Monday, May 4, 2009

پانچویں مناجات مناجات راغبین

پانچویں مناجات مناجات راغبین

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خداکے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والاہے

إِلھِی إِنْ کانَ قَلَّ زادِی فِی الْمَسِیرِ إِلَیْکَ، فَلَقَدْ حَسُنَ ظَنِّی بِالتَّوَکُّلِ عَلَیْکَ، وَ إِنْ کانَ

میرے معبود اگرچہ تیری راہ میں سفر کیلئے میرا زاد راہ کم ہے تو پھربھی مجھے جوتجھ پر بھروسہ ہے اسکے باعث میں پر امید ہوں اور اگرچہ

جُرْمِی قَدْ أَخافَنِی مِنْ عُقُوبَتِکَ، فَإِنَّ رَجائِی قَدْ أَشْعَرَنِی بِالْاَمْنِ مِنْ نِقْمَتِکَ وَ إِنْ کانَ ذَنْبِی

میرا جرم مجھے تیری طرف کی سزا سے خوف دلاتا ہے تا ہم تجھ سے میری امید مجھے تیرے انتقام سے بچ جانے کی نوید دیتی ہے

قَدْ عَرَّضَنِی لِعِقابِکَ، فَقَدْ آذَ نَنِی حُسْنُ ثِقَتِی بِثَوابِکَ، وَ إِنْ أَنامَتْنِی الْغَفْلَةُ عَنِ الاسْتِعْدادِ

اور اگرچہ میرا گناہ مجھے تیری طرف کے عذاب کے سامنے لے آیا ہے لیکن تجھ پر میرا اعتماد تیرے ثواب سے آگاہ کرتا ہے اگرچہ غفلت نے مجھے تیری ملاقات کے

لِلِقائِکَ،فَقَدْ نَبَّھَتْنِی الْمَعْرِفَةُ بِکَرَمِکَ وَآلائِکَ،وَإِنْ أَوْحَشَ ما بَیْنِی وَبَیْنَکَ فَرْطُ الْعِصْیانِ

لائق نہیں رہنے دیا لیکن تیری نوازش اور تیری نعمتوں سے واقفیت نے مجھے بیدار کردیا ہے اور اگرچہ میرے اور تیرے درمیان میرے گناہوں اور سرکشیوں نے

وَالطُّغْیانِ، فَقَدْ آنَسَنِی بُشْرَی الْغُفْرانِ وَالرِّضْوانِ۔أَسْأَ لُکَ بِسُبُحاتِ وَجْھِکَ وَبِأَ نْوارِ

دوری پیدا کردی ہے تب بھی تیری بخشش اور مہربانی کی خوشخبری نے مجھے تجھ سے مانوس کردیا ہے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری ذات کی پاکیزگیوں اور تیرے انوار کی

قُدْسِکَ،وَأَبْتَھِلُ إِلَیْکَ بِعَواطِفِ رَحْمَتِکَ، وَلَطائِفِ بِرِّکَ،أَنْ تُحَقِّقَ ظَنِّی بِما أُؤَمِّلُہُ مِنْ

روشنیوں کے واسطے سے اورتیرے حضور زاری کرتا ہوں تیری رحمت کی نرمیوں احسان کی لطافتوں کے واسطے کہ میرے خیال کو جمادے اس پر جس کی آرزو

جَزِیلِ إِکْرامِکَ، وَجَمِیلِ إِنْعامِکَ، فِی الْقُرْبیٰ مِنْکَ وَالزُّلْفیٰ لَدَیْکَ،وَالتَّمَتُّعِ بِالنَّظَرِ إِلَیْکَ،

کرتا ہوں تیرے بڑے بڑے احسانوں اور پسندیدہ انعاموں میں سے کہ میں تیرے قریب ہوجاؤں اور تیرے نزدیک ہوجاوٴں اور تیرے آستاں

وَھَا أَ نَا مُتَعَرِّضٌ لِنَفَحاتِ رَوْحِکَ وَعَطْفِکَ، وَمُنْتَجِعٌ غَیْثَ جُودِکَ وَلُطْفِکَ، فارٌّ مِنْ

پر نظر ڈالوں اورہاں اب میں تیرے نسیم راحت کے انوار اور تیری مہربانی کا طالب ہوں اور تیری بخشائش اور لطف کے مینہ کا طلب گار ہوں میں تیری

سَخَطِکَ إِلی رِضاکَ،ہارِبٌ مِنْکَ إِلَیْکَ،راجٍ أَحْسَنَ ما لَدَیْکَ،مُعَوِّلٌ عَلی مَواھِبِکَ،

ناراضی سے تیری رضا کی طرف دوڑنے والا ہوں تجھ سے بھاگ کر تیری درگاہ میں امید لگائے ہوں اس چیز کی جو تیرے ہاں بہتر ہے مجھے تیری عطاؤں پر

مُفْتَقِرٌ إِلی رِعایَتِکَ۔إِلھِی مَا بَدَأْتَ بِہِ مِنْ فَضْلِکَ فَتَمِّمْہُ، وَما وَھَبْتَ لِی مِنْ کَرَمِکَ فَلا

اعتمادہے اور میں تیری رعایت کا محتاج ہوں میرے معبود تو نے جس مہربانی کا آغاز کیا ہے اسے پورا فرما اور تو نے جس نوازش سے جو کچھ مجھے عطا فرمایا ہے

تَسْلُبْہُ،وَما سَتَرْتَہُ عَلَیَّ بِحِلْمِکَ فَلا تَھْتِکْہُ،وَما عَلِمْتَہُ مِنْ قَبِیحِ فِعْلِی فَاغْفِرْھُ۔إِلھِی اسْتَشْفَعْتُ

اسے نہ چھین اور اپنی ملائمت سے جو پردہ پوشی کی ہے وہ فاش نہ کر میرے جن برے کاموں کاتجھے علم ہے انکی معافی دے میرے معبود میں تیرے سامنے تجھی

بِکَ إِلَیْکَ،وَاسْتَجَرْتُ بِکَ مِنْکَ،أَتَیْتُکَ طامِعاً فِی إِحْسانِکَ،راغِباً فِی امْتِنانِکَ،

سے شفاعت کراتا ہوں اور تجھ سے تیری ہی ذات کی پناہ لیتا ہوں میں تیرے احسان کی خواہش میں تیرے پاس آیاہوں تیری بخشش کی رغبت رکھتا ہوں میں

مُسْتَسْقِیاً وَابِلَ طَوْلِکَ،مُسْتَمْطِراً غَمامَ فَضْلِکَ،طالِباً مَرْضاتَکَ،قاصِداً جَنابَکَ، وَارِداً

تیرے فضل کے بادلوں سے تیری سخاوت کی بارش کا طلبگار ہوں تیری رضاؤں کا طالب، تیری طرف قدم بڑھانے والا ہوں

شَرِیعَةَ رِفْدِکَ، مُلْتَمِساً سَنِیَّ الْخَیْراتِ مِنْ عِنْدِکَ، وَافِداً إِلی حَضْرَةِ جَمالِکَ، مُرِیداً

تیری قبولیت کے گھاٹ پر آیا ہوں تجھ سے روشن بھلائیاں مانگنے کو حاضر ہوا ہوں تیرے حضور جمال میں تیری ذات کی خاطر پیش ہؤا

وَجْھَکَ طارِقاً بابَکَ، مُسْتَکِیناً لِعَظَمَتِکَ وَجَلالِکَ، فَافْعَلْ بِی ما أَ نْتَ أَھْلُہُ مِنَ الْمَغْفِرَةِ

ہوں تیرا دروازہ کھٹکھٹاتا ہوں تیری بڑائی و بزرگی کے سامنے عاجز ہوں پس میرے ساتھ وہ سلوک فرما جو تیرے لائق ہے

وَالرَّحْمَةِ، وَلاَ تَفْعَلْ بِی ما أَنَا أَھْلُہُ مِنَ الْعَذابِ وَالنِّقْمَةِ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

وہ بخشش و مہربانی ہے اور مجھ سے وہ نہ کر جس کا میں اہل ہوں جو عذاب اور گناہوں کی سزا ہے تیری رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

No comments: