Monday, May 4, 2009

گیارہویں مناجات مناجات مفتقرین

گیارہویں مناجات مناجات مفتقرین

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إِلھِی کَسْرِی لاَ یَجْبُرُھُ إِلاَّ لُطْفُکَ وَحَنانُکَ وَفَقْرِی لاَ یُغْنِیہِ إِلاَّ عَطْفُکَ وَ إِحْسَانُکَ وَ

میرے معبود کوئی میری شکستگی کو بحال نہیں سکتا مگر تیرا لطف و مہربانی اور مجھے محتاجی سے کوئی نہیں نکال سکتا مگرتیری نوازش اور تیرا

رَوْعَتِی لاَ یُسَکِّنُہا إِلاَّ أَمانُکَ، وَذِلَّتِی لاَ یُعِزُّہا إِلاَّ سُلْطانُکَ، وَأُمْنِیَّتِی لاَ یُبَلِّغُنِیہا إِلاَّ فَضْلُکَ،

احسان کوئی میرے خوف کو سکون میں نہیں بدل سکتا مگر تیری پناہ کوئی میری ذلت کو عزت سے نہیں بدل سکتا مگر تیری قوت کوئی میری آرزو پوری

وَخَلَّتِی لاَ یَسُدُّہا إِلاَّ طَوْلُکَ، وَحَاجَتِی لاَ یَقْضِیہا غَیْرُکَ، وَکَرْبِی لاَ یُفَرِّجُہُ سِوَی رَحْمَتِکَ

نہیں ہوسکتی مگر تیرے فضل سے کوئی میری حاجت بر نہیںآ تی مگر تیری بخشش سے کوئی میری ضرورت پوری نہیں کرسکتا سوائے تیرے

وَضُرِّی لاَ یکْشِفُہُ غَیْرُ رَأْفَتِکَ وَغُلَّتِی لاَ یُبَرِّدُہا إِلاَّ وَصْلُکَ وَلَوْعَتِی لاَ یُطْفِیہا إِلاَّ لِقاؤُکَ،

میری مصیبت نہیں کٹتی بجز اس کے کہ تو رحمت فرمائے میری بے چارگی رفع نہیں ہوتی سوائے تیری مہربانی کے میرے سینے کی جلن کو

وَشَوْقِی إِلَیْکَ لاَ یَبُلُّہُ إِلاَّ النَّظَرُ إِلَی وَجْھِکَ، وَقَرارِی لاَ یَقِرُّ دُونَ دُنُوِّی مِنْکَ،وَلَھْفَتِی

تیرا ہی وصالٹھنڈک پہنچا سکتاہے میرے سوزدل کو تیری ملاقات ہی خنک کرسکتی ہے میرے شوق کو تیرے جلوے کا نظارہ ہی تسکین دے سکتا ہے

لاَ یَرُدُّہا إِلاَّ رَوْحُکَ، وَسُقْمِی لاَ یَشْفِیہِ إِلاَّ طِبُّکَ وَغَمِّی لاَ یُزِیلُہُ إِلاَّ قُرْبُکَ وَجُرْحِی لاَ

سوائے تیرے قرب کے مجھے قرار نہیں مل سکتا میرے رنج و غم کو تیری خوشنودی ہی مٹا سکتی ہے اورمیری بیماری دور نہیں ہوتی مگر تیری دوا سے میرا غم

یُبْرِئُہُ إِلاَّ صَفْحُکَ، وَرَیْنُ قَلْبِی لاَ یَجْلُوہُ إِلاَّ عَفْوُکَ وَوَسْوَاسُ صَدْرِی لاَ یُزِیحُہُ إِلاَّ أَمْرُکَ۔

نہیں جاتا مگر تیرے قرب سے تیری ہی چشم پوشی میرے زخم کو اچھا کرسکتی ہیتیرا عفو ہی میرے دل کے میل کو صاف کرسکتا ہے تیرے ہی حکم سے میرے سینے

فَیَا مُنْتَہیٰ أَمَلِ الْآمِلِینَ، وَیَا غَایَةَ سُؤْلِ السَّائِلِینَ، وَیَا أَقْصَیٰ طَلِبَةِ الطَّالِبِینَ، وَیَا أَعْلَیٰ رَغْبَةِ

کا وسواس دور ہوسکتا ہے پس اے امید کرنے والوں کی امید کی انتہا اے سوالیوں کی انتہا اے طلب کرنے والوں کی انتہائی طلب اے رغبت کرنے والوں

الرَّاغِبِینَ وَیَا وَ لِیَّ الصَّالِحِینَ وَیَا أَمانَ الْخَائِفِینَ، وَیَا مُجِیبَ دَعْوَةِ الْمُضْطَرِّینَ وَیَا ذُخْرَ

کی رغبت سے بالاتر اے نیکوکاروں کے سرپرست اے ڈرے ہوؤں کی پناہ گاہ اے بے قراروں کی دعائیں قبول کرنے والے

الْمُعْدِمِینَ وَیَا کَنْزَ الْبَائِسِینَ، وَیَا غِیَاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، وَیَا قَاضِیَ حَوَائِجِ الْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاکِینِ

اے ناداروں کے سرمایہ اے درماندوں کے خزانے اے داد خواہوں کے داد رس اے فقراء و مساکین کی حاجتیں

وَیَا أَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ وَیَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ لَکَ تَخَضُّعِی وَسُؤالِی وَ إِلَیْکَ تَضَرُّعِی وَابْتِہالِی،

پوری کرنے والے اے عزت داروں میں بڑے عزت دار اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے تیرے آگے عاجزی کرتا ہوں

أَسْأَ لُکَ أَنْ تُنِیلَنِی مِنْ رَوْحِ رِضْوانِکَ، وَتُدِیمَ عَلَیَّ نِعَمَ امْتِنانِکَ، وَھَا أَ نَا بِبابِ کَرَمِکَ

اور تجھی سے ہی سوال کرتا ہوں تیرے ہی سامنے فریاد و زاری کرتا ہوں میں سوال کرتا ہوں کہ اپنی نسیم رضا مجھ تک پہنچا دیاور ہمیشہ مجھ پراحسان و کرم

واقِفٌ، وَ لِنَفَحاتِ بِرِّکَ مُتَعَرِّضٌ، وَبِحَبْلِکَ الشَّدِیدِ مُعْتَصِمٌ وَبِعُرْوَتِکَ الْوُثْقی مُتَمَسِّکٌ۔

فرما ہاں اب میں تیرے در سخاوت پر آکھڑا ہوں اور تیرے بہترین عطیات کا منتظر ہوں اور تیری مضبوط رسی کو پکڑے ہوئے ہوں اور تیری محکم

اِلھِی ارْحَمْ عَبْدَکَ الذَّلِیلَ ذَا اللِّسَانِ الْکَلِیلِ وَالْعَمَلِ الْقَلِیلِ وَامْنُنْ عَلَیْہِ بِطَوْ لِکَ الْجَزِیلِ،

ڈوری کو تھامے ہوئے ہوں میرے معبود اپنے اس پست بندے پر رحم فرما جس کی زبان گنگ اور عمل بہت کم ہے اس پر اپنی فزوں تر سخاوت سے احسان فرما

وَاکْنُفْہُ تَحْتَ ظِلِّکَ الظَّلِیلِ، یَا کَرِیمُ یَا جَمِیلُ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اوراپنے بلندتر سائے تلے پناہ دے اے کریم اے جمیل اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

No comments: