Thursday, August 26, 2010

چوتھا مطلب

(چوتھا مطلب)
﴿۴﴾ زیارت ائمہ کے بعد دعا
یہ دعا مضامین عالیہ پر مشتمل ہے اور اسے ہر اما م(ع) کی زیارت کے بعد پڑھا جاسکتا ہے سید بن طاؤس نے اس دعا کو مصباح الزائر میں اسی زیارت جامعہ کے بعد فرمایا ہے اور وہ دعا یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ إنِّی زُرْتُ
اے معبود ! میں نے اس
ہذَا الْاِمامَ مُقِرَّاً
امام(ع) کی زیارت کی ہے
بِ إمامَتِہِ مُعْتَقِداً
جبکہ ان کی امامت کا
لِفَرْضِ طاعَتِہِ
اقرار کرتا ہوں ان
فقَصَدْتُ مَشْھَدَھُ
کی اطاعت واجب
بِذُنُوبِی وَعُیُوبِی
ہونے کا اعتقاد رکھتا ہوں
وَمُوبِقاتِ آثامِی
پس میں نے ان کی بارگاہ
وَکَثْرَۃِ سَیِّئاتِی وَ
کاارادہ کیا اگرچہ میرے
خَطایایَ وَمَا تَعْرِفُہُ
گناہ میرے عیب اور
مِنِّی مُسْتَجِیراً
جرائم بہت ہیں نیز میری برائیاں
بِعَفْوِکَ مُسْتَعِیذاً
اور غلطیاں بہت زیادہ
بِحِلْمِکَ راجِیاً
ہیں جن کو تو خوب جانتا
رَحْمَتَکَ لاجِیاً
ہے پناہ لیتا ہوں،
إلَی رُکْنِکَ عائِذاً
تیری درگزر کی آڑ لیتا ہوں
بِرَٲْفَتِکَ مُسْتَشْفِعاً
تیری نرمی کی امید رکھتا
بِوَلِیِّکَ وَابْنِ
ہوں ،تیری رحمت کا
ٲَوْلِیائِکَ
سہارا لیتا ہوں،تیری
وَصَفِیِّکَ وَابْنِ
رحمت کے ستون کا آسرا
ٲَصْفِیائِکَ وَ
لیتا ہوں ، تیری مہربانی
ٲَمِینِکَ وَابْنِ ٲُمَنائِکَ
کوسفارشی بناتا ہوں،
وَخَلِیفَتِکَ وَابْنِ
تیرے وصی کو جو تیرے
خُلَفائِکَ الَّذِینَ
اولیائ کا فرزند ہے تیرے
جَعَلْتَھُمُ الْوَسِیلَۃَ
برگزیدہ کو جو تیرے
إلی رَحْمَتِکَ وَرِضْوانِکَ
برگزیدوں کا فرزند ہے
وَالذَّرِیعَۃَ إلی
تیرے امانتدار کو جو
رَٲْفَتِکَوَغُفْرانِکَ
تیرے امانت داروں
اَللّٰھُمَّ وَٲَوَّلُ
کا فرزند ہے تیرے خلیفہ کو
حاجَتِی إلَیْکَ ٲَنْ
جو تیرے خلفائ کا فرزند ہے اپنا
تَغْفِرَ لِی مَا سَلَفَ
شفیع بناتا ہوں جن کو تو نے
مِنْ ذُنُوبِی عَلَی
اپنی رحمت کا وسیلہ قراردیا
کَثْرَتِہا وَٲَنْ
اپنی رحمت اور خوشنودی کی طرف
تَعْصِمَنِی فِیما بَقِیَ
اور اپنی نوازش اور بخشش کی طرف
مِنْ عُمْرِی وَتُطَہِّرَ
ذریعہ بنایا ہے اور اے معبود تجھ سے
دِینِی مِمَّا یُدَنِّسُہُ
میری پہلی حاجت یہ ہے کہ تو
وَیَشِینُہُ وَیُزْرِی بِہِ
میرے پچھلے گناہ بخش دے اگرچہ
وَتَحْمِیَہُ مِنَ الرَّیْبِ
وہ بہت زیادہ ہیں اور یہ کہ میری بقایا
وَالشَّکِّ وَالْفَسادِ
زندگی میں مجھے گناہوں سے محفوظ
وَالشِّرْکِ وَتُثَبِّتَنِی
فرما میرے دین کو پاک رکھ ان
عَلَی طاعَتِکَ وَ
باتوں سے جو اسے آلودہ،
طاعَۃِ رَسُولِکَ
ناپسندیدہاور بد نما بناتی ہیں میرے
وَذُرِّیَّتِہِ النُّجَبائِ
دین کو ہر طرح کی آمیزش، شک ،
السُّعَدائِ صَلَواتُک
بگاڑ اور شرک سے بچائے رکھ مجھ کو
عَلَیْھِمْ وَرَحْمَتُکَ
اپنی اور اپنے رسول(ص) کی اطاعت پر
وَسَلامُکَ وَ

قائم واستوار فرما نیز ان کے
بَرَکاتُکَ وَتُحْیِیَنِ
فرزندان کی اطاعت پر جو پاک
مَا ٲَحْیَیْتَنِی عَلَی
اصل اور باسعادت ہیں
طاعَتِھِمْ وَتُمِیتَنِی
ان پر تیرا درود ہو اور تیری رحمت تیرا
إذا ٲَمَتَّنِی عَلَی
سلام اور تیری برکات ہوں جب
طاعَتِھِمْ وَٲَنْ لاَ
تک تو مجھے زندہ رکھے زندہ رکھ ان
تَمْحُوَ مِنْ قَلْبِی
کی اطاعت پر اور جب مجھے موت
مَوَدَّتَھُمْ وَمَحَبَّتَھُمْ
دے تو موت دے ان کی اطاعت
وَبُغْضَ ٲَعْدائِھِمْ
میں اور میرے دل سے ان کی دوستی
وَمُرافَقَۃَ ٲَوْلِیائِھِمْ
ومحبت ان کے دشمنوں سے دشمنی ان
وَبِرَّھُمْ وٲَسْٲَلُکَ
کے دوستوں سے دوستی اور ان سے
یَارَبِّ ٲَنْ تَقْبَلَ
دور نہ ہونے دے
ذلِکَ مِنِّی وَ
اور اے پرودگار سوال کرتا ہوںکہ
تُحَبِّبَ إلَیَّ
میری یہ دعا قبول فرما میرے لیے
عِبادَتَکَ وَالْمُواظَبَۃَ
اپنی عبادت اور اس کے جاری
عَلَیْہا وَتُنَشِّطَنِی لَہا
رکھنے کو پسندیدہ اور میرے لیے
وَتُبَغِّضَ إلَیَّ
خوشی کا ذریعہ بنا اپنی نافرمانی اور
مَعاصِیَکَ
حرام چیزوں کو میرے لیے
وَمَحارِمَکَ
ناپسندیدہ بنا دے
وَتَدْفَعَنِی عَنْہا
اور ان سے بچائے رکھ مجھ کو
وَتُجَنِّبَنِی التَّقْصِیرَ
ادائے نماز میں کوتاہی وسستی
فِی صَلَواتِی
کرنے اور اسے بے اہمیت
وَالاسْتِہانَۃَ بِہا
سمجھنے سے محفوظ فرما
وَالتَّرَاخِیَ عَنْہا
نیز مجھ کو ادائے نماز کی
وَتُوَفِّقَنِی لِتَٲْدِیَتِہا
توفیق دے جیسے تو نے اسے
کَما فَرَضْتَ
واجب کیا اور اپنے رسول(ص) کے
وَٲَمَرْتَ بِہِ عَلَی
طریقے پر ، اْسے عاجزی
سُنَّۃِرَسُولِکَ
وخوف سے ادا کرنیکا حکم دیا
صَلَواتُکَ عَلَیْہِ
ہے ان پر اور ان کی آل (ع)پر
وَآلِہِ وَرَحْمَتُکَ
تیرا درود ہو اور تیری رحمتیں
وَبَرَکاتُکَ
ہوں اور تیری برکتیں ہوں
خُضُوعاً وَخُشُوعاً
اور میرا سینہ کھول دے تاکہ
وَتَشْرَحَ صَدْرِی
بخوشی زکوٰۃ دوں اور
لاِِِیتائِ الزَّکَاۃِ
صدقات ادا کروں نیز
وَ إعْطائِ الصَّدَقاتِ
آل محمد علیہم السلام
وَبَذْلِالْمَعْرُوفِ
کے پیروکاروں اور ان کے
وَالْاِحْسانِ إلی
ہمدردوں کے ساتھ اچھا برتاؤ
شِیعَۃِ آلِ مُحَمَّدٍ
کروں اور ان سے نیکی
عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ
وبھلائی میں کوشاں رہوں
وَمُواساتِھِمْ وَلاَ
اور مجھے موت نہ دے جب تک تو
تَتَوَفَّانِی إلاَّ بَعْدَ ٲَنْ
مجھے اپنے حرمت والے گھر کا حج نہ
تَرْزُقَنِی حَجَّ بَیْتِکَ
کرا دے اور اپنے نبی (ص) کے روضۂ
الْحَرامِ وَزِیارَۃَ قَبْرِ
پاک اور ائمہ علیہم السلام
نَبِیِّکَ وَقُبُورِ
کے مقبروں کی زیارت کا
الْاََئِمَّۃِ عَلَیْھِمُ
شرف نہ بخش دے اور تجھ
اَلسَّلَامُ وٲَسْٲَلُکَ
سے سوال کرتا ہوں اے
یَارَبِّ تَوْبَۃً نَصُوحاً
پرودگار سچی توبہ کا جسے تو قبول کرے
تَرْضاہا وَنِیَّۃً
ایسی نیت کا جسے تو پسند کرے اور
تَحْمَدُہا وَعَمَلاً
ایسے نیک عمل کا جسے تو مقبول
صالِحاً تَقْبَلُہُ وَٲَنْ
فرمائے اور یہ کہ تو مجھے بخش دے
تَغْفِرَ لِیوَتَرْحَمَنِی
اور مجھ پر رحم کرے جب تو
إذا تَوَفَّیْتَنِی وَتُھَوِّنَ
مجھے موت دے مجھ پر موت
عَلَیَّ سَکَراتِ
کی سختیوں کو آسان کرے
الْمَوْتِ وَتَحْشُرَنِی
اور مجھے محمد مصطفےٰ(ص) کے گروہ
فِی زُمْرَۃِ مُحَمَّدٍ
میں اٹھائے ان(ص) پر اور ائمہ کرام(ع) پر
وَآلِہِ صَلَواتُ اﷲِ
خدا کی رحمتیں ہوں نیز یہ کہ تو
عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ
مجھے اپنی رحمت سے داخل
وَتُدْخِلَنِی الْجَنَّۃَ
جنت فرمائے اور اپنی اطاعت
بِرَحْمَتِکَ وَتَجْعَلَ
میں میرے آنسو جاری کردے
دَمْعِی غَزِیراً فِی
اس عمل میں میرے آنسو نکلیں
طاعَتِکَ وَعَبْرَتِی
جو مجھے تیرے قریب
جارِیَۃً فِیمَا یُقَرِّبُنِی
کردیں اور اپنے دوستوں
مِنْکَ وَقَلْبِی
کے لیے میرے دل کو نرم
عَطُوفاً عَلَی
بنادے مجھے اس دنیا میں
ٲَوْلِیائِکَ
بچائے رکھ سختیوں اور
وَتَصُونَنِی فِی ہذِھِ
مصیبتوں سے شدید بیماریوں
الدُّنْیامِنَ الْعَاہاتِ
اور پرانے دکھوں سے
وَالْآفاتِ وَ
اور ہر قسم کی تنگیوں اور نا گہانی
الْاََمْراضِ الشَّدِیدَۃِ
تکلیفوں سے محفوظ فرما میرے
وَالْاََسْقامِ الْمُزْمِنَۃِ
دل کو حرام سے دور رکھ اپنی
وَجَمِیعِ ٲَنْواعِ
نافرمانی کو میرے لیے
الْبَلائِ وَالْحَوادِثِ
ناپسند بناحلال کو میرے
وَتَصْرِفَ قَلْبِی عَنِ
لیے پسندیدہ بنا اور مجھ پر
الْحَرامِ وَتُبَغِّضَ إلَیَّ
اس کی راہیں کھول دے میری
مَعاصِیَکَ وَتُحَبِّبَ
نیت اور میرے کردار کو اس
إلَیَّ الْحَلالَ وَتَفْتَحَ
پر قائم رکھ مجھے طویل عمر دے
لِی ٲَبْوابَہُ وَتُثَبِّتَ
اور مجھ سے سختی کے دروازے بند
نِیَّتِی وَفِعْلِی عَلَیْہِ
کر دے جو چیزیں مجھے
وَتَمُدَّ فِی عُمْرِی
عطا کی ہیں واپس نہ لے جن
وَتُغْلِقَ ٲَبْوابَ
چیزوں کا مجھ پر احسان کیا ہے
الْمِحَنِ عَنِّی وَلاَ
ان سے محروم نہ کر جو نعمتیں
تَسْلُبَنِی مَا مَنَنْتَ بِہِ
تو نے مجھے عطا فرمائی ہیں
عَلَیَّ وَلاَ تَسْتَرِدَّ
وہ نہ چھین بلکہ جو کچھ مجھے
شَیْئاً مِمَّا ٲَحْسَنْتَ
عنایت کیا ہے اس میں
بِہِ إلَیَّ وَلاَ تَنْزِعْ
اضافہ فرما، اضافے پر اضافہ
مِنِّی النِّعَمَ الَّتِی
کرتا رہ اور مجھ کو دولت دے بہت
ٲَنْعَمْتَ بِہا عَلَیَّ
زیادہ ،کشادہ تر، بہترین
وَتَزِیدَ فِیما خَوَّلْتَنِی
پسندیدہ، بڑھنے والی،
وَتُضاعِفَہُ ٲَضْعافاً
ختم نہ ہونے والی ، عزت
مُضاعَفَۃً وَتَرْزُقَنِی
دے قائم رہنے والی،
مالاً کَثِیراً واسِعاً
آبرو دے بہت زیادہ اور
سائِغاً ھَنِیئاً نامِیاً
محکم نعمت دے عمدہ و زیادہ
وافِیاً وَعِزَّاً باقِیاً
اور اس طرح مجھے مالا مال
کافِیاً وَجاہاً
کردے کہ بچ جاؤں سخت
عَرِیضاً مَنِیعاً وَنِعْمَۃً
محنتوں اور مشکل وقتوں
سابِغَۃً عامَّۃً
سے اور چھٹکارا دے
وَتُغْنِیَنِی بِذلِکَ
ان سے تاکہ محفوظ رہے
عَنِ الْمَطالِبِ
میرا دین ، میری جان،
الْمُنَکَّدَۃِ وَالْمَوارِدِ
میری اولاد اور جو کچھ تو نے
الصَّعْبَۃِ وَتُخَلِّصَنِی
مجھے عطا کیا اور بخشا ہے
مِنْہا مُعافیً فِی
میرے دل کو میرے لیے
دِینِی وَنَفْسِی
محفوظ فرما اور وہ سب کچھ
وَوَلَدِی وَمَا
جو مجھے دیا ہے نیز ظالموں
ٲَعْطَیْتَنِی وَمَنَحْتَنِی
کے ہاتھ مجھ سے روکے رکھ،
وَتَحْفَظَ عَلَیَّ مالِی
مجھے اپنے وطن پہنچا دے
وَجَمِیعَ ما خَوَّلْتَنِی
اور دنیا و آخرت میں
وَتَقْبِضَ عَنِّی ٲَیْدِیَ
میری آرزوئیں پوری فرما
الْجَبابِرَۃِ وَتَرُدَّنِی
میرا انجام قابل تعریف،
إلی وَطَنِی وَتُبَلِّغَنِی
نیک اور باسلامتی قرار
نِہایَۃَ ٲَمَلِی فِی
دے مجھ کو فراخ دل
دُنْیایَ وَآخِرَتِی
خوشحال اور خوش اخلاق
وَتَجْعَلَ عاقِبَۃَ ٲَمْرِی
بنا نیز مجھ کو کنجوسی ،مال بند
مَحْمُودَۃً حَسَنَۃً
رکھنے ،دو رخی، جھوٹ،
سَلِیمَۃً وَتَجْعَلَنِی
الزام تراشی اور ناحق بات
رَحِیبَ الصَّدْرِ
کہنے سے بچا میرے
واسِعَ الْحالِ حَسَنَ
دل میں محمد(ص) و آل محمد(ع)
الْخُلْقِ بَعِیداً مِنَ
اور ان کے پیروکاروں کی
الْبُخْلِ وَالْمَنْعِ
محبت پیدا کر دے اے
وَالنِّفاقِ وَالْکِذْبِ
پروردگار میری جان،
وَالْبَھْتِ وَقَوْلِ
میرے کنبے ،میرے مال،
الزُّورِ وَتُرْسِخَ فِی
میری اولاد ،میرے
قَلْبِی مَحَبَّۃَ مُحَمَّدٍ
خاندان، میرے برادران
وَآلِ مُحَمَّدٍ
دینی، میرے دوستوں اور
وَشِیعَتِھِمْ وَ
میری نسل کی اپنی رحمت
تَحْرُسَنِی یَارَبِّ فِی
اور عطا کے ساتھ نگہبانی
نَفْسِی وَٲَھْلِی
فرما اے معبود ! میری یہ
وَمالِی وَوَلَدِی وَ
حاجتیں تیرے سامنے پیش
ٲَھْلِ حُزانَتِی
ہیں کہ میں ان کو اپنی
وَ إخْوانِی وَٲَھْلِ
پستی وکمی کے باعث
مَوَدَّتِی وَذُرِّیَّتِی
بہت زیادہ تصور کرتا ہوں
بِرَحْمَتِکَ وَ
لیکن تیرے لیے یہ بہت
جُودِکَ۔ اَللّٰھُمَّ
کم اور بے وزن ہیں تیرے
ہذِھِ حاجاتِی
لیے یہ آسان اور ہلکی ہیں
عِنْدَکَ وَقَدِ
پس تجھ سے سوال کرتا ہوں
اسْتَکْثَرتُہا لِلُؤْمِی
محمد(ص) وآل محمد(ص) کی عزت کے
وَشُحِّی وَھِیَ
واسطے سے جو تیرے ہاں
عِنْدَکَ صَغِیرَۃٌ
ہے آپ (ص) پر اور آپ(ص) کی آل
حَقِیرَۃٌ وَعَلَیْکَ
پر سلام بواسطہ ان کے حق
سَھْلَۃٌ یَسِیرَۃٌ
کے جو تجھ پر ہے
فٲَسْٲَلُکَ بِجاھِ
اور بواسطہ اس کے جو
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
تو نے ان پر واجب کیا
عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمُ
اور بواسطہ اپنے نبیوں،
اَلسَّلَامُ عِنْدَکَ
رسولوں، برگزیدوں،
وَبِحَقِّھِمْ عَلَیْکَ
اپنے دوستوں اور اپنے
وَبِمَا ٲَوْجَبْتَ لَھُمْ وَ
پاک دل بندوں کے
بِسائِرِ ٲَنْبِیائِکَ وَ
اور بواسطہ اپنے اس
رُسُلِکَ وَ
نام کے جو بڑے سے بڑا
ٲَصْفِیائِکَ وَ
ہے میری سبھی حاجات
ٲَوْلِیائِکَ
پوری فرما، مرادیں برلا
الْمُخْلَصِینَ مِنْ
اور میری آرزؤں اور
عِبادِکَ وَ
امیدوں کو ناتمام نہ چھوڑ
بِاسْمِکَ الْاََعْظَمِ
اے معبود! میرے حق میں
الْاََعْظَمِ لَمَّا قَضَیْتَہا
اس صاحب قبر کی شفاعت
کُلَّہا وَٲَسْعَفْتَنِی بِہا
قبول فرما اے میرے آقا
وَلَمْ تُخَیِّبْ ٲَمَلِی وَ
اے ولی خدا اے امین خدا
رَجائِی۔ اَللّٰھُمَّ
میں سوال کرتا ہوں کہ خدائے
وَشَفِّعْ صاحِبَ ہذَا
عز وجل کے حضور کہ وہ
الْقَبْرِ فِیَّ یَا سَیِّدِی
میری شفاعت کریں
یَا وَلِیَّ اﷲِ یَا ٲَمِینَ
ان تمام حاجتوں کے
اﷲِ ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ
بارے میں واسطہ ہے
تَشْفَعَ لِی إلَی اﷲِ
آپ کے پاک اصل بزرگان
عَزَّوَجَلَّ فِی ہذِھِ
اور آپ کے پاک نسل
الْحاجاتِ کُلِّہا
فرزندان کا کیونکہ آپ
بِحَقِّ آبائِکَ
کے لیے پاک وپاکیزہ
الطَّاھِرِینَ وَبِحَقِّ
ناموں والے خدا کے ہاں
ٲَوْلادِکَ الْمُنْتَجَبِین
بڑا بلند مقام بہت بڑا
َ فَ إنَّ لَکَ عِنْدَ اﷲِ
مرتبہ اور ظاہر ونمایاں
تَقَدَّسَتْ ٲَسْماؤُھُ
عزت وآبروہے اے معبود!
الْمَنْزِلَۃَ الشَّرِیفَۃَ
اگر میں یہ جانتا کہ دوسرے لوگ
وَالْمَرْتَبَۃَ الْجَلِیلَۃَ وَ
تیرے ہاں زیادہ عزت
الْجاھَ الْعَرِیضَ
رکھتے ہیں بہ نسبت اس امام (ع)
اَللّٰھُمَّ لَوْ عَرَفْتُ مَنْ
اور اس کے پاک بزرگوں
ھُوَ ٲَوْجَہُ عِنْدَکَ
اور فرزندوں کے ان پر
مِنْ ہذَا الْاِمامِ وَمِنْ
درود وسلام ہو تو ضرور
آبائِہِ وَٲَبْنائِہِ
میں ان لوگوں کو اپنے سفارشی
الطَّاھِرِینَ عَلَیْھِمُ
بناتا ہوں اپنی یہ حاجتیں
اَلسَّلَامُ وَالصَّلاۃُ
پوری کرانے کے لیے ان کا
لَجَعَلْتُھُمْ شُفَعائِی
واسطہ دیتا ہوں پس میری
وَقَدَّمْتُھُمْ ٲَمامَ
پکار سن ،میری دعا قبول فرما
حاجَتِی وَطَلِباتِی
اور مجھ سے وہ برتاؤ کر جو
ہذِھِ فَاسْمَعْ مِنِّی وَ
تیرے شایان ہے اے سب
اسْتَجِبْ لِی وَافْعَلْ
سے زیادہ رحم کرنے
بِی مَا ٲَنْتَ ٲَھْلُہُ یَا
والے اے معبود جو
ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
حاجات میں نے طلب
اَللّٰھُمَّ وَمَا قَصُرَتْ
کیں وہ اس سے بہت
عَنْہُ مَسْٲَلَتِی وَ
کمتر ہیں میری قوت
عَجَزَتْ عَنْہُ قُوَّتِی
ِطلب اس سے عاجز ہے
وَ لَمْ تَبْلُغْہُ فِطْنَتِی
اور میری عقل ان تک
مِنْ صالِحِ دِینِی
نہیں پہنچتی کہ جو چیزیں
وَدُنْیایَ وَآخِرَتِی
میرے دین ودنیا اور
فَامْنُنْ بِہِ عَلَیَّ وَ
میری آخرت کے لیے بہترین
احْفَظْنِی وَاحْرُسْنِی
ہیں پس مجھ پر احسان کر
وَ ھَبْ لِی وَاغْفِرْ
اور وہ چیزیں عطا فرما
لِی وَمَنْ ٲَرادَنِی
اور میری نگہبانی اور پاسبانی
بِسُوئٍ ٲَوْ مَکْرُوہٍ
کر مجھ پر کرم اور مجھے بخش
مِنْ شَیْطانٍ مَرِیدٍ ٲَوْ
دے اور جو میرے لیے برائی اور
سُلْطانٍ عَنِیدٍ ٲَوْ
غلط کام کا ارادہ کرے وہ
مُخالِفٍ فِی دِینٍ ٲَوْ
اکڑ باز شیطان ہو یا دشمنی
مُنَازِعٍ فِی دُنْیا ٲَوْ
کرنے والا بادشاہ یا
حاسِدٍ عَلَیَّ نِعْمَۃً ٲَوْ
دین میں مخالف یا دنیا کے
ظالِمٍ ٲَوْباغٍ فَاقْبِضْ
بارے میں جھگڑا کرنے والا
عَنِّی یَدَھُ وَاصْرِفْ
یا میری نعمت پر حسد
عَنِّی کَیْدَھُ وَاشْغَلْہُ
کرنے والا یا ظالم اور
عَنِّی بِنَفْسِہِ وَاکْفِنِی
فسادی ہو پس اس کا
شَرَّھُ وَشَرَّ ٲَتْباعِہِ
ہاتھ مجھ سے روک دے
وَشَیاطِینِہِ وَٲَجِرْنِی
ہاتھ مجھ سے روک دے اس
مِنْ کُلِّ مَا یَضُرُّنِی
کا فریب مجھ سے دور رکھ
وَ یُجْحِفُ بِی وَ
اور میری بجائے اسے اپنی
ٲَعْطِنِی جَمِیعَ
مصیبت ہی میں ڈال
الْخَیْرِ کُلِّہِ مِمَّاٲَعْلَمُ
دے مجھے اس کے شر سے
وَمِمَّا لاَ ٲَعْلَمُ اَللّٰھُمَّ
بچالے اور اس کے ہمراہیوں اور
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ
ساتھیوں کے شر سے بچا اور مجھ کو ہر
آلِ مُحَمَّدٍ وَاغْفِرْ
اس چیز سے جو تکلیف دیتی
لِی وَلِوالِدَیَّ وَ
پناہ دے اور مجھے دباتی ہے
لاِِِخْوانِی وَٲَخَواتِی
اور مجھ کو تمام بھلائیاں
وَ ٲَعْمامِی وَعَمَّاتِی
عطا فرما جن کو میں جانتا ہوں
وَٲَخْوالِی وَخالاتِی
اور جن کو میں نہیں جانتا اے معبود !
وَ ٲَجْدادِی
محمد(ص) وآلِ محمد(ص) پر رحمت نازل کر اور مجھ
وَجَدَّاتِی وَٲَوْلادِھِمْ
کو میرے ماں باپ کو میرے
وَذَرارِیھِمْ وَ
بھائیوں بہنوں کو میرے چچاؤں
ٲَزْواجِی وَذُرِّیَّاتِی
اور چچیوں کو بخش دے
وَٲَقْرِبائِی وَ
میرے ماموؤں اورمیری خالاؤں
ٲَصْدِقائِی وَجِیرانِی
کو بخش دے اور میرے دادا اور
وَ إخْوانِی فِیکَ
دادیوں کو ان کی اولاد اور ان کی
مِنْ ٲَھْلِ الشَّرْقِ
نسلوں کو بخش دے اور میری بیوی
وَالْغَرْبِ وَلِجَمِیعِ
اور بچوں کو نیز میرے عزیزوں
ٲَھْلِ مَوَدَّتِی مِنَ
میرے دوستوں میرے ہمسایوں
الْمُؤْمِنِینَ وَ
اور میرے دینی بھائیوں کو
الْمُؤْمِناتِ الْاََحْیائِ
بخش دے جو مشرق ومغرب میں
مِنْھُمْ وَالْاََمْواتِ
آباد ہیں اور ان مومن بھائی بہنوں
وَلِجَمِیعِ مَنْ عَلَّمَنِی
کو بخش دے جو مجھ سے محبت رکھتے
خَیْراً ٲَوْ تَعَلَّمَ مِنِّی
ہیں جو زندہ ہیں اور جو مر چکے ہیں
عِلْماً۔ اَللّٰھُمَّ
سب کو بخش دے ان سب کو بھی
ٲَشْرِکْھُمْ فِی صالِحِ
بخش دے جن سے میں نے علم سیکھا
دُعائِی وَزِیارَتِی
اور جنہوں نے مجھ سے علم حاصل کیا
لِمَشْھَدِ حُجَّتِکَ
اے معبود ! ان سب کو میری بہترین
وَوَلِیِّکَ وَٲَشْرِکْنِی
دعاؤں اور میری زیارت میں
فِی صالِحِ ٲَدْعِیَتِھِمْ
شریک فرما جو میں نے تیری حجت(ع)
بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ
اور تیرے ولی (ع)کے مزار پر کی ہے اور
الرَّاحِمِینَ وَبَلِّغْ
مجھے بھی ان کی بہترین دعاؤں میں
وَلِیَّکَ مِنْھُمُ
شامل رکھ اپنی رحمت سے اے سب
السَّلامَ وَاَلسَّلَامُ
سے زیادہ رحم کرنے والے اور ان
عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ
سب کی طرف سے اپنے اس ولی کو
وَ بَرَکاتُہُ یَا سَیِّدِی
سلام اور آپ پر سلام ہوخدا کی
یَا مَوْلایَ یَا فلان بن
رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں
فلان صَلَّی اﷲُ
اے میرے آقا، اے میرے مولا،
عَلَیْکَ وَ عَلَی
اے فلاں بن فلاں خدا رحمت
رُوحِکَ وَبَدَنِکَ
کرے آپ پر، آپ کی روح پر
ٲَنْتَ وَسِیلَتِی إلَی
اور آپ کے بدن پر آپ خدا کے
اﷲِ وَذَرِیعَتِی إلَیْہِ
حضور میرا وسیلہ اور اس کی طرف
وَلِی حَقُّ مُوالاتِی وَ
میرا ذریعہ ہیں اور مجھے آپ کی
تَٲْمِیلِی فَکُنْ شَفِیعِی
محبت میں آرزو کا حق پہنچتا ہے پس
إلَی اﷲِ عَزَّوَجَلَّ فِی
خدائے بلند وبرتر کے ہاں میرے
الْوُقُوفِ عَلَی
سفارشی بنیں میری یہ داستان
قِصَّتِی ہذِھِ وَ
اس تک پہنچانے میں تاکہ وہ مجھے
صَرْفِی عَنْ مَوْقِفِی
اس جگہ سے تمام حاجتوں اور
ہذَا بِالنُّجْحِ بِمَا
مرادوں میں کامیاب کر کے
سَٲَلْتُہُ کُلِّہِ بِرَحْمَتِہِ
پلٹائے اپنی رحمت اور
وَ قُدْرَتِہِ۔ اَللّٰھُمَّ
قدرت کے ساتھ اے
ارْزُقْنِی عَقْلاً کامِلاً
معبود! مجھ کو عقل کامل
وَلُبَّاً راجِحاً وَعِزَّاً
عطا فرما اور فہم رسا اور
باقِیاً وَقَلْباً زَکِیَّاً وَ
ہمیشہ کی عزت، پاکیزہ دل ،
عَمَلاً کَثِیراً وَٲَدَباً
بہت زیادہ عمل اور بہترین
بارِعاً وَاجْعَلْ
اخلاق دے اور یہ سب
ذلِکَ کُلَّہُ لِی وَلاَ
اوصاف مجھ کو عنایت کر
تَجْعَلْہُ
اور مجھ پر تکلیف نہ آنے
عَلَیَّ بِرَحْمَتِکَ یَا
دے اپنی رحمت سے اے سب
ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

(پانچواں مطلب)
﴿زیارت وداع ائمہ طاہرین (ع)
یہ وہ وداع ہے جس کے ذریعے ہر امام (ع)سے
وداع کیا جاسکتا ہے معلوم ہو کہ آداب زیارت جو اپنی جگہ پر ذکر ہوچکے ہیں ان میں یہ بھی ہے کہ جب کسی بھی امام (ع)کی زیارت کے بعد اپنے وطن واپس جانا چاہے تو ان کا وداع پڑھے جیسا کہ ہم نے بھی ہر امام(ع) کی زیارت کے ساتھ ہی ان کا وداع بھی تحریر کیا ہے اور امام حسین- کے وداع کے سلسلے میں اس وداع پر اکتفائ کیا ہے جو اعمال حرم امام حسین (ع) میں صفحہ نمبر ۰۸۷ پ گزر چکا ہے یہاں ہم اس وداع کو نقل کرتے ہیں جسے شیخ محمد بن المشہدی (رح) نے اپنی کتاب مزار کبیر میں باب وداع کے ذیل میں لکھا ہے جب کہ سید بن طاؤس (رح) نے اسے سابقہ
زیارت جامعہ کے بعد نقل فرمایا ہے اور ہم اسے مصباح الزائر سے نقل کررہے ہیں پس جب کوئی زائر کسی بھی امام (ع)کے شہر سے واپس ہونا چاہے تو اس وقت مزار پر حاضر ہوکر یہ دعا پڑھے :
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا
آپ پر سلام ہو اے اہل ب(ع)یت
ٲَھْلَ بَیْتِ النُّبُوَّۃِ
نبوت اور خزینہ داران
وَمَعْدِنَ الرِّسالَۃِ
رسالت سلام ہو وداع
سَلامَ مُوَدِّعٍ لاَ
کرنے والے کا جو نہ
سَئِمٍ وَلاَ قالٍ وَ
تھکا، نہ اکتایا خدا کی رحمت
رَحْمَۃُ اﷲُ وَبَرَکاتُہُ
ہو اور اس کی برکات ہوں
عَلَیْکُمْ ٲَھْلَ الْبَیْتِ
آپ پر اے اہل بیت(ع) بے شک
إنَّہُ حَمِیدٌ مَجِیدٌ
وہ تعریف والا شان والا
سَلامَ وَلِیٍّ غَیْرِ
ہے سلام ہو اس محب کا جو
رَاغِبٍ عَنْکُمْ وَلاَ
آپ سے روگرداں نہیں
مُنْحَرِفٍ عَنْکُمْ وَلاَ
ہے نہ آپ سے پھرا ہے نہ
مُسْتَبْدِلٍ بِکُمْ وَلاَ
ہی اس نے آپ کی جگہ
مُؤْثِرٍ عَلَیْکُمْ وَلاَ
کسی کو قرار دیا نہ کسی کو آپ
زاھِدٍ فِی قُرْبِکُمْ لاَ
پر مقدم رکھا اور نہ آپ کے
جَعَلَہُ اﷲُ آخِرَ
قرب میں بے توجہ ہوا خدا
الْعَھْدِ مِنْ زِیارَۃِ
اس کے لیے اسے آپ
قُبُورِکُمْ وَ إتْیانِ
کے مقبروں کی زیارت
مَشاھِدِکُمْ وَ
اور آپ کی بارگاہوں میں
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ
حاضری کا آخری موقع قرار
حَشَرَنِیَ اﷲُ فِی
نہ دے آپ پر سلام ہواور
زُمْرَتِکُمْ وَٲَوْرَدَنِی
خدا مجھے آپ کے گروہ میں
حَوْضَکُمْ وَ ٲَرْضاکُم
اٹھائے آپ کے حوض کوثر
عَنِّی وَ مَکَّنَنِی فِی
پر اتارے آپ کو مجھ سے
دَوْلَتِکُمْ وَٲَحْیَانِی
خوشنود فرمائے مجھے آپ کی
فِی رَجْعَتِکُمْ وَ
حکومت میں عزت دے
مَلَّکَنِی فِی ٲَیَّامِکُمْ
آپ کی رجعت میں زندہ
وَ شَکَرَ سَعْیِی لَکُمْ
کرے مجھے آپ کے دور
وَ غَفَرَ ذُنُوبِی
میں اقتدار بخشے آپ کی
بِشَفاعَتِکُمْ وَٲَقالَ
خاطر میری اس کوشش
عَثْرَتِی بِحُبِّکُمْ وَ
کو قبول کرے آپ کی شفاعت
ٲَعْلَی کَعْبِی بِمُوالاتِکُم
سے میرے گناہ بخش دے آپ
وَ شَرَّفَنِی بِطاعَتِکُمْ
سے محبت کے ذریعے
وَ ٲَعَزَّنِی بِھُدَاکُمْ وَ
خطائیں معاف کرے آپ کی
جَعَلَنِی مِمَّنْ یَنْقَلِبُ
محبت کے طفیل مجھے بلند
مُفْلِحاً مُنْجِحاً سالِماً
مقام بخشے مجھے آپ کی پیروی
غانِماً مُعافیً غَنِیّاً
سے آبرو عطا کرے اور
فائِزاً بِرِضْوانِ اﷲِ
آپ کی رہبری سے معزز بنائے
وَفَضْلِہِ وَکِفایَتِہِ
مجھے ان لوگوں میں
بِٲَفْضَلِ مَا یَنْقَلِبُ بِہِ
رکھے جو لوٹتے ہیں کامیاب
ٲَحَدٌ مِنْ زُوَّارِکُمْ وَ
کامگار، سلامت ،بہرمند ،
مَوالِیکُمْ وَمُحِبِّیکُمْ
باامن ،تو نگر، کامران، خدا کی
وَشِیعَتِکُمْ وَرَزَقَنِیَ
خوشنودی اور اس کے فضل
اﷲُ الْعَوْدَ ثُمَّ الْعَوْدَ
وکمک کے ساتھ ایسے بہترین انداز
ثُمَّ الْعَوْدَ مَا ٲَبْقانِی
میں جس طرح پلٹتا ہے کوئی ایک
رَبِّی بِنِیَّۃٍ صادِقَۃٍ وَ
آپ کے زائروں، آپ کے
إیمانٍ وَتَقْوَی وَ
غلاموں، آپ کے دوستوں اور
إخْباتٍ وَرِزْقٍ
آپ کے شیعوں میں سے اور خدا
واسِعٍ حَلالٍ طَیِّبٍ۔
مجھے نصیب کرے یہاں دوبارہ اور
اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْہُ
سہ بارہ آن جب تک میرا رب
آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ
مجھے زندہ رکھے خالص نیت ،ایمان
زِیارَتِھِمْ وَذِکْرِھِمْ
وتقویٰ اور عاجزی کے ساتھ آنے
وَالصَّلاۃِ عَلَیْھِمْ وَ
کا موقع دے اور کشادہ اور حلال
ٲَوْجِبْ لِیَ الْمَغْفِرَۃَ
وپاکیزہ روزی دے اے معبود اس
وَ الرَّحْمَۃَ وَالْخَیْرَ
کو میرے لیے ان کی آخری
وَ الْبَرَکَۃَ وَالنُّورَ
زیارت ان کی آخری یاد اور ان پر
وَالْاِیمانَ وَحُسْنَ
آخری درود قرار نہ دے اور میرے
الْاِجابَۃِ کَما
لیے بخشش لازم فرما رحمت
ٲَوْجَبْتَ لِاَوْلِیائِکَ
اور سلامتی اور اضافہ روشنی
الْعارِفِینَ بِحَقِّھِم
اور ایمان اور بہترین قبولیت
الْمُوجِبِینَ طاعَتَھُمْ
جیسے تو نے اپنے ان پیاروں
وَ الرَّاغِبِینَ فِی
کیلئے لازم کیا جو ان کے
زِیارَتِھِمْ الْمُتَقَرِّبِینَ
حق کی پہچان والے ان کی
إلَیْکَ وَ إلَیْھِمْ بِٲَبِی
پیروی کو واجب سمجھنے والے
ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی وَنَفْسِی
اور زیارت کا شوق رکھنے
وَ مالِی وَٲَھْلِی
والے تھے کہ وہ تیرا اور ان کا
اجْعَلُونِی مِنْ ھَمِّکُمْ
قرب چاہتے تھے قربان
وَصَیِّرُونِی فِی
قربان آپ(ع) پر میرے ماں
حِزْبِکُمْ وَٲَدْخِلُونِی
باپ میری جان ومال اور میرا
فِی شَفاعَتِکُمْ وَ
کنبہ مجھے اپنے زیر توجہ رکھیں
اذْکُرُونِی عِنْدَ
اور اپنے گروہ میں داخل کریں
رَبِّکُمْ اَللّٰھُمَّ صَلِّ
اپنی شفاعت میں شامل
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
فرمائیں اور اپنے رب کے
مُحَمَّدٍ وَٲَبْلِغْ
ہاں میرا نام پیش کریں اے
ٲَرْواحَھُمْ وَ
معبود محمد(ص) و آل محمد(ص) پر درود بھیج
ٲَجْسادَھُمْ عَنِّی
اور پہنچا ان کی روحوں اور ان کے
تَحِیَّۃً کَثِیرَۃً و
جسموں کو میری طرف سے بہت
َسَلاماً وَاَلسَّلَامُ
بہت درود وسلام اور آپ پر
عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اﷲُ
سلام ہو خدا کی رحمت ہو
وَبَرَکاتُہُ۔
اور اس کی برکات ہوں

(چھٹا مطلب)
﴿﴿۶﴾ رقعہ حاجت ﴾
تحفتہ الزائر میں امام جعفر صادق - سے مروی ہے کہ کسی مومن کو جب کوئی حاجت در پیش ہو یا کسی معاملے میں خوف لاحق ہو تو وہ ایک سفید کاغذ پر یہ عبارت لکھے :
بِسْمِ اﷲ الرَّحْمنِ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا رحم
الرَّحِیمِ اَللّٰھُمَّ إنِّی
والا مہربان ہے اے معبود میں
ٲَتَوجَّہُ إلَیْکَ
تیری طرف آیا ہوں بوسطہ
بِٲَحَبِّ الْاََسْمائِ
تیرے سب سے پسندیدہ نام
إلَیْکَ وَٲَعْظَمِہا
کے جو تیرے نزدیک سب
لَدَیْکَ وَٲَتَقَرَّبُ وَ
ناموں سے عظیم ہے تیرا قرب
ٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِمَنْ
چاہا اور تیرے حضور وسیلہ بنایا
ٲَوْجَبْتَ حَقَّہُ عَلَیْکَ
ہے اس کو جس کا حق تو نے
بِمُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَ
خود پر لازم ٹھہرایا وسیلہ بنایا
فاطِمَۃَ وَالْحَسَنِ وَ
ہے محمد(ص)، علی (ع)، فاطمہ (ع)، حسن (ع)، حسین (ع)،
الْحُسَیْنِ وَعَلِیِّ بْنِ
کو اور وسیلہ بنایا ہے علی (ع)بن
الْحُسَیْنِ وَمُحَمَّدِ
الحسین(ع)، محمد(ع)
بْنِ عَلِیٍّ وَجَعْفَرِ بْنِ
بن علی(ع) ، جعفر(ع) بن
مُحَمَّدٍ وَمُوسَی بْنِ
محمد(ع) کو اور مو(ع)سیٰ بن
جَعْفَرٍوَعَلِیِّ بْنِ
جعفر(ع)، علی(ع) بن
مُوسی وَمُحَمَّدِ بْنِ
موسیٰ(ع) ،محمد(ع) بن علی(ع) ،علی(ع)
عَلِیٍّ وَعَلِیِّ بْنِ
بن محمد(ع) اور حسن(ع) بن
مُحَمَّدٍ وَالْحَسَنِ
علی (ع) کو اور وسیلہ بنایا ہے
بْنِ عَلِیٍّ وَالْحُجَّۃِ
حجت منتظر (ع) کو خدا کا
الْمُنْتَظَرِ صَلَواتُ
درود ہو ان سب
اﷲُ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ
معصومین (ع) پر خدایا میرا یہ
اکْفِنِی کَذا وَکَذا
اور یہ کام بنا دے
لفظ کذا کذا کی بجائے اپنی حاجت کا تذکرہ کرے پھر اس کاغذ کو مٹی میں لپیٹ کر آب جاری یا کنویں میں ڈال دے انشائ اﷲ خداوند کریم جلد ہی یہ حاجت پوری فرمادے گا۔

(ساتوں مطلب)
﴿۷﴾ ﴿غیبت امام العصر (ع) میں دعا ﴾
معتبر سند کے ساتھ روایت ہوئی ہے کہ امام العصر (ع)کے پہلے وکیل شیخ ابو عمرو نے یہ دعا ابو علی محمد بن ہمام کو لکھوائی اور اس
کے پڑھنے کی ہدایت بھی فرمائی ۔سید بن طاؤس نے جمال الاسبوع میں روز جمعہ کی نماز عصر کے بعد پڑھنے کی دعائیں نقل کیں اور اس دعا کو بھی ان میں ذکر کیا اور فرمایا ہے کہ جو دعائیں ہم نے نقل کی ہیں ۔ اگر ان سب کو پڑھنے میں تمہیں کوئی عذر ہو تو بھی اس دعا کو ترک کرنے سے ڈرنا کیونکہ اسے ہم نے اﷲ تعالیٰ کا خاص فضل تصور کیا ہے جو اس نے ہمارے لیے مخصوص فرمایا ہے ۔پس اس دعا پر اعتماد کرنا اور اسے پڑھنا وہ دعا یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ عَرِّفْنِی
اے معبود مجھ کو اپنی ذات
نَفْسَکَ فَ إنَّکَ إنْ
کی معرفت کرا کہ یقینا
لَمْ تُعَرِّفْنِی نَفْسَکَ
اگر تو نے مجھے اپنی معرفت
لَمْ ٲَعْرِفْ
نہ کرائی تو میں تیرے
رَسُولَکَ۔ اَللّٰھُمَّ
رسول (ص) کو نہ پہچان سکوں گا
عَرِّفْنِی رَسُولَکَ
اے معبود مجھے اپنے رسول(ص)
فَ إنَّکَ إنْ لَمْ
کی معرفت کرا کہ یقینا
تُعَرِّفْنِی رَسُولَکَ
اگر تو نے مجھے اپنے رسول (ص)
لَمْ ٲَعْرِفْ حُجَّتَکَ۔
کی معرفت نہ کرائی تو
اَللّٰھُمَّ عَرِّفْنِی
میں تیری حجت کو نہ
حُجَّتَکَ فَ إنَّکَ
پہچان پاؤں گا اے معبود
إنْ لَمْ تُعَرِّفْنِی
مجھے اپنی حجت (ع)کی معرفت
حُجَّتَکَ ضَلَلْتُ عَنْ
کرا یقینا اگر تو نے مجھے اپنی
دِینِی۔ اَللّٰھُمَّ لاَ
حجت کی معرفت نہ کرائی
تُمِتْنِی مِیْتَۃً جاھِلِیَّۃً
تو میں دین سے بھٹک
وَلاَ تُزِغْ قَلْبِی بَعْدَ
جاؤں گا اے معبود مجھے
إذْ ھَدَیْتَنِی۔ اَللّٰھُمَّ
جاہلیت کی موت نہ دے
فَکَما ھَدَیْتَنِی
اور میرے دل کو ٹیڑھا
لِوِلایَۃِ مَنْ فَرَضْتَ
نہ ہونے دے جب کہ تو نے
عَلَیَّ طاعَتَہُ مِنْ
مجھے ہدایت دی اے
وِلایَۃِ وُلاۃِ ٲَمْرِک
معبود جیسے تو نے مجھے ان کی
بَعْدَ رَسُولِکَ
ولایت سے آگاہ کیا
صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَ
جن کی پیروی مجھ پر واجب
آلِہِ حَتَّی والَیْتُ وُلاۃَ
کی ہے انکی ولایت جو تیرے رسول(ص)
ٲَمْرِکَ ٲَمِیرَ
کے بعد تیرے والیان امر(ع) ہیں
الْمُؤْمِنِینَ عَلِیَّ بْنَ
تیری رحمتیں ہوں ان پر اور ان کی
ٲَبِی طالِبٍ وَ
آل(ع) پر یہ اس لیے کیا کہ میں تیرے
الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ
والیان امر (ع)کی ولایت قبول کروں
وَعَلِیّاً وَمُحَمَّداً وَ
اور وہ ہیں امیر المومنین علی (ع) بن
جَعْفَراً وَمُوسَی وَ
ابی طالب (ع)اور حسن (ع)،حسین (ع) ،
عَلِیّاً وَمُحَمَّداً وَ
علی(ع)، محمد(ع)، جعفر(ع)، موسیٰ(ع)،
عَلِیّاً وَالْحَسَنَ وَ
علی(ع)، محمد(ع)، علی(ع)، حسن(ع) اور
الْحُجَّۃَ الْقائِمَ
حجۃ القائم مہدی ہادی(ع)
الْمَھْدِیَّ صَلَواتُکَ
ان سب پر تیری رحمتیں
عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ
ہوں اے معبود مجھے
اَللّٰھُمَّ فَثَبِّتْنِی عَلَی
اپنے دین پر ثابت
دِینِکَ وَاسْتَعْمِلْنِی
وقائم رکھ مجھے اپنی اطاعت
بِطاعَتِکَ وَلَیِّنْ
میں لگا دے اپنے ولی
قَلْبِی لِوَلِیِّ ٲَمْرِکَ
امر(ع) کیلئے میرے دل کو نرم
وَ عافِنِی مِمَّا
کردے مجھے اس چیز سے
امْتَحَنْتَ بِہِ
بچا کہ جس سے تو اپنی
خَلْقَکَ وَثَبِّتْنِی
مخلوق کو آزماتا ہے مجھے
عَلَی طاعَۃِ وَلِیِّ
اپنی ولی امر(ع)کی پیروی پر قائم
ٲَمْرِکَ الَّذِی
رکھ جسے تو نے اپنی مخلوق سے
سَتَرْتَہُ عَنْ خَلْقِکَ
پوشیدہ کردیا اسے اپنے حکم
وَ بِ إذْنِکَ غابَ
سے خلق کی نگاہوں سے
عَنْ بَرِیَّتِکَ وَ
اوجھل کیا اور وہ تیرے
ٲَمْرَکَ یَنْتَظِرُ وَ
فرمان کا منتظر ہے اور تو
ٲَنْتَ الْعالِمُ غَیْرُ
بغیر بتانے والے کے
الْمُعَلَّمِ بِالْوَقْتِ
اس وقت کو جانتا ہے
الَّذِی فِیہِ صَلاحُ
جس میں تیرے ولی امر(ع)
ٲَمْرِ وَلِیِّکَ فِی
کیلئے بہتری ہے کہ تو
الْاِذْنِ لَہُ بِ إظْہارِ
اسے اپنے امر کو ظاہر کرنے کا
ٲَمْرِھِ وَکَشْفِ سِتْرِھِ
حکم دے اسے پردے سے
فَصَبِّرْنِی عَلَی
باہر لائے پس مجھے اس
ذلِکَ حَتَّی لاَ
معاملے میں صبر عطا فرماتا کہ
ٲُحِبَّ تَعْجِیلَ مَا
جس کام میں تو دیر کرے میں
ٲَخَّرْتَ وَلاَ تَٲْخِیرَ
جلدی نہ کروں اور جس
مَا عَجَّلْتَ وَلاَ
میں تو جلدی کرے اس میں
کَشْفَ مَا سَتَرْتَ وَ
دیر نہ کروں جسے تو پوشدہ
لاَ الْبَحْثَ عَمَّا
رکھے اسے ظاہر نہ کروں اور
کَتَمْتَ وَلاَ
جسے تو چھپائے اس کا ذکر نہ کروں
ٲُنازِعَکَ فِی
تیرے طریق کار میں تکرار
تَدْبِیرِکَ وَلاَ ٲَقُولَ
نہ کروں اور کیوں اور کیسے
لِمَ وَکَیْفَ وَما بالُ
کا سوال نہ کروں کہ کیوں
وَلِیِّ الْاََمْرِ لاَ یَظْھَرُ
ولی امر(ع) ظہور نہیں فرماتے
وَ قَدِ امْتَلاَََتِ
جب کہ زمین ظلم وجور
الْاََرْضُ مِنَ الْجَوْرِ
سے بھری ہوئی ہے بلکہ
وَ ٲُفَوِّضُ ٲُمُورِی
میں اپنے تمام امور تیرے
کُلَّہا إلَیْکَ۔ اَللّٰھُمَّ
سپرد کردوں اے معبود تجھ سے
إنِّی ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ
سوال ہے کہ اپنے ولی امر(ع)
تُرِیَنِی وَلِیَّ ٲَمْرِکَ
کا دیدار کرا ظاہر بظاہرجب
ظاھِراً نافِذَ الْاََمْرِ
اس کا حکم جاری ہو اور
مَعَ عِلْمِی بِٲَنَّ لَکَ
مجھے اس کاعلم ہو کیونکہ
السُّلْطانَ وَ
تو ہی ہے اختیار وقوت والا
الْقُدْرَۃَوَالْبُرْہانَ
اور تو مالک ہے دلیل حجت
وَالْحُجَّۃَ وَالْمَشِیَّۃَ
ارادے حرکت اور قوت
وَ الْحَوْلَ وَالْقُوَّۃَ
کا پس ایسا ہی کر میرے
فَافْعَلْ ذلِکَ بِی وَ
لیے اور تمام مومنوں کیلئے
بِجَمِیعِ الْمُؤْمِنِینَ
تاکہ ہم ولی امر(ع) کو اپنی
حَتَّی نَنْظُرَ إلٰی وَلِیِّ
آنکھوں سے دیکھیں تیری
ٲَمْرِکَ صَلَواتُکَ
رحمتیں ہوں اس پر جب
عَلَیْہِ ظاھِرَ الْمَقالَۃِ
وہ ظاہراً گفتگو کرے روشن
واضِحَ الدَّلالَۃِہادِیاً
دلائل دے گمراہی سے نکالے
مِنَ الضَّلالَۃِ شافِیاً
اورجہالت سے بچائے
مِنَ الْجَہالَۃِ ٲَبْرِزْ
اے پروردگار اس کا کھلا
یَارَبِّ مُشاھَدَتَہُ وَ
دیدار کرا ان کے قانون
ثَبِّتْ قَواعِدَھُ وَ
کو محکم بنااور ہمیں ان
اجْعَلْنا مِمَّنْ
لوگوں میں قرار دے
تَقِرُّعَیْنُہُ بِرُؤْیَتِہِ وَ
جن کی آنکھیں ان کے دیدار
ٲَقِمْنا بِخِدْمَتِہِ وَ
سے ٹھنڈی ہوں ہمیں ان
تَوَفَّنا عَلَی مِلَّتِہِ وَ
کی خدمت میں کمر بستہ
احْشُرْنا فِی زُمْرَتِہِ۔
رکھ ہمیں ان کے دین پر موت
اَللّٰھُمَّ ٲَعِذْھُ مِنْ شَرِّ
دے اور ہمیں ان کے گروہ میں
جَمِیعِ مَا خَلَقْتَ وَ
محشور فرما اے معبود امام(ع) کو ہر چیز
ذَرَٲْتَ وَبَرَٲْتَ وَ
کے شر سے بچا جو تو نے پیدا
ٲَنْشَٲْتَ وَصَوَّرْتَ وَ
فرمائی جسے رواں کیا جسے
احْفَظْہُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ
برآمد کیا جسے ایجاد کیا اور جسے
وَمِنْ خَلْفِہِ وَعَنْ
صورت دی ہے اور امام(ع) کی حفاظت
یَمِینِہِ وَعَنْ شِمالِہِ وَ
کر سامنے سے پیچھے سے اس کے
مِنْ فَوْقِہِ وَمِنْ تَحْتِہِ
دائیں سے اس کے بائیں سے اس
بِحِفْظِکَ الَّذِی لاَ
کے اوپر سے اور اس کے پاؤں
یَضِیعُ مَنْ حَفِظْتَہُ بِہِ
کے نیچے سے اپنی حفاظت کے
وَاحْفَظْ فِیہ
ساتھ کہ جس کی تو حفاظت
رَسُولَکَ وَوَصِیَّ
کرے وہ ضائع نہیں ہوتا
رَسُولِکَ عَلَیْہِ وَ
امام(ع) کی ذات میں اپنے رسول (ص)
آلِہِ اَلسَّلَامُ اَللّٰھُمَّ وَ
اور اپنے رسول (ص) کے وصی کی حفاظت
مُدَّ فِی عُمْرِھِ وَزِدْ
فرما ان پر اور ان کی آل (ع)پر سلام
فِی ٲَجَلِہِ وَٲَعِنْہُ عَلَی
اے معبود امام عصر(ع) کی عمر دراز کر
مَا وَلَّیْتَہُ وَاسْتَرْعَیْتَہُ
ان کے عہد کو طول دے اس کی مدد
وَ زِدْ فِی کَرامَتِکَ
کر اس کام میں جس کیلئے اسے
لَہُ فَ إنَّہُ الْہادِی
والی وحاکم بنایا ہے اور اس پر اپنی
الْمَھْدِیُّ وَالْقائِمُ
مہربانیوں میں اضافہ کر کہ بے شک
الْمُھْتَدِی وَالطَّاھِرُ
وہ رہبرہے، راہ یافتہ ،قائم(ع)،
التَّقِیُّ الزَّکِیُّ النَّقِیُّ
ہدایت پایا ہوا، پاکیزہ ہے ،باتقویٰ
الرَّضِیُّ الْمَرْضِیُّ
پاک شدہ ہے، باصفا ، راضی ہے،
الصَّابِرُ الشَّکُورُ
راضی کیا ہوا، صبر والا ہے،
الْمُجْتَھِدُ۔ اَللّٰھُمَّ
شکر گزار اور کوشش کرنے والا اے
وَلاَ تَسْلُبْنَا الْیَقِینَ
معبود امام(ع) پر ہمارا یقین زائل نہ ہو
لِطُولِ الْاََمَدِ فِی
اس کی غیبت کی مدت طول پکڑنے
غَیْبَتِہِ وَانْقِطاعِ
اور ہم تک اس کی خبر نہ آنے کی
خَبَرِھِ عَنَّا وَلاَ تُنْسِنا
وجہ سے ہم بھول نہ جائیں
ذِکْرَھُ وَانْتِظارَھُ وَ
اس کا ذکر اس کا انتظار اور
الاْیمانَ بِہِ وَقُوَّۃَ
اس پر ایمان رکھنا اس کے ظہور
الْیَقِینِ فِی ظُھُورِھِ وَ
پر ہمارا یقین محکم رہے ہم اس
الدُّعائَ لَہُ وَالصَّلاۃَ
کیلئے دعا کریں اور اس پر درود
عَلَیْہِ حَتَّی لاَ یُقَنِّطَنا
بھیجیں تا کہ ہم ان کے
طُولُ غَیْبَتِہِ مِنْ
طول غیبت کے باعث
قِیامِہِ وَیَکُونَ یَقِینُنا
ان کے قیام سے مایوس نہ ہوں اور
فِی ذلِکَ کَیَقِینِنا
اس پر ہمارا یقین ایسا ہی ہو جیسے
فِی قِیامِ رَسُولِکَ
تیرے رسول(ص) کے قیام پر یقین
صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَ
ہے اور اس کلام پر بھی
آلِہِ وَمَا جائَ بِہِ مِنْ
جو تیری وحی و تنزیل کے ذریعے ان
وَحْیِکَ وَ تَنْزِیلِکَ
پر اترا ہے تیرا ان پر اور ان کی آل
فَقَوِّ قُلُوبَنا عَلَی
(ع)پر درود و سلام ہو پس ہمارے دلوں
الْاِیمانِ بِہِ حَتَّی
کو امام (ع)پر ایمان میں محکم کر دے
تَسْلُکَ بِنا عَلَی
تاکہ تم ہمیں ان کے ذریعے
یَدَیْہِ مِنْہاجَ الْھُدَی
سے راہ ہدایت پر رواں کرے،
وَ الْمَحَجَّۃَالْعُظْمَی
کشادہ تر شاہراہ پر اور
وَ الطَّرِیقَۃَ الْوُسْطَی
درمیانی راستے پر نیز ہمیں امام (ع)کی
وَقَوِّنا عَلَی طاعَتِہِ وَ
پیروی کی ہمت دے اور
ثَبِّتْنا عَلَی مُتابَعَتِہِ وَ
اس کے نقش قدم پر قائم رکھ اور
اجْعَلْنا فِی حِزْبِہِ وَ
ہمیں اس کے گروہ میں قرار دے
ٲَعْوانِہِ وَٲَنْصارِھِ وَ
اور اس کے ساتھیوں میں ،اس کے
الرَّاضِینَ بِفِعْلِہِ وَلاَ
مددگاروں میں اور اس کے فعل
تَسْلُبْنا ذلِکَ فِی
کو پسند کرنے والوں میں قرار دے
حَیَاتِنا وَلاَ عِنْدَ وَ
اور یہ عقیدہ ہم سے نہ چھوٹے
فاتِنا حَتَّی تَتَوَفَّانا وَ
ہماری زندگی میں اور نہ ہماری
نَحْنُ عَلَی ذلِکَ لاَ
موت کے وقت یہاں تک
شاکِّینَ وَلاَ ناکِثِینَ
کہ تو ہمیں وفات دے اور ہم اسی
وَ لاَ مُرْتابِینَ وَلاَ
عقیدے پر ہوں نہ اس
مُکَذِّبِینَ۔ اَللّٰھُمَّ
میں شک لائیں نہ عہد کو توڑیں
عَجِّلْ فَرَجَہُ وَٲَیِّدْھُ
نہ اس میں آمیزش کریں اور
بِالنَّصْرِ وَانْصُرْ
نہ ہی جھٹلائیں اے معبود !
ناصِرِیہِ وَاخْذُلْ
امام(ع) کی جلد کشائش فرما مدد دے کر
خاذِلِیہِ وَدَمْدِمْ عَلَی
اس کوطاقتوربنا اس کے دوستوں کی
مَنْ نَصَبَ لَہُ وَ
مدد فرما اسے چھوڑ جانے والوں کو
کَذَّبَ بِہِ وَٲَظْھِرْ بِہِ
چھوڑ دے عذاب بھیج اس پر
الْحَقَّ وَٲَمِتْ بِہِ
جو اس سے دشمنی کرے اور اسے
الْجَوْرَ وَاسْتَنْقِذْ بِہِ
جھٹلائے اس کے ہاتھوں حق کو
عِبادَکَ الْمُؤْمِنِینَ
ظاہر کر اس کے ذریعے ظلم کو مٹا
مِنَ الذُّلِّ وَانْعَشْ بِہِ
دے اور اس کے وسیلے سے
الْبِلادَ وَاقْتُلْ بِہِ
اپنے باایمان بندوں کو ذلت اور
جَبابِرَۃَ الْکُفْرِ وَ
پستی سے نجات دلا اور شہروں کو
اقْصِمْ بِہِ رُؤُوسَ
آباد کر اس کی تلوار سے کفر
الضَّلالَۃِ وَذَلِّلْ بِہِ
کے سرداروں کو قتل کرا
الْجَبَّارِینَ وَ
اور گمراہی کے سالاروں کا زور توڑ
الْکافِرِینَ وَٲَبِرْ بِہِ
دے امام(ع) کے ہاتھوں سرکشوں اور
الْمُنافِقِینَ وَ
کافروں کو ذلت دے
النَّاکِثِینَ وَجَمِیعَ
اس کے ذریعے منافقوں
الُمخالِفِینَ وَ
کی جڑ کاٹ دے عہد شکنوں
الْمُلْحِدِینَ فِی
کی اور تمام مخالفوں اور
مَشارِقِ الْاََرْضِ وَ
بے دینوں کی بیخ کنی کر
مَغارِبِہاوَبَرِّہا وَ
جو موجود ہیں زمین کے
بَحْرِہا وَسَھْلِہا وَ
مشرقی اور مغربی علاقوں میں
جَبَلِہا حَتَّی لاَ تَدَعَ
میدانوں میں سمندروں میں
مِنْھُمْ دَیَّاراً وَلاَ
جنگلوںاور پہاڑوں میں یہاں
تُبْقِیَ لَھُمْ آثاراً طَہِّرْ
تک کہ ان کی کوئی بستی
مِنْھُمْ بِلادَکَ وَ
نہ رہنے دے اور ان کا نشان تک نہ
اشْفِ مِنْھُمْ صُدُورَ
چھوڑ یعنی اپنے شہروں کو ان سے
عِبادِکَ وَجَدِّدْ بِہِ
پاک کر اور ان کی نابودی سے
مَا امْتَحی مِنْ
اپنے بندوں کے دل ٹھنڈے
دِینِکَ وَٲَصْلِحْ بِہِ
کردے امام(ع) کے ذریعے اس چیز کو
مَا بُدِّلَ مِنْ
زندہ کر جو تیرے دین میں سے
حُکْمِکَ وَغُیِّرَ مِنْ
مٹ گئی اور درستی کر
سُنَّتِکَ حَتَّی یَعُودَ
اس کی جو تیرے حکم
دِینُکَ بِہِ وَعَلَی
اور تیرے طریقے میں سے
یَدَیْہِ غَضّاً جَدِیداً
رد وبدل ہوا ہے یہاں تک کہ امام(ع)
صَحِیحاً لاَ عِوَجَ
کے ذریعے تیرا دین پلٹ آئے اور
فِیہِ وَلاَ بِدْعَۃَ مَعَہُ
وہ تازہ و درست و صحیح ہو جائے
حَتَّی تُطْفِیََ بِعَدْلِہِ
کہ جس میں نہ کوئی کجی ہو اور نہ کوئی
نِیرانَ الْکافِرِینَ فَ إنَّہُ
بدعت ہو یہاں تک کہ تو امام(ع) کے
عَبْدُکَ الَّذِی
ہاتھوں کافروں کی بھڑکائی ہو ئی
اسْتَخْلَصْتَہُ
آگ بجھا دے کیونکہ وہ
لِنَفْسِکَ وَارْتَضَیْتَہُ
تیرا ایسا بندہ ہے کہ جس کو تو نے
لِنَصْرِ دِینِکَ
اپنے لئے خاص اور مخصوص کیا ہے
وَاصْطَفَیْتَہُ
اسے اپنے دین کی نصرت کے لئے
بِعِلْمِکَ وَعَصَمْتَہُ
پسند کیا اور اپنے علوم دے کر
مِنَ الذُّنُوبِ وَبَرَّٲْتَہُ
برگزیدہ بنایا تو نے اس کو
مِنَ الْعُیُوبِ وَ
گناہوں سے محفوظ کیا
ٲَطْلَعْتَہُ عَلَی
نقائص سے پاک و صاف رکھا
الْغُیُوبِ وَٲَنْعَمْتَ
اور اپنے رازوں سے مطلع کیا تو نے
عَلَیْہِ وَطَہَّرْتَہُ مِنَ
اس پر انعام کیا پلیدی کو اس سے
الرِّجْسِ وَنَقَّیْتَہُ مِنَ
دور رکھا اور آلودگی سے
الدَّنَسِ۔ اَللّٰھُمَّ
پاک فرمایا پس اے معبود!
فَصَلِّ عَلَیْہِ وَعَلَی
اس پر اور اس کے بزرگان پاک
آبائِہِ الْاََئِمَّۃِ
ائمہ (ع)پر رحمت بھیج اس کے پاک
الطَّاھِرِینَ وَعَلَی
دل شیعوں پر رحمت کر اور
شِیعَتِہِ الْمُنْتَجَبِینَ وَ
ان کی وہ آرزوئیں پوری
بَلِّغْھُمْ مِنْ آمالِھِمْ مَا
کر جو وہ رکھتے ہیں ہماری
یَٲْمُلُونَ وَاجْعَلْ
اس دعا کو پاک و خالص رکھ
ذلِکَ مِنَّا خالِصاً
ہر طرح کے شک وآمیزیش
مِنْ کُلِّ شَکٍّ وَ
اور دکھاوے اور شہرت
شُبْھَۃٍ وَرِیائٍ وَسُمْعَۃٍ
طلبی سے یہاں کہ ہم صرف
حَتَّی لاَ نُرِیدَ بِہِ
تجھی کو مانیں اور اس میں
غَیْرَکَ وَلاَ نَطْلُبَ
تیرے سوا کسی کا تصور نہ کریں
بِہِ إلاَّ وَجْھَکَ۔
اے معبود! ہم تجھ سے فریاد کرتے
اَللّٰھُمَّ إنَّا نَشْکُو
ہیں کہ ہمارا پیغمبر(ص)ہو گزرا ہمارا امام(ع)
إلَیْکَ فَقْدَ نَبِیِّنا وَ
پوشیدہ ہے زمانہ ہم پر سختیاں
غَیْبَۃَ إمامِنا وَشِدَّۃَ
کر رہا ہے فتنوں نے گھیر رکھا
الزَّمانِ عَلَیْنا وَ
ہے اور دشمن ہم پر حاوی ہوئے
وُقُوعَ الْفِتَنِ بِنا وَ
جاتے ہیں جب کہ ہمارے
تَظاھُرَ الْاََعْدائِ
دشمن زیادہ اور دوست کم
عَلَیْنا وَکَثْرَۃَ
ہیں پس اے معبود! ہماری یہ
عَدُوِّناوَقِلَّۃَ عَدَدِنا۔
مصیبتیں دور فرما اپنی طرف سے فتح
اَللّٰھُمَّ فَافْرُجْ ذلِکَ
کے ساتھ اس میں جلدی کر
عَنَّا بِفَتْحٍ مِنْکَ
اپنی مدد سے اسے غلبہ دے
تُعَجِّلُہُ وَنَصْرٍ
اور امام (ع)عادل کو ظاہر فرما
مِنْکَ تُعِزُّھُ وَ إمامِ
اے سچے معبود ایسا ہی ہو اے
عَدْلٍ تُظْھِرُھُ إلہَ
معبود! ہم تجھ سے عرض کرتے
الْحَقِّ آمِینَ۔ اَللّٰھُمَّ
ہیںکہ تو اپنے ولی (ع)کو اجازت دے
إنَّا نَسْٲَلُکَ ٲَنْ
تاکہ وہ تیرے بندوں میں اصول
تَٲْذَنَ لِوَلِیِّکَ فِی
ِعدل کو رائج کرے اور
إظْہارِ عَدْلِکَ فِی
تیرے شہروں میں جو لوگ
عِبادِکَ وَقَتْلِ
تیرے دشمن ہیں ان کو قتل
ٲَعْدائِکَ فِی
کرے تاکہ اے پروردگا رتو
بِلادِکَ حَتَّی لاَ
کسی ستم کرنے والے کو نہ چھوڑے
تَدَعَ لِلْجَوْرِ یَا رَبِّ
مگر یہ کہ اس کی کمر
دِعامَۃً إلاَّ قَصَمْتَہا
توڑ دے نہ کوئی باقی رہے مگر
وَ لاَ بَقِیَّۃً إلاَّ ٲَفْنَیْتَہا
تو اسے نابود کردے کوئی طاقتور
وَلاَ قُوَّۃً إلاَّ ٲَوْھَنْتَہا
نہ ہو مگر تو اسے پست کردے کوئی
وَلاَ رُکْناً إلاَّ ھَدَمْتَہُ
عمارت نہ ہو مگر تو اسے
وَلاَ حَدّاً إلاَّ فَلَلْتَہُ
ویران کردے کوئی تلوار نہ ہو
وَلاَ سِلاحاً إلاَّ
مگر تو اسے ناکارہ بنادے
ٲَکْلَلْتَہُ وَلاَ رایَۃً إلاَّ
کوئی ہتھیار نہ ہو مگر تو اسے بیکار
نَکَّسْتَہا وَلاَ شُجاعاً
کردے کوئی جھنڈانہ ہو مگر
إلاَّ قَتَلْتَہُ وَلاَ جَیْشاً
تو اسے گرا دے کوئی
إلاَّ خَذَلْتَہُ وَارْمِھِمْ
بہادر نہ ہو مگر تو اسے قتل کردے کوئی
یَا رَبِّ بِحَجَرِکَ
لشکر نہ ہو ،مگر تو اسے تباہ کردے
الدَّامِغِ وَاضْرِبْھُمْ
اور اے پروردگار اپنی قدر ت
بِسَیْفِکَ الْقاطِعِ وَ
سے ان پر بڑے بڑے پتھر برسا
بَٲْسِکَ الَّذِی لاَ
ان لوگوں کو اپنی کاٹ دھار تلوار
تَرُدُّھُ عَنِ الْقَوْمِ
سے مار اور ان کی سخت گرفت کر
الْمُجْرِمِینَ وَعَذِّبْ
کہ جس سے کوئی بدکار گروہ بچ
ٲَعْدائَکَ وَٲَعْدائَ
نہیں سکتا پروردگار اپنے دشمنوں کو
وَلِیِّکَ وَٲَعْدائَ
اور اپنے ولی اور اپنے
رَسُولِکَ
رسول(ص) ﴿تیرا درود ہو ان پر
صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَ
اور ان کی آل پر ﴾ کے
آلِہِ بِیَدِ وَلِیِّکَ وَ
دشمنوں کو اپنے ولی (ع)اور مومن
ٲَیْدِی عِبادِکَ
بندوںکے ہاتھوں سخت
الْمُؤْمِنِینَ۔ اَللّٰھُمَّ
عذاب دے اے معبود!
اکْفِ وَلِیَّکَ وَ
اپنے ولی حفاظت فرما اور
حُجَّتَکَ فِی
اپنی حجت(ع) کی حفاظت فرما
ٲَرْضِکَ ھَوْلَ
روئے زمین پر دشمنوں
عَدُوِّھِ وَکَیْدَ مَنْ
کے خوف اور فریب کاروں کے
ٲَرادَھُ وَامْکُرْ بِمَنْ
فریب سے اور دھوکا دینے
مَکَرَ بِہِ وَاجْعَلْ
والوں کو دھوکے میں رکھ جو
دائِرَۃَ السَّوْئِ عَلَی
اس سے بدی کا ارادہ کرے
مَنْ ٲَرادَ بِہِ سُوئاً وَ
اس کو بدیوں میں پھنسا دے
اقْطَعْ عَنْہُ مادَّتَھُمْ
امام(ع) کے ذریعے انہیں اپنے
وَٲَرْعِبْ لَہُ قُلُوبَھُمْ
مرکز سے جدا کردے اس کا رعب
وَ زَلْزِلْ ٲَقْدامَھُمْ
ان کے دلوںپر جمادے ان کے
وَخُذْھُمْ جَھْرَۃً وَ
قدم اکھیڑ دے ان کو بیچ
بَغْتَۃً وَشَدِّدْ عَلَیْھِمْ
میدان اچانک پکڑ اور ان
عَذابَکَ وَٲَخْزِھِمْ
کو سخت ترین عذاب دے ان کو
فِی عِبادِکَ وَ
اپنے بندوں کے روبرو رسوا
الْعَنْھُمْ فِی بِلادِکَ
کر ان کے شہروں میں ان
وَ ٲَسْکِنْھُمْ ٲَسْفَلَ
پر لعنت بھیج ان کو دوزخ
نارِکَ وَٲَحِطْ بِھِمْ
کے نچلے طبقے میںڈال
ٲَشَدَّ عَذابِکَ
ان پر سخت عذاب مسلط کر دے
وَٲَصْلِھِمْ ناراً
ان کو آگ میں پھینک دے
وَاحْشُ قُبُورَ
ان کے مردوں کی قبریں آگ
مَوْتاھُمْ ناراً وَ
سے بھر دے کہ آگ کے
ٲَصْلِھِمْ حَرَّ نارِکَ
شعلے ان کو جلائیں کیونکہ انہوں
فَ إنَّھُمْ ٲَضاعُوا
نے نماز کی پروا نہ کی خواہشوں
الصَّلاۃَ وَاتَّبَعُوا
کے پیچھے چلتے رہے تیرے
الشَّھَواتِ وَٲَضَلُّوا
بندوں کو بھٹکاتے پھرتے
عِبادَکَ وَٲَخْرَبُوا
اور تیرے شہروں کو اجاڑتے
بِلادَکَ۔ اَللّٰھُمَّ
رہے اور اے معبود اپنے ولی (ع)
وَٲَحْیِ بِوَلِیِّکَ
کے ذریعے قرآن کو زندہ کر
الْقُرْآنَ وَٲَرِنا نُورَھُ
امام (ع)کے دائمی نور کا دیدار کرا
سَرْمَداً لاَ لَیْلَ فِیہِ وَ
کہ پھر وہ اوجھل نہ ہو اس
ٲَحْیِ بِہِ الْقُلُوبَ
کے ذریعے بے نور دلوں
الْمَیِّتَۃَوَاشْفِ بِہِ
کو زندہ کر اس سے دلوں
الصُّدُورَ الْوَغِرَۃَ وَ
میں بھرے کینے کو دور فرما
اجْمَعْ بِہِ الْاََھْوائَ
امام کی برکت سے مختلف آرائ
الْمُخْتَلِفَۃَ عَلَی
کو حق پر متفق کردے
الْحَقِّ وَٲَقِمْ بِہِ
اس کے ہاتھوں ترک شدہ
الْحُدُودَ الْمُعَطَّلَۃَ وَ
حدیں قائم فرمااور بھولے
الْاََحْکامَ الْمُھْمَلَۃَ
ہوئے احکام نافذ کرادے
حَتَّی لاَ یَبْقی حَقٌّ
یہاں تک کہ ہر حق
إلاَّ ظَھَرَ وَلاَ عَدْلٌ
ظاہر ہوجائے اور ہر عادلانہ حکم
إلاَّ زَھَرَ وَاجْعَلْنا یَا
عیاں ہو کر رہے اور
رَبِّ مِنْ ٲَعْوانِہِ وَ
اے پروردگار ہمیں اس
مُقَوِّیَۃِ سُلْطانِہِ وَ
کے ساتھیوں اس کی حکومت
الْمُؤْتَمِرِینَ لاََِمْرِھِ وَ
کو محکم کرنے والوں اس
الرَّاضِینَ بِفِعْلِہِ وَ
کے حکم پر عمل کرنے والوں
الْمُسَلِّمِینَ
اس کے فعل پر راضی
لاََِحْکامِہِ وَمِمَّنْ لاَ
ہونے والوں اس کے
حاجَۃَ بِہِ إلَی التَّقِیَّۃِ
احکام کو تسلیم کرنے
مِنْ خَلْقِکَ وَٲَنْتَ
والوں میں قرار دے اور
یَا رَبِّ الَّذِی
ان لوگوں میں قرار دے جن
تَکْشِفُ الضُّرَّ وَ
کو مخلوق کے سامنے تقیہ
تُجِیبُ الْمُضْطَرَّ إذا
کی حاجت نہیں اور اے
دَعاکَ وَتُنْجِی مِنَ
پروردگار وہ تو ہی ہے
الْکَرْبِ الْعَظِیمِ
جو سختی دور کرتا ہے اور
فَاکْشِفْ الضُّرَّ عَنْ
بے چارے کی دعا قبول کرتا
وَلِیِّکَ وَاجْعَلْہُ
ہے جب وہ تجھے پکارے اور
خَلِیفَۃً فِی ٲَرْضِکَ
اسے بہت بڑی مصیبت سے
کَما ضَمِنْتَ لَہُ۔
نجات دیتا ہے پس اپنے
اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْنِی
ولی سے سختی دور فرما اور
مِنْ خُصَمائِ آلِ
اس کو زمین میں اپنا
مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ
خلیفہ قرار دے جیسے تو نے
اَلسَّلَامُ وَلاَ تَجْعَلْنِی
اس کا ذمہ لیا ہے اے معبود!
مِنْ ٲَعْدائِ آلِ
مجھے آل محمد کے مخالفوں
مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ
میں سے قرار نہ د ے مجھے آل
اَلسَّلَامُ وَلاَ تَجَعَلْنِی
محمد علیہم السلام کے دشمنوں
مِنْ ٲَھْلِ الْحَنَقِ وَ
میں سے قرار نہ دے اور
الْغَیْظِ عَلَی آلِ
مجھے آل محمد علیہم السلام
مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ
کے ساتھ کینہ رکھنے اور
اَلسَّلَامُ فَ إنِّی ٲَعُوذُ
ان پر غصہ کرنے والوں
بِکَ مِنْ ذلِکَ
میں سے قرار نہ دے
فَٲَعِذْنِی وَٲَسْتَجِیرُ
پس میں محمد(ص) و آل محمد(ص)
بِکَ فَٲَجِرْنِی۔
پر درود بھیج اور ان کے
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی
واسطے سے مجھے اپنے ہاں
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی بِھِمْ فائِزاً
کامیاب بنا دے دنیا اور
عِنْدَکَ فِی
آخرت میں اور اپنے
الدُّنْیاوَالْاَخِرَۃِوَمِنَ
نزدیکیوں میں رکھ ایسا ہی
الْمُقَرَّبِینَ آمِینَ رَبَّ
ہو اے جہانوں کے
الْعالَمِینَ۔
پروردگار

(آٹھواں مطلب)
﴿۸﴾ آداب زیارت نیابت
اس عنوان کے تحت کسی کی نیابت میں زیارت کرنے کے آداب بیان ہوئے ہیں واضح ہو کہ حضرت رسول (ص) اور آئمہ(ع) کی زیارت کا ثواب خود ان کیلئے بھی ہدیہ کیا جاسکتا ہے اور دیگر مرحوم مومنین کی روحوں کو بھی ہدیہ ہوسکتا ہے اور مومنوں کی نیابت میں بھی ائمہ(ع) کی زیارت کی جاسکتی ہے جیسا کہ معتبر سند کے ساتھ نقل ہوا ہے کہ داؤد صرمی نے امام علی نقی - کی خدمت میں گزارش کی کہ میں نے آپ کے والد گرامی کی زیارت کی اور اس کا ثواب آپ کیلئے ہدیہ کردیا ہے اس پر آپ نے فرمایا کہ تم کو اﷲ تعالیٰ کی بارگاہ سے اجر عظیم دیا جائے گا اور ہماری طرف سے شکریہ بھی ہے ایک اور حدیث میں مذکور ہے کہ امام علی نقی - نے ایک شخص کو امام حسین- کی زیارت کرنے کیلئے کربلا معلی بھیجا تاکہ وہ
وہاں ان کیلئے زیارت اور دعا کرے نیز امام موسیٰ کاظم - سے نقل ہوا ہے کہ جب کوئی زائر حضرت رسول ا ﷲ (ص) کے روضۂ مبارک کی زیارت کرنے جائے تو زیارت سے فارغ ہونے کے بعد دو رکعت نماز پڑھے اور پھر آنحضرت (ص)کے سرہانے کی طرف کھڑا ہو کر یہ کہے :
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا
آپ پر سلام ہو اے نبی (ص)
نَبِیَّ اﷲ مِنْ ٲَبِی وَ
خدا میرے ماں باپ، میری
ٲُمِّی وَزَوْجَتِی وَ
زوجہ ،میری اولاد، میرے
وَلَدِی وَحامَّتِی وَ
دوستوں اور میرے شہر کے
مِنْ جَمِیعِ ٲَھْلِ
لوگوں کی طرف سے ان
بَلَدِی حُرِّھِمْ وَ
میں سے آزاد اور غلام اور
عَبْدِھِمْ وَٲَبْیَضِھِمْ وَ
ہر گورے اور کالے کا
ٲَسْوَدِھِمْ
سلام ہو
پھر جب وہ اپنے شہر واپس آئے تو شہر والوں سے کہے کہ میں تمہاری طرف سے آنحضرت (ص) کی زیارت کر آیا ہوں تب وہ اپنے اس قول میں سچا ہوگا بعض روایتوں میں ہے کہ ائمہ (ع) (ع) میں سے کسی بزگوار سے اس شخص کے بارے میں پوچھا گیا کہ جو دو رکعت نماز بجالاتا ہے یا ایک دن کا روزہ رکھتا ہے یا حج وعمرہ ادا کرتا ہے یا حضرت رسول (ص) کی زیارت کرے یا ائمہ(ع) میں سے کسی ایک کی زیارت بجا لائے اور اپنے اس عمل کا ثواب اپنے ماں باپ یا کسی مومن بھائی کیلئے ہدیہ کرے تو کیا خود اس
کیلئے بھی ثواب ہوگا یا نہیں؟ اس پر امام (ع)نے فرمایا کہ اس عمل کا ثواب جسے ہدیہ کیا گیا ہے اسے تو پہنچے گا لیکن اس عمل کرنے والے کیلئے بھی اس کا پورا پورا ثواب لکھا جائے گا ۔
تہذیب میں شیخ طوسی(رح) کا ارشاد ہے کہ جب کوئی شخص اجرت لے کر کسی مومن کی طرف سے زیارت کرنے جائے تو جب غسل زیارت کرچکے اور بعض روایات کے مطابق جب وہ زیارت سے فارغ ہو تو یوں کہے :
اَللّٰھُمَّ مَا ٲَصابَنِی مِنْ
اے معبود! اس سفر میں جو تکلیف
تَعَبٍ ٲَوْ نَصَبٍ ٲَوْ
یا سختی مجھے پہنچی جو گرد و غبار
شَعَثٍ ٲَوْ لُغُوبٍ
پڑا یا تھکن ہوئی ہے اس کا
فَٲْجُرْ فُلانَ ابْنَ
اجر فلاںبن فلاں کو دے
فُلانٍ فِیہِ وَٲْجُرْنِی
اور مجھے بھی اس کی طرف سے
فِی قَضائِی عَنْہُ۔
یہ عمل بجالانے کا ثواب عطا فرما
جب زیارت کر چکے تو آخر میں یہ کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا
آپ پر سلام ہو اے میرے
مَوْلایَ عَنْ فُلانِ
آقا فلاں بن فلاں کی طرف
ابْنِ فُلانٍ ٲَتَیْتُکَ
سے میں نے اس کی طرف سے
زائِراً عَنْہُ فَاشْفَعْ لَہُ
آپ کی زیارت کی پس اپنے رب
عِنْدَ رَبِّکَ
کے ہاں اس کی شفاعت کریں
اب اس شخص کیلئے جو دعا چاہے مانگے کہ جس کی نیابت میں زیارت کی ہے ،نیز یہ بھی فرمایا ہے کہ جب کوئی شخص کسی کی نیابت میں زیارت کررہا ہو تو یوں کہے :
اَللّٰھُمَّ إنَّ فُلانَ ابْنَ
اے معبود بے شک فلاں بن
فُلانٍ ٲَوْفَدَنِی إلی
فلاں نے مجھے بھیجا ہے
مَوالِیہِ وَمَوالِیَّ
اپنے آقاؤں اور میرے
لاََِزُورَ عَنْہُ رَجائً
آقاؤں کی طرف کہ اس کی طرف
لِجَزِیلِ الثَّوابِ
سے زیارت کروں بہت بڑے
وَفِراراً مِنْ سُوئِ
ثواب کی امید میں اور سخت
الْحِسابِ اَللّٰھُمَّ إنَّہُ
ترین حساب سے بچنے کے لئے
یَتَوَجَّہُ إلَیْکَ
اے معبود وہ متوجہ ہوا ہے
بِٲَوْلِیائِہِ الدَّالِّینَ
تیری طرف اپنے سرداروں کے
عَلَیْکَ فِی
واسطے جو تیری جانب
غُفْرانِکَ ذُنُوبَہُ وَ
رہنمائی کرتے ہیں تاکہ تو
حَطِّ سَیِّئاتِہِ وَ
اس کے گناہ بخش دے اور
یَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِھِمْ
اس کی برائیاں مٹا دے
عِنْدَ مَشْھَدِ إمامِہِ
اس نے ان کو تیرے ہاں وسیلہ
صَلَواتُ اﷲُ
بنایا ہے اپنے اس امام (ع)
عَلَیْھِمْ اَللّٰھُمَّ فَتَقَبَّلْ
کے روضہ کے قرب میں ان
مِنْہُ وَاقْبَلْ شَفاعَۃَ
سب پر خدا کی رحمتیں ہوں
ٲَوْلِیائِہِ صَلَواتُ اﷲُ
اے معبود اس کی طرف سے
عَلَیْھِمْ فِیہِ۔ اَللّٰھُمَّ
زیارت قبول فرما اور اس
جازِھِ عَلَی حُسْنِ
کے حق میں اس کے سرداروں
نِیَّتِہِ وَصَحِیحِ
کی شفاعت منظور کر لے ان
عَقِیدَتِہِ وَصِحَّۃِ
پر خدا کی رحمتیں ہوں اے معبود
مُوالاتِہِ ٲَحْسَنَ مَا
اس کو جزا دے اس کے حسن نیت
جازَیْتَ ٲَحَداً مِنْ
پر اور صحیح عقیدہ رکھنے اور
عَبِیدِکَ الْمُؤْمِنِینَ
درست محبت پر بہترین جزا جو تو نے
وَ ٲَدِمْ لَہُ مَا خَوَّلْتَہُ
اپنے صاحب ایمان بندوں
وَاسْتَعْمِلْہُ صالِحاً
میں سے کسی کو دی ہو جو کچھ
فِیما آتَیْتَہُ وَلاَ
تو نے اسے دیا وہ ہمیشہ رہے
تَجْعَلْنِی آخِرَ وافِدٍ
اور جو توفیق اسے ملی ہے اس
لَہُ یُوفِدُھُ۔ اَللّٰھُمَّ
سے نیک اعمال بجا لائے اور
ٲَعْتِقْ رَقَبَتَہُ مِنَ النَّارِ
مجھے وہ آخری فرد نہ بنا جو
وَ ٲَوْسِعْ عَلَیْہِ مِنْ
اس کی طرف سے زیارت کو
رِزْقِکَ الْحَلالِ
آیا اے معبود اسے دوزخ سے آزادی
الطَّیِّبِ وَاجْعَلْہُ مِنْ
عطا فرما اس کیلئے اپنا حلال و پاک رزق
رُفَقائِ مُحَمَّدٍ وَآلِ
اور کشادہ کر دے اسے محمد(ص) وآل محمد(ص)
مُحَمَّدٍ وَبارِکْ لَہُ
کے محبوں میں قرار دے نیز اس کی
فِی وُلْدِھِ وَمالِہِ وَ
اولاد اس کے مال اس کے خاندان
ٲَھْلِہِ وَما مَلَکَتْ
اور ان افراد میں برکت دے
یَمِینُہُ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ
جو اس کے زیردست ہیں اے معبود
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
محمد(ص) وآل محمد(ص) پررحمت نازل کر
مُحَمَّدٍ وَحُلْ بَیْنَہُ وَ
اور اس نے تیرے جو گناہ
بَیْنَ مَعاصِیکَ
کیے ہیں ان کو ڈھانپ لے
حَتَّی لاَ یَعْصِیَکَ وَ
تاکہ پھر وہ تیری نافرمانی نہ کرے
ٲَعِنْہُ عَلَی طاعَتِکَ
نیز اس کی مدد فرما کہ وہ تیری
وَ طاعَۃِ ٲَوْلِیائِکَ
فرمانبرداری اور تیرے دوستوں
حَتَّی لاَ تَفْقِدَھُ
کی پیروی کرے یہاں تک کہ
حَیْثُ ٲَمَرْتَہُ وَلاَ
تو اسے فرماں پذیری میں ناکام اور
تَراھُ حَیْثُ نَھَیْتَہُ
باز رہنے کے مقام پر موجود
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی
نہ پائے اے معبود محمد(ص) وآل محمد(ص) پر
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
رحمت نازل فرما اور اس شخص
وَ اغْفِرْ لَہُ وَارْحَمْہُ
کو بخش دے اس پر رحم کر
وَ اعْفُ عَنْہُ وَعَنْ
اسے معاف کردے اور تمام
جَمِیعِ الْمُؤْمِنِینَ وَ
مومن مردوں اور مومنہ عورتوں
الْمُؤْمِناتِ۔ اَللّٰھُمَّ
کو بھی معاف کردے اے معبود
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ
محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت نازل کر
آلِ مُحَمَّدٍ وَٲَعِذْھُ
اور پناہ دے مجھے نائب
مِنْ ھَوْلِ الْمُطَّلَعِ وَ
بنانے والے کو موت کی سختیوں
مِنْ فَزَعِ یَوْمِ الْقِیامَۃِ
روز قیامت کی پریشانیوں
وَسُوئِ الْمُنْقَلَبِ وَ
اور برے انجام سے نیز پناہ دے
مِنْ ظُلْمَۃِ الْقَبْرِ وَ
اسے قبر کی تاریکی اور تنہائی سے
وَحْشَتِہِ وَمِنْ
اور پناہ دے اس کو دنیا اور
مَواقِفِ الْخِزْیِ فِی
آخرت کی خواری اور رسوائی
الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ۔
سے اے معبود محمد(ص) وآل محمد(ص) پر
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی
رحمت نازل کر اور قرار دے
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
اس شخص کیلئے جزا اس پاک
وَ اجْعَلْ جایِزَتَہُ فِی
مقام پر اپنی طرف سے بخشش
مَوْقِفِی ہذَا
اور اس مقدس جگہ پر میرے
غُفْرانَکَ وَتُحْفَتَہُ
اس امام(ع) کے قرب میں ان پر
فِی مَقامِی ہذَا عِنْدَ
خدا کی رحمت ہو اسے تحفہ دے
إمامِی صَلَّی اﷲُ
کہ تو اس کی خطائیں معاف
عَلَیْہِ ٲَنْ تُقِیلَ عَثْرَتَہُ
فرمائے اس کا عذر قبول کرے
وَ تَقْبَلَ مَعْذِرَتَہُ وَ
اور اس کی غلطیوں سے در گذر
تَتَجاوَزَ عَنْ خَطِیئَتِہِ
کرے نیز یہ کہ تو پرہیز گاری
وَ تَجْعَلَ التَّقْوَی
اور اپنی طرف سے بھلائی کو
زادَھُ وَمَا عِنْدَکَ
قیامت میں اس کا سامان
خَیْراً لَہُ فِی مَعادِھِ وَ
بنائے اور اس کو محمد (ص) وآل محمد (ع) کے
تَحْشُرَھُ فِی زُمْرَۃِ
گروہ میں اٹھائے ان پر
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
اور ان کی آل پر خدا رحمت
صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
کرئے مزید یہ کہ تو اسے اور
وَ تَغْفِرَ لَہُ وَلِوالِدَیْہِ
اس کے والدین کو بخش دے
فَ إنَّکَ خَیْرُ
کیونکہ تو وہ بہتر ذات ہے لوگ
مَرْغُوبٍ إلَیْہِ وَٲَکْرَمُ
جس کی طرف آتے ہیں تو
مَسْؤُولٍ اعْتَمَدَ
سب سے زیادہ مہربان ہے بندے
الْعِبادُ عَلَیْہِ۔ اَللّٰھُمَّ
جس سے سوال کرتے اور جس پر
وَ لِکُلِّ مُوفِدٍ جائِزَۃٌ
بھروسہ رکھتے ہیں اور اے معبود ہر
وَ لِکُلِّ زائِرٍ کَرامَۃٌ
نیابت کرنے والے کیلئے اجر اور
فَاجْعَلْ جائِزَتَہُ فِی
ہر زائر کیلئے انعام ہے پس اس کیلئے
مَوْقِفِی ہذَا
اسی پاک جگہ پر اپنی طرف
غُفْرانَکَ وَالْجَنَّۃَ
سے گناہوں کی بخشش اور جنت
لَہُ وَلِجَمِیعِ
لازم قرار دے اور تمام
الْمُؤْمِنِینَ وَ
مومنین ومومنات کو
الْمُؤْمِناتِ۔ اَللّٰھُمَّ
بھی اس میں شامل فرما اور اے
وَٲَنَا عَبْدُکَ
معبود میں ہوں تیرا وہ خطا کار
الْخاطِیَُ الْمُذْنِبُ
بندہ جو اپنے گناہگار ہونے کا
الْمُقِرُّ بِذُنُوبِہِ
اقرار کرتا ہے پس سوال کرتا
فٲَسْٲَلُکَ یَا اﷲُ
ہوں تجھ سے اے خدا
بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ
محمد (ص) و آل محمد(ص) کے
مُحَمَّدٍ ٲَنْ لاَ
واسطے سے یہ کہ مجھے اس
تَحْرِمَنِی بَعْدَ
زیارت کے بعد ملنے والے
ذلِکَ الْاََجْرَ وَ
اجر وثواب سے محروم نہ
الثَّوابَ مِنْ فَضْلِ
رکھنا اپنی عطا میں اضافے
عَطائِکَ وَکَرَمِ
اور اپنی عنایت میں
تَفَضُّلِکَ۔
زیادتی کے ساتھ
پھر ضریح مبارک کے نزدیک جائے اور اپنے ہاتھ آسمان کی طرف بلند کرے اور قبلہ رخ ہو کر کہے :
یَا مَوْلایَ یَا إمامِی
اے میرے مولا (ع)اے میرے امام(ع)
عَبْدُکَ فُلانُ ابْنُ
آپ کے غلام فلاں بن فلاں
فُلانٍ ٲَوْفَدَنِی زائِراً
نے مجھے بھیجا ہے آپ کے حرم
لِمَشْھَدِکَ یَتَقَرَّبُ
کی زیارت کرنے کیلئے
إلَی اﷲ عَزَّوَجَلَّ
وہ اس زیارت کے ذریعے
بِذَلِکَ وَ إلَی
بزرگ وبرتر اﷲ کا اور اس
رَسُولِہِ وَ إلَیْکَ
کے رسول (ص) کا قرب چاہتا ہے
یَرْجُو بِذلِکَ
اور اس کی بدولت امید وار ہے
فَکاکَ رَقَبَتِہِ مِنَ
کہ تو اسے جہنم کے عذاب سے
النَّارِ مِنَ الْعُقُوبَۃِ
آزادی وخلاصی عطا کرے گا
فَاغْفِرْ لَہُ وَلِجَمِیعِ
پس اسے بخش دے اور
الْمُؤْمِنِینَ وَ
تمام مومن مردوں اور
الْمُؤْمِناتِ یَا اﷲُ یَا
مومنہ عورتوں کو بخش دے اے
اﷲُ یَا اﷲُ یَا اﷲُ یَا
ا ﷲ، اے ا ﷲ، اے ا ﷲ ،اے
اﷲُ یَا اﷲُ یَااﷲُ لاَ
ا ﷲ، اے ا ﷲ، اے ا ﷲ ،اے ا ﷲ
إلہَ إلاَّ اﷲُ الْحَلِیمُ
اﷲ کے سوائ کوئی معبود نہیں
الْکَرِیمُ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ
کہ جو نرمی کرنے والااور
الْعَلِیُّ الْعَظِیمُ
عطا فرمانے والا ہے اﷲ کے سوائ
ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تُصِلِّیَ
کوئی معبود نہیں کہ جو بلند تر
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
اوربزرگ تر ہے سوال کرتا ہوں کہ
مُحَمَّدٍ وَتَسْتَجِیبَ
تو محمد(ص) و آل محمد(ص) پر درود بھیجے اور اس
لِی فِیہِ وَفِی جَمِیعِ
شخص کے حق میں میری دعا قبول
إخْوانِی وَٲَخَوَاتِی
فرمائے نیز میرے تمام بھائیوں ،
وَوَلَدِی وَٲَھْلِی
بہنوں، میری اولاد اور میرے
بِجُودِکَ وَ
خاندان کے حق میں دعا قبول
کَرَمِکَ یَا ٲَرْحَمَ
کر اپنی بخشش اور مہربانی سے اے
الرَّاحِمِینَ۔
سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

No comments: