Thursday, August 26, 2010

بعض قرآنی آیات اور دعائیں

ساتویں فصل ----------------------------------------- بعض قرآنی آیات اور دعائیں
اس میں بعض قرآنی آیات اور چند مختصر و مفید دعائیں مذکور ہیں جو میں نے معتبر کتب سے منتخب کی ہیں ۔ان میں اول یہ قرآنی آیات ہیں کہ جنہیں سید اجل سید علی خاں شیرازی (رح) نے کتاب کلم طیب میں نقل کیا ہے کہ اسم اعظم لفظ اَﷲ سے شروع اور لفظ ھُوَ پر ختم ہوتاہے اس میں اسم کے حروف بلانقطہ کے ہیں اور اس پر اعراب لگائیں یا نہ لگائیں، اسکی قرائت میں کوئی فرق نہیں پڑتا اوروہ قرآن کریم کی پانچ سورتوں یعنی سورہ بقرہ ، آل عمران ، نسائ ، طٰہٰ اور تغابن کی پانچ آیتوں میں موجود ہے۔ شیخ مغربی کافرمان ہے کہ جو شخص روزانہ گیارہ مرتبہ ان آیات کے پڑھنے کو اپنا ورد بنا لے تواسکی ہر چھوٹی بڑی مشکل بہت جلد آسان ہو جائے گی اور وہ پانچ آیات یہ ہیں :

﴿۱﴾ دعائ اسم اعظم
﴿۱﴾اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ یہ آیت الکرسی ہے اسے تا آخر پڑھنا چاہیئے: ﴿۲﴾اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ
اﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ وقائم ہے اﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ و قائم ہے اس نے تم پر کتاب برحق
ھُوَالْحَیُّ الْقَیُّومُ نَزَّل عَلَیْکَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقاً لِمَا بَیْنَ یَدَیْہِ وَٲَنْزَلَ التَّوْرَاۃَ وَالاِِنْجِیلَ
نازل کی جواپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور اس نے انسانوں کی ہدایت کے لیے توریت و انجیل نازل کی
مِنْ قَبْلُ ھُدَیً لِلنَّاسِ وَٲَنْزَلَ الْفُرْقانَ۔﴿۳﴾اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ لَیَجْمَعَنَّکُمْ إلی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ
اور اسی نے قرآن اتارا ہے اﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہ ضرورتم سب کو قیامت کے دن اکٹھا کرے گا اس میں شک نہیں
لاَرَیْبَ فِیہِ وَمَنْ ٲَصْدَقُ مِنَ اﷲِ حَدِیثاً۔﴿۴﴾ اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ لَہُ الْاَسْمائُ الْحُسْنَی
بات کہنے میں اﷲ تعالیٰ سے زیادہ سچا کون ہے۔اﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں اسی کے لیے اچھے اچھے نام ہیں۔
﴿۵﴾ اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ وَعَلَی اﷲِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ۔
اﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں اور مومن تو اﷲ ہی پر بھروسہ کرتے ہیں۔

﴿۲﴾ دعائ توسل
علامہ مجلسی نے فرمایا کہ بعض معتبر کتابوں میں محمد بن بابویہ سے نقل کیا گیا ہے کہ انہوں نے دعائ توسل کو ائمہ معصومین سے روایت کیا ہے اور یہ فرمایا ہے کہ میں نے اس دعا کو جس مقصد کے لیے بھی پڑھا بہت جلد اس کی قبولیت کااثر دیکھا اور وہ دعا یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ وَٲَتَوَجَّہُ إلَیْکَ بِنَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں تیرے پیغمبر(ص) نبی رحمت حضرت محمد
یَا ٲَبَا الْقاسِمِ یَا رَسُولَ اﷲِ یَا إمامَ الرَّحْمَۃِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلاَنَا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا
کے وسیلے سے اے ابوالقاسم(ص) اے اﷲ کے رسول(ص) اے امام(ع) رحمت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں
وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا
اور آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت
عِنْدَ اﷲِ ۔ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ، یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ، یَا عَلِیُّ بْنَ ٲَبِی طالِبٍ، یَا حُجَّۃَ اﷲِ
والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے امیرالمومنین(ع) اے علی(ع) ابن ابی طالب(ع) اے خلق خدا پر اس کی حجت
عَلی خَلْقِہِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ
اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں
بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ یا فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ
اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے فاطمہ الزہرا
یَا بِنْتَ مُحَمَّدٍ، یَا قُرَّۃَ عَیْنِ الرَّسُولِ، یَا سَیِّدَتَنا وَمَوْلاتَنا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا
اے دختر محمد(ص) اے رسول(ص) کی آنکھوں کی ڈھنڈک اے ہماری سردار اور ہماری آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی
وَتَوَسَّلْنا بِکِ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکِ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیھَۃً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعِی لَنا
میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیںآپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والی خدا کے حضور ہماری
عِنْدَ اﷲِ ۔ یَا ٲَبا مُحَمَّدٍ، یَا حَسَنُ بْنَ عَلِیٍّ، ٲَ یُّھَا الْمُجْتَبی، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ، یَا
سفارش کیجئے اے ابومحمد(ع) اے حسن(ع) بن علی(ع) اے پسندیدہ اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت
حُجَّۃَ اﷲِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ
اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ
إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ یَا ٲَبا
بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے امنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو
عَبْدِاﷲِ، یَا حُسَیْنُ بْنَ عَلِیٍّ، ٲَ یُّھَا الشَّھِیدُ، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ، یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلی
عبداﷲ(ع) اے حسین(ع) بن علی(ع) اے شہید اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی
خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ
طرف متوجہ ہیںاور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے
بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیُّ بْنَ
خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے علی(ع) بن
الْحُسَیْنِ یَا زَیْنَ الْعابِدِینَ یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا
الحسین(ع) اے عابدوں کی زینت اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا
وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا
ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں
یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ یَا ٲَبا جَعْفَرٍ، یَا مُحَمَّدُ بْنَ عَلِیٍّ، ٲَ یُّھَا الْباقِرُ،
اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو جعفر(ع) اے محمد(ع) ابن علی(ع) اے باقر(ع) اے فرزند رسول
یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلی خَلْقِہِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا
اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی
وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا
اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے
عِنْدَ اﷲِ ۔ یَا ٲَبا عَبْدِاﷲِ، یَا جَعْفَرُ بْنَ مُحَمَّدٍ ، ٲَ یُّھَا الصَّادِقُ، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ،
خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے جعفر(ع) ابن محمد(ع) اے صادق اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر
یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ
اس کی حجت اے ہمارے سرداراور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور
إلَی اﷲِ وَقَدَمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ یَا ٲَبَا
وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے
الْحَسَنِ یَا مُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ، ٲَ یُّھَا الْکاظِمُ، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ، یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلی
اے ابوالحسن(ع) اے موسٰی ابن جعفر(ع) اے کاظم(ع) اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت
خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ
اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں
بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ ۔ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیُّ
اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے علی(ع)
بْنَ مُوسی، ٲَ یُّھَا الرِّضا، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ، یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا
ابن موسٰی(ع) اے رضا(ع) اے فرزندرسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں
وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا
اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں
یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ یَا ٲَبا جَعْفَرٍ یَا مُحَمَّدُ بْنَ عَلِیٍّ ٲَیُّھَا التَّقِیُّ الْجَوادُ
اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوجعفر(ع)اے محمد(ع) ابن علی(ع) اے تقی و جواد(ع)
یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلی خَلْقِہِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا
اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اسکی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں
وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا
اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری
عِنْدَ اﷲِ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیُّ بْنَ مُحَمَّدٍ ٲَیُّھَا الْہادِی النَّقِیُّ یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ
سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے علی(ع) ابن محمد(ع) اے ہادی(ع) نقی(ع) اے فرزند رسول
یَا حُجَّۃَ اﷲِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ
اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور
إلَی اﷲِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ یَا ٲَبا
وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے
مُحَمَّدٍ، یَا حَسَنُ بْنَ عَلِیٍّ ٲَیُّھَا الزَّکِیُّ الْعَسْکَرِیُّ، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ، یَا حُجَّۃَ اﷲِ
اے ابو محمد(ع) اے حسن(ع) بن علی اے زکی اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت
عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ
اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں
وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ یَا وَصِیَّ الْحَسَنِ
اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے وصی حسن(ع)
وَالْخَلَفُ الْحُجَّۃُ، ٲَ یُّھَا الْقائِمُ الْمُنْتَظَرُ الْمَھْدِیُّ، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ، یَا حُجَّۃَ اﷲِ
اے خلف حجت اے قائم منتظر مہدی(ع) اے فرزند رسول(ص) اے خلق خدا پر اس کی حجت
عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی اﷲِ
اے ہمارے سردار و آقا ہم آپکی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے
وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اﷲِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اﷲِ ۔
سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
پس اپنی حاجات طلب کرے کہ وہ انشائ اﷲ پوری ہونگی ایک روایت میں ہے کہ اس کہ بعد یہ بھی پڑھے :
یَا سادَتِی وَمَوالِیَّ، إنِّی تَوَجَّھْتُ بِکُمْ ٲَئِمَّتِی وَعُدَّتِی لِیَوْمِ فَقْرِی وَحاجَتِی إلَی
اے میرے سردار اور میرے آقا میرے ائمہ(ع) میرے سرمایہ میں اپنے فقر اور حاجت کے دن کے لئے تمھارے
اﷲِ، وَتَوَسَّلْتُ بِکُمْ إلَی اﷲِ، وَاسْتَشْفَعْتُ بِکُمْ إلَی اﷲِ، فَاشْفَعُوا لِی عِنْدَ اﷲِ،
ذریعے اور وسیلے سے خدا کے سامنے حاضر ہوں اور خد اکے ہاں تمہیں اپنا سفارشی بناتا ہوں پس خدا کے حضور میری سفارش کیجئے
وَاسْتَنْقِذُونِی مِنْ ذُ نُوبِی عِنْدَ اﷲِ، فَ إنَّکُمْ وَسِیلَتِی إلَی اﷲِ، وَبِحُبِّکُمْ وَبِقُرْبِکُمْ
اور خدا کی جانب سے میرے گناہ معاف کروائیے کیونکہ تم خدا کے ہاں میراوسیلہ ہو اور تمہاری محبت اور قربت کے وسیلے سے میں خدا
ٲَرْجُو نَجاۃً مِنَ اﷲِ فَکُونُوا عِنْدَ اﷲِ رَجائِی یَا سادَتِی یَا ٲَوْ لِیائَ اﷲِ صَلَّی اﷲُ
سے طالب نجات ہوں پس میری امید گاہ بن جائو اے میرے سردار اے خدا کے پیارے خد اکی رحمت ہو ان تمام پر
عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ وَلَعَنَ اﷲُ ٲَعْدائَ اﷲِ ظالِمِیھِمْ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ
اور خدا کی لعنت ہو ان دشمنا ن خدا پر جنہوں نے ان پر ظلم ڈھائے کہ جو اولین اور اخرین میں سے ہیںآمین اے رب العالمین۔

﴿۲﴾ دعائے توسل دیگر
مؤلف کہتے ہیں کہ شیخ کفعمی نے بلد الامین میں ایک دعا نقل کی ہے جس کا نام دعائے فرج ہے اور اس کے ذیل میں یہ دعا توسل بھی مذکور ہے۔ اس بارے میں میرا گمان یہ ہے کہ خواجہ نصیر الدین طوسی(رح) کے مُرَتَّبَہ بارہ امام (ع) کی یہ دعائ توسل ہے کہ جس میں حججِ طاہرہ پرصلوات بھی ساتھ ہی ذکر ہوئی ہے۔یہ دعا پُر معنی خطبہ میں موجود ہے کہ جس کو کفعمی نے مصباح کے آخر میں ذکر کیا ہے سید علی خان نے کلم طیب میں شیخ صہرشتی کی کتاب قبس المصباح سے ایک دعائ توسل نقل فرمائی ہے کہ جس کے متعلق ان کی لکھی ہوئی تشریح و تفصیل کی یہاں گنجائش نہیں اور وہ دعا یہ ہے۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَعَلَی ابْنَتِہِ وَعَلَی ابْنَیْہا وَٲَسْٲَ لُکَ بِھِمْ ٲَنْ تُعِینَنِی عَلَی
اے معبود حضرت محمد(ص) پر رحمت فرما ان کی دختر اور ان کے بیٹوں پر اور میں ان کے ذریعے سوال کرتا ہوں کہ میری مدد فرما
طاعَتِکَ وَرِضْوانِکَ، وَٲَنْ تُبَلِّغَنِی بِھِمْ ٲَفْضَلَ ما بَلَّغْتَ ٲَحَداً مِنْ ٲَوْ لِیائِکَ، إنَّکَ
تاکہ میں اطاعت و رضا پاؤںان کے ذریعے سے تو مجھ کو بہترین مقام پر پہنچا جو تیرے ولیوں کے لیے مقرر ہے بے شک
جَوادٌ کَرِیم ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِحَقِّ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِی طالِبٍ ں إلاَّ
تو سخی و مہربان ہے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں امیر المومنین علی ابن ابیطالب + کے واسطے کے ساتھ
انْتَقَمْتَ بِہِ مِمَّنْ ظَلَمَنِی وَغَشَمَنِی وَآذانِی وَانْطَویٰ عَلی ذلِکَ، وَکَفَیْتَنِی بِہِ مَؤُونَۃَ
کہ تو اس شخص سے بدلہ لے جس نے مجھ پر ظلم کیا دھوکہ دیا دکھ پہنچایا اور ایسا کرنے پر آمادہ ہے اور ہر ایسے شخص سے میری کفایت فرما
کُلِّ ٲَحَدٍ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِحَقِّ وَ لِیِّکَ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ ں
اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے ولی علی(ع) بن الحسین - کے حق کے واسطے سے
إلاَّ کَفَیْتَنِی بِہِ مَؤُونَۃَ کُلِّ شَیْطانٍ مَرِیدٍ وَسُلْطانٍ عَنِیدٍ یَتَقَوَّیٰ عَلَیَّ بِبَطْشِہِ وَیَنْتَصِرُ
کہ تو ہر سرکش شیطان اور ہر ستمگر بادشاہ سے جو مجھ پر قبضہ کی قوت رکھتا ہے اور اپنے لشکر سے مجھ پر غالب آسکتا ہے
عَلَیَّ بِجُنْدِھِ، إنَّکَ جَوادٌ کَرِیمٌ، یَا وَہَّابُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِحَقِّ وَ لِیَّیْکَ مُحَمَّدِ
میری کفایت فرما بے شک تو سخی و مہربان ہے اے بہت دینے والے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے دونوں ولیوں محمد(ع)
بْنِ عَلِیٍّ وَجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمَا اَلسَّلاَمُ إلاَّ ٲَعَنْتَنِی بِھِما عَلی ٲَمْرِ آخِرَتِی بِطاعَتِکَ
ابن علی اور جعفر ابن محمد ٭کے حق کے واسطے سے کہ ان کے طفیل آخرت کے معاملے میں میری مدد فرما کہ میں تیری عبادت
وَرِضْوانِکَ وَبَلَّغْتَنِی بِھِما ما یُرْضِیکَ، إنَّکَ فَعَّالٌ لِما تُرِیدُ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ
سے تیری رضا حاصل کر سکوں اور ان کے وسیلے سے مجھے پسندیدہ مقام تک پہنچادے بے شک تو جو چاہے کرسکتا ہے اے معبود میں
وَ لِیِّکَ مُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ ں إلاَّ عافَیْتَنِی بِہِ فِی جَمِیعِ جَوارِحِی مَا ظَھَرَ مِنْہا وَما
تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے ولی موسیٰ بن جعفر - کے حق کے واسطے سے کہ میرے ظاہری اور باطنی اعضائ بدن کو صحت و سلامتی
بَطَنَ یَا جَوادُ یَا کَرِیمُ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِحَقِّ وَلِیِّکَ الرِّضا عَلِیِّ بْنِ مُوسی ں
سے ہمکنار کردے اے سخی اے مہربان اے معبود میںتجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے ولی علی(ع) رضا بن موسیٰ -
إلاَّ سَلَّمْتَنِی بِہِ فِی جَمِیعِ ٲَسْفارِی فیِ الْبَرارِی وَالْبِحارِ وَالْجِبالِ وَالْقِفارِ وَالْاَوْدِیَۃِ
کے حق کے واسطے سے کہ ان کے طفیل مجھے تمام سفروں میں جو میدانوں اور دریاؤں، پہاڑوں اور صحراؤں اور وادیوں اور جنگلوں
وَالْغِیاضِ مِنْ جَمِیعِ ما ٲَخافُہُ وَٲَحْذَرُھُ، إنَّکَ رَؤُوفٌ رَحِیمٌ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ
میں ہوں ہر خوفناک اور خطرناک چیز سے محفوظ فرما بے شک تو نرمی کرنے والا مہربان ہے، اے معبود میں تجھ سے
بِحَقِّ وَ لِیِّکَ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ ں إلاَّ جُدْتَ بِہِ عَلَیَّ مِنْ فَضْلِکَ، وَتَفَضَّلْتَ بِہِ عَلَیَّ
تیرے ولی محمد(ع) بن علی - کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوںکہ ان کے طفیل مجھ پر اپنا فضل اور کرم فرما
مِنْ وُسْعِکَ وَوَسَّعْتَ عَلَیَّ رِزْقَکَ، وَٲَغْنَیْتَنِی عَمَّنْ سِواکَ، وَجَعَلْتَ حاجَتِی إلَیْکَ
اپنی وسعت سے میرے رزق میں فراخی کردے اور اپنے علاوہ ہر ایک سے بے نیاز فرما اور صرف اپنی ذات کا محتاج رکھ اور حاجتیں
وَقَضائَہا عَلَیْکَ إنَّکَ لِمَا تَشائُ قَدِیرٌ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ وَلِیِّکَ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ
پوری فرما بے شک تو جو چاہے کرسکتا ہے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے ولی علی بن محمد کے حق کے
عَلَیْھِمَا اَلسَّلاَمُ إلاَّ ٲَعَنْتَنِی بِہِ عَلی تَٲْدِیَۃِ فُرُوضِکَ وَبِرِّ إخْوانِیَ الْمُؤْمِنِینَ وَسَھِّلْ
واسطے سے کہ ان کی خاطر میری مدد فرما کہ میںاپنے فرائض ادا کر سکوںاور اپنے مومن بھائیوںسے نیکی کر سکوں یہ کام مجھ پر آسان
ذلِکَ لِی وَاقْرُنْہُ بِالْخَیْرِ، وَٲَعِنِّی عَلَی طاعَتِکَ بِفَضْلِکَ یَا رَحِیمُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی
کردے نیکی پر قائم رکھ اور اپنے کرم سے مجھے توفیق دے کہ تیری عبادت کر سکوںاے مہربان اے معبود میںتجھ سے سوال کرتا ہوں
ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ وَ لِیِّکَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْھِمَا اَلسَّلاَمُ إلاَّ ٲَعَنْتَنِی بِہِ عَلی ٲَمْرِ
تیرے ولی حسن(ع) بن علی علیہماالسلام کے حق کے واسطے سے کہ انکے طفیل میری مدد فرما امر آخرت میں تاکہ میں تیری بندگی کر سکوں
آخِرَتِی بِطاعَتِکَ وَرِضْوانِکَ، وَسَرَرْتَنِی فِی مُنْقَلَبِی وَمَثْوایَ بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ
اور تیری رضا پاسکوں اور مجھے خوشی دے میری بازگشت اور میرے مقام میںاپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
الرَّاحِمِینَ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ وَلِیِّکَ وَحُجَّتِکَ صاحِبِ الزَّمانِ ں إلاَّ ٲَعَنْتَنِی
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے ولی اور تیری حجت صاحب زمان - کے حق کے واسطے سے کہ ان کے طفیل میرے تمام
بِہِ عَلَی جَمِیعِ ٲُمُورِی، وَکَفَیْتَنِی بِہِ مَؤُونَۃَ کُلِّ مُؤْذٍ وَطاغٍ وَباغٍ، وَٲَعَنْتَنِی بِہِ فَقَدْ
کاموں میں میری مدد فرما اوران کے ذریعے میری کفایت فرما ہر اذیت دینے والے سرکش اور باغی سے اور ان کی خاطر حمایت فرما
بَلَغَ مَجْھُودِی، وَکَفَیْتَنِی بِہِ کُلَّ عَدُوٍّ وَھَمٍّ وَغَمٍّ وَدَیْنٍ وَعَنِّی وَعَنْ
کہ اب مجھ میں تاب نہیں رہی اور کفایت کر ہر دشمن سے ہر غم و اندیشے اور قرض سے میری اور میری اولاد کی اور میرے
وُلْدِی وَجَمِیعِ ٲَھْلِی وَ إخْوانِی وَمَنْ یَعْنِینِی ٲَمْرُھُ وَخاصَّتِی آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ۔
اہل کی اور میرے بھائیوں کی اور اس کی جس کا مجھ سے تعلق ہے اور میرے قریب ہے ایسا ہی کر اے عالمین کے پروردگار۔


﴿۳﴾ دعائے فرج
شیخ کفعمی نے بلدالامین میں ایک دعا امیرالمومنین - سے روایت کی ہے کہ جب بھی کوئی مصیبت زدہ ، گرفتار غم اور خائف اس دعا کو پڑھے گا تو حق تعالیٰ اس کیلئے فرج و کشائش فرمائے گا ۔

یَا عِمادَ مَنْ لاَ عِمادَ لَہُ وَیَا ذُخْرَ مَنْ لاَ ذُخْرَ لَہُ، وَیَا سَنَدَ مَنْ لاَ سَنَدَ لَہُ، وَیَا حِرْزَ
اے بے سہاروں کے سہارے اے بے ذخیروں کے ذخیرے اے بے آسروں کے آسرا اے پناہ سے محروموں
مَنْ لاَ حِرْزَ لَہُ وَیَا غِیاثَ مَنْ لاَ غِیاثَ لَہُ وَیَا کَنْزَ مَنْ لاَ کَنْزَ لَہُ وَیَا عِزَّ مَنْ لاَ عِزَّ لَہُ
کی پناہ اے دادرس نہ رکھنے والوں کے داد رس اے بے خزانوں کے خزانے اے عزت نہ رکھنے والوں کی عزت
یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ یَا عَوْنَ الضُّعَفائِ یَا کَنْزَ الْفُقَرائِ یَا عَظِیمَ الرَّجائِ
اے کرم کرنے اور معاف کرنے والے اے بہترین درگزر کرنے والے اے کمزوروں کے مددگار اے محتاجوں کے خزانے اے
یَا مُنْقِذَ الْغَرْقی یَا مُنْجِیَ الْھَلْکی یَا مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ ٲَنْتَ الَّذِی
بڑی امید گاہ اے ڈوبتوں کو بچانے والے اے تباہ ہونے والوں کو بچانے والے اے احسان کرنے والے اے نعمت دینے والے
سَجَدَ لَکَ سَوادُ اللَّیْلِ وَنُورُ النَّہارِ وَضَوْئُ الْقَمَرِ وَشُعاعُ الشَّمْسِ وَحَفِیفُ الشَّجَرِ
اے عطا کرنے والے تو وہ ہے کہ تیرے لیے سجدہ ریز ہے تیرے لیے رات کی تاریکی دن کی روشنی چاند کی چاندنی سورج کی کرن درخت کی
وَدَوِیُّ الْمائِ یَا اﷲُ یَا اﷲُ یَا اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ یَا رَبَّاھُ یَا اﷲُ
سرسراہٹ اور پانی کی آواز یااﷲ یااﷲ یااﷲ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا و لاثانی ہے اے پروردگار اے اﷲ
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِنَا مَا ٲَ نْتَ ٲَھْلُہُ ۔
محمد(ص) وآل(ع) محمد پر رحمت نازل فرما اور ہمارے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان شان ہے۔
اس کے بعد جو حاجت بھی رکھتا ہو طلب کرے۔
مولف کہتے ہیں کہ سختی وغم کے دور ہونے اور آسودگی کے لئے اس ذکر کا ہمیشہ پڑھنا بہت مفید ہے اور یہ وہی ذکر ہے جو امام محمد تقی - نے تعلیم فرمایا ہے:
یَا مَنْ یّکْفِیْ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ وَّ لَا یَکْفِیْ مِنْہُ شَیْئٌ اِکْفنِِیْ مَآ اَھَمَّنِیْ
اے وہ جو ہر چیز سے بڑھ کر کفایت کرتا ہے اور اس سے کوئی چیز کفایت نہیں کرتی میرے اہم کاموں میں میری کفایت کر۔


﴿۴﴾ حرز حضرت فاطمہ الزہرائ اور قید سے رہائی کی دعا
سید ابن طائوس (رح)مہج الدعوات میں کہتے ہیں کہ ایک روایت میں آیا ہے کہ ایک شخص بڑی مدت سے شام میں قید تھا اسنے عالم خواب میں سیدہ فاطمہ =کو دیکھا کہ فرماتی ہیں:اس دعا کو پڑھو اور پھر اسے یہ دعا تعلیم فرمائی پس جب اس نے یہ دعا پڑھی تو اسکو قید سے رہائی مل گئی اور وہ اپنے گھر لوٹ آیا، وہ دعا یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ الْعَرْشِ وَمَنْ عَلاھُ وَبِحَقِّ الْوَحْیِ وَمَنْ ٲَوْحاھُ وَبِحَقِّ النَّبِیِّ وَمَنْ نَبَّاھُ
اے معبود واسطہ ہے عرش کا اور جو کچھ اس پر ہے واسطہ ہے وحی کا اور جس نے وحی کی واسطہ ہے پیغمبر(ص) کا اور جس پیغمبر(ص)نے خبر دی ہے
وَبِحَقِّ الْبَیْتِ وَمَنْ بَناھُ یَا سامِعَ کُلِّ صَوْتٍ، یَا جامِعَ کُلِّ فَوْتٍ، یَا بارِیََ النُّفُوسِ
واسطہ ہے کعبے کا اور اسے تعمیر کرنے والے کا اے ہر آواز کے سننے والے اے ہرگمشدہ کو لانے والے اے موت کے بعد
بَعْدَ الْمَوْتِ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ وَآتِنا وَجَمِیعَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ فِی
نفسوں کو پیدا کرنے والے محمد(ص) اور ان کے اہل بیت(ع) پر رحمت نازل فرما اور ہمیں اور سب مومنین و مومنات کو زمین کے ہر
مَشارِقِ الْاَرْضِ وَمَغارِبِہا فَرَجاً مِنْ عِنْدِکَ عاجِلاً بِشَہادَۃِ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَٲَنَّ
مشرق اور ہر مغرب میں کشادگی وفراخی عطا فرما اپنی جناب سے جلد تر واسطے سے اس گواہی کے ساتھ کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور
مُحَمَّداً عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ، صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلی ذُرِّیَّتِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ،
یہ کہ محمد(ص)(ص) تیرے بندے اور تیرے رسول(ص) ہیں رحمت ہو خدا کی ان پر ان کی آل(ع) اور اولاد پر جو پاک ہیں طاہرہیں
وَسَلَّمَ تَسْلَِیماً کَثِیراً ۔
اور سلام ہو ان پر بہت بہت سلام۔

﴿۵﴾بخار سے شفا پانے کی دعائ
سیدابن طائوس نے مہج الدعوات میں سلمان سے ایک روایت کی ہے کہ جس کے آخر میں ایک خبر مذکور ہے اور اس کا خلاصہ یہ ہے کہ سیدہ زہرا(ع)نے مجھے ایک ورد بتایا جو انہوں نے رسول اﷲ(ص) سے حفظ کیا ہوا تھا ، جسے آپ صبح و شام پڑھا کرتی تھیں۔ انہوں نے فرمایا کہ اگر تم چاہتے ہو کہ اس دنیا میں تمہیں کبھی بخار نہ چڑھے تو اس کلام کو ہمیشہ پڑھاکرو اور وہ کلام یہ ہے :
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
بِسْمِ اﷲِ النُّورِ، بِسْمِ اﷲِ نُورِ النُّورِ، بِسْمِ اﷲِ نُورٌ عَلی نُورٍ، بِسْمِ
خداوند نور کے نام کے واسطے سے اس خدا کے نام کے واسطے سے جو نور کا نور ہے اس خدا کے نام کے واسطے سے جو نور پر نور ہے اس
اﷲِ الَّذِی ھُوَ مُدَبِّرُ الاَُْمُورِ بِسْمِ اﷲِ الَّذِی خَلَقَ النُّورَ مِنَ النُّورِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی
خدا کے نام کے واسطے سے جو کاموں کو سنوارنے والا ہے اس خدا کے نام کے واسطے سے جس نے نور کو نور سے پیدا کیاحمد اسی خدا کیلئے
خَلَقَ النُّورَ مِنَ النُّورِ وَٲَنْزَلَ النُّورَ عَلَی الطُّورِ فِی کِتابٍ مَسْطُورٍ فِی رَقٍّ مَنْشُورٍ
ہے جس نے نور کو نور سے پیدا کیا اور نور کو کوہ طور پر نازل کیا ایک لکھی ہوئی کتاب میں ایک پھیلے ہوئے ورق میں اندازے
بِقَدَرٍ مَقْدُورٍ عَلی نَبِیٍّ مَحْبُورٍ الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی ھُوَ بِالْعِزِّ مَذْکُورٌ وَبِالْفَخْرِ مَشْھُورٌ
کے مطابق ایک دانشمند پیغمبر(ص) پر حمد اسی خدا کے لیے ہے جو عزت کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے فخر کے ساتھ مشہور ہے
وَعَلَی السَّرَّائِ وَالضَّرَّائِ مَشْکُورٌ۔ وَصَلَّی اﷲُ عَلی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ۔
اور جس کا تنگی و فراخی میں شکرکیا جاتا ہے ہمارے آقا محمد(ص) پر اور ان کی آل(ع) پرخدا کی رحمت ہو۔
سلمان کہتے ہیں کہ جب میں نے یہ ورد سیدہ زہرا = سے حاصل کیا تو قسم بخدا کہ میں نے یہ مکہ ومدینہ میں ایسے ایک ہزار افراد کو بتایا کہ جو بخار میں مبتلا تھے جن کو اس کے پڑھنے سے بحکم خدا شفا حاصل ہوئی۔

﴿۶﴾حرز حضرت امام زین العابدین-
ابن طائوس نے مہج الدعوات میں دومقامات پر یہ حرز امام زین العابدین-سے نقل کیا ہے :
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
شروع خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
یَا ٲَسْمَعَ السَّامِعِینَ، یَا ٲَبْصَرَ النَّاظِرِینَ، یَا ٲَسْرَعَ الْحاسِبِینَ، یَا ٲَحْکَمَ
اے سننے والوں سے زیادہ سننے والے اے دیکھنے والوں سے زیادہ دیکھنے والے اے حساب کرنے والوں میں تیز تر اے سب سے
الْحاکِمِینَ، یَا خالِقَ الْمَخْلُوقِینَ، یَا رازِقَ الْمَرْزُوقِینَ، یَا ناصِرَ الْمَنْصُورِینَ،
بڑے حاکم اے خلق شدہ چیزوں کے خالق اے رزق پانے والوں کے رازق اے مدد یافتہ لوگوں کے مددگار
یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا دَلِیلَ الْمُتَحَیِّرِینَ، یَا غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، ٲَغِثْنِی یَا مالِکَ
اے سب سے بڑھ کر رحم کرنے والے اے پریشان لوگوں کے رہنما اے فریادیوں کے فریاد رس میری فریاد رسی کر اے یوم جزا
یَوْمِ الدِّینِ، إیَّاکَ نَعْبُدُ وَ إیَّاکَ نَسْتَعِینُ، یَا صَرِیخَ الْمَکْرُوبِینَ، یَا مُجِیبَ دَعْوَۃِ
و سزا کے مالک ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں اے دکھیاروں کے فریاد رس اے دعا قبول
الْمُضْطَرِّینَ ٲَنْتَ اﷲُ رَبُّ الْعالَمِینَ ٲَنْتَ اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ،
کرنے والے تو ہی وہ اﷲ ہے جو عالمین کا پروردگار ہے تو ہی وہ اﷲ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو سچا اور حقیقی حکمران ہے
الْکِبْرِیائُ رِداؤُکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی وَعَلی عَلِیٍّ الْمُرْتَضی وَفاطِمَۃَ
کہ بڑائی تیرا لباس ہے اے معبود محمد مصطفٰی(ص) پر رحمت نازل فرما اور علی(ع) مرتضی(ع) پر رحمت نازل فرما اور فاطمہ
الزَّھْرائِ، وَخَدِیجَۃَ الْکُبْری، وَالْحَسَنِ الْمُجْتَبی، وَالْحُسَیْنِ الشَّھِیدِ بِکَرْبَلائَ،
زہرا(ع) اور خدیجۃ(ع) الکبریٰ پر رحمت نازل فرما اور حسن(ع) مجتبٰی پر رحمت نازل فرما اور اس حسین(ع) پر رحمت نازل فرما جو کربلا میں شہید ہوئے
وَعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنِ الْعابِدِینَ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْباقِرِ وَجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِ
اور علی(ع) ابن حسین(ع) زین العابدین(ع) اور محمد باقر(ع) پر رحمت نازل فرما اور جعفر صادق(ع)
وَمُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ الْکَاظِمِ، وَعَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضا، وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ التَّقِیِّ،
اور موسی کاظم(ع) پر رحمت نازل فرما اور علی رضا(ع) اور محمد تقی(ع) پر رحمت نازل فرما اور علی نقی(ع)
وَعَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ النَّقِیِّ وَالْحَسَنِ الْعَسْکَرِیِّ وَالْحُجَّۃِ الْقائِمِ الْمَھْدِیِّ الْاِمامِ المُنْتَظَرِ
اور حسن عسکری(ع) پر رحمت نازل فرما اور حجۃ القائم(ع) امام مہدی(ع) پر رحمت نازل فرما
صَلَواتُ اﷲِ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ ۔ اَللّٰھُمَّ والِ مَنْ وَالاھُمْ، وَعادِ مَنْ عادَاھُمْ، وَانْصُرْ
خدا کی رحمتیں ہوں ان سب پر اے معبود دوست رکھ اسے جو انہیں دوست رکھے اور دشمنی رکھ اس سے جو ان سے دشمنی رکھے اور مدد کر
مَنْ نَصَرَھُمْ، وَاخْذُلْ مَنْ خَذَلَھُمْ، وَالْعَنْ مَنْ ظَلَمَھُمْ، وَعَجِّلْ فَرَجَ آلِ مُحَمَّدٍ
اس کی جو ان کی مدد کرے اور چھوڑ دے ان کو اور لعنت کر ان پر جو ظلم کرے ور آل(ع) محمد(ع) کو کشادگی دینے میں جلدی کر اور آل(ع) محمد(ع) کے
وَانْصُرْ شِیعَۃَ آلِ مُحَمَّدٍ، وَارْزُقْنِی رُؤْیَۃَ قائِمِ آلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْنِی مِنْ ٲَتْباعِہِ
شیعوں کی مدد فرما اور مجھے قائم آل(ع) محمد(ع) کا دیدار نصیب فرما اور مجھ کو ان کے پیروکاروں اور
وَٲَشْیاعِہِ وَالرَّاضِینَ بِفِعْلِہِ، بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
ان کے مددگاروں اور ان کے کام سے خوش ہونے والوں میں قرار دے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے ولے۔

﴿۷﴾دعائ امام زین العابدین- یا دعائ مقاتل بن سلیمان(رض) ۔
شیخ کفعمی نے بلدالامین میں ایک دعا امام سجاد(ع)سے نقل کی اور کہا ہے کہ یہ دعا آنجناب (ع) سے مقاتل بن سلمان نے روایت کی اورساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی شخص اس دعا کو سومرتبہ پڑھے اور اس کی دعا قبول نہ ہو تو مقاتل پر لعنت بھیجے اور وہ دعا یہ ہے :
إلھِی کَیْفَ ٲَدْعُوکَ وَٲَ نَا ٲَ نَا وَکَیْفَ ٲَقْطَعُ رَجائِی مِنْکَ وَٲَنْتَ ٲَنْتَ إلھِی إذا لَمْ
میرے معبود میں تجھے کیسے پکاروں اور میں تو میں ہوں اور کیونکر تجھ سے اپنی امید توڑوں جبکہ تو تو ہی ہے میرے معبود جب میں تجھ
ٲَسْٲَلْکَ فَتُعْطِیَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی ٲَسْٲَلُہُ فَیُعْطِیَنِی إلھِی إذا لَمْ ٲَدْعُکَ فَتَسْتَجِیبَ لِی
سے نہ مانگوں کہ تو مجھے عطا کرتا ہے اور کون ہے جس سے مانگوں تو وہ مجھے دے گا میرے معبود جب میں تجھ سے دعا نہ کروں تو میری
فَمَنْ ذَا الَّذِی ٲَدْعُوھُ فَیَسْتَجِیبُ لِی إلھِی إذا لَمْ ٲَتَضَرَّعْ إلَیْکَ فَتَرْحَمُنِی، فَمَنْ ذَا
دعا قبول فرماتا ہے اور کون ہے جس سے دعا کروں تو وہ میری دعاقبول کرے گا میرے معبود جب میں تیرے حضورزاری نہ کروں
الَّذِی ٲَتَضَرَّعُ إلَیْہِ فَیَرْحَمُنِی إلھِی فَکَما فَلَقْتَ الْبَحْرَ لِمُوسیٰ ں
تب بھی تو مجھ پر رحم کرتا ہے اور کون ہے جس کے آگے زاری کروں تو وہ مجھ پر رحم کرے گا میرے معبود جیسے تونے دریا کو شگافتہ کیا موسٰ(ع)ی
وَنَجَّیْتَہُ ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَٲَنْ تُنَجِّیَنِی مِمَّا
کیلیے اور انہیں نجات دی تھی تو میں بھی تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمد(ص) وآل (ع) محمد پر رحمت نازل فرما اور مجھے نجات دے اس مشکل سے جس میں گرفتار
ٲَنَا فِیہِ وَتُفَرِّجَ عَنِّی فَرَجاً عاجِلاً غَیْرَ آجِلٍ بِفَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
ہوں اور مجھے کشادگی عطا فرماجلد تر کہ اس میں دیر نہ ہو اپنے فضل سے اور اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

﴿۸﴾دعائے حضرت رسول
سید ابن طائوس نے مہج الدعوات میں امام محمد باقر -سے نقل کیا ہے کہ جبرائیل - نے رسول اﷲ سے عرض کیا کہ میں کسی پیغمبر کو آپ سے بڑھ کر دوست نہیں رکھتا پس آپ بکثرت یہ پڑھا کریں :
اَللّٰھُمَّ إنَّکَ تَریٰ وَلاَ تُریٰ وَٲَ نْتَ بِالْمَنْظَرِ الْأَعْلیٰ وَٲَنَّ إلَیْکَ الْمُنْتَہیٰ وَالرُّجْعیٰ وَٲَنَّ
اے معبود تو دیکھتا ہے اور تو دیکھا نہیں جاتا اور تو اعلیٰ مقام پر ہے اور بے شک انتہا اور بازگشت تیری ہی طرف ہے بے شک تیرے
لَکَ الاَْخِرَۃَ وَالاَُْولیٰ وَٲَنَّ لَکَ الْمَماتَ وَالْمَحْیَا وَرَبِّ ٲَعُوذُ بِکَ ٲَنْ ٲُذَلَّ ٲَوْ ٲُخْزی
ہی لیے دنیا و آخرت ہے بے شک تیرے ہاتھ میں ہی موت اور زندگی ہے اور اے پروردگار میں اپنی ذلت و رسوائی میں تیری ہی پناہ لیتا ہوں۔

﴿۹﴾دعائے سریع الاجابت
شیخ کفعمی نے بلدالامین میں امام موسٰی کاظم -سے مروی ایک دعانقل کی ہے اور فرمایا ہے کہ یہ دعائ عظیم الشأن اور جلد قبول ہونے والی ہے اور وہ یہ ہے۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَطَعْتُکَ فِی ٲَحَبِّ الْاَشْیائِ إلَیْکَ وَھُوَ التَّوْحِیدُ، وَلَمْ ٲَعْصِکَ فِی ٲَبْغَضِ
اے معبود میں نے تیری اطاعت کی اس چیز میں جو تجھے بہت پسند ہے اور وہ تیری توحید ہے اور تیری نافرمانی نہیں کی اس چیز میں جو
الْاَشْیائِ إلَیْکَ وَھُوَ الْکُفْرُ، فَاغْفِر لِی ما بَیْنَھُما، یَا مَنْ إلَیْہِ مَفَرِّی آمِنِّی مِمَّا فَزِعْتُ
تجھے سخت ناپسند ہے اور وہ کفر ہے پس بخش دے جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اے وہ جس تک میری دوڑ ہے مجھے امن دے اس
مِنْہُ إلَیْکَ۔ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الْکَثِیرَ مِنْ مَعاصِیکَ، وَاقْبَلْ مِنِّی الْیَسِیرَ مِنْ طاعَتِکَ، یَا
سے جس کے ڈر سے میں تیری طرف آیا ہوں اے معبود معاف کر دے جو میں نے تیری بہت ہی نافرمانیاں کی ہیں اور قبول فرما
عُدَّتِی دُونَ الْعُدَدِ ، وَیَا رَجائِی وَالْمُعْتَمَدَ، وَیَا کَھْفِی وَالسَّنَدَ، وَیَا وَاحِدُ یَا ٲَحَدُ، یَا
میری تھوڑی اطاعت جو میں نے کی ہے اے ذخیروں کے مقابل میرے ذخیرہ اور میری امید گاہ اور سہارے اے میری پناہ گاہ
قُلْ ھُوَ اﷲُ ٲَحَدٌ اﷲُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً ٲَحَدٌ،
اوراے پشت پناہ اور اے یگانہ اے یکتا اے کہ تیری شان ہے کہو اﷲایک ہے اﷲ بے نیاز ہے نہ کوئی اس کا بیٹا ہے اور نہ وہ کسی کا
ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ مَنِ اصْطَفَیْتَھُمْ مِنْ خَلْقِکَ وَلَمْ تَجْعَلْ فِی خَلْقِکَ مِثْلَھُمْ
فرزند ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس کے واسطے سے جسے تو نے اپنی مخلوق میں سے چنا ہے اور اپنی
ٲَحَداً ، ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَتَفْعَلَ بِی ما ٲَ نْتَ ٲَھْلُہُ ۔ اَللّٰھُمَّ
خلقت میں سے کسی کو ویسا قرار نہیں دیاکہ تو محمد(ص)(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت فرما اور مجھ سے وہ سلوک کر جو تیرے شایانِ شان ہے اے
إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِالْوَحْدانِیَّۃِ الْکُبْریٰ وَالْمُحَمَّدِیَّۃِ الْبَیْضائِ، وَالْعَلَوِیَّۃِ العُلْیا، وَبِجَمِیعِ
معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ عظیم یکتائی کے اور بواسطہ محمدیت کی تابانی اور علویت کی بلندی کے اور ان سب کے واسطے
مَا احْتَجَجْتَ بِہِ عَلی عِبادِکَ وَبِالاسْمِ الَّذِی حَجَبْتَہُ عَنْ خَلْقِکَ فَلَمْ یَخْرُجْ مِنْکَ إلاَّ
سے جن کو تو نے حجت قرار دیاہے اپنے بندوں پر اور اس نام کے واسطے سے جو تونے اپنی مخلوق سے پوشیدہ رکھا پس وہ ظاہرنہ ہوا وہ
إلَیْکَ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاجْعَلْ لِی مِنْ ٲَمْرِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً، وَارْزُقْنِی مِنْ
تیرے سوا کسی پر محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت نازل فرما اور میرے کام میں کشادگی پیدا کر اور راستہ بنا دے اور مجھے رزق دے جہاں
حَیْثُ ٲَحْتَسِبُ وَمِنْ حَیْثُ لاَ ٲَحْتَسِبُ، إنَّکَ تَرْزُقُ مَنْ تَشائُ بِغَیْرِ حِسابٍ ۔
سے مجھے توقع ہے اور جہاں سے مجھے توقع نہیں ہے بے شک تو جسے چاہے بے حساب رزق دیتا ہے۔

اس کے بعد اپنی حاجت طلب کرے

﴿10﴾دعا امن از بلاوغیرہ
کفعمی نے مصباح میں ایک دعا نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیدابن طاوس نے اس کو ظالم حاکم سے بچائو، دشمن کے غلبے، مصیبت کے آنے، فقر و تنگدستی اور تنگی سینہ کے خوف کے اوقات میں پڑھنے کیلئے ذکر کیا ہے اور یہ دعا صحیفہ سجادیہ میں سے ہے پس جب ان میں سے کسی بات کا خوف ہو تو اس دعا کو پڑھے اور وہ یہ ہے:

یَا مَنْ تُحَلُّ بِہِ عُقَدُ الْمَکارِھِ، وَیَا مَنْ یُفْثَٲُ بِہِ حَدُّ الشَّدائِدِ، وَیَا مَنْ یُلْتَمَسُ
اے وہ جس کے ذریعے دکھوں کی گرہیں کھلتی ہیں اے وہ جس کے وسیلے سے سختیوں کی باڑھ ٹوٹتی ہے اے وہ جس سے خوشی وکشائش
مِنْہُ الْمَخْرَجُ إلی رَوْحِ الْفَرَجِ، ذَلَّتْ لِقُدْرَتِکَ الصِّعابُ، وَتَسَبَّبَتْ بِلُطْفِکَ الْأَسْبابُ
کیطرف لے جانے کی خواہش کی جاتی ہے تیری قدرت کے آگے مشکلات آسان ہوجاتی ہیں اور تیری مہربانی سے اسباب کا
وَجَریٰ بِقُدْرَتِکَ الْقَضائُ وَمَضَتْ عَلی إرادَتِکَ الْأَشْیائُ فَھِیَ بِمَشِیئَتِکَ دُونَ قَوْلِکَ
سلسلہ قائم ہے تری قدرت سے قضا جاری ہے اور چیزیں تیرے ارادے کے مطابق رواں ہیں وہ بغیر کہے تیری مرضی کے ماتحت
مُؤْتَمِرَۃٌ وَبِ إرادَتِکَ دُونَ نَھْیِکَ مُنْزَجِرَۃٌ ٲَنْتَ الْمَدْعُوُّ لِلْمُھِمَّاتِ، وَٲَ نْتَ الْمَفْزَعُ فِی
ہیں اور محض تیرے ارادے ہی سے رکی ہوئی ہیں اور پابند ہیں تو ہی ہے جسے مشکلوں میں پکارا جاتا ہے اور تو ہی حوادث زمانہ میں
الْمُلِمَّاتِ، لاَ یَنْدَفِعُ مِنْہا إلاَّ ما دَفَعْتَ، وَلاَ یَنْکَشِفُ مِنْہا إلاَّما کَشَفْتَ، وَقَدْ نَزَلَ
جائے پناہ ہے کوئی مصیبت نہیں ٹلتی مگر وہی جسے تو ٹالے اور کوئی مشکل حل نہیں ہوتی مگر وہی جسے تو حل کرے اے پروردگار مجھ پر ایسی
بِی یَا رَبِّ ما قَدْ تَکَٲَّدَنِی ثِقْلُہُ وَٲَلَمَّ بِی ما قَدْ بَھَظَنِی حَمْلُہُ، وَبِقُدْرَتِکَ ٲَوْرَدْتَہُ عَلَیَّ
سختی پڑی ہے جس کے بوجھ تلے دبا ہوا ہوں اور وہ آفت آئی ہے جو ناقابل برداشت ہے تو نے اپنی قدرت سے یہ مجھ پروارد کی
وَبِسُلْطانِکَ وَجَّھْتَہُ إلَیَّ فَلا مُصْدِرَ لِما ٲَوْرَدْتَ وَلاَ صارِفَ لِما وَجَّھْتَ، وَلاَ فاتِحَ
ہے اور تو نے اپنے حکم سے یہ مجھ پر ڈالی ہے پس کوئی اسے ہٹا نے والا نہیں جو تو وارد کرے اور جسے تو لائے کوئی اسے دور کرنے والا
لِما ٲَغْلَقْتَ، وَلاَ مُغْلِقَ لِما فَتَحْتَ، وَلاَ مُیَسِّرَ لِما عَسَّرْتَ، وَلاَ ناصِرَ لِمَنْ خَذَلْتَ،
نہیں جسے تو بند کرے کوئی کھولنے والا نہیںجسے تو کھولے کوئی بند کرنے والا نہیں اور جسے تو تنگی دے کوئی آسانی کرنے والا نہیں
فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَافْتَحْ لِی یَا رَبِّ بَابَ الْفَرَجِ بِطَوْ لِکَ،
جسے تو چھوڑ ے کوئی اس کا ناصر نہیں پس محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت فرما اور اے پروردگار اپنی رحمت سے میرے لیے کشادگی کادروازہ
وَاکْسِرْ عَنِّی سُلْطانَ الْھَمِّ بِحَوْ لِکَ، وَٲَنِلْنِی حُسْنَ النَّظَرِ فِیما شَکَوْتُ ، وَٲَذِقْنِی
کھول دے اور اپنی قوت سے میرے فکر اندیشے کا زور توڑ دے میری شکایت کے بارے میں اپنی نظر کرم سے مجھے کامیابی دے اور
حَلاوَۃَ الصُّنْعِ فِیما سَٲَلْتُ، وَھَبْ لِی مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَۃً وَفَرَجاً ھَنِیئاً،
میری حاجت روائی سے مجھے احسان کی مٹھاس چکھا دے اپنے حضورسے مجھ پر رحمت نازل فرما اور کشادگی کا لطف بخش دے اور
وَاجْعَلْ لِی مِنْ عِنْدِکَ مَخْرَجاً وَحِیّاً، وَلاَ تَشْغَلْنِی بِالْاِھْتِمامِ عَنْ تَعاھُدِ فُرُوضِکَ،
اپنی طرف سے میرے لیے چھٹکارے کی راہ جلدی سے نکال دے اور ان غموں کے باعث مجھے اپنے عائد کردہ فرائض کی ادائیگی
وَاسْتِعْمالِ سُنَّتِکَ، فَقَدْ ضِقْتُ لِما نَزَلَ بِی یَا رَبِّ ذَرْعاً، وَامْتَلْأَتُ بِحَمْلِ ما حَدَثَ
اور مستحبات کی بجا آوری سے غافل نہ ہونے دے کیونکہ اے پروردگار میں اس مصیبت سے اکتا چکاہوں اور ان حادثوں کے سبب
عَلَیَّ ھَمّاً، وَٲَ نْتَ الْقادِرُ عَلی کَشْفِ ما مُنِیتُ بِہِ، وَدَفْعِ ما وَقَعْتُ فِیہِ، فَافْعَلْ بِی
میرا دل رنج اور غم سے بھر گیا ہے اور تو ہی قادر ہے اس پر کہ جس دکھ میں پھنسا ہوں اسے دور کرے جس مصیبت میں مبتلا ہوں اس کو
ذلِکَ وَ إنْ لَمْ ٲَسْتَوْجِبْہُ مِنْکَ یَا ذَا الْعَرْشِ الْعَظِیمِ، وَذَا الْمَنِّ الْکَرِیمِ، فَٲَ نْتَ
ٹال دے پس میرے لیے ایسا ہی کر اگرچہ تیری طرف سے میں اس لائق نہ بھی ہوں اے عرش عظیم کے مالک اور اے صاحب
قادِرٌ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ ۔
احسان و کرم پس تو ہی توانا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ایسا ہی ہو اے عالمین کے پروردگار۔

﴿11﴾دعا فرج حضرت حجت﴿عج﴾
شیخ کفعمی نے بلدالامین میں لکھا ہے کہ یہ دعا حضرت حجت ﴿عج﴾نے ایک شخص کو تعلیم فرمائی جو قید میں تھا اس نے یہ دعا پڑھی تو قید سے رہا ہو گیا، وہ دعا یہ ہے :
إلھِی عَظُمَ الْبَلائُ، وَبَرِحَ الْخَفائُ، وَانْکَشَفَ الْغِطائُ، وَانْقَطَعَ الرَّجائُ ، وَضاقَتِ
میرے معبود! مصیبت بڑھ گئی ہے چھپی بات کھل گئی ہے پردہ فاش ہو گیا ہے امید ٹوٹ گئی ہے زمین تنگ
الْاَرْضُ وَمُنِعَتِ السَّمائُ، وَٲَ نْتَ الْمُسْتَعانُ، وَ إلَیْکَ الْمُشْتَکیٰ، وَعَلَیْکَ الْمُعَوَّلُ فِی
ہوگئی ہے اور آسمان نے رکاوٹ ڈال دی ہے تو ہی مدد کرنے والا ہے اور تجھی سے شکایت ہو سکتی ہے اور تنگی وآسانی میں صرف تو ہی
الشِّدَّۃِ وَالرَّخائِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ ٲُولِی الْأَمْرِ الَّذِینَ فَرَضْتَ
سہارا بن سکتا ہے اے معبود محمد(ص) و آل(ع) محمد(ع) پر رحمت نازل فرما جو صاحبان امر ہیں وہی ہیں جن کی اطاعت تو نے
عَلَیْنا طاعَتَھُمْ، وَعَرَّفْتَنا بِذَلِکَ مَنْزِلَتَھُمْ، فَفَرِّجْ عَنّا بِحَقِّھِمْ، فَرَجاً عاجِلاً قَرِیباً
ہم پر فرض کی ہے اور اس طرح ہمیں ان کے مرتبہ کی پہچان کرائی ہے پس ان کے صدقے میں ہمیں آسودگی عطا فرما جلد تر نزدیک
کَلَمْحِ الْبَصَرِ ٲَوْ ھُوَ ٲَقْرَبُ یَا مُحَمَّدُ یَا عَلِیُّ یَا عَلِیُّ یَا مُحَمَّدُ إکْفِیانِی فَ إنَّکُما کافِیانِ
تر گویا آنکھ جھپکنے کی مقدار یا اس سے بھی پہلے یامحمد(ص) یاعلی(ع) یاعلی(ع) یامحمد(ص) میری سرپرستی فرمائیے کہ آپ دونوں ہی کافی ہیں
وَانْصُرانِی فَ إنَّکُما ناصِرانِ ۔ یَا مَوْلانا یَا صاحِبَ الزَّمانِ، الْغَوْثَ الْغَوْثَ الْغَوْثَ،
میری مدد فرمائیے کہ آپ دونوں ہی میرے مددگا رہیں اے ہمارے آقا اے صاحب زمان (ع)فریاد کو پہنچیں فریاد کو پہنچیں فریاد کو پہنچیں
ٲَدْرِکْنِی ٲَدْرِکْنِی ٲَدْرِکْنِی السَّاعَۃَ السَّاعَۃَ السّاعَۃَ الْعَجَلَ الْعَجَلَ الْعَجَلَ یَا ٲَرْحَمَ
مجھے پہنچیں مجھے پہنچیں مجھے پہنچیں اسی وقت اسی لمحے اسی گھڑی جلد تر جلد تر جلد تر اے سب سے زیادہ
الرَّاحِمِینَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ
رحم کرنے والے واسطہ ہے محمد(ص)(ص) کااور ان کی پاک آل(ع) کا۔

﴿12﴾دعا فرج حضرت حجت﴿عج﴾
کفعمی نے بلدالامین میں تحریرکیا ہے کہ یہ بھی حضرت حجت ﴿عج﴾ہی کی دعا ہے:

اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنا تَوْفِیقَ الطّاعَۃِ، وَبُعْدَ الْمَعْصِیَۃِ، وَصِدْقَ النِّیَّۃِ، وَعِرْفانَ الْحُرْمَۃِ،
اے معبود توفیق دے ہمیں اطاعت کرنے، نافرمانی سے دور رہنے، نیت صاف رکھنے اور حرمتوں کو پہچاننے کی
وَٲَکْرِمْنا بِالْھُدی وَالاسْتِقامَۃِ، وَسَدِّدْ ٲَ لْسِنَتَنا بِالصَّوابِ وَالْحِکْمَۃِ، وَامْلاََْ قُلُوبَنا
اور ہمیں راہ راست اور ثابت قدمی سے سرفراز فرما اور ہماری زبانوں کو خوبی و دانائی سے بولنے کی توفیق دے ہمارے دلوں
بِالْعِلْمِ وَالْمَعْرِفَۃِ، وَطَہِّرْ بُطُونَنا مِنَ الْحَرامِ وَالشُّبْھَۃِ، وَاکْفُفْ ٲَیْدِیَنا عَنِ الظُّلْمِ
کو علم و معرفت سے بھر دے اور ہمارے شکموں کو حرام اور مشکوک غذا سے پاک رکھ ہمارے ہاتھوں کو ستم
وَالسَّرِقَۃِ، وَاغْضُضْ ٲَبْصارَنا عَنِ الْفُجُورِ وَالْخِیانَۃِ، وَاسْدُدْ ٲَسْماعَنا عَنِ اللَّغْوِ
اور چوری کرنے سے بچائے رکھ اور ہماری آنکھوں کو بدی اور خیانت سے باز رکھ اور ہمارے کانوں کو چغلی اور بے فائدہ باتیں
وَالْغِیبَۃِ وَتَفَضَّلْ عَلی عُلَمائِنا بِالزُّھْدِ وَالنَّصِیحَۃِ وَعَلَی الْمُتَعَلِّمِینَ بِالْجُھْدِ وَالرَّغْبَۃِ
سننے سے محفوظ فرما ہمارے علمائے دین پر زہد ونصیحت کی ارزانی فرما اور ہمارے طالب علموں کو محنت اور رغبت عطا کر
وَعَلَی الْمُسْتَمِعِینَ بِالاتِّباعِ وَالْمَوْعِظَۃِ وَعَلی مَرْضَی الْمُسْلِمِینَ بِالشِّفائِ وَالرَّاحَۃِ
وعظ سننے والوں کو نصیحت حاصل کرتے اور پیروی کرنے کی توفیق دے اور بیمار مسلمانوں کو شفایاب فرما
وَعَلی مَوْتاھُمْ بِالرَّٲْفَۃِ وَالرَّحْمَۃِ وَعَلی مَشائِخِنا بِالْوَقارِ وَالسَّکِینَۃِ وَعَلَی الشَّبابِ
اور آرام دے ان کے مرحومین پر مہربانی فرما ہمارے بوڑھوں کو وقار اور سکون عطا کر اور ہمارے جوانوں کو
بِالْاِنابَۃِ وَالتَّوْبَۃِ وَعَلَی النِّسائِ بِالْحَیائِ وَالْعِفَّۃِ وَعَلَی الْاَغْنِیائِ بِالتَّواضُعِ وَالسَّعَۃِ
توبہ و استغفار کی توفیق دے اور عورتوں کو حیا اور پاکدامنی عنایت فرما ہمارے تونگروں کی فروتنی اور سخاوت عطا کر دے
وَعَلَی الْفُقَرائِ بِالصَّبْرِ وَالْقَناعَۃِ، وَعَلَی الْغُزاۃِ بِالنَّصْرِ وَالْغَلَبَۃِ، وَعَلَی الاَُْسَرَائِ
اور مفلسوں کو صبر و قناعت بخش دے غازیوں کو مدد اور غلبہ دے قیدیوں کو
بِالْخَلاصِ وَالرَّاحَۃِ، وَعَلَی الاَُْمَرائِ بِالْعَدْلِ وَالشَّفَقَۃِ ، وَعَلَی الرَّعِیَّۃِ بِالْاِنْصافِ
رہائی اور آرام دے حاکموں کو انصاف اور نرمی کی توفیق دے اور عوام کو حق شناسی اور نیک کردار بنا دے
وَحُسْنِ السِّیرَۃِ، وَبارِکْ لِلْحُجَّاجِ وَالزُّوَّارِ فِی الزَّادِ وَالنَّفَقَۃِ، وَاقْضِ ما ٲَوْجَبْتَ
حاجیوں اور زائروں کے زاد راہ اور خرچ میں برکت دے اور ان پر جو حج اور عمرہ تو نے
عَلَیْھِمْ مِنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ، بِفَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
واجب کیا ہے وہ اچھی طرح ادا کر دے اپنے فضل سے اور اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

﴿13﴾دعا فرج حضرت حجت﴿عج﴾
مہج الدعوات میں کہا گیاہے کہ یہ بھی حضرت حجت القائم ﴿عج﴾ہی کی دعا ہے:
إلھِی بِحَقِّ مَنْ نَاجَاکَ، وَبِحَقِّ مَنْ دَعَاکَ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
میرے معبود اس کا واسطہ جو تجھ سے راز کہتا ہے اور اس کاواسطہ جو تجھے صحرا و دریا میں پکارتا ہے محمد (ص) اور ان کی آل پر درود بھیج
وَتَفَضَّلْ عَلی فُقَرائِ الْمُوَْمِنِینَ وَالْمُوَْمِناتِ بِالْغَنائِ وَالثَّرْوَۃِ، وَعَلی مَرْضَیٰ الْمُوَْمِنِینَ
کہ مفلس مومنین ومومنات کو مال و ثروت عطا کربیمار مومن مردوں اور
وَالْمُومِناتِ بِالشِّفائِ وَالصِّحَّۃِ، وَعَلی ٲَحْیائِ الْمُوَْمِنِینَ وَالْمُوَْمِناتِ بِاللُّطْفِ وَالْکَرَم
مومن عورتوں کو صحت و تندرستی عطا فرمازندہ مومن مردوں اور مومن عورتوں پر اپنا لطف و کرم اور فروانی فرما اور مرحوم مومن
وَعَلی ٲَمْواتِ الْمُوَْمِنِینَ وَالْمُوَْمِناتِ بِالْمَغْفِرَۃِ وَالرَّحْمَۃِ، وَعَلی غُرَبائِ الْمُوَْمِنِینَ
مردوں اور مومن عورتوں پر بخشش اور مہربانی عطا فرما اور مسافر مومن مردوںاور مومن عورتوں کو صحت وسلامتی
وَالْمُوَْمِناتِ بِالرَّدِّ إلی ٲَوْطانِھِمْ سالِمِینَ غانِمِینَ بِمُحَمَّدٍ وَآلِہِ ٲَجْمَعِینَ ۔
اور مال کے ساتھ اپنے گھروں میں پہنچا دے تجھے واسطہ ہے محمد (ص)(ص) اوران کی تمام آل(ع) پاک کا۔

﴿14﴾استغاثہ بہ حضرت قائم ﴿عج﴾
سید علی خان نے کلم طیب میں تحریرفرمایا ہے کہ یہ وہ استغاثہ ہے جوامام زمانہ ﴿عج﴾سے کیا جانا چاہیے۔
پس جہاں بھی ہو دورکعت نماز حمد اور کسی بھی سورہ کے ساتھ پڑھے بعد از نماز زیر آسمان قبلہ رخ کھڑے ہو کر یہ استغاثہ کرے:
سَلامُ اﷲِ الْکامِلُ التَّامُّ الشَّامِلُ الْعامُّ، وَصَلَواتُہُ الدَّائِمَۃُ وَبَرَکاتُہُ الْقائِمَۃُ التَّامَّۃُ
خدا کا سلام کامل و مکمل بہت زیادہ اور اس کا دائمی سلام ہو اور اس کی ہمیشہ رہنے والی رحمت ساری برکتیں اس ذات پر ہوں جو خدا
عَلی حُجَّۃِ اﷲِ وَوَ لِیِّہِ فِی ٲَرْضِہِ وَبِلادِھِ، وَخَلِیفَتِہِ عَلی خَلْقِہِ وَعِبادِھِ، وَسُلالَۃِ
کی حجت اور اس کا دوست ہے زمین پر اور شہروں میں اس کا خلیفہ ہے مخلوق اور بندوں پر نبوت کی
النُّبُوَّۃِ وَبَقِیَّۃِ الْعِتْرَۃِ وَالصَّفْوَۃِ، صاحِبِ الزَّمانِ، وَمُظْھِرِ الْاِیمانِ، وَمُلَقِّنِ ٲَحْکامِ
نشانی اہل بیت(ع) کے آخری فرد اور منتخب ہستی، زمانہ حاضر کے امام(ع) ہیں جو ایمان کو ظاہر کرنے والے احکام قرآن
الْقُرْآنِ، وَمُطَہِّرِ الْاَرْضِ ، وَناشِرِ الْعَدْلِ فِی الطُّولِ وَالْعَرْضِ، وَالْحُجَّۃِ الْقائِمِ
کی تعلیم دینے والے زمین کو پاک کرنے والے اور اس کے طول وعرض میں عدل کوعا م کرنے والے ہیں وہ حجت قائم مہدی (ع) امام (ع)
الْمَھْدِیِّ الْاِمامِ الْمُنْتَظَرِ الْمَرْضِیِّ وَابْنِ الْاَ ئِمَّۃِ الطَّاھِرِینَ الْوَصِیِّ ابْنِ الْاَوْصِیائِ
منتظر خدا کے پسندیدہ ہیں وہ پاک اماموں کے فرزند اور خود بھی وصی ہیں اور ان اوصیائ کے فرزند ہیں جو پسندیدہ،
الْمَرْضِیِّینَ، الْہادِی الْمَعْصُومِ ابْنِ الْاَ ئِمَّۃِ الْھُداۃِ الْمَعْصُومِینَ ۔ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا
وہ ہادی(ع) اور معصوم ہیں جو ہدایت یافتہ معصوم اماموں کے فرزند ہیں سلام ہو آپ پر اے ناتواں
مُعِزَّ الْمُوَْمِنِینَ الْمُسْتَضْعَفِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مُذِلَّ الْکافِرِینَ الْمُتَکَبِّرِینَ الظَّالِمِینَ
مومنوں کو عزت دینے والے سلام ہو آپ پر اے ظالم اور سرکش کافروں کو ذلیل کرنے والے
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ یَا صاحِبَ الزَّمانِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ،
سلام ہو آپ پر اے میرے آقا اے صاحب الزمان(ع) سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول(ص)
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ ٲَمِیرِ الْمُوَْمِنِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ سَیِّدَۃِ
سلام ہو آپ پر اے فرزند امیرالمومنین سلام ہو آپ پر اے فاطمہ زہرا(ع) کے نور نظر جو عالمین کی
نِسائِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ الْاَ ئِمَّۃِ الْحُجَجِ الْمَعْصُومِینَ وَالْاِمامِ عَلَی
عورتوں کی سردار ہیں سلام ہو آپ پر اے حجج خدا آئمہ معصومین کے جگر گوشہ اور ساری
الْخَلْقِ ٲَجْمَعِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ سَلامَ مُخْلِصٍ لَکَ فِی الْوِلایَۃِ، ٲَشْھَدُ
مخلوقات کے امام(ع) سلام ہو آپ پر اے میرے مولا اس کا سلام جو آپ کی محبت میں مخلص ہے میںگواہی دیتا ہوں کہ
ٲَنَّکَ الْاِمامُ الْمَھْدِیُّ قَوْلاً وَفِعْلاً، وَٲَ نْتَ الَّذِی تَمْلاََُ الْاَرْضَ قِسْطاً وَعَدْلاً بَعْدَ ما
بہ لحاظ قول و فعل آپ ہی امام مہدی(ع) ہیں جو زمین کو عدل و انصاف سے پر کریں گے جبکہ وہ
مُلِئتْ ظُلْماً وَجَوْراً، فَعَجَّلَ اﷲُ فَرَجَکَ، وَسَہَّلَ مَخْرَجَکَ، وَقَرَّبَ زَمانَکَ، وَکَثَّرَ
ظلم و ستم سے بھر چکی ہو گی پس خدا آپکو جلد آسودگی دے اور آپ کے ظہور کو آسان بنائے آپ کاعہد قریب تر کرے اور آپ کے
ٲَنْصارَکَ وَٲَعْوانَکَ، وَٲَ نْجَزَ لَکَ ما وَعَدَکَ فَھُوَ ٲَصْدَقُ الْقائِلِینَ وَنُرِیدُ ٲَنْ نَمُنَّ
مددگاروں میں اضافہ کر دے اورآپ سے کیے ہوئے وعدہ کو پورا فرمائے پس وہی کہنے والوں میں سب سے سچا ہے کہ فرمایا
عَلَی الَّذِینَ اسْتُضْعِفُوا فِی الْاَرْضِ وَنَجْعَلَھُمْ ٲَئِمَّۃً وَنَجْعَلَھُمُ الْوارِثِینَ، یَا
’’ہم یہ ارادہ رکھتے ہیں کہ ان لوگوں پر جن کو زمین میں کمزور کر دیا گیا احسان کریں اور ان کو امام (ع) بنائیں اور ہم انہیں وارث قرار
مَوْلایَ یَا صاحِبَ الزَّمانِ، یَا ابْنَ رَسُولِ اﷲِ، حاجَتِی کَذا وَکَذا
دیں‘‘ اے میرے مولا اے صاحب الزمان(ع) اے فرزند رسول(ص) میری یہ یہ۔
لفظ کذا کذا کی بجائے اپنی حاجت طلب کرے پھر کہے:
فَاشْفَعْ لِی فِی نَجاحِہا، فَقَدْ تَوَجَّھْتُ إلَیْکَ بِحاجَتِی لِعِلْمِی ٲَنَّ لَکَ عِنْدَ اﷲِ
پس ان حاجات کی برآری میں شفاعت کیجئے کہ اپنی حاجت لے کر آپ کی خدمت میں آیاہوں یہ جانتے ہوئے کہ خدا کے حضور
شَفاعَۃً مَقْبُولَۃً وَمَقاماً مَحْمُوداً فَبِحَقِّ مَنِ اخْتَصَّکُمْ بِٲَمْرِھِ، وَارْتَضاکُمْ
آپ کی شفاعت مقبول ہے اور آپ کا مقام قابل ستائش ہے پس اس ذات کے واسطے سے جس نے آپ کو اس امر کیلئے چنا ہے یا
لِسِرِّھِ، وَبِالشَّٲْنِ الَّذِی لَکُمْ عِنْدَ اﷲِ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُ، سَلِ اﷲَ تَعالی فِی نُجْحِ
اپنے اسرار کے لیے پسند کیا اور اس شان کے واسطے سے جو خدا کے ہاں آپ کو حاصل ہے جو آپ کے اور اس کے درمیان ہے اﷲ
طَلِبَتِی وَ إجابَۃِ دَعْوَتِی وَکَشْفِ کُرْبَتِی ۔
سے سوال کیجئے کہ وہ میری حاجت پوری کریں دعا قبول فرمائے اور میری مشکل کو آسان کرے۔
پس جو دعا چاہے مانگے انشائ اﷲ وہ برآئے گی۔
مؤلف کہتے ہیں کہ بہتر ہے دو رکعت نماز جس کی پہلی رکعت میں الحمد کے بعد سورہ ﴿اِنَّا فَتَحْنَا﴾اور دوسری رکعت میں سورہ نصر ﴿اِذَا جَائَ ﴾پڑھے۔

No comments: