Monday, May 4, 2009

صحیفہ کاملہ اپنے والدین ( علیہما السلام ) کے حق میں حضرت کی دعاء

صحیفہ کاملہ
اپنے والدین ( علیہما السلام ) کے حق میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ وَ اَہْلِ بَیْتِہِ الطَّاہِرِیْنَ وَاخْصُصْہُمْ بِاَفْضَلِ صَلٰوتِکَ وَ رَحْمَتِکَ وَ بَرَکَاتِکَ وَ سَلاَمِکَ وَاخْصُصْ اَللّٰہُمَّ وَالِدَیَّ بِالْکَرَامَةِ لَدَیْکَ وَ الصَّلٰوةِ مِنْکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اَلْہِمْنِیْ عَلْمَ مَا یَجِبُ لَہُمَا عَلَیَّ اِلْہَامًا وَاجْمَعْ لِیْ عِلْمَ ذٰلِکَ کُلِّہ تَمَامًا ثُمَّ اسْتَعْمِلْنِیْ بِمَا تُلْہِمُنِیْ مِنْہُ وَ وَفِّقْنِیْ لِلنُّفُوْذِ فِیْمَا تُبَصِّرُنِیْ مِنْ عِلْمِہ حَتّٰی لاَ یَفُوْتَنِی اسْتِعْمَالُ شَیْءٍ عَلَّمْتَنِیْہِ وَلاَ تَثْقُلْ اَرْکَانِیْ عَنِ الْحُفُوْفِ فِیْمَا اَلْہَمْتَنِیْہِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ کَمَا شَرَّفْتَنَا بِہ وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ کَمَا اَوْجَبْتَ لَنَا الْحَقِّ عَلَی الْخَلْقِ بِسَبَبِہ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ اَہَابُہُمَا ہَیْبَةَ السُّلْطَانِ الْعَسُوْفِ وَ اَبَرُّہُمَا بِرَّالْاُمِّ الرَّئُوْفِ وَاجْعَلْ طَاعَتِیْ لِوَالِدَیَّ وَ بِرِّیْ بِہِمَا اَقَرَّ لِعَیْنِیْ مِنْ رَقْدَةِ الْوَسْنَانِ وَ اَثْلَجَ لِصَدْرِیْ مِنْ شَرْبَةِ الظَّمْاٰنِ حَتّٰی اُوْثِرَ عَلٰی ہَوَایَ ہَوَاہُمَا وَ اُقَدِّمُ عَلٰی رِضَایَ رِضَاہُمَا وَ اَشْتَکْثِرَ بِرَّہُمَا بِیْ وَ اِنْ قَلَّ وَ اَسْتَقِلَّ بِرِّیْ بِہِمَا وَ اِنْ کَثُرَ اَللّٰہُمَّ خَفِّضْ لَہُمَا صَوْتِیْ وَ اَطِبْ لَہُمَا کَلاَمِیْ وَ اَلِیْ لَہُمَا عَرِیْکَتِیْ وَاعْطِفْ عَلَیْہِمَا قَلْبِیْ وَ صَیِّرْنِیْ بِہِمَا رَفِیْقًا وَ عَلَیْہِمَا شَفِیْقًا اَللّٰہُمَّ اشْکُرْ لَہُمَا تَرْبِیَتِیْ وَ اَثِبْہُمَا عَلٰی تَکْرِمَتِیْ وَاحْفَظْ لَہُمَا مَا حَفِظَاہُ مِنِّیْ فِیْ صِغَرِیْ اَللّٰہُمَّ وَ مَا مَسَّہُمَا مِنِّیْ مِنْ اَزًی اَوْ خَلَصَ اِلَیْہِمَا عَنِّیْ مِنْ مَکْرُوْہٍ اَوْضَاعَ قِبَلِیْ لَہُمَا مِنْ حَقٍّ فَاجْعَلْہُ حِطَّةً لِذُنُوْبِہِمَا وَعُلُوًّا فِیْ دَرَجَاتِہِمَا وَ زِیَادَةً فِیْ حَسَنَاتِہِمَا یَا مُبَدِّلَ السَّیِّئٰاتِ بِاَضْعَافِہَا مِنَ الْحَسَنَاتِ اَللّٰہُمَّ وَ مَا تَعَدَّیَا عَلَیَّ فِیْہِ مِنْ قَوْلٍ اَوْ اَسْرَفَا عَلَیَّ فِیْہِ مِنْ فِعْلٍ اَوْ ضَیَّعَاہُ لِیْ مِنْ حَقٍّ اَوْ قَصَّرَا بِیْ عَنْہُ مِنْ وَاجِبٍ فَقَدْ وَ قَبْتُہ لَہُمَا وَ جُدْتُ بِہ عَلَیْہِمَا وَ رَغِبْتُ اِلَیْکَ فِیْ وَضْعِ تَبِعَتِہ عَنْہُمَا فَاِنِّیْ لَآ اَتَّہِمُہُمَا عَلٰی نَفْسِیْ وَلاَ اَسْتَبْطِئُہُمَا فِیْ بِرِّیْ وَ لَآ اَکْرَہُ مَا تَوَلَّیَاہُ مِنْ اَمْرِیْ یَارَبِّ فَہُمَا اَوْجَبُ حَقًّا عَلَیَّ وَ اَقْدَمُ اِحْسَانًا اِلَیَّ وَ اَعْظَمُ مِنَّةً لَدَیَّ مِنْ اَنْ اُقَاصَہُمَا بِعَدْلٍ اَوْ اُجَازِیَہُمَا عَلٰی مِثْلٍ اَیْنَ اِذًا یَّا اِلٰہِیْ طُوْلُ شُغْلِہِمَا بِتَرْبِیَتِیْ وَ اَیْنَ شِدَّةُ تَعَبِہِمَا فِیْ حَرَاسَتِیْ وَ اَیْنَ اِقْتَارُہُمَا عَلٰیٓ اَنْفُسِہِمَا لِلتَّوْسِعَةِ عَلَیَّ ہَیْہَاتَ مَا یَسْتَوْفِیَانِ مِنِّیْ حَقَّہُمَا وَ لاَ اُدْرِکَ مَا یَجِبُ عَلَیَّ لَہُمَا وَ لاَ اَنَا بِقَاضٍ وَ ظِیْفَةً خِدْمَتِہِمَا فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اَعَنِّیْ یَا خَیْرَ مَنِ اسْتُعِیْنَ بِہ وَ وَفِّقْنِیْ یَآ اَہْدٰیْ مَنْ رُغِبَ اِلَیْہِ وَلاَ تَجْعَلْنِیْ فِیْٓ اَہْلِ الْعُقُوْقِ لِلْاٰبَآءِ وَ الْاُمَّہَاتِ یَوْمَ تُجْزٰی کُلُّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ وَ ہُمْ لاَ یُظْلَمُوْنَ۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ ذُرِّیَّتِہ وَاخْصُصْ اَبَوَیَّ بِاَفْضَلِ مَا خَصَصْتَ بِہ اٰبَآءَ عِبَادِکَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ اُمَّہَاتِہِمْ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اَللّٰہُمَّ لاَ تُنْسِنِیْ ذِکْرَہُمَا فِیْ اَدْبَارِ صَلَوَاتِیْ وَ فِیْ اِنًا مِنْ اٰنَآءِ لَیْلِیْ وَ فِیْ کُلِّ سَاعَةٍ مِّنْ سَاعَاتِ نَہَارِیْ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَاغْفِرْ لِیْ بِدُعَائِیْ لَہُمَا وَاغْفِرْ لَہُمَا بِبِرِّہِمَا لِیْ مَغْفِرَةً حَتْمًا وَارْضَ عَنْہُمَا بِشَفَاعَتِیْ لَہُمَا رِضًی عَزْمًا وَ بَلِّغْہُمَا بِالْکَرَامَةِ مَوَاطِنَ السَّلاَمَةِ اَللّٰہُمَّ وَ اِنْ سَبَقَتْ مَغْفِرَتُکَ لَہُمَا فَشَفِّعْہُمَا فِیَّ وَ اِنْ سَبَقَتْ مَغْفِرَتُکَ لِیْ فَشَفِّعْنِیْ فِیْہِمَا حَتّٰی نَجْتَمِعَ بِرَاْفَتِکَ فِیْ دَارِ کَرَامَتِکَ وَ مَحَلِّ مَغْفِرَتِکَ وَرَحْمَتِکَ اِنَّکَ ذُوْالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ وَ الْمَنِّ الْقَدِیْمِ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ۔

اپنے والدین ( علیہما السلام ) کے حق میں حضرت کی دعاء

اے اللہ ! اپنے عہد خاص اوررسول محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اوران کے پاک وپاکیزہ اہل بیت پر رحمت نازل فرما اور انہیں بہترین رحمت وبرکت اوردرود وسلام کے ساتھ خصوصی امتیاز بخش اوراے معبود !میرے ماں باپ کو بھی اپنے نزدیک عزت وکرامت اوراپنی رحمت سے مخصوص فرما ۔اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے ۔اے اللہ ! محمد او ر ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ان کے جو حقوق مجھ پر واجب ہیں ان کا علم بذریعہ الہام عطا کر اور ان تمام واجبات کا علم بے کم وکاست میرے لیے مہیا فر ما دے ۔ پھر جو مجھے بذریعہ الہام بتائے اس پر کار بند رکھ اوراس سلسلہ میں جو بصیرت علمی عطا کر ے اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے تا کہ ان باتوں میں سے جو تو نے مجھے تعلیم کی ہیں کوئی بات عمل میں آئے بغیر نہ رہ جائے اوراس خدمت گزاری سے جو تو نے مجھے بتلائی ہے میرے ہاتھ پیر تھکن محسوس نہ کریں۔ اے اللہ محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرماکیونکہ تو نے اس کی وجہ سے ہمارا حق مخلوقات پر قائم کیا ہے اے اللہ ! مجھے ایسا بنا دے کہ میں ان دونوں سے ڈرا جاتا ہے اوراس طرح ان کے حال پر شفیق ومہربان رہوں (جس طرح شفیق ماں ) اپنی اولاد پر شفقت کرتی ہے اوران کی فرما نبرداری اوران سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کو میری آنکھوں کے لیے اس سے زیادہ کیف افزا قرار دے جتنا چشم خواب آلود میں نیند کا خمار اورمیرے قلب وروح کے لیے اس سے بڑھ کر مسرت انگیز قرار دے جتنا پیاسے کے لیے جرعہ آب تاکہ میں اپنی خواہش پر ان کی خواہش کو ترجیح دوں اور اپنی خوشی پر ان کی خوشی کو مقدم رکھوں اور ان کے تھوڑے احسان کو بھی جو مجھ پر کریں ، زیادہ سمجھوں ، اور میں جو نیکی کروں اے اللہ ! میری آواز کو ان کے سامنے آہستہ میرے کلام کو ان کے لیے خوشگوار میری طبیعت کو نرم اورمیرے دل کو مہربان بنا دے اور مجھے ان کے ساتھ نرمی وشفقت سے پیش آنے والا قرار دے ۔ اے اللہ ! نہیں میری پرورش کی جزائے خیر دے اورمیری حسن نگہداشت پر اجر وثواب عطا کر اور کم سنی میں میری خبر گیری کا انہیں صلہ دے اے اللہ ##! انہیں میری طرف سے کوئی تکلیف پہنچتی ہو یا میری جانب سے کوئی نا گوار صور ت پیش آئی ہو یا میری جانب سے کوئی نا گوار صورت پیش آئی ہو یا ان کی حق تلفی ہوئی ہو تو اسے ان کے گناہوں کا کفارہ درجات کی بلندی اور نیکیوں میں اضافہ کا سبب قرار دے اے برائیوں کو ئی گنا نیکیوں سے بدل دینے والے بارالہا!اگر انہوں نے میرے ساتھ گفتگو میں سختی یا کسی کام میں زیادتی یا میرے کسی حق میں فرو گذاشت یا اپنے فرض منصبی میں کوتاہی کی ہو تو میں ان کو بخشتا ہوں اوراسے نیکی اوراحسان کا وسیلہ قرا ر دیتا ہوں کہ اس کا مواخذہ ان سے نہ کرنا۔ اس لیے کہ میں اپنی نسبت ان سے کوئی بد گمانی نہیں رکھتا اورنہ تربیت کے سلسلہ میں انہیں سہل انگار سمجھتا ہوں اور نہ ان کی دیکھ بھال کو نا پسند کرتا ہوں اس لیے کہ ان کے حقوق مجھ لا لازم وواجب ، ان کے احسانات دیرینہ اوران کے انعامات عظیم ہیں وہ اس سے بالا تر ہیں کہ میں ان کو برابر کا بدلہ یا ویسا ہی عوض دے سکوں ۔ اگر ایسا کر سکوں تو اے میرے معبود!وہ ان کا ہمہ وقت میری تربیت میں مشغول رہنا میری خبر گیری میں رنج وتعب اٹھانا اورخود عسرت وتنگی میں رہ کر میری آسودگی کا سامان کرنا کہاں جائے گا بھلا کہاں ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کا صلہ مجھ سے پا سکیں اورنہ میں خود ہی ان کے حقوق سے سبکدوش ہو سکتا ہوں اورنہ ان کی خدمت کا فریضہ انجام دے سکتا ہوں رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور میری مدد فرما اے بہتر ان سب سے جن سے مدد مانگی جاتی ہے اورمجھے توفیق دے اے زیادہ رہنمائی کرنے والے ان سب سے جب کی طرف (ہدایت کے لیے) توجہ کی جاتی ہے اور مجھے اس دن جب کہ ہر شخص کو اس کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا اورکسی پر زیادتی نہ ہو گی ۔ان لوگوں میں سے قرار نہ دینا جو ماں باپ کے عاق ونا فرمانبردا رہوں ۔اے اللہ محمد اور ان کی آل پررحمت نازل فرما اورمیرے ماں باپ کو تواس سے بڑھ کر امتیاز دے جو مومن بندوں کے ماں باپ کو تو نے بخشا ہے اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے ۔ اے اللہ ان کی یاد کونمازوں کے بعدرات کی ساعتوں اور دن کے تمام لمحوں میں کسی وقت فراموش نہ ہونے دے اے اللہ !محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااورمجھے ان کے حق میں دعا کرنے کی وھہ سے ااور انہیں میرے ساتھ نیکی کرنے کی وجہ سے ان سے قطعی طور پر راضی وخوشنود ہو اورانہیں عزت وآبرو کے ساتھ سلامتی کی منزلوں تک پہنچا دے ۔ اے اللہ ! اگر تو نے انہیں مجھ سے پہلے بخش دیا تو انہیں میرا شفیع بنا ۔تاکہ ہم سب تیرے لطف وکرم کی بدولت تیرے بزرگی کے گھر اورنخشش ورحمت کی منزل میں ایک ساتھ جمع ہو سکیں ۔ یقینا تو بڑے فضل والا، قدیم احسان والا اورسب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے ۔۔

صحیفہ کاملہ جب طلب عافیت کرتے اوراس پر شکر ادا کرتے تو یہ دعاء پڑھتے

صحیفہ کاملہ
جب طلب عافیت کرتے اوراس پر شکر ادا کرتے تو یہ دعاء پڑھتے

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اَلْبِسْنِیْ عَافِیَتَکَ وَ جَلِّلْنِیْ عَافِیَتَکَ وَ حَصِّنِّیْ بِعَافِیَتِکَ وَ اَکْرِمْنِیْ بِعَافِیَتِکَ وَ اَغْنِنِیْ بِعَافِیَتِکَ وَ تَصَدَّقْ عَلَیَّ بِعَافِیَتَکَ وَ ہَبْ لِیْ عَافِیَتَکَ وَ اَفْرِشْنِیْ عَافِیَتَکَ وَ اَصْلِحْ لِیْ عَافِیَتَکَ وَ لاَ تُغَرِّقْ بَیْنِیْ وَ بَیْنَ عَافِیَتَکَ فِی الدُّنْیَا وَ الْآخِرَةِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ عَافِنِیْ عَافِیَةً کَافِیَةً شَافِیَةً عَالِیَةً نَامِیَةً عَافِیَةً تُوَلِّدُ فِیْ بَدَنِیَ الْعَافِیَةِ عَافِیَةَ الدُّنْیَا وَالْآخِرَةِ وَامْنُنْ عَلَیَّ بِالصِّحَةِ وَالْاَمْنِ وَالسَّلاَمَةِ فِیْ دِیْنِیْ وَ بَدَنِیْ وَ الْبَصِیْرَةِ فِیْ قَلْبِیْ وَ النَّفَاذِ فِیْ اُمُوْرِیْ وَ الْخَشْیَةِ لَکَ وَ الْخَوْفِ مِنْکَ وَ الْقُوَّةِ عَلٰی مَا اَمَرْتَنِیْ بِہ مِنْ طَاعَتِکَ وَ الْاِجْتِنَابِ لِمَا نَہَیْتَنِیْ عَنْہُ مِنْ مَعْصِیَتِکَ اَللّٰہُمَّ وَامْنُنْ عَلَیَّ بِالْحَجِّ وَ الْعُمْرَةِ وَ زِیَارَةِ قَبْرِ رَسُوْلِکَ صَلَوَاتُکَ عَلَیْہِ وَ رَحْمَتُکَ وَ بَرَکَاتُکَ عَلَیْہِ وَ عَلٰی اٰلِہ وَ اٰلِ رَسُوْلِکَ عَلَیْہِمُ السَّلاَمُ اَبَدًا مَّا اَبْقَیْتَنِیْ فِیْ عَامِیْ ہٰذَا وَ فِیْ کُلِّ عَامٍ وَاجْعَلْ ذٰلِکَ مَقْبُوْلاً مَشْکُوْرًا مَذْکُوْرًا لَدَیْکَ مَذْخُوْرًا عِنْدَکَ وَ اَنْطِقْ بِحَمْدِکَ وَ شُکْرِکَ وَ ذِکْرِکَ وَ حُسْنِ الثَّنَآءِ عَلَیْکَ لِسَانِیْ وَاشْرَحْ لِمَرَاشِدِ دِیْنِکَ قَلْبِیْ وَ اَعِذْنِیْ وَ ذُرِّیَّتِیْ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ وَمِنْ شَرِّ السَّآمَّةٍ وَ الْہَآمَّةِ وَ الْعَآمَّةِ وَ اللَّآمَّةِ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَیْطَانٍ مَرِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّکُلِّ سُلْطَانٍ عَنِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّکُلِّ مُتْرَفٍ حَفِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّکُلِّ ضَعِیْفٍ وَّ شَدِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَرِیْفٍ وَّ وَضِیْعٍ وَ مِنْ شَرِّکُلِّ صَغِیْرٍ وَ کَبِیْرٍ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ قَرِیْبٍ وَّ بَعِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ مَنْ نَصَبَ لِرَسُوْلِکَ وَ لِاَہْلِ بَیْتِہ حَرْبًا مِّنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ دَآبَّةٍ اَنْتَ اٰخِذٌ بِنَاصِیَتِہَا اِنَّکَ عَلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ مَنْ اَرَادَنِیْ بِسُوْٓءٍ فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ وَادْحَرْ عَنِّیْ مَکْرَہ وَادْرَاْ عَنِّیْ شَرَّہ وَ رُدَّ کَیْدَہ فِیْ نَحْرِہ وَاجْعَلْ بَیْنَ یَدَیْہِ سَدًّا حَتّٰی تُعْمِیَ عَنِّیْ بَصَرَہ وَ تُصِمَّ عَنْ ذِکْرِیْ سَمْحَہ وَ تُقْفِلَ دُوْنَ اِخْطَارِیْ قَلْبَہ وَ تُخْرِسَ عَنِّیْ لِسَانَہ وَ تَقْمَعَ رَاْسَہ وَ تُذِلَّ عِزَّہ وَ تَکْسِرَ جَبَرُوْتَہ وَ تُذِلَّ رَقَبَتَہ وَ تَفْسَغَ کِبَرَہ وَ تُوٴْمِنَنِیْ مِنْ جَمِیْعِ ضَرِّہ وَ شَرِّہ وَ غَمْزِہ وَ ہَمْزِہ وَ لَمْزِہ وَ حَسَدِہ وَ عَدَاوَتِہ وَ حَبَآئِلِہ وَ مَصَآئِدِہ وَ رَجْلِہ وَ خَیْلِہ اِنَّکَ عَزِیْزٌ قَدِیْرٌ۔

جب طلب عافیت کرتے اوراس پر شکر ادا کرتے تو یہ دعاء پڑھتے

اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھے اپنی عافیت کا لباس پہنا، اپنی عافیت کی ردا اوڑھنا ، اپنی عافیت کے ذریعہ محفوظ رکھ ۔ اپنی عافیت کے ذریعہ عزت ووقار دے ۔ اپنی عافیت کے ذریعہ بے نیاز کر دے ۔اپنی عافیت کی بھیک میری جھولی میں ڈال دے اپنی عافیت مجھے مرحمت فرما۔ اپنی عافیت کو میرا اوڑھنا بچھونا قرار دے۔ اپنی عافیت کی میرے لئے اصلاح ودستی فرما اوردنیا وآخرت میں میرے اوراپنی عافیت کے درمیان جدائی نہ ڈال ۔ اے میرے معبود! رحمت نازل فرما محمد اورا ن کی آل پر اور مجھے ایسی عافیت دے جونے نیاز کرنے والی ، شفا بخشنے والی (امراض کی دسترس سے)بالا اورروز افزوں ہو ۔ ایسی عافیت جو میرے جسم میں دنیا وآخرت کی عافیت کو جنم دے اورصحت امن ، جسم وایمان کی سلامتی ، قلبی بصیرت ، نفاذ امور کی صلاحیت ، بیم وخوف کا جذبہ اور جس اطاعت کا حکم دیا ہے اس کے بجالانے کی قوت اورجن گناہوں سے منع کیا ہے ان سے اجتناب کی توفیق بخش کر مجھ پر احسان فرما ۔ بارالہا!مجھ پر احسان بھی فرما کہ جب تک تو مجھے زندہ رکھے، ہمیشہ اس سال بھی او رسال حج وعمرہ اورقبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اورقبور آل رسول سلام اللہ علہیم کی زیارت کرتا رہوں ۔ اور ان عبادات کو مقبول وپسندیدہ قابل التفات اوراپنے ہاں ذخیر ہ اور حمد شکر وذکر اورثنائے جمیل کے نغموں سے میری زبان کو گویا رکھ اوردینی ہدایتوں کے لیے میرے دل کی گرہیں کھول دے اورمجھے اورمیری اولاد کو شیطان مردود اورزہریلے جانوروں ، ہلاک کرنے والے حیوانوں اوردوسرے جانوروں کے گزند اورچشم بد سے پناہ دے اور ہر سر کش شیطان ، ہر ظالم حکمران ، ہر جمع جھتے والے مغرور، ہر کمزور اورطاقتور ، ہر اعلے وادنے ہر چھوٹے بڑے اورہر نزدیک اور دور والے اور جن وانس میں تیرے پیغمبر اوران کے اہل بیت سے بر سر پیکار ہونے والے اور ہر حیوان کے شر سے جب پر تجھے تسلط حاصل ہے محفوظ ررکھ اس لیے تو حق وعدل کی راہ پر ہے ۔ اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور جو مجھ سے برائی کرناچاہے اسے مجھ سے رو گردان کر دے۔ اس مکر وفریب (کے تیر ) اسی کے سینہ کی طرف پلٹا دے اور اس کے سامنے ایک دیوار کھڑی کر دے یہاں تک کہ اس کی آنکھوں کو مجھے دیکھنے سے نا بینا اوراس کے کانوں کو میرا ذکر سننے سے بہر کر دے اور اس کے دل پر قفل چڑھا دے تاکہ میرا اسے خیال نہ آئے اورمیرے بارے میں کچھ سننے سے اس کی زبان کو گنگ کر دے ، اس کا سر کچل دے ۔ اس کی گردن میں ذلت کا طوق ڈال دے اور اس کا تکبر ختم کر دے ۔ اور مجھے اس کی ضرر رسانی ، شرپسندی ، لعنہ زنی ، غیبت ، عیب جوئی ، حسد ، دشمنی اور اس کے پھندوں ، ہتکھنڈوں ، پیادوں اورسواروں سے اپنے حفظ وامان میں رکھ ۔ یقینا تو غلبہ واقتدار کا مالک ہے۔


صحیفہ کاملہ جب کسی غمگین بات یا گناہوں کی وجہ سے پریشان پوتے تو یہ دعاء

صحیفہ کاملہ
جب کسی غمگین بات یا گناہوں کی وجہ سے پریشان پوتے تو یہ دعاء

اَللّٰہُمَّ یَا کَافِیَ الْفَرْدِ الضَّعِیْفِ وَ وَاقِیَ الْاَمْرِ الْمَخُوْفِ اَفْرَدَتْنِی الْخَطَایَا فَلاَ صَاحِبَ مَعِیْ وَ ضَعُفْتُ عَنْ غَضَبِکَ فَلاَ مُوٴَیِّدَ لِیْ وَ اَشْرَفْتُ عَلٰی خَوْفِ لِقَآئِکَ فَلاَ مُسَکِّنَ لِرَوْعَتِیْ وَ مَنْ یُوٴْمِنُنِیْ مِنْکَ وَ اَنْتَ اَخَفْتَنِیْ وَ مَنْ یُسَاعِدُنِیْ وَ اَنْتَ اَفْرَدْتَنِیْ وَ مَنْ یُّقَوِّیْنِیْ وَ اَنْتَ اَضْعَفْتَنِیْ لاَ یُجِیْرُ یَا اِلٰہِیْ اِلاَّ رَبٌّ عَلٰی مَرْبُوْبٍ وَ لاَ یُوٴْمِنُ اِلاَّ غَالِبٌ عَلٰی مَغْلُوْبٍ وَ لاَ یُعِیْنُ اِلاَّ طَالِبٌ عَلٰی مَطْلُوْبٍ وَ بِیَدِکَ یَا اِلٰہِیْ جَمِیْعُ ذٰلِکَ السَّبَبِ وَ اِلَیْکَ الْمَفَرُّ وَ الْمَہْرَبُ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اَجِرْ ہَرَبِیْ وَ اَنْجِحْ مَطْلَبِیْ اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ اِنْ صَرَفْتَ عَنِّیْ وَجْہَکَ الْکَرِیْمَ اَوْ مَنَعْتَنِیْ فَضْلَکَ الْجَسِیْمَ اَوْ حَظَرْتَ عَلَیَّ رِزْقَکَ اَوْ قَطَعْتَ عَنِّیْ سَبَبَکَ لَمْ اَجِدِ السَّبِیْلَ اِلٰی شَیْءٍ مِنْ اَمَلِیْ غَیْرَکَ وَ لَمْ اَقْدِرْ عَلٰی مَا عِنْدَکَ بِمَعُوْنَةِ سِوَاکَ فَاِنِّیْ عَبْدُکَ وَ فِیْ قَبْضَتِکَ نَاصِیَتِیْ بِیَدِکَ الْاَمْرُ لاَ اَمْرَ لِیْ مَعَ اَمْرِکَ مَاضٍ فِیَّ حُکْمُکَ عَدْلٌ فِیَّ قَضَآوٴُکَ وَ لاَ قُوَّةَ لِیْ عَلَی الْخُرُوْجِ مِنْ سُلْطَانِکَ وَ لاَ اَسْتَطِیْعُ مُجَاوَزَةَ قُدْرَتِکَ وَ لاَ اَسْتَمِیْلُ ہَوَاکَ وَ لاَ اَبْلُغُ رِضَاکَ وَ لاَ اَنَالُ مَا عِنْدَکَ اِلاَّ بِطَاعَتِکَ وَ بِفَضْلِ رَحْمَتِکَ اِلٰہِیْ اَصْبَحْتُ وَ اَمْسَیْتُ عَبْدًا دَاخِرًا لَکَ لَآ اَمْلِکُ لِنَفْسِیْ نَفْعًا وَّ لاَ ضَرًّا اِلاَّ بِکَ اَشْہَدُ بِذٰلِکَ عَلٰی نَفْسِیْ وَ اَعْتَرِفُ بِضَعْفِ قُوَّتِیْ وَ قِلَّةِ حِیْلَتِیْ فَاَنْجِزْ لِیْ مَا وَعَدْتَّنِیْ وَ تَمِّمْ لِیْ مَا اٰتَیْتَنِیْ فَاِنِّیْ عَبْدُکَ الْمِسْکِیْنُ الْمُسْتَکِیْنُ الضَّعِیْفُ الضَّرِیْرُ الْحَقِیْرُ الْمَہِیْنُ الْفَقِیْرُ الْخَائِفُ الْمُسْتَجِیْرُ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ لاَ تَجْعَلْنِیْ نَاسِیًا لِّذِکْرِکَ فِیْمَا اَوْلَیْتَنِیْ وَ لاَ غَافِلاً لِاِحْسَانِکَ فِیْمَا اَبْلَیْتَنِیْ وَ لاَ اٰیِسًا مِنْ اِجَابَتِکَ لِیْ وَ اِنْ اَبْطَاْتَ عَنِّیْ فِیْ سَرَّآءَ کُنْتُ اَوْ ضَرَّآءَ اَوْ شِدَّةٍ اَوْ رَخَآءٍ اَوْ عَافِیَةٍ اَوْ بَلَآءٍ اَوْ بُؤْسٍ اَوْ نَعْمَآءَ اَوْ جِدَةٍ اَوْ لَأْوَآءَ اَوْ فَقْرٍ اَوْ غِنًی اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاجْعَلْ ثَنَائِیْ عَلَیْکَ وَ مَدْحِیْ اِیَّاکَ وَ حَمْدِیْ لَکَ فِیْ کُلِّ حَالَاتِیْ حَتّٰی لاَ اَفْرَحَ بِمَا اٰتَیْتَنِیْ مِنَ الدُّنْیَا وَ لاَ اَحْزَنَ عَلٰی مَا مَنَعْتَنِیْ فِیْہَا وَ اَشْعِرْ قَلْبِیْ تَقْوَاکَ وَاسْتَعْمِلْ بَدَنِیْ فِیْمَا تَغْبَلُہ مِنِّیْ وَاشْغَلْ بِطَاعَتِکَ نَفْسِیْ عَنْ کُلِّ مَا یَرِدُ عَلَیَّ حَتّٰی لاَ اُحِبَّ شَیْئًا مِّنْ سُخْطِکَ وَ لاَ اَسْخَطَ شَیْئًا مِنْ رِضَاکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ فَرِّغْ قَلْبِیْ لِمَحَبَّتِکَ وَاشْغَلْہُ بِذِکْرِکَ وَانْعَشْہُ بِخَوْفِکَ وَ بِالْوَجَلِ مِنْکَ وَ قَوِّہ بِالرَّغْبَةِ اِلَیْکَ وَ اَمِلْہُ اِلٰیْ طَاعَتِکَ وَ اَجْرِ بِہ فِیْ اَحَبِّ السُّبُلِ اِلَیْکَ وَ ذَلِّلْہُ بِالرَّغْبَةِ فِیْمَا عِنْدَکَ اَیَّامَ حَیٰوتِیْ کُلِّہَا وَاجْعَلْ تَقْوَاکَ مِنَ الدُّنْیَا زَادِیْ وَ اِلٰی رَحْمَتِکَ رِحْلَتِیْ وَ فِیْ مَرْضَاتِکَ مَدْخَلِیْ وَاجْعَلْ فِیْ جَنَّتِکَ مَثْوَایَ وَ ہَبْ لِیْ قُوَّةً اَحْتَمِلُ بِہَا جَمِیْعَ مَرْضَاتِکَ وَاجْعَلْ فِرَارِیْ اِلَیْکَ وَ رَغْبَتِیْ فِیْمَا عِنْدَکَ وَ اَلْبِسْ قَلْبِیْ الْوَحْشَةَ مِنْ شِرَارِ خَلْقِکَ وَ ہَبْ لِیَ الْاُنْسَ بِکَ وَ بِاَوْلِیَآئِکَ وَ اَہْلِ طَاعَتِکَ وَ لاَ تَجْعَلْ لِفَاجِرٍ وَ لاَ کَافِرٍ عَلَیَّ مِنَّةً وَ لاَ لَہ عِنْدِیْ یَدًا وَ لاَ بِیْ اِلَیْہِمْ حَاجَةً بَلِ اجْعَلْ سُکُوْنُ قَلْبِیْ وَ اُنْسَ نَفْسِیْ وَاسْتِغْنَائِیْ وَ کِفَایَتِیْ بِکَ وَ بِخِیَارِ خَلْقِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَاجْعَلْنِیْ لَہُمْ قَرِیْنًا وَاجْعَلْنِیْ لَہُمْ نَصِیْرًا وَامْنُنْ عَلَیَّ بِشَوْقٍ اِلَیْکَ وَ بِالْعَمَلِ لَکَ بِمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰی اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ وَ ذٰلِکَ عَلَیْکَ یَسِیْرٌ

جب کسی غمگین بات یا گناہوں کی وجہ سے پریشان پوتے تو یہ دعاء

اے اللہ ! اے یکہ وتنہا اورکمزور وناتوان کی (مہوں میں ) کفایت کرنے والے اورخطر ناک مرحلوں سے بچا لے جانے والے! گناہوں نے مجھے بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے ۔ اب کوئی ساتھی نہیں ہے اورتیرے غضب کے برداشت کرنے سے عاجز ہوں ۔اب کوئی سہارا دینے والا نہیں ہے تیری طرف بازگشت کا خطرہ درپیش ہے ۔اب اس دہشت سے کوئی تسکین دینے والا نہیں ہے ۔اب اس دہشت سے کوئی تسکین دینے والا نہیں ہے اورجب کہ تو نے مجھے خوف زدہ کیا ہے ۔ اورجب کہ تو نے مجھے خوف ذدہ کیا ہے تو کون ہے جو مجھے تجھ سے مطمئن کرے ۔ اورجب کہ تو نے مجھے تنہاچھوڑ دیا ہے تو کون ہے جو میری دستگیری کرے ۔ اور جب کہ تو نے مجھے ناتوان کر دیا ہے تو کون ہے جو مجھے قوت دے ۔ اے میرے معبود ! پر ور دہ کوکوئی پناہ نہیں دے سکتا سوائے اس کے پروردگار کے اورشکست خوردہ کوکوئی امان نہیں دے سکتا سوائے اس پر غلبہ پانے والے کے ۔ اورطلب کردہ کی کوئی مدد نہیں کر سکتا سوائے اس کے طالب کے ۔ یہ تمام وسائل اے میرے معبود تیرے ہی ہاتھ میں ہیں اورتیری ہی طرف راہ فرار وگریز ہے لہذا تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورمیرے گزیز کو اپنے دامن میں پناہ دے اورمیری حاجت برلا۔ اے اللہ !اگر تو نے اپنا پاکیزہ رخ مجھ سے موڑ لیا اور اپنے احسان عظیم سے دریغ کیا یا اپنے رزق کو بند کر دیا ، یا اپنے رشتہ رحمت کو مجھ سے قطع کر لیا تو میں اپنی آرزؤوں تک پہنچنے کا وسیلہ تیرے سوا کوئی پا نہیں سکتااورتیرے قبضہ قدرت میں ہوں اورتیرے ہی ہاتھ میں میری بھاگ دوڑ ہے تیرے حکم کے آگے میرا حکم نہیں چل سکتا۔ میرے بارے میں تیرا فرمان جاری اورمیرے حق میں تیرا فیصلہ عدل وانصاف پر مبنی ہے ۔ تیرے قلمروسلطنت سے نکل جانے کا مجھے یارا نہیں اورتیرے احاطہ قدرت سے قدم باہر رکھنے کی طاقت نہیں اور نہ تیری محبت کو حاصل کر سکتا ہوں ۔ نہ تیری رضامندی تک پہنچ سکتا ہوں اورنہ تیرے ہاں کی نعمتیں پا سکتا ہوں مگر تیری اطاعت اورتیری رحمت فراواں کے وسیلہ سے۔ اے اللہ !میں ہر حال میں تیرا ذلیل بندہ ہوں تیری مدد کے بغیر میں اپنے سود زیاں کا مالک نہیں میں اس عجز وبے بضاعتی کی اپنے بارے میں گواہی دیتا ہوں اوراپنی کمزوری وبے چارگی کا اعتراف کرتا ہوں ۔ لہذا جو وعدہ تو نے مجھ سے کیا ہے اسے پورا کراور جو دیا ہے اسے تکمیل تک پہنچا دے اس لیے کہ میں تیرا بندہ ہوں جو بے نوا، عاجز، کمزور، بے سروسامان ، حقیر، ذلیل ، نادار، خوفزدہ ، اور پناہ کا خواستگار ہے اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور مجھے ان عطیوں میں جو تو نے بخشے ہیں فراموش کا ر اور ان نعمتوں میں جو تو نے عطا کی ہیں احسان ناشناس نہ بنا دے اورمجھے دعا کی قبولیت سے نا امید نہ کر اگرچہ اس میں تا خیر ہو جائے ۔ آسائش میں ہوں یا تکلیف میں تنگی میں ہوں یا فارغ البلالی میں تندرستی میں ہوں یا خوشحالی میں ۔ تونگری میں ہوں یا عسرت میں ، فقر میں ، یا دولتمندی میں اے اللہ !محمد اور ان کی آل پررحمت نازل فرما اور مجھے اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ہر حالت میں مدح وستائش وسپاس میں مصروف رکھ یہاں تک کہ دنیا میں سے جو کچھ تو دے اس پر خوش نہ ہونے لگوں اورجو روک لے اس پر رنجیدہ ہوں ۔ اور پر ہیز گاری کو میرے دل کا شعار بنا اور میرے جسم سے وہی کام لے جسے تو قبول فرمائے اوراپنی اطاعت میں ا نہماک کے ذریعہ تمام دنیوی علائق سے فارغ کر دے تاکہ اس چیز کو جوتیری ناراضی کا سبب ہے دوست نہ رکھوں اور جو چیز تیری خوشنودی کا باعث ہے اسے ناپسندنہ کروں ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور زندگی بھر میرے دل کو اپنی محبت کے لیے فارغ کر دے ۔ اپنی یاد میں اسے مشغول رکھ ، اپنے خوف وہراس کے ذریعہ (گناہوں کی ) کا موقع دے ، اپنی طرف رجوع ہونے سے اس کی قوت وتوانائی بخش ، اپنی اطاعت کی طرف اسے مائل کر اور اپنے پسندیدہ ترین راستہ پر چلا اوراورنعمتوں کی طلب پر اسے تیار کر اور پرہیز گاری کو میرا توشہ ، اپنی رحمت کی جانب میرا سفر، اپنی خوشنودی میں میرا گزر اوراپنی جنت میں میری منزل قرار دے اورمجھے ایسی قوت عطا فرما جس سے تیری رضا مندیوں کا بوجھ اٹھا لوں ۔اور میرے گریز کو اپنی جانب اور میری خواہش کو اپنے ہاں کی نعمتوں کی طرف قرار دے اور برے لوگ سے میرے دل کو متوحش اوراپنے اوراپنے دوستوں اورفرنبرداروں سے مانوش کر دے اور کسی بدکار اورکافر کا مجھ پر احسان نہ ہو ۔نہ اس کی نگاہ کرم مجھ پر ہو اور نہ اس کی مجھے کوئی احتیاج ہو بلکہ میرے دلی سکون ، قلبی لگاؤ،اور میری بے نیازی وکار گزاری کو اپنے اوراپنے برگزیدہ بندوں سے وابستہ کر ۔ اے اللہ ! محمد اورا ن کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان کا ہم نشین ومددگار قرار دے اوراپنے شوق ووارفتگی اور ان کے ذریعہ جنہیں تو پسند کرتا او رجن سے خوش ہوتا ہے مجھ پر احسان فرما۔اس لئے کہ تو ہرچیز پر قادر ہے اور یہ کام تیرے لیے آسان ہے۔

صحیفہ کاملہ قحط سالی کے موقعہ پر طلب باراں کی دعاء

صحیفہ کاملہ
قحط سالی کے موقعہ پر طلب باراں کی دعاء

اَللّٰہُمَّ اسْقِنَا الْغَیْثَ وَانْشُرْ عَلَیْنَا رَحْمَتَکَ بِغَیْثِکَ الْمُغْذِقِ مِنَ السَّحَابِ الْمُنْسَاقِ لِنَبَاتِ اَرْضِکَ الْمُوْنِقِ فِیْ جَمِیْعِ الْاٰفَاقِ وَامْنُنْ عَلٰی عِبَادِکَ بِاِیْنَاعِ الثَّمَرَةِ وَ اَحْیِ بِلاَدَکَ بِبُلُوْغِ الزَّہَرَةِ وَ اَشْہِدْ مَلَآئِکَتِکَ الْکِرَامَ السَّفَرَةِ بِسَقْیٍ مِنْکَ نَافِعٍ دَآئِمٍ غُزْرُہ وَاسِعٍ دِرَرُہ وَابِلٍ سَرِیْعٍ عَاجِلٍ تُحْیِیْ بِہ مَا قَدْ مَاتَ وَ تَرُدُّ بِہ مَا قَدْ فَاتَ وَ تُخْرِجُ بِہ مَا ہُوَ اٰتٍ وَ تُوَسِّعُ بِہ فِیْ الْاَقْوَاتِ سَحَابًا مُتَرَاکِمًا ہَنِیْئًا مَرِیْئًا طَبَقَا مُجَلْجَلاً غَیْرَ مُلِثٍّ وَدْقُہ وَ لاَ خُلَّبٍ بَرْقُہ اَللّٰہُمَّ اسْقِنَا غَیْثًا مُغِیْثًا مَرِیْعًا مُمْرِعًا عَرِیْضًا وَاسِعًا غَزِیْرًا تَرُدُّ بِہِ النَّہِیْضَ وَ تَجْبُرُ بِہِ الْمَہِیْضَ اَللّٰہُمَّ اسْقِنَا سَقْیَا تَسِیْلُ مِنْہُ الظِّرَابِ وَ تَمْلَاُ مِنْہُ الْجِبَابَ وَ تُفَجِّرُ بِہِ الْاَنْہَارَ وَ تُنْبِتُ بِہِ الْاَشْجَارَ وَ تُرْخِصُ بِہِ الْاَسْعَارَ فِیْ جَمِیْعِ الْاِمْصَارِ وَ تَنْعَشُ بِہِ الْبَہَآئِمَ وَ الْخَلْقَ وَ تُکْمِلُ لَنَا بِہ طَیِّبَاتِ الرِّزْقِ وَ تُنْبِتُ لَنَا بِہِ الزَّرْعَ وَ تُدِرُّ بِہِ الضَّرْعَ وَ تُزِیْدُنَا بِہ قُوَّةً اِلٰی قُوَّتِنَا اَللّٰہُمَّ لاَ تَجْعَلْ ظِلَّہ عَلَیْنَا سُمُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ بَرْدَہ عَلَیْنَا حُسُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ صَوْبَہ عَلَیْنَا رُجُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ مَائَہ عَلَیْنَا اُجَاجًا۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنَا مِنْ بَرَکَاتِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۔

قحط سالی کے موقعہ پر طلب باراں کی دعاء

بارالہا! ابر باراں سیراب فرما اوران ابروں ذریعہ ہم پر دامن رحمت پھیلا جو مو سلادھار بارشوں کے ساتھ زمین کے سبزہ خوش رنگ کی روئیدگی کا سروسامان لیے ہوئے اطراف عالم میں روانہ کئے جاتے ہیں اور پھلوں کے پختہ ہونے سے اپنے بندوں پر احسان فرما اورشگوفوں کے کھلنے سے اپنے شہروں کو زندگی نو بخش اوراپنے معزز وباوقار فرشتوں اورسفیروں کو ایسی نفع رساں بارش پر آمادہ کر جس کی فروانی دائم اورروانی ہمہ گیر ہو ۔ اوربڑی بوندوں والی تیزی سے آنے والی اورجلد برسنے والی ہو جس سے تو مردہ چیزوں میں زندگی دوڑا دے ۔ گزری ہوئی بہار یں پلٹا دے اور جو چیزیں آنے والی ہیں انہیں نمودار کر دے اورسامان معیشت میں وسعت پید اکر دے ایسا ابر چھائے جو تہہ بہ تہہ ، خوش آئند وخوش گوار زمین پر محیط اورگھن گرج والا ہو اوراس کی بارش لگاتا بہ برسے ( کہ کھیتوں اورمکانوں کو نقصان پہنچے ) اورنہ اس کی بجلی دھوکا دینے والی ہو ( کہ چمکے گرجے اوربرسے نہیں ) بارالہا!ہمیں اس بارش سے سیراب کر جو خشک سالی کو دور کر نے والی زمین سے ) سبزہ اگانے والی دشت وصحرا کو سر سبز کرنے والی بڑے پھیلاو اوربڑھاو اوران تھاہ گہراو والی ہو جس سے تو مرجھائی ہو گھاس کی رونق پلٹا دے اورسوکھے سڑے سبزے میں جان پیدا کر دے ۔ خدایا!ہمیں ایسی بارش سے سیراب کر جس سے ٹیلوں پر سے پانی کے دھارے بہادے ، کنویں چھلکا دے ، نہریں جاری کر دے ، درختوں کو تروتازہ وشاداب کر دے، جو پاوں اورانسانوں میں نئی روح پھونک دے، پاکیزہ روزی کا سروسامان ہمارے لیے مکمل کر دے کھیتوں کو سر سبز وشاداب کر دے اورچوپاوں کے تھنوں کو دودھ سے بھرے اور اس کے ذریعہ ہماری قوت وطاقت میں مزید قوت کا اضافہ کر دے بارالہا!اس ابر کی سایہ افگنی کو ہمارے لئے جھلسا دینے والا کا جھونکا اس کی خنکی کو نحوست کا سرچشمہ اوراس کے برسنے کو عذاب کا پیش خیمہ اوراس کے پانی کو (ہمارے کام ودہن کے لیے )شور نہ قرار دینا۔بارالہا! رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہمیں آسمان وزمین کی برکتوں سے بہرہ مند کر اس لیے کہ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

صحیفہ کاملہ جب کوئی مصیبت بر طرف ہوتی یا کوئی حاجت پوری ہوتی تو یہ دعا پڑھتے

صحیفہ کاملہ
جب کوئی مصیبت بر طرف ہوتی یا کوئی حاجت پوری ہوتی تو یہ دعا پڑھتے

اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی حُسْنِ قَضَآئِکَ وَ بِمَا صَرَفْتَ عَنِّیْ مِنْ بَلاَئِکَ فَلاَ تَجْعَلْ حَظِّیْ مِنْ رَحْمَتِکَ مَا عَجَّلْتَ لِیْ مِنْ عَافِیَتِکَ فَاَکُوْنَ قَدْ شَقَیْتُ بِمَا اَحْبَبْتُ وَ سَعِدَ غَیْرِیْ بِمَا کَرِہْتُ وَ اِنْ یَکُنْ مَا ظَلِلْتُ فِیْہِ اَوْ بِتُّ فِیْہِ مِنْ ہٰذِہِ الْعَافِیَةِ بَیْنَ یَدَیْ بَلاَءٍ لاَ یَنْقَطِعُ وَ وِزْرٍ لاَ یَرْتَفِعُ فَقَدِّمْ لِیْ مَا اَخَّرْتَ وَ اَخِّرْ عَنِّیْ مَا قَدَّمْتَ فَغَیْرُ کَثِیْرٍ مَا عَاقِبَتُہُ الْفَنَآءُ وَ غَیْرُ قَلِیْلٍ مَا عَاقِبَتُہُ الْبَقَآءُ وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ۔

جب کوئی مصیبت بر طرف ہوتی یا کوئی حاجت پوری ہوتی تو یہ دعا پڑھتے

اے اللہ ! تیرے ہی لیے حمد وستائش ہے تیرے بہترین فیصلہ پر اور اس بات پر کہ تو نے بلاوں کا رخ مجھ سے موڑ دیا۔تو میرا حصہ اپنی رحمت میں سے صرف اس دنیوی تندرستی میں منحصر نہ کر دے کہ میں اپنی اس پسندیدہ چیز کی وجہ سے (آخرت کی ) سعادتوں سے محروم رہوں اوردوسرا میری نا پسندیدہ چیز کی وجہ سے خوش بختی وسعادت حاصل کر لے جائے ۔ اور اگر یہ تندرستی کہ جس میں دن گزارا ہے یا رات بسر کی ہے کسی لا زوال مصیبت کا پیش خیمہ اورکسی دائمی وبال کی تمہید بن جائے تو جس (زحمت واندوہ ) کو تو نے موخر کیا ہے اسے مقدم کر دے اور جس( صحت وعافیت کو مقدم کیا اسے موخر کر دے کیونکہ جس چیز کا نتیجہ فنا ہو وہ زیادہ نہیں اورجس کا انجام بقا ہو وہ کم نہیں ۔ اے اللہ تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما۔

صحیفہ کاملہ جب شیطان کا ذکر آتا تواس سے اور اس کے مکرو عداوت سے بچنے کے لیے یہ دعاء پڑھتے

صحیفہ کاملہ
جب شیطان کا ذکر آتا تواس سے اور اس کے مکرو عداوت سے بچنے کے لیے یہ دعاء پڑھتے

اَللّٰہُمَّ اِنَّا نَعُوْذُ بِکَ مِنْ نَزَغَاتِ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ وَ مَکَائِدِہ وَ مِنَ الثِّقَةِ بِاَمَانِیِّہ وَ مَوَاعِیْدِہ وَ غُرُوْرِہ وَ مَصَائِدِہ وَ اَنْ یُطْمِعَ نَفْسِہ فِیْ اِضْلاَلِنَا عَنْ طَاعَتِکَ وَامْتِہَانِنَا بِمَعْصِیَتِکَ اَوْ اَنْ یَحْسُنَ عِنْدَنَا مَا حَسَّنَ لَنَا اَوْ اَنْ یَّثْقُلَ عَلَیْنَا مَا کَرَّہَ اِلَیْنَا اَللّٰہُمَّ اخْسَاہُ عَنَّا بِعِبَادَتِکَ وَاکْبِتْہُ بِدُوٴُبِنَا فِیْ مَحَبَّتِکَ وَاجْعَلْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَہ سِتْرًا لاَ یَہْتِکُہ وَ رَدْمًا مُصْمَتًا لاَ یَفْتُقُہ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاشْغُلْہُ عَنَّا بِبَعْضٍ اَعْدَآئِکَ وَاعْصِمْنَا مِنْہُ بِحُسْنِ رِعَایَتِکَ وَاکْفِنَا خَیْرَہ وَ وَلِّنَا ظَہْرَہ وَاقْطَعْ عَنَّا اِثْرَہ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ اَمْتِعْنَا مِنَ الْہُدٰی بِمِثْلِ ضَلَالَتِہ وَ زَوِّدْنَا مِنَ التَّقْوٰی ضِدَّ غَوْاٰیَتِہ وَاسْلُکْ بِنَا مِنَ التُّقٰی خِلاَفَ سَبِیْلِہ مِنَ الرَّدٰی اَللّٰہُمَّ لاَ تَجْعَلْ لَہ فِیْ قُلُوْبِنَا مَدْخَلاً وَ لاَ تُوْطِنَنَّ لَہ فِیْمَا لَدَیْنَا مَنْزِلاً اَللّٰہُمَّ وَ مَا سَوَّلَ لَنَا مِنْ بَاطِلٍ فَعَرِّفْنَاہُ وَ اِذَا عَرَّفْتَنَاہُ فَقِنَاہُ وَ بَصِّرْنَا مَا نُکَائِیْدُہ بِہ وَ اَلْہِمْنَا مَا نُعِدُّہ لَہ وَ اَیْقِظْنَا عَنْ سِنَةِ الْغَفْلَةِ بِالرُّکُوْنِ اِلَیْہِ وَ اَحْسِنْ بِتَوْفِیْقِکَ عَوْنَنَا عَلَیْہِ اَللّٰہُمَّ وَ اَشْرِبْ قُلُوْبَنَا اِنْکَارَ عَمَلِہ وَالْطُفْ لَنَا فِیْ نَقْضِ حِیَلِہ۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ حَوِّلْ سُلْطَانَہ عَنَّا وَاقْطَعْ رَجَائَہ مِنَّا وَادْرَاہُ عَنِ الْوُلُوْعِ بِنَا اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاجْعَلْ اٰبَآئَنَا وَ اُمَّہَاتِنَا وَ اَوْلاَدَنَا وَ اَہَالِیَنَا وَ ذَوِیْ اَرْحَامِنَا وَ قَرَابَاتِنَا وَ جِیْرَانَنَا مِنَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ مِنْہُ فِیْ حِرْزٍ حَارِزٍ وَ حِصْنٍ حَافِظٍ وَ کَہْفٍ مَانِعٍ وَ اَلْبِسْہُمْ مِنْہُ جُنَنًا وَاقِیَةً وَ اَعْطِہِمْ عَلَیْہِ اَسْلِحَةً مَاضِیَةً اَللّٰہُمْ وَاعْمُمْ بِذٰلِکَ مَنْ شَہِدَ لَکَ بِالرُّبُوْبِیَّةِ وَ اَخْلَصَ لَکَ بِالْوَحْدَانِیَّةِ وَ عَادَاہُ لَکَ بِحَقِیْقَةِ الْعُبُوْدِیَّةِ وَاسْتَظْہَرَ بِکَ عََلَیْہِ فِیْ مَعْرِفَةِ الْعُلُوْمِ الرَّبَّانِبَّةِ اَللّٰہُمَّ احْلُلْ مَا عَقَدَ وَافْتُقْ مَا رَتَقَ وَافْسَخْ مَا دَبَّرَ وَ ثَبِّطْہُ اِذَا عَزَمَ وَانْقُضْ مَا اَبْرَمَ اَللّٰہُمَّ وَاہْزِمْ جُنْدَہ وَ اَبْطِلْ کَیْدَہ وَاہْدِمْ کَہْفَہ وَ اَرْغِمْ اَنْفَہ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنَا فِیْ نَظْمِ اَعْدَآئِہ وَاعْزِلْنَا عَنْ عَدَادِ اَوْلِیَآئِہ لاَ نُطِیْعُ لَہ اِذَ اسْتَہْوَانَا وَ لاَ نَسْتَجِیْبُ لَہ اِذَا دَعَانَا نَامُرُ بِمُنَاوَاتِہ مَنْ اَطَاعَ اَمْرَنَا وَ نَعِظُ عَنْ مُتَابَعَتِہ مَنِ اتَّبَعَ زَجَرْنَا اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ وَ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ وَ عَلٰی اَہْلِ بَیْتِہ الطَّیِّبِیْنَ الطَّاہِرِیْنَ وَ اَعِذْنَا وَ اَہَالِیَنَا وَ اِخْوَانَنَا وَ جَمِیْعَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ مِمَّا اسْتَعَذْنَا مِنْہُ وَ اَجِرْنَا مِمَّا اسْتَجَرْنَا بِکَ مِنْ خَوْفِہ وَ اسْمَعْ لَنَا مَا دَعَوْنَا بِہ وَ اَعْطِنَا مَا اَخْفَلْنَاہُ وَاحْفَظْ لَنَا مَا نَسِیْنَاہُ وَ صَیِّرْنَا بِذٰلِکَ فِیْ دَرَجَاتِ الصَّالِحِیْنَ وَ مَرَاتِبِ الْمُوٴْمِنِیْنَ اٰمِیْنَ رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔

جب شیطان کا ذکر آتا تواس سے اور اس کے مکرو عداوت سے بچنے کے لیے یہ دعاء پڑھتے

اے اللہ ! ہم شیطان مردود کے وسوسوں ، مکروں اورحیلوں سے اوراس کی جھوٹی طفل تسلیوں پر اعتماد کرنے اوراس کے ہتھکنڈوں سے تیرے ذریعہ پناہ مانگتے ہیں اور اس بات سے کہ اس کے دل میں طمع وخواہش پیدا ہو کہ وہ ہمیں تیری اطاعت سے بہکائے اورتیری معصیت کے ذریعہ ہماری رسوائی کا سامان کرے یا یہ کہ جس چیز کو وہ رنگ وروغن سے آراستہ کرے وہ ہماری نظروں میں کھب جائے یا جس چیز کو وہ بد نماظاہر کرے وہ ہمیں شاق گزرے ۔ اے اللہ ! تو اپنی عبادت کے ذریعہ سے ہم سے دور کردے اورتیری محبت میں محنت وجانفشانی کر نے کے باعث اسے ٹھکرا دے اورہمارے اورایک ایسی ٹھوس دیوار جسے وہ توڑ نہ سکے حائل کر دے ۔ اے اللہ رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل ہر اوراسے ہمارے بجائے اپنے کسی دشمن کے بہکانے میں مصروف رکھ اورہمیں اپنی حسن نگہداشت کے ذریعہ اس سے محفوظ کر دے ۔اس کے مکر وفریب سے بچا لے اورہم سے توگردان کر دے اورہمارے راستے سے اس کے نقش قدم مٹادے ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما جیسی اس کی گمراہی (مستحکم)ہے اور ہمیں اس کی گمراہی کے مقابلہ میں تقوی وپرہیز گاری کازاد راہ دے ۔ اوراس کی ہلاکت آفرین راہ کے خلاف رشد اورتقوے کے راستے پر لے چل ۔ اے اللہ ہمارے دلوں میں اسے عمل دخل کا موقع نہ دے اورہمارے پاس کی چیزوں میں اس کے لیے منزل مہیا نہ کر۔ اے اللہ وہ جس بے ہودہ باے کو خوشنما بنا کے ہمیں دکھائے وہ ہمیں پہنچودے اورجب پہنچوا دے تو اس سے ہمار ی حفاظت بھی فرما۔اورہمیں فریب دینے کے طور پر طریقوں میں بصیرت اوعراس کے مقابلہ میں سروسامان کی تیاری کی تعلیم دے اوراس خواب غفلت سے جو اس کی طرف جھکاو کا باعث ہو ہوشیار کردے اوراپنی توفیق سے اس کے اعمال سے ناپسندیدگی کا جذبہ ہمارے دلوں میں بھر دے۔اوراس کے حیلوں کو توڑنے کی توفیق کرامت فرما۔اے اللہ تورحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اورشیطان کے تسلط کو ہم سے ہٹا دے اوراس کی امیدیں ہم سے قطع کر دے اورہمیں گمراہ کرنے کی حرص وآزسے اسے دور کر دے اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمارے باپ دادوں ہماری ماوں ، ہماری اولادوں ، ہمارے قبیلہ والوں ، عزیزوں ،رشتہ داروں اورہمسایہ میں رہنے والے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو اس کے شرسے ایک محکم جگہ حفاظت کر نے والے قلعہ اورروک تھام کرنے والی ذرہیں انہیں پہنا اوراس کے مقابلہ میں تیز دھاڑ ولاے ہتھیار نہیں عطا کر ۔ بارالہا!اس دعا میں ان لوگوں کو بھی شامل کر جو تیری ربوبیت کی گواہی دیں اوردوئی کے تصور کے بغیر تجھے یکتا سمجھیں اورحقیقت عبودیت کی روشنی میں تیری خاطر اسے دشمن رکھیں اور الہی علوم کے سیکھنے میں اس کے بر خلاف تجھ سے مدد چاہیں اے اللہ !جو گرہ وہ لگائے اسے کھول دے ، جسے جوڑے اورتوڑدے اور جو تدبیر کرے اسے ناکام بنا دے اورجب کوئی ارادہ کرے اسے روک دے ،اورجسے فراہم کرے اسے درہم وبرہم کردے ۔ خدایا! ا سکے لشکر کو شکست دے اس کے مکرو فریب کو ملیا میٹ کر دے، اس کی پناہ گاہ کو ڈھاوے اس کی ناک رگڑدے اے اللہ ! ہمیں اس کے دشمنوں میں شامل کر اوراس کے دوستوں میں شمار ہونے سے علیحدہ کر دے تا کہ وہ ہمیں بہکائے تو اس کی اطاعت نہ کریں ۔ اور جب ہمیں پکارے تو اس کی آواز پر لبیک نہ کہیں اور جو ہمارا حکم مانے ہم اسے اس سے دشمنی رکھنے کا حکم دیں اورجو ہمارے روکنے سے بازآئے اسے اس کی پیروی سے منع کریں ۔ اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد پر جو تمام نبیوں کے خاتم اور سب رسولوں کے سر تاج ہیں اورا ن کے اہل بیت پر جو طیب وطاہر ہیں اور ہمارے عزیزوں ، بھائیوں ، اور تمام مومن مردوں اورمومن عورتوں کو اس چیز سے خوف کھاتے ہوئے ہم نے تجھ سے امان چاہی ہے اس سے امان دے اور جو درخواست کی ہے اسے منظور فرما اورجس کے طلب کرنے میں غفلت ہو گئی ہے اسے مرحمت فرما اورجسے بھول گئے ہیں اسے ہمارے لیے محفوظ رکھ اوراس وسیلہ سے ہمیں نیکو کاروں کے درجوں اوراہل ایمان کے مرتبوں تک پہنچا دے ۔ ہماری دیا قبول فرما اے تمام جہان کے پروردگار
!

صحیفہ کاملہ جب کسی بیماری یا کرب واذیت میں مبتلا ہوتے تو یہ دعا پڑھتا

صحیفہ کاملہ
جب کسی بیماری یا کرب واذیت میں مبتلا ہوتے تو یہ دعا پڑھتا

اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی مَا لَمْ اَزَلْ اَتَصَرَّفُ فِیْہِ مِنْ سَلاَمَةِ بَدَنِیْ وَ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی مَا اَحْدَثْتَ بِیْ مِنْ عِلَّةٍ فِیْ جَسَدِیْ فَمَا اَدْرِیْ یَا اِلٰہِیْ اَیُّ الْحَالَیْنِ اَحَقُّ بِالشُّکْرِ لَکَ وَ اَیُّ الْوَقْتَیْنِ اَوْلٰی بِالْحَمْدِ لَکَ اَوَقْتُ الصِّحَّةِ الَّتِیْ ہَنَّاْتَنِیْ فِیْہَا طَیِّبَاتِ رِزْقِکَ وَ نَشَّطْتَنِیْ بِہَا لِاِبْتِغَآءِ مَرْضَاتِکَ وَ فَضْلِکَ وَ قَوَّیْتَنِیْ مَعَہَا عَلٰی مَا وَفَّقْتَنِیْ لَہ مِنْ طَاعَتِکَ اَمْ وَقْتُ الْعِلَّةِ الَّتِیْ مَحَّصْتَنِیْ بِہَا وَ النِّعَمِ الَّتِیْ اَتْحَفْتَنِیْ بِہَا تَخْفِیْفًا لِمَا ثَقُلَ بِہ عَلٰی ظَہْرِیْ مِنَ الْخَطِیْئٰاتِ وَ تَطْہِیْرًا لِمَا اَنْغَمَسْتُ فِیْہِ مِنَ السَّیِّئٰاتِ وَ تَنْبِیْہًا لِتَنَاوُلِ التَّوْبَةِ وَ تَذْکِیْرًا لِمَحْوِ الْحَوْبَةِ بِقَدِیْمِ النِّعْمَةِ وَ فِیْ خِلاَلِ ذٰلِکَ مَا کَتَبْتَ لِیَ الْکَاتِبَانِ مِنْ زَکِیِّ الْاَعْمَالِ مَا لاَ قَلْبٌ فَکَّرَ فِیْہِ وَ لاَ لِسَانٌ نَطَقَ بِہ وَ لاَ جَارِحَةٌ تَکَلَّفَتْہُ بَلْ اِفْضَالاً مِنْکَ عَلَیَّ وَ اِحْسَانًا مِنْ صَنِیْعِکَ اِلَیَّ۔ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ حَبِّبْ اِلَیَّ مَا رَضِیْتَ لِیْ وَ یَسِّرْ لِیْ مَا اَحْلَلْتَ بِیْ وَ طَہِّرْنِیْ مِنْ دَنَسِ مَا اَسْلَفْتُ وَامْحُ عَنِّیْ شَرَّ مَا قَدَّمْتُ وَ اَوْجِدْنِیْ حَلاَوَةَ الْعَافِیَةِ وَ اَذِقْنِیْ بَرْدَ السَّلاَمَةِ وَاجْعَلْ مَخْرَجِیْ عَنْ عِلَّتِیْ اِلٰی عَفْوِکَ وَ مُتَحَوَّلِیْ عَنْ صَرْعَتِیْ اِلٰی تَجَاوُزِکَ وَ خَلاَصِیْ مِنْ کَرْبِیْ اِلٰی رَوْحِکَ وَ سَلاَمَتِیْ مِنْ ہٰذِہِ الشِّدَّةِ اِلٰی فَرَجِکَ اِنَّکَ الْمُتَفَضِّلُ بِالْاِحْسَانِ الْمُتَطَوِّلُ بِالْاِمْتِنَانِ الْوَہَّابُ الْکَرِیْمُ ذُوالْجَلاَلِ وَ الْاِکْرَامِ۔

جب کسی بیماری یا کرب واذیت میں مبتلا ہوتے تو یہ دعا پڑھتے ۔

اے معبود!تیرے ہی لیے حمد وسپاس ہے اس صحت وسلامتی بدن پر جس میں ہمیشہ زندگی بسر کرتا رہا اور تیرے ہی لئے حمد سپاس ہے اس مرض پر جواب میرے جسم میں تیرے حکم سے رونما ہوا ہے اسے معبود! مجھے نہیں معلوم کہ ان دونوں حالتوں میں سے کونسی حالت پر وتو شکریہ کا زیادہ مستحق ہے اور ان دونوں وقتوں میں سے کونسا وقت تیری حمد ستائش کے زیادہ لائق ہے آیا صحت کے لمحے جن میں تو نے اپنی پاکیزہ روزی کو میرے لیے خوشگوار بنایا اور اپنی رضا وخوشنودی اورفضل واحسان کے طلب کی امنگ میرے دل میں پیدا اور اس کے ساتھ اپنی اطاعت کی توفیق دے کر اس سے عہدہ برا ہونے کی قوت بخشی یا یہ بیماری کا زمانہ جس کے ذریعہ میرے گناہوں کا بوجھ ہلکا کر دے جو میری پیٹھ کر گراں بار بنائے ہوئے ہیں اوران برائیوں سے پاک کر دے جن میں ڈوبا ہوا ہوں اورتوبہ کرنے پر متنبہ کر دے اورگزشتہ نعمت (تندرستی ) کی یاد دہانی سے کفر(کفر ان نعمت کے ) گناہ کو محو کر دے اوربیماری کے اثنا میں کاتبان اعمال میرے لیے وہ پاکیزہ اعمال بھی لکھتے رہے جن کا نہ دل میں تصور ہوا تھا نہ زبان پر آئے تھے اورنہ کسی عضو نے ا سکی تکلیف گوارا کی تھی ۔

یہ صرف تیرا تفضل واحسان تھا مجھ پر ہوا اے اللہ !رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور جو کچھ تو نے میرے لیے پسند کیا ہے وہی میری نظروں میں پسندیدہ قرار دے اور مصیبت مجھ پر ڈال دی ہے اسے سہل وآسان کر دے اورمجھے گزشتہ گناہوں کی آلائش سے پاک اورسابقہ برائیوں کو نیست ونابود کر دے اورتندرستی کی لذت سے کامران اورصحت کی خواشگواری سے بہرہ اندوز کر اور مجھے اس بیماری سے چھڑا کر اپنے عفو کی جانب لے آ اوراس حالت افتادگی سے بخشش ودرگزر کی طرف پھیر دے اور اس شدت وسختی کو دور کر کے کشائش ووسعت کی منزل تک پہنچا دے اس لیے کہ تو بے استحقاق احسان کرنے والا اور گرانبہا نعمتیں بخشے والا ہے اور تو ہی بخشش وکرم کا مالک اورعظمت وبزرگی کا سرمایہ دار ہے۔

صحیفہ کاملہ خداوند عالم سے طلب حاجات کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

صحیفہ کاملہ
خداوند عالم سے طلب حاجات کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمْ یَا مُنْتَہٰی مَطْلَبِ الْحَاجَاتِ وَ یَا مَنْ عِنْدَہ نَیْلُ الطَّلِبَاتِ وَ یَا مَنْ لاَ یَبِیْعُ نِعَمَہ بِالْاَثْمَانِ وَ یَا مَنْ لاَ یُکَدِّرُ عَطَایَاہُ بِالْاِمْتِنَانِ وَ یَا مَنْ یُسْتَغْنٰی بِہ وَ لاَ یُسْتَغْنٰی عَنْہُ وَ یَا مَنْ یُرْغَبُ اِلَیْہِ وَ لاَ یُرْغَبُ عَنْہُ وَ یَا مَنْ لاَ تُفْنِیْ خَزَآئِنَہُ الْمَسَآئِلُ وَ یَا مَنْ لاَ تُبَدِّلُ حِکْمَتَہُ الْوَسَآئِلُ وَ یَا مَنْ لاَ تَنْقَطِعُ عَنْہُ حَوَآئِجُ الْمُحْتَاجِیْنَ وَ یَا مَنْ لاَ یُعَنِّیْہِ دُعَآءُ الدَّاعِیْنَ تَمَدَّحْتَ بِالْغَنَآءِ عَنْ خَلْقِکَ وَاَنْتَ اَہْلُ الْغِنٰی عَنْہُمْ وَ نَسَبْتَہُمْ اِلَی الْفَقْرِ وَ ہُمْ اَہْلُ الْفَقْرِ اِلَیْکَ فَمَنْ حَاوَلَ سَدَّ خَلَّتِہ مِنْ عِنْدِکَ وَ رَامَ صَرْفَ الْفَقْرِ عَنْ نَفْسِہ بِکَ فَقَدْ طَلَبَ حَاجَتَہ فِیْ مَظَآنِّہَا وَ اَتٰی طَلِبَتَہ مِنْ وَجْہِہَا وَ مَنْ تَوَجَّہَ بِحَاجَتِہ اِلٰی اَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ اَوْ جَعَلَہ سَبَبَ نُجْحِہَا دُوْنَکَ فَقَدْ تَعَرَّضَ لِلْحِرْمَانِ وَاسْتَحَقَّ مِنْ عِنْدِکَ فَوْتَ الْاِحْسَانِ اَللّٰہُمَّ وَلِیْ اِلَیْکَ حَاجَةٌ قَدْ قَصَّرَ عَنْہَا جُہْدِیْ وَ تَقَطَّعَتْ دُوْنَہَا حِیَلِیْ وَ سَوَّلَتْ لِیْ نَفْسِیْ رَفْعَہَا اِلٰی مَنْ یَرْفَعُ حَوَآئِجَہ اِلَیْکَ وَ لاَ یَسْتَغْنِیْ فِیْ طَلِبَاتِہ عَنْکَ وَ ہِیَ زَلَّةٌ مِّنْ زَلَلِ الْخَاطِئِیْنَ وَ عَثْرَتٌ مِّنْ عَثَرَاتِ الْمُذْنِبِیْنَ ثُمَّ انْتَبَہْتُ بِتَذْکِرِیْرِکَ لِیْ مِنْ غَفْلَتِیْ وَ نَہَضْتُ بِتَوْفِیْقِکَ مِنْ زَلَّتِیْ وَ رَجَعْتُ وَ نَکَصْتُ بِتَسْدِیْدِکَ عَنْ عَثْرَتِیْ وَ قُلْتُ سُبْحَانَ رَبِّیْ کَیْفَ یَسْئَلُ مُحْتَاجٌ مُحْتَاجًا وَ اَنّٰی یَرْغَبُ مُعْدِمٌ اِلٰی مُعْدِمٍ فَقَصَدْتُکَ یَا اِلٰہِیْ بِالرَّغْبَةِ وَ اَوْفَدْتُ عَلَیْکَ رَجَآئِیْ بِالثِّقَةِ بِکَ وَ عَلِمْتُ اَنَّ کَثِیْرُ مَا اَسْئَلُکَ یَسِیْرٌ فِیْ وُجْدِکَ وَ اَنَّ خَطِیْرَ مَا اَسْتَوْہِبُکَ حَقِیْرٌ فِیْ وُسْعِکَ وَ اَنَّ کَرَمَکَ لاَ یُضِیْقُ عَنْ سُوَالِ اَحَدٍ وَ اَنَّ یَدَکَ بِالْعَطَایَا اَعْلٰی مِنْ کُلِّ یَدٍ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَاحْمِلْنِیْ بِکَرَمِکَ عَلَی التَّفَضُّلِ وَ لاَ تَحْمِلْنِیْ بِعَدْلِکَ عَلَی الْاِسْتِحْقَاقِ فَمَا اَنَا بِاَوَّلِ رَاغِبٍ رَغِبَ اِلَیْکَ فَاَعْطَیْتَہ وَ ہُوَ یَسْتَحِقُّ الْمَنْعَ وَ لاَ بِاَوَّلِ سَآئِلٍ سَاَلَکَ فَاَفْضَلْتَ عَلَیْہِ وَ ہُوَ یَسْتَوْجِبُ الْحَرْمَانَ اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ کُنْ لِدُعَائِیْ مُجِیْبًا وَ مِنْ نِدَائِیْ قَرِیْبًا وَ لِتَضَرُّعِیْ رَاحِمًا وَ لِصَوْتِیْ سَامِعًا وَ لاَ تَقْطَعْ رَجَائِیْ عَنْکَ وَ لاَ تَبُتَّ سَبَبِیْ مِنْکَ وَ لاَ تُوَجِّہْنِیْ فِیْ حَاجَتِیْ ہٰذِہ وَ غَیْرِہَا اِلٰی سِوَاکَ وَ تَوَلَّنِیْ بِنُجْحِ طَلِبَتِیْ وَ قَضَاءِ حَاجَتِیْ وَ نَیْلِ سُوٴْلِیْ قَبْلِ زَوَالِیْ عَنْ مَوْقِفِیْ ہٰذَا بِتَیْسِیْرِکَ اِلَی الْعَسِیْرِ وَ حُسْنِ تَقْدِیْرِکَ لِیْ فِیْ جَمِیْعَ الْاُمُوْرِ وَ صَلِّ عِلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ صَلٰوةً دَائِٓمَةً نَامِیَةً لاَانْقِطَاعَ لِاَبَدِہَا وَ لاَ مُنْتَہٰی لِاَمَدِہَا وَاجْعَلْ ذٰلِکَ عَوْنًا لِیْ وَسَبَبًا لِنَجَاحِ طَلِبَتِیْ اِنَّکَ وَاسِعٌ کَرِیْمٌ وَ مِنْ حَاجَتِیْ یَا رَبِّ کَذَا وَکَذَافَضْلُکَ اٰنَسَنِیْ وَاِحْسَانُکَ دَلَّنِیْ فَاَسْئَلُکَ بِکَ وَ بِمُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ صَلَوَاتُکَ عَلَیْہِمْ اَنْ لاَ تَرُدَّنِیْ خَآئِبًا۔

خداوند عالم سے طلب حاجات کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

ا ے معبود ! اے وہ جو طلب حاجات کی منزل منتہاہے اے وہ جس کے یہاں مرادوں تک رسائی ہوتی ہے ۔اے وہ جو اپنی نعمتیں قیمتوں کے عوض فروخت نہیں کرتا اورنہ اپنے عطیوں کو احسان جتا کر مکدر کر تا ہے ۔ اے وہ جس کے ذریعہ بے نیازی حاصل ہوتی ہے اور جس سے بے نیاز نہیں رہا جا سکتا۔اے وہ جس کی خواہش رغبت کی جاتی ہے اورجس سے منہ موڑا نہیں جاسکتا۔اے وہ جس کے خزانے طلب وسوال سے ختم نہیں ہوتے اور جس کی حکمت ومصلحت کو وسائل واسباب کے ذریعہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔ اے وہ جس سے حاجتمندوں کا رشتہ احتیاج قطع نہیں ہوتا اورجسے پکارنے والوں کی صداخستہ وملول نہیں کرتی ۔ تو نے خلق سے بے نیاز ہونے کی صفت کا مظاہرہ کیا ہے اور تو یقینا ان سے بے نیاز ہے اور تونے ان کی طرف فقرواحتیاج کی نسبت دی ہے اوروہ بیشک تیرے محتاج ہیں لہذا جس نے اپنے افلاس کے رفع کرنے کے لیے تیرا ارادہ کیا اوراپنی حاجت کو اس کے محل ومقام سے طلب کیا اور اپنے مقصد تک پہنچنے کا صحیح راستہ اختیار کیا ۔ اور جو اپنی حاجت کو لے کر مخلوقات میں سے کسی ایک کی طرف متوجہ ہوا یاتیرے علاوہ دوسرے کو اپنی حاجت برآری کا ذریعہ قرار دیا وہ حرماں نصیبی سے دو چار اورتیرے احسان سے محرومی کا سزاوار ہوا ۔ بارالہا ! میری تجھ سے ایک حاجت ہے جسے پورا کرنے سے میری طاقت جواب دے چکی ہے اورمیری تدبیر وچارہ جوئی بھی ناکام ہوکر رہ گئی ہے اورمیرے نفس نے مجھے یہ بات خوش نما صورت میں دکھائی کہ میں اپنی حاجت کو اس کے سامنے پیش کروں اورخود اپنی حاجتیں تیرے سامنے پیش کرتاہوں اوراپنے مقاصد میں تجھ سے بے نیاز نہیں ہے یہ سراسر خطاکاروں کی خطاوں میں سے ایک لغرش تھی لیکن تیرے یاد لانے سے میں اپنی غفلت سے ہو شیار ہوا اورتیری توفیق نے سہارا دیا تو ٹھوکر کھانے سے سنبھل گیا اور تیری راہنمائی کی بدولت اس غلط اقدام سے باز آیا اورواپس پلٹ آیا اورمیں نے کہا واہ سبحان اللہ ! کسی طرح ایک محتاج دوسرے محتاج سے سوال کر سکتا ہے ۔اورکہاں ایک نادار دوسرے نادار سے رجوع کر سکتا ہے (جب یہ حقیقت واضح ہوگئی )تو میں نے اے میرے معبود!پوری رغبت کے ساتھ تیرا ارادہ کیا اورتجھ پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنی امیدیں تیرے پاس لایا ہوں ۔اورمیں نے اس امر کو بخوبی جان لیا ہے کہ میری کثیر حاجتیں تیری تونگری کے آگے کم اور میری عظیم خواہشیں تیری وسعت رحمت کے سامنے ہیچ ہیں ۔ تیرے دامن کرم کی وسعت کسی کے سوال کرنے سے تنگ نہیں ہوتی اورتیرا دست کرم عطا وبخشش میں ہر ہاتھ سے بلند ہے اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اوراپنے کرم سے میرے ساتھ تفضل واحسان کی روش اختیار اوراپنے عدل سے کام لیتے ہوئے میرے استحقاق کی رو سے فیصلہ نہ کر کیونکہ میں پہلا وہ حاجت مند نہیں ہوں جو تیری طرف متوجہ ہو ااور تو نے اسے عطا کیا ہو حالانکہ وہ رد کئے جانے کا مستحق ہو اورپہلا وہ سائل نہیں ہوں جس نے تجھ سے مانگا ہو اور تو نے اس پر اپنا فضل کیا ہو حالانکہ وہ محروم کئے جانے کے قابل ہو۔ ا ے اللہ ! محمداوران کی آل پر رحمت نازل فرما اورمیری دعا کا قبول کرنے والا میر ی پکار پر التفات فرمانے والا ، میری عجز وزاری پر رحم کرنے والا اورمیری آواز کا سننے والا ثابت ہو اور میری امید جو تجھ سے وابستہ ہے اسے نہ توڑ اورمیرا وسیلہ اپنے سے قطع نہ کر۔ اورمجھے اس مقصد اور دوسرے مقاصد میں اپنے سوا دوسرے کی طرف متوجہ نہ ہونے دے ۔اوراس مقام سے الگ ہونے سے پہلے میری مشکل کشائی اورتمام معاملات میں حسن تقدیر کی کارفرمائی سے میرے مقصد کے برلانے ، میری حاجت کے روا کرنے اورمیرے سوا ل کے پورا کرنے کا خود ذمہ لے۔اورمحمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما۔ ایسی رحمت جو دائمی اورروز افزوں ہو جس کا زمانہ غیر مختتم اورجس کی مدت بے پایاں ہو اور اسے میرے لیے معین اورمقصد برآری کا ذریعہ قرار دے بیشک تو وسیع رحمت اورجود وکرم کی صفت کا مالک ہے اے میرے پروردگار! میری کچھ حاجتیں یہ ہیں (اس مقام پر اپنی حاجتیں بیان کرو۔ پھر سجدہ کرو اورسجدہ کی حالت میں یہ کہو) تیرے فضل وکرم نے میر ی دل جمعی اورتیرے احسان نے رہنمائی کی ۔ اس وجہ سے میں تجھ سے تیرے ہی وسیلہ سے اور محمد وآل محمد علیہم السلام الصلوة والسلام کے ذریعہ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے (اپنے در سے) ناکام ونامراد نہ پھیر۔

صحیفہ کاملہ اعتراف گناہ اورطلب توبہ کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

صحیفہ کاملہ
اعتراف گناہ اورطلب توبہ کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ اِنَّہ یَحْجُبُنِیْ عَنْ مَسْئَلَتِکَ خِلاَلٌ ثَلاَثٌ وَ تَحْدُوْنِیْ عَلَیْہَا خَلَّةٌ وَاحِدَةٌ یَحْجُبُنِیْ اَمْرٌ اَمَرْتَ بِہ فَاَبْطَئْاتُ عَنْہُ وَ نَہْیٌ نَہْیَتَنِیْ عَنْہُ فَاَسْرَعْتُ اِلَیْہِ وَ نِعْمَةٌ اَنْعَمْتَ بَہَا عَلَیَّ فَقَصَّرْتُ فِیْ شُکْرِہَا وَ یَحْدُوْنِیْ عَلٰی مَسْئَلَتِکَ تَفَضُّلُکَ عَلٰی مَنْ اَقْبَلَ بِوَجْہِہ اِلَیْکَ وَ وَفَدَ بِحُسْنِ ظَنِّہ اِلَیْکَ اِذْ جَمِیْعُ اِحْسَانِکَ تَفَضُّلٌ وَاِذْ کُلُّ نِعَمَکَ ابْتِدَاءٌ فَہَا اَنَا ذَا یَا اِلٰہِیْ وَاقِفٌ بِبَابِ عِزِّکَ وُقُوْفَ الْمُسْتَسْلِمِ الذَّلِیْلِ وَسَآئِلُکَ عَلَی الْحَیَآءِ مِنِّیْ سَوَالَ الْبَائِسِ الْمُعِیْلِ مُقِرٌّ لَکَ بِاَنِّیْ لَمْ اَسْتَسْلِمْ وَقْتَ اِحْسَانِکَ اِلاَّ بِالْاِقْلاَعِ عَنْ عِصْیَانِکَ وَ لَمْ اَخْلُ فِیْ الْحَالاَتِ کُلِّہَا مَنْ اِمْتِنَانِکَ فَہَلْ یَنْفَعُنِیْ یَا اِلٰہِیْ اِقْرَارِیْ عِنْدَکَ بِسُوْءِٓ مَا اکْتَسَبْتُ وَ ہَلْ یُنْجِیْنِی مِنْکَ اعْتِرَافِیْ لَکَ بِقَبِیْحِ مَا ارْتَکَبْتُ اَمْ لَزِمَنِیْ فِیْ وَقْتِ دُعَایَ مَقْتُکَ سُبْحَانَکَ لاَ اَیْئَسُ مِنْکَ وَ قَدْ فَتَحْتَ لِیْ بَابَ التَّوْبَةِ اِلَیْکَ بَلْ اَقُوْلُ مَقَالَ الْعَبْدِ الذَّلِیْلِ الظَّالِمِ لِنَفْسِہ الْمُسْتَخِفِّ بِحُرْمَةِ رَبِّہ الَّذِیْ عَظُمَتْ ذُنُوْبُہ فَجَلَّتْ وَ اَدْبَرَتْ اَیَّامُہ فَوَلَّتْ حَتّٰی اِذَا رَایٰ مُدَّةَ الْعَمَلِ قَدِ انْقَضَتْ وَ غَایَةَ الْعُمُرِ قَدِ انْتَہَتْ وَ اَیْقَنَ اَنَّہ لاَ مَحِیْصَ لَہ مِنْکَ وَ لاَ مَہْرَبَ لَہ عَنْکَ تَلَقَّاکَ بِلْاِنَابَةِ وَ اَخْلَصَ لَکَ التَّوْبَةَ فَقَامَ اِلَیْکَ بِقَلْبٍ طَاہِرٍ نَقِیٍّ ثُمَّ دَعَاکَ بِصَوْتٍ حَآئِلٍ خَفِیٍّ قَدْ تَطَاْ طَاَ لَکَ فَانْحَنٰی وَنَکَّسَ رَاْسَہ فَاَنَثْٰنی قَدْ اَرْعَشَتْ خَشْیَتُہ رِجْلَیْہِ وَ غَرَّقَتْ دُمُوْعُہ خَدَّیْہِ یَدْعُوْکَ بِیَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ وَ یَا اَرْحَمَ مَنِ انْتَابَہُ الْمُسْتَرْحِمُوْنَ وَ یَا اَعْطَفَ مَنْ اَطَافَ بِہِ الْمُسْتَغْفِرُوْنَ وَ یَا مَنْ عَفْوُہ اَکْثَرُ مِنْ نَقِمَتِہ وَ یَا مَنْ رِضَاہُ اَوْفَرُ مِنْ سَخَطِہ وَ یَا مَنْ تَحَمَّدَ اِلٰی خَلْقِہ بِحُسْنِ التَّجَاوُرِ وَ یَا مَنْ عَوَّدَ عِبَادَہ قَبُوْلَ الْاِنَابَةِ وَ یَا مَنِ اسْتَصْلَحَ فَاسِدَہُمْ بِالتَّوْبَةِ وَ یَا مَنْ رَضِیَ مِنْ فِعْلِہِمْ بِالْیَسِیْرِ وَ یَا مَنْ کَافٰی قَلِیْلَہُمْ بِالْکَثِیْرِ وَ یَا مَنْ ضَمِنَ لَہُمْ اِجَابَةً الدُّعَآءِ وَ یَا مَنْ وَعَدَہُمْ عَلٰی نَفْسِہ بِتَفَضُّلِہ حُسْنَ الْجَزَآءِ مَا اَنَا بِاَعْصٰی مَنْ عَصَاکَ فَغَفَرْتَ لَہ وَ مَا اَنَا بِاَلْوَمِ مَنِ اعْتَذَرَ اِلَیْکَ فَقَبِلْتَ مِنْہُ وَ مَا اَنَا بِاَظْلَمِ مَنْ تَابَ اِلَیْکَ فَعُدْتَ عَلَیْہِ اَتُوْبُ اِلَیْکَ فِیْ مَقَامِیْ ہٰذَا تَوْبَةً نَادِمٍ عَلٰی مَا فَرَطَ مِنْہُ مُشْفِقٍ مِمَّا اجْتَمَعَ عَلَیْہِ خَالِصِ الْحَیَآءِ مِمَّا وَقَعَ فِیْہِ عَالِمَ بِاَنَّ الْعَفْوَ عَنِ الذَّنْبِ الْعَظِیْمِ لاَ یَتَعَاظَمُکَ وَ اَنَّ التَّجَاوُزَ عَنِ الْاِثْمِ الْجَلِیْلِ لاَ یَسْتَصْعِبُکَ وَ اَنَّ احْتِمَالَ الْجِنَایَاتِ الْفَاحِشَةِ لاَیَتَکَاَدُکَ وَ اَنَّ اَحَبَّ عِبَادِکَ اِلَیْکَ مَنْ تَرَکَ الْاِسْتِکْبَارَ عَلَیْکَ وَ جَانَبَ الْاِصْرَارَ وَ لَزِمَ الْاِسْتِغْفَارَ وَ اَنَا اَبْرَءُ اِلَیْکَ مِنْ اَنْ اَسْتَکْبِرَ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ اَنْ اُصِرَّ وَاَسْتَغْفِرُکَ لِمَا قَصَّرْتُ فِیْہِ وَاَسْتَعِیْنُ بِکَ عِلٰی مَا عَجَزْتُ عَنْہُ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ ہَبْ لِیْ مَا یَجِبُ عَلَیَّ لَکَ وَ عَافِنِیْ مِمَّا اَسْتَوْجِبُہ مِنْکَ وَ اَجِرْنِیْ مِمَّا یَخَافُہ اَہْلُ الْاِسَائَةِ فَاِنَّکَ مَلِیءٌّ بِالْعَفْوِ مَرْجُوٌّ لِلْمَغْفِرَةِ وَ مَعْرُوْفٌ بِالتَّجَاوُزِ لَیْسَ لِحَاجَتِیْ مَطْلَبٌ سِوَاکَ وَ لاَ لِذَنْبِیْ غَافِرٌ غَیْرُکَ حَاشَاکَ وَ لاَ اَخَافُ عَلٰی نَفْسِیْ اِلاَّ اِیَّاکَ اِنَّکَ اَہْلُ التَّقْوٰی وَ اَہْلُ الْمَغْفِرَةِ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَاقْضِ حَاجَتِیْ وَاَنْجِحْ طَلِبَتِیْ وَاغْفِرْ ذَنْبِیْ وَ اٰمِنْ خَوْفَ نَفْسِیْ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَئٍیْ قَدِیْرٌ وَ ذٰلِکَ عَلَیْکَ یَسِیْرٌ اٰمِیْنَ یَا رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔

اعتراف گناہ اورطلبتوبہ کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

اے اللہ !مجھے تین باتیں تیری بارگاہ میں سوال کرنے سے روکتی ہیں اور ایک بات اس پر آمادہ کرتی ہے جو باتیں روکتی ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ جس امر کا تو نے حکم دیا میں نے اس کی تعمیل میں سستی کی ۔

دوسرے یہ کہ جس چیز سے تو نے منع کیا اس کی طرف تیزی سے بڑھا ۔ تیسرے جو نعمتیں تو نے مجھے عطا کیں ان کا شکریہ ادا کرنے میں کوتاہی کی ۔ اورجو بات مجھے سوال کرنے کی جرات دلاتی ہے وہ تیرا تفصل واحسان ہے جو تیری طرف رجوع ہونے والوں اورحسن ظن کے ساتھ آنے والوں کے ہمیشہ شریک حال رہا ہے کیونکہ تیرے تمام احسانات صرف تیرے تفضل کی بناپر ہیں اور تیری ہر نعمت بغیرکسی سابقہ استحقا ق کے ہے اچھا پھر ا ے میرے معبود! میں تیرے دروازہ عزوجلال پر ایک عبد مطیع وذلیل کی طرح کھڑا ہوں اور شرمندگی کے ساتھ ایک فقیر ومحتاج کی حیثیت سے سوال کرتا ہوں اس امر کا اقرار کرتے ہوئے کہ تیرے احسانات کے وقت ترک معصیت کے علاوہ اورکوئی اطاعت (ازقبیل حمد وشکر) نہ کو سکا۔اورمیں کسی حالت میں تیرے انعام واحسان سے خالی نہیں رہا۔تو کیا اے میرے معبود!یہ بداعمالیوں کا اقرارکرتے ہوئے کہ ًتیرے عذاب سے نجات کا باعث قرار پا سکتا ہے ۔یا یہ کہ تو نے اس مقام پر مجھ پر غضب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اوردعا کے وقت اپنی ناراضگی کو میرے لے برقرار رکھا ہے تو پاک ومنزہ ہے میں تیری رحمت سے مایوس نہیں ہوں اس لیے کہ تو نے اپنی بارگاہ کی طرف میرے لیے تو بہ کا دروازہ کھول دیا ہے ۔بلکہ میں اس بندہ ذلیل کی سی بات کہہ رہا ہوں جس نے اپنے نفس پر ظلم کیا اور اپنے پرودگار کی حرمت کا لحاظ نہ رکھا۔ جس کے گناہ عظیم اورتوزافزوں ہیں جس کی زندگی کے دن گزر گئے اورگزرتے جا رہے ہیں جس کی زندگی کے دن گزر گئے اورگزرتے جا رہے ہیں یہاں تک کہ جب اس نے دیکھا کہ مدت عمل تمام ہو گئی اورعمر اپنی آخری حد کو پہنچ گئی اوریہ یقین ہو گیا کہ اب تیرے ہاں حاضر ہوئے بغیر کوئی چارہ اورتجھ سے نکل بھاگنے کی کوئی صورت نہیں ہے تو وہ ہمہ تن تیری طرف رجوع ہوا اورصدق بیت سے تیری بارگاہ میں توبہ کی ۔ اب وہ بالکل پاک وصاف دل کے ساتھ تیرے حضور کھڑا ہوا۔ پھر کپکپاتی آواز سے اوردبے لہجے میں تجھے پکارا!اس حالت میں کہ خشوع وتذلل کے ساتھ تیرے سامنے جھک گیااورسر کو نپوڑھا کر تیرے آگے خمیدہ ہوگیاخوف سے اس کے دونوں پاوں تھرارہے ہیں اور سیل اشک اس کے رخساروں پر رواں ہے ۔ اورتجھے اس طرح پکار رہا ہے ۔ اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے ۔ ا ے ان سب سے بڑھ کر رحم کرنے والے جن سے طلبگار ان رحم وکرم بار بار رحم کی التجائیں کرتے ہیں ۔ اے ان سب سے زیادہ مہربانی کرنے والے جن کے گرد معافی چاہنے والے گھیر اڈالے رہتے ہیں ۔ اے وہ جس کا عفو درگزر اس کے انتقام سے فزوں تر ہے اے وہ جس کی خوشنودی اس کی ناراضگی سے زیادہ ہے اے وہ جو بہترین عفو ودرگزر کے باعث مخلوقات کے نزدیک حمد وستائش کا مستحق ہے ا ے وہ جس نے اپنے بندوں کو قبول توبہ کا خوگر کیا ہے ۔ اورتوبہ کے ذریعہ ان کے بگڑے ہوئے کاموں کی درستگی چاہی ہے اے وہ جو ان کے ذرا سے عمل پر خوش ہو جاتا ہے اورتھوڑے سے کام کا بدلہ زیادہ دیتا ہے اے وہ جس نے ان کی دعاوں کو قبول کرنے کا ذمہ لیا ہے اے وہ جس نے ازروئے تفضل واحسان بہترین جزا کا وعدہ کیا ہے ۔جن لوگوں نے تیری معصیت کی اور تو نے انہیں بخش دیا ہیں ان سے زیادہ گنہگار نہیں ہوں اورجنہوں نے تجھ سے معذرت کی اور تو نے ان کی معذرت کو قبول کر لیا ان سے زیادہ قابل سر زنش نہیں ہوں اورجنہوں نے تیری بارگاہ میں توبہ کی اور تو نے توبہ کو قبول فرما کر) ان پر احسان کیا ان سے زیادہ ظالم نہیں ہوں ۔ لہذا میں اپنے اس موقف کو دیکھتے ہوئے تیری بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں اس شخص کی سی توبہ جو اپنے پچھلے گناہوں پر نادم اورخطاؤں کے ہجوم سے خوف زدہ اورجب برائیوں کا مرتکب ہوتا رہا ہے ان پر واقعی شرمسار اورجانتا ہو کہ بڑے سے بڑے گناہ کو معاف کر دینا تیرے نزدیک کوئی بڑی بات نہیں ہے اوربڑی سے بڑی خطا سے درگزر کرنا تیرے لیے کوئی مشکل نہیں ہے اورسخت سے سخت جرم سے چشم پوشی کرنا تجھے ذراگراں نہیں ہے یقینا تمام بندوں میں سے وہ بندہ تجھے زیادہ محبوب ہے جو تیرے مقابلہ میں سر کشی نہ کرے ۔ گناہوں پر مصر نہ ہو اورتوبہ واستغفارکی پابندی کرے۔ اورمیں تیرے حضور غرور وسرکشی سے دست بردار ہوتا ہوں اورگناہوں پر اصرار سے تیرے دامن میں پناہ مانگتا ہوں اورجہاں جہاں کوتاہی کی ہے اس کے لیے عفو وبخشش کا طلب گار ہوں اور جن کاموں کے انجام دینے سے عاجز ہوں ان میں تجھ سے مدد کا خواستگار ہوں ۔اے اللہ تو رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اورتیرے جو جو حقوق میرے ذمہ عائد ہوتے ہیں انہیں بخشدے اورجس پاداش کا میں سزاوار ہوں اس سے معافی دے اورمجھے اس عذاب سے پناہ دے جس سے گنہگار ہراساں ہیں اس لیے کہ تو عماف کر دہنے پر قادر ہے اورتجھ ہی سے مغفرت کی امید کی جا سکتی ہے اور تو اس صفت عفو و درگزر میں معروف ہے اور تیرے سوا حاجت کے پیش کرنے کی کوئی جگہ نہیں ہے اورنہ تیرے علاوہ کوئی او ربخشنے نہیں ہے اور مجھے اپنے بارے میں ڈر ہے تو بس تیرا ۔ اس لیے کہ تو ہی اس کا سزاوار ہے کہ تجھ سے ڈرا جائے اورتوہی اس کا اہل ہے کہ بخشش وآمرزش سے کام لے ۔ تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اورمیری حاجت برلا اورمیری مراد پوری کر ۔ میرے گناہ بخش دے اورمیرے دل کو خوف سے مطمئن کر دے ۔ اس لیے کہ سہل وآسان ہے میری دعا قبول فرما اے تمام جہان کے پروردگار۔

صحیفہ کاملہ انجام بخیر ہونے کی دعاء

صحیفہ کاملہ
انجام بخیر ہونے کی دعاء

یَا مَنْ ذِکْرُہ شَرَفٌ لِلذَّاکِرِیْنَ وَ یَا مَنْ شُکْرُہ فَوْزٌ لِلشَّاکِرِیْنَ وَ یَا مَنْ طَاعَتُہ نَجَاةٌ لِلْمُطِیْعِیْنَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاشْغَلْ قُلُوْبَنَا بِذِکْرِکَ عَنْ کُلِّ ذِکْرٍ وَاَلْسِنَتَنَا بِشُکْرِکَ عَنْ کُلِّ شُکْرٍ وَ جَوَارِحَنَا بِطَاعَتِکَ عَنْ کُلِّ طَاعَةٍ فَاِنْ قَدَّرْتَ لَنَا فَرَاغًا مِنْ شُغْلٍ فَاجْعَلْہُ فَرَاغَ سَلاَمَةٍ لاَ تُدْرِکُنَا فِیْہِ تَبِعَةٌ وَ لاَ تَلْحَقُنَا فِیْہِ سَاْمَةٌ حَتّٰی یَنْصَرِفَ عَنَّا کُتَّابُ السَّیِّئَاتِ بِصَحِیْفَةٍ خَالِیَةً مِنْ ذِکْرِ سَیِّاٰتِنَا وَ یَتَوَلّٰی کُتَّابُ الْحَسَنَاتِ عَنَّا مَسْرُوْرِیْنَ بِمَا کَتَبُوْا مِنْ حَسَنَاتِنَا وَاِذَا انْقَضَتْ اَیَّامُ حَیٰوتِنَا وَتَصَرَّمَتْ مُدَدُ اَعْمَارِنَا وَاسْتَحْضَرَتْنَا دَعْوَتُکَ الَّتِیْ لاَ بُدَّ مِنْہَا وَ مِنْ اِجَابَتِہَا فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہ وَاجْعَلْ خِتَامَ مَا تُحْصٰیْ عَلَیْنَا کَتَبَةُ اَعْمَالِنَا تَوْبَةً مَقْبُوْلَةً لاَ تُوْقِفُنَا بَعْدَہَا عَلٰی ذَنْبٍ اِجْتَرَحْنَاہُ وَ لاَ مَعْصِیَةً اِقْتَرَفْنَاہَا وَ لاَ تَکْشِفْ عَنَّا سِتْرًا سَتَرْتَہ عَلٰی رُوٴُوْسِ الْاَشْہَادِ یَوْمَ تَبْلُوْا اَخْبَارَ عِبَادِکَ اِنَّکَ رَحِیْمٌ بِمَنْ دَعَاکَ وَ مُسْتَجِیْبٌ لِمَنْ نَادَاکَ۔

انجام بخیر ہونے کی دعاء

اے وہ ذات ! جس کی یاد ، یاد کرنے والوں کے لیے سرمایہ عزت ۔ اے وہ جس کا شکر شکر گزاروں کے لیے وجہ کامرانی ۔اے وہ جس کی فرمانبرداری فرمانبرداروں کے لیے ذریعہ نجات ہے رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اورہمارے دلوں کو اپنی یاد میں اورہماری زبانوں کو اپنے شکر یہ میں اور ہمارے اعضا کو اپنی فرما نبرداری سے بے نیاز کر دے ۔ اوراگر تو نے ہماری مصرفتیوں میں کوئی فراغت کا لمحہ رکھا ہے تو اسے سلامتی سے ہمکنار کر اس طرح کا نتیجہ میں کوئی گناہ دامن گیر نہ ہو اورنہ خستگی رونما ہو تا کہ برائیوں کے ذکر سے خالی ہو اور نیکیوں کو لکھنے والے فرشتے ہماری نیکیوں کو لکھ کر مسرور وشاداں واپس ہوں اورجب ہماری زندگی کے دن بیت جائیں اورسلسلہ حیات قطع ہو جائے اور تیری بارگاہ میں حاضر ہونے کا بلاو آئے جسے بہرحال آنا اورجس پر رحمت نازل فرما اورہمارے کاتبان اعمال ہمارے جن اعمال کا شمار کریں اوران میں آخری عمل مقبول توبہ کو قرار دے کہ اس کے بعد ہمارے ان گناہوں اورہماری ان معصیتوں پر جن کے ہم مرتکب ہوئے ہیں سرزنش نہ کرے اورجب اپنے بندوں کے حالات جانچے تو اس پردہ کو جو تو نے ہمارے گناہوں پر ڈالا ہے سب کے رو برو چاک نہ کرے بے شک جو تجھے پکارے تو اس کی سنتا ہے ۔

صحیفہ کاملہ اللہ تعالی سے پناہ طلب کرنے کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

صحیفہ کاملہ
اللہ تعالی سے پناہ طلب کرنے کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ اِنْ تَشَاْ تَعْفُ عَنَّا فَفِفَضْلِکَ وَاِنْ تَشَاْ تُعَذِّبْنَا فَبِعَدْلِکَ فَسَہِّلْ لَنَا عَفْوَکَ بِمَنِّکَ وَ اَجِرْنَا مِنْ عَذَابِکَ بِتَجَاوُزِکَ فَاِنَّ لاَ طَاقَةَ لَنَا بِعَدْلِکَ وَ لاَ نَجَاةَ لِاَحَدٍ مِنَّا دُوْنَ عَفْوِکَ یَا غَنِیَّ الْاَغْنِیَآءِ ہَا نَحْنُ عِبَادُکَ بَیْنَ یَدَیْکَ وَ اَنَا اَفْقَرُ الْفُقَرَآءِ اِلَیْکَ فَاجْبُرْ فَاقَتَنَا بِوُسْعِکَ وَ لاَ تَقْطَعْ رَجَائَنَا بِمَنْعِکَ فَتَکُوْنَ قَدْ اَشْقَیْتَ مَنِ اسْتَسْعَدَ بِکَ وَ حَرَمْتَ مَنِ اسْتَرْفَدَ فَضْلَکَ فَاِلٰی مَنْ حِیْنَئِذٍ مُنْقَلِبُنَا عَنْکَ وَ اِلٰی اَیْنَ مَذْہَبُنَا عَنْ بَابِکَ سُبْحَانَکَ نَحْنُ الْمُضْطَرُّوْنَ الَّذِیْنَ اَوْجَبْتَ اِجَابَتَہُمْ وَ اَہْلُ السُّوْءِ الَّذِیْنَ وَعَدْتَ الْکَشْفَ عَنْہُمْ وَ اَشْبَہُ الْاَشْیَآءِ بِمَشِیَّتِکَ وَ اَوْلَی الْاُمُوْرِ بِکَ فِیْ عَظَمَتِکَ رَحْمَةُ مَنِ اسْتَرْحَمَکَ وَ غَوْثُ مَنِ اسْتَغَاثَ بِکَ فَارْحَمْ تَضَرُّعَنَا اِلَیْکَ وَ اَغْنِنَا اِذْ طَرَحْنَا اَنْفُسَنَا بَیْنَ یَدَیْکَ۔ اَللّٰہُمَّ اِنَّ الشَّیْطَانَ قَدْ شَمِتَ بِنَا اِذْ شَایَعْنَاہُ عَلٰی مَعْصِیَتِکَ۔ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ لاَ تُشْمِتْہُ بِنَا بَعْدَ تَرْکِنَا اِیَّاہُ لَکَ وَ رَغْبَتِنَا عَنْہُ اِلَیْکَ۔

اللہ تعالی سے پناہ طلب کرنے کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

بارالہا! اگر تو چاہے کہ ہمیں معاف کر دے تویہ تیرے فضل کے سبب سے ہے اوراگر تو چاہے کہ ہمیں سزا دے تو یہ تیرے عدل کی رو سے ہے ۔ تو اپنے شیوہ احسان کو پیش نظر ہمیں پوری معافی دے اور ہمارے گناہوں سے در گزرکرکے اپنے عذاب سے بچا لے ۔ اورتیرے عفو کے بغیر ہم میں سے کسی ایک کی بھی نجات نہیں ہو سکتی ۔ اے بے نیازوں کے بے نیاز!ہاں تو پھر ہم سب تیرے بندے ہیں جو تیرے حضور کھڑے ہیں اور میں سب محتاجوں سے بڑھ کر تیرا محتاج ہوں ۔ لہذا اپنے بھرے خزانے سے ہمارے فقر واحتیاج کو بھر دے ۔ اور اپنے دروازے سے رد کر کے ہماری امیدوں کو قطع نہ کر ۔ورنہ جو تجھ سے خوشحالی کا طالب تھا وہ تیرے ہاں حرماں نصیب ہو گا اور جو تیرے فضل سے بخش وعطا کا خواستگار تھا وہ تیرے در سے محروم رہے گا تواب ہم تجھے چھوڑ کر کسی کے پاس جائیں اورتیرا در چھوڑ کر کدھر کا رخ کریں ۔ تو اس سے منزہ ہے(کہ ہمیں ٹھکرا دے جب کہ ) ہم ہی وہ عاجز وبے بس ہیں جن کی دعائیں قبول کرنا تو نے اپنے اوپر لازم کر لیا ہے اوروہ درد مند ہیں جن کے دکھ درد کرنے کا تو نے وعدہ کیاہے۔ اورتمام چیزوں میں تیرے مقتضا ئے مشیت کے مناسب اور تمام امور میں تیری بزرگی وعظمت کے شایان یہ ہے کہ جو تجھ سے فریاد رسی چاہے، تو اس کی فریاد رسی کرے ۔ تواب اپنی بارگاہ میں ہماری تضرع وزاری پر رحم فرما ۔ اورجب کہ ہم نے اپنے کو تیرے آگے (خاک مذلت پر) ڈال دیا ہے تو ہمیں (فکر وغم سے )نجات دے ۔ بارالہا! جب ہم نے تیری معصیت میں شیطان کی پیروی کی تو اس نے (ہماری اس کمزوری پر ) اظہار مسرت کیا۔ تو محمد اور

اس سے رو گردانی کرکے تجھ سے لو لگا چکے ہیں تو کوئی ایسی افتاد نہ پڑے کہ وہ ہم پر شماتت کرے"

صحیفہ کاملہ طلب مغفرت کے اشتیاق میں حضرت کی دعاء

صحیفہ کاملہ
طلب مغفرت کے اشتیاق میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ صَیِّرْنَا اِلٰی مَحْبُوْبِکَ مِنَ التَّوْبَةِ وَ اَزِلْنَا عَنْ مَکْرُوْہِکَ مِنَ الْاِصْرَارِ اَللّٰہُمَّ وَ مَتٰی وَقَفْنَا بَیْنَ نَقْصَیْنَ فِیْ دِیْنٍ اَوْ دُنْیَا فَاَوْقِعِ النَّقْصَ بِاَسْرَعِہِمَا فَنَاءً وَاجْعَلِ الَّوْبَةَ فِیْ اَطْوَلِہِمَا بَقَاءً وَ اِذَا ہَمَمْنَا بِہَمَّیْنِ یُرْضِیْکَ اَحَدُہُمَا عَنَّا وَ یُسْخِطُکَ الْاٰخَرُ عَلَیْنَا فَمِلْ بِنَا اِلٰی مَا یُرْضِیْکَ عَمَّا وَ اَوْہِنْ قُوَّتَنَا عَمَّا یُسْخِطُکَ عَلَیْنَا وَ لاَ تُخَلِّ فِیْ ذٰلِکَ بَیْنَ نُفُوْسِنَا وَاخْتِیَارِہَا فَاِنَّہَا مُخْتَارَةٌ لِلْبَاطِلِ اِلاَّ مَا وَفَّقْتَ اَمَّارَةٌ بِالسُّوْٓءِ اِلاَّ مَا رَحِمْتَ اَللّٰہُمَّ وَ اِنَّکَ مِنَ الضُّعْفِ خَلَقْتَنَا وَ عَلٰی الْوَہْنِ بَنَیْتَنَا وَ مِنْ مَآءٍ مَہِیْنٍ ابْتَدَاْتَنَا فَلاَ حَوْلَ لَنَا اِلاَّ بِقُوَّتِکَ وَ لاَ قُوَّةَ لَنَا اِلاَّ بِعَوْنِکَ فَاَیِّدْنَا بِتَوْفِیْقِکَ وَ سَدِّدْنَا بِتَسْدِیْدِکَ وَ اَعْمِ اَبْصَارَ قُلُوْبِنَا عَمَّا خَالَفَ مَحَبَّتَکَ وَ لاَ تَجْعَلْ لِشَیْءٍ مِّنْ جَوَارِحِنَا نُفُوْذًا فِیْ مَعْصِیَتِکَ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاجْعَلْ ہَمَسَاتِ قُلُوْبِنَا وَ حَرَکَاتِ اَعْضَائِنَا وَ لَمَحَاتِ اَعْیُنِنَا وَ لَہَجَاتِ اَلْسِنَتِنَا فِیْ مُوْجِبَاتِ ثَوَابِکَ حَتّٰی لاَ تَفُوْتَنَا حَسَنَةٌ نَسْتَحِقُّ بِہَا جَزَآئِکَ وَ لاَ تَبْقٰی لَنَا سَیِّئَةٌ نَسْتَوْجِبُ بِہَا عِقَابَکَ۔

طلب مغفرت کے اشتیاق میں حضرت کی دعاء

اے اللہ !رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہماری توجہ اس کی توبہ کی طرف مبذول کر دے جو تجھے پسند ہے اورگناہ کے اصرار سے ہمیں دور رکھ جو تجھے ناپسند ہے بارالہا!جب ہمارا موقف کچھ ایسا ہو کہ (ہماری کسی کوتاہی کو باعث) دین کا زیاں ہوتا ہو یا دنیا کا تونقصان (دنیا میں ) قرار دے کہ جو جلد فنا پذیر ہے اورعفو ودرگذر کو(دین کے معاملہ میں ) قرار دے جو باقی وبر قرار رہنے والا ہے اورجب ہم ایسے دو کاموں کا ارادہ کریں کہ ان میں سے ایک تیری خوشنودی کا اور دوسرا تیری ناراضی کا باعث ہو تو ہمیں اس کام کی طرف مائل کرنا جو تجھے خوش کرنے والا ہو ۔ اور اس کام سے ہمیں بے دست وپا کر دینا جو تجھے ناراض کرنے والا ہو اوراس مرحلہ پر ہمیں اختیار دے کر آزاد نہ چھوڑدے ، کیونکہ نفس تو باطل حال ہو اوربرائی کا حکم دینے والا ہے مگر جہاں تیرا رحم کار فرما ہو ۔ بارالہا! تو نے ہمیں کمزور (نطفہ ) سے خلق فرمایا ہے اگر ہمیں کچھ قوت وتصرف حاصل ہے تو تیری قوت کی بدولت اوراختیار ہے تو تیری مدد کے سہارے سے لہذا اپنی توفیق سے ہماری دستگیری فرما اوراپنی رہنمائی سے استحکام وقوت بخش اورہمارے دیدہ دل کو ان باتوں سے جو تیری محبت کا خلاف ہیں بابینا کردے اورہمارے اعضاء کے کسی حصہ میں معصیت کے سرایت کرنے کی گنجائش پیدا نہ کر ۔ بارالہا ! رحمت نازل فرما محمد اورانکی آل پر اورہمارے دل کے خیالوں ، اعضاء کی جنبشوں،آنکھ کے اشاروں اورزبان کے کلموں کو ان چیزوں میں صرف کرنے کی توفیق دے جو تیرے ثواب کا باعث ہوں یہاں تک کہ ہم سے کوئی ایسی نیکی چھوٹنے نہ پائے جس سے ہم تیرے اجر وثواب کے مستحق قرار پائیں اورنہ ہم میں کوئی برائی رہ جائے جس سے تیرے عذاب کے سزا وار ٹھہریں ۔

صحیفہ کاملہ مصیبتوں سے بچاو اور برے اخلاق واعمال سے حفاظت کے سلسلہ میں حضرت کی دعا

صحیفہ کاملہ
مصیبتوں سے بچاو اور برے اخلاق واعمال سے حفاظت کے سلسلہ میں حضرت کی دعا

اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ ہَیَجَانِ الْحِرْصِ وَ سَوْرَةِ الْغَضَبِ وَ غَلَبَةِ الْحَسَدِ وَ ضَعْفِ الصَّبْرِ وَ قِلَّةِ الْقَنَاعَةِ وَ شَکَاسَةِ الْخُلْقِ وَ اِلْحَاحِ الشَّہْوَةِ وَ مَلَکَةِ الْحَمِیَّةِ وَ مُتَابَعَةِ الْہَوٰی وَ مُخَالَفَةِ الْہُدٰی وَ سِنَةِ الْغَفْلَةِ وَ تَعَاطِیْ الْکُلْفَةِ وَ اِیْثَارِ الْبَاطِلِ عَلَی الْحَقِّ وَ الْاِصْرَارِ عَلَی الْمَاثَمِ وَ اِسْتِسْغَارِ الْمَعْصِیْةِ وَ اسْتِکْبَارِ الطَّاعَةِ وَ مُبَاہَاةِ الْمُکْثِرِیْنَ وَ الْاِزْرَاءِ بِالْمُقِلِّیْنَ وَ سُوْٓءِ الْوِلاَیَةِ لِمَنْ تَحْتَ اَیْدِیْنَا وَ تَرْکِ الشُّکْرِ لِمَنِ اسْطَنَعَ الْعَارِفَةَ عِنْدَنَا اَوْ اَنْ نَعْضُدَ ظَالِمًا اَوْ نَخْذُلَ مَلْہُوْفًا اَوْ نَرُوْمَ مَا لَیْسَ لَنَا بِحَقٍّ اَوْ نَقُوْلَ فِی الْعِلْمِ بِغَیْرِ عِلْمٍ وَ نَعُوْذُ بِکَ اَنْ نَنْطَوِیَ عَلٰی غِشِّ اَحَدٍ وَ اَنْ نُعْجِبَ بِاَعْمَالِنَا وَ نَمُدَّ فِیْ اٰمَالِنَا وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنْ سُوْٓءِ السَّرِیْرَةِ وَاحْتِقَارِ الصَّغِیْرَةِ وَ اَنْ یَسْتَحْوِذَ عَلَیْنَا الشَّیْطَانُ اَوْ یَنْکُبَنَا الزَّ مَانُ اَوْ یَتَہَضَّمْنَا السُّلْطَانُ وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنْ تَنَاوُلِ الْاِسْرَافِ وَ مِنْ فِقْدَانِ الْکَفَاْفِ وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَمَاتَةِ الْاَعْدَآءِ وَ مِنَ الْفَقْرِ اِلَی الْاَکْفَاءِ وَ مِنْ مَعِیْشَةٍ فِیْ شِدَّةٍ وَ مِیْتَةٍ عَلٰی غَیْرِ عُدَّةٍ وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْحَسْرَةِ الْعُظْمٰی وَ الْمُصِیْبَةِ الْکُبْرٰی وَ اَشْقَی السَّقَاءِ وَ سُوْٓءِ الْمَاٰبِ وَ حِرْمَانِ الثَّوَابِ وَ حُلُوْلِ الْعِقَابِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ اَعِذْنِیْ مِنْ کُلِّ ذٰلِکَ بِرَحْمَتِکَ وَ جَمِیْعَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔

مصیبتوں سے بچاو اور برے اخلاق واعمال سے حفاظت کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

اے اللہ !میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں حرص کی طغیانی غضب کی شدت، حسد کی چیرہ دستی ، بے صبری ، قناعت کی کمی ، کج اخلاقی ، خواہش نفس کی فراوانی ، عصبیت کے غلبہ ، ہوا وہوس کی پیروی ، ہدایت کی خلاف ورزی ، خواب غفلت (کی مدہوشی )اورتکلف پسند ی سے نیز باطل کو حق پر ترجیح دینے ، گناہوں پر اصرار کرنے ، معصیت کو حقیر اوراطاعت کو عظیم سمجھنے ، دولت مندوں کے سے تفاخر، محتاجوں کی تحقیر اوراپنے زیر دستوں کی بری نگہداشت اورجو ہم سے بھلائی کرے اس کی ناشکری سے اوراس سے کہ ہم کسی ظالم کی مدد کریں اورمصیبت زدہ کو نظر انداز کریں یا اس چیز کا قصد کریں جس کا ہمیں حق نہیں یادین میں نے جانے بوجھے دخل دیں اور ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں اس بات سے کہ کسی کو فریب دینے کا قصد کریں یا اپنے اعمال نازاں ہوں اوراپنی امیدوں کا دامن پھیلائیں ۔ اور ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں بدر باطنی اورچھوٹے گناہوں کوحقیر تصور کرنے اور اس بات سے کہ شیطان ہم پر غلبہ حاصل کر لے جائے یا زمانہ ہم کو مصیبت میں ڈالے یا فرمانروا اپنے مظالم کا نشانہ بنائے اورہم تجھ سے پنای مانگتے ہیں دشمنوں بسر کرنے اورتوشئہ آخرت کے بغیر مر جانے سے اور تجھ سے پناہ مانگتے ہیں بڑے تاسف ، بڑی مصیبت ، بد ترین بدبختی ، برے انجام ، ثواب سے محرومی اورعذاب کے وارد ہونے سے ۔اے اللہ !محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اوراپنی رحمت کے صدقہ میں مجھے اورتمام مومنین ومومنات کو ان سب برائیوں سے پناہ دے ۔ اے تمام رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

صحیفہ کاملہ جب کوئی مہم درپیش ہوتی یا کسی قسم کی بے چینی ہوتی تو حضرت یہ دعا پڑھتے

صحیفہ کاملہ
جب کوئی مہم درپیش ہوتی یا کسی قسم کی بے چینی ہوتی تو حضرت یہ دعا پڑھتے

یَا مَنْ تُحَلُّ بِہ عُقَدُ الْمَکَارِہ وَ یَا مَنْ یُفْثَئُا بِہ حَدُّ الشَّدَآئِدِ وَ یَا مَنْ یُلْتَمَسُ مِنْہُ الْمَخْرَجُ اِلٰی رَوْحِ الْفَرَجِ ذَلَّتْ لِقُدْرَتِکَ الصِّعَابُ وَ تَسَبَّبَتْ بِلُطْفِکَ الْاَسْبَابُ وَ جَرٰی بِقُدْرَتِکَ الْقَضَآءُ وَ مَضَتْ عَلٰی اِرَادَتِکَ الْاَشْیَآءُ فَہِیَ بِمَشِیَّتِکَ دُوْنَ قَوْلِکَ مُوٴْتَمِرَةٌ وَ بِاِرَادَتِکَ دُوْنَ نَہْیِکَ مُنْزَجِرَةٌ اَنْتَ الْمَدْعُوُّ لِلْمُہِمَّاتِ وَ اَنْتَ الْمَفْزَعُ فِی الْمُلِمَّاتِ لاَ یَنْدَفِعُ مِنْہَا اِلاَّ مَا دَفَعْتَ وَ لاَ یَنْکَشِفُ مِنْہَا اِلاَّ مَا کَشَفْتَ وَ قَدْ نَزَلَ بِیْ یَا رَبِّ مَا قَدْ تَکَاَدَّنِیْ ثِقْلُہ وَ اَلَّمَ بِیْ مَا قَدْ بَہَظَنِیْ حَمْلُہ وَ بِقُدْرَتِکَ اَوْرَدْتَہ عَلَیَّ وَ بِسُلْطَانِکَ وَجَّہْتَہ اِلَیَّ فَلاَ مُصْدِرَ لِمَآ اَوْرَدْتَ وَ لاَ صَارِفَ لِمَا وَجَّہْتَ وَ لاَ فَاتِحَ لِمَا اَغْلَقْتَ وَ لاَ مُغْلِقَ لِمَا فَتَحْتَ وَ لاَ مُیَسِّرَ لِمَا عَسَّرْتَ وَ لاَ نَاصِرَ لِمَنْ خَذَلْتَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ افْتَحْ لِیْ یَا رَبِّ بَابَ الْفَرَجِ بِطَوْلِکَ وَاکْسِرْ عَنِّیْ سُلْطَانَ الْہَمِّ بِحَوْلِکَ وَ اَنِلْنِیْ حُسْنَ النَّظَرِ فِیْمَا شَکَوْتُ وَ اَذِقْنِیْ خَلاَوَةَ الصُّنْعِ فِیْمَا سَاَلْتُ وَ ہَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَةً وَ فَرَجًا ہَنِیْئًا وَ اجْعَلْ لِیْ مِنْ عِنْدِکَ مَخْرَجًا وَ حَیًّا وَ لاَ تَشْغَلْنِیْ بِالْاِہْتِمَامِ عَنْ تَعَاہُدِ فَرُوْضِکَ وَاسْتِعْمَالِ سُنَّتِکَ فَقَدْ ضِقْتُ لِمَا نَزَلَ بِیْ یَا رَبِّ ذَرْعًا وَ امْتَلَأْتُ بِحَمْلِ مَا حَدَثَ عَلَیَّ ہَمًّا وَ اَنْتَ الْقَادِرُ عَلٰی کَشْفِ مَا مُنِیْتُ بِہ وَ دَفْعِ مَا وَقَعْتُ فِیْہِ فَافْعَل بِیْ ذٰلِکَ وَ اِنْ لَمْ اَسْتَوْجِبْہُ مِنْکَ یَا ذَا الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔

جب کوئی مہم درپیش ہوتی یا کسی قسم کی بے چینی ہوتی تو حضرت یہ دعا پڑھتے۔

اے وہ جس کے ذریعہ مصیبتوں کے بندھن کھل جاتے ہیں ۔ اے وہ جس کے باعث سختیوں کی باڑھ کند ہو جاتی ہے اے وہ جس سے (تنگی ودشواری سے )وسعت وفراخی کی آسائش کی طرف نکال لے جانے کی التجا کی جاتی ہے تو وہ ہے کہ تیری قدرت کے آگے دشواریاں آسان ہو گئیں ۔تیرے لطف سے سلسلہ اسباب برقرار رہا اورتیری قدرت سے قضا کا نفاذ ہوا اورتمام چیزیں تیرے ارادہ کے رخ پر گامزن ہیں وہ بن کہے تیری مشیت کی پابند اور بن روکے خود ہی تیرے ارادہ سے رکی ہوئی ہیں مشکلات میں تجھے ہی پکارا جاتا ہے اور اسی بلیات میں تو ہی جائے پناہ ہے ۔ ان میں سے کوئی مصیبت ٹل نہیں سکتی مگر جسے توٹال دے اور کوئی مشکل حل نہیں سکتی مگر جسے توحل کر دے پروردگار ! مجھ پر ایک ایسی مصیبت نازل ہوئی ہے جس کی سنگینی نے مجھے گرانبار کر دیا ہے اور ایسی آفت آپڑی ہے جس سے میری قوت برداشت عاجز ہو چکی ہے تو نے اپنی قدرت سے اس مصیبت کو مجھ پر وارد کیا ہے اور اپنے اقتدار سے میری طرف متوجہ کیا ہے ۔ توجسے وارد کرے اسے کوئی ہٹانے والا ، اورجسے تومتوجہ کرے اسے کوئی پلٹانے والا ، اورجسے تو بند کرے اسے کوئی کھولنے والا اورجسے تو کھولے اسے کوئی بد کرنے والا اورجسے تو دشوار بنا ئے اسے کوئی آسان کرنے والا اورجسے تو نظر انداز کرے اسے کوئی مدد دینے والا نہیں ہے ۔ رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر ، اوراپنی کرم نوازی سے اے میرے پالنے والے میرے لیے آسائش کا دروازہ کھول دے اوراپنی قوت وتوانائی سے غم واندوہ کھول دے اوراپنی قوت وتوانائی سے غم واندوہ کا زور توڑ دے اورمیرے اس شکوہ کے پیش نظر اپنی نگاہ کرم کا رخ میری طرف موڑ دے اورمیری حاجت کو پورا کر کے شیرینی احسان سے مجھے لذت اندوز کر ۔ اور اپنی طرف سے رحمت اورخوشگوار آسودگی مرحمت فرما اورمیرے لیے اپنے لطف خاص سے جلد چھٹکارے کی راہ پیدا کر اور اس غم واندوہ کی وجہ سے اپنے فرائض کی پابندی اورمستحبات کی بجا آوری سے غفلت میں نہ ڈال دے ۔ کیونکہ میں مصیبت کے ہاتھوں تنگ آچکا ہوں اوراس حادثہ کے ٹوٹ پڑنے سے دل رنج واندوہ سے بھر گیا ہے جس مصیبت میں مبتلا ہوں اس کے دور کرنے اورحسن بلا میں پھنسا ہوا ہوں اس سے نکالنے پر تو ہی قادر ہے لہذا اپنی قدرت کو میرے حق میں کار فرما کر ۔ اگرچہ تیری طرف سے میں اس کا سزا وار نہ قرار پا سکوں ۔ اے عرش عظیم کے مالک ۔

صحیفہ کاملہ دعائے صبح وشام

صحیفہ کاملہ
دعائے صبح وشام

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ خَلَقَ الَّیْلَ وَ النَّہَارَ بِقُوَّتِہ وَ مَیَّزَ بَیْنَہُمَا بِقُدْرَتِہ وَ جَعَلَ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا حَدًّا مَحْدُوْدًا وَّ اَمَدًا مَّمْدُوْدًا یُوْلِجُ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا فِیْ صَاحِبِہ وَ یُوْلِجُ صَاحِبَہ فِیْہِ بِتَقْدِیْرٍ مِنْہُ لِلْعِبَادِ فِیْمَا یَغْذُوْہُمْ بِہ وَ یُنْشِئُہُمْ عَلَیْہِ فَخَلَقَ لَہُمُ اللَّیْلَ لِیَسْکُنُوْا فِیْہِ مِنْ حَرَکَاتِ التَّعَبِ وَ نَہَضَاتِ النَّصَبِ وَ جَعَلَہ لِبَاسًا لِیَلْبَسُوْا مِنْ رَاحَتِہ وَ مَنَامِہ فَیَکُوْنَ ذٰلِکَ لَہُمْ جَمَامًا وَ قُوَّةً وَ لِیَنَالُوْا بِہ لَذَّةً وَ شَہْوَةً وَ خَلَقَ لَہُمُ النَّہَارَ مُبْصِرًا لِیَبْتَغُوْا فِیْہِ مِنْ فَضْلِہ وَ لِیَتَسَبَّبُوْا اِلٰی رِزْقِہ وَ یَسْرَحُوْا فِیْ اَرْضِہ طَلَبًا لِمَا فِیْہِ نَیْلُ الْعَاجِلِ مِنْ دُنْیَاہُمْ وَ دَرَکُ الْاٰجِلِ فِیْ اُخْرٰیہُمْ بِکُلِّ ذٰلِکَ یُصْلِحُ شَأْنَہُمْ وَ یَبْلُوْا اَخْبَارَہُمْ وَ یَنْظُرُ کَیْفَ ہُمْ فِیْ اَوْقَاتِ طَاعَتِہ وَ مَنَازِلِ فُرُوْضِہ وَ مَوَاقِعِ اَحْکَامِہ لِیَجْزِیَ الَّذِیَنْ اَسَائُوْا بِمَا عَمِلُوْا وَ یَجْزِیَ الَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا بِالْحُسْنٰی اَللّٰہُمَّ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلٰی مَا فَلَقْتَ لَنَا مِنَ الْاِصْبَاحِ وَ مَتَّعْتَنَا بِہ مِنْ ضَوْءِ النَّہَارِ وَ بَصَّرْتَنَا مِنْ مَطَالِبِ الْاَقْوَاتِ وَ وَقَیْتَنَا فِیْہ مِنْ طَوَارِقِ الْآفَاتِ اَصْبَحْنَا وَ اَصْبَحَتِ الْاَشْیَاءُ کُلُّہَا بِجُمْلَتِہَا لَکَ سَمَآوٴُہَأ وَ اَرْضُہَا وَ مَا بَثَثْتَ فِیْ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا سَاکِنُہ وَ مُتَحَرِّکُہ وَ مُقِیْمُہ وَ شَاخِصُہ وَ مَا عَلاَ فِیْ الْہَوَآءِ وَ مَا کُنَّ تَحْتَ الثَّرٰی اَصْبَحْنَا فِیْ قَبْضَتِکَ یَحْوِیْنَا مُلْکُکَ وَ سُلْطَانِکَ وَ تَضُمُّنَا مَشِیَّتُکَ وَ نَتَصَرَّفُ عَنْ اَمْرِکَ وَ نَتَقَلَّبُ فِیْ تَدْبِیْرِکَ لَیْسَ لَنَا مِنَ الْاَمْرِ اِلاَّ مَا قَضَیْتَ وَ لاَ مِنَ الْخَیْرِ اِلاَّ مَا اَعْطَیْتَ وَ ہٰذَا یَوْمٌ حَادِثٌ جَدِیْدٌ وَ ہُوَ عَلَیْنَا شَاہِدٌ عَتِیْدٌ اِنْ اَحْسَنَّا وَدَّعْنَا بِحَمْدٍ وَ اِنْ اَسَاْنَا فَارَقَنَا بِذَمٍّ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَارْزُقْنَا حُسْنَ مُصَاحَبَتِہ وَاعْصِمْنَا مِنْ سُوْءِ مُفَارَقَتِہ بِاِرْتِکَابِ جَرِیْرَةٍ اَوِاقْتِرَافِ صَغِیْرَةٍ اَوْ کَبِیْرَةٍ وَ اَجْزِلْ لَنَا فِیْہِ مِنَ الْحَسَانَاتِ وَ اَخْلِنَا فِیْہِ مِنَ السَّیِّئٰاتِ وَامْلَأْ لَنَا مَا بَیْنَ طَرَفَیْہِ حَمْدًا وَ شُکْرًا وَ اَجْرًا وَّ ذُخْرًا وَ فَضْلاً وَ اِحْسَانًا اَللّٰہُمَّ یَسِّرْ عَلَی الْکِرَامِ الْکَاتِبِیْنَ مَوٴُنَتَنَا وَامْلَأْ لَنَا مِنْ حَسَنَاتِنَا صَحَائِفَنَا وَ لاَ تُخْزِنَا عِنْدَہُمْ بِسُوْءِ اَعْمَالِنَا اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ لَنَا فِیْ کُلِّ سَاعَةٍ مِنْ سَاعَاتِہ حَظًّا مِّنْ عِبَادِکَ وَ نَصِیْبًا مِّنْ شُکْرِکَ وَ شَاہِدَ صِدْقٍ مِّنْ مَلاَئِکَتِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَاحْفَظْنَا مِنْ بَیْنِ اَیْدِیْنَا وَ مِنْ خَلْفِنَا وَ عَنْ اَیْمَانِنَا وَ عَنْ شَمَآئِلِنَا وَ مِنْ جَمِیْعِ نَوَاحِیْنَا حِفْظًا عَاصِمًا مِّنْ مَعْصِیَتِکَ ہَادِیًا اِلٰی طَاعَتِکَ مُسْتَعْمِلاً لِمَحَبَّتِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ وَفِّقْنَا فِیْ یَوْمِنَا ہٰذَا وَ لَیْلَتِنَا ہٰذِہ وَ فِیْ جَمِیْعِ اَیَّامِنَا لِاِسْتِعْمَالِ الْخَیْرِ وَ ہِجْرَانِ الشَّرِّ وَ شُکْرِ النِّعَمِ وَاتِّبَاعِ السُّنَنِ وَ مُجَانَبَةِ الْبِدَعِ وَ الْاَمْرِ بِالْمَعْرُوْفِ وَ النَّہْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ حِیَاطَةِ الْاِسْلاَمِ وَانْتِقَاصِ الْبَاطِلِ وَ اِذْلاَلِہ وَ نُصْرَةِ الْحَقِّ وَ اِعْزَازِہ وَ اِرْشَادِ الضَّالِ وَ مُعَاوَنَةِ الضَّعِیْفِ وَ اِدْرَاکِ اللَّہِیْفِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاجْعَلْہُ اَیْمَنَ یَوْمٍ عَہِدْنَاہُ وَ اَفْضَلَ صَاحِبٍ صَحِبْنَاہُ وَ خَیْرَ وَقْتٍ ظَلِلْنَا فِیْہِ وَاجْعَلْنَا مِنْ اَرْضٰی مَنْ مَرَّ عَلَیْہِ اللَّیْلُ وَ النَّہَارُ مِنْ جُمْلَةِ خَلْقِکَ اَشْکَرَہُمْ لِمَا اَوْلَیْتَ مِنْ نِعَمِکَ وَ اَقْوَمَہُمْ بِمَا شَرَعْتَ مِنْ شَرَآئِعِکَ وَ اَوْقَفَہُمْ عَمَّا حَذَّرْتَ مِنْ نَہْیِکَ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اُشْہِدُکَ وَ کَفٰی بِکَ شَہِیْدًا وَ اُشْہِدُ سَمَائَکَ وَ اَرْضَکَ وَ مَنْ اَسْکَنْتَہُمَا مِنْ مَلاَئِکَتِکَ وَ سَائِرِ خَلْقِکَ فِیْ یَوْمِیْ ہٰذَا وَ سَاعَتِیْ ہٰذِہ وَ لَیْلَتِیْ ہٰذِہ وَ مُسْتَقَرِّیْ ہٰذَا اَنِّیْ اَشْہَدُ اَنَّکَ اَنْتَ اللهُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ قَآئِمٌ بِالْقِسْطِ عَدْلٌ فی الْحُکْمِ رَوٴُوْفٌ بِالْعِبَادِ مَالِکُ الْمُلْکِ رَحِیْمٌ بِالْخَلْقِ وَ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَ رَسُوْلُکَ وَ خِیَرَتُکَ مِنْ خَلْقِکَ حَمَّلْتَہ رِسَالَتَکَ فَاَدَّہَا وَ اَمَرْتَہ بِالنُّصْحِ لِاُمَّتِہ فَنَصَحَ لَہَا اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ اَکْثَرَ مَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اَحَدٍ مِّنْ خَلْقِکَ وَ آتِہ عَنَّا اَفْضَلَ مَا آتَیْتَ اَحَدًا مِنْ عِبَادِکَ وَاجْزِہ عَنَّا اَفْضَلَ وَ اَکْرَمَ مَا جَزَیْتَ اَحَدًا مِنْ اَنْبِیَآئِکَ عَنْ اُمَّتِہ اِنَّکَ اَنْتَ الْمَنَّانُ بِالْجَسِیْمِ الْغَافِرُ لِلْعَظِیْمِ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ مِنْ کُلِّ رَحِیْمٍ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ الطَّیِّبِیْنَ الطَّہِرِیْنَ الْاَخْیَارِ الْاَنْجَبِیْنَ۔

دعائے صبح وشام

سب تعریف اس اللہ کے لیے جس نے اپنی قوت وتوانائی سے شب وروز کو خلق فرمایا اوراپنی قدرت کی کارفرمائی سے ان دونوں میں امتیاز قائم کیا اوران میں سے ہر ایک کو معینہ حدود ومقرر ہ اوقاف کا پابند بنایا۔

اوران کے کم وبیش ہونے کا جو اندازہ مقرر کیا اس کے مطابق رات کی جگہ پر دن اوردن کی جگہ پر رات کو لاتا ہے تا کہ اس ذریعہ سے بندوں کی روزی اوران کی پرورش کا سروسامان کرے ۔چنانچہ اس نے ان کے لے رات بنائی تاکہ وہ اس میں تھکا دینے والے کاموں اورخستہ کردینے والی کلفتوں کے بعد آرام کریں اور اسے پردہ قرار دیا تاکہ سکون کی چادر تان کر آرام سے سوئیں اوریہ ان کے لیے راحت ونشاط اورطبعی قوتوں کے بحال ہونے اورلذت وکیف اندوزی کا ذریعہ ہو اور دن کو ان کے لیے روشن ودرخشاں پیدا کیا تاکہ اس میں (کاروکسب میں سرگرم عمل ہو کر)اس کے فضل کی جستجو کریں اورروزی کا وسیلہ ڈھونڈیں اوردنیاوی منافع اوراخروی فوائد کے وسائل تلاش کرنے کے لیی اس کی زمین میں چلیں پھریں۔ان تمام کارفرمائیوں سے وہ ان کے حالات سنوارتا ہے اوران کے اعمال کی جانچ کر تاہے اوریہ دیکھتا ہے کہ وہ لوگ اطاعت کی گھڑیوں فرائض کی منزلوں اورتعمیل احکام کے موقعوں پر کیسے ثابت ہوتے ہیں تاکہ بروں کو ان کی بداعمالیوں کی سزا اورنیکو کاروں کو اچھا بدلہ دے اے اللہ ! تیرے ہی لیے تمام تعریف وتوصیف ہے کہ تو نے ہمارے لیے (رات کا دامن چاک کرکے )صبح کا اجالا کیا اوراس طرح دن کی روشنی سے ہمیں فائدہ پہنچایا اورطلب رزق کے مواقع ہمیں دکھائے اوراس میںآ فات وبلیات سے ہمیں بچایا ۔ہم اور ہمارے علاوہ سب چیزیں جنہیں تو نے ان میں پھیلایا ہے وہ ساکن ہوں یا متحرک ، مقیم ہو ں یا راہ نورد ، فضا میں بلند ہوں یا زمین کی تہوں میں پوشیدہ ۔ ہم تیرے قبضہ قدرت میں ہیں ۔اورتیرا اقتدار اورتیری بادشاہت ہم پر حاوی ہے اورتیری مشیت کا محیط ہمیں گھیرے ہوئے ہے۔ تیرے حکم سے ہم تصرف کرتے اور تیری تدبیر وکار سازی کے تحت ہم ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف پلٹتے ہیں ۔ کو امر تو نے ہمارے لیے نافذ کیا اورجو خیر اوربھلائی تو نے ہمیں بخشی اس کے علاوہ وارد ہے جو ہم پر ایسا گواہ ہے جو ہمہ وقت حاضر ہے اگر ہم نے اچھے کام کئے تو وہ توصیف وثنا کرتے ہوئے ہمیں رخصت کرے گا اوراگر برے کام کئے تو برائی کرتا ہوا ہم سے علیحدہ ہوگا اے اللہ ! تومحمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہمیں اس دن کی اچھی رفاقت نصیب کرنا اور کسی خطا کے ارتکاب کرنے یا صغیرہ وکبیرہ گناہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اس کے چیں بہ جبیں ہو کر رخصت ہونے سے ہمیں بچا ئے رکھنا اواس دن میں ہماری نیکیوں کا حصہ زیادہ کر ۔ اوربرائیوں سے ہمارا دامن خالی رکھ ۔ اورہمارے لیے اس کے آغاز وانجام کو حمد وسپاس ، ثواب وذخیرہ آخرت اوربخشش واحسان سے بھر دے ۔ اے اللہ !کراما کاتبین پر (ہمارا گناہ قلم بند کرنے کی )زحمت کم کر دے اورہمارا نامہ اعمال نیکیوں سے بھر دے اوربد اعمالیوں کی وجہ سے ہمیں ان کے سامنے رسوا نہ کر ۔ بارالہا! تو اس دن کے لمحوں میں سے ہر لمحہ وساعت میں اپنے خاص بندوں کا حظ ونصیب اوراپنے شکر کا ایک حصہ اورفرشتوں میں سے ایک سچا گواہ ہمارے لیے قرار دے ۔ ا ے اللہ ! تو محمد اوران کی آل پر رحمت ناز ل فرما اورآگے پیچھے اورداہنے اوربائیں اطرافوجوانب سے ہماری حفاظت کر۔

ایسی حفاظت جو ہمارے لیے گناہ ومعصیت سے سدراہ ہو، تیری اطاعت کی طرف رہنمائی کرے اورتیری محبت میں صرف ہو ۔ اے اللہ ! تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما ۔ اور ہمیں آج کے دن اور آک کی رات اورزندگی کے تمام دنوں میں توفیق عطا فر ما کہ ہم نیکیوں پر عمل کریں ، برائیوں کو چھوڑیں ، نعمتوں پر شکر اورسنتوں پر عمل کریں ،بدعتوں سے الگ تھلگ رہیں اور نیک کاموں کا حکم دیں اور برے کاموں سے روکیں ۔اسلام کی حمایت کی طرفداری کریں ،باطل کو کچلیں اور اسے ذلیل کریں ۔حق کی نصرت کریں اوراسے سر بلند کریں ۔ گمراہوں کی رہنمائی ،کمزوروں کی اعانت اوردرد مندوں کی چارہ جوئی کریں ۔ بارالہا!محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااورآج کے دن کو ان تمام دنوں سے جو ہم نے گزارے زیادہ مبارک دن اور ان تمام ساتھیوں سے جن کا ہم نے ساتھ دیا ۔ اس کو بہترین رفیق اوران تمام وقتوں سے جن کے زیر سائی ہم نے زندگی بسر کی اس کو بہترین وقت قرار دے اورہمیں ان تمام مخلوقات میں سے زیادہ راضی وخوشنود رکھ جن پر شب وروز کے چکر چلتے رہے ہیں اور ان سب سے زیادہ اپنی عطا کی ہوئی نعمتوں کا شکر گزار اوران سب سے زیادہ اپنے جاری کئے ہوئے احکام کا پابند اوران سب سے زیادہ ان چیزوں سے کنارہ کشی کرنے والا قرار دے جن سے تو نے خوف دلا کر منع کیا ہے اے خدا !میں تجھے گواہ کرتا ہوں اورتو گواہی کے لیے کافی ہے اورتیرے آسمان اورتیری زمین کو اور ان میں جن جن فرشتوں اورجس جس مخلوق کو تو نے بسایا ہے آج کے دن اوراس گھڑی اوررات میں اور اس مقام پر گواہ کرتا ہوں کہ میں اس بات کا معترف ہوں کہ صرف تو ہی وہ معبود ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ۔ انصاف کا قائم کرنے والا حکم میں عدل ملحوظ رکھنے والا، بندوں پر مہربان ، اقتدار کا مالک اورکائنات پر رحم کرنے والا ہے اوراس بات کی بھی شہادت دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیرے خاص بندے ، رسول اوربرگزیدہ کائنات ہیں ان پر تو نے رسالت کی ذمہ داریاں عائد کیں تو انہو ں نے اسے پہنچایا اوراپنی امت کو پندو نصیحت کرنے کا حکم دیا تو انہو ں نے نصیحت فرمائی ۔ ہماری طرف سے انہیں وہ بہترین تحفہ عطا کر جو تیرے ہر اس انعام سے بڑھا ہوا ہو جو اپنے بندوں میں سے تو نے کسی ایک کو دیا ہو ۔ اورہماری طرف سے انہیں وہ جزاد ے جو ہر اس جزا سے بہتر وبرتر ہو ۔ جو ابنیاء میں سے کسی ایک کو تو نے اس کی امت کی طرف سے عطا فرمائی ہو ۔ لہذا تو محمد اوران کی پاک وپاکیزہ اورشریف ونجیب اولاد پر رحمت نازل فرما۔

صحیفہ کاملہ اپنے لئے اور اپنے دوستوں کے لیے حضرت کی دعا

صحیفہ کاملہ
اپنے لئے اور اپنے دوستوں کے لیے حضرت کی دعا



یَا مَنْ لاَ تَنْقَضِیْ عَجَآئِبُ عَظَمَتِہ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ سَلَّمَ وَ احْجُبْنَا عَنِ الْاِلْحَادِ فِیْ عَظَمَتِکَ وَ یَا مَنْ لاَ تَنْتَہِیْ مُدَّةُ مُلْکِہ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ مَلَّمَ وَ اَعْتِقْ رِقَابَنَا مِنْ نِقَمَتِکَ وَ یَا مَنْ لاَ تَفْنٰی خَزَآئِنُ رَحْمَتِہ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اجْعَلْ لَنَا نَصِیْبًا فِیْ رَحْمَتِکَ وَ یَا مَنْ تَنْقَطِعُ دُوْنَ رُوٴْیَتِہِ الْاَبْصَارُصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ سَلَّمَ وَ اَدْ نِنَا اِلٰی قُرْبِکَ وَ یَا مَنْ تَصْغُرُ عِنْدَ خَطَرَةِ الْاَخْطَارُ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ کَرِّمْنَا عَلَیْکَ وَ یَا مَنْ تَطْہَرُ عِنْدَہ بِوَاطِنُ الْاَخْبَارِ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ لاَ تَفْضَحْنَا لَدَیْکَ اَللّٰہُمَّ اغْنِنَا عَنْ ہِبَةِ الْوَقَّابِیْنَ بِہِبَتِکَ وَ اکْفِنَاوَا شَةِ الْقَاطِعِیْنَ بِصِلَتِکَ حَتّٰی لاَ نَرْغَبَ اِلٰی اَحَدٍ مَعَ بَذْلِکَ وَ لاَ نَسْتَوْحِشَ مِنْ اَحَدٍ مَعَ فَضْلِکَ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ کِدْ لَنَا وَ لاَ تَکِدْ عَلَیْنَا وَ امْکُرْلَنَا وَ لاَ تَمْکُرْبِنَا وَ اَدِلْ لَنَا وَ لاَتُدِلْ مِنَّا اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ قِنَا مِنْکَ وَ احِفَظْنَا بِکَ وَ اہْدِنَا اِلَیْکَ وَ لاَتُبَاعِدْنَا عَنْکَ اِنَّ مَنْ تَقِہ یَسْلَمْ وَ مَنْ تَہْدِہ یَعْلَمْ وَ مَنْ تُقَرِّبْہُ اِلَیْکَ یَغْنَمْ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اکْفِنَا حَدَّ نَوَآئِبِ الزَّمَانِ وَ شَرَّ مَصَآئِدِ الشَّیْطٰنِ وَ مَرَارَةَ صَوْلَةِ السُّلْطَانِ اَللّٰہُمَّ اِنَّمَا یَکْتَفِی الْمُکْتَفُوْنَ بِفَضِلِ قُوَّتِکَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اکْفِنَا وَ اِنَّمَا یُعْطِی الْمُعْطُوْنَ مِنْ فَضْلِ جِدَتِکَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ اَعْطِنَا وَ اِنَّمَا یَہْتَدِی الْمُہْتَدُوْنَ بِنُوْرِ وَجْہِکَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اہْدِنَا اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ مَنْ وَ الَیْتَ لَمْ یَضْرُرْہُ خِذْلاَنُ الْخَاذِلِیْنَ وَ مَنْ اَعْطَیْتَ لَمْ یَنْقُصْہُ مَنْعُ الْمَانِعِیْنَ وَ مَنْ ہَدَیْتَ لَمْ یُغْوِہ اِضْلاَلُ الْمُضِلِّیْنَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ امْنَعْنَا بِعِزِّکَ مِنْ عِبَادِکَ وَ اَغْنِنَا عَنْ غَیْرِکَ بِاِرْفَادِکَ وَ اسْلُکْ بِنَا سَبِیْلَ الْحَقِّ بِاِرْشَادِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اجْعَلَ سَلاَمَةَ قُلُوْبِنَا فِیْ ذِکْرِ عَظَمَتِکَ وَ فَرَاغَ اَبْدَانِنَا فِیْ شُکْرِ نِعْمَتِکَ وَ انْطِلاَقِی اَلْسِنَتِنَا فِیْ وَصْفِ مِنَّتِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اجْعَلْنَا مِنْ دُعَاتِکَ الدَّاعِیْنَ اِلَیْکَ وَ ہُدَاتِکَ الدَّالِیْنَ عَلَیْک وَ مِنْ خَاصَّتِکَ الْخَاصِّیْنَ لَدَیْکَ یَااَرَحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔

اپنے لئے اور اپنے دوستوں کے لیے حضرت کی دعا:

اے وہ جس کی بزرگی وعظمت کے عجائب ختم ہونے والے نہیں ۔ تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمیں اپنی عظمت کے پردوں میں چھپا کر کنج اندیشوں سے بچا لے ۔ اوروہ جس کی شاہی وفرمانروائی کی مدت ختم ہونے والی نہیں تو رحمت نازل کر محمد اورا ن کی آل پراورہماری گردنوں کو اپنے غضب وعذاب ( بندھنوں )سے آزاد رکھ ۔ اے وہ جس کی رحمت کے خزانے ختم ہونے والے نہیں رحمت نازل فر ما محمد اوران کی آل پر اور اپنی رحمت میں ہمارا بھی حصہ قرار دے۔ اے وہ جس کے مشاہدہ سے آنکھیں قاصر ہیں رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اوراپنی بارگاہ سے ہم کو قریب کر لے۔ اے وہ جس کی عظمت کے سامنے تمام عظمتیں پست وحقیر ہیں رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اورہمیں اپنے ہاں عزت عطا کر۔ اے وہ جس کے سامنے راز ہائے سر بستہ ظاہر ہیں رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہمیں اپنے سامنے رسوا نہ کر۔بارالہا! ہمیں اپنی بخشش وعطا کی بدولت بخشش کرنے والوں کی بخشش سے بے نیاز کر دے اوراپنی پیوستگی کے ذریعہ قطع تعلق کرنے والوں کی بے تعلقی وڈور کی تلافی کر دے تاکہ تیری بخشش وعطا کے ہوتے ہوئے دوسرے سے سوال نہ کریں اورتیرے فضل واحسان کے ہوتے ہوئے کسی سے ہراساں نہ ہوں اے اللہ !محمدا ورا ن کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمارے نفع کی تدبیر کر اورہمارے نقصان کی تدبیر نہ کر اورہم سے مکر کرنے والے دشمنوں کو اپنے مکر کا نشانہ نہ بنا اور ہمیں اس کی زد پر نہ رکھ ۔ اورہمیں دشمنوں پر غلبہ دے دشمنوں کو ہم پر غلبہ نہ دے ۔ بارالہا ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمیں اپنی ناراضی سے محفوظ رکھ اوراپنے فضل وکرم سے ہماری نگہداشت فرما اور اپنی جانب ہمیں ہدایت کر اوراپنی رحمت سے دور نہ کر کہ جسے تو اپنی ناراضگی سے بچائے گاوہی بچے گا اورجسے تو ہدایت کرے گا وہی (حقائق پر )مطلع ہو گا اورجسے تو (اپنی رحمت سے )قریب کرے گا وہی فائدہ میں رہے گا۔

اے معبود !تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااورہمیں زمانہ کے حوادث کی سختی اورشیطان کے ہتھکنڈوں کی فتنہ انگیزی اورسلطان کے قہر وغلبہ کی تلخکامی سے اپنی پناہ میں رکھ ۔ بارالہا!بے نیاز ہونے والے تیرے ہی کمال قوت واقتدار کے سہارے بے نیاز ہوتے ہیں ۔

رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور ہمیں بے نیاز کر دے اورعطا کرنے والے تیری ہی عطا وبخشش کے حصہ وافر میں سے عطا کرتے ہیں ۔ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور ہمیں بھی (اپنے خزانہ رحمت سے )عطا فرما۔ اور ہدایت پانے والے تیری ہی ذات کی درخشندگیوں سے ہدایت پاتے ہیں ۔ رحمت نازل فرما

محمد اوران کی آل پراورہمیں ہدایت فرما۔بارالہا ! جس کی تو نے مدد کی اسے مدد نہ کرنے والوں کا مدد سے محروم رکھنا کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتا۔اورجسے تو عطا کرے اس کے ہاں روکنے والوں کے روکنے سے کچھ کمی نہیں ہو جاتی ۔اورجس کی تو خصوصی ہدایت کرے اسے گمراہ کرنے والوں کا گمراہ کرنا بے راہ نہیں کر سکتا۔ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اوراپنے غلبہ اورقوت کے ذریعہ بندوں(کے شر) سے ہمیں بچا ئے رکھ اوراپنی عطا وبخشش کے ذریعہ دوسروں سے بے نیاز کر دے اوراپنی رہنمائی سے ہمیں راہ حق پر چلا اے معبود ! تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمارے دلوں کی سلامتی اپنی عظمت کی یاد میں قرار دے اورہماری جسمانی فراغت (کے لمحوں ) کو اپنی نعمت کے شکر یہ میں صرف کر دے اورہماری زبانوں کی گویائی کو اپنے احسان کی توصیف کے لیے وقف کر دے اے اللہ ! تو رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جو تیری طرف دعوت دینے والے اورتیری طرف کا راستہ بتانے والے ہیں اوراپنے خاص الخاص مقربین میں سے قرار دے اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے۔

صحیفہ کاملہ انبیاء کے تابعین اوران پر ایمان لانے والوں کے حق میں حضرت کی دعا

صحیفہ کاملہ
انبیاء کے تابعین اوران پر ایمان لانے والوں کے حق میں حضرت کی دعا

اَللّٰہُمَّ وَ اَتْبَاعُ الرُّسُلِ وَ مُصَدِّقُوْہُمْ مِنْ اَہْلِ الْاَرْضِ بِالْغَیْبِ عِنْدَ مُعَارَضَةِ الْمُعَانِدِیْنَ لَہُمْ بِالتَّکْذِیْبِ وَالْاِشْتِیَاقِ اِلَی الْمُرْسَلِیْنَ بَحَقَائِقِ الْاِیْمَانِ فِیْ کُلِّ دَہْرٍ وَّ زَمَانٍ اَرْسَلْتَ فِیْہِ رَسُوْلاً وَّ اَقَمْتَ لِاَہْلِہ دَلِیْلاً مِّنْ لَّدُنْ اٰدَمَ اِلٰی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ وَ سَلَّمَ مِنْ اَئِمَّةِ الْہُدٰی وَ قَادَةِ اَہْلِ التُّقٰی عَلٰی جَمِیْعِہِمُ السَّلاَمُ فَذْکُرْہُمْ مِنْکَ بِمَغْفِرَةٍ وَّ رِضْوَانٍ اَللّٰہُمَّ وَ اَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ وَ سَلَّمَ خَآصَّةً نِ الَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الصَّحَابَةَ وَ الَّذِیْنَ اَبْلَوُ الْبَلاَءَ الْحَسَنَ فِیْ نَصْرِہ وَ کَانْفُوْہُ وَ اَسْرَعُوْا اِلٰی وِفَادَتِہ وَ سَابَقُوْا اِلٰی دَعْوَتِہ وَاسْتَجَابُوْا لَہ حَیْثُ اَسْمَعَہُمْ حُجَّةَ رِسَالاَتِہ وَ فَارَقُوا الْاَزْوَاجَ وَ الْاَوْلاَدَ فِیْ اِظْہَارِ کَلِمَتِہ وَ قَاتَلُوا الْاٰبَآءَ وَ الْاَبْنَآءَ فِیْ تَثْبِیْتِ نُبُوَّتِہ وَ انْتَصَرُوْا بِہ وَ مَنْ کَانُوْا مُنْطَوِیْنَ عَلٰی مَحَبَّتِہ یَرْجُوْنَ تِجَارَةً لَنْ تَبُوْرَ فِیْ مَوَدَّتِہ وَ الَّذِیْنَ ہَجَرَتْہُمُ الْعَشَآئِرُ اِذْ تَعَلَّقُوْا بِعُرْوَتِہ وَ انْتَفَتْ مِنْہُمُ الْقَرَابَاتُ اِذْ سَکَنُوْا فِیْ ظِلِّ قَرَابَتِہ فَلاَ تَنْسَ لَہُمْ اَللّٰہُمَّ مَا تَرَکُوْا لَکَ وَ فِیْکَ وَ اَرْضِہِمْ مِنْ رِضْوَانِکَ وَ بِمَا حَاشُوْا الْخَلْقَ عَلَیْکَ وَ کَانُوْا مَعَ رَسُوْلِکَ دُعَاةً لَکَ اِلَیْکَ وَاشْکُرْہُمْ عَلٰی ہِجْرِہِمْ فِیْکَ دِیَارَ قَوْمِہِمْ وَ خُرُوْجِہِمْ مِنْ سَعَةِ الْمَعَاشِ اِلٰی ضِیْقِہ وَ مَنْ کَثَّرْتَ فِیْ اِعْزَازِ دِیْنِکَ مِنْ مَظْلُوْمِہِمْ اَللّٰہُمَّ وَ اَوْصِلْ اِلَی التَّابِعِیْنَ لَہُمْ بِاِحْسَانِ اَلَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ خَیْرَ جَزَآئِکَ الَّذِیْنَ قَصَدُوْا سَمْتَہُمْ وَ تَحَرَّوْا وِجْہَتَہُمْ وَ مَضَوْا عَلٰی شَاکِلَتِہِمْ لَمْ یَثْنِہِمْ رَیْبٌ فِیْ بَصِیْرَتِہِمْ وَ لَمْ یَخْتَلِجْہُمْ شَکٌّ فِیْ قَفْوِ اٰثَارِہِمْ وَ الْاِئْتِمَامِ بِہِدَایَةِ مَنَارِہِمْ مُکَانِفِیْنَ وَ مَوَازِرِیْنَ لَہُمْ یَدِیْنُوْنَ بِدِیْنِہِمْ وَ یَہْتَدُوْنَ بِہَدْیِہِمْ یَتَّفِقُوْنَ عَلَیْہِمْ وَ لاَ یَتَّہِمُوْنَہُمْ فِیْمَا اَدَّوٴَا اِلَیْہِمْ اَللّٰہُمَّ وَ صَلِّ عَلَی التَّابِعِیْنَ مِنْ یَوْمِنَا ہٰذَا اِلٰی یَوْمِ الدِّیْنِ وَ عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ وَ عَلٰی ذُرِّیَّاتِہِمْ وَ عَلٰی مَنْ اَطَاعَکَ مِنْہُمْ صَلٰوةً تَعْصِمُہُمْ بِہَا مِنْ مَعْصِیَتِکَ وَ تَفْسَحُ لَہُمْ فِیْ رِیَاضِ جَنَّتِکَ وَ تَمْنَعُہُمْ بِہَا مِنْ کَیْدِ الشَّیْطَانِ وَ تُعِیْنُہُمْ بِہَا عَلٰی مَا اسْتَعَانُوْکَ عَلَیْہِ مِنْ بِرٍّ وَ تَقِیہِمْ طَوَارِقَ اللَّیْلِ وَ النَّہَارِ اِلاَّ طَارِقًا یَطْرُقُ بِخَیْرٍ وَ تَبْعَشُہُمْ بِہَا عَلَی اعْتِقَادِ حُسْنِ الرَّجَاُ لَکَ وَ الطَّمَعِ فِیْمَا عِنْدَکَ وَ تَرَکِ التُّہْمَةِ فِیْمَا تَحْوِیْہِ اَیْدِی الْعِبَادِ لِتَرُدَّہُمْ اِلَی الرَّغْبَةِ اِلَیْکَ وَ الرَّہْبَةِ مِنْکَ وَ تُزَہِّدَہُمْ فِیْ سَعَةِ الْعَاجِلِ وَ تُحَبِّبَ اِلَیْہِمُ الْعَمَلَ لِلْاٰجِلِ وَ الْاِسْتِعْدَادَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَ تُہَوِّنَ عَلَیْہِمْ کُلَّ کَرْبٍ یَحِلُّ بِہِمْ یَوْمَ خُرُوْجِ الْاَنْفُسِ مِنْ اَبْدَابِہَا وَ تُعَافِیَہُمْ مِمَّا تَقَعُ بِہ الْفِتْنَةُ مِنْ مَحْذُوْرَاتِہَا وَ کَبَّةِ النَّارِ وَ طُوْلِ الْخُلُوْدِ فِیْہَا وَ تُصَیِّرَہُمْ اِلٰی اَمْنٍ مِنْ مَقِیْلِ الْمُتَّقِیْنَ۔

انبیاء کے تابعین اوران پر ایمان لانے والوں کے حق میں حضرت کی دعا:

اے اللہ ! تو اہل زمین میں سے رسولوں کی پیروی کرنے والوں اور ان مومنین کی اپنی مغفرت اورخوشنودی کے ساتھ یاد فرما جو غیب کی رو سے ان پر ایمان لائے اس وقت کہ جب دشمن ان کے جھٹلانے کے در پے تھے اور اس وقت کہ جب وہ ایمان کی حقیقتوں کی روشنی میں ان کے (ظہور کے ) مشتاق تھے ۔ ہر اس دور اور ہر اس زمانہ میں جس میں نے نے کوئی رسول بھیجا اوراس وقت کے لوگوں کے لیے کوئی رہنما مقرر کیا ۔ حضرت آدم کے وقت سے کے کر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد تک جو ہدایت کے پیشوا اورصاحبان تقوی کے سر براہ تھے ( ان سب پر سلام ہو ) بارالہا!خصوصیت سے اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے وہ افراد جنہوں نے پوری طرح پیغمبر کا ساتھ دیا۔ اوران کی نصرت میں پوری شجاعت کا مظاہرہ کیا اور ان کی مدد پر کمر بستہ رہے اوران پر ایمان لانے میں جلد ی اوران کی دعوت کی طرف سبقت کی ۔ اور جب پیغمبرنے اپنی رسالت کی دلیلیں ان کے گوش گزار کیں تو انہوں نے لبیک کہی اور ان کا بول بالا کرنے کے لیے بیوی بچوں کو چھوڑ دیا اور امر نبوت کے استحکام کے لیے باپ اوربیٹوں تک سے جنگیں کیں اورنبی اکرم کے وجود کی برکت سے کامیابی حاصل کی اس حالت میں کہ ان کی محبت دل کے ہر رگ وریشہ میں لئے ہوئے تھے اورا ن کی محبت ودوستی میں ایسی نفع بخش تجارت کے متوقع تھے جس میں کبھی نقصان نہ ہو۔ اور جب ان کے دین کے بندھن سے وابستہ ہوئے تو ان کے قوم قبیلے نے انہیں چھوڑ دیا۔اورجب ان کے سایہ قرب میں منزل کی تو اپنے بیگانے ہو گئے تو اے میرے معبود !انہو ں نے تیری خاطر اورتیری راہ میں جو سب کو چھوڑ دیا تو (جزائے کے موقع پر ) انہیں فراموش نہ کیجئیواوران کی فدا کاری اورخلق خدا کو تیرے دین پر جمع کرنے اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ داعی حق بن کر کھڑا ہونے کا صلہ میں انہیں اپنی خوشنودی سے سرفراز وشاد کان فرما اورانہیں اس امر پر بھی جزاد ے کہ انہو ں نے تیری خاطر اپنے قوم قبیلے کے شہروں سے ہجرت کی اور وسعت معاش سے تنگی معاش میں جا پڑے اوریونہی ان مظلوموں کی خوشنودی کا سامان کر کہ جن کی تعداد کو تو نے اپنے دین کو غلبہ دینے کے لیے بڑھایا بارالہا ۔ جنہوں نے اصحاب رسول کی احسن طریق سے پیروی کی انہیں بہترین جزائے خیر دے جو ہمیشہ یہ دعا کرتے رہے کہ اے ہمارے پروردگار! توہمیں اور ہمارے بھائیوں کو بخشدے جو ایمان لانے میں ہم سے سبقت لے گئے ۔ اور جن کا مطمخ نظر اصحاب کا طریق رہا اور انہی کا طور طریقہ اختیار کیا اور انہی کی روش پر گامزن ہوئے ۔ ان کی بصیرت میں کبھی شبہ کا گزر نہیں ہوا کہ انہیں شک وتر ودنے پریشان نہیں کیا وہ اصحاب نبی کے معاون ودستگیر اورد ین میں ان کے پیرو کار اورسیرت واخلاق میں ا ن سے درس آموز رہے اورہمیشہ ان کے ہمنوا رہے اور ان کے پہنچائے ہوئے احکام میں ان پر کوئی الزام نہ دھرا بارالہا! ان تابعین اوران کے ازواج اورآل اولاد اوران میں سے جو تیرے فرمانبردار ومطیع ہیں ان پر آج سے لے کر روز قیامت تک درود رحمت بھیج ایسی رحمت جس کے ذریعہ تو انہیں معصیت سے بچائے ، جنت کے گلزاروں میں فراخی ووسعت دے۔ شیطان کے مکر سے محفوظ رکھے اورجس کا ر خیر میں تجھ سے مدد چاہیں ان کی مدد کرے اورشب وروز کے حوادث سے سوائے کسی نوید خیر کے ان کی نگہداشت کرے اوراس بات پر انہیں آمادہ کرئے کہ وہ تجھ سے حسن امید کا عقیدہ وابستہ رکھیں اورتیرے ہاں کی نعمتوں کی خواہش کریں ۔ اوربندوں کے ہاتھوں میں فراخی نعمت کو دیکھ کر تجھ پر (بے انصافی کا ) الزام نہ دھریں تا کہ تو ان کا رخ اپنے امید وبہم کی طرف پھیر دے اوردنیا کی وسعت وفراخی سے انہیں بے تعلق کر دے اورعمل آخرت اورموت کے بعد کی منزل کاساز وبرگ مہیا کرنا ان کی نگاہوں میں خوش آیند بنا دے اورروحوں کے جسموں سے جدا ہونے کے دن ہر کرب واندوہ جو ان پر وارد ہو آسان کر دے اورفتنہ وآزمائش سے پیدا ہونے والے خطرات اورجہنم کی شدت اوراس میں ہمیشہ پڑنے رہنے سے نجات دے اور انہیں جائے امن کی طرف جو پرہیز گاروں کی آسائش گاہ ہے منتقل کر دے ۔

صحیفہ کاملہ حاملان عرش اوردوسرے مقرب فرشتوں پر دورد وصلوۃ کے سلسلہ میں آپ کی دع

صحیفہ کاملہ
حاملان عرش اوردوسرے مقرب فرشتوں پر دورد وصلوۃ کے سلسلہ میں آپ کی دع

اَللّٰہُمَّ وَ حَمَلَةُ عَرْشِکَ الَّذِیْنَ لاَ یَفْتُرُوْنَ مِنْ تَسْبِیْحِکَ وَ لاَ یَسْأَمُوْنَ مِنْ تَقْدِیْسَکَ وَ لاَ یَسْتَحْسِرُوْنَ مِنْ عِبَادَتِکَ وَ لاَ یُوٴْثِرُوْنَ التَّقْصِیْرَ عَلَی الْجِدِّ فِیْ اَمْرِکَ وَ لاَ یَغْفُلُوْنَ عَنِ الْوَلَہِ اِلَیْکَ وَ اِسْرَافِیْلُ صَاحِبُ الصُّوْرِ الشَّاخِصُ الَّذِیْ یَنْتَظِرُ مِنْکَ الْاِذْنَ وَ حُلُوْلَ الْاَمْرِ فَیُنَبِّہُ بِالنَّفْخَةِ صَرْعٰی رَہَائِنَ الْقُبُوْرِ وَ مِیْکَائِیْلُ ذُوالْجَاہِ عِنْدَکَ وَ الْمَکَانِ الرَّفِیْعِ مِنْ طَاعَتِکَ وَ جِبْرِیْلُ الْاَمِیْنُ عَلٰی وَحْیِکَ الْمُطَاعُ فِیْ اَہْلِ سَمٰوَاتِکَ الْمَکِیْنُ لَدَیْکَ الْمُقَرَّبُ عِنْدَکَ وَ الرُّوْحُ الَّذِیْ ہُوَ عَلٰی مَلاَئِکَةِ الْحُجُبِ وَ الرُّوْحُ الَّذِیْ ہُوَ مِنْ اَمْرِکَ فَصَلِّ عَلَیْہِمْ وَ عَلٰی الْمَلاَئِکَةِ الَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِہِمْ مِنْ سُکَّانِ سَمٰوَاتِکَ وَ اَہْلِ الْاَمَانَةِ عَلٰی رِسَالاَتِکَ وَ الَّذِیْنَ لاَ تَدْخُلُہُمْ سَامَةٌ مِنْ دُئُوْبٍ وَ لاَ اِعْیَآءٌ مِنْ لُغُوْبٍ وَ لاَ فُتُوْرٌ وَ لاَ تَشْغَلُہُمْ عَنْ تَسْبِیْحِکَ الشَّہَوَاتُ وَ لاَ یَقْطَعْہُمْ عَنْ تَعْظِیْمِکَ سَہْوُ الْغَفَلاَتِ الْخُشَّعُ الْاَبْصَارِ فَلاَ یَرُوْمُوْنَ النَّظَرَ اِلَیْکَ النَّوَاکِسُ الْاَذْقَانِ الَّذِیْنَ قَدْ طَالَتْ رَغْبَتُہُمْ فِیْمَا لَدَیْکَ الْمُسْتَہْزِئُوْنَ بِذِکْرِ آلاَئِکَ وَ الْمُتَوَاضِعُوْنَ دُوْنَ عَظْمَتِکَ وَ جَلاَلِ کِبْرِیَآئِکَ وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ اِذَا نَظَرُوْا اِلٰی جَہَنَّمَ تَزْفِرُ عَلٰی اَہْلِ مَعْصِیَتِکَ سُبْحَانَکَ مَا عَبَدْنَاکَ حَقَّ عِبَادَتِکَ فَصَلِّ عَلَیْہِمْ وَ عَلَی الرَّوْحَانِیِّیْنَ مِنْ مَلاَئِکَتِکَ وَ اَہْلِ الزُّلْفَةِ عِنْدَکَ وَ حُمَّالِ الْغَیْبِ اِلٰی رُسُلِکَ وَ الْمُوٴْتَمِنِیْنَ عَلٰی وَحْیِکَ وَ قَبَائِلِ الْمَلاَئِکَةِ الَّذِیْنَ اخْتَصَصْتَہُمْ لِنَفْسِکَ وَ اَغْنَیْتَہُمْ عَنِ الطَّعَامِ وَ الشَّرَابِ بِتَقْدِیْسِکَ وَ اَسْکَنْتَہُمْ بُطُوْنَ اَطَبَاقِ سَمٰوَاتِکَ وَ الَّذِیْنَ عَلٰٓی اَرْجَآئِہَآ اِذَا اَنْزَلَ الْاَمْرُ بِتَمَامِ وَعْدَکَ وَ خُزَّانِ الْمَطَرِ وَ زَوَاجِرِ السَّحَابِ وَ الَّذِیْ بِصَوْتِ زَجْرِہ یُسْمَعُ زَجَلُ الرَّعُوْدِ وَ اِذَا سَبَحَتْ بِہ حَفِیْفَةُ السَّحَابِ الْتَمَعَتْ صَوَعِقُ الْبُرُوْقِ وَ مُشَیِّعِیْ الثَّلْجِ وَ الْبَرَدِ وَ الْہَابِطِیْنَ مَعَ قَطْرِ الْمَطَرِ اِذَا نَزَلَ وَالْقُوَّامِ عَلٰی خَزَائِنِ الرِّیَاحِ وَ الْمُوَکَّلِیْنَ بِالْجِبَالِ فَلاَ تَزُوْلُ وَ الَّذِیْنَ عَرَّفْتَہُمْ مَثَاقِیْلَ الْمِیَاہِ وَ کَیْلَ مَا تَحْوِیْہِ لَوَاعِجُ الْاَمْطَارِ وَ عَوَالِجُہَا وَ رُسُلِکَ مِنَ الْمَلاَئِکَةِ اِلٰٓی اَہْلِ الْاَرْضِ بِمَکْرُوْہِ مَا یَنْزِلُ مِنَ الْبَلاَءِ وَ مَحْبُوْبِ الرَّخَاءِ وَ السَّعَرَةِ الْکِرَامِ الْبَرَرَةِ وَ الْحَفَظَةِ الْکِرَامِ الْکَاتِبِیْنَ وَ مَلَکِ الْمَوْتِ وَ اَعْوَانِہ وَ مُنْکَرٍ وَّ نَکِیْرٍ وَّ رُوْمَانَ فَتَّانِ الْقُبُوْرِ وَ الطَّآئِفِیْنَ بِالْبَیْتِ الْمَعْمُوْرِ وَ مَالِکٍ وَ الْخَزَنَةِ وَ رِضْوَانَ وَ سَدَنَةِ الْجِنَانِ وَ الَّذِیْنَ لاَ یَعْسُوْنَ اللهَ مَآ اَمَرَہُمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُوٴْمَرُوْنَ وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلَوْنَ سَلاَمٌ عَلَیْکُمْ بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَی الدَّارِ وَ الزَّبَانِیَةِ الَّذِیْنَ اِذَا قِیْلَ لَہُمْ خُذُوْہُ فَغُلُّوْہُ ثُمَّ الْجَحِیْمَ صَلُّوْہُ ابْتَدَرُوْہُ سِرَاعًا وَ لَمْ یُنْظِرُوْہُ وَ مَنْ اَوْہَمْنَا ذِکْرَہ وَ لَمْ نَعْلَمْ مَکَانَہ مِنْکَ وَ بِاَیِّ اَمْرٍ وَکَّلْتَہ وَ سُکَّانِ الْہَوَآءِ وَ الْاَرْضِ وَ الْمَآءِ وَ مَنْ مِنْہُمْ عَلَی الْخَلْقِ فَصَلِّ عَلَیْہِمْ یَوْمَ یَاتِیْ کُلُّ نَفْسٍ مَعَہَا سَآئِقٌ وَ شَہِیْدٌ وَ صَلِّ عَلَیْہِمْ صَلٰوةً تَزِیْدُہُمْ کَرَامَةً عَلٰی کَرَامَتِہِمْ وَ طَہَارَةً عَلٰی طَہَارَتِہِمْ اَللّٰہُمَّ وَ اِذَا صَلَّیْتَ عَلٰی مَلاَئِکَتِکَ وَ رُسُلِکَ وَ بَلَّغْتَہُمْ صَلٰوتَنَا عَلَیْہِمْ فَصَلِّ عَلَیْنَا بِمَا فَتَحْتَ لَنَا مِنْ حُسْنِ الْقَوْلِ فِیْہِمْ اِنَّکَ جَوَادٌ کَرِیْمٌ۔

حاملان عرش اوردوسرے مقرب فرشتوں پر دورد وصلوۃ کے سلسلہ میں آپ کی دعا:

اے اللہ ! تیرے عرش کے اٹھانے والے فرشتے جو تیری تسبیح سے اکتاتے نہیں اورنہ تیری عبادت سے خستہ وملول ہوتے ہیں اور نہ تیرے تعمیل امت میں سعی وکوشش کے بجائے کوتاہی برتتے ہیں اورنہ تجھ سے لو کگانے میں غافل ہوتے ہیں اور اسرافیل صاحب صور جو نظر اٹھائے ہوئے تیری اجازت اورنفاذ حکم کے منتظر ہیں تا کہ صور پھونک کر قبروں میں پڑے ہوئے مردوں کو ہوشیار کریں اور میکائیل جو تیرے یہاں مرتبہ والے اورتیری اطاعت کی وجہ سے بلند منزلت ہیں اورجبرئیل جو تیری وحی کے امانتدار اوراہل آسمان جن کے مطیع وفرمانبردار ہیں اورتیری بارگاہ میں مقام بلند اورتقرب خاص رکھتے ہیں اور وہ روح جو فرشتگان حجاب پر موکل ہے اوروہ روح جس کی خلقت تیرے عالم امر سے ہے اورسب پر اپنی رحمت نازل فرما اوراسی طرح ان فرشتوں پر جو ان سے کم درجہ اور آسمانوں میں ساکن اورتیرے پیغاموں کے امین ہیں اور ان فرشتوں پر جن میں کسی سعی کوشش سے بدلی اورکسی مشقت سے خستگی ودرماندگی پیدا نہیں وہتی اور نہ رتیری تسبیح سے نفسانی خواہشیں انہیں روکتی ہیں اور نہ ان میں غفلت کی رو سے ایسی بھول چوک پیدا ہوتی ہے جو انہیں تیری تعظیم سے باز رکھے ۔وہ آنکھیں جھکائے ہوئے ہیں۔کہ (تیرے نور عظمت کی طرف )نگاہ اٹھانے کاارادہ بھی نہیں کرتے اورٹھوریوں کے نل گرے ہوئے ، ہیں اور تیرے یہاں کے درجات کی طرف ان کا اشتیاق بے حدو بے نہایت ہے اورتیری نعمتوں کی یاد میں کھوئے ہوئے ہیں اورتیری عظمت اورکبریائی کے سامنے سرافگندہ ہیں اور ان فرشتوں پر جو جہنم کو گنہگاروں پر شعلہ وردیکھتے ہیں تو کہتے ہیں :

پاک ہے تیری ذات ! ہم نے تیری عبادت جیسا حق تھا ویسی نہیں کی ۔(اے اللہ !) تو ان پر اورفرشتگان رحمت پر اور ان پر جنہیں تو نے اپنے لیے مخصوص کر لیا ہے اورجنہیں تسبیح اورتقدیس کے ذریعہ کھانے پینے سے بے نیاز کر دیا ہے اورجنہیں آسمانی طبقات کے اندرونی حصوں میں بسایا ہے اور ان فرشتوں پر جوآسمان کے کناروں میں توقف کریں گے جب کہ تیرا حکم وعدے کے پورا کرنے کے سلسلہ میں صادر ہوگا۔ اوربارش کے خزینہ داروں اوربادلوں کے ہنکانے والوں پر اوراس پر جس کے جھڑکنے سے رعد کی کڑک سنائی دیتی ہے اورجب اس ڈانٹ ڈپٹ پر گرجنے والے بددل رواں ہوتے ہیں تو بجلی کو کوندے تڑپنے لگتے ہیں اور ان فرشتوں پر جو برف اورراویوں کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں اور جب بارش ہوتی ہے تواس کے قطروں ساتھ اترتے ہیں اور ہوا کے ذخیروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور ان فرشتوں پر جو پہاڑوں پر موکل ہیں تاکہ وہ اپنی جگہ سے ہٹنے نہ پائیں اوران فرشتوں پر جنہوں نے تو نے پانی کے وزن اورموسلادھار اورتلاطم افزا بارشوں کی مقدار پر مطیع کیا ۔اوران فرشتوں پر جو نا گوار ابتلاوں اور خوش آیندآسائشوں کو لے کر اہل زمین کی جانب تیرے فرستادہ ہیں اورملک الموت اور اس کے اعوان وانصار اورمنکر ، نکیر اوراہل قبور کی آزمائش کرنے والے رومان پراور بیت المعمور کا طواف کرنے والوں پر اور مالک اورجہنم کے دربانوں پر اور رضوان اورجنت کے دوسرے پاسبانوں پر اورفرشتوں پر جو خدا کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اورجو حکم انہیں دیا جاتا ہے اسے بجا لاتے ہیں ۔ اور ان فرشتوں پر جو (آخرت میں )سلام علیکم کے بعد کہیں گے کہ دنیا میں تم نے صبر کیا ( یہ اسی کا بدلہ ہے ) دیکھو تو آخرت کا گھر کیسا اچھا ہے اورروزخ کے ان پاسبانوں پر کہ جب ان سے یہ کہا جائے گا کہ اسے گرفتا ر کر کے طوق وزنجیر پہنا دو پھر اسے جہنم میں جھونک دو تو وہ اس کی طرف تیزی سے بڑھیں گے اور اسے ذرا مہلت نہ دیں گے۔

اور ہر اس فرشتے پر جس کانام نے نہیں کیا مرتبہ ہے اور یہ کہ تو نے کس کام پر اسے معین کیا ہے اور ہوا زمین اورپانی میں رہنے والے فرشتوں پر اور ان پر جو مخلوقات پر معین ہیں ان سب پر رحمت نازل کر اس دن کہ جب ہر شخص طرح آئے گا کہ اس کے ساتھ ہنکانے والا ہو گا اورایک گواہی دینے والا اور ان سب پر ایسی رحمت نازل فرما جو ان کے لیے عزت با لائے عزت اورطہارت بالائے طہارت کا باعث ہو اے اللہ ! جب تو اپنے فرشتوں اوررسولوں پر رحمت نازل کرے اورہمارے صلوة وسلام کو ان تک پہنچائے تو ہم پر بھی اپنی رحمت نازل کرنا اس لیے کہ تو نے ہمیں ان کے ذکر خیر کی توفیق بخشی ۔ بے شک تو بخشنے والا اورکریم ہے ۔

صحیفہ کاملہ تحمید وستائش کے بعد رسول صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دورد وسلام کے سلسلہ میں آپ کی دعا

وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ مَنَّ عَلَیْنَا بِمُحَمَّدٍ نَبِیِّہ صَلَّی اللهُ عَلَیْہ وَ آلِہ وَ سَلَّمَ دُوْنَ الْاُمَمِ الْمَاضِیَةِ وَ الْقُرُوْنِ السَّالِفَةِ بِقُدْرَتِہ الَّتِیْ لاَ تَعْجِزُ عَنْ شَیْءٍ وَ اِنْ عَظُمَ وَ لاَ یَفُوْتُہَا شَیْءٌ وَ اِنْ لَطْفَ فَخَتَمَ بِنَا عَلٰی جَمِیْعِ مَنْ ذَرَأَ وَ جَعَلَنَا شُہَدَآءَ عَلٰی مَنْ جَحَدَ وَ کَثَّرَنَا بِمَنِّہ عَلٰی مَنْ قَلَّ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُ0

حَمَّدٍ اَمِیْنِکَ عَلٰی وَحْیِکَ وَ نَجِیْبِکَ مِنْ خَلْقِکَ وَ صَفِیِّکَ مِنْ عِبَادِکَ اِمَامِ الرَّحْمَةِ وَ قَآئِدِ الْخَیْرِ وَ مِفْتَاحِ الْبَرَکَةِ کَمَا نَصَبَ لِاَمْرِکَ نَفْسَہ وَ عَرَّضَ فِیْکَ لِلْمَکْرُوْہ بَدَنَہ وَ کَاشَفَ فِی الدُّعَآءِ اِلَیْکَ حَامَّتَہ وَ حَارَبَ فِیْ رِضَاکَ اُسْرَتَہ وَ قَطَعَ فِیْ اِحْیَآءِ دِیْنِکَ رَحْمَہ وَ اَقْصَی الْاَدْنَیْنَ عَلٰی جُحُوْدِہِمْ وَ وَ قَرَّبَ الْاَقْصَیْنَ عَلَی اسْتِجَابَتِہِمْ لَکَ وَ وَالٰی فِیْکَ الْاَبْعَدِیْنَ وَ عَادَیٰ فِیْکَ الْاَقْرَبِیْنَ وَ اَدْاَبَ نَفْسَہ فِیْ تَبْلِیْغِ رِسَالَتِکَ وَ اَتْعَبَہَا بِالدُّعَآءِ اِلٰی مِلَّتِکَ وَ شَغَلَہَا بِالنُّصْحِ لِاَہْلِ دَعْوَتِکَ وَ ہَاجَرَ اِلٰی بِلاَدِ الْغُرْبَةِ وَ مَحَلِّ النَّایِ عَنْ مَوْطِنِ رَحْلِہ وَ مَوْضِعِ رِجْلِہ وَ مَسْقَطِ رَاْسِہ وَ مَاْنَسِ نَفْسِہ اِرَادَةً مِنْہُ لِاِعْزَازِ دِیْنِکَ وَ اسْتِنْصَارًا عَلٰی اَہْلِ الْکُفْرِ بِکَ حَتَّیْ اسْتَتَبَّ لَہ مَا حَاوَلَ فِیْ اَعْدَآئِکَ وَاسْتَتَمَّ لَہ مَا دَبَّرَ فِی اَوْلِیَآئِکَ فَنَہَدَ اِلَیْہِمْ مُسْتَفْتِحًا بِعَوْنِکَ وَ مُتَقَوِّیًّا عَلٰی ضَعْفِہ بِنَصْرِکَ فَغَزَاہُمْ فِیْ عُقْرِ دِیَارِہِمْ وَ ہَجَمَ عَلَیْہِمْ فِیْ بُحْبُوْحَةِ قَرَارِہِمْ حَتّٰی ظَہَرَ اَمْرُکَ وَ عَلَکْ کَلِمَتُکَ وَ لَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ اَللّٰہُمَّ فَارْفَعْہ بِمَا کَدَحَ فِیْکَ اِلَی الدَّرَجَةِ الْعُلْیَا مِنْ جَنَّتِکَ حَتّٰی لاَ یُسَاوٰی فِیْ مَنْزِلَةٍ وَ لاَیُکَافَا فِیْ مَرْتَبَةٍ وَ لاَ یُوَازِیْہُ لَدَیْکَ مَلَکُ مُقَرَّبٌ وَ لاَ نَبِیُّ مُرْسَلُ وَ عَرِّفْہُ فِیْ اَہْلِہِ الطَّاہِرِیْنَ وَ اُمَّتِہِ الْمُوْئَمِنِیْنَ مِنْ حُسْنِ الشَّفَاعَةِ اَجَلَّ مَا وَعَدْتَہ یَا نَافِذَ الْعِدَةِ یَا وَافِیَ الْقَولِ یَا مُبَدِّلَ السَّیِّئٰاتِ بِاَضْعَافِہَا مِن الْحَسَنَاتِ اِنَّکَ ذُوْا الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ۔

تحمید وستائش کے بعد رسول صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دورد وسلام کے سلسلہ میں آپ کی دعا:

تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے جس نے اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے ہ پر وہ احسان فرمایا جو نہتہ امتوں پر کیا اورنہ پہلے لوگوں پر۔ اپنی قدرت کی کار فرمائی سے جو کسی شے سے عاجز ودرماندہ نہیں ہوتی اگرچہ وہ کتنی ہی بڑی ہو اورکوئی چیز اس کے قبضہ سے نکلنے نہیں پاتی اگرچہ وہ کتنی ہی لطیب ونازک ہو ا س نے اپنے مخلوقات میں ہمیں آخری امت قرار دیا اورانکا کرنے والوں پر گواہ بنایا ۔ اوراپنے لطف وکرم سے کم تعداد والوں کے مقابلہ میں ہمیں کثرت دی۔ اے اللہ ! تورحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر جو تیری وحی کے امانتدار تمام مخلوقات میں تیرے برگزیدہ ، تیرے بندوں میں پسندیدہ رحمت کے پیشوا ، خیر وسعادت کے پیشتر وبرکت کا سرچشمہ تھے جس طرح انہوں نے تیری شریعت کی خاطر اپنے کو مضبوطی سے جمایا اورتیری راہ میں اپنے جسم کو ہر طرح کے آزار کا نشانہ بنایا اورتیری طرف دعوت دینے کے سلسلہ میں اپنے عزیروں سے دشمنی کا مظاہرہ کیا،اورتیری رضا کے لیے اپنے قوم قبیلے سے جنگ کی اورتیرے دین کو زندہ کرنے کے لیے سب رشتے ناطے قطع کر لئے ۔ نزدیک کے رشتہ داروں کو انکار کی وجہ سے دور دیا اوردور والوں کو اقرار کی وجہ سے قریب کیا۔ اورتیری وجہ سے دوروالوں سے دوستی اورنزدیک والوں سے دشمنی رکھی اور تیرا پیغام پہنچا نے کے لیے تکلیفیں اٹھائیں اوردین کی طرف دعوت دینے کے سلسلہ میں زحمتیں برداشت کیں اور اپنے نفس کو ان لوگوں کے پند ونصیحت کرنے میں مصروف رکھا جنہوں نے تیری دعوت کو قبول کیا ۔ اوراپنے مضل سکونت ومقام رہائش اورجائے ولادت ووطن مالوف سے پردیس کی سرزمین اوردور ودراز مقام کی طر ف محض اس مقصد سے ہجرت کی کہ تیرے دین کو مضبوط کریں اور تجھ سے کفر اختیار کرنے والوں پر غلبہ پائیں یہاں تک کہ تیرے دشمنوں کے بارے میں جو انہو ں نے چاہا تھا وہ مکمل ہو گیا اورتیرے دوستوں (کو جنگ وجہاد پر آمادہ کرنے ) کی تدبیریں کامل ہو گئیں تو وہ تیری نصرت سے فتح وکامرانی چاہتے ہوئے اوراپنی کمزوری کے با وجود تیری مدد کی پشت پناہی پر دشمنوں کے مقابلہ کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اوران کے گھروں کے حدود میں ان سے لڑے یہاں تک کہ ان گھروں کے وسط میں ان پر ٹوٹ پڑے ۔ یہاں تک کہ تیرا دین غالب اورتیرا کلمہ بلند ہو کر رہا۔ اگرچہ مشرک اسے ناپسند کرتے رہے ۔ اے اللہ انہو ں نے تیری خاطر جو کوششیں کی ہیں ان کے عوض انہیں جنت میں ایسا بلند درجہ عطا کر کہ کوئی مرتبہ میں ان کے عوض انہیں جنت میں ایسا بلند درجہ عطا کر کوئی مرتبی ان میں ان کے برابر نہ ہو سکے اور نہ منزلت میں ان کا ہم پایہ قرار پا سکے اورنہ کوئی مقرب بارگاہ فرشتہ اورنہ کوئی فرستادہ پیغمبرتیرے نزدیک ان کا ہمسر ہو سکے اوران کے اہل بیت اطہار اورمومنین کی جماعت کے بارے میں جس قابل قبول شفاعت کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے اس وعدہ سے بڑھ کر انہیں عطا فرما اے وعدہ کے نافذ کرنے والے قول کے پورا کرنے اوربرائیوں کو کئی گنا زائد اچھائیوں سے بدل دینے والے بے شک تو فضل عظیم کا مالک ہے ۔