Thursday, August 26, 2010

آٹھو یں فصل بیماریوںکیلئے چند دعائیں۔

﴿آٹھو یں فصل ﴾
بیماریوںکیلئے چند دعائیں۔

﴿پہلی دعا﴾
منقول ہے کہ امام جعفر صادق - نے فر ما یا کہ درد کے لئے یہ دعا پڑھو:
بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ کَمْ
خدا کے نام سے خدا کی ذات سے
مِنْ نِعْمَۃٍ لِلّٰہِ، فِی
خدا کی کتنی نعمتیں جو ساکن
عِرْقٍ ساکِنٍ وَغَیْرِ
اور متحرک رگوںمیں ہیں
ساکِنٍ، عَلَی عَبْدٍ
شکر کرنے والے اور ناشکرے
شاکِرٍ وَغَیْرِ شاکِرٍ۔
بندوں پر۔
پھر فریضہ نماز کے بعد اپنی دا ڑھی کو پکڑے اور تین مر تبہ کہے:
اَللّٰھُمَّ فَرِّجْ عَنِّی کُرْبَتِی
اے معبود میری مصیبت دور کر
وَعَجِّلْ عافِیَتِیْ
دے جلد عا فیت عطا کر
وَاکْشِفْ ضُرِّی۔
اور میرا غم مٹا دے۔
اس میں کوشش کرے کہ یہ عمل گریہ اور آنسوئوں کے ساتھ انجام پائے ۔

﴿دوسری دعا﴾
امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ درد کی جگہ پر ہا تھ رکھے اور کہے:
بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲ
خدا کے نام سے خدا کی ذات سے
وَمُحَمَّدٌ رَسُولُ اﷲِ
اور خدا کے رسول صلی
صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ
وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ
اور نہیںکو ئی طاقت و قوت مگر جو خدا
بِاﷲِ۔ اَللّٰھُمَّ امْسَحْ
کی ہے اے معبو د وہ درد ہٹا دے
عنِّی مَا ٲَجِدُ۔
جسے محسوس کرتاہوں۔
اس کے بعد اپنا دایاں ہاتھ تین مر تبہ درد کے مقام پر پھیرے ۔

﴿تیسری دعا﴾
امام محمد باقر - سے مروی ہے کہ حضرت امیر المومنین- بیمار ہوئے تو رسول خدا ان کی بیمار پرسی کے لئے تشریف لا ئے اور فرمایا کہ اے علی(ع) یہ دعا پڑھو:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ
اے معبود تجھ سے مانگتا ہوں
تَعْجِیلَ عافِیَتِکَ
تیری طرف سے جلد صحت تیری
وَصَبْراً عَلَی بَلِیَّتِکَ
طرف سے آئی مصیبت پر صبر اور
وَخُرُوجاً إلَی رَحْمَتِکَ۔
تیری رحمت کی طرف جا نے کی توفیق ۔

﴿چو تھی دعا﴾
امام جعفر صادق - فرماتے ہیں کہ درد کی جگہ پر ہاتھ رکھ کر تین مرتبہ یہ دعا پڑھو :
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُک
اے معبو د میں تجھ سے سوال کرتا
بِحَقِّ الْقُرْآنِ الْعَظِیمِ
ہوں قرآن عظیم کے حق کا وا سطہ
الَّذِی نَزَلَ بِہِ الرُّوْحُ
دے کر کہ جس کو لے کر رو ح
الْاََمِینُ وَہُوَ عِنْدَکَ
الامین نا زں ہوتے رہے اور
فِی ٲُمِّ الْکِتابِ عَلِیٌّ
تیرے ہا ں دفتر کل مو جو د ہے
حَکِیمٌ، ٲَنْ تَشْفِیَنِی
بلند مر تبہ حکمت و ا لا ہے یہ کہ تو مجھے
بِشِفائِکَ وَتُدَاوِیَنِی
اپنی طرف سے شفا دے اور دوا سے
بِدَوَائِکَ وَتُعافِیَنِی
میری چارہ گری فرما اور اپنی
مِنْ بَلائِکَ ۔
بلائوں سے محفوظ و مامو ن رکھ ۔
اس کے بعد آل محمد(ص) پر درود بھیجے ۔

﴿پا نچویں دعا﴾
ابو حمزہ سے روایت ہے کہ میرے گھٹنے میں درد ہو گیا تو میں نے امام محمد باقر - سے اس کا ذکر کیا پس آ پ نے فرما یا کہ جب نماز ادا کر چکو تو یہ دعا پڑھا کرو:
یَا ٲَجْوَدَ مَنْ ٲَعْطَیٰ
اے سب سے دینے والوں سے زیادہ سخی
وَیَا خَیْرَ مَنْ سُئِلَ
اے سوا ل کیے جا نے وا لو ں میں بہترین
وَیَا ٲَرْحَمَ مَنِ اسْتُرْحِمَ
اور اے رحم مانگے جا نے والوں میں زیادہ
اِرْحَمْ ضَعْفِی وَقِلَّۃَ
رحم والے رحم فرما میری کمزوری اور میری
حِیلَتِی، وَاعْفِنِی
ناکام تد بیروں پر اور مجھ کو اس درد
مِنْ وَجَعِی۔
سے نجا ت دے۔
ابو حمزہ کہتے ہیں میں نے یہ دعا پڑھی اور اس درد سے شفا پا ئی ۔
مؤ لف کہتے ہیں اس کتاب کے تیسرے باب کے شروع میں امراض اور بیماریوں کو دور کر نے کی بہت سے دعایں ذکر کی جا چکی ہیں۔

﴿نو یں فصل ﴾ چند حرزوں اور تعویذوں کا ذکر ۔
اس فصل میں پا نچ چیزوں کا ذکر ہو گا ۔

رات دن میں وحشت وتنہائی سے بچنے کی دعا

﴿۱﴾روایت ہوئی ہے کہ ایک شخص نے امام جعفر صادق - سے اپنی وحشت وتنہائی کی شکا یت کی تو آپ نے فرمایاآیا میں تمہیںوہ چیز نہ بتاؤں کہ جسے تم پڑھو تو رات یادن میں کسی بھی وقت تمہیںڈرنہ لگے پس وہ دعا یہ ہے۔
بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ
خدا کے نام سے خدا کی ذات سے
وَتَوَکَّلْتُ عَلَی اﷲِ
میرا بھروسہ خدا پر ہے
إنَّہُ مَنْ یَتَوَکَّلْ عَلَی
یقینا جو بھی خدا پر بھروسہ رکھتا ہے تو
اﷲِ فَھُوَ حَسْبُہُ إنَّ اﷲَ
وہ اس کے لئے کافی ہو رہتا ہے
بالِغُ ٲَمْرِہِقَدْ جَعَلَ
ضرور خدا اپنے کام پر حاوی ہے
اﷲُ لِکُلِّشَیْئٍ قَدْراً
یقینا خدا نے قرار دیا ہے ہر چیز
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ فِیْ
اندازہ اے معبود مجھے اپنے آستانے
کَنَفِکَ وَفِی جِوارِکَ
پر اور اپنے قریب رکھ اور مجھ کو
وَاجْعَلْنِی فِی ٲَمانِکَ
اپنی پناہ اور حفاظت میں
وَفِی مَنْعِکَ۔
قرار دے۔
روایت میں آیا ہے ایک شخص متواتر تیس برس تک یہ دعا پڑھتا رہا لیکن ایک رات اسے نہ پڑھا تو بچھو نے اسے ڈس لیا۔
تنہائی میں سوتے وقت کی دعا
﴿۲﴾ جو شخص کسی مکان یا کمرے میں رات کو تنہا سوتا ہو تو ضروری ہے کہ وہ آیت الکرسی کے بعد یہ دعا پڑ ھا کرے:
اَللّٰھُمَّ آنِسْ وَحْشَتِی
اے معبو د تو تنہا ئی میں میرا رفیق بن
وَآمِنْ رَوْعَتِی وَٲَعِنِّی
اورمیرا خو ف دور کر دے اور اس
عَلَی وَحْدَتِی۔
تنہائی میں میری مدد فر ما۔

تعویذ پیغمبرۖ حسنین کیلئے
﴿۳﴾ روایت ہے کہ رسول اکرم نے جناب حسنین+ کو ان کلمات پر مشتمل تعو یذ پہنا یا:
ٲُعِیذُکُما بِکَلِماتِ
میں نے تم دو نوں کے کا مل کلمات
اﷲِ التَّامَّۃِ وَٲَسْمَائِہِ
کی پنا ہ میں اور اس کے سبھی بہترین
الْحُسْنَیٰ کُلِّہا عامَّۃً
نا موں کی پناہمیں دیا عمو ما ہر ڈ سنے
مِنْ شَرِّ السَّامَّۃِ وَالْہامَّۃِ
وا لے اور کاٹ کھانے وا لے سے
وَمِنْ شَرِّ کُلِّ عَیْنٍ
بر ی نظر ڈ النے وا لی ہرآنکھ کے شر
لامَّۃٍ، وَمِنْ شَرِّ
سے اور حسد کر نے وا لے کے
حاسِدٍ إذا حَسَدَ۔
شر سے جب وہ حسد کرے۔
آنحضرت(ص) نے یہ بھی فر ما یا کہ حضرت ابرا ہیم(ع) نے اپنے فر زندان اسماعیل (ع)اور اسحاق (ع)کو اسی طرح سے خدا کی پنا ہ میں دیا تھا ۔

کھٹمل، پسو اور لال بیگ کی اذیت سے بچنے والی دعا
﴿۴﴾ روا یت ہوئی ہے کہ کسی غزوہ میں صحابہ کرام نے آنحضرت(ص) سے کھٹمل، پسو اور لال بیگ سے پہنچنے والی اذیت سے شکایت کی تو آپ(ص) نے فرما یا رات کو سوتے وقت یہ دعا پڑھا کرو ۔
ٲَیُّہَا الْاََسْوَدُ الْوَثَّابُ
اے جھپٹنے وا لے سیا ہ کیڑ ے کہ جو
الَّذِی لاَ یُبالِی غَلَقاً
نہ قفل سے اور نہ دروا زے سے ڈ رتا
وَلاَ باباً، عَزَمْتُ
ہے میںتجھے ام الکتا ب کی قسم دیتا
عَلَیْکَ بِٲُمِّ الْکِتابِ
ہوں کہ نہ مجھے اذیت دے اور نہ
ٲَنْ لاَ تُؤْذِیَنِی وَٲَصْحابِی
میرے اصحاب کواس وقت تک کہ
إلَی ٲَنْ یَذْہَبَ اللَّیْلُ
رات چلی جائے اور صبح آ جائے کہ
وَیَجِیئَ الصُّبْحُ بِمَا جَائَ۔
جس کے ساتھ صبح آ تی ہے۔

چیرنے پھاڑنے والے جانور کو دیکھتے وقت کی دعا
﴿۵﴾ حضرت امیرلمو منین علی ابن ابی طا لب+ سے ر و ا یت ہے کہ فر ما یا جب کسی چیر نے پھا ڑ نے و ا لے جا نو ر مثلا شیر چیتے ا ور بھیڑئیے کو دیکھو تو یہ پڑھو:
ٲَعُوذُ بِرَبِّ دانْیالَ
پناہ لیتا ہوں دانیال کے رب
وَالْجُبِّ مِنْ کُلِّ ٲَسَدٍ
اورکنویںکے رب کی ہر چیر نے
مُسْتَٲْسِد۔
پھاڑنے والے شیر سے ۔
امام جعفرصادق - فرماتے ہیں کہ جب کسی درندے کو دیکھوتو اس کے منہ پر آیت الکرسی اوریہ دعا پڑھ کرپھونکو:
عَزَمْتُ عَلَیْکَ
میں نے تجھے باندھ دیا
بِعَزِیمَۃِ اﷲِ
خدا کے ارادے سے
وَعَزِیمَۃِ مُحَمَّدٍ
محمد صلی اﷲ علیہ
صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
وآلہ وسلم کے ارادے سے
وَعَزِیمَۃِ سُلَیَْمانَ
اورسیلمان بن داود
بْنِ داوُدَ وَعَزِیمَۃِ
کے ارادے سے
ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیِّ
مومنوںکے امیر علی
بْنِ ٲَبِی طالِبٍ عَلَیْہِ
ابن ابی طالب +
اَلسَّلَامُ، وَالْاََئِمَّۃِ
اور ان کے بعد ہونے والے
الطَّاہِرِینَ عَلَیْہِمُ
آئمہ طاہرین کے
اَلسَّلَامُ مِنْ بَعْدِہِ۔
ارادے کے ساتھ ۔
پس وہ درندہ واپس چلا جائے گا۔

مشکل مصیبت دور ہونے کی دعا
﴿۶﴾ حضور نے فرمایا یاعلی (ع)جب تم کسی مشکل یا مصیبت میں پھنس جا ئو تو یہ دعا پڑھو:
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم و الا
الرَّحِیمِ وَلاَ حَوْلَ
مہربان ہے اور نہیں کوئی
وَ لاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ
طاقت و قوت مگر جو خداے
الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔
بلند و بزرگ کی ہے ۔
تو خدا وند عالم تم سے جس مصیبت کو چاہیگا دور کردے گا

﴿دسویں فصل﴾ دنیا وآخرت کی حاجات کیلئے چند مختصر دعائیں۔
اس فصل میں تیس دعائوں کا ذکر کیا جائیگا۔

﴿پہلی دعا﴾
امام جعفر صادق - سے مروی ہے کہ مشکل کے و قت یہ د عا پڑھو:
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی ٲَخْشَاکَ
اے معبود مجھے ایسا بنا دے گو یا تجھے
کَٲَنِّی ٲَرَاکَ وَٲَسْعِدْنِی
دیکھ رہا ہو ں مجھے اپنی حفا ظت میں
بِتَقْوَاکَ وَلاَ تُشْقِنِی
نیک بخت بنا اور اپنی نافرمانیوں
بِنَشْطِی لِمَعاصِیکَ
کے نشے میں مجھے بد بخت نہ بنا
وَخِرْ لِی فِی قَضائِکَ
اپنے فیصلے میں میرے لیے بہتری
وَبارِکْ لِی فِی
فرما اپنی تقدیر کو میرے لیے
قَدَرِکَ حَتَّی لاَ
بابرکت بنا یہاںتک کہ
ٲُحِبَّ تَٲْخِیرَ مَا
جن باتوں میں تو جلدی کرتا ان
عَجَّلْتَ وَلاَ تَعْجِیلَ
میں تاخیر اور جن میں
مَا ٲَخَّرْتَ، وَاجْعَلْ
تیزی کرتا ہے ان میں جلدی نہ کر
غِنَایَ فِی نَفْسِی
میرے نفس کو سیری عطا فرما مجھے
وَمَتِّعْنِی بِسَمْعِی
میرے کانوں آنکھوں
وَبَصَرِی وَاجْعَلْہُمَا
سے فا ئدہ دے ان دونوں کو
الْوَارِثَیْنِ مِنِّی وَانْصُرْنِی
میرا وارث بنا دے ظلم کرنے
عَلَی مَنْ ظَلَمَنِی وَٲَرِنِی
والوں کے خلا ف میری مدد کر اے
فِیہِ قُدْرَتَکَ یَارَبِّ
رب اس میں مجھے اپنی قدرت دکھا
وَٲَقِرَّ بِفَضْلِکَ عَیْنِی۔
اور اس سے میری آنکھیں ٹھنڈی کر۔

﴿دوسری دعا﴾
امام جعفر صادق - ہی سے روایت ہے کہ یہ دعا پڑھا کرو۔
اَللّٰھُمَّ ٲَعِنِّی عَلَی
اے معبود روز قیامت
ہَوْلِ یَوْمِ الْقِیامَۃِ
کے خطروں میںمیری مدد فرمانا
وَٲَخْرِجْنِی مِنَ الدُّنْیا
مجھے دنیا سے سلامتی کے
سالِماً وَزَوِّجْنِی مِنَ
ساتھ اٹھانا حور العین کے
ایمان الْحُورِ الْعِینِ
ساتھ میرا نکاح کرانا میرے
وَاکْفِنِی مَؤُونَتِی
اخراجات میرے عیال کے
وَمَؤُونَۃَ عِیٰالِیْ
اخراجات اور لوگوں کے
وَمَؤُونَۃَ النَّاسِ وَٲَدْخِلْنِی
اخراجات میں میری مدد فرما اور مجھے
بِرَحْمَتِکَ فِی عِبَادِکَ
اپنی رحمت کے ساتھ اپنے نیک
الصَّالِحِینَ۔
بندوں میں داخل فرما ۔

﴿ تیسری دعا﴾
یہ وہ دعا ہے جوانسانوںکو گناہوں سے بچاتی ہے اور دنیا وآخرت کیلئے برابر کی مفید ہے۔
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ
خدا کے نام سے جوبڑا رحم والا
الرَّحِیم یَا مَنْ ٲَظْہَرَ
مہربان ہے اے وہ ذات جسں
الْجَمِیلَ وَسَتَرَ
نے نیکی کو ظاہر کیا اور بدی
الْقَبِیحَ وَلَمْ یَہْتِکِ
کو ڈھانپ دیا اور میری پردہ دری
السِّتْرَ عَنِّی یَا کَرِیمَ
نہیں کی اے معا فی د ینے میں سخی
الْعَفْوِ یَا حَسَنَ التَّجَاوُزِ
بہترین درگذر کرنے والے اے
یَا واسِعَ الْمَغْفِرَۃِ
بہت بخشنے والے اے رحمت کرنے
وَیَا باسِطَ الْیَدَیْنِ
میں کھلے ہاتھوں والے
بِالرَّحْمَۃِ یَا صاحِبَ
اے سرگوشی کے وقت حاضر
کُلِّ نَجْوَیٰ وَیَا مُنْتَہی
اور اے ہر شکایت کے پہنچنے کے
کُلِّ شَکْوَیٰ یَا کَرِیمَ
مقام اے در گزر میں دریا دل اے
الصَّفْحِ یَا عَظِیمَ الْمَنِّ
بڑے احسان والے اے حق داری
یَا مُبْتَدِیََ کُلِّ نِعْمَۃٍ
سے پہلے نعمت عطا کر دینے والے
قَبْلَ اسْتِحْقاقِہا، یَا
اے پالنے والے اے سردار اے
رَبَّاہُ یَا سَیِّداہُ یَا مَوْلاہُ
مالک اے مقصود
یَا غایَتَاہُ یَا غِیَاثاہُ
اے فریاد رس
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
رحمت فرما محمد وآل
وَآلِ مُحَمَّدٍ وٲَسْٲَلُکَ
محمدپراورتجھ سے سوال کرتا ہوں
ٲَنْ لاَ تَجْعَلَنِی فِی النَّارِ۔
کہ مجھے جہنممیں نہ ڈالنا ۔

﴿چوتھی دعا﴾
امام جعفر صادق - فرماتے ہیں کہ حاجتوں میں یہ دعا پڑھے :
اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ ثِقَتِی فِی
اے معبود تو ہر مصیبت میں میرا
کُلِّ کُرْبَۃٍ وَٲَنْتَ
سہارا ہے ہر سختی میں تو ہی میری
رَجائِی فِی کُلِّ شِدَّۃٍ
امیدکی جگہ ہے ہر تنگی جو مجھ پر آتی
وَٲَنْتَ لِی فِی کُلِّ
ہے اس میں تو ہی میرا آسرا ہے
ٲَمْرٍ نَزَلَ بِی ثِقَۃٌ وَعُدَّۃٌ
اور پونجی ہے کتنی ہی مشکلیںہیں
کَمْ مِنْ کَرْبٍ یَضْعُفُ
جن سے میرا دل کمزور ہوجاتا ہے
عَنْہُ الْفُؤادُ وَتَقِلُّ
تدبیریں ناکام ہو جاتی ہیں اور
فِیہِ الْحِیلَۃُ وَیَخْذُلُ
اپنے بیگانے سا تھ چھوڑ جاتے ہیں
عَنْہُ الْقَرِیبُ وَالْبَعِیدُ
دشمن طعنے دیتے ہیں
وَیَشْمَتُ بِہِ الْعَدُوُّ
اور ہرکام پڑا رہ جاتا ہے
وَتُعْیِینِی فِیہِ الْاَُمُورُ
جب تیر ے حضور آ تا ہوں تجھ سے
ٲَنْزَلْتُہُ بِکَ وَشَکَوْتُہُ
عرض کرتا ہوں تیرے سوا
إلَیْکَ راغِباً فِیہِ
دوسروں سے منہ موڑ لیتا ہوں
عَمَّنْ سِوَاکَ فَفَرَّجْتَہُ
پس تو مشکل حل کرتا ہے سختی
وَکَشَفْتَہُ وَکَفَیْتَنِیہِ
دور کرتا ہے اور میری سر پر ستی کرتا
فَٲَنْتَ وَلِیُّ کُلِّ نِعْمَۃٍ
ہے اور تو ہی ہر نعمت کا مالک ہے ہر
وَصاحِبُ کُلِّ حاجَۃٍ
حاجت میں مدد گار ہے
وَمُنْتَہَیٰ کُلِّ رَغْبَۃٍ
اور ہر خوہش پوری کرنے وا لا ہے
فَلَکَ الْحَمْدُ کَثِیراً
پس تیرے لئے حمد ہے بہت بہت
وَلَکَ الْمَنُّ فاضِلاً۔
اور تو ہی احسان میں بڑھا ہوا ہے۔
مؤ لف کہتے ہیں یہ وہی دعا ہے جو حضرت رسول خدا نے بدر اور خندق کی جنگو ں کے مو قعہ پر پڑ ھی تھی اور سید الشھدا(ع)ئ نے عا شورا کے دن پڑھی تھی علا وہ ازیں دو اور دعا ئیں بھی ہیں جو آپ نے یوم عاشور کو پڑھیں ان میں سے ایک وہ ہے جو آپ نے امام زین العابدین- کو تعلیم فرمائی جب کہ آپ (ع) کے بدن سے خون بہہ رہا تھا پس آپ(ع) نے امام سجا د - کو سینہ سے لگا یا اور یہ دعا تعلیم فرمائی جو اہم حاجتوں اور سخت مصیبتوں اور غم اندیشوں کو دور کر نے کے لئے ہے ۔
بِحَقِّ یسَ وَالْقُرْآنِ
واسطہ دیتا ہو ں یٰسین اور قرآن حکیم
الْحَکِیمِ وَبِحَقِّ طہ
کا اور واسطہ دیتا ہوں طہٰ
وَالْقُرْآنِ الْعَظِیمِ
و القرآن عظیم کا
یَا مَنْ یَقْدِرُ عَلَی
اے وہ جو سوال کرنے والوں کی
حَوائِجِ السَّائِلِینَ یَا
حاجتوں پر قادر ہے
مَنْ یَعْلَمُ ما فِی الضَّمِیرِ
اے وہ کہ دلوں کی باتیں جانتاہے
یَا مُنَفِّساً عَنِ الْمَکْرُوبِینَ
اور دکھیا روں کے دکھ دور کرتا ہے
یَا مُفَرِّجاً عَنِ الْمَغْمُوْمِْینَ
اورغم زدوں کے غم مٹاتا ہے
یَا مُفَرِّجاً راحِمَ الشَّیخِ
اے بوڑ ہوںپر رحم کرنے والے
الْکَبِیرِ یَا رازِقَ الطِّفْلِ
(ع)اے چھوٹے بچوں کوروزی دینے
یا من لا یحتاج الیٰ
والے اے وہ جسے شرح بیان کی
تفسیر صلی علیٰ
ضرورت نہیں رحمت فرما سر کار
محمد و اٰل محمد
محمد و آل(ع) محمد(ص) پر
وفعل بی کذا کذا۔
اور میری یہ حاجات پوری فرما۔
کذ اکذا کی جگہ اپنی حاجات گنا ئے ۔

﴿پانچویں دعا﴾
منقو ل ہے کہ ا مام جعفر صادق - نے اپنے ہاتھ آسمان کی طرف بلند کیئے اور پھر اس طرح دعا مانگی:
رَبِّ لاَ تَکِلْنِی إلی
پالنے والے مجھے کبھی پلک جھپکنے
نَفْسِی طَرْفَۃَ عَیْنٍ ٲَبَداً
کے وقت کے لیے بھی میرے نفس
لاَ ٲَقَلَّ مِنْ ذلِکَ
کے حوالے نہ کرنا نہ ہی اس سے کم
وَلاَ ٲَکْثَرَ۔
یا زیا د ہ وقت کے لیے ۔

﴿ چھٹی دعا ﴾
امام جعفر صا د ق - ہی کے بارے میں منقول ہے کہ آپ یہ دعا کیا کرتے تھے:
ارْحَمْنِی مِمَّا لاَ طاقَۃَ لِی
رحم کر مجھ پر ان تکلیفوں میں جن
بِہِ وَلاَ صَبْرَ لِی عَلَیْہِ۔
کیلئے مجھ میں طا قت ہے نہ صبر کا یا را

﴿سا تو یں دعا﴾
امام جعفر صادق - فرماتے ہیں کہ حا جا ت میں اس طرح دعا مانگو:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ
اے معبود میںتجھ سے سوال کرتا ہوں
بِجَلالِکَ وَجَمالِکَ
تیرے دبدے تیری زیبائی
وَکَرَمِکَ ٲَنْ تَفْعَلَ
اورتیری عطا کا واسطہ دے کر کہ
بِی کَذا وَکَذا۔
میری یہ ا ور یہ حاجات پوری فرما۔
کذوا کذ اکی بجا ئے اپنی حا جا ت بیان کرے۔

﴿آٹھویں دعا﴾
افضل بن یونس کہتے ہیں کہ امام موسی کاظم - نے مجھ سے فرمایا کہ یہ دعا کثرت سے پڑھا کرو
اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْنِی مِنَ
اے معبود مجھے ان لوگوںمیں نہ رکھ
الْمُعَارِینَ وَلاَ تُخْرِجْنِی
جن کا ایمان کچا ہے اور مجھے کوتاہی
مِنَ التَّقْصِیرِ۔
کرنے والوں میں سے شمار نہ کر۔
یعنی اے پروردگار مجھے ان لوگوں میں نہ رکھ جن کا ایمان عاریہ وبے ثبات ہے یا ایسے لوگ کہ جن کو تو نے شتر بے مہار کی طرح چھوڑ دیا ہے کہ جہاں چاہیں چرتے پھریں اور جہاں چاہیں چلے جائیں اور مجھ کو تقصیر سے باہر نہ نکا ل یعنی مجھے ایسا نہ بنا دے کہ خود کو قصور وار نہ سمجھوں بلکہ ایسا بنا کہ ہمیشہ خودکو تیرے حضور کوتاہی کرنے والا اورناقص عمل والا تصور کروں۔

﴿ نویں دعا﴾
امام محمد باقر - سے مروی ہے کہ حق تعالیٰ نے ایک دیہاتی کو ان کلموں کے سبب بخش دیا کہ جن کے ذریعے وہ دعا کیا کرتا تھا ۔
اَللّٰھُمَّ إنْ تُعَذِّبْنِی فَٲَہْلٌ
اے معبود اگر تو مجھے عذاب دے تو
لِذلِکَ ٲَنَا وَ إنْ تَغْفِرْ لِی
میں اسی لائق ہوں اگر تو مجھے بخش
فَٲَہْلٌ لِذلِکَ ٲَنْتَ۔
دے تو یہ تیرے شایان ہے۔

﴿دسویں دعا ﴾
دائود رقی سے مروی ہے کہ امام جعفر صادق - کو سنا آپ دعا میں جس چیز کے ساتھ زاری کر رہے تھے وہ پنجتن پاک یعنی محمد و علی و فاطمہ اور حسنین کا واسطہ دیتے اور دعا مانگ رہے تھے۔

﴿گیارہویںدعا﴾
یزید صائغ سے روایت ہے کہ میں نے امام جعفر صادق - کی خدمت میں عرض کیا کہ میرے لیے خدا سے دعا کریں تب آپ نے ہمارے لئے یہ دعا فرمائی۔
اَللّٰھُمَّ ارْزُقْہُمْ صِدْقَ
اے معبود تو ان لوگوں کوسچی بات
الْحَدِیثِ وَٲَدائَ الْاََمانَۃِ
کہنے امانت ادا کرنے اور نماز قائم
وَالْمُحَافَظَۃَ عَلَی
رکھنے کی توفیق دے اے معبود وہ
الصَّلَوَاتِ اَللّٰھُمَّ
تیری مخلوق میں سے
إنَّہُمْ ٲَحَقُّ خَلْقِکَ
اس کے زیادہ مستحق ہیں تو ایسا
ٲَنْ تَفْعَلَہُ بِہِمْ اَللّٰھُمَّ
کرے اے معبود تو ان کے
افْعَلْہُ بِہِمْ۔
لیے ایسا ہی کر۔

﴿بارہویں دعا﴾
امیر المومنین- کی یہ دعا پڑ ھے:
اَللّٰھُمَّ مُنَّ عَلَیَّ بِالتَّوَکُّلِ
اے معبود مجھ پر یہ احسان فرما
عَلَیْکَ وَالتَّفوِیضِ
کہ تجھ پربھروسہ رکھوں اپنے
إلَیْکَ، وَالرِّضا
معاملے کو تیرے حوالہ کردوں
بِقَدَرِکَ وَالتَّسْلِیمِ
تیری تقدیر پر راضی رہوں
لِاَِمْرِکَ حَتَّی لاَ
ا ور تیرے حکم کے آگے جھکوں وہ
ٲُحِبَّ تَعْجِیلَ
یوں کہ تیری تاخیر میں جلدی نہ
مَا ٲَخَّرْتَ وَلاَ تَٲْخِیرَ
چاہوں اورتیری جلدی میں تاخیر نہ
مَا عَجَّلْتَ یَارَبَّ الْعالَمِینَ۔
چاہوں اے جہانوں کے رب ۔

﴿ تیرہویںدعا ﴾
روایت ہوئی ہے کہ جبرائیل امین آئے حضرت رسالت مآب(ص) کی خدمت میں عرض کیا آپ کا پروردگار فرمارہا ہے کہ ا گر آپ شب و روزمیں میری عبادت کا حق ادا کرنا چاہتے ہیں تو اپنے ہاتھ میرے حضور پھیلا کر یہ کہا کریں ۔
اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ
اے معبود تیرے لیے حمد ہے
حَمْداً خالِداً مَعَ
ہمیشہ تیری ہمیشگی کے ساتھ،
خُلُودِکَ، وَلَکَ
تیرے لیے حمد ہے ایسی
الْحَمْدُ حَمْداً لاَ
حمد کہ جس کی انتہا نہیں سوائے
مُنْتَہَیٰ لَہُ دُونَ عِلْمِکَ
تیرے علم کے تیرے لیے حمد ہے
وَلَکَ الْحَمْدُ
ایسی حمد کہ جس کے لیے
حَمْداً لاَ ٲَمَدَ لَہُ دُونَ
مدت نہیں سوائے تیری مرضی
مَشِیئَتِکَ وَلَکَ
کے اورتیرے لیے حمد ہے
الْحَمْدُ حَمْداً لاَ
ایسی حمد کہ حمد کرنے
جَزائَ لِقائِلِہِ إلاَّ
والے کی جزا نہیں سواے تیری
رِضاکَ۔ اَللّٰھُمَّ
خشنودی کے اے معبود
لَکَ الْحَمْدُ کُلُّہُ
تیرے لیے حمد ہے کل کی
وَلَکَ الْمَنُّ کُلُّہُ
کل تیرے لیے ہے احسان
وَلَکَ الْفَخْرُ کُلُّہُ
تمام تر تیرے لیے ہے فخرتمام تر
وَلَکَ الْبَہائُ کُلُّہُ
تیرے لیے ہے زیبائی تمام تر
وَلَکَ النُّورُ کُلُّہُ
تیرے لیے ہے نور تمام تر
وَلَکَ الْعِزَّۃُ کُلُّہا
تیرے لیے ہے عزت تمام تر
وَلَکَ الْجَبَرُوتُ
تیرے لیے ہے بلندی تمام تر
کُلُّہا وَلَکَ الْعَظَمَۃُ
تیرے لیے ہے بڑائی تمام تر
کُلُّہا، وَلَکَ الدُّنْیا
تیرے لیے ہے دنیا تمام تر
کُلُّہا وَلَکَ الْاَخِرَۃُ
تیرے لیے ہے آخرت تمام تر
کُلُّہا وَلَکَ اللَّیْلُ
تیرے لیے ہے رات
وَالنَّہارُ کُلُّہُ وَلَکَ
اور دن تمام تر تیرے لیے
الْخَلْقُ کُلُّہُ وَبِیَدِکَ
ہے مخلوق تمام تر تیرے ہاتھ ہے
الْخَیْرُ کُلُّہُ وَ إلَیْکَ
بھلائی تمام تر اور تیری طرف
یَرْجِعُ الْاََمْرُ کُلُّہُ
لوٹتے ہیں تمام معاملے وہ ظاہر
عَلانِیَتُہُ وَسِرُّہُ۔ اَللّٰھُمَّ
ہوں یا باطنی اے معبود
لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً
تیرے لیے حمد ہے ہمیشہ
ٲَبَداً ٲَنْتَ حَسَنُ
کی حمد کہ توبہتر طریقے سے آزماتا
الْبَلائِ جَلِیلُ الثَّنائِ
ہے۔ بہترین تعریف والا ہے
سابِغُ النَّعْمائِ عَدْلُ
تیری نعمت وسیع ہے تیرا فیصلہ عدل
الْقَضائِ جَزِیلُ الْعَطائ
ہے تیری عطا عظیم ہے
حَسَنُ الْاَلائ إلہٌ فِی
تیری نعمتیں عمدہ ہیں تو
الْاََرْضِ وَ إلہٌ فِی
زمین میں معبود ہے اور آسمان میں
السَّمائِ۔ اَللّٰھُمَّ لَکَ
معبود ہے۔ اے معبود تیرے لیے
الْحَمْدُ فِی السَّبْعِ
حمد ہے ساتوں آسمانوں
الشِّدادِ وَلَکَ الْحَمْدُ
میں اور تیرے لیے حمد ہے
فِی الْاََرْضِ الْمِہادِ
بچھی ہوی زمین میں
وَلَکَ الْحَمْدُ طاقَۃَ
تیرے لیے حمد ہے بندوں کی
الْعِبادِ وَلَکَ الْحَمْدُ
طاقت اور شہروں کی وسعت کے
سَعَۃَ الْبِلادِ وَلَکَ
مطابق اور تیرے لیے حمد ہے
الْحَمْدُ فِی الْجِبالِ
گڑھے ہوے پہاڑوں میں اور
الْاَوْتَادِ وَلَکَ الْحَمْدُ
تیرے لیے حمد ہے
فِی اللَّیْلِ إذا یَغْشَیٰ
رات میں جب وہ چھا جائے
وَلَکَ الْحَمْدُ فِی
اور تیرے لیے حمد ہے دن میں
النَّہارِ إذا تَجَلَّیٰ
جب وہ روشن ہو جائے
وَلَکَ الْحَمْدُ فِی
تیرے لیے حمد ہے
الْآخِرَۃِ وَالْاَُولی
آخرت اور دنیا میں
وَلَکَ الْحَمْدُ فِی
تیرے لیے حمد ہے سورۃ
الْمَثَانِی وَالْقُرْآنِ
حمد اور عظمت والے قرآن
الْعَظِیمِ، وَسُبْحانَ اﷲِ
میں اور پاک تر ہے
وَبِحَمْدِہِ، وَالْاََرْضُ
اللہ اپنی حمد کے ساتھ قیامت کے
جَمِیعاً قَبْضَتُہُ یَوْمَ
روز ساری زمین پر اس
الْقِیامَۃِ وَالسَّمٰوَاتُ
کا قبضہ ہوگا اور اس کے دست
مَطْوِیَّاتٌ بِیَمِینِہِ
قدرت سے آسمان لپیٹ دئیے
سُبْحانَہُ وَتَعالَی عَمَّا
جائیں گے وہ پاک اور بلند ہے
یُشْرِکُونَ، سُبْحانَ اﷲِ
مشرکوں کی باتوں سے پاک تر ہے اللہ
وَبِحَمْدِہِ کُلُّ شَیْئٍ
اپنی حمد کیساتھ ہر چیزتباہ ہو جائیگی
ہالِکٌ إلاَّ وَجْہَہُ
سوائے اس کی ذات کے تو
سُبْحانَکَ رَبَّنا
پاک ہے ہمارے رب
وَتَعالَیْتَ وَتَبارَکْتَ
تو بلند ہے بابرکت ہے
وَتَقَدَّسْتَ، خَلَقْتَ
اور پاکیزہ ہے تو نے ہر چیز کو اپنی
کُلَّ شَیْئٍ بِقُدْرَتِکَ
قدرت سے پیدا کیا تو اپنی بلندی
وَقَہَرْتَ کُلَّ شَیْئٍ
کے ساتھ ہر چیز پر غالب
بِعِزَّتِکَ وَعَلَوْتَ
ہوا تو اپنی اونچائی کے ساتھ
فَوْقَ کُلِّ شَیْئٍ
ہر چیز سے بلند تر ہو گیا
بِارْتِفاعِکَ وَغَلَبْتَ
تو اپنی قوت کے ساتھ
کُلَّ شَیْئٍ بِقُوَّتِکَ
ہر چیز پر حاوی ہوا
وَابْتَدَعْتَ کُلَّ
تو نے ہر چیز کو اپنی حکمت
شَیْئٍ بِحِکْمَتِک
وعلم کے ساتھ ایجاد وموجود کیا
وَعِلْمِکَ، وَبَعَثْتَ
تو نے رسولوں کو کتا بیں دے کر بھیجا
الرُّسُلَ بِکُتُبِکَ
اور اپنے حکم کے ساتھ نیک دل
وَہَدَیْتَ الصَّالِحِینَ
افراد کو ہدایت دی اور
بِ إذْنِکَ، وَٲَیَّدْتَ
اپنی نصرت کے ساتھ
الْمُؤْمِنِینَ بِنَصْرِکَ
مومنوں کی تائیدکی اور اپنی حکومت
وَقَہَرْتَ الْخَلْقَ
سے مخلوق پر غالب ہوا
بِسُلْطانِکَ، لاَ إلہَ
نہیں معبود سوائے تیرے
إلاَّ ٲَنْتَ وَحْدَکَ لاَ
تو یکتا ہے تیرا کوئی ثانی نہیں
شَرِیکَ لَکَ، لاَ
ہم تیرے غیر کی عبادت نہیں کرتے
نَعْبُدُ غَیْرَکَ، وَلاَ
ہم تیرے علاوہ کسی سے نہیں مانگتے
نَسْٲَلُ إلاَّ إیَّاکَ وَلاَ
اور تیرے علاوہ کسی کی طرف نہیں
نَرْغَبُ إلاَّ إلَیْکَ
جھکتے تو ہی ہماری شکائتیں
ٲَنْتَ مَوْضِعُ شَکْوَانا
سننے والا ہماری رغبت کا
وَمُنْتَہَیٰ رَغْبَتِنا وَ إلہُنا
آخری مقام ہمارا معبود اور
وَمَلِیکُنا۔
ہمارا مالک ہے ۔

﴿ چودہویں دعا﴾
روایت ہوئی ہے کہ ایک شخص نے امیر المومنین- سے اپنی دعاؤں کے دیر سے قبول ہونے کی شکایت کی تو آپ نے فرمایا تم دعا سریع الاجابتہ‘‘جلد قبول ہونے والی دعا کیوں نہیں پڑھتے اس نے پوچھا کہ وہ کونسی دعاہے آپ(ع) نے فرمایا وہ دعا یہ ہے۔
اَللّٰہُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں
بِاسْمِکَ الْعَظِیمِ
تیرے عظیم سے عظیم تر نام کے
الْاََعْظَمِ الْاََجَلِّ
ساتھ کہ جو دبدبہ وعزت والا
الْاََکْرَمِ الَْمخْزُونِ
خزانوں میں چھپا ہوا
الْمَکْنُونِ النُّورِ الْحَقِّ
حق کا نور اور کھلی ہوئی
الْبُرْہانِ الْمُبِینِ
محکم دلیل ہے تیرا وہ
الَّذِی ہُوَ نُورٌ مَعَ نُورٍ
نام جو نور کے ساتھ
وَنُورٌ مِنْ نُورٍ وَنُورٌ فِی
نورمیںسے نور، نور میں
نُورٍ وَنُورعَلَی کُلِّ
نور ،ہر نور پر دوسرا نور،
نُورٍ، وَنُورٌ فَوْقَ کُلِّ
ہر نور کے اوپر ایک اور نور ہے
نُورٍ وَنُورٌ تُضِیئُ بِہِ
وہ نورکے جس سے ہر تاریکی روشن
کُلَّ ظُلْمَۃٍ، وَیُکْسَرُ
ہو جاتی ہے وہ نام ہر سختی
بِہِ کُلُّ شِدَّۃٍ، وَکُلُّ
کو توڑتا ہے ہر
شَیْطانٍ مَرِیدٍ وَکُلُّ
سرکش انسان کو دباتا ہے
جَبَّارٍ عَنِید لاَ تَقِرُّ بِہِ
ہر سخت گیر کو نرم بنا تا اس نام کو
ٲَرْضٌوَلاَ تَقُومُ بِہِ
زمین سہار نہیں سکتی اور
سَمائٌ وَیَٲْمَنُ بِہِ کُلُّ
آسمان اسے اٹھا نہیں سکتا اس کے
خائِفٍ وَیَبْطُلُ بِہ سِحْر
ذریعے ہر خائف امن پاتا ہے ہر
کُلِّ ساحِرٍ وَبَغْی کُلِّ
جادو گر کا جادو ٹوٹتا ہے سرکش کی
باغٍ حَسَدُ کُل حاسِدٍ
سرکشی ختم ہوتی ہے حاسد کا حسد
وَیَتَصَدَّعُ لِعَظَمَتِہِ الْبَرُّ
مٹ جاتا ہے اس نام کی عظمت
وَالْبَحْرُ وَیَسْتَقِلُّ بِہِ
سے میدان وسمندر کانپتے ہیں اس
الْفُلْکُ حِینَ یَتَکَلَّمُ
کے ذریعے کشتیاں ٹھہر جاتی ہیں
بِہِ الْمَلَکُ فَلا یَکُونُ
جب فرشتہ اسے زبان پر لاتاہے پھر
لِلْمَوجِ عَلَیْہِ سَبِیلٌ
لہریں اس کشتی پر کچھ اثر نہیںکر
وَہُوَ اسْمُکَ الْاََعْظَم
پاتیں اور وہ ہے تیراعظیم سے عظیم تر
الْاََعْظَمُ الْاََجَلُّ الْاََجَلُّ
نام کہ جو روشن سے روشن تر
النُّورُ الْاََکْبَرُ الَّذِی
سب سے بڑا نور ہے وہی
سَمَّیْتَ بِہِ نَفْسَکَ
جس سے تو نے اپنی ذات کو موسوم
وَاسْتَوَیْتَ بِہِ عَلَی
کیا اور اسی کے ذریعے تو
عَرْشِکَ وَٲَتَوَجَّہُ
نے اپنے عرش کو سنوارا ہے
إلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ وَٲَہْلِ
میں محمد اور ان کی اہل بیت
بَیْتِہِ وٲَسْٲَلُکَ بِک
کے ذریعے تیری طرف آیا ہوں اور
وَبِہِمْ ٲَنْ تُصَلِّیَ
سوال کرتا ہوںتیرے اور ان کے
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
واسطے سے کہ تو رحمت نازل فرما
مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَفْعَلَ بِی
محمد(ص) وآل محمد پر اور یہ کہ میرا یہ اور یہ
کَذا وَکَذا۔
کام بنادے۔
کذا وکذا کی بجاے اپنی حاجات بیان کرے۔

﴿پندرھویںدعا﴾
عمر بن ابی مقدام سے روایت ہے کہ انہوںنے کہا حضرت امام جعفر صادق - نے یہ دعا مجھے لکھوائی کہ جو دنیا اور آخرت کیلئے جامع دعا ہے دعا اس طرح ہے کہ پہلے خداے تعالیٰ کی حمد ثنا کی جائے اور پھر اسے پڑھا جاے۔
اَللّٰہُمَّ ٲَنْتَ اﷲُ لاَ إلہَ
اے معبود تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں
إلاَّ ٲَنْت الْحَلِیمُ
کوئی معبود مگر تو کہ جو بردبار
الْکَرِیم وَٲَنْتَ اللّٰہُ
و سخی ہے تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْعَزِیزُ
کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو غالب و
الْحَکِیمُ، وَٲَنْتَ اللّٰہُ
حکمت والا ہے تو ہی وہ اللہ ہے کہ
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْت الْواحِدُ
نہیںکوئی معبود مگر تو کہ جو تنہا سب پر
الْقَہَّارُ وَٲَنْتَ اللّٰہُ لاَ
چھایا ہوا ہے تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْمَلِکُ
کوئی معبود مگر تو کہ جو قابو یافتہ
الْجَبَّارُ، وَٲَنْتَ اﷲُ
بادشاہ ہے تو ہی وہ اللہ ہے
لا إلہَ إلاَّ ٲَنْت الرَّحِیمُ
کہ نہیں کوئی معبود مگر جو بخشنے والا
الْغَفَّارُ وَٲَنْتَ اللّٰہُ لاَ
مہربان ہے۔ تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الشَّدِیدُ
کوئی معبود مگر جو سخت تر بدلہ لینے
الْمِحالُ وَٲَنْتَ اﷲُ
والا ہے تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْکَبِیرُ
کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو بڑائی
الْمُتَعالِ وَٲَنْتَ اﷲُ
والا بلند ہے تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ السَّمِیعُ
کہ نہیں کوئی معبود مگر جو سننے،
الْبَصِیرُ وَٲَنْتَ اﷲُ لاَ
دیکھنے والا ہے تو ہی وہ اﷲ ہے کہ نہیں
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْمَنِیعُ
کوئی معبود مگر تو جو قدرت والا
الْقَدِیرُ، وَٲَنْتَ اﷲُ
اور روکنے والا ہے تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْغَفُورُ
کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو معاف
الشَّکُورُ وَٲَنْت اللّٰہُ
کرنے والا قدردان ہے تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْحَمِیدُ
کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو خوبیوں
الْمَجِیدُ، وَٲَنْتَ اﷲُ
والا شان والا ہے تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْغَنِیُّ
کہ نہیں کوئی معبود مگر تو جو بے نیاز و
الْحَمِیدُ وَٲَنْتَ اللّٰہُ
تعریف والا ہے۔ تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْغَفُورُ
ہے کہ نہیں کوئی معبود مگرتوجو پردہ ڈالنے
الْوَدُودُوَٲَنْتَ اﷲُ لاَ
اور محبت کرنے والا ہے تو ہی وہ اللہ ہے
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْحَنَّانُ
کہ نہیں کوئی معبود مگرتوجو احسان کرنے
الْمَنَّانُ وَٲَنْتَ اللّٰہُ لاَ
والا مہربان ہے تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْحَلِیمُ
کوئی معبود مگرتوجو جزا دینے والا
الدَّیَّانُ وَٲَنْتَ اللّٰہُ لاَ
بردبارہے تو ہی وہ اللہ ہے کہ نہیں
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْجَوادُ
کوئی معبودمگرتوجو بڑا سخی
الْماجِدُ وَٲَنْتَ اللّٰہُ
و بزرگ ہے تو ہی وہ اﷲ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْواحِدُ
ہے کہ نہیں کوئی معبود مگرتوجو یگانہ
الْاََحَدُ، وَٲَنْتَ اللّٰہُ
و یکتاہے تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الْغائِبُ
کہ نہیں کوئی معبود مگرتوجو نہاں
الشَّاہِدُ وَٲَنْتَ اللّٰہُ
و عیاں ہے تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ الظَّاہِرُ
کہ نہیں کوئی معبود مگرتوجو پو شیدہ
الْباطِنُ، وَٲَنْتَ اﷲُ
وآشکار ہے۔ تو ہی وہ اللہ ہے
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ بِکُلِّ
کہ نہیں کوئی معبود مگرتوجو ہر
شَیْئٍ عَلِیمٌ تَمَّ نُورُکَ
چیز کا علم رکھتا ہے تیرا نور کامل ہے
فَہَدَیْتَ، وَبَسَطْتَ
کہ تو نے ہدایت دی تیرا ہاتھ کھلا
یَدَکَ فَٲَعْطَیْتَ رَبَّنا
ہے کہ عطا فرماتا ہے اے ہمارے رب
وَجْہُکَ ٲَکْرَمُ الْوُجُوہِ
تیری ذات سب سے زیادہ عزت
وَجِہَتُکَ خَیْرُ الْجِہاتِ
والی ہے تیری سمت سب سمتوں سے بہتر
وَعَطِیَّتُکَ ٲَفْضَلُ
ہے تیری عطا سب عطائوں سے افضل
الْعَطایَا وَٲَہْنَٲُہا تُطاعُ
اور خوشگوار ہے اے ہمارے
رَبَّنا فَتَشْکُرُ وَتُعْصیٰ
رب تو اطاعت پر قدر دانی کرتا ہے
رَبَّنا فَتَغْفِرُ لِمَنْ شِئْتَ
اے ہمارے رب تو نافرمانی پر جسے
تُجِیبُ الْمُضْطَرِّینَ
چاہے بخش دیتاہے تو بے کسوں کی
وَتَکْشِفُ السُّوئَ
دعائیں سنتا ہے تکلیفیں دور کرتا ہے
وَتَقْبَلُ التَّوْبَۃَ وَتَعْفُو
توبہ قبول فرماتاہے گناہوں
عَنِ الذُّنُوبِ لاَ تُجَازَی
کی معافی دیتا ہے تیری نعمتوں کا
ٲَیادِیکَ وَلاَ تُحْصی
بدلہ نہیں دیا جاسکتا تیری
نِعَمُکَ، وَلاَ یَبْلُغُ
نعمتوں کا شمار نہیں ہو سکتا اور کسی بولنے
مِدْحَتَکَ قَوْلُ قائِلٍ۔
والے کی گفتگو تیری تعریف نہیں کر سکتی
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلَی
اے معبود رحمت فرما
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر
وَعَجِّلْ فَرَجَہُمْ
ان کو جلد کشادگی دے
وَرَوْحَہُمْ وَراحَتَہُمْ
ان کو جلد خوشی واطمینان اور مسرت
وَسُرُورَہُمْ، وَٲَذِقْنِی
عطا فرما اور مجھے ان کی کشا ئش کا
طَعْمَ فَرَجِہِمْ وَٲَہْلِکْ
زمانہ دکھا اور ان کے
ٲَعْدائَہُمْ مِنَ الْجِنِّ
دشمنوں کو تباہ کر دے جو جنوں اور
وَالْاِنْسِ، وَآتِنا فِی
انسانوں میں ہیں ہمیں دنیا میں
الدُّنْیا حَسَنَۃً وَفِی
بہتری اور آخرت میں فلا ح عطا
الْاَخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا
فرما ہمیں جہنم کی سختی
عَذَابَ النَّارِ وَاجْعَلْنا
سے امان دے اور ہمیں ان لوگوں
مِنَ الَّذِینَ لاَ خَوْفٌ
میں سے قرار دے جن کو نہ خوف آتا ہے
عَلَیْہِمْ وَلاَ ہُمْ یَحْزَنُونَ
نہ انہیں غم ستاتا ہے مجھے ان لوگوں
وَاجْعَلْنِی مِنَ الَّذِینَ
میں رکھ جنہوں نے صبر کیا اور اپنے
صَبَرُوا وَعَلَی رَبِّہِمْ
پروردگار پر بھروسہ کرتے رہے۔
یَتَوَکَّلُونَ وَثَبِّتْنِی
مجھے اچھی باتوں پر قائم رکھ دنیاوی
بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی
زندگی اورآخرت کی زندگی میں
الْحَیاۃِ الدُّنْیا وَفِی
میرے لئے زندگی اور موت کو
الْاَخِرَۃِ وَبارِکْ لِی
بابرکت بنا نیز پیشی کی
فِی الْمَحْیَا وَالْمَماتِ
جگہ دوبارہ اٹھنے حساب دینے
وَالْمَوْقِفِ وَالنُّشُورِ
اعمال کے تلنے اور قیامت کے
وَالْحِسابِ وَالْمِیزانِ
خطرات میں بہتری عطا کرنا مجھے
وَٲَہْوَالِ یَوْمِ الْقِیامَۃِ
پل صراط پر قائم رکھنا
وَسَلِّمْنِی عَلَی الصِّراطِ
اور اس سے پار کردینا
وَٲَجِزْنِی عَلَیْہِ وَارْزُقْنِی
نیز مجھ کو نفع بخش
عِلْماً نافِعاً وَیَقِیناً
علم اور پکار اور سچا یقین ،
صادِقاً، وَتُقیً وَبِرّاً
پرہیزگاری نیکی قناعت
وَوَرَعاً وَخَوْفاً مِنْکَ
اور اپنا خوف عطا کر مجھے ایسی تڑپ
وَفَرَقاً یُبَلِّغُنِی مِنْکَ
دے جو مجھے تیرے قریب کرے
زُلْفَیٰ وَلاَ یُبَاعِدُنِی
اور تجھ سے دورنہ ہٹاے۔ مجھے
عَنْکَ وَٲَحْبِبْنِی وَلاَ
دوست رکھ اور مجھ سے
تُبْغِضْنِی وَتَوَلَّنِی
ناراض نہ ہو میری سرپرستی کر
وَلاَ تَخْذُلْنِی وَٲَعْطِنِی
اور تنہا نہ چھوڑ مجھے دنیا اور آخرت کی
مِنْ جَمِیعِ خَیْرِ الدُّنْیَا
بھلایوں میں سے ہربھلائی سے
وَالْاَخِرَۃِ مَا عَلِمْتُ
نواز کہ جسے میں جانتا ہوں اور جسے
مِنْہُ وَما لَمْ ٲَعْلَمْ وَٲَجِرْنِی
نہیں جانتا اور مجھے ہر طرح کی
مِنَ السُّوئِ کُلِّہِ
برایوں سے پوری طرح بچاے
بِحَذَافِیرِہِ مَا عَلِمْتُ
رکھ کہ جنہیں میں جانتا ہوں
مِنْہُ وَما لَمْ ٲَعْلَمْ۔
اور جن کو نہیں جانتا۔

﴿سولہویں دعا﴾
معاویہ بن عمار سے منقول ہے کہ میں نے امام جعفر صادق - کی خدمت میں عرض کیا کہ آیا آپ مجھے تعلیم دعا کے ساتھ مخصوص نہیں فرمائیں گے حضرت (ع) نے فرمایا کیوں نہیں تم یہ دعا پڑھا کرو ۔
یَا واحِدُ یَا ماجِدُ یَا
اے یگانہ اے بزرگوار اے
ٲَحَدُ یَا صَمَدُ، یَا مَنْ
یکتا اے بے نیاز اے وہ جس
لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ
نے نہ جنا نہ وہ جنا گیا اور نہ
یَکُنْ لَہُ کُفُواً ٲَحَدٌ
ہی کوئی اس کا ہمسر ہے
یَا عَزِیزُ یَا کَرِیمُ یَا
اے با عزت اے سخی اے
حَنَّانُ، یَا سامِعَ
مہربان اے دعائوںکے سننے والے
الدَّعَوَاتِ، یَا ٲَجْوَدَ
اے سب سے سخی جن سے سوال
مَنْ سُئِلَ وَیَا خَیْرَ
ہوتا ہے اے عطا کرنے
مَنْ ٲَعْطَیٰ یَا اَللّٰہُ
والوں میں بہتر یا اللہ
یَا اَﷲُ یَا اَﷲُ، قُلْتَ
یا اللہ یا اللہ تو نے فرمایا ہے
وَلَقَدْ نَادَانا نُوحٌ
کہ نوح (ع) نے ہمیں پکارا تو ہم کیا
فَلَنِعْمَ الْمُجِیبُونَ۔
ہی اچھے قبول کرنے والے ہیں ۔
پھر آپ(ع) نے فرمایا کہ رسول خدا یہ بھی کہا کرتے تھے:
نَعَمْ لَنِعْمَ الْمُجِیبُ ٲَنْتَ
ہاں ضرور تو اچھا کرنے والا ہے تو
وَنِعْم الْمَدْعُوُّ وَنِعْمَ
اچھا پکارا جانے والا ہے اور اچھا
الْمَسْؤُولُ ٲَسْٲَلُکَ
سوال کیے جانے والا ہے تجھ سے سوال کرتا ہوں
بِنُورِ وَجْہِکَ
تیرے نور ذات کے واسطے سے
وٲَسْٲَلُکَ بِعِزَّتِکَ
سوال کرتا ہوں تیری عزت تیری
وَقُدْرَتِکَ وَجَبَرُوتِکَ
قدرت اور اقتدار کے واسطے سے
وَٲَسْٲَلُک َبِمَلَکُوتِکَ
سوال کرتا ہوں تیری بادشاہی
وَدِرْعِکَ الْحَصِینَۃِ
تیری محکم زرہ تیری تمام
وَبِجَمْعِکَ وَٲَرْکانِکَ
چیزوں اور تیرے پیدا کردہ عناصر
کُلِّہا وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ
کے واسطے سے اور حضرت محمد(ص)اور
وَبِحَقِّ الْاََوْصِیائِ بَعْدَ
انکے اوصیا(ع) کے حق کے واسطے سے
مُحَمَّدٍ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی
یہ کہ تو درود بھیج محمد(ص)
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
و آل(ع) (ع)محمد(ص)پر اور میری یہ اور یہ
وَٲَنْ تَفْعَل بِی کَذا کَذا۔
حاجت پوری فرما
کذا کذا کی بجاے اپنی حاجات گنواے ۔

﴿سترہویں دعا ﴾
روایت ہوئی ہے کہ کوفہ کا ایک شخص جس کا نام ابو جعفر تھا وہ حضرت امام جعفر صادق - کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ مجھے کوئی دعا بتائیں جو میں پڑھا کروں تو آپ(ع) نے فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو ۔
یَا مَنْ ٲَرْجُوہُ لِکُلِّ
اے وہ جس سے ہر بھلائی
خَیْرٍ وَیَا مَنْ آمَنُ
کا امید وار ہوں اے وہ کہ ہر تنگی
سَخَطَہُ عِنْدَ کُلِّ عَثْرَۃٍ
میں جس کی ناراضگی سے محفوظ ہوں
وَیَا مَنْ یُعْطِی بِالْقَلِیلِ
اے وہ جو کم عمل پر زیادہ اجر
الْکَثِیرَ یَا مَنْ ٲَعْطَیٰ
دیتا ہے اے وہ کہ جو سوال
مَنْ سَٲَلَہُ تَحَنُّناً مِنْہُ
کرے اسے مہربانی و رحم کے ساتھ
وَرَحْمَۃً یَا مَنْ ٲَعْطَیٰ
عطا کرتا ہے اے وہ جو اسے بھی دیتا
مَنْ لَمْ یَسْٲَلْہُ وَلَمْ
ہے جو نہ اس سے مانگتا ہے نہ اسے
یَعْرِفْہُ صَلِّ عَلَی
پہچانتا ہے تو درود بھیج
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر
وَٲَعْطِنِی بِمَسْٲَلتِی
اور میری ہر وہ حاجت
مِنْ جَمِیعِ خَیْرِ الدُّنْیا
پوری کر جو دنیا و آخرت کی
وَجَمِیعِ خَیْرِ الْاَخِرَۃِ
بہتری کے لئے مجھے در پیش ہیں
فَ إنَّہُ غَیْرُ مَنْقُوصٍ
کیونکہ جو کچھ تو عطا کرتا ہے وہ کم
مَا ٲَعْطَیْتَنِی، وَزِدْنِی
نہیں ہوتااور مجھے اپنے وسیع فضل
مِنْ سَعَۃِ فَضْلِکَ یَا کَرِیمُ۔
میں سے عطا فرما اے سخی ۔

﴿اٹھارہویں دعا﴾
روایت ہے کہ یہ دعا حضرت امام محمد باقر - نے اپنے بھائی عبد اللہ بن علی کو تعلیم فرمائی تھی ۔
اَللّٰہُمَّ ارْفَعْ ظَنِّی
اے معبود میرے گمان کو بلند کر
صاعِداً وَلاَ تُطْمِعْ
دے اور دشمن اور حاسد کو میرے
فِیَّ عَدُوّاً وَلاَ حاسِداً
متعلق ارادہ نہ کرنے دے
وَاحْفَظْنِی قائِماً
اور میری حفاظت فرما جب کھڑا ہوں
وَقاعِداً وَیَقْظاناً وَرَاقِداً۔
بیٹھا ہوں بیدار اور سویا ہوا ہوں
اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی
اے معبود مجھے بخش دے مجھ پر رحم کر
وَاہْدِنِی سَبِیلَکَ
اور مجھے اپنے سیدھے راستے پر لگا
الاَقْوَمَ وَقِنِی حَرَّ جَہَنَّمَ
دے مجھے آتش جہنم سے بچا
وَاحْطُطْ عَنِّی الْمَغْرَمَ
اور مجھ پر قرض اور گناہوں کا بوجھ
وَالْمَٲْثَمَ وَاجْعَلْنِی مِنْ
اتار دے اور مجھے دنیا کے اچھے
خِیارِ الْعالَمِ۔
لوگوں میں قرار دے ۔

﴿انیسویں دعا ﴾
روایت میں ہے کہ یہ عاجزی و انکساری والی دعا ہے :
اَللّٰہُمَّ رَبَّ السَّمٰوَاتِ
اے معبود اے ساتوں آسمانوں اور اس
السَّبْعِ وَما بَیْنَہُنَّ وَرَبَّ
کے درمیان کی چیز کے رب اے
الْعَرْشِ الْعَظِیم ِوَرَبَّ
عظمت والے عرش کے رب اے
جَبْرَائِیلَ وَمِیکائِیلَ
جبرائیل، میکائیل
وَ إسْرافِیلَ وَرَبَّ
اور اسرافیل کے رب
الْقُرْآنِ الْعَظِیمِ وَرَبَّ
اے بڑی شان والے قرآن کے
مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ
رب اے نبیوں کے خاتم محمد مصطفے(ص)
إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِالَّذِی
کے رب میں اسکے واسطے سے سوال کرتا ہوں
تَقُومُ بِہِ السَّمائُ وَبِہِ
جس سے آسمان قائم اور زمین
تَقُومُ الْاََرْضُ، وَبِہِ
ٹھہری ہوئی ہے جس کے ذریعے
تُفَرِّقُ بَیْنَ الْجَمْع وَبِہِ
تو لشکروں کو منتشر کرتاہے اور بچھڑے
تَجْمَعُ بَیْنَ الْمُتَفَرِّقِ
ہوؤں کو ملاتا ہے جس کے ذریعے
وَبِہِ تَرْزُقُ الْاََحْیائَ
زندہ کو تو روزی دیتا ہے جسکے ذریعے
وَبِہِ ٲَحْصَیْتَ عَدَدَ
توریت کے ذرات، پہاڑ کے
الرِّمالِ وَوَزْنَ الْجِبالِ
وزن اور سمند ر کے پانی کا
وَکَیْلَ الْبُحُور۔
حساب کرتا ہے ۔
پھر محمد و آل محمد پر درود بھیجے عاجزی و انکساری کے ساتھ دعا مانگے اور اپنی حاجات پر اصرار طلب کرے ۔

No comments: