Monday, May 4, 2009

نویں مناجات مناجات محبین

نویں مناجات مناجات محبین

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إِلھِی مَنْ ذَا الَّذِی ذاقَ حَلاوَةَ مَحَبَّتِکَ فَرامَ مِنْکَ بَدَلاً وَمَنْ ذَا الَّذِی أَنِسَ بِقُرْبِکَ فَابْتَغَی

میرے معبود کون ہے جو تیری صحبت کی شیرینی کامزہ چکھے اور پھر اس میں تبدیلی کی خواہش کرے اور کون ہے جو تیری نزدیکی سے

عَنْکَ حِوَلاً؟ إِلھِی فَاجْعَلْنا مِمَّنِ اصْطَفَیْتَہُ لِقُرْبِکَ وَوِلایَتِکَ،وَأَخْلَصْتَہُ لِوُدِّکَ وَمَحَبَّتِکَ،

مانوس ہو اور پھر اس سے دوری چاہے میرے معبود مجھے ان لوگوں میں قرار دے جن کو تو نے قرب و دوستی کے لیے پسند فرمایا

وَشَوَّقْتَہُ إِلَی لِقائِکَ، وَرَضَّیْتَہُ بِقَضَائِکَ، وَمَنَحْتَہُ بِالنَّظَرِ إِلَی وَجْھِکَ، وَحَبَوْتَہُ بِرِضَاکَ،

اور جن کے لیے اپنی چاہت اور محبت کو خالص کیا ہے جنہیں اپنی ملاقات کا شوق دلایاہے اور جن کو اپنی قضا پر راضی کیا اور اپنی ذات

وَأَعَذْتَہُ مِنْ ھَجْرِکَ وَقِلاَکَ، وَبَوَّأْتَہُ مَقْعَدَ الصِّدْقِ فِی جِوارِکَ وَخَصَصْتَہُ بِمَعْرِفَتِکَ

کا نظارہ کرنے کا شرف بخشا ہے جنہیں اپنی رضا سے نوازا ہے خود سے دوری اور علیحدگی سے پناہ میں رکھا ہے اور اپنی خوشنودی کے مقام کے

وَأَہَّلْتَہُ لِعِبادَتِکَ وَھَیَّمْتَ قَلْبَہُ لِاِرادَتِکَ وَاجْتَبَیْتَہُ لِمُشَاھَدَتِکَ، وَأَخْلَیْتَ وَجْھَہُ لَکَ،

قریب رکھا ہے اور انہیں اپنی معرفت کے لیے خاص کیا اپنی عبادت کا اہل بنایا ان کے دلوں میں اپنی ارادت پیدا کیاور ان کو اپنے جلووں کے مشاہدے

وَفَرَّغْتَ فُؤادَھُ لِحُبِّکَ، وَرَغَّبْتَہُ فِیما عِنْدَکَ، وَأَ لْھَمْتَہُ ذِکْرَکَ، وَأَوْزَعْتَہُ شُکْرَکَ، وَ

کے لیے چن لیا ان کے چہروں کو اپنے حضور جھکایا ان کے دلوں کو اپنی محبت کیلئے فارغ کیا اور جوکچھ تیرے پاس ہے اس کی چاہت دی انہیں اپنا ذکر تعلیم کیا

شَغَلْتَہُ بِطَاعَتِکَ، وَصَیَّرْتَہُ مِنْ صَالِحِی بَرِیَّتِکَ، وَاخْتَرْتَہُ لِمُنَاجَاتِکَ، وَقَطَعْتَ عَنْہُ کُلَّ

ان کو اپنے شکر کی توفیق دی اور اپنی اطاعت میں مشغول کیا انہیں اپنی نیک مخلوق میں سے قرار دیا اور انہیں اپنی مناجات کے لیے چنا تو نے ان سے وہ تمام

شَیْءٍ یَقْطَعُہُ عَنْکَ۔اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنا مِمَّنْ دَأْبُھُمُ الارْتِیاحُ إِلَیْکَ وَالْحَنِینُ، وَدَھْرُھُمُ الزَّفْرَةُ

چیزیں الگ کردیں جو انہیں تجھ سے جدا کرسکتی تھیں اے معبود ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو تیری بارگاہ کا شوق و خوشدلی رکھتے ہیں جن کی زندگی آہ و زاری

وَالْاَنِینُ، جِباھُھُمْ سَاجِدَةٌ لِعَظَمَتِکَ، وَعُیُونُھُمْ سَاھِرَةٌ فِی خِدْمَتِکَ، وَدُمُوعُھُمْ سَائِلَةٌ مِنْ

سے عبارت ہے ان کی پیشانیاں تیری بڑائی کے آگے جھکی ہوئی ہیں ان کی آنکھیں تیرے حضور بیدار رہتی ہیں تیرے خوف میں ان کے آنسو رواں ہیں

خَشْیَتِکَ وَقُلُوبُھُمْ مُتَعَلِّقَةٌ بِمَحَبَّتِکَ وَأَفْئِدَتُھُمْ مُنْخَلِعَةٌ مِنْ مَھَابَتِکَ یَا مَنْ أَ نْوارُ قُدْسِہِ

انکے دل تیری محبت میں لگے بندھے ہیں ان کے باطن تیرے رعب سے پگھلے ہوئے ہیں اے وہ جس کی پاکیزگی کے انوار محبوں

لَاَبْصَارِ مُحِبِّیہِ رَائِقَةٌ، وَسُبُحَاتُ وَجْھِہِ لِقُلُوبِ عَارِفِیہِ شَائِفَةٌ، یَا مُنَیٰ قُلُوبِ الْمُشْتَاقِینَ وَیَا

کو بھلے لگتے ہیں اور اس کی ذات کے جلوے سے عارفوں کے دلوں کو کھولنے والے ہیں اے شوق رکھنے

غَایَةَ آمَالِ الْمُحِبِّینَ أَسْأَلُکَ حُبَّکَ، وَحُبَّ مَنْ یُحِبُّکَ، وَحُبَّ کُلِّ عَمَلٍ یُوصِلُنِی إِلَی قُرْبِکَ،

والے دلوں کی آرزو اے محبوں کے ارمانوں کی انتہا میں تجھ سے تیری محبت اور تجھ سے محبت کرنے والوں کی محبت مانگتا ہوں اور ہر اس عمل کی محبت جو مجھے

وَأَنْ تَجْعَلَکَ أَحَبَّ إِلَیَّ مِمَّا سِوَاکَ، وَأَنْ تَجْعَلَ حُبِّی إِیَّاکَ قائِداً إِلَی رِضْوَانِکَ، وَشَوْقِی

تیرے نزدیک کرنے والا ہے میں چاہتا ہوں کہ دوسروں سے زیادہ اپنی ذات کو میرا محبوب بنا اور یہ کہ میں تجھ سے جو محبت کرتا ہوں اسے میرے لیے دخول

إِلَیْکَ ذَائِداً عَنْ عِصْیانِکَ، وَامْنُنْ بِالنَّظَرِ إِلَیْکَ عَلَیَّ، وَانْظُرْ بِعَیْنِ الْوُدِّ وَالْعَطْفِ إِلَیَّ،وَلاَ تَصْرِفْ

جنت کا ذریعہ بنا اور تیرے لیے میرا جو شوق ہے اسے نافرمانیوں سے مانع بنا اور اپنی نظر عنایت کرکے مجھ پر احسان فرما مجھ کو نرمی اور محبت کی نظروں سے دیکھ

عَنِّی وَجْھَکَ،وَاجْعَلْنِی مِنْ أَھْلِ الْاِسْعادِ وَالْحَظْوَةِ عِنْدَکَ، یَا مُجِیبُ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور مجھ سے اپنی توجہ نہ ہٹا مجھے اپنے نزدیک اہل سعادت اور بہرہ مندوں میں قرار دے اے دعا قبول کرنے والے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

No comments: