Thursday, August 26, 2010

اس میں بعض مشہو ر د عا ئو ں کا تذ کر ہ ہے۔

چھٹی فصل ----------------------------------------- اس میں بعض مشہو ر د عا ئو ں کا تذ کر ہ ہے۔
دعائے صبا ح
یہ حضرت امیر المو منین - کی د عا ہے :مؤلّف کہتے ہیںکہ علامہ مجلسی نے یہ دعا اپنی کتاب بحار الانوار کی کتاب الدعائ اور کتاب الصلوۃ میں درج کی ہے۔ نیز فرمایا ہے کہ یہ مشہور دعائوں میں سے ہے ۔ لیکن میں نے اسے دیگر معتبر کتب میں نہیں پایا۔ البتہ سید بن باقی کی کتابِ مصباح میں یہ دعا موجود ہے۔اور اسی طرح علامہ مجلسی نے فرمایا ہے کہ اس دعا کا فریضہ ِصبح کے بعد پڑھا جانا مشہور ہے ۔ تا ہم سید بن باقی(رح) نے روایت کی ہے کہ اسے نافلہ صبح کے بعد پڑھا جائے۔ بہرحال ان دونوں میں سے جو صورت بھی اختیار کی جائے مناسب ہے:
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خد ا کے نا م سے﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہر با ن نہا یت ر حم کرنے وا لا ہے
اَللّٰھُمَّ یَا مَنْ دَلَعَ لِسانَ الصَّباحِ بِنُطْقِ تَبَلُّجِہِ، وَسَرَّحَ قِطَعَ اللَّیْلِ الْمُظْلِمِ بِغَیَاھِبِ
اے میرے معبود! جس نے صبح کی زبان کو روشنی کی گویائی دی اور اندھیری رات کے ٹکڑوں کو لرزتی تاریکیوں سمیت
تَلَجْلُجِہِ، وَٲَتْقَنَ صُنْعَ الْفَلَکِ الدَّوَّارِ فِی مَقَادِیرِ تَبَرُّجِہِ، وَشَعْشَعَ ضِیَائَ الشَّمْسِ
ہنکا دیا اور گھومتے آسمان کی ساخت کو اسکے برجوں سے محکم کیا اور سورج کی روشنی کو اسکے نور فروزاں
بِنُورِ تَٲَجُّجِہِ، یَا مَنْ دَلَّ عَلَی ذَاتِہِ بِذَاتِہِ، وَتَنَزَّہَ عَنْ مُجَانَسَۃِ مَخْلُوقَاتِہِ، وَجَلَّ
سے چمکایا۔ اے وہ جس نے اپنی ذات کو دلیل بنایا جو اپنی مخلوقات کا ہم جنس ہونے سے پاک اور اسکی کیفیتوں
عَنْ مُلائَمَۃِ کَیْفِیَّاتِہِ، یَا مَنْ قَرُبَ مِنْ خَطَراتِ الظُّنُونِ، وَبَعُدَ عَنْ لَحَظَاتِ الْعُیُونِ
کی آمیزش سے بلند ہے اے وہ جو ظنی خیالوں سے قریب ہے اور آنکھوں کی دید سے دور ہے
وَعَلِمَ بِمَا کَانَ قَبْلَ ٲَنْ یَکُونَ، یَا مَنْ ٲَرْقَدَنِی فِی مِھَادِ ٲَمْنِہِ وَٲَمَانِہِ، وَٲَیْقَظَنِی إلی
اور ہونے والی چیزوں کوہونے سے پہلے جان چکا ہے اے وہ جس نے مجھے اپنے امن و سلامتی کے گہوارے میں سلایا اور اپنی بخشش
مَا مَنَحَنِی بِہِ مِنْ مِنَنِہِ وَ إحْسَانِہِ، وَکَفَّ ٲَکُفَّ السُّوئِ عَنِّی بِیَدِھِ وَسُلْطَانِہِ صَلِّ
اور احسان کو پانے کیلئے مجھے بیدار کیا اپنی قدرت و اقتدار سے برائی کو مجھ پر ہاتھ ڈالنے سے روکا۔ اے معبود
اَللّٰھُمَّ عَلَی الدَّلِیلِ إلَیْکَ فِی اللَّیْلِ الأَلْیَلِ، وَالْمَاسِکِ مِنْ ٲَسْبَابِکَ بِحَبْلِ الشَّرَفِ
اس پر رحمت فرما جو تاریک رات میں تیری طرف رہنمائی کرنے والا، تیرے سہاروں میں سے شرف کی پا ئیدار رسی کو پکڑ ے والا،
الاَطْوَلِ وَالنَّاصِعِ الْحَسَبِ فِی ذِرْوَۃِ الْکَاھِلِ الاَعْبَلِ وَالثَّابِتِ الْقَدَمِ عَلَی زَحالِفِہا
اعلیٰ خاندان میں سے چمکتی پیشانی والا، استوار روش والا،آغاز ہی سے لغزشوں کے مواقع پر ثابت
فِی الزَّمَنِ الْاَوَّلِ وَعَلَی آلِہِ الْاَخْیَارِ الْمُصْطَفَیْنَ الاَ بْرارِ وَافْتَحِ اَللّٰھُمَّ لَنَا مَصَارِیعَ
قدم رہنے والا ہے اور اس نبی کی نیکوکار برگزیدہ خوش کردار آل(ع) پر رحمت فرما۔ اے معبود! اپنی رحمت و بخشش
الصَّباحِ بِمَفَاتِیحِ الرَّحْمَۃِ وَالْفَلاَحِ وَٲَلْبِسْنِی اَللّٰھُمَّ مِنْ ٲَفْضَلِ خِلَعِ الْھِدَایَۃِ وَالصَّلاَحِ
کی کنجیوں سے ہمارے لئے صبح کے دروازے کھول دے ۔اے معبود مجھے نیکی وہدایت کی بہترین خلعت پہنادے
وَٲَغْرِسِ اَللّٰھُمَّ بِعَظَمَتِکَ فِی شِرْبِ جَنانِی یَنَابِیعَ الْخُشُوعِ وَٲَجْرِ اَللّٰھُمَّ لِھَیْبَتِکَ مِنْ
خداوند! اپنی عظمت کے باعث میرے دل کی زمین میں خشوع و انکساری کے درخت لگا دے اے معبود! اپنی ہیبت کیلئے
آمَاقِی زَفَرَاتِ الدُّمُوعِ، وَٲَدِّبِ اَللّٰھُمَّ نَزَقَ الْخُرْقِ مِنِّی بِٲَزِمَّۃِ الْقُنُوعِ إلھِی إنْ لَمْ
میری آنکھوں سے آنسوئوں کے تار جاری کردے۔ خدایا میری کج خلقی کو قناعت کی لگام ڈال دے۔ میرے اللہ اگر
تَبْتَدِیْنِی الرَّحْمَۃُ مِنْکَ بِحُسْنِ التَّوْفِیقِ فَمَنِ السَّالِکُ بِی إلَیْکَ فِی واضِحِ الطَّرِیقِ وَ
تو نے اپنی نیکی کی توفیق نہ دی تو کون مجھے تیری طرف کشادہ راہ پر لے چلے گا اور
إنْ ٲَسْلَمَتْنِی ٲَنَاتُکَ لِقائِدِ الْاَمَلِ وَالْمُنَیٰ فَمَنِ الْمُقِیلُ عَثَرَاتِی مِنْ کَبَوَاتِ الْھَوی
تیری دی ہوئی ڈھیل سے میں خواہش کے پیچھے چل پڑا تو کون مجھے ہوس کی ٹھوکروں سے بچائے گا
وَ إنْ خَذَلَنِی نَصْرُکَ عِنْدَ مُحارَبَۃِ النَّفْسِ وَالشَّیْطانِ فَقَدْ وَکَلَنِی خِذْلانُکَ إلی
اور اگر میرے نفس اور شیطا ن کی جنگ میں تیری نصرت میرے شامل حال نہ ہوتی تو گویا تیری دوری نے مجھے
حَیْثُ النَّصَبِ وَالْحِرْمانِ، إلھِی ٲَتَرَانِی مَا ٲَتَیْتُکَ إلاَّ مِنْ حَیْثُ الآمالِ، ٲَمْ عَلِقْتُ
رنج و غم کے حوالے کر دیا ہوتا میرے مالک کیا تیری نظر سے تیرے پاس اپنی خواہشوں کیلئے آیا ہوں یا میں نے
بِٲَطْرَافِ حِبَالِکَ إلاَّ حِینَ باعَدَتْنِی ذُ نُوبِی عَنْ دَارِ الْوِصَالِ، فَبِیْسَ الْمَطِیَّۃُ الَّتِی
تجھ سے اس وقت تعلق قائم کیا کہ جب میرے گناہوں نے مجھے تیرے وصال سے دور کردیا پس میرے دل نے
امْتَطَتْ نَفْسِی مِنْ ھَوَاہا فَوَاہاً لَھَا لِمَا سَوَّلَتْ لَھَا ظُنُونُہا وَمُنَاہا وَتَبّاً لَہا لِجُرْٲَتِہا
خواہشوں کو اپنی بری سواری بنایا پس اس پر اور اسکی خیالی تمنائوں پر نفرین ہے اور تباہی ہو اسکی جو
عَلَی سَیِّدِہا وَمَوْلاہا ۔ إلھِی قَرَعْتُ بَابَ رَحْمَتِکَ بِیَدِ رَجَائِی، وَھَرَبْتُ إلَیْکَ لاَجِئاً
اس نے اپنے آقا پر یہ جرات کی ہے۔ الہی میں نے اپنی امید کے ہاتھوں تیرے باب ِرحمت پر دستک دی ہے اور اپنی حد سے زیادہ
مِنْ فَرْطِ ٲَھْوَائِی، وَعَلَّقْتُ بِٲَطْرَافِ حِبَالِکَ ٲَنامِلَ وَلاَئِی، فَاصْفَحِ اَللّٰھُمَّ عَمَّا کُنْتُ
تمنائوں سے ڈر کے تیرے پاس بھاگ آیا ہوں اور محبت کی انگلیوں سے تیرے دامان ِرحمت کو تھام لیا ہے۔ اے معبود! مجھ سے جو
ٲَجْرَمْتُہُ مِنْ زَلَلِی وَخَطَائِی، وَٲَقِلْنِی مِنْ صَرْعَۃِ رِدَائِی، فَ إنَّکَ سَیِّدِی وَمَوْلایَ
لغزشیں اور خطائیں ہوئی ہیں ان سے چشم پوشی فرما اور میری چادر کی پایچی﴿وادی ہلاکت﴾ سے صرف نظر فرما کیونکہ تو میرا آقا و
وَمُعْتَمَدِی وَرَجَائِی، وَٲَ نْتَ غایَۃُ مَطْلُوبِی وَمُنَایَ فِی مُنْقَلَبِی وَمَثْوَایَ إلھِی کَیْفَ
مالک اور میرا سہارا اور امید ہے اور تو ہی اس دنیا اور آخرت میں میرا اصلی مطلوب و مقصود ہے ۔میرے معبود! تو اس بے چارے
تَطْرُدُ مِسْکِیناً الْتَجَٲَ إلَیْکَ مِنَ الذُّنُوبِ ہارِبَاً ٲَمْ کَیْفَ تُخَیِّبُ مُسْتَرْشِداً قَصَدَ إلَی
کو کیسے نکال دے گا جوتیرے پاس گناہوں سے بھاگ کر آیا ہے یا اس طالب ہدایت کو کیسے مایوس کرے گا جو تیرے حضور دوڑتا ہوا
جَنَابِکَ سَاعِیاً ٲَمْ کَیْفَ تَرُدُّ ظَمْآناً وَرَدَ إلی حِیَاضِکَ شَارِباً کَلاَّ وَحِیَاضُکَ مُتْرَعَۃٌ
آیا ہے یا اس پیاسے کو کیسے دور کرے گا جو تیرے کرم کے حوض سے پیاس بجھانے آیا ہے ہرگز نہیں !کہ تیرے فیض کے چشمے خشک
فِی ضَنْکِ الْمُحُولِ، وَبَابُکَ مَفْتُوحٌ لِلطَّلَبِ وَالْوُغُولِ، وَٲَ نْتَ غایَۃُ الْمَسْؤُولِ وَنِھَایَۃُ
سالی میں بھی رواں ہیں اور تیرا بابِ کرم داخلے اور سوال کیلئے کھلا ہے تو سوال کی انتہا اور امید کی آخری
الْمَٲْمُولِ إلھِی ھَذِھِ ٲَزِمَّۃُ نَفْسِی عَقَلْتُہا بِعِقَالِ مَشِیْئَتِکَ وَہذِھِ ٲَعْبَائُ ذُ نُوبِی دَرَٲْتُہا
حد ہے میرے معبود! یہ میرے نفس کی باگیں ہیں جنکو میں نے تیری مشیت کی رسی سے باندھ دیا ہے اور یہ ہیں میرے گناہوں کی
بِعَفْوِکَ وَرَحْمَتِکَ وَھَذِھِ ٲَھْوَائِیَ الْمُضِلَّۃُ وَکَلْتُہا إلَی جَنَابِ لُطْفِکَ وَرَٲْفَتِکَ،
گٹٹھریاں جو میں نے تیری بخشش و رحمت کے آگے لا رکھی ہیں اور یہ ہیں میری گمراہ کن خواہشیں جو میں نے تیرے لطف و کرم کے
فَاجْعَلِ اَللّٰھُمَّ صَبَاحِی ھذا نَازِلاً عَلَیَّ بِضِیَائِ الْھُدی وَبِالسَّلامَۃِ فِی الدِّینِ وَالدُّنْیا
سپرد کر دی ہیں پس اے پروردگار! اس صبح کو میرے لیے نور ہدایت اور دین و دنیا کی سلامتی کی حامل بنا کر نازل فرما
وَمَسَائِی جُنَّۃً مِنْ کَیْدِ الْعِدَیٰ وَوِقایَۃً مِنْ مُرْدِیاتِ الْھَوَیٰ، إنَّکَ قادِرٌ عَلَی ما تَشائُ
اور اس رات کو دشمنوں کی مکاری سے میری ڈھال اور ہلاک کرنے والی ہوس کی سپر بنادے بے شک تو جو چاہے اس پر قادر ہے
تُؤْتِی الْمُلْکَ مَنْ تَشائُ، وَتَنْزِعُ الْمُلْکَ مِمَّنْ تَشائُ، وَتُعِزُّ مَنْ تَشائُ، وَتُذِلُّ مَنْ تَشائُ،
جسے چاہے ملک دیتا ہے اور جس سے چاہے واپس لے لیتا ہے اور جسے چاہے عزت دیتا اور جسے چاہے ذلت دیتا ہے ہر بھلائی
بِیَدِکَ الْخَیْرُ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، تُو لِجُ اللَّیْلَ فِی النَّہارِ، وَتُو لِجُ النَّہارَ فِی
تیرے ہاتھ میں ہے بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل
اللَّیْلِ، وَتُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ، وَتُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ، وَتَرْزُقُ مَنْ تَشائُ بِغَیْرِ
کرتا ہے مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو برآمد کرتا ہے اور جسے چاہے بے حساب رزق عطا
حِسَابٍ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ سُبْحانَکَ اَللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ مَنْ ذَا یَعْرِفُ قَدْرَکَ فَلاَ یَخافُکَ
فرماتا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں پاک ہے تو اے اللہ اور حمد تیرے ہی لیے ہے کون ہے جو تیری قدر و عظمت کو پہچانے تو اس سے
وَمَنْ ذَا یَعْلَمُ مَا ٲَ نْتَ فَلاَ یَہابُکَ، ٲَ لَّفْتَ بِقُدْرَتِکَ الْفِرَقَ، وَفَلَقْتَ بِلُطْفِکَ الْفَلَقَ،
نہ ڈرے کون ہے جو جانتا ہو تو کون ہے پھر تجھ سے مرعوب نہ ہو تو نے اپنی قدرت سے منتشرکو متحد کیا اور اپنے لطف سے سپیدہ صبح کو
وَٲَنَرْتَ بِکَرَمِکَ دَیاجِیَ الْغَسَقِ وَٲَنْھَرْتَ الْمِیَاہَ مِنَ الصُّمِّ الصَّیاخِیدِ عَذْباً وَٲُجَاجاً
نمایاں کیا اور تو نے ہی اپنے کرم سے تاریک راتوں کو روشن کیا اور تو نے سخت پتھروں میں سے میٹھے اور کھاری پانی کے چشمے جاری
وَٲَنْزَلْتَ مِنَ الْمُعْصِراتِ مائً ثَجَّاجاً وَجَعَلْتَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لِلْبَرِیَّۃِ سِراجاً وَہَّاجاً
کیے اور بادلوں سے نتھرا ہوا میٹھا پانی برسایا اور تو نے سورج اور چاند کو مخلوق کیلئے روشن چراغ قرار دیا بغیر اس کے کہ
مِنْ غَیْرِ ٲَنْ تُمَارِسَ فِیَما ابْتَدَٲْتَ بِہِ لُغُوباً وَلاَ عِلاجاً، فَیا مَنْ تَوَحَّدَ بِالْعِزِّ وَالْبَقَائِ
پیدا کرنے میں تجھے کوئی تھکاوٹ و خستگی عارض ہوئی یا تو محتاج ہوا ہو پس اے عزت اور بقا میں یگانہ
وَقَھَرَ عِبَادَہُ بِالْمَوْتِ وَالْفَنائِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الْاَتْقِیَائِ وَاسْمَعْ نِدَائِی وَاسْتَجِبْ
اور موت دفنا کے ذریعے بندوں پر غالب رہنے والے! محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت فرما جو پرہیزگار ہیں اور میری پکار سن لے میری دعا
دُعَائِی وَحَقِّقْ بِفَضْلِکَ ٲَمَلِی وَرَجَائِی یَا خَیْرَ مَنْ دُعِیَ لِکَشْفِ الضُّرِّ، وَالْمَٲْمُولِ
قبول فرما اور اپنے کرم سے میری تمناو امید پوری کر دے اے وہ بہترین ذات جسے تکلیف دور کرنے کیلئے پکارا جاتا ہے اور اے تنگی
فِی کُلِّ عُسْرٍ وَیُسْرٍ بِکَ ٲَنْزَلْتُ حاجَتِی فَلاَ تَرُدَّنِی مِنْ سَنِیِّ مَوَاھِبِکَ خائِباً یَا کَرِیمُ
و فراخی کی امید گاہ، میں تیرے حضور حاجت لے کر آیا ہوں پس مجھے اپنی وسیع عطائوں سے محرومی کے ساتھ دور نہ کر یاکریم
یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ وَصَلَّی اﷲُ عَلی خَیْرِ خَلْقِہِ مُحَمَّدٍ
یاکریم یاکریم اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحمت کرنے والے اور اس کی بہترین مخلوق حضرت محمد(ص) اور ان کی سبھی آل(ع) پر
وَآلِہِ ٲَجْمَعِینَ پھر سجدہ میں جائیں اور کہیں: إلھِی قَلْبِی مَحْجُوبٌ وَنَفْسِی مَعْیُوبٌ وَعَقْلِی
خدا کی رحمت ہو خدایا !میرے دل پر حجاب ہے میرے نفس میں عیب ہے میری عقل
مَغْلُوبٌ وَھَوَائِی غَالِبٌ، وَطَاعَتِی قَلِیلٌ، وَمَعْصِیَتِی کَثِیرٌ، وَ لِسَانِی مُقِرٌّ بِالذُّنُوبِ،
ناکارہ ہے میری خواہش غالب میری عبادت کم اور گناہ بہت زیادہ ہیں میری زبان گناہوں کا اقرار کرتی ہے
فَکَیْفَ حِیلَتِی یَا سَتَّارَ الْعُیُوبِ وَیَا عَلاَّمَ الْغُیُوبِ وَیَا کَاشِفَ الْکُرُوبِ اغْفِرْ ذُنُوبِی
تو میرا چارہ کار کیا ہے؟ اے عیبوں کو چھپانے والے اے چھپی باتوں کو جاننے والے اے دکھوں کو دور کرنے والے میرے تمام گناہ
کُلَّہا بِحُرْمَۃِ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ یَا غَفَّارُ یَا غَفَّارُ یَا غَفَّارُ بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
بخش دے محمد(ص)(ص) و آل (ع)محمد(ص) کی حرمت کے واسطے سے یاغفار یاغفار یاغفار اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔


دعائے کمیل بن زیاد(رح)
یہ مشہور و معروف دعائوں میں سے ہے اور علامہ مجلسی فرماتے ہیں کہ یہ بہترین دعائوں میں سے ایک ہے اور یہ حضرت خضر(ع) کی دعا ہے۔ امیرالمومنین- نے یہ دعا، کمیل بن زیاد کو تعلیم فرمائی تھی جو حضرت(ع) کے اصحاب خاص میں سے ہیں یہ دعا شب نیمہ شعبان اور ہر شب جمعہ میں پڑھی جاتی ہے ۔جو شر دشمنان سے تحفظ، وسعت و فراوانی رزق اور گناہوں کی مغفرت کا موجب ہے۔ اس دعا کو شیخ و سید ہر دو بزرگوں نے نقل فرمایا ہے۔ میں اسے مصباح المتہجد سے نقل کر رہا ہوں اور وہ دعا شریف یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِرَحْمَتِکَ الَّتِی وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ وَبِقُوَّتِکَ الَّتِی قَھَرْتَ بِہا کُلَّ شَیْئٍ
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری رحمت کے ذریعے جوہر شی پر محیط ہے تیری قوت کے ذریعے جس سے تو نے ہر شی کو زیر نگیں کیا
وَخَضَعَ لَہا کُلُّ شَیْئٍ، وَذَلَّ لَہا کُلُّ شَیْئٍ، وَبِجَبَرُوتِکَ الَّتِی غَلَبْتَ بِہا کُلَّ شَیْئٍ
اور اس کے سامنے ہر شی جھکی ہوئی اور ہر شی زیر ہے اور تیرے جبروت کے ذریعے جس سے توہر شی پر غالب ہے
وَبِعِزَّتِکَ الَّتِی لاَ یَقُومُ لَہا شَیْئٌ، وَ بِعَظَمَتِکَ الَّتِی مَلَأَتْ کُلَّ شَیْئٍ، وَ بِسُلْطانِکَ
تیری عزت کے ذریعے جسکے آگے کوئی چیز ٹھہرتی نہیں تیری عظمت کے ذریعے جس نے ہر چیز کو پر کر دیا تیری سلطنت کے
الَّذِی عَلاَ کُلَّ شَیْئٍ، وَ بِوَجْھِکَ الْباقِی بَعْدَ فَنَائِ کُلِّ شَیْئٍ، وَبِٲَسْمَائِکَ الَّتِی مَلأَتْ
ذریعے جو ہر چیز سے بلند ہے تیری ذات کے واسطے سے جوہر چیز کی فنا کے بعد باقی رہے گی اورسوال کرتا ہوںتیرے ناموں کے
ٲَرْکَانَ کُلِّ شَیْئٍ، وَبِعِلْمِکَ الَّذِی ٲَحَاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ، وَبِنُورِ وَجْھِکَ الَّذِی ٲَضَائَ
ذریعے جنہوںنے ہر چیز کے اجزائ کو پر کر رکھا ہے تیرے علم کے ذریعے جس نے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے اور تیری ذات کے نور کے
لَہُ کُلُّ شَیْئٍ یَا نُورُ یَا قُدُّوسُ، یَا ٲَوَّلَ الْاَوَّلِینَ ، وَیَا آخِرَ الْاَخِرِینَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ
ذریعے جس سے ہر چیز روشن ہوئی ہے یانور یاقدوس اے اولین میں سب سے اول اور اے آخرین میں سب سے آخر اے معبود
الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ النِّقَمَ
میرے ان گناہوں کو معاف کر دے جو پردہ فاش کرتے ہیں خدایا! میرے وہ گناہ معاف کر دے جن سے عذاب نازل ہوتا ہے
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَحْبِسُ الدُّعَائَ
خدایا میرے وہ گناہ بخش دے جن سے نعمتیں زائل ہوتی ہیں اے معبود! میرے وہ گناہ معاف فرما جو دعا کو روک لیتے ہیں
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ الْبَلاَئَ ۔ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِی کُلَّ ذَ نْبٍ ٲَذْ نَبْتُۃُ
اے اللہ میرے وہ گناہ بخش دے جن سے بلائیں نازل ہوتی ہے اے خدا میرا ہر وہ گناہ معاف فرما جو میں نے کیا ہے
وَکُلَّ خَطِیئَۃٍ ٲَخْطَٲْتُہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِذِکْرِکَ، وَٲَسْتَشْفِعُ
اور ہر لغزش سے درگزر کر جو مجھ سے ہو ئی ہے اے اللہ میں تیرے ذکر کے ذریعے تیرا تقرب چاہتا ہوں اور تیری ذات کو تیرے
بِکَ إلَی نَفْسِکَ وَٲَسْٲَ لُکَ بِجُودِکَ ٲَنْ تُدْنِیَنِی مِنْ قُرْبِکَ، وَٲَنْ تُوزِعَنِی شُکْرَکَ
حضور اپنا سفارشی بناتا ہوں تیرے جود کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے اپناقرب عطا فرما اور توفیق دے کہ تیرا شکر ادا کروں
وَٲَنْ تُلْھِمَنِی ذِکْرَکَ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ سُؤَالَ خَاضِعٍ مُتَذَلِّلٍ خَاشِعٍ ٲَنْ تُسامِحَنِی
اور میری زبان پر اپنا ذکر جاری فرما اے اللہ میں سوال کرتا ہوں جھکے ہوئے گرے ہوئے ڈرے ہوئے کیطرح کہ مجھ سے چشم پوشی
وَتَرْحَمَنِی وَتَجْعَلَنِی بِقَِسْمِکَ رَاضِیاً قانِعاً، وَفِی جَمِیعِ الْاَحْوَالِ مُتَواضِعاً اَللّٰھُمَّ
فرما مجھ پر رحمت کر اور مجھے اپنی تقدیر پر راضی و قانع اور ہر قسم کے حالات میں نرم خو رہنے والا بنا دے یااللہ میں
وَٲَسْٲَ لُکَ سُؤَالَ مَنِ اشْتَدَّتْ فَاقَتُہُ، وَٲَ نْزَلَ بِکَ عِنْدَ الشَّدایِدِ حَاجَتَہُ، وَعَظُمَ فِیَما
تجھ سے سوال کرتا ہوں اس شخص کیطرح جو سخت تنگی میں ہو سختیوں میں پڑا ہواپنی حاجت لے کر تیرے پاس آیاہوں اور جو کچھ تیرے
عِنْدَکَ رَغْبَتُہُ۔ اَللّٰھُمَّ عَظُمَ سُلْطَانُکَ وَعَلاَ مَکَانُکَ وَخَفِیَ مَکْرُکَ، وَظَھَرَ ٲَمْرُکَ
پاس ہے اس میں زیادہ رغبت رکھتا ہوں اے اللہ تیری عظیم سلطلنت اور تیرا مقام بلند ہے تیری تدبیر پوشیدہ اور تیرا امر ظاہر ہے
وَغَلَبَ قَھْرُکَ وَجَرَتْ قُدْرَتُکَ وَلاَ یُمْکِنُ الْفِرارُ مِنْ حُکُومَتِکَ اَللّٰھُمَّ لاَ ٲَجِدُ لِذُنُوبِی
تیرا قہر غالب تیری قدرت کارگر ہے اور تیری حکومت سے فرار ممکن نہیں خداوندا میں تیرے سوا کسی کو نہیں پاتا جو میرے گناہ
غَافِراً، وَلاَ لِقَبائِحِی سَاتِراً، وَلاَ لِشَیْئٍ مِنْ عَمَلِیَ الْقَبِیحِ بِالْحَسَنِ مُبَدِّلاً غَیْرَکَ لاَ
بخشنے والا میری برائیوں کو چھپانے والا اور میرے برے عمل کو نیکی میں بدل دینے والا ہو تیرے سوا کوئی معبود نہیں
إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ، ظَلَمْتُ نَفْسِی، وَتَجَرَّٲْتُ بِجَھْلِی، وَسَکَنْتُ إلَی
تو پاک ہے اور حمد تیرے ہی لیے ہے میںنے اپنے نفس پر ظلم کیا اپنی جہالت کی وجہ سے جرأت کی اور میں نے تیری قدیم یاد آوری
قَدِیمِ ذِکْرِکَ لِی وَمَنِّکَ عَلَیَّ ۔ اَللّٰھُمَّ مَوْلاَیَ کَمْ مِنْ قَبِیحٍ سَتَرْتَہُ، وَکَمْ مِنْ فَادِحٍ مِنَ
اور اپنے لیے تیری بخشش پر بھروسہ کیا ہے اے اللہ : میرے مولا کتنے ہی گناہوں کی تو نے پردہ پوشی کی اور کتنی ہی سخت بلائوں
الْبَلاَئِ ٲَقَلْتَہُ، وَکَمْ مِنْ عِثَارٍ وَقَیْتَہُ، وَکَمْ مِنْ مَکْرُوہٍ دَفَعْتَہُ، وَکَمْ مِنْ ثَنَائٍ جَمِیلٍ
سے مجھے بچالیا کتنی ہی لغزشیں معاف فرمائیں اور کتنی ہی برائیاں مجھ سے دور کیں تو نے میری کتنی ہی تعریفیں عام
لَسْتُ ٲَھْلاً لَہُ نَشَرْتَہُ اَللّٰھُمَّ عَظُمَ بَلاَئِی وَٲَ فْرَطَ بِی سُوئُ حالِی وَقَصُرَتْ بِی
کیں جن کا میں ہر گز اہل نہ تھا اے معبود! میری مصیبت عظیم ہے بدحالی کچھ زیادہ ہی بڑھ چکی ہے میرے اعمال
ٲَعْمالِی، وَقَعَدَتْ بِی ٲَغْلالِی ، وَحَبَسَنِی عَنْ نَفْعِی بُعْدُ آمالِی، وَخَدَعَتْنِی الدُّنْیا
بہت کم ہیں گناہوں کی زنجیر نے مجھے جکڑ لیا ہے لمبی آرزوئوں نے مجھے اپنا قیدی بنا رکھا ہے دنیا نے دھوکہ
بِغُرُورِہا، وَنَفْسِی بِجِنایَتِہا، وَمِطالِی یَا سَیِّدِی فَٲَسْٲَ لُکَ بِعِزَّتِکَ ٲَنْ لاَ یَحْجُبَ
بازی سے اور نفس نے جرائم اور حیلہ سازی سے مجھ کو فریب دیا ہے اے میرے آقا میں تیری عزت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ
عَنْکَ دُعائِی سُوئُ عَمَلِی وَفِعالِی وَلاَ تَفْضَحْنِی بِخَفِیِّ مَا اطَّلَعْتَ عَلَیْہِ مِنْ سِرِّی
میری بدعملی و بدکرداری میری دعا کو تجھ سے نہ روکے اور تو مجھے میرے پوشیدہ کاموں سے رسوا نہ کرے جن میں تو میرے راز کو
وَلاَ تُعاجِلْنِی بِالْعُقُوبَۃِ عَلی مَا عَمِلْتُہُ فِی خَلَواتِی مِنْ سُوئِ فِعْلِی وَ إسائَتِی
جانتاہے اور مجھے اس پر سزا دینے میں جلدی نہ کر جو میں نے خلوت میں غلط کام کیا برائی کی ہمیشہ
وَدَوامِ تَفْرِیطِی وَجَہالَتِی، وَکَثْرَ ۃِ شَھَواتِی وَغَفْلَتِی، وَکُنِ اَللّٰھُمَّ بِعِزَّتِکَ لِی فِی
کوتاہی کی اس میں میری نادانی، خواہشوں کی کثرت اور غفلت بھی ہے اور اے میرے اللہ تجھے اپنی عزت
کُلِّ الْاَحْوالِ رَؤُوفاً، وَعَلَیَّ فِی جَمِیعِ الاَُْمُورِ عَطُوفاً ۔ إلھِی وَرَبِّی مَنْ لِی غَیْرُکَ
کا واسطہ میرے لیے ہر حال میں مہربان رہ اور تمام امور میں مجھ پر عنایت فرما میرے معبود میرے رب تیرے سوا میرا کون ہے
ٲَسْٲَلُہُ کَشْفَ ضُرِّی، وَالنَّظَرَ فِی ٲَمْرِی ۔ إلھِی وَمَوْلایَ ٲَجْرَیْتَ عَلَیَّ حُکْماً
جس سے سوال کروں کہ میری تکلیف دور کر دے اور میرے معاملے پر نظر رکھ میرے معبود اور میرے مولا تو نے میرے لیے حکم
اتَّبَعْتُ فِیہِ ھَویٰ نَفْسِی، وَلَمْ ٲَحْتَرِسْ فِیہِ مِنْ تَزْیِینِ عَدُوِّی، فَغَرَّنِی بِمَا ٲَھْوی
صادر فرمایالیکن میں نے اس میں خواہش کا کہا مانا اور میں دشمن کی فریب کاری سے بچ نہ سکا اس نے میری خواہشوں میں دھوکہ دیا
وَٲَسْعَدَھُ عَلَی ذلِکَ الْقَضائُ، فَتَجاوَزْتُ بِما جَری عَلَیَّ مِنْ ذلِکَ بَعْضَ حُدُودِکَ،
اور وقت نے اسکا ساتھ دیا پس تو نے جو حکم صادر کیا میں نے اس میں تیری بعض حدود کو توڑا اور تیرے بعض احکام کی
وَخالَفْتُ بَعْضَ ٲَوامِرِکَ، فَلَکَ الحُجَّۃُ عَلَیَّ فِی جَمِیعِ ذلِکَ وَلاَ حُجَّۃَ لِی فِیما
مخالفت کی پس اس معاملہ میں مجھ پر لازم ہے تیری حمد بجالانا اور میرے پاس کوئی حجت نہیں اس میں جو
جَریٰ عَلَیَّ فِیہِ قَضَاؤُکَ، وَٲَ لْزَمَنِی حُکْمُکَ وَبَلاؤُکَ، وَقَدْ ٲَتَیْتُکَ یَا إلھِی بَعْدَ
فیصلہ تو نے میرے لیے کیا ہے اور میرے لیے تیرا حکم اور تیری آزمائش لازم ہے اور اے اللہ میں تیرے حضور آیا ہوں
تَقْصِیرِی وَ إسْرافِی عَلی نَفْسِی، مُعْتَذِراً نادِماً مُنْکَسِراً مُسْتَقِیلاً مُسْتَغْفِراً مُنِیباً
جب کہ میں نے کو تاہی کی اور اپنے نفس پرزیادتی کی ہے میں عذر خواہ و پشیماں،ہارا ہوا، معافی کا طالب، بخشش کا سوالی ،تائب
مُقِرّاً مُذْعِناً مُعْتَرِفاً، لاَ ٲَجِدُ مَفَرّاً مِمَّا کَانَ مِنِّی وَلاَ مَفْزَعاً ٲَتَوَجَّہُ إلَیْہِ فِی ٲَمْرِی
گناہوں کا اقراری، سرنگوں اور اقبال جرم کرتا ہوں جو کچھ مجھ سے ہوا نہ اس سے فرار کی راہ ہے نہ کوئی جا ئے پناہ کہ اپنے معاملے
غَیْرَ قَبُو لِکَ عُذْرِی وَ إدْخالِکَ إیَّایَ فِی سَعَۃٍ مِنْ رَحْمَتِکَ اَللّٰھُمَّ فَاقْبَلْ عُذْرِی
میں اسکی طرف توجہ کروںسوائے اسکے کہ تو میرا عذر قبول کر اور مجھے اپنی وسیع تر رحمت میں داخل کرلے اے معبود! بس میرا عذر قبول
وَارْحَمْ شِدَّۃَ ضُرِّی وَفُکَّنِی مِنْ شَدِّ وَثاقِی یَا رَبِّ ارْحَمْ ضَعْفَ بَدَنِی وَرِقَّۃَ
فرما میری سخت تکلیف پر رحم کر اور بھاری مشکل سے رہائی دے اے پروردگار میرے کمزور بدن، نازک جلد اور باریک
جِلْدِی وَدِقَّۃَ عَظْمِی، یَا مَنْ بَدَٲَ خَلْقِی وَذِکْرِی وَتَرْبِیَتِی وَبِرِّی وَتَغْذِیَتِی، ھَبْنِی
ہڈیوں پر رحم فرما اے وہ ذات جس نے میری خلقت ذکر، پرورش، نیکی اور غذا کا آغاز کیا اپنے پہلے کرم
لاِبْتِدائِ کَرَمِکَ وَسالِفِ بِرِّکَ بِی یَا إلھِی وَسَیِّدِی وَرَبِّی ٲَتُراکَ مُعَذِّبِی بِنَارِکَ بَعْدَ
اور گزشتہ نیکی کے تحت مجھے معاف فرما اے میرے معبودمیرے آقا اور میرے رب کیا میں یہ سمجھوں کہ تو مجھے اپنی آگ کا عذاب
تَوْحِیدِکَ، وَبَعْدَ مَا انْطَوی عَلَیْہِ قَلْبِی مِنْ مَعْرِفَتِکَ، وَلَھِجَ بِہِ لِسَانِی مِنْ ذِکْرِکَ
دے گا جبکہ تیری توحید کا معترف ہوں اسکے ساتھ میرا دل تیری معرفت سے لبریز ہے اور میری زبان تیرے ذکر میں لگی ہوئی ہے
وَاعْتَقَدَھُ ضَمِیرِی مِنْ حُبِّکَ وَبَعْدَ صِدْقِ اعْتِرافِی وَدُعَائِی خَاضِعاً لِرُبُوبِیَّتِکَ
میرا ضمیر تیری محبت سے جڑا ہوا ہے اور اپنے گناہوں کے سچے اعتراف اور تیری ربوبیت کے آگے میری عاجزانہ پکار کے
ھَیْھاتَ ٲَنْتَ ٲَکْرَمُ مِنْ ٲَنْ تُضَیِّعَ مَنْ رَبَّیْتَہُ ٲَوْ تُبَعِّدَ مَنْ ٲَدْنَیْتَہُ ٲَوْ تُشَرِّدَ مَنْ آوَیْتَہُ
بعد بھی تو مجھے عذاب دے گا۔ ہرگز نہیں! تو بلند ہے اس سے کہ جسے پالا ہو اسے ضائع کرے یا جسے قریب کیا ہو اسے دور کرے
ٲَوْ تُسَلِّمَ إلَی الْبَلاَئِ مَنْ کَفَیْتَہُ وَرَحِمْتَہُ، وَلَیْتَ شِعْرِی یَا سَیِّدِی وَ إلھِی
یا جسے پناہ دی ہو اسے چھوڑ دے یا جسکی سرپرستی کی ہو اور اس پر مہربانی کی ہو اسے مصیبت کے حوالے کر دے اے کاش میں جانتا
وَ مَوْلایَ، ٲَ تُسَلِّطُ النَّارَ عَلَی وُ جُوہٍ خَرَّتْ لِعَظَمَتِکَ سَاجِدَۃً، وَعَلَی
اے میرے آقا میرے معبود!اور میرے مولا کہ کیا تو ان چہروں کو آگ میں ڈالے گا جو تیری عظمت کے سامنے سجدے میں پڑے
ٲَلْسُنٍ نَطَقَتْ بِتَوْحِیدِکَ صَادِقَۃً، وَبِشُکْرِکَ مَادِحَۃً، وَعَلَی قُلُوبٍ
ہیں اور ان زبانوں کو جو تیری توحید کے بیان میں سچی ہیں اور شکر کے ساتھ تیری تعریف کرتی ہیں اور ان دلوں
اعْتَرَفَتْ بِ إلھِیَّتِکَ مُحَقِّقَۃً، وَعَلَی ضَمَائِرَ حَوَتْ مِنَ الْعِلْمِ بِکَ حَتَّی
کو جو تحقیق کیساتھ تجھے معبود مانتے ہیں اور انکے ضمیروں کو جو تیری معرفت سے پر ہو کر تجھ سے خائف
صَارَتْ خَاشِعَۃً، وَعَلَی جَوارِحَ سَعَتْ إلَی ٲَوْطانِ تَعَبُّدِکَ طَائِعَۃً، وَ ٲَشارَتْ
ہیں تو انہیںآگ میں ڈالے گا؟ اور ان اعضائ کو جو فرمانبرداری سے تیری عبا دت گاہوں کی طرف دوڑتے ہیں اور یقین کے ساتھ
بِاسْتِغْفارِکَ مُذْعِنَۃً، مَا ھَکَذَا الظَّنُّ بِکَ، وَلاَ ٲُخْبِرْنا بِفَضْلِکَ عَنْکَ یَا کَرِیمُ یَا رَبِّ
تیری مغفرت کے طالب ہیں ﴿تو انہیں آگ میں ڈالے﴾ تیری ذات سے ایسا گمان نہیں، نہ یہ تیرے فضل
وَٲَ نْتَ تَعْلَمُ ضَعْفِی عَنْ قَلِیلٍ مِنْ بَلائِ الدُّنْیا وَعُقُوباتِہا، وَمَا یَجْرِی فِیہا مِنَ
کے مناسب ہے اے کریم اے پروردگار! دنیا کی مختصر تکلیفوں اور مصیبتوں کے مقابل تو میری ناتوانی کو جانتا ہے اور اہل دنیا پر جو
الْمَکَارِھِ عَلَی ٲَھْلِہا، عَلی ٲَنَّ ذلِکَ بَلائٌ وَمَکْرُوہٌ قَلِیلٌ مَکْثُہُ، یَسِیرٌ بَقاؤُھُ، قَصِیرٌ
تنگیاں آتی ہیں ﴿میں انہیں برداشت نہیں کرسکتا﴾ اگرچہ اس تنگی و سختی کا ٹھہراؤ اور بقائ کا وقت تھوڑا اور مدت کوتاہ ہے تو پھر
مُدَّتُہُ، فَکَیْفَ احْتِمالِی لِبَلائِ الاَْخِرَۃِ وَجَلِیلِ وُقُوعِ الْمَکَارِھِ فِیہا وَھُوَ بَلائٌ تَطُولُ
کیونکر میں آخرت کی مشکلوں کو جھیل سکوں گا جو بڑی سخت ہیں اور وہ ایسی تکلیفیں ہیں جنکی
مُدَّتُہُ وَیَدُومُ مَقامُہُ، وَلاَ یُخَفَّفُ عَنْ ٲَھْلِہِ، لاََِنَّہُ لاَ یَکُونُ إلاَّ عَنْ غَضَبِکَ وَانْتِقامِکَ
مدت طولانی ،اقامت دائمی ہے اور ان میں سے کسی میں کمی نہیں ہو گی اس لیے کہ وہ تیرے غضب تیرے انتقام
وَسَخَطِکَ، وَہذا ما لاَ تَقُومُ لَہُ السَّماواتُ وَالْاَرْضُ، یَا سَیِّدِی فَکَیْفَ بِی وَٲَ نَا
اور تیری ناراضگی سے آتی ہیں اور یہ وہ سختیاں ہیں جنکے سامنے زمین وآسمان بھی کھڑے نہیں رہ سکتے تو اے
عَبْدُکَ الضَّعِیفُ الذَّلِیلُ، الْحَقِیرُ الْمِسْکِینُ الْمُسْتَکِینُ یَا إلھِی وَرَبِّی وَسَیِّدِی
آقا مجھ پر کیا گزرے گی جبکہ میں تیرا کمزور پست، بے حیثیت، بے مایہ اور بے بس بندہ ہوں اے میرے آقا اور میرے مولا! میں
وَمَوْلایَ، لاََِیِّ الاَُْمُورِ إلَیْکَ ٲَشْکُو، وَ لِمَا مِنْہا ٲَضِجُّ وَٲَبْکِی، لاََِلِیمِ الْعَذابِ
کن کن باتوں کی تجھ سے شکایت کروں اور کس کس کے لیے نالہ و شیون کروں؟ دردناک عذاب اور اس کی سختی کے لیے یا
وَشِدَّتِہِ، ٲَمْ لِطُولِ الْبَلاَئِ وَمُدَّتِہِ۔ فَلَئِنْ صَیَّرْتَنِی لِلْعُقُوبَاتِ مَعَ ٲَعْدائِکَ، وَجَمَعْتَ
طولانی مصیبت اور اس کی مدت کی زیادتی کیلئے پس اگر تو نے مجھے عذاب و عقاب میں اپنے دشمنوں کے ساتھ رکھااور مجھے اور
بَیْنِی وَبَیْنَ ٲَھْلِ بَلاَئِکَ، وَفَرَّقْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ ٲَحِبَّائِکَ وَٲَوْ لِیائِکَ، فَھَبْنِی یَا إلھِی
اپنے عذابیوں کو اکٹھا کر دیا اور میرے اور اپنے دوستوں اور محبوں میں دوری ڈال دی تو اے میرے معبود
وَسَیِّدِی وَمَوْلایَ وَرَبِّی، صَبَرْتُ عَلَی عَذابِکَ، فَکَیْفَ ٲَصْبِرُ عَلَی فِراقِکَ، وَھَبْنِی
میرے آقا میرے مولا اور میرے رب تو ہی بتا کہ میں تیرے عذاب پر صبر کر ہی لوں تو تجھ سے دوری پر کیسے
صَبَرْتُ عَلی حَرِّ نَارِکَ، فَکَیْفَ ٲَصْبِرُ عَنِ النَّظَرِ إلَی کَرامَتِکَ ٲَمْ کَیْفَ ٲَسْکُنُ فِی
صبر کروں گا؟ اور مجھے بتاکہ میں نے تیری آگ کی تپش پر صبر کر ہی لیا تو تیرے کرم سے کسطرح چشم پوشی کرسکوں گا یا کیسے آگ میں
النَّارِ وَرَجائِی عَفْوُکَ فَبِعِزَّتِکَ یَا سَیِّدِی وَمَوْلایَ ٲُقْسِمُ صَادِقاً لَئِنْ تَرَکْتَنِی نَاطِقاً
پڑا رہوں گا جب کہ میں تیرے عفو و بخشش کا امیدوار ہوں پس قسم ہے تیری عزت کی اے میرے آقا اور مولا سچی قسم کہ اگر تو نے میری
لاَََضِجَّنَّ إلَیْکَ بَیْنَ ٲَھْلِہا ضَجِیجَ الْاَمِلِینَ وَلاَََصْرُخَنَّ إلَیْکَ صُراخَ
گویائی باقی رہنے دی تو میں اہل نار کے درمیان تیرے حضور فریاد کروں گا آرزو مندوں کی طرح اور تیرے سامنے نالہ کروں گا جیسے
الْمُسْتَصْرِخِینَ وَلَااَبْکِیَنَّ عَلَیْکَ بُکَائَ الْفَاقِدِینَ، وَلاََُنادِیَنَّکَ ٲَیْنَ کُنْتَ یَا وَ لِیَّ
مددگار کے متلاشی کرتے ہیںتیرے فراق میں یوں گریہ کروں گا جیسے ناامید ہونے والے گریہ کرتے ہیںاور تجھے پکاروں گا کہاں
الْمُؤْمِنِینَ یَا غَایَۃَ آمالِ الْعارِفِینَ یَا غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ یَا حَبِیبَ قُلُوبِ الصَّادِقِینَ
ہے تواے مومنوں کے مددگار اے عارفوں کی امیدوں کے مرکز اے بیچاروں کی داد رسی کرنے والے اے سچے لوگوں کے دوست
وَیَا إلہَ الْعالَمِینَ ٲَفَتُراکَ سُبْحَانَکَ یَا إلھِی وَبِحَمْدِکَ تَسْمَعُ فِیہا صَوْتَ عَبْدٍ
اور اے عالمین کے معبود کیا میں تجھے دیکھتا ہوں تو پاک ہے اس سے اے میرے اللہ اپنی حمد کے ساتھ کہ تو وہاں سے بندہ مسلم کی
مُسْلِمٍ سُجِنَ فِیہا بِمُخالَفَتِہِ، وَذاقَ طَعْمَ عَذابِہا بِمَعْصِیَتِہِ، وَحُبِسَ بَیْنَ ٲَطْباقِہا
آواز سن رہا ہے جو بوجہ نافرمانی دوزخ میں ہے اپنی برائی کے باعث عذاب کا ذائقہ چکھ رہا ہے اور اپنے جرم گناہ پر جہنم
بِجُرْمِہِ وَجَرِیرَتِہِ، وَھُوَ یَضِجُّ إلَیْکَ ضَجِیجَ مُؤَمِّلٍ لِرَحْمَتِکَ وَیُنادِیکَ بِلِسانِ ٲَھْلِ
کے طبقوںکے بیچوں بیچ بند ہے وہ تیرے سامنے گریہ کر رہا ہے تیری رحمت کے امیدوار کی طرح اور اہل توحید کی زبان میں
تَوْحِیدِکَ، وَیَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِرُبُوبِیَّتِکَ یَا مَوْلایَ فَکَیْفَ یَبْقی فِی الْعَذابِ وَھُوَ
تجھے پکار رہا ہے اور تیرے حضور تیری ربوبیت کو وسیلہ بنا رہا ہے اے میرے مولا! پس کس طرح وہ عذاب میں رہے گا جب کہ وہ
یَرْجُو مَا سَلَفَ مِنْ حِلْمِکَ ٲَمْ کَیْفَ تُؤْ لِمُہُ النَّارُ وَھُوَ یَٲْمُلُ فَضْلَکَ وَرَحْمَتَکَ
تیرے گزشتہ حلم کا امیدوار ہے یا پھر آگ کیونکر اسے تکلیف دے گی جبکہ وہ تیرے فضل اور رحمت کی امید رکھتا ہے
ٲَمْ کَیْفَ یُحْرِقُہُ لَھِیبُہا وَٲَ نْتَ تَسْمَعُ صَوْتَہُ وَتَری مَکانَہُ ٲَمْ کَیْفَ یَشْتَمِلُ عَلَیْہِ
یا آگ کے شعلے کیسے اس کو جلائیں گے جبکہ تو اسکی آواز سن رہا ہے اور اس کے مقام کو دیکھ رہا ہے یا کیسے آگ کے شرارے اسے
زَفِیرُہا وَٲَ نْتَ تَعْلَمُ ضَعْفَہُ ٲَمْ کَیْفَ یَتَقَلْقَلُ بَیْنَ ٲَطْباقِہا وَٲَ نْتَ تَعْلَمُ صِدْقَہُ ٲَمْ
گھیریں گے جبکہ تو اسکی ناتوانی کو جانتا ہے یا کیسے وہ جہنم کے طبقوں میں پریشان رہے گا جبکہ تو اس کی سچائی سے واقف ہے
کَیْفَ تَزْجُرُھُ زَبانِیَتُہا وَھُوَ یُنادِیکَ یَا رَبَّہُ ٲَمْ کَیْفَ یَرْجُو فَضْلَکَ فِی عِتْقِہِ مِنْہا
یا کیسے جہنم کے فرشتے اسے جھڑکیں گے جبکہ وہ تجھے پکار رہا ہے اے میرے رب یا کیسے ممکن ہے کہ وہ خلاصی میں تیرے فضل کا
فَتَتْرُکُہُ فِیہا، ھَیْہاتَ ما ذلِکَ الظَّنُ بِکَ، وَلاَ الْمَعْرُوفُ مِنْ فَضْلِکَ، وَلاَ مُشْبِہٌ لِمَا
امیدوار ہو اور تو اسے جہنم میں رہنے دے ہرگز نہیں! تیرے بارے میں یہ گمان نہیں ہو سکتا نہ تیرے فضل کا ایسا تعارف ہے نہ یہ توحید
عَامَلْتَ بِہِ الْمُوَحِّدِینَ مِنْ بِرِّکَ وَ إحْسانِکَ، فَبِالْیَقِینِ ٲَقْطَعُ، لَوْلاَ مَا حَکَمْتَ بِہِ
پرستوں پر تیرے احسان و کرم سے مشابہ ہے پس میں یقین رکھتا ہوں کہ اگر تو نے اپنے دشمنوں کو آگ کا عذاب دینے کا حکم
مِنْ تَعْذِیبِ جَاحِدِیکَ، وَقَضَیْتَ بِہِ مِنْ إخْلادِ مُعانِدِیکَ، لَجَعَلْتَ النَّارَ کُلَّہا بَرْداً
نہ دیا ہوتا اور اپنے مخالفوں کوہمیشہ اس میں رکھنے کا فیصلہ نہ کیا ہوتا تو ضرور تو آگ کو ٹھنڈی اور آرام بخش بنا دیتا
وَسَلاماً، وَمَا کانَ لاََِحَدٍ فِیہا مَقَرّاً وَلاَ مُقاماً، لَکِنَّکَ تَقَدَّسَتْ ٲَسْماؤُکَ ٲَقْسَمْتَ ٲَنْ
اور کسی کو بھی آگ میں جگہ اور ٹھکانہ نہ دیا جاتا لیکن تو نے اپنے پاکیزہ ناموں کی قسم کھائی
تَمْلاَََہا مِنَ الْکَافِرِینَ، مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ ٲَجْمَعِینَ، وَٲَنْ تُخَلِّدَ فِیھَا الْمُعانِدِینَ،
کہ جہنم کو تمام کافروں سے بھر دے گا جنّوں اور انسانوں میں سے اور یہ مخالفین ہمیشہ اس میں رہیں گے اور تو بڑی
وَٲَنْتَ جَلَّ ثَناؤُکَ قُلْتَ مُبْتَدِیاً، وَتَطَوَّلْتَ بِالْاِنْعامِ مُتَکَرِّماً، ٲَفَمَنْ کَانَ مُوَْمِناً کَمَنْ
تعریف والا ہے تو نے فضل و کرم کرتے ہوئے بلا سابقہ یہ فرمایا کہ کیا وہ شخص جو مومن ہے
کَانَ فَاسِقاً لاَ یَسْتَوُونَ إلھِی وَسَیِّدِی، فَٲَسْٲَ لُکَ بِالْقُدْرَۃِ الَّتِی قَدَّرْتَہا وَبِالْقَضِیَّۃِ
وہ فاسق جیسا ہو سکتا ہے؟ یہ دونوں برابر نہیں میرے معبود میرے آقا! میں تیری قدرت جسے تو نے توانا کیا اور تیرا فرمان جسے تو نے
الَّتِی حَتَمْتَہا وَحَکَمْتَہا، وَغَلَبْتَ مَنْ عَلَیْہِ ٲَجْرَیْتَہا، ٲَنْ تَھَبَ لِی فِی ھَذِھِ اللَّیْلَۃِ
یقینی و محکم بنایا اور تو غالب ہے اس پر جس پر اسے جاری کرے اسکے واسطے سے سوال کرتا ہوںبخش دے اس شب میں اور اس
وَفِی ھَذِھِ السَّاعَۃِ کُلَّ جُرْمٍ ٲَجْرَمْتُہُ، وَکُلَّ ذَنْبٍ ٲَذْ نَبْتُہُ، وَکُلَّ قَبِیحٍ ٲَسْرَرْتُہُ، وَکُلَّ
ساعت میں میرے تمام وہ جرم جو میں نے کیے تمام وہ گناہ جو مجھ سے سرزد ہوئے وہ سب برائیاں جو میں نے چھپائی ہیں جو نادانیاں
جَھْلٍ عَمِلْتُہُ کَتَمْتُہُ ٲَوْ ٲَعْلَنْتُہُ ٲَخْفَیْتُہُ ٲَوْ ٲَظْھَرْتُہُ وَکُلَّ سَیِّئَۃٍ ٲَمَرْتَ بِ إثْباتِھَا الْکِرامَ
میں نے جہل کی وجہ سے کیں ہیں علی الاعلان یا پوشیدہ، رکھی ہوں یا ظاہر کیں ہیں اور میری بدیاں جن کے لکھنے کا تو نے معزز کاتبین
الْکاتِبِینَ الَّذِینَ وَکَّلْتَھُمْ بِحِفْظِ مَا یَکُونُ مِنِّی وَجَعَلْتَھُمْ شُھُوداً عَلَیَّ مَعَ جَوارِحِی
کو حکم دیا ہے جنہیں تو نے مقرر کیا ہے کہ جو کچھ میں کروں اسے محفوظ کریں اور ان کو میرے اعضائ کے ساتھ مجھ پر گواہ بنایا
وَکُنْتَ ٲَ نْتَ الرَّقِیبَ عَلَیَّ مِنْ وَرائِھِمْ وَالشَّاھِدَ لِما خَفِیَ عَنْھُمْ وَبِرَحْمَتِکَ ٲَخْفَیْتَہُ
اور انکے علاوہ خود تو بھی مجھ پر ناظر اور اس بات کا گواہ ہے جو ان سے پوشیدہ ہے حالانکہ تو نے اپنی رحمت سے اسے چھپایا اور اپنے
وَبِفَضْلِکَ سَتَرْتَہُ، وَٲَنْ تُوَفِّرَ حَظِّی، مِنْ کُلِّ خَیْرٍ تُنْزِلُہُ، ٲَوْ إحْسانٍ تُفْضِلُہُ، ٲَوْ
فضل سے اس پر پردہ ڈالاوہ معاف فرما اور میرے لیے وافر حصہ قرار دے ہر اس خیر میں جسے تو نے نازل کیا یا ہر اس احسان میں جو
بِرٍّ تَنْشِرُھُ، ٲَوْ رِزْقٍ تَبْسِطُہُ، ٲَوْ ذَ نْبٍ تَغْفِرُھُ، ٲَوْ خَطَاًَ تَسْتُرُھُ، یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا
تو نے کیا یا ہر نیکی میں جسے تو نے پھیلایا رزق میں جسے تو نے وسیع کیا یا گناہ میں جسے تو معاف نے کیا یا غلطی میں جسے تو نے چھپایا
رَبِّ یَا إلھِی وَسَیِّدِی وَمَوْلایَ وَمالِکَ رِقِّی یَا مَنْ بِیَدِھِ نَاصِیَتِی، یَا عَلِیماً بِضُرِّی
یارب یا رب یا رب اے میرے معبود میرے آقا اورمیرے مولا اور میری جان کے مالک اے وہ جسکے ہاتھ میں میری لگام ہے
وَمَسْکَنَتِی یَا خَبِیراً بِفَقْرِی وَفاقَتِی یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ ٲَسْٲَ لُکَ بِحَقِّکَ وَقُدْسِکَ
اے میری تنگی و بے چارگی سے واقف اے میری ناداری و تنگدستی سے باخبر یارب یارب یارب میں تجھ سے تیرے حق ہونے، تیری
وَٲَعْظَمِ صِفاتِکَ وَٲَسْمائِکَ، ٲَنْ تَجْعَلَ ٲَوْقاتِی فِی اللَّیْلِ وَالنَّہارِ بِذِکْرِکَ مَعْمُورَۃً،
پاکیزگی، تیری عظیم صفات اور اسمائ کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ میرے رات دن کے اوقات اپنے ذکر سے آباد کر اور مسلسل اپنی
وَبِخِدْمَتِکَ مَوْصُولَۃً وَٲَعْمالِی عِنْدَکَ مَقْبُولَۃً، حَتَّی تَکُونَ ٲَعْمالِی وَٲَوْرادِی کُلُّہا
حضوری میں رکھ اور میرے اعمال کو اپنی جناب میں قبولیت عطا فرما حتی کہ میرے تمام اعمال اور اذکار تیرے حضور
وِرْداً وَاحِداً، وَحالِی فِی خِدْمَتِکَ سَرْمَداً۔ یَا سَیِّدِی یَا مَنْ عَلَیْہِ مُعَوَّلِی، یَا مَنْ
ورد قرار پائیں اور میرا یہ حال تیری بارگاہ میں ہمیشہ قائم رہے اے میرے آقا اے وہ جس پر میرا تکیہ ہے اے جس سے
إلَیْہِ شَکَوْتُ ٲَحْوالِی یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ قَوِّ عَلی خِدْمَتِکَ جَوارِحِی وَاشْدُدْ عَلَی
میں اپنے حالات کی تنگی بیان کرتا ہوں یارب یارب یارب میرے ظاہری اعضائ کو اپنی حضوری میں قوی اور میرے باطنی ارادوں کو
الْعَزِیمَۃِ جَوانِحِی، وَھَبْ لِیَ الْجِدَّ فِی خَشْیَتِکَ، وَالدَّوامَ فِی الاتِّصالِ بِخِدْمَتِکَ،
محکم و مضبوط بنا دے اور مجھے توفیق دے کہ تجھ سے ڈرنے کی کوشش کروں اور تیری حضوری میں ہمیشگی پیدا کروں تاکہ تیری بارگاہ میں
حَتّی ٲَسْرَحَ إلَیْکَ فِی مَیادِینِ السَّابِقِینَ، وَٲُسْرِعَ إلَیْکَ فِی المُبَادِرِینَ وَٲَشْتاقَ
سابقین کی راہوں پر چل پڑ و ں اور تیری طر ف جا نے والوں سے آگے نکل جا ئوں تیرے قرب کا شوق رکھنے والوں
إلی قُرْبِکَ فِی الْمُشْتاقِینَ وَٲَدْنُوَ مِنْکَ دُنُوَّ الْمُخْلِصِینَ، وَٲَخافَکَ مَخافَۃَ الْمُوقِنِینَ
میں زیادہ شوق والا بن جائوں تیرے خالص بندوں کی طرح تیرے قریب ہو جائوں اہل یقین کی مانند تجھ سے ڈروں
وَٲَجْتَمِعَ فِی جِوارِکَ مَعَ الْمُؤْمِنِینَ اَللّٰھُمَّ وَمَنْ ٲَرادَنِی بِسُوئٍ فَٲَرِدْھُ، وَمَنْ کادَنِی
اور تیرے آستانہ پر مومنوں کے ساتھ حاضر رہوں اے معبود جو میرے لئے برائی کا ارادہ کرے تو اسکے لئے ایسا ہی کر جو میرے
فَکِدْھُ وَاجْعَلْنِی مِنْ ٲَحْسَنِ عَبِیدِکَ نَصِیباً عِنْدَکَ وَٲَقْرَبِھِمْ مَنْزِلَۃً مِنْکَ، وَٲَخَصِّھِمْ
ساتھ مکر کر ے تو اسکے ساتھ بھی ایسا ہی کر مجھے اپنے بند و ںمیں قر ار دے جو نصیب میں بہتر ہیں جومنزلت میں تیرے قریب ہیں
زُلْفَۃً لَدَیْکَ، فَ إنَّہُ لاَ یُنالُ ذلِکَ إلاَّ بِفَضْلِکَ، وَجُدْ لِی بِجُودِکَ، وَاعْطِفْ عَلَیَّ
جو تیرے حضور تقرب میں مخصوص ہیں کیونکہ تیرے فضل کے بغیر یہ درجات نہیں مل سکتے بواسطہ اپنے کرم کے مجھ پر کرم کر بذریعہ اپنی
بِمَجْدِکَ، وَاحْفَظْنِی بِرَحْمَتِکَ، وَاجْعَلْ لِسانِی بِذِکْرِکَ لَھِجاً، وَقَلْبِی بِحُبِّکَ
بزرگی کے مجھ پر توجہ فرما بوجہ اپنی رحمت کے میری حفاظت کر میری زبان کو اپنے ذکر میں گویا فرما اور میرے دل کو اپنا اسیر محبت بنا دے
مُتَیَّماً وَمُنَّ عَلَیَّ بِحُسْنِ إجابَتِکَ وَٲَقِلْنِی عَثْرَتِی وَاغْفِرْ زَلَّتِی فَ إنَّکَ قَضَیْتَ عَلی
میری دعا بخوبی قبول فرما مجھ پر احسان فرما میرا گناہ معاف کر دے اور میری خطا بخش دے کیونکہ تو نے بندوں پر
عِبادِکَ بِعِبادَتِکَ، وَٲَمَرْتَھُمْ بِدُعائِکَ، وَضَمِنْتَ لَھُمُ الْاِجابَۃَ، فَ إلَیْکَ یارَبِّ نَصَبْتُ
عبادت فرض کی ہے اور انہیں دعا مانگنے کا حکم دیا اور قبولیت کی ضمانت دی پس اے پروردگار میں اپنا رخ تیری طرف
وَجْھِی، وَ إلَیْکَ یَا رَبِّ مَدَدْتُ یَدِی، فَبِعِزَّتِکَ اسْتَجِبْ لِی دُعائِی، وَبَلِّغْنِی مُنایَ،
کر رہا ہوں اور تیرے آگے ہاتھ پھیلا رہا ہوں تو اپنی عزت کے طفیل میری د عا قبول فرما میری تمنائیں برلا اور اپنے فضل سے لگی
وَلاَ تَقْطَعْ مِنْ فَضْلِکَ رَجائِی، وَاکْفِنِی شَرَّ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ مِنْ ٲَعْدائِی، یَا سَرِیعَ
میری امید نہ توڑ میرے دشمن جو جنّوں اور انسانوں سے ہیں ان کے شر سے میری کفایت کر اے جلد
الرِّضا، اغْفِرْ لِمَنْ لاَ یَمْلِکُ إلاَّ الدُّعائَ، فَ إنَّکَ فَعَّالٌ لِما تَشَائُ، یَا مَنِ اسْمُہُ دَوَائٌ،
را ضی ہونے والے مجھے بخش دے جو دعا کے سوا کچھ نہیں ر کھتا بے شک تو جو چا ہے کرنے والا ہے اے وہ جس کا نام دوا جس
وَذِکْرُھُ شِفائٌ وَطَاعَتُہُ غِنیً اِرْحَمْ مَنْ رَٲْسُ مالِہِ الرَّجائُ وَسِلاحُہُ الْبُکَائُ یَا سَابِغَ
کا ذکر شفا اور اطاعت تونگری ہے رحم فرما اس پرجس کا سرمایہ محض امید ہے اور جس کا ہتھیار گریہ ہے
النِّعَمِ، یَا دَافِعَ النِّقَمِ، یَا نُورَ الْمُسْتَوْحِشِینَ فِی الظُّلَمِ، یَا عَالِماً لاَ یُعَلَّمُ، صَلِّ
اے نعمتیں پوری کرنے والے اے سختیاں دور کرنے والے اے تاریکیوں میں ڈرنے والوں کیلئے نور اے وہ عالم جسے پڑھایا نہیں گیا
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَافْعَلْ بِی مَا ٲَ نْتَ ٲَھْلُہُ، وَصَلَّی اﷲُ عَلی رَسُو لِہِ
محمد(ص) آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما مجھ سے وہ سلوک کر جس کا تو اہل ہے خدا اپنے رسول(ص) پر اور بابرکت آئمہ
وَالْاَئِمَّۃِ الْمَیامِینَ مِنْ آلِہِ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً کَثِیراً ۔
پرسلام بھیجتا ہے بہت زیادہ سلام وتحیات جو انکی آل(ع) میں سے ہیں۔


دعائے عشرات
یہ بڑی معتبر دعاؤں میں سے ہے لیکن اسکے نسخوں میں خا صا فر ق پا یا جا تا ہے ہم اسے شیخ کی کتاب مصبا ح المتہجد سے نقل کر رہے ہیں۔ہر صبح و شا م اسکا پڑ ھنا مستحب ہے۔ لیکن اسکے پڑ ھنے کا ا فضل وقت جمعہ کے دن عصر کے بعد ہے ۔
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نا م سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہر با ن نہا یت رحم کرنے و الا ہے
سُبْحانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَاﷲُ ٲَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ
پاک ہے خدا اور حمد خدا کے لئے ہی ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بزرگتر ہے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو خدائے
الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ سُبْحانَ اﷲِ آنائَ اللَّیْلِ وَٲَطْرافَ النَّہارِ سُبْحانَ اﷲِ بِالْغُدُوِّ وَالآصالِ
بزرگ و برتر سے ہے پاک ہے خدا اوقات شب اور اطراف روز میں پاک ہے خدا طلوع و غروب کے وقت
سُبْحانَ اﷲِ بالْعَشِیِّ وَالْاِ بْکارِ، سُبْحانَ اﷲِ حِینَ تُمْسُونَ وَحِینَ تُصْبِحُونَ،
پاک ہے خدا شام اور صبح کے وقت پاک ہے خدا جب تم شام کرتے اور جب تم صبح کرتے ہو
وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّماواتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِیّاً وَحِینَ تُظْھِرُونَ، یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ
اور حمد اسی کیلئے ہے آسمانوں اور زمین میں اور بوقت عصر جب تم ظہر کرتے ہو وہ مردہ سے
الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ، وَیُحْیِی الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہا وَکَذَلِکَ تُخْرَجُونَ،
زندہ کو نکالتا ہے اور زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے اور زمین کو اسکی موت کے بعد زندہ کرتا ہے اور ایسے ہی تم قیا مت میں نکالے جائو گے،
سُبْحانَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُونَ، وَسَلامٌ عَلَی الْمُرْسَلِینَ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ رَبِّ
پاک ہے تمہارا رب ان باتوں سے جو وہ لوگ بیان کیا کرتے ہیں اور سلام ہو تمام رسولوں پر اور حمد خدا ہی کے لئے ہے جو عالمین
الْعالَمِینَ سُبْحانَ ذِی الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوتِ سُبْحانَ ذِی الْعِزَّۃِ وَالْجَبَرُوتِ، سُبْحانَ
کا پروردگار ہے پاک ہے وہ جو صاحب ملک و ملکوت ہے۔ پاک ہے وہ جو صاحب عزت و جبروت ہے پاک ہے وہ
ذِی الْکِبْرِیائِ وَالْعَظَمَۃِ الْمَلِکِ الْحَقِّ المُھَیْمِنِ القُدُّوسِ، سُبْحانَ اﷲِ الْمَلِکِ الْحَیِّ
جو بڑائی اور بزرگی کا مالک ہے بادشاہ،بر حق،مقتدر،اور منزہ ہے پاک ہے خدا جو بادشاہ اور زندہ ہے کہ
الَّذِی لاَ یَمُوتُ سُبْحانَ اﷲِ الْمَلِکِ الْحَیِّ الْقُدُّوسِ سُبْحانَ الْقائِمِ الدَّائِمِ سُبْحانَ
جسے موت نہیں، پاک ہے خدا جو بادشاہ زندہ و منزہ ہے پاک ہے وہ جو قائم و دائم ہے، پاک ہے وہ جو دائم و
الدَّائِمِ الْقائِمِ، سُبْحانَ رَبِّیَ الْعَظِیمِ سُبْحانَ رَبِّیَ الأَعْلی، سُبْحانَ الْحَیِّ الْقَیُّومِ
قائم ہے، پاک ہے میرا رب جوعظمت والاہے پاک ہے میرا رب جو اعلٰی ہے پاک ہے وہ جوہمیشہ زندہ وپائندہ ہے
سُبْحانَ الْعَلِیِّ الأَعْلی، سُبْحانَہُ وَتَعالی، سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّنا وَرَبُّ الْمَلائِکَۃِ
پاک ہے وہ جو بلند و بالا ہے وہ پاک اور بر تر ہے پاکیزہ و منزہ ہے ہمارا رب جو ملائکہ
وَالرُّوحِ، سُبْحانَ الدَّائِمِ غَیْرِ الْغافِلِ، سُبْحانَ الْعالِمِ بِغَیْرِ تَعْلِیمٍ، سُبْحانَ خالِقِ
اور روح کا رب ہے پاک ہے وہ ہمیشہ رہنے و الا جو غافل نہیں، پاک ہے وہ جو بغیر تعلیم کے عالم ہے پاک ہے وہ جو دیکھی
مَا یُریٰ وَمَا لاَ یُریٰ، سُبْحانَ الَّذِی یُدْرِکُ الاَ بْصارَ وَلاَ تُدْرِکُہُ الاَ بْصارُ، وَھُوَ
ان دیکھی ہر چیز کا خالق ہے پاک ہے وہ جو نظروں کو پاتا ہے اور نظریں اسے پا نہیں سکتیں اور وہ
اللَّطِیفُ الْخَبِیرُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَصْبَحْتُ مِنْکَ فِی نِعْمَۃٍ وَخَیْرٍ وَبَرَکَۃٍ وَعافِیَۃٍ، فَصَلِّ
باریک بین و خبر والا ہے اے معبود میں نے تیری طرف سے ملنے والی نعمت، خیر و برکت اور عافیت میں صبح کی پس رحمت فرما
عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاَتْمِمْ عَلَیَّ نِعْمَتَکَ وَخَیْرَکَ وَبَرَکَاتِکَ وَعافِیَتَکَ بِنَجاۃٍ مِنَ النَّارِ
محمد(ص) آل محمد(ص) پر اور مجھ پر اپنی نعمت، اپنی خیر اور اپنی برکتیں اور اپنی عافیت پوری فرما جہنم سے نجات کے ذریعے اور
وَارْزُقْنِی شُکْرَکَ وَعافِیَتَکَ وَفَضْلَکَ وَکَرامَتَکَ ٲَبَداً ما ٲَبْقَیْتَنِی اَللّٰھُمَّ بِنُورِکَ
مجھے اپنے شکر کی توفیق بھی دے اور اپنی طرف سے عافیت، عطا فرما اور مہربانی سے نواز جب تک میں زندہ ہوں اے معبود مجھے تیرے
اھْتَدَیْتُ وَبِفَضْلِکَ اسْتَغْنَیْتُ، وَبِنِعْمَتِکَ ٲَصْبَحْتُ وَٲَمْسَیْتُ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲُشْھِدُکَ
نور سے ہدایت اور تیرے فضل سے تونگری ملی ہے تیری نعمت کیساتھ میں نے صبح کی اور شام کی ہے اے معبود میں تجھے گواہ بناتاہوں
وَکَفی بِکَ شَھِیداً وَٲُشْھِدُ مَلائِکَتَکَ وَٲَ نْبِیائَکَ وَرُسُلَکَ وَحَمَلَۃَ عَرْشِکَ وَسُکّانَ
اور تیری گواہی کافی ہے اور گواہ بناتا ہوں تیرے ملائکہ، انبیائ ، رسل اور تیرے عرش کے حاملین تیرے
سَماواتِکَ وَٲَرْضِکَ وَجَمِیعَ خَلْقِکَ بِٲَنَّکَ ٲَنْتَ اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ
آسمانوں اور تیری زمین کے رہنے والوں اور تیری مخلوق کو اس بات پر کہ یقینا توہی اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے تیرا
لَکَ، وَٲَنَّ مُحَمَّداً صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَ آلِہِ عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ، وَٲَ نَّکَ عَلی کُلِّ شَیْئٍ
کوئی ثانی نہیں اور اس پر کہ حضرت محمد ö تیر ے بندے اور تیرے رسول ہیں اور بے شک توہر چیز پر
قَدِیرٌ، تُحْیِی وَتُمِیتُ، وَتُمِیتُ وَتُحْیِی، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ الْجَنَّۃَ حَقٌّ، وَٲَنَّ النَّارَ حَقٌّ،
قادر ہے توہی زندہ کرتا اور موت دیتا ہے اور موت دیتا اور زندہ کرتا ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ جنت حق ہے جہنم حق ہے
وَالنُّشُورَ حَقٌّ وَالسَّاعَۃَ آتِیَۃٌ لاَ رَیْبَ فِیہا وَٲَنَّ اﷲَ یَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُورِ وَٲَشْھَدُ
قبروں سے جی اٹھنا حق ہے اور قیامت آنے والی ہے اس میں کوئی شک نہیں اور خدا اسے زندہ کرے گا جو قبر میں ہے میں گواہی دیتا
ٲَنَّ عَلِیَّ بْنَ ٲَبِی طَالِبٍ ٲَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ حَقّاً حَقّاً، وَٲَنَّ الْاَئِمَّۃَ مِنْ وُلْدِھِ ھُمُ الْائِمَّۃُ
ہوں کہ امام علی (ع)ابن ابی طالب(ع) مومنین کے بر حق امیر ہیں اور یہ کہ انکی اولاد میں سے جو آئمہ ہیں وہی ہدایت
الْھُداۃُ الْمَھْدِیُّونَ غَیرُ الضَّالِّینَ وَلاَ الْمُضِلِّینَ وَٲَ نَّھُمْ ٲَوْلِیاؤُکَ الْمُصْطَفَونَ وَحِزْبُکَ
یافتہ ہدایت دینے والے ہیں وہ نہ گمراہ ہیں اور نہ گمراہ کرنے والے ہیں اور یہ کہ وہی تیرے چنے ہوئے اولیائ اور تیری
الْغالِبُونَ وَصِفْوَتُکَ وَخِیَرَتُکَ مِنْ خَلْقِکَ وَنُجَبَاؤُکَ الَّذِینَ انْتَجَبْتَھُمْ لِدِینِکَ
غالب جماعت ہیں وہ تیری مخلوق میں سے برگزیدہ اور بہترین افراد ہیں اور وہ ایسے شریف ہیں جن کو تو نے اپنے دین کی خاطر چنا
وَاخْتَصَصْتَھُمْ مِنْ خَلْقِکَ وَاصْطَفَیْتَھُمْ عَلی عِبادِکَ وَجَعَلْتَھُمْ حُجَّۃً عَلَی الْعالَمِینَ
اور انہیں اپنی مخلوق میں خاص مرتبہ دیا تو نے انھیں اپنے بندوں میں سے منتخب کیا اور ان کو عالمین کیلئے اپنی حجت قرار دیا
صَلَواتُکَ عَلَیْھِمْ وَاَلسَّلاَمُ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ اَللّٰھُمَّ اکْتُبْ لِی ہذِھِ الشَّہادَۃَ
ان پر تیرا درود اور سلام ہو اور ان پر خدا کی رحمت اور برکات ہوں اے معبود! میری یہ گواہی اپنے ہاں درج فرما لے
عِنْدَکَ حَتّی تُلَقِّنَنِیہا یَوْمَ الْقِیامَۃِ وَٲَنْتَ عَنِّی راضٍ، إنَّکَ عَلی ما تَشائُ قَدِیرٌ اَللّٰھُمَّ
تاکہ قیامت کے دن تو مجھے اسکی تلقین کرے اور تو مجھ سے راضی ہو جائے بے شک تو ہر اس پر جو تو چاہے قادر ہے اے معبود! تیرے
لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً یَصْعَدُ ٲَوَّلُہُ وَلاَ یَنْفَدُ آخِرُھُ، اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً تَضَعُ لَکَ
لئے حمد ہے جس کا پہلا حصہ بلند ہو تا ہے او ر آخری ختم ہونے وا لا نہیں۔ اے معبود!حمد تیرے ہی لئے ہے ایسی حمد کہ آسما ن تیرے
السَّمائُ کَنَفَیْہا وَتُسَبِّحُ لَکَ الْاَرْضُ وَمَنْ عَلَیْہا اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً سَرْمَداً ٲَبَداً
آگے اپنے شانے جھکا دے اور زمین اور جو اس پر ہے وہ تیری تسبیح کرے اے معبود! تیرے لئے حمد ہے ایسی حمد جو ہمیشہ ہمیشہ
لاَ انْقِطاعَ لَہُ وَلاَ نَفادَ وَلَکَ یَنْبَغِی وَ إلَیْکَ یَنْتَھِی، فِیَّ وَعَلَیَّ وَلَدَیَّ وَمَعِی وَقَبْلِی
جاری رہے جونہ رکتی ہے نہ ختم ہوتی ہے وہ تیرے ہی لائق ہے اور تجھی تک پہنچتی ہے وہ میرے دل میں زبان پر میرے سامنے مجھ
وَبَعْدِی وَٲَمامِی وَفَوْقِی وَتَحْتِی وَ إذا مِتُّ وَبَقِیتُ فَرْداً وَحِیداً ثُمَّ فَنِیتُ وَلَکَ
سے پہلے میرے بعد میرے پہلو میں میرے اوپر اور میرے نیچے ہے جب میں مروںاور قبر میں تنہا ہو جا ئو ں پھر خا ک در خاک ہو
الْحَمْدُ إذا نُشِرْتُ وَبُعِثْتُ یَا مَوْلایَ اَللّٰھُمَّ وَلَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ الشُّکْرُ بِجَمِیعِ
جائوں اور تیرے لئے حمد ہے جب قبر میں اٹھ بیٹھوں اور کھڑا کیا جائوں اے مولا اے معبود حمد اور شکر تیرے ہی لئے ہے تیرے تمام و
مَحامِدِکَ کُلِّہا عَلی جَمِیعِ نَعْمائِکَ کُلِّہا حَتَّی یَنْتَھِیَ الْحَمْدُ إلی مَا تُحِبُّ رَبَّنا وَتَرْضیٰ
مکمل اوصاف کے ساتھ تیری سبھی نعمات پر حتی کہ حمد وہاں پہنچے جہاں تو چاہتا ہے اے ہمارے رب جس میں تیری رضا ہے
اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلَی کُلِّ ٲَکْلَۃٍ وَشَرْبَۃٍ وَبَطْشَۃٍ وَقَبْضَۃٍ وَبَسْطَۃٍ، وَفِی کُلِّ مَوْضِع
اے معبود! تیرے لئے حمد ہے تمام اشیائ خورد و نوش پر زور و طاقت اور پکڑنے و کھولنے اورجسم کے ہربال بال
شَعْرَۃٍ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْداً خالِداً مَعَ خُلُودِکَ، وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً لاَ مُنْتَہیٰ لَہُ
پر، تیری حمد ہے اے معبود! تیرے لئے حمد ہے ہمیشہ کی حمد تیرے دوام کے ساتھ تیرے لیے حمد ہے ایسی حمد جس کی
دُونَ عِلْمِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً لاَ ٲَمَدَ لَہُ دُونَ مَشِیئَتِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً لاَ ٲَجْرَ
تیرے علم کے علاوہ کہیں انتہائ نہیں تیرے لیے حمد ہے جس کی مدت تیری مشیت سے سوا نہیں ہے تیرے لیے حمد ہے کہ حمد کرنے
لِقائِلِہِ إلاَّ رِضاکَ وَلَکَ الْحَمْدُ عَلی حِلْمِکَ بَعْدَ عِلْمِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ عَلی عَفْوِکَ
والے کا اجر تیری رضا کے علاوہ نہیں تیرے لیے حمد ہے جو جانتے ہوئے بھی نرمی کرتا ہے تیرے لیے حمد ہے کہ قوت کے باوجود
بَعْدَ قُدْرَتِکَ وَلَکَ الْحَمْدُ باعِثَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ وارِثَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ
درگذر فرماتا ہے تیرے لیے حمد ہے تو وجہ حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو مالک حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تجھ سے
بَدِیعَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ مُنْتَھَی الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ مُبْتَدِعَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ
ابتدا ئ حمد ہے اورتیرے لیے حمد ہے کہ تجھ سے انتہائ حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو حمد کا آغازکرنے والا ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو
مُشْتَرِیَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ وَ لِیَّ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ قَدِیمَ الْحَمْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ
خریدار حمد ہے تیرے لیے حمد ہے تونگہبان حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو قدیمی حمد والا ہے اور تیرے لیے حمد ہے کہ تو وعدے میں سچا
صَادِقَ الْوَعْدِ وَفِیَّ الْعَھْدِ عَزِیزَ الْجُنْدِ قَائِمَ الْمَجْدِ وَلَکَ الْحَمْدُ رَفِیعَ الدَّرَجاتِ مُجِیبَ
عہد کا پکا ہے توانا لشکر والا پائدار بزرگی والا اور تیرے لیے حمد ہے کہ تو اونچے درجوں والا ہے دعائیں قبول
الدَّعَواتِ، مُنْزِلَ الآیاتِ مِنْ فَوْقِ سَبْعِ سَمَاواتٍ، عَظِیمَ الْبَرَکاتِ، مُخْرِجَ النُّورِ
کرنے والا ہے ساتوں آسمانوں سے بلند تر مقام سے آیات نازل کرنے والا ہے بڑی برکتوں والا ہے نور کو تاریکیوں
مِنَ الظُّلُماتِ، وَمُخْرِجَ مَنْ فِی الظُّلُماتِ إلَی النُّورِ، مُبَدِّلَ السَّیِّئاتِ حَسَناتٍ
سے نکالنے والا تاریکیوں میں پڑے کو روشنی کی طرف لانے والا گناہوں کو نیکیوں میں بدلنے والا
وَجاعِلَ الْحَسَناتِ دَرَجَاتٍ ۔ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ غَافِرَ الذَّنْبِ، وَقَابِلَ التَّوْبِ، شَدِیدَ
اور نیکیوں کو بلند مراتب میں بدلنے والا اے معبود تیرے لیے حمد ہے کہ تو گناہ معاف کرنے والا توبہ قبو ل کرنے والا سخت
الْعِقابِ ذَا الطَّوْلِ، لاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ إلَیْکَ الْمَصِیرُ ۔ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ فِی اللَّیْلِ إذا
عذاب دینے والا اور عطا کرنے والا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں بازگشت تیری ہی طرف ہے اے معبود تیرے لیے حمد ہے رات
یَغْشیٰ، وَلَکَ الْحَمْدُ فِی النَّہارِ إذا تَجَلّیٰ، وَلَکَ الْحَمْدُ فِی الآخِرَۃِ وَالاُولیٰ، وَلَکَ
میں جب وہ چھا جائے تیرے لیے حمد ہے دن میں جب وہ روشن ہو جائے تیرے لیے حمد ہے دنیا اور آخرت میں، تیرے
الْحَمْدُ عَدَدَ کُلِّ نَجْمٍ وَمَلَکٍ فِی السَّمَائِ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ الثَّرَیٰ وَالْحَصیٰ وَالنَّوَیٰ
لیے حمد ہے آسما ن کے ستاروں اور فرشتوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے خاک اور ریت کے ذروں اور پھلوں کی گٹھلیوں
وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ ما فِی جَوِّ السَّمائِ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ ما فِی جَوْفِ الْاَرْضِ وَلَکَ
کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے فضائ آسمان میں موجود چیزوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے تہ زمین میں موجود
الْحَمْدُ عَدَدَ ٲَوْزانِ مِیاھِ الْبِحارِ، وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ ٲَوْراقِ الاَشْجارِ، وَلَکَ الْحَمْدُ
چیزوںکی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے سمندروں کے پانیوںکے وزن کے برابر، تیرے لیے حمد ہے درختوں کے پتوں کی
عَدَدَ ما عَلی وَجْہِ الاَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا ٲَحْصیٰ کِتابُکَ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ ما
تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے زمین پر موجود چیزوں کی تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے تیری کتاب میں موجود تعداد کے
ٲَحاطَ بِہِ عِلْمُکَ وَلَکَ الْحَمْدُ عَدَدَ الِانْسِ وَالْجِنِّ وَالْھَوامِّ وَالطَّیْرِ وَالْبَہائِمِ وَالسِّباعِ
برابر، تیرے لیے حمد ہے تیرے علم میں موجود تعداد کے برابر، تیرے لیے حمد ہے انسانوں، جنوں، حشرات، پرندوں، چرندوں اور
حَمْداً کَثِیراً طَیِّباً مُبارَکاً فِیہِ کَما تُحِبُّ رَبَّنا وَتَرْضیٰ، وَکَما یَنْبَغِی لِکَرَمِ وَجْھِکَ
درندوں کی تعداد کے برابر، بہت زیادہ پاک اور بابرکت حمد اے پروردگار تجھے پسند اور جس پر تو راضی ہو اور جیسی حمد تیری
وَعِزِّ جَلالِکَ پھر دس مرتبہ کہیں: لاٰاِلٰہَ اِلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاٰشَریٰکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ
شان کرم اور تیری جلالت کے لائق ہے اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے جس کا کوئی ثا نی نہیں اس کیلئے ملک ہے اسی
وَھُوَ الْلَطیٰفُ الْخَبٰیرُ پھر دس مرتبہ: لاٰاِلٰہَ اِلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاٰشَریٰکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ
کیلئے حمد ہے اور وہ باریک بین خبر دار ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے جسکا کوئی ثا نی نہیں اسی کیلئے ملک اور اسی کے
الْحَمْدُ یُحْیٰی وَیُمیِتُ وَیُمِیتُ وَ یُحْییٰ وَھُوَ حَیٌ لاٰیَمُوتُ بَیِدہِ الْخَیْرِ وَھُوَعَلٰی کُلِ
لیے حمد ہے جو زند ہ کرتا ہے اور ما رتا ہے، ما رتا اور زندہ کرتا ہے اور زندہ ہے جسے مو ت نہیں اسی کے ہا تھ میں خیر ہے اور وہ ہر چیز
شَیئٍ قَدیٰر پھر دس مرتبہ: اَسْتَغْفِرُاﷲ الَّذِی لاٰاِلٰہَ اِلاَّ ھُوَالْحَیُ الْقَیُومُ وَاَتُوبُ اِلٰیْہ پھر دس مرتبہ:
پر قادر ہے میں اللہ سے بخشش چاہتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ و پائندہ ہے اور اسی کے حضور توبہ کرتا ہوں
یَااَﷲُ یَااَﷲُ دس مرتبہ: یَارَحْمٰنُ یَارَحْمٰنُ پھر دس مرتبہ: یَارَحِیْمُ یَارَحِیْمُ پھر دس مرتبہ :
یااللہ یااللہ اے رحمت کرنے وا لے اے رحمت کرنے والے اے مہربان اے مہربان
یَابَدِیْعَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ پھر دس مرتبہ: یَاذَالْجَلٰالِ وَالْاِکْرَامِ پھر دس مرتبہ: یَا حَنّٰانُ
اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے اے صاحب جلا لت و بزرگی اے مہربانی کرنے والے
یَامَنّٰانُ پھر دس مرتبہ: یَاحَیُّ یَا قَیُّوْمُ پھر دس مرتبہ: یَاحَیُّ لاٰاِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ پھر دس مرتبہ: یَا اَﷲُ یَا لاٰ
اے احسان کرنے والے اے ز ندہ و پا ئند ہ اے زندہ کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں اے اﷲ اے وہ ذات
اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ پھر دس مرتبہ: بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پھر دس مرتبہ: اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ
کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے اے معبود! محمد (ص)
وَآلِ مُحَمَّدٍ پھر دس مرتبہ: اَللّٰھُمَّ اِفْعَلْ بِیْ مَااَنْتَ اَھْلُہُ پھر دس مرتبہ: آمِیْنَ آمِیْنَ پھر دس مرتبہ:
وآل محمد(ص) پررحمت فرما اے معبود میرے ساتھ وہ برتائو کر جس کا تو اہل ہے ایسا ہی ہوایسا ہی ہو
قُلْ ھُوَ اَﷲُ اَحَدٌ پڑھیں پھر کہیں: اَللّٰھُمَّ اِصْنِعْ بِیْ مَااَنْتَ اَھْلُہُ وَلَاتَصْنَعْ بِیْ مَا اَنَا
کہو ﴿اے نبی﴾ اللہ ا یک ہے اے معبود میرے ساتھ وہ بر تا ئو کر جس کا تو اہل ہے اور مجھ سے وہ نہ کر جس کا میں اہل ہوں
اَھْلُہُ فَاِنَّکَ اَھْلُ التَّقْویٰ وَاَھْلُ الْمَغْفِرَ ۃِ وَاَنَا اَھْلُ الذُّنُوْبِ وَالْخَطَایٰافَارْحَمْنِیْ
بیشک تو بچانے والا اور بخشنے والا ہے اور میں گناہ کرنے والا اور خطائیں کرنے والا ہوں پس رحم کر مجھ پر اے میرے مولا
یَامَوْلٰایَ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ پھر دس مرتبہ: لاٰحَوْلَ وَلاٰقُوَّ ۃَ اِلاَّبِاﷲِ تَوَکَّلْتُ عَلٰی
اور تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے کوئی طاقت وقوت نہیں سواے اسکے جو اللہ کیطرف سے ہے بھر و سہ ر کھتا ہوں
الْحَیِّ اَلَّذِیْ لاٰیَمُوْتُ وَالْحَمْدُ ﷲِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیْکٌ فِیْ الْمُلْکِ
اس زندہ پر جسے مو ت نہیں اور حمد ہے اس اللہ کیلئے جس نے کسی کو بیٹا نہیں بنا یا اور نہ کوئی اسکی حکو مت میں شریک
وَلَمْ یَکُنْ لَہ، وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا
ہے اور نہ کوئی اس کا مدد گا ر ہے بو جہ اسکے عجز کے اور اس کی بڑا ئی بیان کرتے ر ہا کرو۔


دعا ئے سما ت
یہ دعا شبّور کے نام سے معرو ف ہے اور اس کا جمعہ کے آخر ی اوقا ت میں پڑھنا مستحب ہے یہ مشہو ر دعا ئو ں میں سے ہے اور اکثر علما ئ متقد مین اس کوہمیشہ پڑھا کرتے تھے۔مصباح ِشیخ طوسی، جمال الاسبوحِ سید ابن طاؤس اور کفعمی کی کتب میں یہ دعا معتبر اسنا د کے ساتھ حضرت اما م العصر -کے نا ئب خا ص محمد بن عثما ن عمر ی سے نقل ہو ئی ہے ۔نیز یہ دعا حضرت اما م محمد با قر - و حضرت اما م جعفرصادق -سے بھی رو ایت کی گئی ہے ۔علا مہ مجلسی نے بحا ر الا نو ار میں اسے شر ح کے ساتھ نقل کیا ہے اور یہا ں ہم اسے مصبا ح سے نقل کر ر ہے ہیں:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِاسْمِکَ الْعَظِیمِ الأَعْظَمِ الأَعَزِّ الأَجَلِّ الأَکْرَمِ، الَّذِی إذا دُعِیتَ
اے معبود میں تیرے عظیم بڑی عظمت والے بڑے روشن بڑی عزت والے نام کے ذریعے سوال کرتا ہوں کہ جب آسمان کے بند
بِہِ عَلی مَغالِقِ ٲَبْوابِ السَّمائِ لِلْفَتْحِ بِالرَّحْمَۃِ انْفَتَحَتْ وَ إذا دُعِیتَ بِہِ عَلی مَضائِقِ
دروازے رحمت کیلئے کھولنے کیلئے تجھے اس نام سے پکاریں تو وہ کھل جاتے ہیں اور جب زمین کے تنگ راستے کھولنے کیلئے تجھے
ٲَبْوابِ الاَرْضِ لِلْفَرَجِ انْفَرَجَتْ وَ إذا دُعِیتَ بِہِ عَلَی الْعُسْرِ لِلْیُسْرِ تَیَسَّرَتْ، وَ إذا
اس نام سے پکارا جائے تو وہ کشادہ ہو جاتے ہیں اور جب سختی کے وقت آسانی کیلئے اس نام سے پکاریں تو آسانی ہو جا تی ہے اور
دُعِیتَ بِہِ عَلَی الْاَمْواتِ لِلنُّشُورِ انْتَشَرَتْ، وَ إذا دُعِیتَ بِہِ عَلی کَشْفِ الْبَٲْسَائِ
جب مردوں کو اٹھانے کیلئے تجھے اس نام سے پکاریں تو وہ اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور تنگیاں اور سختیاں دور کرنے کیلئے تجھے اس
وَالضَّرَّائِ انْکَشَفَتْ، وَبِجَلالِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ ٲَکْرَمِ الْوُجُوھِ وَٲَعَزِّ الْوُجُوھِ الَّذِی
نام سے پکاریںتو وہ دور ہو جاتی ہیں اور سوالی ہوں تیری ذات کریم کے جلال کے ذریعے جو سب سے بزرگ ذات ہے سب سے
عَنَتْ لَہُ الْوُجُوہُ وَخَضَعَتْ لَہُ الرِّقابُ وَخَشَعَتْ لَہُ الْاَصْواتُ وَوَجِلَتْ لَہُ الْقُلُوبُ
معزز ذات ہے کہ جس کے آگے چہرے جھکتے ہیں اسکے سامنے گردنیں خم ہوتی ہیں اسکے حضور آوازیں کانپتی ہیں اور جسکے خوف
مِنْ مَخافَتِکَ وَبِقُوَّتِکَ الَّتِی بِہا تُمْسِکُ السَّمائَ ٲَنْ تَقَعَ عَلَی الْاَرْضِ إلاَّ بِ إذْنِکَ
سے دلوں میں لرزہ طاری ہو جاتا ہے اور سوال کرتا ہوں تیری اس قوت کے ذریعے جس سے تو نے آسمان کو زمین پر گرنے سے روک
وَتُمْسِکُ السَّماواتِ وَالْاَرْضَ ٲَنْ تَزُولا، وَبِمَشِیئَتِکَ الَّتِی دَانَ لَھَا الْعالَمُونَ،
رکھا ہے مگر جب تو اسے حکم دے اور اس آسمان اور زمین کو روکا ہوا ہے کہ کھسک نہ جائیں اور تیری اس مشیت کے ذریعے سوالی ہوں
وَبِکَلِمَتِکَ الَّتِی خَلَقْتَ بِھَا السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ، وَبِحِکْمَتِکَ الَّتِی
عالمین جس کے مطیع ہیںتیرے ان کلما ت کے واسطے سے سو الی ہوں جن سے تونے آسما نوں اور زمین کو پیدا کیاتیری اس حکمت
صَنَعْتَ بِھَا الْعَجائِبَ، وَخَلَقْتَ بِھَا الظُّلْمَۃَ وَجَعَلْتَہا لَیْلاً، وَجَعَلْتَ اللَّیْلَ سَکَناً،
کے واسطے سے جس سے تونے عجائب کو بنایا اورجس سے تو نے تاریکی کو خلق کیا اور اسے رات قرار دیا اور اسے آرام کیلئے خاص کیا
وَخَلَقْتَ بِھَا النُّورَ وَجَعَلْتَہُ نَہاراً، وَجَعَلْتَ النَّہارَ نُشُوراً مُبْصِراً، وَخَلَقْتَ بِھَا
اور اپنی حکمت سے تونے روشنی پیدا کی اور اسے دن کا نام دیا اور دن کو جاگ اٹھنے اور دیکھنے کیلئے بنایا اور تو نے اس سے
الشَّمْسَ وَجَعلْتَ الشَّمْسَ ضِیائً، وَخَلَقْتَ بِھَا الْقَمَرَ وَجَعَلْتَ الْقَمَرَ نُوراً، وَخَلَقْتَ
سورج کو پیدا کیا اور سورج کو روشن کیا تونے اس سے چاند کو پیدا کیا اور چاند کو چمکدار بنایا اور تونے اس سے
بِھَا الْکَواکِبَ وَجَعلْتَہا نُجُوماً وَبُرُوجاً وَمَصابِیحَ وَزِینۃً وَرُجُوماً، وَجَعَلْتَ لَہا
ستاروں کو پیدا کیا انہیں فروزاں کیا ان کے برج بنائے اور انہیں چراغ بنایا اور زینت بنایا، سنگبار بنایا تو نے ان کیلئے
مَشارِقَ وَمَغارِبَ وَجَعَلْتَ لَہا مَطالِعَ وَمَجارِیَ وَجَعَلْتَ لَہا فَلَکاً وَمَسابِحَ وَقَدَّرْتَہا
مشرق اورمغرب بنائے تونے ان کے چمکنے اور چلنے کی راہیں بنائیں تونے ان کیلئے فلک اور سیر کی جگہ بنائی اور آسمان میں
فِی السَّمائِ مَنازِلَ فَٲَحْسَنْتَ تَقْدِیرَہا، وَصَوَّرْتَہا فَٲَحْسَنْتَ تَصْوِیرَہا وَٲَحْصَیْتَہا
ان کی منزلیں مقرر کیں پس تونے ان کا بہترین اندازہ ٹھہرایا اور تونے انہیں شکل عطا کی کیا ہی اچھی شکل دی اور
بِٲَسْمائِکَ إحْصائً وَدَبَّرْتَہا بِحِکْمَتِکَ تَدْبِیراً فَٲَحْسَنْتَ تَدْبِیرَہا وَسَخَّرْتَہا بِسُلْطانِ
انھیں اپنے ناموں کے ساتھ پوری طرح شمار کیا اور اپنی حکمت سے ان کا ایک نظام قائم کیا اور خوب تدبیر فرمائی اور رات کے عرصے
اللَّیْلِ وَسُلْطانِ النَّہارِ وَالسَّاعاتِ وَعَدَدَ السِّنِینَ وَالْحِسابِ، وَجَعَلْتَ رُؤْیَتَہا
اور دن کی مدت کیلئے مطیع بنایا اور ساعتوں اور سالوں کے حساب کا ذریعہ بنایا اور سب لوگوں کیلئے ان
لَجَمِیعِ النّاسِ مَرْیًَ واحِداً وَٲَسْٲَلُکَ اَللّٰھُمَّ بِمَجْدِکَ الَّذِی کَلَّمْتَ بِہِ عَبْدَکَ وَرَسُولَکَ
کو دیکھنا یکساں کردیا اور سوال کرتا ہوں تجھ سے اے اللہ تیری اس بزرگی کے ذریعے جس سے تونے اپنے بندے اور رسول
مُوسَی بْنَ عِمْرانَ ں فِی الْمُقَدَّسِینَ، فَوْقَ إحْساسِ الْکَرُوبِیِّیْنَ، فَوْقَ
حضرت موسی - سے کلام فرمایا پاک لوگوں میں جو فرشتوں کی سمجھ سے بالا نور کے بادلوں سے بلند
غَمائِمِ النُّورِ، فَوْقَ تابُوتِ الشَّہادَۃِ، فِی عَمُودِ النَّارِ، وَفِی طُورِ سَیْنائَ، وَفِی جَبَلِ
تابوت شہادت سے اونچا جو آگ کے ستون میں طور سینا میں کوہ حوریث میں وادی مقدس میں
حُورِیثَ، فِی الْوادِی الْمُقَدَّسِ فِی الْبُقْعَۃِ الْمُبارَکَۃِ مِنْ جانِبِ الطُّورِ الْاَیْمَنِ مِنَ
برکت والی زمین میں طور ایمن کی طرف ایک درخت سے جو سر زمین مصر میں پیدا ہوا سوال کرتا ہوں نو روشن معجزوں
الشَّجَرَ ۃِ وَفِی ٲَرْضِ مِصْرَ بِتِسْعِ آیاتٍ بَیِّناتٍ وَیَوْمَ فَرَقْتَ لِبَنِی إسْرائِیلَ الْبَحْرَ
کے واسطے سے اور اس دن کے واسطے سے کہ جس دن تونے بنی اسرا ئیل کیلئے دریا میں راستہ بنایا
وَفِی الْمُنْبَجِساتِ الَّتِی صَنَعْتَ بِھَا الْعَجائِبَ فِی بَحْرِ سُوفٍ، وَعَقَدْتَ مائَ
اور ان چشموں میں جو پتھر سے جاری ہوئے کہ جن کے ذریعے تونے عجیب معجزات کو دریائے سوف میں ظاہر کیا۔ اور تونے دریا کے
الْبَحْرِ فِی قَلْبِ الْغَمْرِ کَالْحِجارَۃِ، وَجاوَزْتَ بِبَنِی إسْرائِیلَ الْبَحْرَ ، وَتَمَّتْ کَلِمَتُکَ
پانی کو بھنور کے درمیان پتھروں کی مانند جکڑ کے رکھ دیا اور تونے بنی اسرائیل کو دریا سے گذار دیا اور ان کے بارے میں تیرا بہترین
الْحُسْنی عَلَیْھِمْ بِما صَبَرُوا، وَٲَوْرَثْتَھُمْ مَشارِقَ الْاَرْضِ وَمَغارِبَھَا الَّتِی بارَکْتَ
وعدہ پورا ہوا جب انھوں نے صبر کیا اور تونے ان کو زمین کے مشرقوں اور مغربوں کا مالک بنایا جن میں تو نے عالمین
فِیہا لِلْعالَمِینَ، وَٲَغْرَقْتَ فِرْعَوْنَ وَجُنُودَھُ وَمَراکِبَہُ فِی الْیَمِّ، وَبِاسْمِکَ الْعَظِیمِ
کیلئے برکتیں رکھی ہیں اور تو نے فرعون اور اسکے لشکر کو اور انکی سواریوں کو دریائے نیل میں غرق کر دیا اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے نام
الْاَعْظَمِ الْاَعَزِّ الْاَجَلِّ الْاَکْرَمِ، وَبِمَجْدِکَ الَّذِی تَجَلَّیْتَ بِہِ لِمُوسی کَلِیمِکَ ں فِی
کے جو بلندترعزت والا روشن بزرگی والا ہے اور بواسطہ تیری شان کے جو تو نے اپنے کلیم موسی - کے لیے طور سینا
طُورِ سَیْنائَ وَ لاِِِبْراھِیمَ ں خَلِیلِکَ مِنْ قَبْلُ فِی مَسْجِدِ الْخَیْفِ وَلاِِِسْحاقَ
میں ظاہر کی اور اس سے پہلے اپنے خلیل ابراہیم - کیلئے مسجد خیف میں اور اپنے برگزیدہ
صَفِیِّکَ ں فِی بِئْرِ شِیعٍ، وَ لِیَعْقُوبَ نَبِیِّکَ ں فِی بَیْتِ إیلٍ، وَٲَوْفَیْتَ لاِِِبْراھِیمَ
اسحاق - کیلئے چاہ شیع میں ظاہر کی اور اپنے محبوب یعقوب - کیلئے بیت ایل میں ظاہر کی اور تونے
ں بِمِیثاقِکَ، وَلاِِِسْحاقَ بِحَلْفِکَ، وَ لِیَعْقُوبَ بِشَہادَتِکَ، وَ لِلْمُؤْمِنِینَ بِوَعْدِکَ
ابراہیم - سے اپنا عہد و پیمان پورا کیا اور اسحاق - کیلئے اپنی قسم پوری کی اور یعقوب - کیلئے اپنی شہادت ظاہر کی اور مومنین سے اپنا
وَ لِلدَّاعِینَ بِٲَسْمائِکَ فَٲَجَبْتَ وَبِمَجْدِکَ الَّذِی ظَھَرَ لِمُوسَی بْنِ عِمْرانَ ںعَلی
وعدہ وفا کیا اور جنہوں نے تیرے ناموں کے ذریعے دعائیںکیں انہیں قبول کیا اور سوالی ہوں بواسطہ تیری اس شان کے جو قبہئ
قُبَّۃِ الرُّمّانِ، وَبِآیاتِکَ الَّتِی وَقَعَتْ عَلی ٲَرْضِ مِصْرَ بِمَجْدِ الْعِزَّۃِ وَالْغَلَبَۃِ بِآیاتٍ
رمان پر موسی ابن عمران - کیلئے ظاہر ہوئی اور بواسطہ تیرے معجزوں کے جو ملک مصر میں تیری شان و عزت اور غلبہ سے
عَزِیزَۃٍ، وَبِسُلْطانِ الْقُوَّۃِ، وَبِعِزَّۃِ الْقُدْرَۃِ، وَبِشَٲْنِ الْکَلِمَۃِ التَّامَّۃِ، وَبِکَلِماتِکَ الَّتِی
عزت والی نشانیوں سے غالب قوت سے قدرت کی بلندی اور پورا ہونے والے قول کی شان سے رونما ہوئے اور تیرے ان کلمات
تَفَضَّلْتَ بِھا عَلی ٲَھْلِ السَّماواتِ وَالْاَرْضِ وَٲَھْلِ الدُّنْیا وَٲَھْلِ الاَْخِرَۃِ وَبِرَحْمَتِکَ
سے جن کے ذریعے تو نے آسمانوں اور زمین کے رہنے والوں اور اہل دنیا اور اہل آخرت پر احسان کیا اور سوالی ہوں تیری اس
الَّتِی مَنَنْتَ بِہا عَلی جَمِیعِ خَلْقِکَ، وَبِاسْتِطاعَتِکَ الَّتِی ٲَقَمْتَ بِہا عَلَی الْعالَمِینَ
رحمت کے ذریعے سے جس سے تو نے اپنی ساری مخلوق پر کرم کیا سوالی ہوں تیری اس توانائی کے واسطے سے جس سے تو نے اہل عالم
وَبِنُورِکَ الَّذِی قَدْ خَرَّ مِنْ فَزَعِہِ طُورُ سَیْنائَ وَبِعِلْمِکَ وَجَلالِکَ وَکِبْرِیائِکَ وَعِزَّتِکَ
کو قائم رکھاسوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نور کے جس کے خوف سے طو رسینا چکنا چور ہوا سوالی ہوں تیرے اس علم و جلالت اور تیری
وَجَبَرُوتِکَ الَّتِی لَمْ تَسْتَقِلَّھَا الْاَرْضُ، وَانْخَفَضَتْ لَھَا السَّماواتُ، وَانْزَجَرَ لَھَا
بڑائی و عزت اور تیرے جبروت کے واسطے سے جس کو زمین برداشت نہ کر سکی اور آسمان عاجز ہو گئے اور اس سے زمین کی گہرائیاں
الْعُمْقُ الْاَکْبَرُ، وَرَکَدَتْ لَھَا الْبِحارُ وَالْاَ نْہارُ، وَخَضَعَتْ لَھَا الْجِبالُ، وَسَکَنَتْ لَھَا
کپکپا گئیں جسکے آگے سمندر اور نہریں رک گئیں پہاڑ اس کیلئے جھک گئے اور زمین اس کیلئے اپنے
الْاَرْضُ بِمَناکِبِہا، وَاسْتَسْلَمَتْ لَھَا الْخَلائِقُ کُلُّھا، وَخَفَقَتْ لَھَا الرِّیاحُ فِی
ستونوں پر ٹھہر گئی اور اسکے سامنے ساری مخلوق سرنگوں ہو گئی اپنی رئووں پر چلتی ہوائیں اسکے سامنے
جَرَیانِہا وَخَمَدَتْ لَھَا النِّیرانُ فِی ٲَوْطانِہا، وَبِسُلْطانِکَ الَّذِی عُرِفَتْ لَکَ بِہِ الْغَلَبَۃُ
پریشان ہوگئیں اس کیلئے آگ اپنے مقام پر بجھ گئی سوالی ہوں بواسطہ تیری اس حکومت کے جسکے ذریعے ہمیشہ ہمیشہ تیرے غلبے کی
دَھْرَ الدُّھُورِ، وَحُمِدْتَ بِہِ فِی السَّماواتِ وَالْاَرَضِینَ وَبِکَلِمَتِکَ کَلِمَۃِ الصِّدْقِ الَّتِی
پہچان ہوتی ہے اور آسمانوں اور زمینوں میں اس سے تیری حمد ہوتی ہے سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس سچے قول کے جو تو نے
سَبَقَتْ لاََِبِینا آدَمَ ں وَذُرِّیَّتِہِ بِالرَّحْمَۃِ، وَٲَسْٲَلُکَ بِکَلِمَتِکَ الَّتِی غَلَبَتْ کُلَّ شَیْئٍ،
ہمارے باپ آدم - اور ان کی اولاد کیلئے رحمت کے ساتھ فرمایا ہے سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس کلمہ کے جو تمام چیزوں پر غالب ہے
وَبِنُورِ وَجْھِکَ الَّذِی تَجَلَّیْتَ بِہِ لِلْجَبَلِ فَجَعَلْتَہُ دَ کّاً وَخَرَّ مُوسی صَعِقاً وَبِمَجْدِکَ
سوالی ہوںبواسطہ تیری ذات کے اس نور کے جس کا جلوہ تونے پہاڑ پر ظاہر کیا تو وہ ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا اور موسی(ع) بے ہوش
الَّذِی ظَھَرَ عَلی طُورِ سَیْنائَ فَکَلَّمْتَ بِہِ عَبْدَکَ وَرَسُولَکَ مُوسَی بْنَ عِمْرانَ،
ہو کر گرپڑے سوالی ہوں بواسطہ تیری اس بزرگی کے جو طور سینا پر ظاہر ہوئی تو، تو اپنے بندے اور اپنے رسول موسی (ع) بن عمران سے ہم
وَبِطَلْعَتِکَ فِی ساعِیرَ، وَظُھُورِکَ فِی جَبَلِ فارانَ، بِرَبَواتِ الْمُقَدَّسِینَ وَجُنُودِ
کلام ہوا سوالی ہوں تیری نورانیت کے ذریعے جناب عیسیٰ کی مناجات کی جگہ میں اور تیرے نور کے ظہور کے ذریعے کوہ فاران میں
الْمَلائِکَۃِ الصَّافِّینَ، وَخُشُوعِ الْمَلائِکَۃِ الْمُسَبِّحِینَ، وَبِبَرَکاتِکَ الَّتِی بارَکْتَ فِیہا
بلند و مقدس مقامات میں صفیں باندھے ہوئے ملائکہ کی فوج کے ذریعے اور تسبیح خواں ملا ئکہ کے خشوع کے ذریعے سوال کرتا ہوں
عَلی إبْراھِیمَ خَلِیلِکَ ں فِی ٲُمَّۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَبارَکْتَ لاِِِسْحاقَ
بواسطہ تیری ان برکات کے ذریعے جن سے تو نے برکت عطا کی اپنے خلیل ابراہیم - کو حضرت محمد ö کی امت میں برکت دی اور
صَفِیِّکَ فِی ٲُمَّۃِ عِیسی عَلَیْھِمَا اَلسَّلاَمُ، وَبارَکْتَ لِیَعْقُوبَ إسْرائِیلِکَ فِی ٲُمَّۃِ
اپنے برگزیدہ اسحاق - کو حضرت عیسیٰ - کی امت میں برکت دی اور برکت دی تونے اپنے خاص بندے یعقوب - کو حضرت موسی -
مُوسی عَلَیْھِمَا اَلسَّلاَمُ ، وَبارَکْتَ لِحَبِیبِکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ فِی عِتْرَتِہِ
کی امت میں اور برکت دی تو نے اپنے حبیب حضرت محمد ö کو ان کی عترت،
وَذُرِّیَّتِہِ وَٲُمَّتِہِ ۔ اَللّٰھُمَّ وَکَما غِبْنا عَنْ ذلِکَ وَلَمْ نَشْھَدْھُ، وَآمَنَّا بِہِ وَلَمْ نَرَھُ، صِدْقاً
ذریت اور انکی امت میں خدایا جیسا کہ ہم ان کے عہد میں موجود نہ تھے اور ہم نے انہیں دیکھا نہیں اور ان پر سچائی اور حقانیت کے
وَعَدْلاً، ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ تُبارِکَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،
ساتھ اور درستی سے ایمان لائے ہم چاہتے ہیں کہ محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور محمد(ص) وآل محمد(ص) پر
وَتَرَحَّم عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَٲَفْضَلِ ما صَلَّیْتَ وَبارَکْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلی
برکت نازل فرما اور محمد(ص) و آل محمد(ص) پر شفقت فرما جس طرح تو نے بہترین رحمت اور برکت اور شفقت ابرہیم
إبْراھِیمَ وَآلِ إبْراھِیمَ إنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ فَعَّالٌ لِما تُرِیدُ وَٲَ نْتَ عَلی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ
و آل ابراہیم پر فرمائی تھی بے شک تو حمد اور شان والا ہے جو چاہے سو کرنے والا ہے اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتاہے ۔
اب اپنی حاجت بیان کریں اور کہیں:
اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ ہذَا الدُّعائِ وَبِحَقِّ ھَذِھِ الْاَسْمائِ الَّتِی لاَ یَعْلَمُ تَفْسِیرَہا وَلاَ یَعْلَمُ باطِنَہا
اے معبود! اس دعا کے واسطے اور ان ناموں کے واسطے سے کہ جن کی تفسیر تیرے سوا کوئی نہیں جانتا اور جن کی حقیقت سے سوائے
غَیْرُکَ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِی ما ٲَنْتَ ٲَھْلُہُ وَلاَ تَفْعَلْ بِی ما ٲَنَا ٲَھْلُہُ
تیرے کوئی آگاہ نہیں تو محمد (ص)و آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور مجھ سے وہ سلوک کر جو تیرے شایان شان ہے نہ کہ وہ سلوک جسکا میں مستحق ہوں
وَاغْفِرْ لِی مِنْ ذُ نُوبِی ما تَقَدَّمَ مِنْہا وَما تَٲَخَّرَ، وَوَسِّعْ عَلَیَّ مِنْ حَلالِ رِزْقِکَ
اور میرے گناہوں میں سے جو میں نے پہلے کیے اور جو بعد میں ،بخش دے اور اپنا رزق حلال میرے لیے کشادہ کر دے اور مجھے
وَاکْفِنِی مَؤُونَۃَ إنْسانِ سَوْئٍ وَجارِ سَوْئٍ وَقَرِینِ سَوْئٍ وَسُلْطانِ سَوْئٍ إنَّکَ عَلی ما
برے انسان برے ہمسائے برے ساتھی اور برے حاکم کی اذیت سے بچائے رکھ بے شک تو جو
تَشائُ قَدِیرٌ، وَبِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیمٌ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ ۔
چاہے وہ کرنے پر قادر ہے اور ہر چیز کا علم رکھتا ہے آمین یارب العالمین ۔
مولف کہتے ہیں کہ بعض نسخوں میں یوں آیا ہے:اسکے بعد جو حاجت ہو اسکا ذکر کریں اور کہیں:
وَ اَنْتَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْر
اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
یَا اﷲُ یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ، یَا بَدِیعَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ، یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ
اے اللہ اے محبت کرنے والے اے احسان کرنے والے اے آسمان اور زمین کے ایجاد کرنے وا لے اے جلالت اور بزرگی والے
یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔ اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ ہذَا الدُّعائِ ۔دعا کے آخر تک
اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود اس دعا کے واسطے
اور علامہ مجلسی(رح) نے مصباحِ سید بن باقی(رح) سے نقل کیا ہے کہ دعائے سمات کے بعد یہ دعا پڑھیں:
اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ ھذَا الدُّعائِ وَبِحَقِّ ھَذِھِ الْاَسْمائِ الَّتِی لاَ یَعْلَمُ تَفْسِیرَہا وَلاَ تَٲْوِیلَہا وَلاَ
اے معبود اس دعا کے واسطے سے اور ان ناموں کے واسطے سے کہ جن کی تفسیر اور تاویل اور جن کے باطن
باطِنَہا وَلاَ ظاھِرَہا غَیْرُکَ، ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ تَرْزُقَنِی خَیْرَ
و ظاہر کو سوائے تیرے کوئی نہیں جانتا تو محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور مجھے دنیا اور آخرت کی
الدُّنْیا وَالاَْخِرَۃِ ۔اب حاجت طلب کریں اور کہیں: وَافْعَلْ بِی ما ٲَ نْتَ ٲَھْلُہُ، وَلاَ تَفْعَلْ بِی
بھلائی عطا فرما دے اور مجھ سے وہ سلوک کر جو تیرے شایان شان ہے نہ کہ وہ سلوک جسکا میں
ما ٲَنَا ٲَھْلُہُ وَانْتَقِمْ لِی مِنْ فُلانِ بْنِ فُلان فلاں بن فلاں کی جگہ اپنے دشمن کا نام لیںاور کہیں:
مستحق ہوں اور میری طرف سے فلاں بن فلاں سے بدلہ لے۔
وَاغْفِرْلِی مِنْ ذُ نُوبِی مَا تَقَدَّمَ مِنْہا وَمَا تَٲَخَّرَ وَ لِوالِدَیَّ وَلِجَمِیعِ الْمُؤْمِنِینَ
اور میرے گذشتہ اور آیندہ تمام گناہوں کو معاف فرما اور میرے ماں باپ اور سارے مومنین اور مومنات کے
وَالْمُؤْمِناتِ وَوَسِّعْ عَلَیَّ مِنْ حَلالِ رِزْقِکَ، وَاکْفِنِی مَؤُونَۃَ إنْسانِ سَوْئٍ، وَجارِ
گناہ بخش دے اور اپنا رزق حلال میرے لیے کشادہ کر دے اور مجھ کو برے انسان برے
سَوْئٍ، وَسُلْطانِ سَوْئٍ، وَقَرِینِ سَوْئٍ، وَیَوْمِ سَوْئٍ، وَساعَۃِ سَوْئٍ، وَانْتَقِمْ لِی مِمَّنْ
ہمسائے برے حاکم برے ساتھی برے دن برے وقت کی اذیت سے بچائے رکھ اور میری طرف سے بدلہ لے اس سے جس نے
یَکِیدُنِی، وَمِمَّنْ یَبْغِی عَلَیَّ، وَیُرِیدُ بِی وَبِٲَھْلِی وَٲَوْلادِی وَ إخْوانِی وَجِیرانِی
مجھے دھوکہ دیا اور جس نے مجھ پر ظلم کیا اور جو ظلم کا ارادہ رکھتا ہے میرے اہل میری اولاد میرے بھائیوں
وَقَراباتِی مِنَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ ظُلْماً إنَّکَ عَلی ما تَشَائُ قَدِیرٌ، وَبِکُلِّ شَیْئٍ
اور میرے ہمسایوں کیلیے جو مومنین اور مومنات میں سے ہیں اس سے انتقام لے بے شک تو جو کچھ چاہتا ہے اس پر قدرت رکھتا ہے
عَلِیمٌ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ پھر کہیں: اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ ہذَا الدُّعائِ تَفَضَّلْ عَلی فُقَرائِ
اور ہر چیز سے واقف ہے آمین اے رب العالمین اے معبود اس دعا کے واسطے سے غریب مومنین اور
الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ بِالْغِنی وَالثَّرْوَۃِ وَعَلی مَرْضَی الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ بِالشِّفائِ
مومنات کو مال و متاع عطا فرما بیمار مومنین اور مومنات کو تندرستی اور صحت
وَالصِّحَّۃِ، وَعَلی ٲَحْیائِ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ بِاللُّطْفِ وَالْکَرامَۃِ، وَعَلی ٲَمْواتِ
عطا فرما اور زندہ مومنین اور مومنات پر لطف و کرم فرما اور مردہ
الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ بِالْمَغْفِرَۃِ وَالرَّحْمَۃِ، وَعَلی مُسافِرِی الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ
مومنین اور مومنات پر بخشش و رحمت فرما اور مسافر مومنین اور مومنات کو
بِالرَّدِّ إلی ٲَوْطانِھِمْ سالمِینَ غانِمِینَ ، بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، وَصَلَّی اﷲُ
سلامتی و رزق کے ساتھ گھروں میں واپس لا اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور ہمارے سردار نبیوں کے
عَلی سَیِّدنا مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ وَعِتْرَتِہِ الطَّاھِرِینَ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً کَثِیراً
خاتم حضرت محمد(ص) پر رحمت خدا ہو اور ان کی پاکیزہ اولاد پر اور سلام ہو بہت زیادہ سلام ۔
شیخ ابن فہد نے فرمایا ہے کہ مستحب یہ ہے کہ دعائے سمات کے بعد کہیں:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِحُرْمَۃِ ہذَا الدُّعائِ، وَبِما فاتَ مِنْہُ مِنَ الْاَسْمائِ، وَبِما یَشْتَمِلُ
اے معبود میں سوال کرتا ہوں بوا سطہ اس دعا کی حرمت کے اور ان ناموں کے ذریعے جو اس میں مذکور نہیںاور اس تفسیر و
عَلَیْہِ مِنَ التَّفْسِیرِ وَالتَّدْبِیرِ، الَّذِی لاَ یُحِیطُ بِہِ إلاَّ ٲَ نْتَ ، ٲَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکذا،
تدبیر کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جس کا سوائے تیرے کوئی احاطہ نہیں کر سکتا کہ تو میرے لیے ایسا اور ایسا کر۔
کذا و کذا کی جگہ پر اپنی حاجات طلب کرے

No comments: