Tuesday, August 21, 2012

صحیفہ کاملہ

صحیفہ کاملہ


مصنف: حضرت امام زین العابدین علیہ السلام
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام سے منقول مستند دعائ

تحمید وستائش کے بعد رسول صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دورد وسلام کے سلسلہ میں آپ کی دعا

وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ مَنَّ عَلَیْنَا بِمُحَمَّدٍ نَبِیِّہ صَلَّی اللهُ عَلَیْہ وَ آلِہ وَ سَلَّمَ دُوْنَ الْاُمَمِ الْمَاضِیَةِ وَ الْقُرُوْنِ السَّالِفَةِ بِقُدْرَتِہ الَّتِیْ لاَ تَعْجِزُ عَنْ شَیْءٍ وَ اِنْ عَظُمَ وَ لاَ یَفُوْتُہَا شَیْءٌ وَ اِنْ لَطْفَ فَخَتَمَ بِنَا عَلٰی جَمِیْعِ مَنْ ذَرَأَ وَ جَعَلَنَا شُہَدَآءَ عَلٰی مَنْ جَحَدَ وَ کَثَّرَنَا بِمَنِّہ عَلٰی مَنْ قَلَّ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُ0
حَمَّدٍ اَمِیْنِکَ عَلٰی وَحْیِکَ وَ نَجِیْبِکَ مِنْ خَلْقِکَ وَ صَفِیِّکَ مِنْ عِبَادِکَ اِمَامِ الرَّحْمَةِ وَ قَآئِدِ الْخَیْرِ وَ مِفْتَاحِ الْبَرَکَةِ کَمَا نَصَبَ لِاَمْرِکَ نَفْسَہ وَ عَرَّضَ فِیْکَ لِلْمَکْرُوْہ بَدَنَہ وَ کَاشَفَ فِی الدُّعَآءِ اِلَیْکَ حَامَّتَہ وَ حَارَبَ فِیْ رِضَاکَ اُسْرَتَہ وَ قَطَعَ فِیْ اِحْیَآءِ دِیْنِکَ رَحْمَہ وَ اَقْصَی الْاَدْنَیْنَ عَلٰی جُحُوْدِہِمْ وَ وَ قَرَّبَ الْاَقْصَیْنَ عَلَی اسْتِجَابَتِہِمْ لَکَ وَ وَالٰی فِیْکَ الْاَبْعَدِیْنَ وَ عَادَیٰ فِیْکَ الْاَقْرَبِیْنَ وَ اَدْاَبَ نَفْسَہ فِیْ تَبْلِیْغِ رِسَالَتِکَ وَ اَتْعَبَہَا بِالدُّعَآءِ اِلٰی مِلَّتِکَ وَ شَغَلَہَا بِالنُّصْحِ لِاَہْلِ دَعْوَتِکَ وَ ہَاجَرَ اِلٰی بِلاَدِ الْغُرْبَةِ وَ مَحَلِّ النَّایِ عَنْ مَوْطِنِ رَحْلِہ وَ مَوْضِعِ رِجْلِہ وَ مَسْقَطِ رَاْسِہ وَ مَاْنَسِ نَفْسِہ اِرَادَةً مِنْہُ لِاِعْزَازِ دِیْنِکَ وَ اسْتِنْصَارًا عَلٰی اَہْلِ الْکُفْرِ بِکَ حَتَّیْ اسْتَتَبَّ لَہ مَا حَاوَلَ فِیْ اَعْدَآئِکَ وَاسْتَتَمَّ لَہ مَا دَبَّرَ فِی اَوْلِیَآئِکَ فَنَہَدَ اِلَیْہِمْ مُسْتَفْتِحًا بِعَوْنِکَ وَ مُتَقَوِّیًّا عَلٰی ضَعْفِہ بِنَصْرِکَ فَغَزَاہُمْ فِیْ عُقْرِ دِیَارِہِمْ وَ ہَجَمَ عَلَیْہِمْ فِیْ بُحْبُوْحَةِ قَرَارِہِمْ حَتّٰی ظَہَرَ اَمْرُکَ وَ عَلَکْ کَلِمَتُکَ وَ لَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ اَللّٰہُمَّ فَارْفَعْہ بِمَا کَدَحَ فِیْکَ اِلَی الدَّرَجَةِ الْعُلْیَا مِنْ جَنَّتِکَ حَتّٰی لاَ یُسَاوٰی فِیْ مَنْزِلَةٍ وَ لاَیُکَافَا فِیْ مَرْتَبَةٍ وَ لاَ یُوَازِیْہُ لَدَیْکَ مَلَکُ مُقَرَّبٌ وَ لاَ نَبِیُّ مُرْسَلُ وَ عَرِّفْہُ فِیْ اَہْلِہِ الطَّاہِرِیْنَ وَ اُمَّتِہِ الْمُوْئَمِنِیْنَ مِنْ حُسْنِ الشَّفَاعَةِ اَجَلَّ مَا وَعَدْتَہ یَا نَافِذَ الْعِدَةِ یَا وَافِیَ الْقَولِ یَا مُبَدِّلَ السَّیِّئٰاتِ بِاَضْعَافِہَا مِن الْحَسَنَاتِ اِنَّکَ ذُوْا الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ۔

تحمید وستائش کے بعد رسول صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دورد وسلام کے سلسلہ میں آپ کی دعا:
تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے جس نے اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے ہ پر وہ احسان فرمایا جو نہتہ امتوں پر کیا اورنہ پہلے لوگوں پر۔ اپنی قدرت کی کار فرمائی سے جو کسی شے سے عاجز ودرماندہ نہیں ہوتی اگرچہ وہ کتنی ہی بڑی ہو اورکوئی چیز اس کے قبضہ سے نکلنے نہیں پاتی اگرچہ وہ کتنی ہی لطیب ونازک ہو ا س نے اپنے مخلوقات میں ہمیں آخری امت قرار دیا اورانکا کرنے والوں پر گواہ بنایا ۔ اوراپنے لطف وکرم سے کم تعداد والوں کے مقابلہ میں ہمیں کثرت دی۔ اے اللہ ! تورحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر جو تیری وحی کے امانتدار تمام مخلوقات میں تیرے برگزیدہ ، تیرے بندوں میں پسندیدہ رحمت کے پیشوا ، خیر وسعادت کے پیشتر وبرکت کا سرچشمہ تھے جس طرح انہوں نے تیری شریعت کی خاطر اپنے کو مضبوطی سے جمایا اورتیری راہ میں اپنے جسم کو ہر طرح کے آزار کا نشانہ بنایا اورتیری طرف دعوت دینے کے سلسلہ میں اپنے عزیروں سے دشمنی کا مظاہرہ کیا،اورتیری رضا کے لیے اپنے قوم قبیلے سے جنگ کی اورتیرے دین کو زندہ کرنے کے لیے سب رشتے ناطے قطع کر لئے ۔ نزدیک کے رشتہ داروں کو انکار کی وجہ سے دور دیا اوردور والوں کو اقرار کی وجہ سے قریب کیا۔ اورتیری وجہ سے دوروالوں سے دوستی اورنزدیک والوں سے دشمنی رکھی اور تیرا پیغام پہنچا نے کے لیے تکلیفیں اٹھائیں اوردین کی طرف دعوت دینے کے سلسلہ میں زحمتیں برداشت کیں اور اپنے نفس کو ان لوگوں کے پند ونصیحت کرنے میں مصروف رکھا جنہوں نے تیری دعوت کو قبول کیا ۔ اوراپنے مضل سکونت ومقام رہائش اورجائے ولادت ووطن مالوف سے پردیس کی سرزمین اوردور ودراز مقام کی طر ف محض اس مقصد سے ہجرت کی کہ تیرے دین کو مضبوط کریں اور تجھ سے کفر اختیار کرنے والوں پر غلبہ پائیں یہاں تک کہ تیرے دشمنوں کے بارے میں جو انہو ں نے چاہا تھا وہ مکمل ہو گیا اورتیرے دوستوں (کو جنگ وجہاد پر آمادہ کرنے ) کی تدبیریں کامل ہو گئیں تو وہ تیری نصرت سے فتح وکامرانی چاہتے ہوئے اوراپنی کمزوری کے با وجود تیری مدد کی پشت پناہی پر دشمنوں کے مقابلہ کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اوران کے گھروں کے حدود میں ان سے لڑے یہاں تک کہ ان گھروں کے وسط میں ان پر ٹوٹ پڑے ۔ یہاں تک کہ تیرا دین غالب اورتیرا کلمہ بلند ہو کر رہا۔ اگرچہ مشرک اسے ناپسند کرتے رہے ۔ اے اللہ انہو ں نے تیری خاطر جو کوششیں کی ہیں ان کے عوض انہیں جنت میں ایسا بلند درجہ عطا کر کہ کوئی مرتبہ میں ان کے عوض انہیں جنت میں ایسا بلند درجہ عطا کر کوئی مرتبی ان میں ان کے برابر نہ ہو سکے اور نہ منزلت میں ان کا ہم پایہ قرار پا سکے اورنہ کوئی مقرب بارگاہ فرشتہ اورنہ کوئی فرستادہ پیغمبرتیرے نزدیک ان کا ہمسر ہو سکے اوران کے اہل بیت اطہار اورمومنین کی جماعت کے بارے میں جس قابل قبول شفاعت کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے اس وعدہ سے بڑھ کر انہیں عطا فرما اے وعدہ کے نافذ کرنے والے قول کے پورا کرنے اوربرائیوں کو کئی گنا زائد اچھائیوں سے بدل دینے والے بے شک تو فضل عظیم کا مالک ہے ۔

حاملان عرش اوردوسرے مقرب فرشتوں پر دورد وصلوۃ کے سلسلہ میں آپ کی دع

اَللّٰہُمَّ وَ حَمَلَةُ عَرْشِکَ الَّذِیْنَ لاَ یَفْتُرُوْنَ مِنْ تَسْبِیْحِکَ وَ لاَ یَسْأَمُوْنَ مِنْ تَقْدِیْسَکَ وَ لاَ یَسْتَحْسِرُوْنَ مِنْ عِبَادَتِکَ وَ لاَ یُوٴْثِرُوْنَ التَّقْصِیْرَ عَلَی الْجِدِّ فِیْ اَمْرِکَ وَ لاَ یَغْفُلُوْنَ عَنِ الْوَلَہِ اِلَیْکَ وَ اِسْرَافِیْلُ صَاحِبُ الصُّوْرِ الشَّاخِصُ الَّذِیْ یَنْتَظِرُ مِنْکَ الْاِذْنَ وَ حُلُوْلَ الْاَمْرِ فَیُنَبِّہُ بِالنَّفْخَةِ صَرْعٰی رَہَائِنَ الْقُبُوْرِ وَ مِیْکَائِیْلُ ذُوالْجَاہِ عِنْدَکَ وَ الْمَکَانِ الرَّفِیْعِ مِنْ طَاعَتِکَ وَ جِبْرِیْلُ الْاَمِیْنُ عَلٰی وَحْیِکَ الْمُطَاعُ فِیْ اَہْلِ سَمٰوَاتِکَ الْمَکِیْنُ لَدَیْکَ الْمُقَرَّبُ عِنْدَکَ وَ الرُّوْحُ الَّذِیْ ہُوَ عَلٰی مَلاَئِکَةِ الْحُجُبِ وَ الرُّوْحُ الَّذِیْ ہُوَ مِنْ اَمْرِکَ فَصَلِّ عَلَیْہِمْ وَ عَلٰی الْمَلاَئِکَةِ الَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِہِمْ مِنْ سُکَّانِ سَمٰوَاتِکَ وَ اَہْلِ الْاَمَانَةِ عَلٰی رِسَالاَتِکَ وَ الَّذِیْنَ لاَ تَدْخُلُہُمْ سَامَةٌ مِنْ دُئُوْبٍ وَ لاَ اِعْیَآءٌ مِنْ لُغُوْبٍ وَ لاَ فُتُوْرٌ وَ لاَ تَشْغَلُہُمْ عَنْ تَسْبِیْحِکَ الشَّہَوَاتُ وَ لاَ یَقْطَعْہُمْ عَنْ تَعْظِیْمِکَ سَہْوُ الْغَفَلاَتِ الْخُشَّعُ الْاَبْصَارِ فَلاَ یَرُوْمُوْنَ النَّظَرَ اِلَیْکَ النَّوَاکِسُ الْاَذْقَانِ الَّذِیْنَ قَدْ طَالَتْ رَغْبَتُہُمْ فِیْمَا لَدَیْکَ الْمُسْتَہْزِئُوْنَ بِذِکْرِ آلاَئِکَ وَ الْمُتَوَاضِعُوْنَ دُوْنَ عَظْمَتِکَ وَ جَلاَلِ کِبْرِیَآئِکَ وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ اِذَا نَظَرُوْا اِلٰی جَہَنَّمَ تَزْفِرُ عَلٰی اَہْلِ مَعْصِیَتِکَ سُبْحَانَکَ مَا عَبَدْنَاکَ حَقَّ عِبَادَتِکَ فَصَلِّ عَلَیْہِمْ وَ عَلَی الرَّوْحَانِیِّیْنَ مِنْ مَلاَئِکَتِکَ وَ اَہْلِ الزُّلْفَةِ عِنْدَکَ وَ حُمَّالِ الْغَیْبِ اِلٰی رُسُلِکَ وَ الْمُوٴْتَمِنِیْنَ عَلٰی وَحْیِکَ وَ قَبَائِلِ الْمَلاَئِکَةِ الَّذِیْنَ اخْتَصَصْتَہُمْ لِنَفْسِکَ وَ اَغْنَیْتَہُمْ عَنِ الطَّعَامِ وَ الشَّرَابِ بِتَقْدِیْسِکَ وَ اَسْکَنْتَہُمْ بُطُوْنَ اَطَبَاقِ سَمٰوَاتِکَ وَ الَّذِیْنَ عَلٰٓی اَرْجَآئِہَآ اِذَا اَنْزَلَ الْاَمْرُ بِتَمَامِ وَعْدَکَ وَ خُزَّانِ الْمَطَرِ وَ زَوَاجِرِ السَّحَابِ وَ الَّذِیْ بِصَوْتِ زَجْرِہ یُسْمَعُ زَجَلُ الرَّعُوْدِ وَ اِذَا سَبَحَتْ بِہ حَفِیْفَةُ السَّحَابِ الْتَمَعَتْ صَوَعِقُ الْبُرُوْقِ وَ مُشَیِّعِیْ الثَّلْجِ وَ الْبَرَدِ وَ الْہَابِطِیْنَ مَعَ قَطْرِ الْمَطَرِ اِذَا نَزَلَ وَالْقُوَّامِ عَلٰی خَزَائِنِ الرِّیَاحِ وَ الْمُوَکَّلِیْنَ بِالْجِبَالِ فَلاَ تَزُوْلُ وَ الَّذِیْنَ عَرَّفْتَہُمْ مَثَاقِیْلَ الْمِیَاہِ وَ کَیْلَ مَا تَحْوِیْہِ لَوَاعِجُ الْاَمْطَارِ وَ عَوَالِجُہَا وَ رُسُلِکَ مِنَ الْمَلاَئِکَةِ اِلٰٓی اَہْلِ الْاَرْضِ بِمَکْرُوْہِ مَا یَنْزِلُ مِنَ الْبَلاَءِ وَ مَحْبُوْبِ الرَّخَاءِ وَ السَّعَرَةِ الْکِرَامِ الْبَرَرَةِ وَ الْحَفَظَةِ الْکِرَامِ الْکَاتِبِیْنَ وَ مَلَکِ الْمَوْتِ وَ اَعْوَانِہ وَ مُنْکَرٍ وَّ نَکِیْرٍ وَّ رُوْمَانَ فَتَّانِ الْقُبُوْرِ وَ الطَّآئِفِیْنَ بِالْبَیْتِ الْمَعْمُوْرِ وَ مَالِکٍ وَ الْخَزَنَةِ وَ رِضْوَانَ وَ سَدَنَةِ الْجِنَانِ وَ الَّذِیْنَ لاَ یَعْسُوْنَ اللهَ مَآ اَمَرَہُمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُوٴْمَرُوْنَ وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلَوْنَ سَلاَمٌ عَلَیْکُمْ بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَی الدَّارِ وَ الزَّبَانِیَةِ الَّذِیْنَ اِذَا قِیْلَ لَہُمْ خُذُوْہُ فَغُلُّوْہُ ثُمَّ الْجَحِیْمَ صَلُّوْہُ ابْتَدَرُوْہُ سِرَاعًا وَ لَمْ یُنْظِرُوْہُ وَ مَنْ اَوْہَمْنَا ذِکْرَہ وَ لَمْ نَعْلَمْ مَکَانَہ مِنْکَ وَ بِاَیِّ اَمْرٍ وَکَّلْتَہ وَ سُکَّانِ الْہَوَآءِ وَ الْاَرْضِ وَ الْمَآءِ وَ مَنْ مِنْہُمْ عَلَی الْخَلْقِ فَصَلِّ عَلَیْہِمْ یَوْمَ یَاتِیْ کُلُّ نَفْسٍ مَعَہَا سَآئِقٌ وَ شَہِیْدٌ وَ صَلِّ عَلَیْہِمْ صَلٰوةً تَزِیْدُہُمْ کَرَامَةً عَلٰی کَرَامَتِہِمْ وَ طَہَارَةً عَلٰی طَہَارَتِہِمْ اَللّٰہُمَّ وَ اِذَا صَلَّیْتَ عَلٰی مَلاَئِکَتِکَ وَ رُسُلِکَ وَ بَلَّغْتَہُمْ صَلٰوتَنَا عَلَیْہِمْ فَصَلِّ عَلَیْنَا بِمَا فَتَحْتَ لَنَا مِنْ حُسْنِ الْقَوْلِ فِیْہِمْ اِنَّکَ جَوَادٌ کَرِیْمٌ۔

حاملان عرش اوردوسرے مقرب فرشتوں پر دورد وصلوۃ کے سلسلہ میں آپ کی دعا:
اے اللہ ! تیرے عرش کے اٹھانے والے فرشتے جو تیری تسبیح سے اکتاتے نہیں اورنہ تیری عبادت سے خستہ وملول ہوتے ہیں اور نہ تیرے تعمیل امت میں سعی وکوشش کے بجائے کوتاہی برتتے ہیں اورنہ تجھ سے لو کگانے میں غافل ہوتے ہیں اور اسرافیل صاحب صور جو نظر اٹھائے ہوئے تیری اجازت اورنفاذ حکم کے منتظر ہیں تا کہ صور پھونک کر قبروں میں پڑے ہوئے مردوں کو ہوشیار کریں اور میکائیل جو تیرے یہاں مرتبہ والے اورتیری اطاعت کی وجہ سے بلند منزلت ہیں اورجبرئیل جو تیری وحی کے امانتدار اوراہل آسمان جن کے مطیع وفرمانبردار ہیں اورتیری بارگاہ میں مقام بلند اورتقرب خاص رکھتے ہیں اور وہ روح جو فرشتگان حجاب پر موکل ہے اوروہ روح جس کی خلقت تیرے عالم امر سے ہے اورسب پر اپنی رحمت نازل فرما اوراسی طرح ان فرشتوں پر جو ان سے کم درجہ اور آسمانوں میں ساکن اورتیرے پیغاموں کے امین ہیں اور ان فرشتوں پر جن میں کسی سعی کوشش سے بدلی اورکسی مشقت سے خستگی ودرماندگی پیدا نہیں وہتی اور نہ رتیری تسبیح سے نفسانی خواہشیں انہیں روکتی ہیں اور نہ ان میں غفلت کی رو سے ایسی بھول چوک پیدا ہوتی ہے جو انہیں تیری تعظیم سے باز رکھے ۔وہ آنکھیں جھکائے ہوئے ہیں۔کہ (تیرے نور عظمت کی طرف )نگاہ اٹھانے کاارادہ بھی نہیں کرتے اورٹھوریوں کے نل گرے ہوئے ، ہیں اور تیرے یہاں کے درجات کی طرف ان کا اشتیاق بے حدو بے نہایت ہے اورتیری نعمتوں کی یاد میں کھوئے ہوئے ہیں اورتیری عظمت اورکبریائی کے سامنے سرافگندہ ہیں اور ان فرشتوں پر جو جہنم کو گنہگاروں پر شعلہ وردیکھتے ہیں تو کہتے ہیں :
پاک ہے تیری ذات ! ہم نے تیری عبادت جیسا حق تھا ویسی نہیں کی ۔(اے اللہ !) تو ان پر اورفرشتگان رحمت پر اور ان پر جنہیں تو نے اپنے لیے مخصوص کر لیا ہے اورجنہیں تسبیح اورتقدیس کے ذریعہ کھانے پینے سے بے نیاز کر دیا ہے اورجنہیں آسمانی طبقات کے اندرونی حصوں میں بسایا ہے اور ان فرشتوں پر جوآسمان کے کناروں میں توقف کریں گے جب کہ تیرا حکم وعدے کے پورا کرنے کے سلسلہ میں صادر ہوگا۔ اوربارش کے خزینہ داروں اوربادلوں کے ہنکانے والوں پر اوراس پر جس کے جھڑکنے سے رعد کی کڑک سنائی دیتی ہے اورجب اس ڈانٹ ڈپٹ پر گرجنے والے بددل رواں ہوتے ہیں تو بجلی کو کوندے تڑپنے لگتے ہیں اور ان فرشتوں پر جو برف اورراویوں کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں اور جب بارش ہوتی ہے تواس کے قطروں ساتھ اترتے ہیں اور ہوا کے ذخیروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور ان فرشتوں پر جو پہاڑوں پر موکل ہیں تاکہ وہ اپنی جگہ سے ہٹنے نہ پائیں اوران فرشتوں پر جنہوں نے تو نے پانی کے وزن اورموسلادھار اورتلاطم افزا بارشوں کی مقدار پر مطیع کیا ۔اوران فرشتوں پر جو نا گوار ابتلاوں اور خوش آیندآسائشوں کو لے کر اہل زمین کی جانب تیرے فرستادہ ہیں اورملک الموت اور اس کے اعوان وانصار اورمنکر ، نکیر اوراہل قبور کی آزمائش کرنے والے رومان پراور بیت المعمور کا طواف کرنے والوں پر اور مالک اورجہنم کے دربانوں پر اور رضوان اورجنت کے دوسرے پاسبانوں پر اورفرشتوں پر جو خدا کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اورجو حکم انہیں دیا جاتا ہے اسے بجا لاتے ہیں ۔ اور ان فرشتوں پر جو (آخرت میں )سلام علیکم کے بعد کہیں گے کہ دنیا میں تم نے صبر کیا ( یہ اسی کا بدلہ ہے ) دیکھو تو آخرت کا گھر کیسا اچھا ہے اورروزخ کے ان پاسبانوں پر کہ جب ان سے یہ کہا جائے گا کہ اسے گرفتا ر کر کے طوق وزنجیر پہنا دو پھر اسے جہنم میں جھونک دو تو وہ اس کی طرف تیزی سے بڑھیں گے اور اسے ذرا مہلت نہ دیں گے۔
اور ہر اس فرشتے پر جس کانام نے نہیں کیا مرتبہ ہے اور یہ کہ تو نے کس کام پر اسے معین کیا ہے اور ہوا زمین اورپانی میں رہنے والے فرشتوں پر اور ان پر جو مخلوقات پر معین ہیں ان سب پر رحمت نازل کر اس دن کہ جب ہر شخص طرح آئے گا کہ اس کے ساتھ ہنکانے والا ہو گا اورایک گواہی دینے والا اور ان سب پر ایسی رحمت نازل فرما جو ان کے لیے عزت با لائے عزت اورطہارت بالائے طہارت کا باعث ہو اے اللہ ! جب تو اپنے فرشتوں اوررسولوں پر رحمت نازل کرے اورہمارے صلوة وسلام کو ان تک پہنچائے تو ہم پر بھی اپنی رحمت نازل کرنا اس لیے کہ تو نے ہمیں ان کے ذکر خیر کی توفیق بخشی ۔ بے شک تو بخشنے والا اورکریم ہے ۔

انبیاء کے تابعین اوران پر ایمان لانے والوں کے حق میں حضرت کی دعا

اَللّٰہُمَّ وَ اَتْبَاعُ الرُّسُلِ وَ مُصَدِّقُوْہُمْ مِنْ اَہْلِ الْاَرْضِ بِالْغَیْبِ عِنْدَ مُعَارَضَةِ الْمُعَانِدِیْنَ لَہُمْ بِالتَّکْذِیْبِ وَالْاِشْتِیَاقِ اِلَی الْمُرْسَلِیْنَ بَحَقَائِقِ الْاِیْمَانِ فِیْ کُلِّ دَہْرٍ وَّ زَمَانٍ اَرْسَلْتَ فِیْہِ رَسُوْلاً وَّ اَقَمْتَ لِاَہْلِہ دَلِیْلاً مِّنْ لَّدُنْ اٰدَمَ اِلٰی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ وَ سَلَّمَ مِنْ اَئِمَّةِ الْہُدٰی وَ قَادَةِ اَہْلِ التُّقٰی عَلٰی جَمِیْعِہِمُ السَّلاَمُ فَذْکُرْہُمْ مِنْکَ بِمَغْفِرَةٍ وَّ رِضْوَانٍ اَللّٰہُمَّ وَ اَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ وَ سَلَّمَ خَآصَّةً نِ الَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الصَّحَابَةَ وَ الَّذِیْنَ اَبْلَوُ الْبَلاَءَ الْحَسَنَ فِیْ نَصْرِہ وَ کَانْفُوْہُ وَ اَسْرَعُوْا اِلٰی وِفَادَتِہ وَ سَابَقُوْا اِلٰی دَعْوَتِہ وَاسْتَجَابُوْا لَہ حَیْثُ اَسْمَعَہُمْ حُجَّةَ رِسَالاَتِہ وَ فَارَقُوا الْاَزْوَاجَ وَ الْاَوْلاَدَ فِیْ اِظْہَارِ کَلِمَتِہ وَ قَاتَلُوا الْاٰبَآءَ وَ الْاَبْنَآءَ فِیْ تَثْبِیْتِ نُبُوَّتِہ وَ انْتَصَرُوْا بِہ وَ مَنْ کَانُوْا مُنْطَوِیْنَ عَلٰی مَحَبَّتِہ یَرْجُوْنَ تِجَارَةً لَنْ تَبُوْرَ فِیْ مَوَدَّتِہ وَ الَّذِیْنَ ہَجَرَتْہُمُ الْعَشَآئِرُ اِذْ تَعَلَّقُوْا بِعُرْوَتِہ وَ انْتَفَتْ مِنْہُمُ الْقَرَابَاتُ اِذْ سَکَنُوْا فِیْ ظِلِّ قَرَابَتِہ فَلاَ تَنْسَ لَہُمْ اَللّٰہُمَّ مَا تَرَکُوْا لَکَ وَ فِیْکَ وَ اَرْضِہِمْ مِنْ رِضْوَانِکَ وَ بِمَا حَاشُوْا الْخَلْقَ عَلَیْکَ وَ کَانُوْا مَعَ رَسُوْلِکَ دُعَاةً لَکَ اِلَیْکَ وَاشْکُرْہُمْ عَلٰی ہِجْرِہِمْ فِیْکَ دِیَارَ قَوْمِہِمْ وَ خُرُوْجِہِمْ مِنْ سَعَةِ الْمَعَاشِ اِلٰی ضِیْقِہ وَ مَنْ کَثَّرْتَ فِیْ اِعْزَازِ دِیْنِکَ مِنْ مَظْلُوْمِہِمْ اَللّٰہُمَّ وَ اَوْصِلْ اِلَی التَّابِعِیْنَ لَہُمْ بِاِحْسَانِ اَلَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ خَیْرَ جَزَآئِکَ الَّذِیْنَ قَصَدُوْا سَمْتَہُمْ وَ تَحَرَّوْا وِجْہَتَہُمْ وَ مَضَوْا عَلٰی شَاکِلَتِہِمْ لَمْ یَثْنِہِمْ رَیْبٌ فِیْ بَصِیْرَتِہِمْ وَ لَمْ یَخْتَلِجْہُمْ شَکٌّ فِیْ قَفْوِ اٰثَارِہِمْ وَ الْاِئْتِمَامِ بِہِدَایَةِ مَنَارِہِمْ مُکَانِفِیْنَ وَ مَوَازِرِیْنَ لَہُمْ یَدِیْنُوْنَ بِدِیْنِہِمْ وَ یَہْتَدُوْنَ بِہَدْیِہِمْ یَتَّفِقُوْنَ عَلَیْہِمْ وَ لاَ یَتَّہِمُوْنَہُمْ فِیْمَا اَدَّوٴَا اِلَیْہِمْ اَللّٰہُمَّ وَ صَلِّ عَلَی التَّابِعِیْنَ مِنْ یَوْمِنَا ہٰذَا اِلٰی یَوْمِ الدِّیْنِ وَ عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ وَ عَلٰی ذُرِّیَّاتِہِمْ وَ عَلٰی مَنْ اَطَاعَکَ مِنْہُمْ صَلٰوةً تَعْصِمُہُمْ بِہَا مِنْ مَعْصِیَتِکَ وَ تَفْسَحُ لَہُمْ فِیْ رِیَاضِ جَنَّتِکَ وَ تَمْنَعُہُمْ بِہَا مِنْ کَیْدِ الشَّیْطَانِ وَ تُعِیْنُہُمْ بِہَا عَلٰی مَا اسْتَعَانُوْکَ عَلَیْہِ مِنْ بِرٍّ وَ تَقِیہِمْ طَوَارِقَ اللَّیْلِ وَ النَّہَارِ اِلاَّ طَارِقًا یَطْرُقُ بِخَیْرٍ وَ تَبْعَشُہُمْ بِہَا عَلَی اعْتِقَادِ حُسْنِ الرَّجَاُ لَکَ وَ الطَّمَعِ فِیْمَا عِنْدَکَ وَ تَرَکِ التُّہْمَةِ فِیْمَا تَحْوِیْہِ اَیْدِی الْعِبَادِ لِتَرُدَّہُمْ اِلَی الرَّغْبَةِ اِلَیْکَ وَ الرَّہْبَةِ مِنْکَ وَ تُزَہِّدَہُمْ فِیْ سَعَةِ الْعَاجِلِ وَ تُحَبِّبَ اِلَیْہِمُ الْعَمَلَ لِلْاٰجِلِ وَ الْاِسْتِعْدَادَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَ تُہَوِّنَ عَلَیْہِمْ کُلَّ کَرْبٍ یَحِلُّ بِہِمْ یَوْمَ خُرُوْجِ الْاَنْفُسِ مِنْ اَبْدَابِہَا وَ تُعَافِیَہُمْ مِمَّا تَقَعُ بِہ الْفِتْنَةُ مِنْ مَحْذُوْرَاتِہَا وَ کَبَّةِ النَّارِ وَ طُوْلِ الْخُلُوْدِ فِیْہَا وَ تُصَیِّرَہُمْ اِلٰی اَمْنٍ مِنْ مَقِیْلِ الْمُتَّقِیْنَ۔

انبیاء کے تابعین اوران پر ایمان لانے والوں کے حق میں حضرت کی دعا:
اے اللہ ! تو اہل زمین میں سے رسولوں کی پیروی کرنے والوں اور ان مومنین کی اپنی مغفرت اورخوشنودی کے ساتھ یاد فرما جو غیب کی رو سے ان پر ایمان لائے اس وقت کہ جب دشمن ان کے جھٹلانے کے در پے تھے اور اس وقت کہ جب وہ ایمان کی حقیقتوں کی روشنی میں ان کے (ظہور کے ) مشتاق تھے ۔ ہر اس دور اور ہر اس زمانہ میں جس میں نے نے کوئی رسول بھیجا اوراس وقت کے لوگوں کے لیے کوئی رہنما مقرر کیا ۔ حضرت آدم کے وقت سے کے کر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد تک جو ہدایت کے پیشوا اورصاحبان تقوی کے سر براہ تھے ( ان سب پر سلام ہو ) بارالہا!خصوصیت سے اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے وہ افراد جنہوں نے پوری طرح پیغمبر کا ساتھ دیا۔ اوران کی نصرت میں پوری شجاعت کا مظاہرہ کیا اور ان کی مدد پر کمر بستہ رہے اوران پر ایمان لانے میں جلد ی اوران کی دعوت کی طرف سبقت کی ۔ اور جب پیغمبرنے اپنی رسالت کی دلیلیں ان کے گوش گزار کیں تو انہوں نے لبیک کہی اور ان کا بول بالا کرنے کے لیے بیوی بچوں کو چھوڑ دیا اور امر نبوت کے استحکام کے لیے باپ اوربیٹوں تک سے جنگیں کیں اورنبی اکرم کے وجود کی برکت سے کامیابی حاصل کی اس حالت میں کہ ان کی محبت دل کے ہر رگ وریشہ میں لئے ہوئے تھے اورا ن کی محبت ودوستی میں ایسی نفع بخش تجارت کے متوقع تھے جس میں کبھی نقصان نہ ہو۔ اور جب ان کے دین کے بندھن سے وابستہ ہوئے تو ان کے قوم قبیلے نے انہیں چھوڑ دیا۔اورجب ان کے سایہ قرب میں منزل کی تو اپنے بیگانے ہو گئے تو اے میرے معبود !انہو ں نے تیری خاطر اورتیری راہ میں جو سب کو چھوڑ دیا تو (جزائے کے موقع پر ) انہیں فراموش نہ کیجئیواوران کی فدا کاری اورخلق خدا کو تیرے دین پر جمع کرنے اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ داعی حق بن کر کھڑا ہونے کا صلہ میں انہیں اپنی خوشنودی سے سرفراز وشاد کان فرما اورانہیں اس امر پر بھی جزاد ے کہ انہو ں نے تیری خاطر اپنے قوم قبیلے کے شہروں سے ہجرت کی اور وسعت معاش سے تنگی معاش میں جا پڑے اوریونہی ان مظلوموں کی خوشنودی کا سامان کر کہ جن کی تعداد کو تو نے اپنے دین کو غلبہ دینے کے لیے بڑھایا بارالہا ۔ جنہوں نے اصحاب رسول کی احسن طریق سے پیروی کی انہیں بہترین جزائے خیر دے جو ہمیشہ یہ دعا کرتے رہے کہ اے ہمارے پروردگار! توہمیں اور ہمارے بھائیوں کو بخشدے جو ایمان لانے میں ہم سے سبقت لے گئے ۔ اور جن کا مطمخ نظر اصحاب کا طریق رہا اور انہی کا طور طریقہ اختیار کیا اور انہی کی روش پر گامزن ہوئے ۔ ان کی بصیرت میں کبھی شبہ کا گزر نہیں ہوا کہ انہیں شک وتر ودنے پریشان نہیں کیا وہ اصحاب نبی کے معاون ودستگیر اورد ین میں ان کے پیرو کار اورسیرت واخلاق میں ا ن سے درس آموز رہے اورہمیشہ ان کے ہمنوا رہے اور ان کے پہنچائے ہوئے احکام میں ان پر کوئی الزام نہ دھرا بارالہا! ان تابعین اوران کے ازواج اورآل اولاد اوران میں سے جو تیرے فرمانبردار ومطیع ہیں ان پر آج سے لے کر روز قیامت تک درود رحمت بھیج ایسی رحمت جس کے ذریعہ تو انہیں معصیت سے بچائے ، جنت کے گلزاروں میں فراخی ووسعت دے۔ شیطان کے مکر سے محفوظ رکھے اورجس کا ر خیر میں تجھ سے مدد چاہیں ان کی مدد کرے اورشب وروز کے حوادث سے سوائے کسی نوید خیر کے ان کی نگہداشت کرے اوراس بات پر انہیں آمادہ کرئے کہ وہ تجھ سے حسن امید کا عقیدہ وابستہ رکھیں اورتیرے ہاں کی نعمتوں کی خواہش کریں ۔ اوربندوں کے ہاتھوں میں فراخی نعمت کو دیکھ کر تجھ پر (بے انصافی کا ) الزام نہ دھریں تا کہ تو ان کا رخ اپنے امید وبہم کی طرف پھیر دے اوردنیا کی وسعت وفراخی سے انہیں بے تعلق کر دے اورعمل آخرت اورموت کے بعد کی منزل کاساز وبرگ مہیا کرنا ان کی نگاہوں میں خوش آیند بنا دے اورروحوں کے جسموں سے جدا ہونے کے دن ہر کرب واندوہ جو ان پر وارد ہو آسان کر دے اورفتنہ وآزمائش سے پیدا ہونے والے خطرات اورجہنم کی شدت اوراس میں ہمیشہ پڑنے رہنے سے نجات دے اور انہیں جائے امن کی طرف جو پرہیز گاروں کی آسائش گاہ ہے منتقل کر دے ۔

اپنے لئے اور اپنے دوستوں کے لیے حضرت کی دعا

یَا مَنْ لاَ تَنْقَضِیْ عَجَآئِبُ عَظَمَتِہ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ سَلَّمَ وَ احْجُبْنَا عَنِ الْاِلْحَادِ فِیْ عَظَمَتِکَ وَ یَا مَنْ لاَ تَنْتَہِیْ مُدَّةُ مُلْکِہ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ مَلَّمَ وَ اَعْتِقْ رِقَابَنَا مِنْ نِقَمَتِکَ وَ یَا مَنْ لاَ تَفْنٰی خَزَآئِنُ رَحْمَتِہ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اجْعَلْ لَنَا نَصِیْبًا فِیْ رَحْمَتِکَ وَ یَا مَنْ تَنْقَطِعُ دُوْنَ رُوٴْیَتِہِ الْاَبْصَارُصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ سَلَّمَ وَ اَدْ نِنَا اِلٰی قُرْبِکَ وَ یَا مَنْ تَصْغُرُ عِنْدَ خَطَرَةِ الْاَخْطَارُ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ کَرِّمْنَا عَلَیْکَ وَ یَا مَنْ تَطْہَرُ عِنْدَہ بِوَاطِنُ الْاَخْبَارِ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ لاَ تَفْضَحْنَا لَدَیْکَ اَللّٰہُمَّ اغْنِنَا عَنْ ہِبَةِ الْوَقَّابِیْنَ بِہِبَتِکَ وَ اکْفِنَاوَا شَةِ الْقَاطِعِیْنَ بِصِلَتِکَ حَتّٰی لاَ نَرْغَبَ اِلٰی اَحَدٍ مَعَ بَذْلِکَ وَ لاَ نَسْتَوْحِشَ مِنْ اَحَدٍ مَعَ فَضْلِکَ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ کِدْ لَنَا وَ لاَ تَکِدْ عَلَیْنَا وَ امْکُرْلَنَا وَ لاَ تَمْکُرْبِنَا وَ اَدِلْ لَنَا وَ لاَتُدِلْ مِنَّا اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ قِنَا مِنْکَ وَ احِفَظْنَا بِکَ وَ اہْدِنَا اِلَیْکَ وَ لاَتُبَاعِدْنَا عَنْکَ اِنَّ مَنْ تَقِہ یَسْلَمْ وَ مَنْ تَہْدِہ یَعْلَمْ وَ مَنْ تُقَرِّبْہُ اِلَیْکَ یَغْنَمْ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اکْفِنَا حَدَّ نَوَآئِبِ الزَّمَانِ وَ شَرَّ مَصَآئِدِ الشَّیْطٰنِ وَ مَرَارَةَ صَوْلَةِ السُّلْطَانِ اَللّٰہُمَّ اِنَّمَا یَکْتَفِی الْمُکْتَفُوْنَ بِفَضِلِ قُوَّتِکَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اکْفِنَا وَ اِنَّمَا یُعْطِی الْمُعْطُوْنَ مِنْ فَضْلِ جِدَتِکَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ اَعْطِنَا وَ اِنَّمَا یَہْتَدِی الْمُہْتَدُوْنَ بِنُوْرِ وَجْہِکَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اہْدِنَا اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ مَنْ وَ الَیْتَ لَمْ یَضْرُرْہُ خِذْلاَنُ الْخَاذِلِیْنَ وَ مَنْ اَعْطَیْتَ لَمْ یَنْقُصْہُ مَنْعُ الْمَانِعِیْنَ وَ مَنْ ہَدَیْتَ لَمْ یُغْوِہ اِضْلاَلُ الْمُضِلِّیْنَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ امْنَعْنَا بِعِزِّکَ مِنْ عِبَادِکَ وَ اَغْنِنَا عَنْ غَیْرِکَ بِاِرْفَادِکَ وَ اسْلُکْ بِنَا سَبِیْلَ الْحَقِّ بِاِرْشَادِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اجْعَلَ سَلاَمَةَ قُلُوْبِنَا فِیْ ذِکْرِ عَظَمَتِکَ وَ فَرَاغَ اَبْدَانِنَا فِیْ شُکْرِ نِعْمَتِکَ وَ انْطِلاَقِی اَلْسِنَتِنَا فِیْ وَصْفِ مِنَّتِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اجْعَلْنَا مِنْ دُعَاتِکَ الدَّاعِیْنَ اِلَیْکَ وَ ہُدَاتِکَ الدَّالِیْنَ عَلَیْک وَ مِنْ خَاصَّتِکَ الْخَاصِّیْنَ لَدَیْکَ یَااَرَحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔

اپنے لئے اور اپنے دوستوں کے لیے حضرت کی دعا:
اے وہ جس کی بزرگی وعظمت کے عجائب ختم ہونے والے نہیں ۔ تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمیں اپنی عظمت کے پردوں میں چھپا کر کنج اندیشوں سے بچا لے ۔ اوروہ جس کی شاہی وفرمانروائی کی مدت ختم ہونے والی نہیں تو رحمت نازل کر محمد اورا ن کی آل پراورہماری گردنوں کو اپنے غضب وعذاب ( بندھنوں )سے آزاد رکھ ۔ اے وہ جس کی رحمت کے خزانے ختم ہونے والے نہیں رحمت نازل فر ما محمد اوران کی آل پر اور اپنی رحمت میں ہمارا بھی حصہ قرار دے۔ اے وہ جس کے مشاہدہ سے آنکھیں قاصر ہیں رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اوراپنی بارگاہ سے ہم کو قریب کر لے۔ اے وہ جس کی عظمت کے سامنے تمام عظمتیں پست وحقیر ہیں رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اورہمیں اپنے ہاں عزت عطا کر۔ اے وہ جس کے سامنے راز ہائے سر بستہ ظاہر ہیں رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہمیں اپنے سامنے رسوا نہ کر۔بارالہا! ہمیں اپنی بخشش وعطا کی بدولت بخشش کرنے والوں کی بخشش سے بے نیاز کر دے اوراپنی پیوستگی کے ذریعہ قطع تعلق کرنے والوں کی بے تعلقی وڈور کی تلافی کر دے تاکہ تیری بخشش وعطا کے ہوتے ہوئے دوسرے سے سوال نہ کریں اورتیرے فضل واحسان کے ہوتے ہوئے کسی سے ہراساں نہ ہوں اے اللہ !محمدا ورا ن کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمارے نفع کی تدبیر کر اورہمارے نقصان کی تدبیر نہ کر اورہم سے مکر کرنے والے دشمنوں کو اپنے مکر کا نشانہ نہ بنا اور ہمیں اس کی زد پر نہ رکھ ۔ اورہمیں دشمنوں پر غلبہ دے دشمنوں کو ہم پر غلبہ نہ دے ۔ بارالہا ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمیں اپنی ناراضی سے محفوظ رکھ اوراپنے فضل وکرم سے ہماری نگہداشت فرما اور اپنی جانب ہمیں ہدایت کر اوراپنی رحمت سے دور نہ کر کہ جسے تو اپنی ناراضگی سے بچائے گاوہی بچے گا اورجسے تو ہدایت کرے گا وہی (حقائق پر )مطلع ہو گا اورجسے تو (اپنی رحمت سے )قریب کرے گا وہی فائدہ میں رہے گا۔
اے معبود !تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااورہمیں زمانہ کے حوادث کی سختی اورشیطان کے ہتھکنڈوں کی فتنہ انگیزی اورسلطان کے قہر وغلبہ کی تلخکامی سے اپنی پناہ میں رکھ ۔ بارالہا!بے نیاز ہونے والے تیرے ہی کمال قوت واقتدار کے سہارے بے نیاز ہوتے ہیں ۔
رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور ہمیں بے نیاز کر دے اورعطا کرنے والے تیری ہی عطا وبخشش کے حصہ وافر میں سے عطا کرتے ہیں ۔ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور ہمیں بھی (اپنے خزانہ رحمت سے )عطا فرما۔ اور ہدایت پانے والے تیری ہی ذات کی درخشندگیوں سے ہدایت پاتے ہیں ۔ رحمت نازل فرما
محمد اوران کی آل پراورہمیں ہدایت فرما۔بارالہا ! جس کی تو نے مدد کی اسے مدد نہ کرنے والوں کا مدد سے محروم رکھنا کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتا۔اورجسے تو عطا کرے اس کے ہاں روکنے والوں کے روکنے سے کچھ کمی نہیں ہو جاتی ۔اورجس کی تو خصوصی ہدایت کرے اسے گمراہ کرنے والوں کا گمراہ کرنا بے راہ نہیں کر سکتا۔ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اوراپنے غلبہ اورقوت کے ذریعہ بندوں(کے شر) سے ہمیں بچا ئے رکھ اوراپنی عطا وبخشش کے ذریعہ دوسروں سے بے نیاز کر دے اوراپنی رہنمائی سے ہمیں راہ حق پر چلا اے معبود ! تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمارے دلوں کی سلامتی اپنی عظمت کی یاد میں قرار دے اورہماری جسمانی فراغت (کے لمحوں ) کو اپنی نعمت کے شکر یہ میں صرف کر دے اورہماری زبانوں کی گویائی کو اپنے احسان کی توصیف کے لیے وقف کر دے اے اللہ ! تو رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جو تیری طرف دعوت دینے والے اورتیری طرف کا راستہ بتانے والے ہیں اوراپنے خاص الخاص مقربین میں سے قرار دے اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے۔

دعائے صبح وشام

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ خَلَقَ الَّیْلَ وَ النَّہَارَ بِقُوَّتِہ وَ مَیَّزَ بَیْنَہُمَا بِقُدْرَتِہ وَ جَعَلَ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا حَدًّا مَحْدُوْدًا وَّ اَمَدًا مَّمْدُوْدًا یُوْلِجُ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا فِیْ صَاحِبِہ وَ یُوْلِجُ صَاحِبَہ فِیْہِ بِتَقْدِیْرٍ مِنْہُ لِلْعِبَادِ فِیْمَا یَغْذُوْہُمْ بِہ وَ یُنْشِئُہُمْ عَلَیْہِ فَخَلَقَ لَہُمُ اللَّیْلَ لِیَسْکُنُوْا فِیْہِ مِنْ حَرَکَاتِ التَّعَبِ وَ نَہَضَاتِ النَّصَبِ وَ جَعَلَہ لِبَاسًا لِیَلْبَسُوْا مِنْ رَاحَتِہ وَ مَنَامِہ فَیَکُوْنَ ذٰلِکَ لَہُمْ جَمَامًا وَ قُوَّةً وَ لِیَنَالُوْا بِہ لَذَّةً وَ شَہْوَةً وَ خَلَقَ لَہُمُ النَّہَارَ مُبْصِرًا لِیَبْتَغُوْا فِیْہِ مِنْ فَضْلِہ وَ لِیَتَسَبَّبُوْا اِلٰی رِزْقِہ وَ یَسْرَحُوْا فِیْ اَرْضِہ طَلَبًا لِمَا فِیْہِ نَیْلُ الْعَاجِلِ مِنْ دُنْیَاہُمْ وَ دَرَکُ الْاٰجِلِ فِیْ اُخْرٰیہُمْ بِکُلِّ ذٰلِکَ یُصْلِحُ شَأْنَہُمْ وَ یَبْلُوْا اَخْبَارَہُمْ وَ یَنْظُرُ کَیْفَ ہُمْ فِیْ اَوْقَاتِ طَاعَتِہ وَ مَنَازِلِ فُرُوْضِہ وَ مَوَاقِعِ اَحْکَامِہ لِیَجْزِیَ الَّذِیَنْ اَسَائُوْا بِمَا عَمِلُوْا وَ یَجْزِیَ الَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا بِالْحُسْنٰی اَللّٰہُمَّ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلٰی مَا فَلَقْتَ لَنَا مِنَ الْاِصْبَاحِ وَ مَتَّعْتَنَا بِہ مِنْ ضَوْءِ النَّہَارِ وَ بَصَّرْتَنَا مِنْ مَطَالِبِ الْاَقْوَاتِ وَ وَقَیْتَنَا فِیْہ مِنْ طَوَارِقِ الْآفَاتِ اَصْبَحْنَا وَ اَصْبَحَتِ الْاَشْیَاءُ کُلُّہَا بِجُمْلَتِہَا لَکَ سَمَآوٴُہَأ وَ اَرْضُہَا وَ مَا بَثَثْتَ فِیْ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا سَاکِنُہ وَ مُتَحَرِّکُہ وَ مُقِیْمُہ وَ شَاخِصُہ وَ مَا عَلاَ فِیْ الْہَوَآءِ وَ مَا کُنَّ تَحْتَ الثَّرٰی اَصْبَحْنَا فِیْ قَبْضَتِکَ یَحْوِیْنَا مُلْکُکَ وَ سُلْطَانِکَ وَ تَضُمُّنَا مَشِیَّتُکَ وَ نَتَصَرَّفُ عَنْ اَمْرِکَ وَ نَتَقَلَّبُ فِیْ تَدْبِیْرِکَ لَیْسَ لَنَا مِنَ الْاَمْرِ اِلاَّ مَا قَضَیْتَ وَ لاَ مِنَ الْخَیْرِ اِلاَّ مَا اَعْطَیْتَ وَ ہٰذَا یَوْمٌ حَادِثٌ جَدِیْدٌ وَ ہُوَ عَلَیْنَا شَاہِدٌ عَتِیْدٌ اِنْ اَحْسَنَّا وَدَّعْنَا بِحَمْدٍ وَ اِنْ اَسَاْنَا فَارَقَنَا بِذَمٍّ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَارْزُقْنَا حُسْنَ مُصَاحَبَتِہ وَاعْصِمْنَا مِنْ سُوْءِ مُفَارَقَتِہ بِاِرْتِکَابِ جَرِیْرَةٍ اَوِاقْتِرَافِ صَغِیْرَةٍ اَوْ کَبِیْرَةٍ وَ اَجْزِلْ لَنَا فِیْہِ مِنَ الْحَسَانَاتِ وَ اَخْلِنَا فِیْہِ مِنَ السَّیِّئٰاتِ وَامْلَأْ لَنَا مَا بَیْنَ طَرَفَیْہِ حَمْدًا وَ شُکْرًا وَ اَجْرًا وَّ ذُخْرًا وَ فَضْلاً وَ اِحْسَانًا اَللّٰہُمَّ یَسِّرْ عَلَی الْکِرَامِ الْکَاتِبِیْنَ مَوٴُنَتَنَا وَامْلَأْ لَنَا مِنْ حَسَنَاتِنَا صَحَائِفَنَا وَ لاَ تُخْزِنَا عِنْدَہُمْ بِسُوْءِ اَعْمَالِنَا اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ لَنَا فِیْ کُلِّ سَاعَةٍ مِنْ سَاعَاتِہ حَظًّا مِّنْ عِبَادِکَ وَ نَصِیْبًا مِّنْ شُکْرِکَ وَ شَاہِدَ صِدْقٍ مِّنْ مَلاَئِکَتِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَاحْفَظْنَا مِنْ بَیْنِ اَیْدِیْنَا وَ مِنْ خَلْفِنَا وَ عَنْ اَیْمَانِنَا وَ عَنْ شَمَآئِلِنَا وَ مِنْ جَمِیْعِ نَوَاحِیْنَا حِفْظًا عَاصِمًا مِّنْ مَعْصِیَتِکَ ہَادِیًا اِلٰی طَاعَتِکَ مُسْتَعْمِلاً لِمَحَبَّتِکَ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ وَفِّقْنَا فِیْ یَوْمِنَا ہٰذَا وَ لَیْلَتِنَا ہٰذِہ وَ فِیْ جَمِیْعِ اَیَّامِنَا لِاِسْتِعْمَالِ الْخَیْرِ وَ ہِجْرَانِ الشَّرِّ وَ شُکْرِ النِّعَمِ وَاتِّبَاعِ السُّنَنِ وَ مُجَانَبَةِ الْبِدَعِ وَ الْاَمْرِ بِالْمَعْرُوْفِ وَ النَّہْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ حِیَاطَةِ الْاِسْلاَمِ وَانْتِقَاصِ الْبَاطِلِ وَ اِذْلاَلِہ وَ نُصْرَةِ الْحَقِّ وَ اِعْزَازِہ وَ اِرْشَادِ الضَّالِ وَ مُعَاوَنَةِ الضَّعِیْفِ وَ اِدْرَاکِ اللَّہِیْفِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاجْعَلْہُ اَیْمَنَ یَوْمٍ عَہِدْنَاہُ وَ اَفْضَلَ صَاحِبٍ صَحِبْنَاہُ وَ خَیْرَ وَقْتٍ ظَلِلْنَا فِیْہِ وَاجْعَلْنَا مِنْ اَرْضٰی مَنْ مَرَّ عَلَیْہِ اللَّیْلُ وَ النَّہَارُ مِنْ جُمْلَةِ خَلْقِکَ اَشْکَرَہُمْ لِمَا اَوْلَیْتَ مِنْ نِعَمِکَ وَ اَقْوَمَہُمْ بِمَا شَرَعْتَ مِنْ شَرَآئِعِکَ وَ اَوْقَفَہُمْ عَمَّا حَذَّرْتَ مِنْ نَہْیِکَ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اُشْہِدُکَ وَ کَفٰی بِکَ شَہِیْدًا وَ اُشْہِدُ سَمَائَکَ وَ اَرْضَکَ وَ مَنْ اَسْکَنْتَہُمَا مِنْ مَلاَئِکَتِکَ وَ سَائِرِ خَلْقِکَ فِیْ یَوْمِیْ ہٰذَا وَ سَاعَتِیْ ہٰذِہ وَ لَیْلَتِیْ ہٰذِہ وَ مُسْتَقَرِّیْ ہٰذَا اَنِّیْ اَشْہَدُ اَنَّکَ اَنْتَ اللهُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ قَآئِمٌ بِالْقِسْطِ عَدْلٌ فی الْحُکْمِ رَوٴُوْفٌ بِالْعِبَادِ مَالِکُ الْمُلْکِ رَحِیْمٌ بِالْخَلْقِ وَ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَ رَسُوْلُکَ وَ خِیَرَتُکَ مِنْ خَلْقِکَ حَمَّلْتَہ رِسَالَتَکَ فَاَدَّہَا وَ اَمَرْتَہ بِالنُّصْحِ لِاُمَّتِہ فَنَصَحَ لَہَا اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ اَکْثَرَ مَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اَحَدٍ مِّنْ خَلْقِکَ وَ آتِہ عَنَّا اَفْضَلَ مَا آتَیْتَ اَحَدًا مِنْ عِبَادِکَ وَاجْزِہ عَنَّا اَفْضَلَ وَ اَکْرَمَ مَا جَزَیْتَ اَحَدًا مِنْ اَنْبِیَآئِکَ عَنْ اُمَّتِہ اِنَّکَ اَنْتَ الْمَنَّانُ بِالْجَسِیْمِ الْغَافِرُ لِلْعَظِیْمِ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ مِنْ کُلِّ رَحِیْمٍ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ الطَّیِّبِیْنَ الطَّہِرِیْنَ الْاَخْیَارِ الْاَنْجَبِیْنَ۔

جب کوئی مہم درپیش ہوتی یا کسی قسم کی بے چینی ہوتی تو حضرت یہ دعا پڑھتے

یَا مَنْ تُحَلُّ بِہ عُقَدُ الْمَکَارِہ وَ یَا مَنْ یُفْثَئُا بِہ حَدُّ الشَّدَآئِدِ وَ یَا مَنْ یُلْتَمَسُ مِنْہُ الْمَخْرَجُ اِلٰی رَوْحِ الْفَرَجِ ذَلَّتْ لِقُدْرَتِکَ الصِّعَابُ وَ تَسَبَّبَتْ بِلُطْفِکَ الْاَسْبَابُ وَ جَرٰی بِقُدْرَتِکَ الْقَضَآءُ وَ مَضَتْ عَلٰی اِرَادَتِکَ الْاَشْیَآءُ فَہِیَ بِمَشِیَّتِکَ دُوْنَ قَوْلِکَ مُوٴْتَمِرَةٌ وَ بِاِرَادَتِکَ دُوْنَ نَہْیِکَ مُنْزَجِرَةٌ اَنْتَ الْمَدْعُوُّ لِلْمُہِمَّاتِ وَ اَنْتَ الْمَفْزَعُ فِی الْمُلِمَّاتِ لاَ یَنْدَفِعُ مِنْہَا اِلاَّ مَا دَفَعْتَ وَ لاَ یَنْکَشِفُ مِنْہَا اِلاَّ مَا کَشَفْتَ وَ قَدْ نَزَلَ بِیْ یَا رَبِّ مَا قَدْ تَکَاَدَّنِیْ ثِقْلُہ وَ اَلَّمَ بِیْ مَا قَدْ بَہَظَنِیْ حَمْلُہ وَ بِقُدْرَتِکَ اَوْرَدْتَہ عَلَیَّ وَ بِسُلْطَانِکَ وَجَّہْتَہ اِلَیَّ فَلاَ مُصْدِرَ لِمَآ اَوْرَدْتَ وَ لاَ صَارِفَ لِمَا وَجَّہْتَ وَ لاَ فَاتِحَ لِمَا اَغْلَقْتَ وَ لاَ مُغْلِقَ لِمَا فَتَحْتَ وَ لاَ مُیَسِّرَ لِمَا عَسَّرْتَ وَ لاَ نَاصِرَ لِمَنْ خَذَلْتَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ افْتَحْ لِیْ یَا رَبِّ بَابَ الْفَرَجِ بِطَوْلِکَ وَاکْسِرْ عَنِّیْ سُلْطَانَ الْہَمِّ بِحَوْلِکَ وَ اَنِلْنِیْ حُسْنَ النَّظَرِ فِیْمَا شَکَوْتُ وَ اَذِقْنِیْ خَلاَوَةَ الصُّنْعِ فِیْمَا سَاَلْتُ وَ ہَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَةً وَ فَرَجًا ہَنِیْئًا وَ اجْعَلْ لِیْ مِنْ عِنْدِکَ مَخْرَجًا وَ حَیًّا وَ لاَ تَشْغَلْنِیْ بِالْاِہْتِمَامِ عَنْ تَعَاہُدِ فَرُوْضِکَ وَاسْتِعْمَالِ سُنَّتِکَ فَقَدْ ضِقْتُ لِمَا نَزَلَ بِیْ یَا رَبِّ ذَرْعًا وَ امْتَلَأْتُ بِحَمْلِ مَا حَدَثَ عَلَیَّ ہَمًّا وَ اَنْتَ الْقَادِرُ عَلٰی کَشْفِ مَا مُنِیْتُ بِہ وَ دَفْعِ مَا وَقَعْتُ فِیْہِ فَافْعَل بِیْ ذٰلِکَ وَ اِنْ لَمْ اَسْتَوْجِبْہُ مِنْکَ یَا ذَا الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔

جب کوئی مہم درپیش ہوتی یا کسی قسم کی بے چینی ہوتی تو حضرت یہ دعا پڑھتے۔
اے وہ جس کے ذریعہ مصیبتوں کے بندھن کھل جاتے ہیں ۔ اے وہ جس کے باعث سختیوں کی باڑھ کند ہو جاتی ہے اے وہ جس سے (تنگی ودشواری سے )وسعت وفراخی کی آسائش کی طرف نکال لے جانے کی التجا کی جاتی ہے تو وہ ہے کہ تیری قدرت کے آگے دشواریاں آسان ہو گئیں ۔تیرے لطف سے سلسلہ اسباب برقرار رہا اورتیری قدرت سے قضا کا نفاذ ہوا اورتمام چیزیں تیرے ارادہ کے رخ پر گامزن ہیں وہ بن کہے تیری مشیت کی پابند اور بن روکے خود ہی تیرے ارادہ سے رکی ہوئی ہیں مشکلات میں تجھے ہی پکارا جاتا ہے اور اسی بلیات میں تو ہی جائے پناہ ہے ۔ ان میں سے کوئی مصیبت ٹل نہیں سکتی مگر جسے توٹال دے اور کوئی مشکل حل نہیں سکتی مگر جسے توحل کر دے پروردگار ! مجھ پر ایک ایسی مصیبت نازل ہوئی ہے جس کی سنگینی نے مجھے گرانبار کر دیا ہے اور ایسی آفت آپڑی ہے جس سے میری قوت برداشت عاجز ہو چکی ہے تو نے اپنی قدرت سے اس مصیبت کو مجھ پر وارد کیا ہے اور اپنے اقتدار سے میری طرف متوجہ کیا ہے ۔ توجسے وارد کرے اسے کوئی ہٹانے والا ، اورجسے تومتوجہ کرے اسے کوئی پلٹانے والا ، اورجسے تو بند کرے اسے کوئی کھولنے والا اورجسے تو کھولے اسے کوئی بد کرنے والا اورجسے تو دشوار بنا ئے اسے کوئی آسان کرنے والا اورجسے تو نظر انداز کرے اسے کوئی مدد دینے والا نہیں ہے ۔ رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر ، اوراپنی کرم نوازی سے اے میرے پالنے والے میرے لیے آسائش کا دروازہ کھول دے اوراپنی قوت وتوانائی سے غم واندوہ کھول دے اوراپنی قوت وتوانائی سے غم واندوہ کا زور توڑ دے اورمیرے اس شکوہ کے پیش نظر اپنی نگاہ کرم کا رخ میری طرف موڑ دے اورمیری حاجت کو پورا کر کے شیرینی احسان سے مجھے لذت اندوز کر ۔ اور اپنی طرف سے رحمت اورخوشگوار آسودگی مرحمت فرما اورمیرے لیے اپنے لطف خاص سے جلد چھٹکارے کی راہ پیدا کر اور اس غم واندوہ کی وجہ سے اپنے فرائض کی پابندی اورمستحبات کی بجا آوری سے غفلت میں نہ ڈال دے ۔ کیونکہ میں مصیبت کے ہاتھوں تنگ آچکا ہوں اوراس حادثہ کے ٹوٹ پڑنے سے دل رنج واندوہ سے بھر گیا ہے جس مصیبت میں مبتلا ہوں اس کے دور کرنے اورحسن بلا میں پھنسا ہوا ہوں اس سے نکالنے پر تو ہی قادر ہے لہذا اپنی قدرت کو میرے حق میں کار فرما کر ۔ اگرچہ تیری طرف سے میں اس کا سزا وار نہ قرار پا سکوں ۔ اے عرش عظیم کے مالک ۔

مصیبتوں سے بچاو اور برے اخلاق واعمال سے حفاظت کے سلسلہ میں حضرت کی دعا



اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ ہَیَجَانِ الْحِرْصِ وَ سَوْرَةِ الْغَضَبِ وَ غَلَبَةِ الْحَسَدِ وَ ضَعْفِ الصَّبْرِ وَ قِلَّةِ الْقَنَاعَةِ وَ شَکَاسَةِ الْخُلْقِ وَ اِلْحَاحِ الشَّہْوَةِ وَ مَلَکَةِ الْحَمِیَّةِ وَ مُتَابَعَةِ الْہَوٰی وَ مُخَالَفَةِ الْہُدٰی وَ سِنَةِ الْغَفْلَةِ وَ تَعَاطِیْ الْکُلْفَةِ وَ اِیْثَارِ الْبَاطِلِ عَلَی الْحَقِّ وَ الْاِصْرَارِ عَلَی الْمَاثَمِ وَ اِسْتِسْغَارِ الْمَعْصِیْةِ وَ اسْتِکْبَارِ الطَّاعَةِ وَ مُبَاہَاةِ الْمُکْثِرِیْنَ وَ الْاِزْرَاءِ بِالْمُقِلِّیْنَ وَ سُوْٓءِ الْوِلاَیَةِ لِمَنْ تَحْتَ اَیْدِیْنَا وَ تَرْکِ الشُّکْرِ لِمَنِ اسْطَنَعَ الْعَارِفَةَ عِنْدَنَا اَوْ اَنْ نَعْضُدَ ظَالِمًا اَوْ نَخْذُلَ مَلْہُوْفًا اَوْ نَرُوْمَ مَا لَیْسَ لَنَا بِحَقٍّ اَوْ نَقُوْلَ فِی الْعِلْمِ بِغَیْرِ عِلْمٍ وَ نَعُوْذُ بِکَ اَنْ نَنْطَوِیَ عَلٰی غِشِّ اَحَدٍ وَ اَنْ نُعْجِبَ بِاَعْمَالِنَا وَ نَمُدَّ فِیْ اٰمَالِنَا وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنْ سُوْٓءِ السَّرِیْرَةِ وَاحْتِقَارِ الصَّغِیْرَةِ وَ اَنْ یَسْتَحْوِذَ عَلَیْنَا الشَّیْطَانُ اَوْ یَنْکُبَنَا الزَّ مَانُ اَوْ یَتَہَضَّمْنَا السُّلْطَانُ وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنْ تَنَاوُلِ الْاِسْرَافِ وَ مِنْ فِقْدَانِ الْکَفَاْفِ وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَمَاتَةِ الْاَعْدَآءِ وَ مِنَ الْفَقْرِ اِلَی الْاَکْفَاءِ وَ مِنْ مَعِیْشَةٍ فِیْ شِدَّةٍ وَ مِیْتَةٍ عَلٰی غَیْرِ عُدَّةٍ وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْحَسْرَةِ الْعُظْمٰی وَ الْمُصِیْبَةِ الْکُبْرٰی وَ اَشْقَی السَّقَاءِ وَ سُوْٓءِ الْمَاٰبِ وَ حِرْمَانِ الثَّوَابِ وَ حُلُوْلِ الْعِقَابِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ اَعِذْنِیْ مِنْ کُلِّ ذٰلِکَ بِرَحْمَتِکَ وَ جَمِیْعَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔

مصیبتوں سے بچاو اور برے اخلاق واعمال سے حفاظت کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء
اے اللہ !میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں حرص کی طغیانی غضب کی شدت، حسد کی چیرہ دستی ، بے صبری ، قناعت کی کمی ، کج اخلاقی ، خواہش نفس کی فراوانی ، عصبیت کے غلبہ ، ہوا وہوس کی پیروی ، ہدایت کی خلاف ورزی ، خواب غفلت (کی مدہوشی )اورتکلف پسند ی سے نیز باطل کو حق پر ترجیح دینے ، گناہوں پر اصرار کرنے ، معصیت کو حقیر اوراطاعت کو عظیم سمجھنے ، دولت مندوں کے سے تفاخر، محتاجوں کی تحقیر اوراپنے زیر دستوں کی بری نگہداشت اورجو ہم سے بھلائی کرے اس کی ناشکری سے اوراس سے کہ ہم کسی ظالم کی مدد کریں اورمصیبت زدہ کو نظر انداز کریں یا اس چیز کا قصد کریں جس کا ہمیں حق نہیں یادین میں نے جانے بوجھے دخل دیں اور ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں اس بات سے کہ کسی کو فریب دینے کا قصد کریں یا اپنے اعمال نازاں ہوں اوراپنی امیدوں کا دامن پھیلائیں ۔ اور ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں بدر باطنی اورچھوٹے گناہوں کوحقیر تصور کرنے اور اس بات سے کہ شیطان ہم پر غلبہ حاصل کر لے جائے یا زمانہ ہم کو مصیبت میں ڈالے یا فرمانروا اپنے مظالم کا نشانہ بنائے اورہم تجھ سے پنای مانگتے ہیں دشمنوں بسر کرنے اورتوشئہ آخرت کے بغیر مر جانے سے اور تجھ سے پناہ مانگتے ہیں بڑے تاسف ، بڑی مصیبت ، بد ترین بدبختی ، برے انجام ، ثواب سے محرومی اورعذاب کے وارد ہونے سے ۔اے اللہ !محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اوراپنی رحمت کے صدقہ میں مجھے اورتمام مومنین ومومنات کو ان سب برائیوں سے پناہ دے ۔ اے تمام رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

طلب مغفرت کے اشتیاق میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ صَیِّرْنَا اِلٰی مَحْبُوْبِکَ مِنَ التَّوْبَةِ وَ اَزِلْنَا عَنْ مَکْرُوْہِکَ مِنَ الْاِصْرَارِ اَللّٰہُمَّ وَ مَتٰی وَقَفْنَا بَیْنَ نَقْصَیْنَ فِیْ دِیْنٍ اَوْ دُنْیَا فَاَوْقِعِ النَّقْصَ بِاَسْرَعِہِمَا فَنَاءً وَاجْعَلِ الَّوْبَةَ فِیْ اَطْوَلِہِمَا بَقَاءً وَ اِذَا ہَمَمْنَا بِہَمَّیْنِ یُرْضِیْکَ اَحَدُہُمَا عَنَّا وَ یُسْخِطُکَ الْاٰخَرُ عَلَیْنَا فَمِلْ بِنَا اِلٰی مَا یُرْضِیْکَ عَمَّا وَ اَوْہِنْ قُوَّتَنَا عَمَّا یُسْخِطُکَ عَلَیْنَا وَ لاَ تُخَلِّ فِیْ ذٰلِکَ بَیْنَ نُفُوْسِنَا وَاخْتِیَارِہَا فَاِنَّہَا مُخْتَارَةٌ لِلْبَاطِلِ اِلاَّ مَا وَفَّقْتَ اَمَّارَةٌ بِالسُّوْٓءِ اِلاَّ مَا رَحِمْتَ اَللّٰہُمَّ وَ اِنَّکَ مِنَ الضُّعْفِ خَلَقْتَنَا وَ عَلٰی الْوَہْنِ بَنَیْتَنَا وَ مِنْ مَآءٍ مَہِیْنٍ ابْتَدَاْتَنَا فَلاَ حَوْلَ لَنَا اِلاَّ بِقُوَّتِکَ وَ لاَ قُوَّةَ لَنَا اِلاَّ بِعَوْنِکَ فَاَیِّدْنَا بِتَوْفِیْقِکَ وَ سَدِّدْنَا بِتَسْدِیْدِکَ وَ اَعْمِ اَبْصَارَ قُلُوْبِنَا عَمَّا خَالَفَ مَحَبَّتَکَ وَ لاَ تَجْعَلْ لِشَیْءٍ مِّنْ جَوَارِحِنَا نُفُوْذًا فِیْ مَعْصِیَتِکَ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاجْعَلْ ہَمَسَاتِ قُلُوْبِنَا وَ حَرَکَاتِ اَعْضَائِنَا وَ لَمَحَاتِ اَعْیُنِنَا وَ لَہَجَاتِ اَلْسِنَتِنَا فِیْ مُوْجِبَاتِ ثَوَابِکَ حَتّٰی لاَ تَفُوْتَنَا حَسَنَةٌ نَسْتَحِقُّ بِہَا جَزَآئِکَ وَ لاَ تَبْقٰی لَنَا سَیِّئَةٌ نَسْتَوْجِبُ بِہَا عِقَابَکَ۔

طلب مغفرت کے اشتیاق میں حضرت کی دعاء
اے اللہ !رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہماری توجہ اس کی توبہ کی طرف مبذول کر دے جو تجھے پسند ہے اورگناہ کے اصرار سے ہمیں دور رکھ جو تجھے ناپسند ہے بارالہا!جب ہمارا موقف کچھ ایسا ہو کہ (ہماری کسی کوتاہی کو باعث) دین کا زیاں ہوتا ہو یا دنیا کا تونقصان (دنیا میں ) قرار دے کہ جو جلد فنا پذیر ہے اورعفو ودرگذر کو(دین کے معاملہ میں ) قرار دے جو باقی وبر قرار رہنے والا ہے اورجب ہم ایسے دو کاموں کا ارادہ کریں کہ ان میں سے ایک تیری خوشنودی کا اور دوسرا تیری ناراضی کا باعث ہو تو ہمیں اس کام کی طرف مائل کرنا جو تجھے خوش کرنے والا ہو ۔ اور اس کام سے ہمیں بے دست وپا کر دینا جو تجھے ناراض کرنے والا ہو اوراس مرحلہ پر ہمیں اختیار دے کر آزاد نہ چھوڑدے ، کیونکہ نفس تو باطل حال ہو اوربرائی کا حکم دینے والا ہے مگر جہاں تیرا رحم کار فرما ہو ۔ بارالہا! تو نے ہمیں کمزور (نطفہ ) سے خلق فرمایا ہے اگر ہمیں کچھ قوت وتصرف حاصل ہے تو تیری قوت کی بدولت اوراختیار ہے تو تیری مدد کے سہارے سے لہذا اپنی توفیق سے ہماری دستگیری فرما اوراپنی رہنمائی سے استحکام وقوت بخش اورہمارے دیدہ دل کو ان باتوں سے جو تیری محبت کا خلاف ہیں بابینا کردے اورہمارے اعضاء کے کسی حصہ میں معصیت کے سرایت کرنے کی گنجائش پیدا نہ کر ۔ بارالہا ! رحمت نازل فرما محمد اورانکی آل پر اورہمارے دل کے خیالوں ، اعضاء کی جنبشوں،آنکھ کے اشاروں اورزبان کے کلموں کو ان چیزوں میں صرف کرنے کی توفیق دے جو تیرے ثواب کا باعث ہوں یہاں تک کہ ہم سے کوئی ایسی نیکی چھوٹنے نہ پائے جس سے ہم تیرے اجر وثواب کے مستحق قرار پائیں اورنہ ہم میں کوئی برائی رہ جائے جس سے تیرے عذاب کے سزا وار ٹھہریں ۔

اللہ تعالی سے پناہ طلب کرنے کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ اِنْ تَشَاْ تَعْفُ عَنَّا فَفِفَضْلِکَ وَاِنْ تَشَاْ تُعَذِّبْنَا فَبِعَدْلِکَ فَسَہِّلْ لَنَا عَفْوَکَ بِمَنِّکَ وَ اَجِرْنَا مِنْ عَذَابِکَ بِتَجَاوُزِکَ فَاِنَّ لاَ طَاقَةَ لَنَا بِعَدْلِکَ وَ لاَ نَجَاةَ لِاَحَدٍ مِنَّا دُوْنَ عَفْوِکَ یَا غَنِیَّ الْاَغْنِیَآءِ ہَا نَحْنُ عِبَادُکَ بَیْنَ یَدَیْکَ وَ اَنَا اَفْقَرُ الْفُقَرَآءِ اِلَیْکَ فَاجْبُرْ فَاقَتَنَا بِوُسْعِکَ وَ لاَ تَقْطَعْ رَجَائَنَا بِمَنْعِکَ فَتَکُوْنَ قَدْ اَشْقَیْتَ مَنِ اسْتَسْعَدَ بِکَ وَ حَرَمْتَ مَنِ اسْتَرْفَدَ فَضْلَکَ فَاِلٰی مَنْ حِیْنَئِذٍ مُنْقَلِبُنَا عَنْکَ وَ اِلٰی اَیْنَ مَذْہَبُنَا عَنْ بَابِکَ سُبْحَانَکَ نَحْنُ الْمُضْطَرُّوْنَ الَّذِیْنَ اَوْجَبْتَ اِجَابَتَہُمْ وَ اَہْلُ السُّوْءِ الَّذِیْنَ وَعَدْتَ الْکَشْفَ عَنْہُمْ وَ اَشْبَہُ الْاَشْیَآءِ بِمَشِیَّتِکَ وَ اَوْلَی الْاُمُوْرِ بِکَ فِیْ عَظَمَتِکَ رَحْمَةُ مَنِ اسْتَرْحَمَکَ وَ غَوْثُ مَنِ اسْتَغَاثَ بِکَ فَارْحَمْ تَضَرُّعَنَا اِلَیْکَ وَ اَغْنِنَا اِذْ طَرَحْنَا اَنْفُسَنَا بَیْنَ یَدَیْکَ۔ اَللّٰہُمَّ اِنَّ الشَّیْطَانَ قَدْ شَمِتَ بِنَا اِذْ شَایَعْنَاہُ عَلٰی مَعْصِیَتِکَ۔ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ لاَ تُشْمِتْہُ بِنَا بَعْدَ تَرْکِنَا اِیَّاہُ لَکَ وَ رَغْبَتِنَا عَنْہُ اِلَیْکَ۔

اللہ تعالی سے پناہ طلب کرنے کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء
بارالہا! اگر تو چاہے کہ ہمیں معاف کر دے تویہ تیرے فضل کے سبب سے ہے اوراگر تو چاہے کہ ہمیں سزا دے تو یہ تیرے عدل کی رو سے ہے ۔ تو اپنے شیوہ احسان کو پیش نظر ہمیں پوری معافی دے اور ہمارے گناہوں سے در گزرکرکے اپنے عذاب سے بچا لے ۔ اورتیرے عفو کے بغیر ہم میں سے کسی ایک کی بھی نجات نہیں ہو سکتی ۔ اے بے نیازوں کے بے نیاز!ہاں تو پھر ہم سب تیرے بندے ہیں جو تیرے حضور کھڑے ہیں اور میں سب محتاجوں سے بڑھ کر تیرا محتاج ہوں ۔ لہذا اپنے بھرے خزانے سے ہمارے فقر واحتیاج کو بھر دے ۔ اور اپنے دروازے سے رد کر کے ہماری امیدوں کو قطع نہ کر ۔ورنہ جو تجھ سے خوشحالی کا طالب تھا وہ تیرے ہاں حرماں نصیب ہو گا اور جو تیرے فضل سے بخش وعطا کا خواستگار تھا وہ تیرے در سے محروم رہے گا تواب ہم تجھے چھوڑ کر کسی کے پاس جائیں اورتیرا در چھوڑ کر کدھر کا رخ کریں ۔ تو اس سے منزہ ہے(کہ ہمیں ٹھکرا دے جب کہ ) ہم ہی وہ عاجز وبے بس ہیں جن کی دعائیں قبول کرنا تو نے اپنے اوپر لازم کر لیا ہے اوروہ درد مند ہیں جن کے دکھ درد کرنے کا تو نے وعدہ کیاہے۔ اورتمام چیزوں میں تیرے مقتضا ئے مشیت کے مناسب اور تمام امور میں تیری بزرگی وعظمت کے شایان یہ ہے کہ جو تجھ سے فریاد رسی چاہے، تو اس کی فریاد رسی کرے ۔ تواب اپنی بارگاہ میں ہماری تضرع وزاری پر رحم فرما ۔ اورجب کہ ہم نے اپنے کو تیرے آگے (خاک مذلت پر) ڈال دیا ہے تو ہمیں (فکر وغم سے )نجات دے ۔ بارالہا! جب ہم نے تیری معصیت میں شیطان کی پیروی کی تو اس نے (ہماری اس کمزوری پر ) اظہار مسرت کیا۔ تو محمد اور
اس سے رو گردانی کرکے تجھ سے لو لگا چکے ہیں تو کوئی ایسی افتاد نہ پڑے کہ وہ ہم پر شماتت کرے"

انجام بخیر ہونے کی دعاء

یَا مَنْ ذِکْرُہ شَرَفٌ لِلذَّاکِرِیْنَ وَ یَا مَنْ شُکْرُہ فَوْزٌ لِلشَّاکِرِیْنَ وَ یَا مَنْ طَاعَتُہ نَجَاةٌ لِلْمُطِیْعِیْنَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاشْغَلْ قُلُوْبَنَا بِذِکْرِکَ عَنْ کُلِّ ذِکْرٍ وَاَلْسِنَتَنَا بِشُکْرِکَ عَنْ کُلِّ شُکْرٍ وَ جَوَارِحَنَا بِطَاعَتِکَ عَنْ کُلِّ طَاعَةٍ فَاِنْ قَدَّرْتَ لَنَا فَرَاغًا مِنْ شُغْلٍ فَاجْعَلْہُ فَرَاغَ سَلاَمَةٍ لاَ تُدْرِکُنَا فِیْہِ تَبِعَةٌ وَ لاَ تَلْحَقُنَا فِیْہِ سَاْمَةٌ حَتّٰی یَنْصَرِفَ عَنَّا کُتَّابُ السَّیِّئَاتِ بِصَحِیْفَةٍ خَالِیَةً مِنْ ذِکْرِ سَیِّاٰتِنَا وَ یَتَوَلّٰی کُتَّابُ الْحَسَنَاتِ عَنَّا مَسْرُوْرِیْنَ بِمَا کَتَبُوْا مِنْ حَسَنَاتِنَا وَاِذَا انْقَضَتْ اَیَّامُ حَیٰوتِنَا وَتَصَرَّمَتْ مُدَدُ اَعْمَارِنَا وَاسْتَحْضَرَتْنَا دَعْوَتُکَ الَّتِیْ لاَ بُدَّ مِنْہَا وَ مِنْ اِجَابَتِہَا فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہ وَاجْعَلْ خِتَامَ مَا تُحْصٰیْ عَلَیْنَا کَتَبَةُ اَعْمَالِنَا تَوْبَةً مَقْبُوْلَةً لاَ تُوْقِفُنَا بَعْدَہَا عَلٰی ذَنْبٍ اِجْتَرَحْنَاہُ وَ لاَ مَعْصِیَةً اِقْتَرَفْنَاہَا وَ لاَ تَکْشِفْ عَنَّا سِتْرًا سَتَرْتَہ عَلٰی رُوٴُوْسِ الْاَشْہَادِ یَوْمَ تَبْلُوْا اَخْبَارَ عِبَادِکَ اِنَّکَ رَحِیْمٌ بِمَنْ دَعَاکَ وَ مُسْتَجِیْبٌ لِمَنْ نَادَاکَ۔

انجام بخیر ہونے کی دعاء
اے وہ ذات ! جس کی یاد ، یاد کرنے والوں کے لیے سرمایہ عزت ۔ اے وہ جس کا شکر شکر گزاروں کے لیے وجہ کامرانی ۔اے وہ جس کی فرمانبرداری فرمانبرداروں کے لیے ذریعہ نجات ہے رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اورہمارے دلوں کو اپنی یاد میں اورہماری زبانوں کو اپنے شکر یہ میں اور ہمارے اعضا کو اپنی فرما نبرداری سے بے نیاز کر دے ۔ اوراگر تو نے ہماری مصرفتیوں میں کوئی فراغت کا لمحہ رکھا ہے تو اسے سلامتی سے ہمکنار کر اس طرح کا نتیجہ میں کوئی گناہ دامن گیر نہ ہو اورنہ خستگی رونما ہو تا کہ برائیوں کے ذکر سے خالی ہو اور نیکیوں کو لکھنے والے فرشتے ہماری نیکیوں کو لکھ کر مسرور وشاداں واپس ہوں اورجب ہماری زندگی کے دن بیت جائیں اورسلسلہ حیات قطع ہو جائے اور تیری بارگاہ میں حاضر ہونے کا بلاو آئے جسے بہرحال آنا اورجس پر رحمت نازل فرما اورہمارے کاتبان اعمال ہمارے جن اعمال کا شمار کریں اوران میں آخری عمل مقبول توبہ کو قرار دے کہ اس کے بعد ہمارے ان گناہوں اورہماری ان معصیتوں پر جن کے ہم مرتکب ہوئے ہیں سرزنش نہ کرے اورجب اپنے بندوں کے حالات جانچے تو اس پردہ کو جو تو نے ہمارے گناہوں پر ڈالا ہے سب کے رو برو چاک نہ کرے بے شک جو تجھے پکارے تو اس کی سنتا ہے ۔

اعتراف گناہ اورطلب توبہ کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ اِنَّہ یَحْجُبُنِیْ عَنْ مَسْئَلَتِکَ خِلاَلٌ ثَلاَثٌ وَ تَحْدُوْنِیْ عَلَیْہَا خَلَّةٌ وَاحِدَةٌ یَحْجُبُنِیْ اَمْرٌ اَمَرْتَ بِہ فَاَبْطَئْاتُ عَنْہُ وَ نَہْیٌ نَہْیَتَنِیْ عَنْہُ فَاَسْرَعْتُ اِلَیْہِ وَ نِعْمَةٌ اَنْعَمْتَ بَہَا عَلَیَّ فَقَصَّرْتُ فِیْ شُکْرِہَا وَ یَحْدُوْنِیْ عَلٰی مَسْئَلَتِکَ تَفَضُّلُکَ عَلٰی مَنْ اَقْبَلَ بِوَجْہِہ اِلَیْکَ وَ وَفَدَ بِحُسْنِ ظَنِّہ اِلَیْکَ اِذْ جَمِیْعُ اِحْسَانِکَ تَفَضُّلٌ وَاِذْ کُلُّ نِعَمَکَ ابْتِدَاءٌ فَہَا اَنَا ذَا یَا اِلٰہِیْ وَاقِفٌ بِبَابِ عِزِّکَ وُقُوْفَ الْمُسْتَسْلِمِ الذَّلِیْلِ وَسَآئِلُکَ عَلَی الْحَیَآءِ مِنِّیْ سَوَالَ الْبَائِسِ الْمُعِیْلِ مُقِرٌّ لَکَ بِاَنِّیْ لَمْ اَسْتَسْلِمْ وَقْتَ اِحْسَانِکَ اِلاَّ بِالْاِقْلاَعِ عَنْ عِصْیَانِکَ وَ لَمْ اَخْلُ فِیْ الْحَالاَتِ کُلِّہَا مَنْ اِمْتِنَانِکَ فَہَلْ یَنْفَعُنِیْ یَا اِلٰہِیْ اِقْرَارِیْ عِنْدَکَ بِسُوْءِٓ مَا اکْتَسَبْتُ وَ ہَلْ یُنْجِیْنِی مِنْکَ اعْتِرَافِیْ لَکَ بِقَبِیْحِ مَا ارْتَکَبْتُ اَمْ لَزِمَنِیْ فِیْ وَقْتِ دُعَایَ مَقْتُکَ سُبْحَانَکَ لاَ اَیْئَسُ مِنْکَ وَ قَدْ فَتَحْتَ لِیْ بَابَ التَّوْبَةِ اِلَیْکَ بَلْ اَقُوْلُ مَقَالَ الْعَبْدِ الذَّلِیْلِ الظَّالِمِ لِنَفْسِہ الْمُسْتَخِفِّ بِحُرْمَةِ رَبِّہ الَّذِیْ عَظُمَتْ ذُنُوْبُہ فَجَلَّتْ وَ اَدْبَرَتْ اَیَّامُہ فَوَلَّتْ حَتّٰی اِذَا رَایٰ مُدَّةَ الْعَمَلِ قَدِ انْقَضَتْ وَ غَایَةَ الْعُمُرِ قَدِ انْتَہَتْ وَ اَیْقَنَ اَنَّہ لاَ مَحِیْصَ لَہ مِنْکَ وَ لاَ مَہْرَبَ لَہ عَنْکَ تَلَقَّاکَ بِلْاِنَابَةِ وَ اَخْلَصَ لَکَ التَّوْبَةَ فَقَامَ اِلَیْکَ بِقَلْبٍ طَاہِرٍ نَقِیٍّ ثُمَّ دَعَاکَ بِصَوْتٍ حَآئِلٍ خَفِیٍّ قَدْ تَطَاْ طَاَ لَکَ فَانْحَنٰی وَنَکَّسَ رَاْسَہ فَاَنَثْٰنی قَدْ اَرْعَشَتْ خَشْیَتُہ رِجْلَیْہِ وَ غَرَّقَتْ دُمُوْعُہ خَدَّیْہِ یَدْعُوْکَ بِیَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ وَ یَا اَرْحَمَ مَنِ انْتَابَہُ الْمُسْتَرْحِمُوْنَ وَ یَا اَعْطَفَ مَنْ اَطَافَ بِہِ الْمُسْتَغْفِرُوْنَ وَ یَا مَنْ عَفْوُہ اَکْثَرُ مِنْ نَقِمَتِہ وَ یَا مَنْ رِضَاہُ اَوْفَرُ مِنْ سَخَطِہ وَ یَا مَنْ تَحَمَّدَ اِلٰی خَلْقِہ بِحُسْنِ التَّجَاوُرِ وَ یَا مَنْ عَوَّدَ عِبَادَہ قَبُوْلَ الْاِنَابَةِ وَ یَا مَنِ اسْتَصْلَحَ فَاسِدَہُمْ بِالتَّوْبَةِ وَ یَا مَنْ رَضِیَ مِنْ فِعْلِہِمْ بِالْیَسِیْرِ وَ یَا مَنْ کَافٰی قَلِیْلَہُمْ بِالْکَثِیْرِ وَ یَا مَنْ ضَمِنَ لَہُمْ اِجَابَةً الدُّعَآءِ وَ یَا مَنْ وَعَدَہُمْ عَلٰی نَفْسِہ بِتَفَضُّلِہ حُسْنَ الْجَزَآءِ مَا اَنَا بِاَعْصٰی مَنْ عَصَاکَ فَغَفَرْتَ لَہ وَ مَا اَنَا بِاَلْوَمِ مَنِ اعْتَذَرَ اِلَیْکَ فَقَبِلْتَ مِنْہُ وَ مَا اَنَا بِاَظْلَمِ مَنْ تَابَ اِلَیْکَ فَعُدْتَ عَلَیْہِ اَتُوْبُ اِلَیْکَ فِیْ مَقَامِیْ ہٰذَا تَوْبَةً نَادِمٍ عَلٰی مَا فَرَطَ مِنْہُ مُشْفِقٍ مِمَّا اجْتَمَعَ عَلَیْہِ خَالِصِ الْحَیَآءِ مِمَّا وَقَعَ فِیْہِ عَالِمَ بِاَنَّ الْعَفْوَ عَنِ الذَّنْبِ الْعَظِیْمِ لاَ یَتَعَاظَمُکَ وَ اَنَّ التَّجَاوُزَ عَنِ الْاِثْمِ الْجَلِیْلِ لاَ یَسْتَصْعِبُکَ وَ اَنَّ احْتِمَالَ الْجِنَایَاتِ الْفَاحِشَةِ لاَیَتَکَاَدُکَ وَ اَنَّ اَحَبَّ عِبَادِکَ اِلَیْکَ مَنْ تَرَکَ الْاِسْتِکْبَارَ عَلَیْکَ وَ جَانَبَ الْاِصْرَارَ وَ لَزِمَ الْاِسْتِغْفَارَ وَ اَنَا اَبْرَءُ اِلَیْکَ مِنْ اَنْ اَسْتَکْبِرَ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ اَنْ اُصِرَّ وَاَسْتَغْفِرُکَ لِمَا قَصَّرْتُ فِیْہِ وَاَسْتَعِیْنُ بِکَ عِلٰی مَا عَجَزْتُ عَنْہُ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ ہَبْ لِیْ مَا یَجِبُ عَلَیَّ لَکَ وَ عَافِنِیْ مِمَّا اَسْتَوْجِبُہ مِنْکَ وَ اَجِرْنِیْ مِمَّا یَخَافُہ اَہْلُ الْاِسَائَةِ فَاِنَّکَ مَلِیءٌّ بِالْعَفْوِ مَرْجُوٌّ لِلْمَغْفِرَةِ وَ مَعْرُوْفٌ بِالتَّجَاوُزِ لَیْسَ لِحَاجَتِیْ مَطْلَبٌ سِوَاکَ وَ لاَ لِذَنْبِیْ غَافِرٌ غَیْرُکَ حَاشَاکَ وَ لاَ اَخَافُ عَلٰی نَفْسِیْ اِلاَّ اِیَّاکَ اِنَّکَ اَہْلُ التَّقْوٰی وَ اَہْلُ الْمَغْفِرَةِ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَاقْضِ حَاجَتِیْ وَاَنْجِحْ طَلِبَتِیْ وَاغْفِرْ ذَنْبِیْ وَ اٰمِنْ خَوْفَ نَفْسِیْ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَئٍیْ قَدِیْرٌ وَ ذٰلِکَ عَلَیْکَ یَسِیْرٌ اٰمِیْنَ یَا رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔

اعتراف گناہ اورطلبتوبہ کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء
اے اللہ !مجھے تین باتیں تیری بارگاہ میں سوال کرنے سے روکتی ہیں اور ایک بات اس پر آمادہ کرتی ہے جو باتیں روکتی ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ جس امر کا تو نے حکم دیا میں نے اس کی تعمیل میں سستی کی ۔
دوسرے یہ کہ جس چیز سے تو نے منع کیا اس کی طرف تیزی سے بڑھا ۔ تیسرے جو نعمتیں تو نے مجھے عطا کیں ان کا شکریہ ادا کرنے میں کوتاہی کی ۔ اورجو بات مجھے سوال کرنے کی جرات دلاتی ہے وہ تیرا تفصل واحسان ہے جو تیری طرف رجوع ہونے والوں اورحسن ظن کے ساتھ آنے والوں کے ہمیشہ شریک حال رہا ہے کیونکہ تیرے تمام احسانات صرف تیرے تفضل کی بناپر ہیں اور تیری ہر نعمت بغیرکسی سابقہ استحقا ق کے ہے اچھا پھر ا ے میرے معبود! میں تیرے دروا

دعاء کمیل

دعاء کمیل

بسم اللہ الرحمن الرحیم
بنام خدائے رحمن و رحیم
اٴَللّٰھُمَّ اِنّيِ اٴَسْاٴَ لُکَ بِرَحْمَتِکَ الَّتي وَ سِعَتْ کُلَّ شَيْءٍ،وَ بِقُوَّتِکَ الَّتي قَھَرْتَ
خدایا میراسوال اس رحمت کے واسطہ سے ھے جو ھر شے پر محیط ھے۔ اس قوت کے واسطہ سے ھے جو ھر چیز پر حاوی ھے
بِھٰا کُلَّ شَيْءٍ،وَخَضَعَ لَھٰا کُلُّ شَيْ ءٍ،وَذَلَّ لَھٰا کُلُّ شَيْ ءٍ، وَبِجَبَرُوتِکَ الَّتي غَلَبْتَ
اور اس کے لئے ھر شے خاضع اور متواضع ھے۔ اس جبروت کے واسطہ سے ھے جو ھر شے پر غالب ھے اور اس عزت کے واسطہ سے ھے
بِھٰا کُلَّ شَيْءٍ، وَ بِعِزَّتِکَ الَّتي لاٰ یَقُومُ لَھٰا شَيْءٌ، وَبِعَظَمَتِکَ الَّتي مَلَاٴَتْ کُلَّ
جس کے مقابلہ میں کسی میں تاب مقاومت نھیں ھے۔اس عظمت کے واسطہ سے ھے جس نے ھر چیز کو پر کردیا ھے
شَيْءٍ، وَ بِسُلْطٰانِکَ الَّذي عَلاٰ کُلَّ شَيْءٍ، وَبِوَجْھِکَ الْبٰاقي بَعْدَ فَنٰاءِ کُلِّ شَيْءٍ،
اور اس سلطنت کے واسطہ سے ھے جو ھر شے سے بلند تر ھے۔اس ذات کے واسطہ سے ھے جو ھر شے کی فنا کے بعد بھی باقی رھنے والی ھے
وَبِاٴَسْمٰائِکَ الَّتي مَلَاٴَتْ اَرْکٰانَ کُلِّ شَيْءٍ،وَبِعِلْمِکَ الَّذي اٴَحٰاطَ بِکُلِّ شَيْءٍ،
اور ان اسماء مبارکہ کے واسطہ سے ھے جن سے ھر شے کے ارکان معمور ھیں ۔اس علم کے واسطہ سے ھے جو ھر شے کا احاطہ کئے ھوئے ھے
وَبِنُورِ وَجْھِکَ الَّذي اٴَضٰاءَ لَہُ کُلُّ شَيْءٍ، یٰا نُورُ یٰا قُدُّوسُ،یٰا اٴَوَّلَ الْاٴَوَّلینَ،
اور اس نور ذات کے واسطہ سے ھے جس سے ھر شے روشن ھے۔اے نور ،اے پاکیزہ صفات،اے اوّلین سے اوّل اور آخرین سے آخر۔
وَیٰا آخِرَالْآخِرینَ۔
اٴَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تَھْتِکُ الْعِصَمَ ۔اٴَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تُنْزِلُ النِّقَمَ۔
خدایا میرے گناھوں کو بخش دے جو ناموس کو بٹہ لگادیتے ھیں۔ان گناھوں کو بخش دے جو نزول عذاب کا باعث ھوتے ھیں۔
اٴَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تُغَیِّرُالنِّعَمَ۔اٴَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تَحْبِسُ
ا ن گناھوں کو بخش دے جو نعمتوں کو متغیر کر دیا کرتے ھیں ۔ان گناھوں کو بخش دے جو دعاوٴں کو تیری بارگاہ تک پھنچنے سے روک دیتے ھیں ۔
الدُّعٰآءَ۔اٴَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تُنْزِلُ الْبَلآٰءَ۔اٴَللّٰھُمَّ اغْفِرْلي کُلَّ ذَنْبٍ اٴَذْنَبْتُہُ، وَکُلَّ خَطٓیئَةٍ اٴَخْطٰاٴْتُھٰا۔
ان گناھوں کو بخش دے جو امیدوں کو منقطع کر دیتے ھیں۔ان گناھوں کو بخش دے جو نزول بلاء کا سبب ھوتے ھیں۔ خدایا میرے تمام گناھوں اور میری تمام خطاوٴں کو بخش دے۔
اٴَللّٰھُمَّ إِنِّي اٴَتَقَرَّبُ إِلَیْکَ بِذِکْرِکَ،وَاٴَسْتَشْفِعُ بِکَ إِلٰی نَفْسِکَ،وَاٴَسْاٴَلُکَ
خدایامیں تیری یاد کے ذریعہ تجھ سے قریب ھو رھاھوں اور تیری ذات ھی کو تیری بارگاہ میں شفیع بنا رھا ھوں تیرے کرم کے سھارے میرا سوال ھے
بِجُودِکَ اٴَنْ تُدْنِیَني مِنْ قُرْبِکَ،وَاَنْ تُوزِعَنِي شُکْرَکَ،وَاَنْ تُلْھِمَنِي ذِکْرَکَ،اٴَللّٰھُمَّ إِنّي اٴَسْاٴَلُکَ
کہ مجھے اپنے سے قریب بنالے اور اپنے شکر کی توفیق عطا فرما اور اپنے ذکر کا الھام کرامت فرما۔خدایامیں نھایت درجہ
سُوٴٰالَ خٰاضِعٍ مُتَذَلِّلٍ خٰاشِعٍ اٴَنْ تُسٰامِحَنيوَتَرْحَمَنِي وَتَجْعَلَنِي بِقِسْمِکَ رٰاضِیاً
خشوع ،خضوع اور ذلت کے ساتھ یہ سوال کرر ھاھوں کہ میرے ساتھ مھربانی فرما۔مجھ پر رحم کر اور جو کچھ مقدر میںھے مجھے
قٰانِعاً،وَفي جَمیعِ الْاٴَحْوٰالِ مُتَوٰاضِعاً۔
اسی پر قانع بنادے۔مجھے ھر حال میں تواضع اور فروتنی کی توفیق عطا فرما۔
اٴَللّٰھُمَّ وَاٴَسْاٴَ لُکَ سُوٴٰالَ مَنِ اشْتَدَّتْ فٰاقَتُہُ،وَاٴَنْزَلَ بِکَ عِنْدَ الشَّدٰائِدِ
خدایا میرا سوال اس بے نوا جیسا ھے جس کے فاقے شدید ھوں اور جس نے اپنی حاجتیں تیرے سامنے رکھ دی ھوں
حٰاجَتَہُ،وَعَظُمَ فیمٰا عِنْدَکَ رَغْبَتُہُ۔اٴَللّٰھُمَّ عَظُمَ سُلْطٰانُکَ،وَعَلٰا مَکٰانُکَ،وَخَفِيَ
اور جس کی رغبت تیری بارگاہ میں عظیم ھو۔خدایا تیری سلطنت عظیم۔ تیری منزلت بلند۔تیری تدبیر مخفی ۔
مَکْرُکَ،وَظَہَرَ اٴَمْرُکَ،وَغَلَبَ قَہْرُکَ،وَجَرَتْ قُدْرَتُکَ،وَلٰا یُمْکِنُ الْفِرٰارُمِنْ حُکُومَتِکَ۔
تیرا امر ظاھر۔تیرا قھر غالب اور تیری قدرت نافذ ھے اور تیری حکومت سے فرار ناممکن ھے۔
اٴَللّٰھُمَّ لاٰاٴَجِدُ لِذُنِوبيغٰافِراً،وَلاٰ لِقَبٰائِحيسٰاتِراً،وَلاٰلِشَيْءٍ مِنْ عَمَلِيَ الْقَبیحِ
خدایا میرے گناھوں کے لئے بخشنے والا۔میرے عیوب کے لئے پردہ پوشی کرنے والا،میرے قبیح اعمال
بِالْحَسَنِ مُبَدِّلاً غَیْرَکَ،لاٰإِلٰہَ إِلاَّ اٴَنْتَ سُبْحٰانَکَ وَبِحَمْدِکَ،ظَلَمْتُ نَفْسِي،ُ
کو نیکیوں میں تبدیل کرنے والا تیرے علاوہ کوئی نھیں ھے۔ تو وحدہ لا شریک، پاکیزہ صفات اور قابل حمد ھے۔خدایا میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا ھے۔
وَتَجَرَّاٴْت بِجَھْلي،وَسَکَنْتُ إِلٰی قَدِیمِ ذِکْرِکَ لي،وَمَنِّکَ عَلَيَّ۔
اپنی جھالت سے جسارت کی ھے اور اس بات پر مطمئن بیٹھا ھوں کہ تونے مجھے ھمیشہ یا د رکھا ھے اور ھمیشہ احسان فرمایا ھے۔
اٴَللّٰھُمَّ مَوْلاٰيَ کَمْ مِنْ قَبیحٍ سَتَرْتَہُ،وَکَمْ مِنْ فٰادِحٍ مِنَ الْبَلآٰءِ اٴَقَلْتَہُ،وَکَمْ مِنْ
خدایا میرے کتنے ھی عیب ھیںجنھیں تونے چھپا دیا ھے اور کتنی ھی عظیم بلائیں ھیں جن سے تونے بچایا ھے۔کتنی ٹھوکریں ھیں
عِثٰارٍوَقَیْتَہُ،وَکَمْ مِنْ مَکْرُوہٍ دَفَعْتَہُ،وَکَمْ مِنْ ثَنٰاءٍ جَمیلٍ لَسْتُ اٴَھْلاً لَہُ نَشَرْتَہُ۔
جن سے تونے سنبھالا ھے اور کتنی برائیاں ھیں جنھیں تونے ٹالا ھے۔کتنی ھی اچھی تعریفیں ھیں جن کا میں اھل نھیں تھا اور تونے میرے بارے میں انھیں نشر کیا ھے ۔
اٴَللّٰھُمَّ عَظُمَ بَلاٰئِي،وَاٴَفْرَطَ بيسُوٓءُ حٰالي،وَقَصُرَتْ بياٴَعْمٰالِي،وَقَعَدَتْ
خدایا میری مصیبت عظیم ھے ۔میری بدحالی حد سے آگے بڑھی ھوئی ھے ۔میرے اعمال میں کوتاھی ھے۔مجھے کمزوریوں
بِياٴَغْلاٰلِي،وَحَبَسَنِي عَنْ نَفْعِي بُعْدُ اٴَمَلِي وَخَدَعَتْنِي الدُّنِّیٰا بِغُرُورِھٰاوَنَفْسي بِجِنٰایَتِھٰا
کی زنجیروں نے جکڑکر بٹھا دیا ھے اور مجھے دور دراز امیدوں نے فوائد سے روک دیا ھے،دنیا نے دھوکہ میں مبتلا رکھا ھے اور نفس نے خیانت اور ٹال مٹول میں مبتلا رکھا ھے ۔
وَمِطٰالي یٰاسَیِّدِي،فَاٴَسْاٴَلُکَ بِعِزَّتِکَ اٴَنْ لاٰیَحْجُبَ عَنْکَ دُعٰائِي سُوٓءُ عَمَلِي و َفِعٰالِي،
میرے آقا و مولا! تجھے تیری عزت کا واسطہ ۔میری دعاوٴں کو میری بد اعمالیاں روکنے نہ پائیں اور میں
وَلاٰتَفْضَحْنِي بِخَفِيِّ مَا اطَّلَعْتَ عَلَیْہِ مِنْ سِرِّي،وَلاٰ تُعٰاجِلْني بِالْعُقُوبَةِ عَلٰی مٰا عَمِلْتُہُ
اپنے مخفی عیوب کی بنا پر بر سر عام رسوانہ ھونے پاوٴں۔میں نے تنھا ئیوں میں جو غلطیاں کی ھیں ان کی سزا فی الفور نہ
فيخَلَوٰاتي مِنْ سُوٓءِ فِعْلِي وَإِسٰائَتِي،وَدَوٰامِ تَفْریطي وَجَھٰالَتِي، وَکَثْرَةِ شَھَوٰاتي وَ غَفْلَتِي۔
ملنے پائے، چاھے وہ غلطیاں بد عملی کی شکل میں ھو ں یا بے ادبی کی شکل میں،مسلسل کوتاھی ھو یا جھالت یا کثرت خواھشات و غفلت۔
وَکْنِ اللّٰھُمَّ بِعِزَّتِکَ لي فی کُلِّ الْاٴَحْوٰالِ رَؤُوفاً،وَعَلَيَّ في جَمیعِ الْاُمُورِ
خدایا مجھ پرھر حال میں مھربانی فرما اور میرے اوپر تمام معاملات میں کرم فرما۔خدایا۔پروردگار۔میرے پاس
عَطُوفاً،إِلٰھيوَرَبّيمَنْ لي غَیْرُکَ،اٴَسْاٴَلُہُ کَشْفَ ضُرّي، وَالنَّظَرَ فياٴَمْرِي۔
تیرے علاوہ کون ھے جو میرے نقصانات کو دور کر سکے اور میرے معاملات پر توجہ فرماسکے۔
إِلٰھي وَمَوْلاٰيَ اٴَجْرَیْتَ عَلَيّحُکْماً اتَّبَعْتُ فیہِ ھَویٰ نَفْسي،وَلَمْ اٴَحْتَرِسْ فیہِ مِنْ
خدایا مولایا۔تونے مجھ پر احکام نافذ کئے اور میں نے خواھش نفس کا اتباع کیا اور اس با ت کی پرواہ نہ کی کہ دشمن
تَزْیینِ عَدُوِّي،فَغَرَّنِي بِمٰااٴَھْویٰ وَاٴَسْعَدَہُ عَلٰی ذٰلِکَ الْقَضٰٓاءُ فَتَجٰاوَزْتُ بِمٰاجَریٰ عَلَيَّ مِنْ
(شیطان) مجھے فریب دے رھا ھے۔ نتیجہ یہ ھوا کہ اس نے خواھش کے سھارے مجھے دھوکہ دیا اور میرے مقدر نے بھی اس کا سا تھ دےدیا
ذٰلِکَ بَعْضَ حُدُودِکَ،وَخٰالَفْتُ بَعْضَ اٴَوٰامِرِکَ۔
اور میں نے تیرے احکام کے معاملہ میں حدود سے تجاوز کیا اور تیرے بہت سے احکام کی خلاف ورزی کر بیٹھا ۔
فَلَکَ الْحَمْدُ عَلَيَّ فيجَمیعِ ذٰلِکَ،وَلاٰحُجَّةَ لِي فِیمٰاجَریٰ عَلَيَّ فیہِ قَضٰاوُٴکَ،
بھر حال اس معاملہ میں میرے ذمہ تیری حمد بجالانا ضروری ھے اور اب تیری حجت ھر مسئلہ میں میرے اوپر تمام ھے اور میرے پاس
وَاٴَلْزَمَنِيحُکْمُکَ وَبَلٰاوٴُکَ،وَقَدْ اٴَتَیْتُکَ یٰاإِلٰھِي بَعْدَ تَقْصیرِي وَإِسْرٰافِيعَلٰی نَفْسِي،
تیرے فیصلہ کے مقابلہ میں اور تیرے حکم و آزمائش کے سامنے کوئی حجت و دلیل نھیں ھے۔اب میں ان تمام کوتاھیوں اور اپنے نفس پر تمام زیادتیوں
مُعْتَذِراًنٰادِماً مُنْکَسِراًمُسْتِقیلًا مُسْتَغْفِراً مُنیباًمُقِرّاً مُذْعِناًمُعْتَرِفاً، لاٰ اٴَجِدُ مَفَرّاًمِمّٰا کٰانَ مِنّي،
کے بعد تیری بارگاہ میں ندامت انکسار، استغفار، انابت، اقرار، اذعان، اعتراف کے ساتھ حاضر ھو رھاھوں کہ میرے پاس ان گناھوں سے بھاگنے کے لئے کوئی
وَلاٰمَفْزَعاًاٴَتَوَجَّہُ إِلَیْہِ فياٴَمْرِي غَیْرَ قَبُولِکَ عُذْرِي،وَإِدخٰالِکَ إِیّٰايَ في سَعَةِ رَحْمَتِکَ۔
جائے فرار نھیں ھے اور تیری قبولیت معذرت کے علاوہ کوئی پناہ گاہ نھیں ھے۔صرف ایک ھی راستہ ھے کہ تواپنی رحمت کاملہ میں داخل کر لے۔
اٴَللّٰھُمَّ فَاقْبَلْ عُذْري،وَارْحَمْ شِدَّةَ ضُرِّي،وَفُکَّنِيمِنْ شَدِّ وَثٰاقِي،یٰارَبِّ ارْحَمْ ضَعْفَ بَدَنِي،
لہٰذا پروردگار میرے عذر کو قبول فرما ۔میری شدت مصیبت پر رحم فرما۔مجھے شدید قید وبند سے نجات عطا فرما۔پروردگار میرے بدن کی کمزوری،
وَرِقَّةَ جِلْدي،وَدِقَّةَ عَظْمي،یٰامَنْ بَدَاٴَخَلْقِي وَذِکْرِي وَتَرْبِیَتِي وَبِرِّي وَتَغْذِیَتي ھَبْني لِابْتِدٰاءِ
میری جلد کی نرمی اور میرے استخواں کی باریکی پر رحم فرما۔اے میرے پیداکرنے والے ۔اے میرے تربیت دینے والے۔
کَرَمِکَ وَسٰالِفِ بِرِّکَ بي۔
اے نیکی کرنے والے! اپنے سابقہ کرم اور گذشتہ احسانات کی بنا پر مجھے معاف فرمادے۔
یٰاإِلٰھِيوَسَیِّدِي وَرَبِّي،اٴَتُرٰاکَ مُعَذِّبِي بِنٰارِکَ بَعْدَ تَوْحیدِکَ،وَبَعْدَمَاانْطَویٰ
پروردگار!کیا یہ ممکن ھے کہ میرے عقیدہٴ توحید کے بعد بھی تو مجھ پر عذاب نازل کرے، یا میرے
عَلَیْہِ قَلْبِيمِنْ مَعْرِفَتِکَ،وَلَھِجَ بِہِ لِسٰانِيمِنْ ذِکْرِکَ،وَاعْتَقَدَہُ ضَمیرِي مِنْ
دل میں اپنے معرفت کے باوجود مجھے مورد عذاب قرار دے کہ میری زبان پر مسلسل تیرا ذکر اور میرے دل میں برابراسے برباد بھی کردے ،
حُبِّکَ،وَبَعْدَصِدْقِ اعْتِرٰافِيوَدُعٰائِيخٰاضِعاً لِرُبُوبِیَّتِکَ،ھَیْھٰاتَ،اٴَنْتَ اٴَکْرَمُ مِنْ اٴَنْ تُضَیِّعَ
تیری محبت جاگزیں رھی ھے۔میں صدق دل سے تیری ربوبیت کے سامنے خاضع ھوں۔اب بھلا یہ کیسے ممکن ھے کہ جسے تونے پالا ھے
مَنْ رَبَّیْتَہُ،اٴَوْ تُبْعِدَ مَنْ اٴَدْنَیْتَہُ،اٴَوْتُشَرِّدَ مَنْ آوَیْتَہُ،اٴَوْتُسَلِّمَ إِلَی الْبَلاٰءِ مَنْ کَفَیْتَہُ وَرَحِمْتَہُ۔
جسے تونے قریب کیا ھے اسے دور کردے۔جسے تونے پناہ دی ھے اسے راندہٴ درگاہ بنادے اور جس پر تونے مھربانی کی ھے اسے بلاوٴں کے حوالے کردے۔
وَلَیْتَ شِعْري یٰاسَیِّدي وَإِلٰھي وَمَوْلٰايَاٴَتُسَلِّطُ النّٰارَعَلٰی وُجُوہٍ خَرَّتْ لِعَظَمَتِکَ
میرے سردار ۔میرے خدامیرے مولا ! کاش میں یہ سوچ بھی سکتا کہ جو چھرے تیرے سامنے سجدہ ریز رھے ھیں ان پر بھی توآگ کو مسلط کردے گا
سٰاجِدَةً،وَعَلٰی اٴَلْسُنٍ نَطَقَتْ بِتَوْحیدِکَ صٰادِقَةً،وَبِشُکْرِکَ مٰادِحَةً،وَعَلٰی قُلُوبٍ
اور جو زبانیں صداقت کے ساتھ حرف توحید کو جاری کرتی رھی ھیں اور تیری حمد وثنا کرتی رھی ھیں یا جن دلوں کو تحقیق کے ساتھ تیری خدائی
اعْتَرَفَتْ بِإِلٰھِیَّتِکَ مُحَقِّقَةً،وَعَلٰی ضَمٰائِرَحَوَتْ مِنَ الْعِلْمِ بِکَ حَتّٰی صٰارَتْ خٰاشِعَةً،وَ
کا اقرار ھے یا جو ضمیر تیرے علم سے اس طرح معمور ھیں کہ تیرے سامنے خاضع وخاشع ھیں یا جواعضاء و جوارح تیر ے مراکز
عَلٰی جَوٰارِحَ سَعَتْ إِلٰی اٴَوْطٰانِ تَعَبُّدِکَ طٰائِعَةً،وَاٴَشٰارَتْ بِاسْتِغْفٰارِکَ مُذْعِنَةً۔
عبادت کی طرف ھنسی خوشی سبقت کرنے والے ھیں اور تیرے استغفا ر کو یقین کے ساتھ اختیار کرنے والے ھیں ؛ان پر بھی تو عذاب کرے گا۔
مٰاھٰکَذَا الظَّنُّ بِکَ،وَلاٰاُخْبِرْنٰابِفَضْلِکَ عَنْکَ یٰاکَریمُ یٰارَبِّ،وَاٴَنْتَ تَعْلَمُ
ھر گز تیرے بارے میں ایسا خیال بھی نھیں ھے اور نہ تیرے فضل وکرم کے بارے میں ایسی کو ئی اطلاع ملی ھے ۔
ضَعْفيعَنْ قَلیلٍ مِنْ بَلاٰءِ الدُّنْیٰا وَ عُقُوبٰاتِھٰا، وَمٰا یَجْرِي فیھٰامِنَ الْمَکٰارِہِ عَلٰی اٴَھْلِھٰا،
پروردگار اتو جانتا ھے کہ میں دنیا کی معمولی بلا اور ادنیٰ سی سختی کو برداشت نھیں کر سکتا اور میرے لئے اس کی ناگواریاں
عَلٰی اٴَنَّ ذٰلِکَ بَلاٰءٌ وَمَکْرُوہٌ قَلیلٌمَکْثُہُ،یَسیرٌ بَقٰائُہُ، قَصِیرٌ مُدَّتُہُ، فَکَیْفَ احْتِمٰالِي لِبَلاٰءِ الْآخِرَةِ،
قابل تحمل ھیں جب کہ یہ بلائیں قلیل اور ان کی مدت مختصر ھے۔تو میں ان آخرت کی بلاوٴں کو کس طرح برداشت کروں گا
وَجَلیلِ وُقُوعِ الْمَکٰارِہِ فیھٰا،وَھُوَبَلاٰءٌ تَطُولُ مُدَّتُہُ،وَیَدُومُ مَقٰامَہُ،وَلاٰیُخَفَّفُ عَنْ
جن کی سختیاں عظیم،جن کی مدت طویل اور جن کا قیام دائمی ھے۔جن میں تخفیف کا بھی کوئی امکان نھیں ھے اس لئے کہ یہ بلائیں
اٴَھْلِہِ،لِاٴَنَّہُ لاٰیَکُونُ إِلاّٰ عَنْ غَضَبِکَ وَانْتِقٰامِکَ وَسَخَطِکَ،وَھٰذٰا مٰالاٰتَقُومُ لَہُ السَّمٰاوٰاتُ
تیرے غضب اور انتقام کا نتیجہ ھیں اور ان کی تاب زمین وآسمان نھیں لاسکتے ،تو میں ایک بندہٴ ضعیف و ذلیل
وَالْاَرْضُ، یا سَیِّدِي،فَکَیْفَ لِي وَاٴَنٰاعَبْدُکَ الضَّعیفُ الذَّلیلُ الْحَقیرُ الْمِسْکینُ الْمُسْتَکینُ۔
و حقیر ومسکین وبے چارہ کیا حیثیت رکھتا ھوں؟!
یٰاإِلٰھي وَرَبّي وَسَیِّدِي وَمَوْلاٰيَ،لِاٴَيِّ الْاُمُورِإِلَیْکَ اٴَشْکُو،وَلِمٰامِنْھٰااٴَضِجُّ
خدایا۔ پروردگارا۔ میرے سردار۔میرے مولا! میں کس کس بات کی فریاد کروں اور کس کس کام کے لئے آہ وزاری اور
وَاٴَبْکي،لِاٴَلیمِ الْعَذٰابِ وَشِدَّتِہِ،اٴَمْ لِطُولِ الْبَلاٰءِ وَ مُدَّتِہِ،فَلَئِنْ صَیَّرْتَنيلِلْعُقُوبٰاتِ مَعَ
گریہ وبکا کروں ،قیامت کے دردناک عذاب اور اس کی شدت کے لئے یا اس کی طویل مصیبت اور دراز مدت کے لئے کہ اگر تونے
اٴَعْدَائِکَ،وَجَمَعْتَ بَیْني وَ بَیْنَ اٴَہْلِ بَلاٰئِکَ،وَفَرَّقْتَ بَیْنِي وَبَیْنَ اٴَحِبّٰائِکَ
ان سزاوٴں میں مجھے اپنے دشمنوں کے ساتھ ملادیا اور مجھے اھل معصیت کے ساتھ جمع کردیا اور میرے اوراپنے احباء اور
وَاٴَوْلِیٰائِکَ،فَھَبْنِِي یٰاإِلٰھي وَسَیِّدِي وَمَوْلاٰيَ وَرَبِّي،صَبَرْتُ عَلٰی عَذٰابِکَ فَکَیْفَ
ولیاء کے درمیان جدائی ڈال دی ۔تو اے میرے خدا۔میرے پروردگار ۔میرے آقا۔میرے سردار! پھر یہ بھی طے ھے کہ اگر میں
اٴَصْبِرُعَلٰی فِرٰاقِکَ،وَھَبْنِي صَبَرْتُ عَلٰی حَرِّ نٰارِکَ فَکَیْفَ اٴَصْبِرُ عَنِ النَّظَرِإِلٰی
تیرے عذاب پر صبر بھی کر لوں تو تیرے فراق پر صبر نھیںکر سکتا۔اگر آتش جھنم کی گرمی برداشت بھی کر لوں تو تیری کرامت نہ دیکھنے کو
کَرٰامَتِکَ،اٴَمْ کَیْفَ اٴَسْکُنُ فِی النّٰارِ وَرَجٰائِي عَفْوُکَ۔
برداشت نھیں کر سکتا ۔بھلا یہ کیسے ممکن ھے کہ میں تیری معافی کی امید رکھوں اور پھر میں آتش جھنم میں جلادیا جاوٴں ۔
فَبِعِزَّتِکَ یٰا سَیِّدي وَمَوْلٰايَ اُقْسِمُ صٰادِقاًلَئِنْ تَرَکْتَنينٰاطِقاً،لَاٴَضِجَّنَّ إِلَیْکَ بَیْنَ
تیری عزت و عظمت کی قسم اے آقاو مولا! اگر تونے میری گویائی کو باقی رکھا تو میں اھل جھنم کے درمیان بھی
اٴَھْلِھٰا ضَجیجَ الْآمِلینَ،وَلَاٴَصْرُخَنَّ إِلَیْکَ صُرٰاخَ الْمُسْتَصْرِخینَ،وَلَاٴَبْکِیَنَّ عَلَیْکَ بُکٰاءَ
امیدواروں کی طرح فریاد کروں گا۔اور فریادیوں کی طرح نالہ و شیون کروں گااور ”عزیز گم کردہ “کی طرح تیری دوری
الْفٰاقِدینَ،وَلَاُنٰادِیَنَّکَ اٴَیْنَ کُنْتَ یٰاوَلِيَّ الْمُوْٴمِنینَ،یٰاغٰایَةَ آمٰالِ الْعٰارِفینَ،یٰا غِیٰاثَ
پر آہ وبکا کروں گا اور تو جھاں بھی ھوگا تجھے آوازدوں گا کہ تو مومنین کا سرپرست، عارفین کا مرکز امید،فریادیوں کا فریادرس۔
الْمُسْتَغیثینَ،یٰاحَبیبَ قُلُوبِ الصّٰادِقینَ،وَیٰا إِلٰہَ الْعٰالَمینَ۔
صادقین کا محبوب اور عالمین کا معبود ھے۔
اٴَفَتُرٰاکَ سُبْحٰانَکَ یٰاإِلٰھي وَ بِحَمْدِکَ تَسْمَعُ فیھٰاصَوْتَ عَبْدٍ مُسْلِمٍ سُجِنَ فیھٰا
اے میرے پاکیزہ صفات ،قابل حمد وثنا پروردگار کیا یہ ممکن ھے کہ تواپنے بندہٴ مسلمان کو اس کی مخالفت کی بنا پر جھنم میں
بِمُخٰالَفَتِہِ،وَذٰاقَ طَعْمَ عَذٰابِھٰا بِمَعْصِیَتِہِ ،وَحُبِسَ بَیْنَ اٴَطْبٰاقِھٰا بِجُرْمِہِ وَجَریرَتِہِ وَھُوَ یَضِجُّ
گرفتار اور معصیت کی بنا پر عذاب کا مزہ چکھنے والااور جرم و خطا کی بنا پر جھنم کے طبقات کے درمیان کروٹیں بدلنے والا بنادے
إِلَیْکَ ضَجیجَ مُوٴَمِّلٍ لِرَحْمَتِکَ،وَیُنٰادیکَ بِلِسٰانِ اٴَھْلِ تَوْحیدِکَ،وَ یَتَوَسَّلُ
اور پھر یہ دیکھے کہ وہ امید وار ِرحمت کی طرح فریاد کناں اور اھل توحید کی طرح پکارنے والا ،ربوبیت کے وسیلہ سے التماس کرنے والا ھے اور تو اس کی آواز
إِلَیْکَ بِرُبُوبِیَّتِکَ۔
نھیں سنتا ھے۔
یٰامَوْلاٰيَ،فَکَیْفَ یَبْقٰی فِي الْعَذٰابِ وَھُوَیَرْجُوْمٰاسَلَفَ مِنْ حِلْمِکَ،اٴَمْ کَیْفَ تُوْٴلِمُہُ
خدایا تیرے حلم و تحمل سے آس لگانے والا کس طرح عذاب میں رھے گا اور تیرے فضل وکرم سے امیدیں وابستہ
النّٰارُوَھُوَیَاٴْمُلُ فَضْلَکَ وَرَحْمَتَکَ،اٴَمْ کَیْفَ یُحْرِقُہُ لَھیبُھٰاوَاٴَنْتَ تَسْمَعُ صَوْتَہُ وَتَرٰی
کرنے والا کسطرح جھنم کے الم ورنج کا شکار ھوگا۔جھنم کی آگ اسے کس طرح جلائے گی جب کہ تواس کی آواز کو سن رھا ھو
مَکٰانَہُ،اٴَمْ کَیْفَ یَشْتَمِلُ عَلَیْہِ زَفیرُھٰاوَاٴَنْتَ تَعْلَمُ ضَعْفَہُ،اٴَمْ کَیْفَ یَتَقَلْقَلُ بَیْنَ اٴَطْبٰاقِھٰا
ور اس کی منزل کو دیکھ رھا ھو،جھنم کے شعلے اسے کس طرح اپنے لپیٹ میں لیں گے جب کہ تو اس کی کمزوری کو دیکھ رھا ھوگا۔
وَاٴَنْتَ تَعْلَمُ صِدْقَہُ،اٴَمْ کَیْفَ تَزْجُرُہُ زَبٰانِیَتُھٰاوَھُوَ یُنٰادیکَ یٰارَبَّہُ،اٴَمْ کَیْفَ یَرْجُوفَضْلَکَ
وہ جھنم کے طبقات میں کس طرح کروٹیں بدلے گا جب کہ تو اس کی صداقت کو جانتا ھے ۔ جھنم کے فرشتے اسے کس طرحجھڑکیں گے
فيعِتْقِہِ مِنْھٰافَتَتْرُکُہُ فیھٰا،ھَیْھَاتَ مَاذٰلِکَ الظَّنُّ بِکَ،وَلاَالْمَعْرُوفُ مِنْ
جبکہ وہ تجھے آواز دے رھا ھوگا اور تو اسے جھنم میں کس طرح چھوڑ دے گا جب کہ وہ تیرے فضل و کرم کا امیدوار ھوگا ،ھر گزتیرے بارے
فَضْلِکَ،وَلامُشْبِہٌ لِمٰاعٰامَلْتَ بِہِ الْمُوَحِّدینَ مِنْ بِرِّکَ وَاٴِحْسٰانِکَ۔
میں یہ خیال اور تیرے احسانات کا یہ انداز نھیں ھے ۔تونے جس طرح اھل توحید کے ساتھ نیک برتاوٴ کیا ھے اس کی کوئی مثال نھیں ھے۔
فَبِا لْیَقینِ اٴَقْطَعُ لَوْلاٰمٰاحَکَمْتَ بِہِ مِنْ تَعْذیبِ جٰاحِدیکَ،وَقَضَیْتَ بِہِ مِنْ إِخْلاٰدِ
میں تویقین کے ساتھ کہتا ھوں کہ تونے اپنے منکروں کے حق میں عذاب کا فیصلہ نہ کردیا ھوتا اور اپنے دشمنوں کوھمیشہ جھنم
مُعٰانِدیکَ لَجَعَلْتَ النّٰارَکُلَّھٰابَرْداًوَ سَلاٰماً،وَمٰاکٰانَ لِاٴَحَدٍ فیھٰا مَقَرّاً وَلاٰ مُقٰاماً، لٰکِنَّکَ
میں رکھنے کا حکم نہ دے دیا ھوتا تو ساری آتش جھنم کو سرد اور سلامتی بنا دیتا اور اس میں کسی کا ٹھکانا اور مقام نہ ھوتا۔
تَقَدَّسَتْ اٴَسْمٰاوٴُکَ اٴَقْسَمْتَ اٴَنْ تَمْلَاٴَھٰا مِنَ الْکٰافِرینَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنّٰاسِ اٴَجْمَعینَ،وَ اٴَنْ
لیکن تونے اپنے پاکیزہ اسماء کی قسم کھائی ھے کہ جھنم کو انسان و جنات کے کافروں سے پُر کرے گا اور معاندین کو اس میں
تُخَلِّدَ فیھٰاالْمُعٰانِدینَ،وَاٴَنْتَ جَلَّ ثَنٰاوٴُکَ قُلْتَ مُبْتَدِئاً،وَتَطَوَّلْتَ بِالْإِنْعٰامِ مُتَکَرِّماً،اٴَفَمَنْ
ھمیشہ ھمیشہ رکھے گا۔اور تونے ابتداھی سے یہ کہہ دیا ھے اور اپنے لطف و کرم سے یہ اعلان کر دیا ھے کہ ”مومن
کٰانَ مُوٴْمِناًکَمَنْ کٰانَ فٰاسِقاً لاٰیَسْتَوُوْنَ۔
اور فاسق برابر نھیں ھوسکتے“۔
إِلٰھي وَسَیِّدِي،فَاٴَسْاٴَلُکَ بِالْقُدْرَةِ الَّتي قَدَّرْتَھٰا، وَ بِالْقَضِیَّةِ الَّتي
تو خدایا ۔مولایا۔میں تیری مقدر کردہ قدرت اور تیری حتمی حکمت و قضاوت اور ھر محفل نفاذ پر غالب آنے والی عظمت کا حوالہ دے کر
حَتَمْتَھٰا وَ حَکَمْتَھٰا، وَغَلَبْتَ مَنْ عَلَیْہِ اٴَجْرَیْتَھٰا،اٴَنْ تَھَبَ لِي فِي ھٰذِہِ اللَّیْلَةِ وَفي ھٰذِہِ السّٰاعَةِ
تجھ سے سوال کرتاھوں کہ مجھے اِسی رات میں اور اِسی وقت معاف کردے ۔میرے سارے جرائم،سارے گناہ اور ساری
کُلَّ جُرْمٍ اٴَجْرَمْتُہُ،وَکُلَّ ذَنْبٍ اٴَذْنَبْتُہُ،وَکُلَّ قَبیحٍ اٴَسْرَرْتُہُ،وَکُلَّ جَھَلٍ عَمِلْتُہُ،کَتَمْتُہُ
ظاھری اور باطنی برائیاں اور ساری جھالتیں جن پر میں نے خفیہ طریقہ سے یا علی الاعلان ،چھپا کر یا ظاھر کر کے عمل کیا ھے اور میری
اٴَوْاٴَعْلَنْتُہُ،اٴَخْفَیْتُہُ اٴَوْ اٴَظْھَرْتُہُ،وَکُلَّ سَیِّئَةٍ اٴَمَرْتَ بِإِثْبٰاتِھاَ الْکِرٰامَ الْکٰاتِبینَ،اَلَّذینَ وَکَّلْتَھُمْ
تمام خرابیاں جنھیں تونے درج کر نے کا حکم کراماً کاتبین کو دیا ھے جن کواعمال کے محفوظ کرنے کے لئے معین کیا ھے اور میرے
بِحِفْظِ مٰایَکُونُ مِنِّي،وَجَعَلْتَھُمْ شُھُوداًعَلَيَّمَعَ جَوٰارِحِي،وَکُنْتَ اٴَنْتَ الرَّقیبَ عَلَيَّ
اعضاء و جوارح کے ساتھ ان کو میرے اعمال کا گواہ قرار دیا ھے اور پھر تو خود بھی ان سب کی نگرانی کررھا ھے اور جوان سے مخفی
مِنْ وَرٰائِھِمْ، وَالشّٰاھِدَ لِمٰاخَفِيَ عَنْھُمْ، وَبِرَحْمَتِکَ اٴَخْفَیْتَہُ، وَبِفَضْلِکَ سَتَرْتَہُ،وَاٴَنْ تُوَفِّرَ حَظِّي
رہ جائے اس کا گواہ ھے سب کو معاف فرمادے۔یہ تو تیری رحمت ھے کہ تونے انھیں چھپا دیا ھے اور اپنے فضل وکرم سے ان عیوب پر پر
مِنْ کُلِّ خَیْرٍاٴَنْزَلْتَہُ ،اٴَوْإِحْسٰانٍ فَضَّلْتَہُ،اٴَوْ بِرٍّ نَشَرْتَہُ،اٴَوْرِزْقٍ بَسَطْتَہُ،اٴَوْذَنْبٍ
دہ ڈال دیا ھے۔میرے پروردگار اپنی طرف سے نازل ھونے والے ھر خیر و احسان اور نشر ھونے والی ھرنیکی ۔ھر وسیع رزق۔
تَغْفِرُہُ،اٴَوْخَطَاءٍ تَسْتُرُہُ۔
ھر بخشے ھوئے گناہ۔عیوب کی ھر پردہ پوشی میں سے میرا وافر حصہ قرار دے۔
یٰارَبِّ یٰارَبِّ یٰارَبِّ، یٰاإِلٰھي وَسَیِّدِي وَمَوْلٰايَ وَمٰالَکَ رِقّي، یٰامَنْ بِیَدِہِ
اے میرے رب ۔اے میرے رب۔اے میرے رب۔اے میرے مولا اور آقا! اے میری بندگی کے مالک۔اے
نٰاصِیَتِي،یٰاعَلیماً بِضُرِّي وَمَسْکَنَتي،یٰاخَبیراً بِفَقْرِي وَ فٰاقَتِي۔
میرے مقدر کے صاحب اختیار۔ اے میری پریشانی اور بے نوائی کے جاننے والے ۔اے میرے فقر و فاقہ کی اطلاع رکھنے والے!
یٰارَبِّ یٰارَبِّ یٰارَبِّ،اٴَسْاٴَلُکَ بِحَقِّکَ وَقُدْسِکَ،وَاٴَعْظَمِ صِفٰاتِکَ
اے میرے پروردگار ۔اے میرے رب۔اے میرے رب! تجھے تیری قدوسیت ۔تیرے حق اور تیرے عظیم ترین اسماء
وَاٴَسْمٰائِکَ،اٴَنْ تَجْعَلَ اٴَوْقٰاتِي مِنَ اللَّیْلِ وَالنَّھٰارِ بِذِکْرِکَ مَعْمُورَةً،وَبِخِدْمَتِکَ
وصفات کا واسطہ دے کر یہ سوال کرتاھوں کہ دن اور رات میں جملہ اوقات اپنی یاد سے معمور کردے۔اپنی خدمت کی مسلسل توفیق عطا
مَوْصُولَةً،وَاٴَعْمٰاليعِنْدَکَ مَقْبُولَةً،حَتّٰی تَکُونَ اٴَعْمٰاليوَاٴَوْرٰادِي کُلُّھٰاوِرْداً
فرما۔میرے اعمال کو اپنی بارگاہ میں مقبول قرار دے تاکہ میرے جملہ اعمال اور جملہ اوراد (یعنی ورد کی جمع) سب تیرے لئے
وَاحِداً،وَحٰالِي في خِدْمَتِکَ سَرْمَداً۔
ھوں۔ اور میرے حالات ھمیشہ تیری خدمت کے لئے وقف رھیں۔
یٰاسَیِّدِي یَامَنْ عَلَیْہِ مُعَوَّلِي،یٰا مَنْ إِلَیْہِ شَکَوْتُ اٴَحْوٰالي،یٰارَبِّ یٰارَبِّ
میرے مولا۔میرے مالک! جس پر میرا اعتماد ھے اور جس سے میں اپنے حالات کی فریاد کرتا ھوں۔
یٰارَبِّ،قَوِّعَلٰی خِدْمَتِکَ جَوٰارِحِي،وَاشْدُدْ عَلَی الْعَزیمَةِ جَوٰانِحِي،وَھَبْ لِيَ الْجِدَّ في
۔اے رب۔ اے رب۔ اے رب! اپنی خدمت کے لئے میرے اعضاء و جوارح کو مضبوط کر دے اور اپنی طرف رخ کرنے کے لئے میرے ارادہٴ دل کو
خَشْیَتِکَ،وَالدَّوٰامَ فِي الْإِتِّصٰالِ بِخِدْمَتِکَ،حَتّٰی اٴَسْرَحَ إِلَیْکَ فيمَیٰادینِ السّٰابِقینَ،وَ
مستحکم بنادے۔اپنا خوف پیدا کرنے کی کوشش اور اپنی مسلسل خدمت کرنے کا جذبہ عطا فرما تاکہ تیری طرف سابقین کے ساتھ آگے
اٴُسْرِعَ إِلَیْکَ فِي الْبٰارِزینَ،وَاٴَشْتٰاقَ إِلٰی قُرْبِکَ فِي الْمُشْتٰاقینَ،وَاٴَدْنُوَ مِنْکَ
بڑھوں اور تیز رفتار افراد کے ساتھ قدم ملا کر چلوں ۔مشتاقین کے درمیان تیرے قرب کا مشتاق شمار ھوں اور مخلصین کی طرح تیری
دُنُوَّالْمُخْلِصینَ،وَاٴَخٰافَکَ مَخٰافَةَ الْمُو قِنینَ،وَ اٴَجْتَمِعَ فِي جِوٰارِکَ مَعَ الْمُوٴْمِنینَ۔
قربت اختیار کروں۔صاحبان یقین کی طرح تیرا خوف پیدا کروں اور مومنین کے ساتھ تیرے جوار میں حاضری دوں۔
اٴَللّٰھُمَّ وَمَنْ اٴَرٰادَنِي بِسُوءٍ فَاٴَرِدْہُ وَمَنْ کٰادَنِيفَکِدْہُ،وَاجْعَلْنِيمِنْ اٴَحْسَنِ عَبیدِکَ
خدایا جو بھی کوئی میرے لئے برائی چاھے یا میرے ساتھ کوئی چال چلے تو اسے ویساھی بدلہ دینا اور مجھے بہترین حصہ پانے
نَصِیباً عِنْدَکَ،وَاٴَقْرَبِھِمْ مَنْزِلَةً مِنْکَ،وَاٴَخَصِّھِمْ زُلْفَةً لَدَیْکَ،فَإِنَّہُ لاٰیُنٰالُ ذٰلِکَ
والا ،قریب ترین منزلت رکھنے والا اور مخصوص ترین قربت کا حامل بندہ قرار دینا کہ یہ کا م تیرے جود وکرم کے بغیر نھیں ھو سکتا۔
إِلاّٰبِفَضْلِکَ،وَجُدْ لِي بِجُودِکَ،وَاعْطِفْ عَلَيَّ بِمَجْدِکَ،وَاحْفَظْنِي بِرَحْمَتِکَ،وَاجْعَلْ
خدایا میرے اوپرکرم فرما۔اپنی بزرگی سے، رحمت نازل فرما اپنی رحمت سے میرا تحفظ فرمااورمیری زبا ن کو اپنے ذکر سے گویا فرما۔
لِسٰانِي بِذِکْرِکَ لَھِجاً،وَقَلْبِي بِحُبِّکَ مُتَیَّماً،وَمُنَّ عَلَيَّ بِحُسْنِ إِجٰابَتِکَ،وَاٴَقِلْنِي
میرے دل کو اپنی محبت کا عاشق بنادے اور مجھ پر بہترین قبولیت کے ساتھ احسان فرما۔
عَثْرَتِي،وَاغْفِرْ زَلَّتِي،فَإِنَّکَ قَضَیْتَ عَلٰی عِبٰادِکَ بِعِبٰادَتِکَ،وَاٴَمَرْتَھُمْ
میری لغزشوں سے در گذرفرما۔تو نے اپنے بندوں پر عبادت فرض کی ھے ۔انھیں دعا کا حکم دیا ھے
بِدُعٰائِکَ،وَضَمِنْتَ لَھُمُ الْإِجٰابَةَ۔
اوران سے قبولیت کا وعدہ فرمایا ھے۔
فَإِلَیْکَ یٰارَبِّ نَصَبْتُ وَجْھِي،وَإِلَیْکَ یٰارَبِّ مَدَدْتُ یَدِي،
اب میں تیری طرف رخ کئے ھوئے ھوں اور تیری بارگاہ میں ھاتھ پھیلائے ھوں ۔تیری عزت کا واسطہ میری
فَبِعِزَّتِکَ اسْتَجِبْ لِيدُعٰائِي،وَبَلِّغْنِي مُنٰايَ،وَلاٰتَقْطَعْ مِنْ فَضْلِکَ رَجٰائِي،
دعا قبول فرما، مجھے میری مراد تک پھنچادے۔ اپنے فضل وکرم سے میری امیدوں کو منقطع نہ فرمانا۔مجھے تمام
وَاکْفِنِي شَرَّ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ مِنْ اٴَعْدٰائِي۔
دشمنان جن وانس کے شر سے محفوظ فرمانا۔
یٰا سَریعَ الرِّضٰا،إِغْفِرْ لِمَنْ لاٰیَمْلِکُ إِلَّا الدُّعٰاءَ،فَإِنَّکَ فَعّٰالٌ لِمٰا تَشٰاءُ،یٰا مَنِ
اے بہت جلد راضی ھوجانے والے ! اس بندہ کو بخش دے جس کے اختیار میں سوائے دعا کے کچھ نھیں ھے کہ توھی ھر شے کا
اسْمُہُ دَوٰاءٌ،وَذِکْرُہُ شِفٰاءٌ،وَطٰاعَتُہُ غِنیً،إِرْحَمْ مَنْ رَاٴْسُ مٰالِہِ الرَّجٰاءُ،وَسِلاٰحُہ الْبُکٰاءُ،
صاحب اختیار ھے۔اے وہ پروردگار جس کانام دوا،جس کی یاد شفا اور جس کی اطاعت مالداری ھے، اس بندہ پر رحم فرماجس کا سرمایہ فقط
یٰاسٰابِغَ النِّعَمِ،یٰادٰافِعَ النِّقَمِ،یٰا نُورَ الْمُسْتَوْحِشینَ فِي الظُّلَمِ ،یٰا عٰالِماً لاٰ یُعَلَّمُ،صَلِّ عَلٰی
امیداور اس کا اسلحہ فقط گریہ ھے، اے کامل نعمتیں دینے والے ۔ اے مصیبتوں کو رفع کرنے والے اور تاریکیوں میں وحشت زدوں کو
مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ،وَافْعَلْ بِي مٰااٴَنْتَ اٴَھْلُہُ،وَ صَلَّی اللّٰہ عَلٰی رَسُولِہِ وَالْاٴَئِمَّةِ الْمَیٰامینَ مِنْ
روشنی دینے والے ۔محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور میرے ساتھ وہ برتاوٴ کر جس کا تواھل ھے۔اپنے رسول اور ان کی مبارک ”آل
آلِہِ ،وَسَلَّمَ تَسْلیماً کَثیراً۔
آئمہ معصومین(ع)“پر صلوات و سلام فراوان نازل فرما۔