Monday, May 4, 2009

چھٹی مناجات مناجات شاکرین

چھٹی مناجات مناجات شاکرین

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إِلھِی أَذْھَلَنِی عَنْ إِقامَةِ شُکْرِکَ تَتابُعُ طَوْ لِکَ، وَأَعْجَزَنِی عَنْ إِحْصاءِ ثَنائِکَ فَیْضُ

میرے معبود تیری لگاتار بخششوں نے مجھے تیرا شکر ادا کرنے سے غافل کردیا ہے اور تیرے فضل کے تسلسل نے مجھے تیری ثناء کا

فَضْلِکَ، وَشَغَلَنِی عَنْ ذِکْرِ مَحامِدِکَ تَرادُفُ عَوائِدِکَ، وَأَعْیانِی عَنْ نَشْرِ عَوارِفِکَ

احاطہ کرنے سے عاجز کردیا ہے اور تیری پے در پے ہونے والی مہربانیوں نے مجھے تیری تعریفوں کے بیان سے بے دھیان کردیا اور

تَوَالِی أَیادِیکَ، وَہذا مَقامُ مَنِ اعْتَرَفَ بِسُبُوغِ النَّعْماءِ وَقابَلَہا بِالتَّقْصِیرِ وَشَھِدَ عَلی نَفْسِہِ

تیری مسلسل نعمتوں نے مجھے تیرے احسانات کے ذکر سے تکھاکر رکھ دیا یہی مقام ہے اس شخص کا جو تیری نعمتوں کا معترف ہے

بِالْاِھْمالِ وَالتَّضْیِیعِ وَأَنْتَ الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ الْبَرُّ الْکَرِیمُ، الَّذِی لاَ یُخَیِّبُ قاصِدِیہِ، وَلاَ یَطْرُدُ

اور ان پر شکر سے قاصر ہے وہ اپنی اس بے دھیانی اور نافکری پر خود ہی گواہ ہے اور تو ہی وہ شفیق و مہربان نیک نام سخی ہے

عَنْ فِنائِہِ آمِلِیہِ، بِساحَتِکَ تَحُطُّ رِحالُ الرَّاجِینَ، وَبِعَرْصَتِکَ تَقِفُ آمالُ الْمُسْتَرْفِدِینَ،

جو اپنی درگاہ کا قصد کرنے والوں کو ناامید نہیں کرتا اور آرزومندوں کو اپنے آستانے سے دور نہیں کرتا تیرے ہی در پر امیدواروں کے

فَلاَ تُقابِلْ آمالَنا بِالتَّخْیِیبِ وَالْاِیآسِ وَلاَ تُلْبِسْنا سِرْبالَ الْقُنُوطِ وَالْاِ بْلاسِ إِلھِی تَصَاغَرَ

کارواں اترتے ہیں اور تیرے ہی میدان میں طالبان نعمت کی تمنائیں جگہ پاتی ہیں پس ہماری چاہتوں کے مقابلے میں ناامیدی و

عِنْدَ تَعاظُمِ آلائِکَ شُکْرِی وَتَضَائَلَ فِی جَنْبِ إِکْرامِکَ إِیَّایَ ثَنائِی وَنَشْرِی جَلَّلَتْنِی

یاس نہ دے اور ہمیں ناامیدی اور پشیمانی کا پیراہن نہ پہنا میرے معبود تیری بزرگتر نعمتوں کے سامنے میرا شکر و سپاس ہیچ ہے تیری عظمتوں کے

نِعَمُکَ مِنْ أَنْوارِ الْاِیمانِ حُلَلاً، وَضَرَبَتْ عَلَیَّ لَطائِفُ بِرِّکَ مِنَ الْعِزِّ کِلَلاً، وَقَلَّدَتْنِی

مقابل میری زبان سے تیری تعریف و ذکر بے مایہ ہے تیری نعمتوں نے مجھے ایمان کے نورانی پوشاکوں سے ڈھانپ دیا اور تیری خوش آیند بھلائی نے

مِنَنُکَ قَلایِدَ لاَ تُحَلُّ وَطَوَّقَتْنِی أَطْواقاً لاَ تُفَلُّ فَآلاوَُکَ جَمَّةٌ ضَعُفَ لِسانِی عَنْ إِحْصَائِہا

مجھے عزت کے تاج پہنائے ہیں تو نے مجھے فخر کے وہ زیور پہنائے جو اترتے نہیں اور گردن میں وہ ہار ڈالا جو ٹوٹتا نہیں تیری مہربانیاں زیادہ ہیں میری زبان

وَنَعْماؤُکَ کَثِیرَةٌ قَصُرَفَھْمِی عَنْ إِدْراکِہا فَضْلاً عَنِ اسْتِقْصَائِہا فَکَیْفَ لِی بِتَحْصِیلِ

انکو شمار کرنے سے عاجز ہے اور تیری نعمتیں کثیر ہیں میرا فہم ان کو سمجھنے سے قاصر ہے چہ جائیکہ ان کی تعداد کو جان سکے تو میں کیسے مقام شکر حاصل کروں کہ

الشُّکْرِ وَشُکْرِی إِیَّاکَ یَفْتَقِرُ إِلی شُکْرٍ ؟ فَکُلَّما قُلْتُ لَکَ الْحَمْدُ وَجَبَ عَلَیَّ لِذلِکَ

میرا شکر کرنا بھی محتاج شکر ہے تو جب میں کہوں کہ تیرے لیے حمد ہے اس کے لیے مجھ پر واجب ہے کہ

أَنْ أَ قُولَ لَکَ الْحَمْدُ إِلھِی فَکَما غَذَّیْتَنا بِلُطْفِکَ وَرَبَّیْتَنا بِصُنْعِکَ فَتَمِّمْ عَلَیْنا سَوَابِغَ

میں کہوں تیرے لیے حمد ہے پس جیسے تو نے ہمیں اپنے لطف سے غذا دی اور اپنے احسان سے پرورش کی ہے تو ہم پر اپنی کثیر نعمتیں

النِّعَمِ، وَادْفَعْ عَنَّا مَکارِہَ النِّقَمِ، وَآتِنا مِنْ حُظُوظِ الدَّارَیْنِ أَرْفَعَہا وَأَجَلَّہا عاجِلاً

بھی تمام فرما اور عذاب کی سختیاں ہم سے دور کردے اور ہمیں دنیا و آخرت میں بہتر اور بیشتر حصہ عطا فرما

وَآجِلاً، وَلَکَ الْحَمْدُ عَلی حُسْنِ بَلائِکَ، وَسُبُوغِ نَعْمَائِکَ، حَمْداً یُوافِقُ رِضَاکَ،

اب بھی اور تب بھی تیرے لیے حمد ہے تیری بہترین آزمائش اور کثیر نعمتوں پرایسی حمد جو تیری رضا کے موافق ہو

وَیَمْتَرِی الْعَظِیمَ مِنْ بِرِّکَ وَنَدَاکَ، یَا عَظِیمُ یَا کَرِیمُ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

اور تیرے عظیم احسان و بخشش کو حاصل کرے اے عظیم اے کریم تیری رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

No comments: