Thursday, August 26, 2010

ملحقات اول مفاتیح الجنان

ملحقات اول مفاتیح الجنان
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا رحم
الرَّحِیْمِ۔
کرنے والا مہربان ہے۔
اَلْحَمْدُ ﷲِ وَسَلاَمٌ
حمد ہے خدا کیلئے اور سلام ہو
عَلیٰ عِبَادِھِ الَّذِیْنَ
اس کے بندوں پر جو برگزیدہ
اصْطَفَیٰ۔
ہیں ۔

مؤلف کہتے :جب میں کتاب ’’مفاتیح الجنان ‘‘ مکمل کر چکا تو وہ اطراف عالم میں مشہور ومقبول ہوگئی تب مجھے خیال آیا کہ اس کی دوسری اشاعت میں مزید آٹھ مطالب کو بھی شامل کرنا ضروری ہے جو مفاتیح میں شامل کرنا چاہیے تھے مثلا ﴿۱﴾ماہ رمضان کی دعا ودع
﴿۲﴾ خطبہ عید الفطر
﴿۳﴾ ﴿۴﴾ زیارت ائمہ(ع) کے بعد کی دعا ﴿۵﴾ زیارت دوم ائمہ(ع) طاہرین ﴿۶﴾ دعائ رفع حاجت ﴿۷﴾ غیبت امام عصر(ع) میں دعا ﴿۸﴾ ۔
لیکن اس کے ساتھ ہی خیال آیا کہ اس طرح اضافے کی راہ کھل جائے گی کوئی بھی شخص اپنی مرضی سے اضافی چیزیں مفاتیح کے نام پر شائع کردے گا۔ اور اس میں بہت سی غیر مستند دعائیں اور زیارتیں آجائیں گی جیسا کہ مفتاح الجنان کا یہی حشر کیا جاچکا ہے ۔چنانچہ اس خدشے کے تحت میں نے مفاتیح اسی صورت میں رہنے دی جو تالیف وطبع ہوچکی تھی اور ان آٹھ مطالب کو ملحقات کے عنوان سے مفاتیح کے ساتھ شائع کردیا ہے پس خدا و رسول(ص) اور ائمہ(ع) کی طرف سے اس شخص پر لعنت ونفرین ہے جو اپنی طرف سے کچھ اضافہ کر کے اسے مفاتیح الجنان میں داخل کرے۔
ہاں تو وہ آٹھ مطالب جو خود میں نے مفاتیح کے ساتھ ملحق کیے ہیں وہ یہ ہیں ۔

﴿پہلا مطلب ﴾
﴿۱﴾ ﴿دعا وداع رمضان ﴾
شیخ کلینی(رح) نے کتاب کافی میں ابوبصیر سے روایت کی ہے کہ جنہوں نے امام جعفرصادق - سے وداع رمضان المبارک کے لیے یہ دعا نقل کی ہے :

اَللّٰھُمَّ إنَّکَ قُلْتَ فِی
اے معبود! بے شک تو نے اپنی بھیجی
کِتابِکَ الْمُنْزَلِ شَھْرُ
ہوئی کتاب میں فرمایا ہے کہ
رَمَضَانَ الَّذِی ٲُنْزِلَ فِیہِ
رمضان وہ مہینہ ہے جس میں
الْقُرْآنُ وَہذَا شَھْرُ
قرآن نازل ہوا اور یہ ماہ رمضان
رَمَضانَ وَقَدْ تَصَرَّمَ
ہی ہے جو یقینا گزر گیا ہے تو میں
فٲَسْٲَلُکَ بِوَجْھِکَ
تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری ذات
الْکَرِیمِ وَکَلِماتِکَ
کریم اور تیرے کامل کلمات کے
التَّامَّۃِ إنْ کانَ بَقِیَ عَلَیَّ
واسطے سے اگر میرا کوئی گناہ
ذَنْبٌ لَمْ تَغْفِرْھُ لِی ٲَوْ
رہ گیا ہے جو تونے نہیں بخشا یا تو نے
تُرِیدُ ٲَنْ تُعَذِّبَنِی عَلَیْہِ
مجھے اس پر عذاب دینا ہے یا مجھ پر
ٲَوْ تُقایِسَنِی بِہِ ٲَنْ لاَ یَطْلُعَ
سختی کرنا چاہتا ہے تو بھی اس رات
فَجْرُ ہذِھِ اللَّیْلَۃِ ٲَوْ
کی صبح ہونے یا اس ماہ مبارک
یَتَصَرَّمَ ہذَا الشَّھْرُ إلاَّ
کے ختم ہونے سے پہلے میرا وہ گناہ
وَقَدْ غَفَرْتَہُ لِی یَا ٲَرْحَمَ
معاف کردے اے سب سے زیادہ
الرَّاحِمِینَ اَللّٰھُمَّ لَکَ
رحم کرنے والے اے معبود !تیرے
الْحَمْدُ بِمَحامِدِکَ
لیے حمد ہے ان تمام تعریفوں کے
کُلِّہا ٲَوَّلِہا وَآخِرِہا مَا
اول وآخر کے ساتھ جو تو نے اپنے
قُلْتَ لِنَفْسِکَ مِنْہا وَمَا
لیے بیان کیں ہیں اور جو تیرے
قالَ الْخَلائِقُ الْحَامِدُونَ
بندوں میںسے حمد کرنے والوں
الْمُجْتَھِدُونَ الْمَعْدُودُونَ
عبادت کرنے والوں نے
الْمُوَفِّرُونَ ذِکْرَکَ
شمار کی ہیں جو تیرا بہت زیادہ
وَالشُّکْرَ لَکَ الَّذِینَ
ذکر اور شکر کرتے ہیں یہ وہ
ٲَعَنْتَھُمْ عَلَی ٲَدائِ
لوگ ہے جنکی تو نے مدد کی تاکہ
حَقِّکَ مِنْ ٲَصْنافِ
وہ تیرا حق ادا کریں وہ تیرے
خَلْقِکَ مِنَ الْمَلائِکَۃِ
بندوں کے مختلف طبقوں یعنی وہ
الْمُقَرَّبِینَ وَالنَّبِیِّینَ
تیرے مقرب فرشتوں نبیوں اور
وَالْمُرْسَلِینَ وَٲَصْنافِ
رسولوں میں سے ہیں اور ذکر کرنے
النَّاطِقِینَ وَالْمُسَبِّحِینَ
والوں اور تیری تسبیح کرنے والوں
لَکَ مِنْ جَمِیعِ
میںسے ہیں جو سارے جہانوں
الْعالَمِینَ عَلَی ٲَنَّکَ
میں موجود ہیں یہ شکر اس لیے ہے
بَلَّغْتَنا شَھْرَ رَمَضانَ
کہ تو نے ہم کو ماہ رمضان پہچنایا
وَعَلَیْنا مِنْ نِعَمِکَ
جو ہم پر تیری نعمت ہے
وَعِنْدَنا مِنْ قِسَمِکَ
یہ تیری طرف سے ہمارا حصہ تیری
وَ إحْسانِکَ وَتَظاھُرِ
عنایت اور بہت بڑا احسان ہے
امْتِنانِکَ فَبِذلِکَ لَکَ
پس اس وجہ سے تیرے لیے
مُنْتَھَیٰ الْحَمْدِ الْخالِدِ
حمد ہے تمام تر ہمیشہ ہمیشہ
الدَّایِمِ الرَّاکِدِ الْمُخَلَّدِ
کبھی ختم نہ ہونے والی لگا تار کہ جو
السَّرْمَدِ الَّذِی لاَ یَنْفَدُ
زمانے کے طول میں سدا جاری
طُولَ الْاََبَدِ جَلَّ
رہے تو بڑی تعریف والا ہے
ثَناؤُکَ ٲَعَنْتَنا عَلَیْہِ حَتَّی
کہ تو نے ہماری مدد کی تو ہم نے
قَضَیْتَ عَنَّا صِیامَہُ
اس مہینے کے روزے رکھے اور
وَقِیامَہُ مِنْ صَلاۃٍ وَمَا
واجبی وسنتی نمازیں ادا کیں اور ہم
کانَ مِنَّا فِیہِ مِنْ بِرٍّ ٲَوْ
نے اس ماہ میں نیک عمل انجام
شُکْرٍ ٲَوْ ذِکْرٍ اَللّٰھُمَّ
دئییاور شکر اور ذکر کیا اے معبود!
فَتَقَبَّلْہُ مِنَّا بِٲَحْسَنِ
ہمارے روزے اور عبادتیں بہترین
قَبُولِکَ وَتَجاوُزِکَ
انداز سے قبول فرما ہم سے در گذر
وَعَفْوِکَ وَصَفْحِکَ
کر معاف فرما چشم پوشی کر
وَغُفْرانِکَ وَحَقِیقَۃِ
بخشش عطا کر اور ہمیں
رِضْوانِکَ حَتَّی
اپنی خوشنودی سے نواز
تُظَفِّرَنا فِیہِ بِکُلِّ خَیْرٍ
تاکہ اس مہینے میں ہم نیک عمل
مَطْلُوبٍ وَجَزِیلِ
انجام دیں اور ہر بڑی عطا
عَطائٍ مَوْھُوبٍ وَتُوقِیَنا
حاصل کر لے تو ہمیں
فِیہِ مِنْ کُلِّ مَرْھُوبٍ ٲَوْ
ہر خوفناک مقام سخت ترین
بَلائٍ مَجْلُوبٍ ٲَوْ ذَنْبٍ
مصیبت اور ہر جرم وگناہ سے
مَکْسُوبٍ۔ اَللّٰھُمَّ
بچائے رکھ اے معبود!
إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِعَظِیمِ
میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس عظیم
مَا سَٲَلَکَ بِہِ ٲَحَدٌ
چیز کے واسطے سے جس کے ذریعے
مِنْ خَلْقِکَ مِنْ
تیری مخلوق میں سے کسی نے سوال
کَرِیمِٲَسْمائِکَ وَجَمِیلِ
کیا ہو تیرے بہترین ناموں تیری
ثَنائِکَ وَخاصَّۃِ
بہترین ثنائ اور تیرے حضور خاص
دُعائِکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی
دعا کے واسطے سے کہ تو محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص)
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ
پر رحمت نازل فرما اور ہمارے
تَجْعَلَ شَھْرَنا ہذَا
اس ماہ رمضان کو عظیم بنا
ٲَعْظَمَ شَھْرِ رَمَضانَ مَرَّ
ہر رمضان سے جو ہم نے دنیا میں
عَلَیْنا مُنْذُ ٲَنْزَلْتَنا إلَی
آنے کے بعد گزارا ہے لہذا
الدُّنْیا بَرَکَۃً فِی عِصْمَۃِ
میرے دین میں زیادہ برکت
دِینِی وَخَلاصِ نَفْسِی
دے مجھے عذاب سے نجات دے
وَقَضائِ حَوَائِجِی
میری حاجتیں پوری فرما
وَتُشَفِّعَنِی فِی مَسائِلِی
میرے معاملوں میں شفاعت
وَتَمامِ النِّعْمَۃِ عَلَیَّ
قبول کر مجھے زیادہ نعمتیں دے
وَصَرْفِ السُّوئِ عَنِّی
ہر برائی کو مجھ سے دور رکھ
وَلِباسِ الْعافِیَۃِ لِی فِیہِ
اور مجھے اس سے بچنے کا سامان عطا
وَٲَنْ تَجْعَلَنِی بِرَحْمَتِکَ
فرما مجھے اپنی اس رحمت میں خاص
مِمَّنْ خِرْتَ لَہُ لَیْلَۃَ
کر جس کیلئے تو نے شب قدر کو
الْقَدْرِ وَجَعَلْتَہا لَہُ خَیْراً
پسند کیا اور اس کو ہزار مہینوں
مِنْ ٲَلْفِ شَھْرٍ فِی ٲَعْظَمِ
سے بہتر قرار دیاکہ اس میں
الْاََجْرِ وَکَرائِمِ الذُّخْرِ
اجرزیادہ ہے نیکیاں جمع ہوتی ہیں
وَحُسْنِ الشُّکْرِ
شکر بہترین قرار پاتا ہے
وَطُولِ الْعُمْرِ وَدَوامِ
عمر میں اضافہ ہوتا ہے اور ہمیشہ کی
الْیُسْرِ۔ اَللّٰھُمَّ
خوشحالی ملتی ہے اور اے معبود
وٲَسْٲَلُکَ بِرَحْمَتِکَ
تیری رحمت تیری بخشش
وَطَوْلِکَ وَعَفْوِکَ
تیری پردہ پوشی تیری نعمات
وَنَعْمائِکَ وَجَلالِکَ
تیرے رعب وجلال
وَقَدِیمِ إحْسانِکَ
اور تیرے قدیمی احسان اور عطا
وَامْتِنانِکَ ٲَنْ لاَ تَجْعَلَہُ
کے واسطے سے سوالی ہوں کہ ماہ
آخِرَ الْعَھْدِ مِنَّا لِشَھْرِ
رمضان کو ہمارے لیے آخری
رَمَضانَ حَتَّی تُبَلِّغَناھُ
رمضان قرار نہ دے یہاں تک کہ تو
مِنْ قابِلٍ عَلَی ٲَحْسَنِ
ہمیں آیندہ رمضان بہترین حال
حالٍ وَتُعَرِّفَنِی ھِلالَہُ
میں دکھائے نیز مجھے دوسروں کے
مَعَ النَّاظِرِینَ إلَیْہِ
ہمراہ آئندہ رمضان کاچاند
وَالْمُعْتَرِفِینَ لَہُ فِی
دیکھنے کا موقع دے جو اسے تیری
ٲَعْفیٰ عافِیَتِکَ وَٲَنْعَمِ
طرف سے بہترین عافیت والا
نِعْمَتِکَ وَٲَوْسَعِ
نعمتیں دلانے والا تیری رحمت میں
رَحْمَتِکَ وَٲَجْزَلِ
وسعت کا باعث اور تیری طرف
قِسَمِکَ یَا رَبِّیَ الَّذِی
سے زیادہ ملنے کا ذریعہ سمجھتے ہیں
لَیْسَ لِی رَبٌّ غَیْرُھُ لاَ
اے میرے وہ رب کہ جسکے سوا
یَکُونُ ہذَا الْوَداعُ مِنِّی
میراکوئی پروردگار نہیں میرا یہ وداع
لَہُ وَداعَ فَنائٍ وَلاَ
رمضان سے آخری وداع نہ ہو
آخِرَ الْعَھْدِ مِنِّی
اور نہ یہ میرے لیے آخری رمضان
لِلِقائٍ حَتّی تُرِیَنِیہِ مِنْ
ہویہاں تک کہ تو مجھے آئندہ
قابِلٍ فِی ٲَوْسَعِ النِّعَمِ
رمضان دکھائے جس میں وسیع
وَٲَفْضَلِ الرَّجائِ
نعمتیں اور بہترین امیدیں ہوں
وَٲَنَا لَکَ عَلَی ٲَحْسَنِ
اور میں اس میں تیرا بہترین وفادار
الْوَفائِ إنَّکَ سَمِیعُ
بنوں بے شک تو دعا کا سننے والا ہے
الدُّعائِ۔ اَللّٰھُمَّ اسْمَعْ
اے معبود ! میری دعا سن لے اور
دُعائِی وَارْحَمْ تَضَرُّعِی
میری زاری وخواری پر رحم فرما
وَتَذَلُّلِی لَکَ وَاسْتِکانَتِی
اور میری مسکینی پر رحم کر اور اس پر کہ
وَتَوَکُّلِی عَلَیْکَ وَٲَنَا
میں تیرا سہارا لیتا ہوں میں تجھ پر
لَکَ مُسَلِّمٌ لاَ ٲَرْجُو
ایمان رکھتا ہوں میں کامیابی کی
نَجاحاً وَلاَ مُعافاۃً
امید پردہ پوشی کی خواہش عزت کی
وَلاَ تَشْرِیفاً وَلاَ تَبْلِیغاً إلاَّ
تمنا اور مقام بلند کی آرزو نہیں کرتا
بِکَ وَمِنْکَ وَامْنُنْ
مگر تجھ سے اور تیری طرف سے
عَلَیَّ جَلَّ ثَناؤُکَ
لہذا مجھ پر احسان کر کہ تیری تعریف
وَتَقَدَّسَتْ ٲَسْماؤُکَ
روشن اور تیرے نام پاکیزہ ہیں
بِتَبْلِیغِی شَھْرَ رَمَضانَ
مجھے آئندہ رمضان کادیکھنا نصیب
وَٲَنَا مُعافیً مِنْ کُلِّ
کرجب میں ہر بدی سے محفوظ اور
مَکْرُوہٍ وَمَحْذُورٍ وَمِنْ
اس سے پناہ یافتہ اور تمام غلط
جَمِیعِ الْبَوائِقِ الْحَمْدُ
کاموں سے دور ہوںحمد ہے
لِلّٰہِ الَّذِی ٲَعانَنا عَلَی
خدا کیلئے جس نے ہمیں
صِیامِ ہذَا الشَّھْرِ
ماہ رمضان میں روزے اور نماز
وَقِیامِہِ حَتَّی بَلَّغَنِی
کی ہمت وتوفیق دی میں اس کی
آخِرَ لَیْلَۃٍ مِنْہُ۔
آخری رات دیکھ رہا ہوں۔

(دوسرا مطلب)
﴿۲﴾ عید الفطر کا پہلا خطبہ
امام جماعت نماز عید پڑھانے کے بعد یہ خطبہ حاضرین کو سناتا ہے۔
،شیخ صدوق(رح) نے ’’من لا یحضرہ الفقیہ ‘‘ میں امیر المؤمنین- سے یہ خطبہ اس طرح نقل کیا ہے:
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی
حمد ہے خدا کے لیے جس نے
خَلَقَ السَّمٰوَاتِ
آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا
وَالْاََرْضَ وَجَعَلَ
اور تاریکی و روشنی کو
الظُّلُماتِ وَالنُّورَ ثُمَّ
ایجاد کیا پھر بھی وہ لوگ اپنے
الَّذِینَ کَفَرُوا
رب کا انکار کرتے اور منہ
بِرَبِّھِمْ یَعْدِلُونَ لاَ
موڑتے ہیں لیکن ہم کسی کو خدا کا
نُشْرِکُ بِاﷲِ شَیْئاً
شریک نہیں سمجھتے اور نہ اسکے سوا
وَلاَ نَتَّخِذُ مِنْ دُونِہِ
کسی کو سرپرست بناتے ہیں
وَلِیّاً وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ
اور حمدہے خدا کیلئے کہ اسی کا ہے
الَّذِیلَہُ مَا فِی
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں
السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی
حمد ہے اس کیلئے روز آخرت
الْاََرْضِ وَلَہُ الْحَمْدُ
میں کہ وہ حکمت والا ہے
فِی الْاَخِرَۃِ وَھُوَ
آگاہ ہے اور وہ
الْحَکِیمُ الْخَبِیرُ
جانتا ہے اسے جو زمین میں
یَعْلَمُ مَا یَلِجُ فِی
داخل ہوتا اور باہر آتا ہے
الْاََرْضِ وَمَا یَخْرُجُ
اور اسے بھی جوآسمان سے
مِنْہا وَمَا یَنْزِلُ مِنَ
اترتا اور اس کی طرف چڑھتا
السَّمائِ وَمَا یَعْرُجُ
ہے اور وہ بڑامہربان
فِیہا وَھُوَ الرَّحِیمُ
ہے اوربہت بخشش والا خدا
الْغَفُورُ کَذَلِکَ اﷲُ
ایسا ہی ہے کوئی معبود نہیں
لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ إلَیْہِ
سوائے اسکے آخر اسی کے
الْمَصِیرُ وَالْحَمْدُ
ہاں پہنچنا ہے حمد ہے خدا کیلئے
لِلّٰہِ الَّذِی یُمْسِکُ
جس نے آسمانوں کو
السَّمائَ ٲَنْ تَقَعَ
روکا ہے کہ زمین پر نہ آگریں
عَلَی الْاََرْضِ إلاَّ
مگر جب وہ اسے حکم دے بے
بِ إذْنِہِ إنَّ اﷲَ بِالنَّاسِ
شک خدا انسانوں کیلئے محبت
لَرَؤُوفٌ رَحِیمٌ۔
رکھنے والا اورمہربان ہے
اَللّٰھُمَّ ارْحَمْنا
اے معبود ! ہم پر رحم کر
بِرَحْمَتِکَ وَ
اپنی رحمت سے اور ہمیں اپنی
اعْمُمْنا بِمَغْفِرَتِکَ
بخشش سے بہرور فرمابے شک
إنَّکَ ٲَنْتَ الْعَلِیُّ
تو بلند تر اور بزرگ تر ہے اور
الْکَبِیرُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ
حمد ہے خدا کے لئے کہ جس
الَّذِی لاَ مَقْنُوطٌ
کی رحمت سے ناامیدی نہیں
مِنْ رَحْمَتِہِ وَلاَ
ہوتی، ہاتھ اسکی نعمت سے خالی
مَخْلُوٌّ مِنْ نِعْمَتِہِ وَلاَ
نہیں رہتا، اسکی مہربانی
مُؤْیَسٌ مِنْ رَوْحِہِ
مایوس نہیں ہونے دیتی اور
وَلاَ مُسْتَنْکَفٌ عَنْ
نہ اسکی عبادت سے منہ موڑا
عِبادَتِہِ
جاتا ہے
بِکَلِمَتِہِ قامَتِ
اس کے فرمان سے سات
السَّموَاتُ السَّبْعُ
آسمان قائم ہیں پھیلی
وَاسْتَقَرَّتِ الْاََرْضُ
ہوئی زمین برقرار ہے بڑے
الْمِہادُ وَثَبَتَتِ
بڑے پہاڑ اپنے پاؤں پر
الْجِبالُ الرَّواسِی
کھڑے ہیں ابر کو بھاری
وَجَرَتِ الرِّیاحُ
کرنے والی ہوائیں جاری ہیں
اللَّواقِحُ وَسارَ فِی
فضا میں بادل تیرتے
جَوِّ السَّمائِ السَّحاب
پھر رہے ہیں اور سمند ر اپنے
ُ وَقامَتْ عَلَی حُدُودِھَ
کناروں کے اندر ٹھہرے
ا الْبِحارُ وَھُوَ إلہٌلَھَا
ہوئے ہیں وہی ان سب کا معبود
لَہا وَقاھِرٌ یَذِلُّ لَہُ
ہے وہ زبردست ہے کہ عزت
الْمُتَعَزِّزُونَ وَیَتَضائَلُ
والے اسکے آگے جھکتے ہیں، بڑائی
لَہُ الْمُتَکَبِّرُونَ وَیَدِینُ
والے اسکے سامنے عاجز ہیں اور
لَہُ طَوْعاً وَکَرْہاً
اہل جہان خوشی و نا خوشی اس کے
الْعالَمُونَ نَحْمَدُھُ
فرمانبردار ہیں ہم اس کی حمد کرتے
کَمَا حَمِدَ نَفْسَہُ وَ
ہیں جیسے خود اس نے کی اور جو اسکے
کَما ھُوَ ٲَھْلُہُ وَنَسْتَعِینُہُ
شایاں ہے ہم اس سے مدد چاہتے ہیں
وَنَسْتَغْفِرُھُ وَنَسْتَھْدِیہِ
بخشش مانگتے ہیں اور ہدایت
وَنَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ
چاہتے ہیں ہم گواہ ہیں کہ خدا کے
إلاَّ اﷲُ وَحْدَھُ لاَ
سوائ کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے ،کوئی
شَرِیکَ لَہُ یَعْلَمُ
اسکاشریک نہیں وہ جانتا ہے
مَا تُخْفِی النُّفُوسُ وَ
جو دلوں میں پوشیدہ جو
مَا تُجِنُّ الْبِحارُ وَمَا
سمندروں کی تہوں میںہے
تُوارٰی مِنْہُ ظُلْمَۃٌ وَ
تاریکی کسی چیز کو اس سے
لاَ تَغِیبُ عَنْہُ غائِبَۃٌ وَ
نہاں نہیں کر سکتی کوئی
مَا تَسْقُطُ مِنْ وَرَقَۃٍ
اس سے اوجھل نہیں،
مِنْ شَجَرَۃٍ وَلاَ حَبَّۃٍ
درخت کا کوئی پتہ اور میوہ تاریکی
فِی ظُلْمَۃٍ إلاَّ یَعْلَمُہا
میں نہیں گرتا مگر وہ اس سے باخبر
لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ وَلاَ رَطْبٍ
ہے اس کے سوائ کوئی معبود نہیں اور
وَلاَیابِسٍ إلاَّ فِی
نہیں کوئی خشک و تر مگر وہ
کِتابٍ مُبِینٍ وَیَعْلَمُ
روشن کتاب میں مذکور ہے وہ جانتا
مَا یَعْمَلُ الْعامِلُونَ
ہے عمل کرنے والے جو کچھ کرتے
وَٲَیَّ مَجْرَیً
ہیں کس راہ پر چلتے ہیں اور کس جگہ
یَجْرُونَ وَ إلَی ٲَیِّ
ان کی بازگشت ہوتی ہے
مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ
ہم خدا سے ہدایت کے طالب ہیں
وَنَسْتَھْدِی اﷲَ
اور گواہ ہیں کہ حضرت محمد(ص) اس کے
بِالْھُدَی وَنَشْھَدُ ٲَنَّ
بندے اس کے نبی اور رسول ہیں
مُحَمَّداً عَبْدُھُ وَنَبِیُّہُ
اس کی مخلوق کیلئے وہ اسکی وحی
وَرَسُولُہُ إلَی خَلْقِہِ
کے امین ہیں اور یقینا انہوں نے
وَٲَمِینُہُ عَلَی
اپنے رب کا پیغام پہنچایا،انہوں
وَحْیِہِ وَٲَنَّہُ قَدْ بَلَّغَ
نے خدا کیلئے مشرکوں اور گمراہوں
رِسالاتِ رَبِّہِ
سے کامل جہاد کیا اور خدا کی
وَجاھَدَ فِی اﷲِ
عبادت کرتے رہے یہاں تک کہ
الْحائِدِینَ عَنْہُ
وفات پاگئے خدا ان پر اور انکی آل
الْعادِلِینَ بِہِ وَعَبَدَ
(ع)پر درود و سلام بھجیے میں تم کو خدا
اﷲَ حَتَّی ٲَتاھُ الْیَقِینُ
سے ڈرنے کی وصیت کرتا
صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
ہوں کہ جسکی نعمت کو زوال
وَسَلَّمَ ٲُوصِیکُمْ
نہیں جس کی رحمت کی
بِتَقْوَی اﷲِ
انتہا نہیں بندے اس
الَّذِی لاَ تَبْرَحُ مِنْہُ
سے بے نیاز نہیں ہو
نِعْمَۃٌ وَلاَ تَنْفَدُ مِنْہُ
سکتے اور ان کے اعمال اس کی
رَحْمَۃٌ وَلاَ یَسْتَغْنِی
نعمتوں کا بدلہ نہیں بن سکتے
الْعِبادُ عَنْہُ وَلاَ
اسی نے تقویٰ کیطرف متوجہ
یَجْزِی ٲَنْعُمَہُ
کیا دنیا سے تعلق نہ جوڑے
الْاَعْمالُ الَّذِی
کا حکم فرمایا گناہوں سے بچنے
رَغَّبَ فِی التَّقْوَیٰ
کی تعلیم دی وہ بقا کیساتھ
وَزَہَّدَ فِی
معزز ہے اس کی مخلوق موت
الدُّنْیاوَحَذَّرَ
اور فنا کے آگے پست ہے
الْمَعاصِیَ وَتَعَزَّزَ
ہر مخلوق کی منزل آخر موت
بِالْبَقائِ وَ
ہے یہ اہل جہان کا راستہ
ذَلَّلَ خَلْقَہُ بِالْمَوْتِ
ہے موت زندوں کی پیشانی
وَالْفَنائِ وَالْمَوْتُ
پر ثبت ہے بھاگنے والے
غایَۃُ الْمَخْلُوقِینَ
اس کے قابو سے نکل نہیں
وَسَبِیلُ الْعالَمِینَ
سکتے موت کے وقت اہل حرص
وَمَعْقُودٌ بِنَواصِی
ذلیل ہوں گے موت ہر
الْباقِینَ لاَ یُعْجِزُھُ
لذت چھین لے گی ،ہر نعمت
إباقُ الْہارِبِینَ
سے محروم کردے گی اور ہر
وَعِنْدَ حُلُولِہِ یَٲْسِرُ
خوشی کا خاتمہ کردے گی
ٲَھْلَ الْھَوَیٰ یَھْدِمُ
دنیا ایسا گھر ہے جس کیلئے خدا
کُلَّ لَذَّۃٍ وَیُزِیلُ کُلَّ
نے فنا لکھ دی اور دنیا
نِعْمَۃٍ وَیَقْطَعُ
والوں کو دنیا چھوڑ جانا ہے
کُلَّ بَھْجَۃٍ وَالدُّنْیا
پھر بھی بہت سے
دارٌ کَتَبَ اﷲُ لَھَا
لوگ ہمیشہ یہاں رہنا چاہتے
الْفَنائَ وَلاََِھْلِہا مِنْھَا
ہیں وہ بڑے محل بناتے ہیں
الْجَلائَ فَٲَکْثَرُھُمْ
طالب دنیا،دنیا کیلئے شیریں
یَنْوِی بَقائَہا وَیُعَظِّمُ
ہے اور جلد گزر جاتی ہے
بِنائَہاوَھِیَ حُلْوَۃٌ
لیکن صاحبان نظر کیلئے یہ
خَضِرَۃٌ قَدْ عُجِّلَتْ
مقام فریب ہے یہاں
لِلطَّالِبِ وَالْتَبَسَتْ
مالدار غریبوں سے ہاتھ
بِقَلْبِ النَّاظِرِ
کھینچتے ہیں لیکن خدا
وَیُضْنِی ذوالثَّرْوَۃِ
ترس لوگ دنیا سے نفرت
الضَّعِیفَ وَیَحْتَوِیھَا
کرتے ہیں پس جلد دنیا
الْخائِفُ الْوَجِلُ
چھوڑ جاؤ خدا رحم کرے تم پر کہ
فَارْتَحِلُوا مِنْہا
بہترین عمل کرتے ہو
یَرْحَمُکُمُ اﷲُ
اس کمتر دنیا سے زیادہ کی
بِٲَحْسَنِ مَا بِحَضْرَتِکُمْ
طلب نہ کرو اپنی ضرورت سے
وَلاَ تَطْلُبُوا مِنْہا
زیادہ کا سوال نہ کرو
ٲَکْثَرَ مِنَ الْقَلِیلِ وَلاَ
اور کم مقدار پر راضی رہو
تَسْٲَلُوا مِنْہا فَوْقَ
تمہاری آنکھیں دنیا کی ان
الْکَفافِ وَارْضَوْا
چیزوں پر نہ لگیں جو
مِنْہا بِالْیَسِیرِ وَلاَ
سرمایہ داروں نے فراہم کیں
تَمُدُّنَّ ٲَعْیُنَکُمْ مِنْہا
ہیںتم انہیں کچھ اہمیت نہ دو
إلی مَا مُتِّعَ الْمُتْرَفُونَ
بلکہ تم اس کو اپنا وطن نہ بناؤ
بِہِ وَاسْتَھِینُوا بِہا
کہ یہاں خسارہ اٹھاؤ گے
وَلاَ تُوَطِّنُوہا وَٲَضِرُّوا
اور ایسا نہ ہوکہ اس کی
بِٲَنْفُسِکُمْ فِیہا
نعمتوں اور رونقوں میں محو ہوجاؤ
وَ إیَّاکُمْ وَالتَّنَعُّمَ وَ
کیونکہ وہ غفلت اور دھوکے
التَّلَہِّیَ وَالْفاکِہاتِ
کی جگہ ہے آگاہ رہو
فَ إنَّ فِی ذلِکَ غَفْلَۃً
کہ دنیا نے اپنے چاہنے
وَاغْتِراراً ٲَلا إنَّ
والوں سے بے وفائی کی
الدُّنْیا قَدْ تَنَکَّرَتْ
ان سے منہ موڑ لیا ان کو
وَٲَدْبَرَتْ وَاحْلَوْلَتْ
چلتا کیا اور وداع کردیاسمجھ
وَآذَنَتْ بِوَداعٍ ٲَلا
لو کہ بے شک آخرت
وَ إنَّ الْاَخِرَۃَ قَدْ رَحَلَتْ
تمہاری طرف بڑھی تمہیں
فَٲَقْبَلَتْ وَٲَشْرَفَتْ
خوش آمدید کہا تمہیں عزت
وَآذَنَتْ بِاطِّلاعٍ ٲَلا
دی اور تمہارے پہنچنے کا اعلان
وَ إنَّ الْمِضْمارَ الْیَوْمَ
کیا یاد رکھو آج آزمائش
وَالسِّباقَ غَداً ٲَلا
کا دن ہے اور کل ایک دوسرے
وَ إنَّ السُّبْقَۃَ الْجَنَّۃُ
سے سبقت لے جانے کا دن
وَالْغایَۃَ النَّارُ
ہوگا جان لو اطاعت میں
ٲَلا ٲَفَلا تائِبٌ مِنْ
سبقت سے جنت اور
خَطِیئَتِہِ قَبْلَ یَوْمِ
نافرمانی میں جہنم ہے
مَنِیَّتِہِ ٲَلا عامِلٌ
ہاں تو کوئی ایسا نہیں جو موت
لِنَفْسِہِ قَبْلَ یَوْمِ
سے پہلے اپنے گناہوں سے توبہ
بُؤْسِہِ وَفَقْرِھِ جَعَلَنَا
کرلے آیا کوئی نہیں جو تنگی اور بے
اﷲُ وَ إیَّاکُمْ مِمَّنْ
کسی کے دن سے پہلے
یَخافُہُ وَیَرْجُو ثَوابَہُ
اپنے لیے نیک عمل کرے
ٲَلا إنَّ ہذَا الْیَوْمَ
خدا نے ہمیں اور تمہیں ان لوگوں
یَوْمٌ جَعَلَہُ اﷲُ لَکُمْ
میں رکھا جو اس سے ڈرتے اور امید
عِیداً وَجَعَلَکُمْ لَہُ
ثواب رکھتے ہیں بے شک آج
ٲَھْلاً فَاذْکُرُوا اﷲَ
کا دن خدا نے تمہارے لیے یوم عید
یَذْکُرْکُمْ وَادْعُوھُ
بنایا اور تم کو عید کا حقدار قرار دیا ہے
یَسْتَجِبْ لَکُمْ
پس خداکویاد کرو کہ وہ بھی تمہیں
وَٲَدُّوا فِطْرَتَکُمْ
یاد کرے اس سے دعا مانگو کہ
فَ إنَّہا سُنَّۃُ نَبِیِّکُمْ
وہ اسے قبول فرمائے اپنا اپنا فطرہ ادا
وَفَرِیضَۃٌ واجِبَۃٌ مِنْ
کرو کہ یہ تمہارے نبی(ص) کی سنت
رَبِّکُمْ فَلْیُؤَدِّہا کُلُّ
اور تمہارے رب کی طرف سے
امْرِیًَ مِنْکُمْ عَنْ
لازم کردہ فرض ہے پس تم میں
نَفْسِہِ وَعَنْ
سے ہر شخص زکاۃ فطرہ ادا کرے
عِیالِہِ کُلِّھِمْ ذَکَرِھِمْ
اپنی طرف سے اپنے سبھی
وَٲُنْثاھُمْ وَصَغِیرِھِمْ
اہل خانہ کی طرف سے ہر مرد
وَکَبِیرِھِمْ وَحُرِّھِمْ
اور عورت ہر چھوٹے بڑے اور
وَمَمْلُوکِھِمْ
ان میں سے ہر آزاد اور غلام کی
عَنْ کُلِّ إنْسانٍ
طرف سے فی کس تین کلو کی
مِنْھُمْ صاعاً مِنْ بُرٍّ
مقدار میں گندم یا تین کلو کھجوریں
ٲَوْ صاعاً مِنْ تَمْرٍ
یا تین کلو جَو ضرور دے
ٲَوْ صاعاً مِنْ
اور خدا کی اطاعت کرو اس میں
شَعِیرٍ وَٲَطِیعُوا اﷲَ
جو اس نے تم پر لازم کیا ہے
فِیما فَرَضَ عَلَیْکُمْ
اور حکم دیا جیسے پابندیِٔ نماز
وَٲَمَرَکُمْ بِہِ مِنْ إقامِ
ادائے ِزکوٰۃ حجِ بیت اﷲ
الصَّلاۃِ وَ إیتآئِ الزَّکَاۃِ
اور ماہ رمضان کے روزے نیز
وَحِجِّ الْبَیْتِ وَصَوْمِ
نیکی کی ترغیب دینا
شَھْرِ رَمَضانَ
اور بدی سے روکنا مزید برآں
وَالْاََمْرِ بِالْمَعْرُوفِ
اپنی عورتوں اور اپنے مملوکہ
وَالنَّھْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ
غلاموں سے اچھا برتاؤ کرنا
وَالْاِحْسانِ إلی
اور خدا کی اطاعت کروجن
نِسائِکُمْ وَمَا مَلَکَتْ
چیزوں سے اس نے روکا ہے
ٲَیْمانُکُمْ وَٲَطِیعُوا
یعنی شریف عورت
اﷲَ فِیما نَہاکُمْ عَنْہُ
پر تہمت لگانے، برے
مِنْ قَذْفِ الْمُحْصَنَۃِ
کام انجام دینے، شراب
وَ إتْیانِ الْفاحِشَۃِ
خوری کرنے، ،چیزیں
وَشُرْبِ الْخَمْرِ وَ
کم ناپنے اور کم
بَخْسِ الْمِکْیالِ وَ
تولنے نیز جھوٹی گواہی
نَقْصِ الْمِیزانِ وَشَہادَۃِ
دینے اور جنگ سے فرار کو
الزُّورِوَالْفِرارِ مِنَ الزَّحْفِ
خدا نے روکا ہے خدا ہمیں اور
عَصَمَنَا اﷲُ وَ إیَّاکُمْ
تمہیں تقویٰ کا پابند بنائے اور
بِالتَّقْویٰ وَجَعَلَ
ہمارے تمہارے لیے آخرت
الْاَخِرَۃَ خَیْراً لَنا
کو دنیا سے بہتر قرار
وَلَکُمْ مِنَ الْاَُولَیٰ إنَّ
دے بے شک پرہیزگاروں
ٲَحْسَنَ الْحَدِیثِ
کے لیے عمدہ کلام اور دل
وَٲَبْلَغَ مَوْعِظَۃِ
نشین نصیحت اس خدا کی
الْمُتَّقِینَ کِتابُ اﷲِ
کتاب ہے جو زبردست
الْعَزِیزِ الْحَکِیمِ
اورحکمت والا ہے میں پناہ
ٲَعُوذُ بِاﷲِ مِنَ
لیتا ہوں خدا کی راندے
الشَّیْطانِ الرَّجِیمِ
ہوئے شیطان سے
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ
خدا کے نام سے جو بڑے رحم والا
الرَّحِیمِ قُلْ ھُوَ اﷲُ
مہربان ہے کہہ دو کہ وہ اﷲ
ٲَحَدٌ اﷲُ الصَّمَدُ لَمْ
ایک ہے اﷲ بے نیاز ہے
یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ
نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ
وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً ٲَحَدٌ۔ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے۔


No comments: