Thursday, August 26, 2010

حجاب امام جعفر صادق

﴿17: حجاب امام جعفر صادق - ﴾
یَا مَنْ إذَا اسْتَعَذْتُ بِہِ
اے وہ کہ جب میں نے اس سے پناہ مانگی
ٲَعاذَنِی وَ إذَا اسْتَجَرْتُ
تو مجھے پناہ دی جب سختیوں میں اس
بِہِ عِنْدَ الشَّدائِدِ ٲَجَارَنِی
سے امان چاہی تو اس نے مجھے امان دی
وَ إذَا اسْتَغَثْتُ بِہِ عِنْدَ
جب مصیبتوں میں اس سے حمایت
النَّوائِبِ ٲَغاثَنِی وَ إذَا
چاہی تو اس نے میری حمایت کی
اسْتَنْصَرْتُ بِہِ عَلَی
جب دشمن کے خلاف اس
عَدُوِّی نَصَرَنِی وَٲَعانَنِی
سے مدد مانگی تو اس نے میری
إلَیْکَ الْمَفْزَعُ وَٲَنْتَ
مدد فرمائی اور کمک کی تیری بارگاہ
الثِّقَۃُ فَاقْمَعْ عَنِّی مَنْ
میں میری جائے پناہ ہے تو میرا
ٲَرادَنِی، وَاغْلِبْ لِی
سہارا ہے پس جو برا اردہ کرے اسے
مَنْ کادَنِی یَا مَنْ قالَ
مجھ سے دور کر دے جو مجھے دھوکہ دے
إنْ یَنْصُرْکُمُ اﷲُ فَلا
تو اسے زیر کر دے اے وہ جس نے
غالِبَ لَکُمْ یَا مَنْ نَجَّیٰ
کہا اگر خدا تمہاری مدد کرے تو کوئی
نُوحاً مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِینَ
تم پر غلبہ نہیں پا سکتا اور وہ جس نے
یَا مَنْ نَجَّیٰ لُوطاً مِنَ
نوح(ع) کو ستمگار قوم سے نجات دی
الْقَوْمِ الْفاسِقِینَ، یَا
اے وہ جس نے لوط(ع) کو اس
مَنْ نَجَّیٰ ہُوداً مِنَ
بدکار قوم سے بچائے رکھا اے وہ
الْقَوْمِ الْعادِینَ یَا مَنْ
جس نے ہود(ع) کو حد سے بڑھنے والی
نَجَّیٰ مُحَمَّداً صَلَّی
قوم سے چھڑایا اے وہ جس نے محمد
اَﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ مِنَ الْقَوْمِ
کو کفر کرنے والی قوم سے
الْکافِرِینَ نَجِّنِی مِنْ
صاف بچا لیا مجھے میرے
ٲَعْدائِی وَٲَعْدائِکَ
اور اپنے دشمنوں سے نجات دے
بِٲَسْمائِکَ یَا رَحْمٰنُ
اپنے ناموں کے واسطے سے اے بڑے رحم
یَا رَحِیمُ لاَ سَبِیلَ لَہُمْ
والے اے مہربان وہ اس پر راہ نہیں
عَلَی مَنْ تَعَوَّذَ بِالْقُرْآنِ
پاتے جو پناہ لے قرآن کی اور امان
وَاسْتَجارَکَ بِالرَّحِیمِ
مانگے خدائے رحیم
الرَّحْمٰنِ الرَّحْمٰنُ
و رحمن سے وہ رحمن جو عرش
عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوَی
پر حاوی ہے تیرے
إنَّ بَطْشَ رَبِّکَ لَشَدِیدٌ
رب کی گرفت بڑی سخت ہے کیونکہ
إنَّہُ ہُوَ یُبْدِیُٔ وَیُعِیدُ
وہ آغاز کرنے اور لوٹانے والا ہے
وَہُوَ الْغَفُورُ الْوَدُودُ
وہ بخشنے اور محبت کرنے والا ہے
ذُوالْعَرْشِ الْمَجِیدِ
وہ شان والے عرش کا مالک
فَعَّالٌ لِما یُرِیدُ، فَ إنْ
جو چاہے کر سکتا ہے تو اگروہ منہ
تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ
موڑیں تو کہومیرے لیے کافی ہے
اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ہُوَ عَلَیْہِ
اﷲ نہیں کوئی معبود مگر وہی میں اسی پر
تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ
بھروسہ کرتا ہوں اور وہ عظمت
الْعَرْشِ الْعَظِیمِ۔
والے عرش کا مالک ہے۔

﴿18: حجاب حضرت امام موسی کاظم -﴾
تَوَکَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ
میں بھروسہ کرتا ہوں اس زندہ پر
الَّذِی لاَ یَمُوتُ
جسے موت نہیں
وَتَحَصَّنْتُ بِذِی الْعِزَّۃِ
اس کی حفاظت میں ہوں جو عزت
وَالْجَبَرُوتِ وَاسْتَعَنْت
اور جبروت والا ہے اس سے مدد
بِذِی الْکِبْرِیائِ وَالْمَلَکُوتِ
مانگتا ہوں جو بزرگی بڑائی اور اقتدار والا ہے
مَوْلایَ اسْتَسْلَمْتُ
میرے مالک میں خود کو تیرے سپرد
إلَیْکَ فَلا تُسْلِمْنِی
کرتا ہوں تو مجھے کسی کے سپرد نہ کرنا
وَتَوَکَّلْتُ عَلَیْک
میں تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں
فَلا تَخْذُلْنِی وَلَجَٲْتُ
پس مجھے چھوڑ نہ دینا تیرے پھیلے
إلَی ظِلِّکَ الْبَسِیطِ
ہوئے سائے میں پناہ لی ہے
فَلا تَطْرَحْنِی ٲَنْتَ
مجھے دور نہ کرنا تو ہی
الْمَطْلَبُ وَ إلَیْکَ
میری طلب ہے تیری
الْمَہْرَبُ تَعْلَمُ مَا
طرف بھاگ آیا ہوں توجانتا ہے
ٲُخْفِی وَما ٲُعْلِنُ
جو میں چھپاتا اور ظاہر کرتا ہوں
وَتَعْلَمُ خائِنَۃَ الْاََعْیُنِ
تو آنکھ کی خیانت کو جانتا ہے اور
وَما تُخْفِی الصُّدُورُ
اسے بھی جو سینوں میں پوشیدہ ہے
فَٲَمْسِکْ عَنِّی اَللّٰہُمَّ
پس مجھ سے روکے رکھ اے معبود
ٲَیْدِی الظَّالِمِینَ مِنَ
سب ظالموں کے ہاتھوں کو جو
الْجِنِّ وَالْاِنْسِ ٲَجْمَعِینَ
جنوں اور انسانوں میں سے ہیں
وَاشْفِنِی وَعافِنِی یَا
تو مجھے شفا و عافیت دے اے سب
ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

﴿﴿19﴾حجاب حضرت امام محمد تقی - ﴾
الْخالِقُ ٲَعْظَمُ مِنَ
وہ خالق تمام مخلوقات سے
الْمَخْلُوقِینَ وَالرَّازِقُ
عظیم تر ہے وہ رازق ہے اس کا
ٲَبْسَطُ یَداً مِنَ الْمَرْزُوقِینَ
ہاتھ رزق پانے والوں سے کشادہ ہے
وَنارُ اﷲِ الْمُوصَدَۃُ
خدا کی آگ شعلہ زن ہے
فِی عَمَدٍ مُمَدَّدَۃٍ تَکِیدُ
اونچے ستونوں میں کہ پھانس لیتی
ٲَفْئِدَۃَ الْمَرَدَۃِ وَتَرُدُّ
ہے سرکشوں کے دلوں کو پلٹاتی ہے
کَیْدَ الْحَسَدَۃ ِبِالْاََقْسامِ
حاسدوں کی سازشوں کو جو قسموں
بِالْاََحْکامِ بِاللَّوْحِ
اور حکموں سے کرتے ہیں اور لوح
الْمَحْفُوظِ وَالْحِجابِ
محفوظ تانے ہوئے پردے کے
الْمَضْرُوبِ بِعَرْشِ
ساتھ ہے ہمارے عظمت والے
رَبِّنَا الْعَظِیمِ احْتَجَبْتُ
رب کے عرش ساتھ میں نے پردہ
وَاسْتَتَرْتُ وَاسْتَجَرْتُ
بنا لیا چھپ گیا ہوں پناہ لے لی
وَاعْتَصَمْتُ وَتَحَصَّنْتُ
خودکو بچایا ہے قلعہ بند ہو گیا ہوں
بِالَمَ وَبِکَہیٰعَصَ وَبِطہٰ
الم کے ساتھ کھیعص کے ساتھ طہ کے ساتھ
وَبِطٰسَمَ وَبِحٰمَ وَبِحٰمٓعٓسقٓ
طسم کے ساتھ حم کے ساتھ حمعسق کے ساتھ
وَنوٓن وَبِطٰسٓیْن وٓبِقَ
نون کے ساتھ طسین کے ساتھ ق کے ساتھ
وَالْقُرْآنِ الْمَجِیدِ
قرآن مجید کے ساتھ
وَ إنَّہُ لَقَسَمٌ لَوْ تَعْلَمُونَ
اور وہ ایک بڑی قسم ہے اگر تمہیں علم
عَظِیمٌ وَاﷲُ وَلِیِّی
ہو اور خدا میرا سرپرست ہے
وَنِعْمَ الْوَکِیلُ۔
اور وہ بہترین کارساز ہے ۔

مشکل وقت کا ورد
﴿20﴾ شیخ کلینی کی کتاب تعبیر الرویائ میں منقول ہے کہ وشائ کہتے ہیں امام علی رضا -سے روایت ہے کہ آپ (ع) نے فرمایا میں نے اپنے والد گرامی کو خواب میں دیکھا اور انہوں نے مجھ سے فرمایا اے میرے فرزند جب کسی مشکل میں گھر جاؤ تو کثرت کے ساتھ کہا کرو
یَا رَؤُوفُ یَا رَحِیمُ۔
اے مہربان اے رحم والے ۔
پھر فرمایا کہ ہم خواب میں دیکھتے ہیں وہ ایسا ہی ہے جیسے بیداری کی حالت میں دیکھتے ہیں ۔

دعائے رزق
﴿21﴾رزق وغیرہ کی دعا جو سید ابن طاؤس کی کتاب مجتنی سے منقول ہے ۔
اَللّٰہُمَّ إنَّ ذُنُوبِی لَمْ
اے معبود میرے گناہوں کا تیرے
یَبْقَ لَہا إلاَّ رَجائُ عَفْوِکَ
عفو کے سوا کوئی چارہ نہیں اور میں
وَقَدْ قَدَّمْتُ آلَۃَ الْحِرْمانِ
بھی اپنے سامنے محرومی کے اسباب
بَیْنَ یَدَیَّ فَٲَنَا ٲَسْٲَلُکَ
دیکھ رہا ہوں پس میں تجھ سے وہ مانگتا ہوں
مَا لاَ ٲَسْتَحِقُّہُ وَٲَدْعُوکَ
جسکا حقدار نہیں ہوں اور اس چیز کی دعا کرتا
مَا لاَ ٲَسْتَوْجِبُہُ وَٲَتَضَرَّعُ
ہوں جس کے لائق نہیں ہوں
إلَیْکَ بِما لاَ ٲَسْتَٲْہِلُہُ
تیرے آگے اس چیز کیلئے نالہ کرتا ہوں
وَلَمْ یَخْفَ عَلَیْکَ
جس کا سزاوار نہیں میرا حال تجھ
حالِی وَ إنْ خَفِیَ عَلَی
سے پوشیدہ نہیں اگرچہ لوگوں کو میری
النَّاسِ کُنْہُ مَعْرِفَۃِ ٲَمْرِی
اصلی حالت کی واقفیت نہیں ہے
اَللّٰہُمَّ إنْ کانَ رِزْقِی
اے معبود میرا رزق اگر آسمان میں
فِی السَّمائِ فَٲَہْبِطْہُ
ہے تو اسے زمین پہ اتار دے اگر وہ
وَ إنْ کانَ فِی الْاََرْضِ
زمین میں ہے تو اسے ظاہر فرما دے
فَٲَظْہِرْہُ وَ إنْ کانَ
اگر دور ہے تو اسے نزدیک کردے
بَعِیداً فَقَرِّبْہُ، وَ إنْ
اگر نزدیک ہے تو اس میں آسانی
کانَ قَرِیباً فَیَسِّرْہُ
پیدا کردے اور اگر تھوڑا ہے تو اسے
وَ إنْ کانَ قَلِیلاً فَکَثِّرْہُ
زیادہ کردے اور میرے لئے
وَبارِکْ لِی فِیہِ۔
اس میں برکت قرار دے ۔


ابلیس کا شر دور کرنے کی دعا
﴿۲۲ ﴾ابلیس کا شر دور کرنے کی دعا جو کتاب مجتنی سے منقول ہے ۔
اَللّٰہُمَّ إنَّ إبْلِیسَ عَبْدٌ
اے معبود یقینا ابلیس تیرے
مِنْ عَبِیدِکَ، یَرانِی
بندوں میں سے ہے وہ مجھے دیکھتا ہے
مِنْ حَیْثُلاَ ٲَراہُ وَٲَنْتَ
جبکہ میں اسے نہیں دیکھتا اور تو
تَراہُ مِنْ حَیْثُ لاَ
اسے دیکھتا ہے جبکہ وہ تمہیںنہیں
یَراکَ وَٲَنْتَ ٲَقْوَی
دیکھ سکتا تو اس کے سارے امور
عَلَی ٲَمْرِہِ کُلِّہِ وَہُوَ
پر تسلط رکھتا ہے اور وہ تیرے
لاَ یَقْوَی عَلَی شَیْئٍ
امور میں سے کسی چیز پر
مِنْ ٲَمْرِکَ اَللّٰہُمَّ
قدرت نہیں رکھتا پس اے معبود
فَٲَنَا ٲَسْتَعِینُ بِکَ
میں اس پر تجھ سے مدد کا طالب
عَلَیْہِ یَارَبِّ فَ إنِّی لاَ
ہوں اے رب اس کے سامنے میرا
طاقَۃَ لِی بِہِ وَلاَ حَوْلَ
بس نہیں چلتا اس کے خلاف میری
وَلاَ قُوَّۃَ لِی عَلَیْہِ إلاَّ
قوت و طاقت تیرے ہی
بِکَ یَارَبِّ۔ اَللّٰہُمَّ
ساتھ ہے اے رب اے معبود
إنْ ٲَرادَنِی فَٲَرِدْہُ
اگر وہ میرے لئے برا قصد کرے تواسکا قصد
وَ إنْ کادَنِی فَکِدْہ
کر اگر وہ مجھ سے فریب کرے تو بھی اسے
وَاکْفِنِی شَرَّہُ وَاجْعَلْ
فریب میں ڈال مجھے اسکے شر سے بچا اور اس
کَیْدَہُ فِی نَحْرِہِ
کی سازشوں کو اسی کے گلے میں ڈال دے
بِرَحْمَتِکَیَا ٲَرْحَمَ
واسطہ تیری رحمت کا اے سب سے زیادہ
الرَّاحِمِینَ، وَصَلَّی
رحم والے اور اے خدا
اﷲُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
رحمت فرما محمد(ص) پر اور ان کی
الطَّاہِرِینَ۔
پاک اولاد(ع) پر

زندہ دل ہوجانے کی دعا
﴿23﴾ کتاب مجتنی ہی میں مذکور ہے کہ ایک شخص نے حضرت رسول اﷲ کو خواب میں دیکھا تو آنحضرت(ص) سے درخواست کی کہ مجھے ایسی دعا تعلیم فرمائیے کہ جس سے میرا دل زندہ ہو جائے پس حضور اکرم (ص) نے اسے یہ کلمات تعلیم فرمائے :
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ یَا لاَ
اے زندہ اے پائندہ اے وہ کہ نہیں
إلہَ إلاَّ ٲَنْت ٲَسْٲَلُکَ
معبود سوائے تیرے تجھ سے سوال کرتا
ٲَنْ تُحْیِیَ قَلْبِی اَللّٰہُمَّ
ہوں کہ میرے دل کو زندہ کردے اے
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
معبود رحمت فرما محمد (ص)
وَآلِ مُحَمَّدٍ۔
و آل (ع)محمد (ص)پر ۔
وہ شخص بیان کرتا ہے کہ میں نے یہ کلمات تین مرتبہ کہے تو اﷲ تعالی نے میرے دل کو زندہ کردیا ۔

ناگہانی موت سے بچنے کی دعا
﴿24﴾رسول اﷲ سے منقول ہے کہ جو شخص یہ چاہے کہ اس کی موت میں تاخیر ہو جائے ،اسے دشمنوں پر غلبہ حاصل ہو اور ناگہانی موت سے بچارہے تو وہ آغاز صبح اور آغاز شام کے وقت تین تین مرتبہ یہ دعا پڑھا کرے :
سُبْحانَ اﷲِ مِلْئَ الْمِیزانِ
پاک تر ہے اﷲ میزان کے اندازے
وَمُنْتَہَی الْحِلْمِ وَمَبْلَغَ
کے مطابق بردباری کی انتہا تک رضا کی
الرِّضا وَزِنَۃَ الْعَرْشِ
رسائی تک اور عرش کے وزن تک

قرضے کی ادائیگی کیلئے دعا
﴿25﴾ سید سعید علی بن فضل اﷲ حسینی راوندی کی کتاب ’’نثرا للئا لی ‘‘ سے منقول ہے کہ ایک شخص نے حضرت عیسی - سے اپنے مقروض ہو نے کی شکایت کی تو آنجناب(ع) نے فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو:
اَللّٰہُمَّ یَا فارِجَ الْہَمِّ
اے معبود اے اندوہ ہٹانے والے
وَمُنَفِّسَ الْغَمِّ وَمُذْہِبَ
اے غم کے دوفر کرنے والے اور
الْاََحْزانِ، وَمُجِیبَ
اے رنج وغم کے مٹا دینے والے اے
دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّینَ
ناچاروں کی دعائیں قبول کرنے والے
یَا رَحْمٰنَ الدُّنْیا وَالآخِرَۃِ
اے دنیا وآخرت میں رحم کرنے والے
وَرَحِیمَہُما، ٲَنْتَ رَحْمانِی
اور دونوں میں مہربان تو مجھ پر رحم
وَرَحْمٰنُ عَلٰی کُلِّ
کرنے والا اورہر چیز پر رحمت
شَیْئٍ فَارْحَمْنِی
کرنے والا ہے پس مجھ پر ایسی رحمت
رَحْمَۃً تُغْنِینِی بِہا عَنْ
عطا فرما کہ جس سے تو مجھے اپنے غیر کی
رَحْمَۃِ مَنْ سِواکَ
رحمت سے بے نیاز کردے اور اسکے
وَتَقْضِی بِہا عَنِّی الدَّیْنَ
ذریعے میرا قرض ادا کردے ۔
پس اگر زمین کے ہم وزن سونے جتنا قرضہ بھی ہو تو خدا ئے تعالی اسے ادا کردے گا۔


No comments: