Tuesday, August 10, 2010

رمضان المبارک بقیہ راتوں کے اعمال

بائیسویں شب کی دعا:


یَا سالِخَ النَّہارِ مِنَ اللَّیْلِ فَإِذا نَحْنُ مُظْلِمُونَ وَمُجْرِیَ الشَّمْسِ لِمُسْتَقَرِّ



اے وہ جودن کو رات پر سے کھینچ لے جاتا ہے تو ہم تاریکی میں گھر جاتے ہیں اور اپنے اندازے سے سورج کو


ہا بِتَقْدِیرِکَ یَا عَزِیزُ یَا عَلِیمُ وَمُقَدِّرَ الْقَمَرِ مَنازِلَ حَتّی عادَ کَالْعُرْجُونِ الْقَدِیمِ، یَا نُورَ کُلِّ



اسکے راستے پر چلاتا ہے اے زبردست اور اے دانا تو نے چاند کی منزلیں ٹھہرائیں کہ وہ گھٹتے گھٹتے کھجور کی پرانی سوکھی شاخ جیسا رہ



نُورٍ،وَمُنْتَہیٰ کُلِّ رَغْبَةٍ، وَوَلِیَّ کُلِّ نِعْمَةٍ، یَا اللهُ یَا رَحْمٰنُ، یَااللهُ یَا قُدُّوسُ، یَا أَحَدُ یَا واحِدُ یَا



جاتا ہے، اے ہر شی کی نورانیت کا نور، اے ہر چاہت کے مرکز ومحور اور ہر نعمت کے مالک اے الله، اے رحمن، اے الله، اے پاکیزہ، اے یکتا،



فَرْدُ یَااللهُ یَا اللهُ یَا اللهُ لَکَ الْاَسْماءُ الْحُسْنی وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ، أَسْأَ لُکَ



اے یگانہ ،اے تنہا ، اے الله، اے الله، اے الله، تیرے ہی لیے اچھے اچھے نام ہیں اور بلند ترین نمونے اور تیرے ہی لیے ہیں بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں تجھ



أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ وَرُوحِی مَعَ



سے سوال کرتا ہوں کہ محمد اور ان کے اہلبیت(ع) پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں میں لکھ دے، میری روح کو شہیدوں کیساتھ


الشُّھَداءِ وَ إِحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ وَإِسائَتِی مَغْفُورَةً وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی وَإِیماناً



قرار دے، میری اطاعت کومقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جومیرے دل میں بسا رہے اور وہ ایمان


یُذْھِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الْاَخِرَةِ حَسَنَةً،



دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور


وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیہا ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ، وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ، وَالْاِنابَةَ وَ



ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یاد کروں تیرا شکر بجا لاؤں تیری طرف توجہ رکھوں اور تیرے حضور توبہ



التَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ۔



کروں اور مجھے توفیق دے اس عمل کی جس کی توفیق تو نے محمد وآل محمد کو دی ان سب پر سلام ہو


رمضان کی تیئسویں شب کی دعا یہ ہے:



یَا رَبَّ لَیْلَةِ الْقَدْرِ وَجاعِلَہا خَیْراً مِنْ أَ لْفِ شَھْرٍ وَرَبَّ اللَّیْلِ



اے شب قدر کے پروردگار اور اس کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دینے والے اے رات اور


وَالنَّہارِ وَالْجِبالِ وَالْبِحارِ وَالظُّلَمِ وَالْاَ نْوارِ وَالْاَرْضِ وَالسَّماءِ یَا بارِیٴُ یَا مُصَوِّرُ یَا حَنَّانُ یَا



دن کے رب اے پہاڑوں اور دریاؤں، تاریکیوں اور روشنیوں و زمین اور آسمان کے رب ایپیدا کرنے والے ،اے صورتگر، اے محبت والے، اے احسان



مَنَّانُ، یَااللهُ یَا رَحْمٰنُ یَااللهُ یَا قَیُّومُ یَااللهُ یَا بَدِیعُ، یَااللهُ یَااللهُ یَااللّہُ،لَکَ الْاَسْماءُ الْحُسْنیٰ،



والے، اے الله، اے رحمن ،اے الله، اے نگہبان ،اے الله اے پیدا کرنے والے، اے الله، اے الله، اے الله، تیرے ہی لیے ہیں اچھے اچھے نام، بلند


وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا،وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَ



ترین نمونے،اور بڑائیاں اور مہربانیاں تیرے لیے ہیں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں



اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّھَداءِ، وَ إِحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إِسائَتِی



میں قرار دے، میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے، میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین


مَغْفُورَةً وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُبِہِ قَلْبِی وَإِیماناً یُذْھِبُ الشَّکَّ عَنِّی وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ



دے جو میرے دل میں بسا رہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین


لِی،وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً،وَفِی الْاَخِرَةِ حَسَنَةً،وَقِنا عَذابَ النَّارِالْحَرِیقِ،وَارْزُقْنِی فِیہا ذِکْرَکَ وَ



زندگی دے، آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا


شُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ



لاؤں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمد وآل محمد کو دی کہ ان سب پر سلام ہو۔



محمد بن عیسٰی نے اپنی سند کے ساتھ صالحین سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا: تئیسویں رمضان کی رات: اس دعا کو قیام و قعود اور رکوع وسجود میں نیز ہر حال میں بار بارپڑھے اور پھر اپنی زندگی میں جب بھی یہ دعا یادآئے تو پڑھتا رہے پس حق تعالیٰ کی بزرگی بیان کرنے اور حضرت نبی اکرم ﷺ پردرود وسلام بھیجنے کے بعد کہے:


اَلَّلھُمَّ کُنْ لِّوَلِیِّکَ فلان بن فلان



اورفلان بن فلان کی بجائے کہے:



الْحُجَّةِ بنِ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ



اے معبود ! محافظ بن جا اپنے ولی حجت القائم (ع) بن حسن(ع) کاتیری رحمت نازل ہو ان پر اور ان کے آباؤ اجداد پر اس



عَلَیْہِ وَعَلَی آبائِہِ فِی ہذِھِ السَّاعَةِ وَفی کُلِّ ساعَةٍ وَلِیّاً وَحافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَلِیلاً وَعَیْناً



لمحہ میں اور ہر آنے والے لمحہ میں، ان کا مددگاربن جا نگہبان پیشوا، حامی، راہنما اور نگہدار بن جا یہاں تک کہ تو لوگوں کی چاہت سے انہیں زمین کی حکومت


حَتَّی تُسْکِنَہُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَہُ فِیھا طَوِیلاً



دے اور مدتوں اس پر برقرار رکھے



پھر یہ کہے :



یَا مُدَبِّرَ الْاَمُورِ،یَا باعِثَ مَنْ فِی القُبُورِ،



اے کاموں کو منظم کرنے والے، اے قبروں سے اٹھا کھڑا کرنے والے، اے دریاؤں کو رواں


یَا مُجْرِیَ البُحُورِ، یَا مُلَیِّنَ الحَدِیدِ لِداوُدَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلَ مُحَمَّدٍ وَافْعَلَ بِی کَذا وَکَذا



کرنے والے، اے داؤد (ع)کے لیے لوہے کو موم بنانے والے، محمد وآل محمد پررحمت نازل فرما اور کر دے میرے لیے یہ اور یہ میرے لیے ایسے ایسے کر دے


ان الفاظ کی بجائے اپنی حاجتیں طلب کرے: اَللَّیْلَةُ اَللَّیْلَةُ ( اسی رات اسی رات ) اپنے ہاتھ بلند کرے اور کہے:



یَا مُدَبِّرَ الْاَمُورِ


اے کاموں کو منظم کرنے والے ۔


اس دعا کو رکوع سجود، قیام اور قعود میں باربار پڑھے علاوہ از ایں اسکو ماہ رمضان کی آخری رات میں بھی پڑھے:

چوبیسویں شب کی دعا:


یَا فالِقَ الْاِصْباحِ وَجاعِلَ اللَّیْلِ سَکَناً وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْباناً، یَاعَزِیزُ



اے صبح کی سفیدی کو ظاہر کرنے، والے اے رات کو وقت آرام بنانے والے اور سورج اور چاند کو رواں کرنے والے اے



یَا عَلِیمُ یَا ذَا الْمَنِّ وَالطَّوْلِ وَالْقُوَّةِ وَالْحَوْلِ وَالْفَضْلِ وَالْاِنْعامِ وَالْجَلالِ وَالْاِکْرامِ، یَا اللهُ



زبردست، اے دانا، اے احسان ونعمت والے ، اے قوت وحرکت کے مالک، اے مہربانی وعطا کرنے والے، اے جلالت



یَا رَحْمنُ یَا اللهُ یَا فَرْدُ یَا وِتْرُ یَا اللهُ یَا ظاھِرُ یَا باطِنُ، یَا حَیُّ لاَإِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ لَکَ الْاَسْماءُ الْحُسْنی،



اور بزرگی والے ، اے الله ،اے رحمن، اے الله، اے تنہا ، اے یکتا، اے الله، اے ظاہر اے باطن ،اے زندہ ، کہ صرف



وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ



تو ہی معبود ہے تیرے لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ


اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ وَرُوحِی مَعَ الشُّھَداءِ، وَ إِحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إِسائَتِی



کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری



مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی، وَإِیماناً یَذْھَبُ بِالشَّکِّ عَنِّی، وَرِضیً بِماقَسَمْتَ



برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو



لِی، وَآتِنافِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیہا



حصہ تو نے مجھے دیا ہے اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں


ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً وَآلَ



مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لاؤں، تیری طرف توجہ رکھوں،تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جسکی توفیق تو نے



مُحَمَّدٍ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ ۔



محمد وآل محمد کو دی کہ تیری رحمت ہو آنحضرت اور ان کی ساری آل(ع) پر۔


پچیسویں شب کی دعا:یَا جاعِلَ اللَّیْلِ لِباساً وَالنَّہارِ مَعاشاً، وَالْاَرْضِ مِہاداً، وَالْجِبالِ أَوْتاداً یَا اللهُ



اے رات کو بنانے والے پردہ اور دن کو وقت کاروبار، زمین کو جائے آرام اور پہاڑوں کو میخیں اے الله ،اے غالب،


یَاقاھِرُ، یَااللهُ یَاجَبّارُ، یَااللهُ یَاسَمِیعُ، یَااللهُ یَاقَرِیبُ،یَااللهُ یَامُجِیبُ، یَا اللهُ یَا اللهُ یَا اللّہُ، لَکَ



اے الله، اے دبدبہ والے، اے الله، اے سننے والے، اے الله، اے نزدیک تر، اے الله، اے قبول کرنے والے، اے الله، اے الله، اے الله


الْاَسْماءُ الْحُسْنی ، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ



تیرے لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما


مُحَمَّدٍ،وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ وَرُوحِی مَعَ الشُّھَداءِ وَ إِحْسانِی فِی



اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری


عِلِّیِّینَ وَ إِسائَتِی مَغْفُورَةً وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی، وَإِیماناً یُذْھِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَرِضیً



برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی


بِما قَسَمْتَ لِی وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ



بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا ہے اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس



وَارْزُقْنِی فِیہا ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ



ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لاؤں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس


لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ۔



کی توفیق تو نے محمد وآل محمد کودی کہ تیری رحمت ہو آنحضرت اور ان کی ساری آل(ع) پر

رمضان کی چھبیسویں رات کی دعاء:


یَا جاعِلَ اللَّیْلِ وَالنَّہارِ آیَتَیْنِ، یَا مَنْ مَحا آیَةَ اللَّیْلِ وَجَعَلَ آیَةَ



اے رات اور دن کو اپنی نشانیاں بنانیوالے ،اے رات کی نشانی کو تاریک اور دن کی نشانی کو روشن بنانے


النَّہارِ مُبْصِرَةً لِتَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْہُ وَرِضْواناً یَا مُفَصِّلَ کُلِّ شَیْءٍ تَفْصِیلاً یَا مَاجِدُ یَا وَہَّابُ یَا للهُ



والے تاکہ لوگ اس میں تیرے فضل اور خوشنودی کو تلاش کریں اے ہر چیز کی حد اور فرق مقرر کرنے والیاے شان والے، اے بہت دینے والے،



یَاجَوادُ، یَااللهُ یَااللهُ یَااللهُ،لَکَ الْاَسْماءُ الْحُسْنی،وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا،وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ،أَسْأَلُکَ



اے اللہ ، اے عطا کرنے والے، اے اللہ، اے الله ،اے الله، تیرے لیے اچھے اچھے نام،بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں



أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ، وَرُوحِی



سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر، میری روح کو شہیدوں کیساتھ



مَعَ الشُّھَداءِ، وَ إِحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ وَ إِسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی،وَ



قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے یقین دے جومیرے دل میں بس جائے اور وہ ایمان دے


إِیماناً یُذْھِبُ الشَّکَّ عَنِّی وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الْاَخِرَةِ



جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں


حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیہا ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ



جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لاؤں تیری طرف توجہ لگائے رکھوں، تیری طرف پلٹوں



وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ ۔



اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمد وآل محمد کو دی کہ خدا آنحضرت اور ان کی آل پر رحمت کرے


رمضان کی ستائیسویں رات کی دعاء:


یَا مادَّ الظِّلِّ وَلَوْ شِئْتَ لَجَعَلْتَہُ ساکِناً وَجَعَلْتَ الشَّمْسَ عَلَیْہِ



اے سایہ کو پھیلانے والے اور اگر تو چاہتا تو اس کو ایک جگہ ٹھہرادیتا تو نے سورج کو سایہ کے لیے رہنما قرار دیا اور پھر


دَلِیلاً ثُمَّ قَبَضْتَہُ إِلَیْکَ قَبْضاً یَسِیراً، یَا ذَا الْجُودِ وَالطَّوْلِ وَالْکِبْرِیاءِ وَالاَْلاءِ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ عالِمُ



اسے قابو میں کیا، تو آسانی سے قابو کیا اے سخاوت وعطا والے اور بڑائیوں اور نعمتوں والے تیرے سوا کوئی معبود نہیں جو کہ ظاہر و باطن باتوں کا جاننے والا،



الْغَیْبِ وَالشَّہادَةِ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ، لاَ إِلہَ إِلاَّأَنْتَ یَا قُدُّوسُ یَا سَلامُ یَا مُؤْمِنُ یَا مُھَیْمِنُ یَا



بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے تیرے سواء کوئی معبود نہیں اے پاک ترین، اے سلامتی والے، اے امن دینے والے، اے نگہدار، اے زبردست ،اے



عَزِیزُ یَا جَبَّارُیَا مُتَکَبِّرُ یَا اللهُ یَا خالِقُ یَا بارِیٴُ یَا مُصَوِّرُ، یَا اللهُ یَا اللهُ یَا اللهُ، لَکَ الْاَسْماءُ



غلبہ والے، اے بڑائی والے، اے الله، اے خلق کرنے والے، اے پیدا کرنے والے، اے صورت بنانے والے، اے الله، اے الله، اے الله، تیرے


الْحُسْنیٰ وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،



لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور



وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّھَداءِ، وَ إِحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ،



یہ کہ آج کی رات میں مجھے نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر اورمیری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے، میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری


وَإِسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی،وَإِیماناً یُذْھِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما



برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جو میرے دل میں بس جائے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی



قَسَمْتَ لِی،وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً،وَفِی الْآخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی



بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں



فِیہا ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً



مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لاؤں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جسکی توفیق تو نے



وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ ۔



محمد وآل محمد کو دی کہ خدا کی رحمت ہو آنحضرت اور ان کی آل (ع)پر

اٹھائیسویں شب کی دعاء:


یَا خازِنَ اللَّیْلِ فِی الْھَواءِ، وَخازِنَ النُّورِ فِی السَّماءِ، وَمَانِعَ السَّماءِ أَنْ



اے رات کو ہوا میں جگہ دینے والے ،اے روشنی کو آسمان میں جگہ دینے والے اور آسمان کو روکنے والے کہ وہ زمین پر نہ آ


تَقَعَ عَلَی الْاَرْضِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ وَحابِسَھُما أَنْ تَزُولا،یَاعَلِیمُ یَاعَظِیمُ یَاغَفُورُ یَادائِمُ یَا اللهُ یَاوارِثُ



پڑے لیکن اس کے حکم سے اور ان دونوں کے نگہدار کہ ٹوٹ نہ جائیں اے جاننے والے اے عظمت والے، اے بہت بخشنے والے، اے ہمیشگی والے


یَاباعِثَ مَنْ فِی الْقُبُورِ،یَااللهُ یَااللهُ یَااللهُ، لَکَ الْاَسْماءُ الْحُسْنی، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا،وَالْکِبْرِیاءُ



،اے الله، اے ورثہ والے، اے قبروں سے اٹھا کھڑا کرنے والے ، اے الله ،اے الله، اے الله تیرے لیے اچھے اچھے نام بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور


وَالْاَلاءُ أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی



مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں مجھے نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر میری


السُّعَداءِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّھَداءِ، وَ إِحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إِسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً



روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے، میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل


تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی، وَ إِیماناً یُذْھِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا



میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت



حَسَنَةً،وَفِی الْاَخِرَةِ حَسَنَةً،وَقِنا عَذابَ النَّارِالْحَرِیقِ وَارْزُقْنِی فِیہا ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ،وَالرَّغْبَةَ



میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لاؤں، تیری طرف توجہ



إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ



رکھوں،تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمد وآل محمد کو دی کہ خدا رحمت کرے آنحضرت اور ان کی آل(ع) پر


انتیسویں شب کی دعاء:


یَا مُکَوِّرَ اللَّیْلِ عَلَی النَّہارِ، وَمُکَوِّرَ النَّہارِ عَلَی اللَّیْلِ، یَا عَلِیمُ یَاحَکِیمُ،



اے رات کو دن پر چڑھانے والے اور دن کو رات پر لپیٹ دینے والے اے دانا ،اے حکمت والے، اے پالنے والوں


یَارَبَّ الْاَرْبابِ، وَسَیِّدَ السَّاداتِ، لاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ، یَا أَ قْرَبَ إِلَیَّ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیدِ یَا اللهُ یَا اللهُ



کے پالنے والے، اور سرداروں کے سردار، تیرے سواء کوئی معبود نہیں اے مجھ سے میری رگِ جان سے زیادہ


یَا اللهُ لَکَ الْاَسْماءُ الْحُسْنیٰ وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ



قریب اے الله، اے الله، اے الله تیرے لیے ہیں اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمد وآل محمد پر


وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّھَداءِ، وَ إِحْسانِی فِی



رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کیفہرست میں درج فرما میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری نیکی کو مقام علیین


عِلِّیِّینَ، وَ إِسائَتِی مَغْفُورَةً وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی، وَإِیماناً یُذْھِبُ الشَّکَّ عَنِّی وَ



میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور


تُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الْاَخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ



مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے


الْحَرِیقِ وَارْزُقْنِی فِیہا ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ، وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ



بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ اس ماہ میں تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لاؤں تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل


لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ ۔



کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمد وآل محمد کو دی کہ خدا رحمت کرے آنحضرت اور انکی آل(ع) پر

تیسویں شب کی دعاء


:الْحَمْدُ لِلّٰہِ لاَ شَرِیکَ لَہُ، الْحَمْدُ لِلّٰہِ کَما یَنْبَغِی لِکَرَمِ وَجْھِہِ وَعِزِّ جَلالِہِ



حمد ہے اس خدا کے لیے جس کا کوئی شریک نہیں حمد ہے اس خدا کیلئے جیسے کہ اس کی بزرگتر ذات اور


وَکَما ھُوَ أَھْلُہُ، یَا قُدُّوسُ یَا نُورُ، یَا نُورَ الْقُدْسِ، یَا سُبُّوحُ، یَا مُنْتَھَی التَّسْبِیحِ، یَا رَحْمٰنُ، یَا



عزت وجلال کا تقاضا ہے اور جس طرح وہ اہل ہے اے پاکیزہ تر، اے نور، اے پاکیزہ تر نور، اے بے عیب، اے پاکیزگی کے



فاعِلَ الرَّحْمَةِ، یَا اللهُ، یَا عَلِیمُ، یَا کَبِیرُ، یَا اللهُ، یَا لَطِیفُ،یَا جَلِیلُ، یَا اللهُ، یَا سَمِیعُ، یَا بَصِیرُ،



مرکز، اے بڑے مہربان، اے رحمت کے خالق،اے الله ،اے دانا، اے بزرگتر، اے الله، اے باریک بین، اے بڑی شان والے، اے الله،



یَا اللهُ یَا اللهُ یَا اللهُ، لَکَ الْاَسْماءُ الْحُسْنیٰ،وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ



اے سننے والے، اے دیکھنے والے، اے الله، اے الله، اے الله تیرے لیے اچھے اچھے نام،بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں میں سوال کرتا


تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ،وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ، وَرُوحِی مَعَ



ہوں تجھ سے کہ محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے



الشُّھَداءِ،وَإِحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَإِسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی، وَإِیماناً



میری نیکی کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک


یُذْھِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِمَا قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً وَفِی الْآخِرَةِ حَسَنَةً،



کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے


وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیہا ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ، وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَ



والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ اس ماہ میں تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لاؤں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں



التَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَہُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ ۔



اور توبہ کروں اورمجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمد وآل محمد کو دی کہ خدا رحمت کرے آنحضرت اور ان کی آل(ع) پر ۔

ستائیسویں رمضان کی رات


اس رات خاص طور پر غسل کرنے کا حکم ہے اور منقول ہے کہ امام زین العابدین (ع)اس رات میں پہلے سے پچھلے پہر تک اس دعا کو باربار پڑھا کرتے تھے:


اللَّھُمَّ ارْزُقنی التَّجافِیَ عَنْ دارِ الغُرُورِ، وَالاِِنابَةَ إِلَی دارِ الْخُلُودِ، وَالاسْتِعدادَلِلْمَوْتِ قَبْلَ



اے معبود! مجھے فریب کے گھر سے دوری اختیار کرنا، ہمیشہ کے مسکن کی طرف لوٹ کے جانااور موت کے آنے سے پہلے



حُلُولِ الْفَوتِ ۔



موت کے لیے تیار ہونا نصیب فرما


ماہ رمضان کی آخری رات


یہ بڑی بابرکت رات ہے اور اس میں چند اعمال ہیں:



(۱)غسل کرے۔



(۲)زیارت امام حسین (ع)۔



(۳)سورۃ انعام ، سورۃ کہف اور سورۃ یاسین کی تلاوت کرے اور سومرتبہ کہے:



اَسْتَغْفِرُاللهَ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ



بخشش چاہتاہوں الله سے اس کے حضور توبہ کرتا ہوں



(۴)شیخ کلینی (علیہ الرحمہ) نے امام جعفر صادق (ع)سے نقل کیا ہے کہ یہ دعا پڑھے:



اَللّٰھُمَّ ہذا شَھْرُ رَمَضانَ الَّذِی أَ نْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ وَقَدْ تَصَرَّمَ، وَأَعُوذُ بِوَجْھِکَ



اے معبود! یہ ماہ رمضان المبارک ہے جس میں تو نے قرآن کریم نازل فرمایا اور وہ مہینہ ختم ہو گیا ہے اور پناہ لیتا ہوں میں



الْکَرِیمِ یَا رَبِّ أَنْ یَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ لَیْلَتِی ہذِھِ أَوْ یَتَصَرَّمَ شَھْرُ رَمَضانَ وَلَکَ قِبَلِی



تیری ذات کریم کی اے پروردگار اس سے کہ آج کی رات ختم ہو اور صبح ہو جائے یا رمضان مبارک کا مہینہ گزر جائے اور مجھ پر تیری



تَبِعَةٌ أَوْ ذَ نْبٌ تُرِیدُ أَنْ تُعَذِّبَنِی بِہِ یَوْمَ أَ لْقاکَ



کوئی سزا باقی ہو یا کوئی گناہ ہو کہ تو مجھے اس پر عذاب دینا چاہتا ہو جس دن میں پیش ہوں گا۔



(۵)دعا یامدبر الامور۔۔۔۔۔پڑھے کہ جو تئیسویں کی رات کے اعمال میں ذکر ہوئی ہے۔



(۶)وہ دعائیں پڑھ کر ماہ رمضان کوالوداع کرے کہ جو شیخ کلینی (علیہ الرحمہ) ، صدوق (علیہ الرحمہ) ،شیخ مفید(علیہ الرحمہ) ، طوسی (علیہ الرحمہ) اور سیدابن طاؤس (علیہ الرحمہ) نے نقل کی ہیں۔ شاید ان میں سب سے بہتر صحیفہ کاملہ کی پینتالیسیویں دعا ہے۔نیز سید ابن طاؤس نے امام جعفر صادق (ع) سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: جو شخص ماہ رمضان کی آخری رات کو الوداع کرے تو یہ کہے:



اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ من صِیامِی لِشَھْرِ رَمَضانَ، وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ یَطْلُعَ فَجْرُ



اے الله! رمضان کے اس مہینے کے روزے میرے لیے آخری روزے قرار نہ دے اور میں پناہ مانگتا ہوں تیری اس سے کہ اس رات



ہذِھِ اللَّیْلَةِ إِلاَّ وَقَدْ غَفَرْتَ لِی



کی صبح ہو جائے لیکن تو نے مجھے بخش دیا ہو۔



جوشخص ان کلمات کے کیساتھ ماہ رمضان کوالوداع کرے تو حق تعالیٰ اسے صبح ہونے سے پہلے بخش دے گا اور اس کو توبہ و استغفار کی توفیق عطا کرے گا۔سید و شیخ صدوق (علیہ الرحمہ)نے جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت کی ہے کہ میں رسول الله ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا اور وہ دن رمضان مبارک کا آخری جمعہ تھا ۔ جب آنحضرت کی نظر مجھ پر پڑی تو فرمایا کہ اے جابر! یہ ماہ رمضان کا آخری جمعہ ہے پس ماہ رمضان کو الوداع کرو اور کہو:


اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلہُ آخِرَ العَھْدِ مِنْ صِیامِنا إِیَّاھُ فَإِنْ جَعَلْتَہُ فَاجْعَلْنِی مَرْحُوماً وَلاَ تَجْعَلْنِی مَحْرُوماً



اے الله! رمضان کے اس مہینے کے روزے میرے لیے آخری روزے قرار نہ دے پس اگر تو ایسا کرے تو مجھے رحم کیا ہواقرار دے اور رحمت سے محروم کیا ہوا نہ بنا



جوشخض اس دعا کو پڑھے تو یقینًا وہ دوسعادتوں میں سے ایک ضرور حاصل کرتا ہے۔ یعنی وہ آئندہ رمضان کو پائے گا یا خدا کی انتہائی رحمت و بخشش سے ہم کنار ہو کر عالم بقاء میں راحتی حاصل کرے گا۔ سید ابن طاؤس (علیہ الرحمہ) وشیخ کفعمی (علیہ الرحمہ) نے رسول الله ﷺسے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا: جوشخص ماہ رمضان کی آخری رات دس رکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں دس مرتبہ سورۃ توحید اور رکوع وسجود میں دس دس مرتبہ کہے:


سُبْحَانَ اللهِ وَ الْحَمْدُ للهِ وَ لَا اِلَہَ اِلَّا الله وَ الله اَکْبَرُ



پاک تر ہے خدا کہ حمد اسی کے لئے ہے اور نہیں کوئی معبود مگر الله بزرگ تر ہے۔



نیز ہر دورکعت کے بعد تشہدوسلام پڑھے اور یہ دس رکعت نماز ختم کرکے ہزار مرتبہ استغفار کرے پھر سجدہ میں جائے اور کہے :


یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ، یَا ذَا الجَلالِ وَالاِِکرامِ، یَارَحْمانَ الدُّنیا وَالآخِرَةِ وَرَحِیمَھُما یَا أَرْحَمَ



اے زندہ، اے نگہبان ،اے جلالت اور بزرگی کے مالک ،اے دنیا وآخرت میں رحم کرنے والے اور ان دونوں میں مہربان اے سب سے زیادہ رحم



الرَّاحِمِینَ، یَاإِلہَ الاَوَّلِینَ وَالآخِرِینَ، اغْفِرْ لَنا ذُنُوبَنا، وَتَقَبَّلْ مِنَّا صَلاتَنا وَصِیامَناوَقِیامَنا۔



کرنے والے اے اولین و آخرین کے معبود ہمارے گناہوں کو بخش دے اور ہماری نمازیں ہمارے روزے اور ہماری عبادتیں قبول فرما


آنحضرت نے مزید فرمایا:مجھے اس ذات کے حق کی قسم کہ جس نے مجھے شرف نبوت سے نوازا ہے کہ جبرائیل نے مجھے خبر دی ہے اسرفیل کے ذریعہ اور اسرافیل نے خدا وند عالم سے لیا ہے وہ شخص ابھی سر سجدے سے نہیں اٹھائے گا کہ اس کے ماہ رمضان میں بجالائے ہوئے اعمال قبول کر لیے جائیں گے او ر اس کے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔یہ نماز شب عیدالفطر میں بھی پڑھی جاسکتی ہے، لیکن اس روایت کے مطابق رکوع وسجود کے اذکار کی بجائے تسبیحات اربعہ پڑھے اور نماز سے فراغت کے بعد سجدہ میں جاکر جب مذکورہ بالا دعا پڑھے تو اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا سے وَقِیامَنَا تک کی بجائے یہ کہے:


اغْفِرْ لِی ذُنُوبِی، وتَقَبَّلْ صَوْمِی وَصَلاتِی وَقِیامِی



میرے گناہ بخش دے اور میرا روزہ، میری نماز اور میری عبادت قبول فرما


تیسویں رمضان کا دن


سید نے ماہ رمضان کے آخری دن میں پڑھنے کیلئے ایک دعا نقل کی ہے۔ جسکا پہلا جملہ یہ ہے:


اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ اَرْحْمُ الرَّاحِمِیْنَ



اے معبود! بے شک تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے



عمومًا لوگ اس دن رمضان مبارک میں شروع کیا ہوا قرآن مجید ختم کرتے ہیں۔پس ختم قرآن کے بعد ان کیلئے صحیفہ کاملہ کی بیالیسویں دعا کا پڑھنا بہتر ہے اور اگر کوئی اسکی بجائے مختصر دعا پڑھنا چاہے تو وہ یہ دعا پڑھے جو شیخ نے امیرالمومنین (ع)سے نقل کی ہے


اَللّٰھُمَّ اشْرَحْ بِالْقُرْآنِ صَدْرِی وَاسْتَعْمِلْ بِالْقُرْآنِ بَدَنِی، وَنَوِّرْ بِالْقُرْآنِ بَصَرِی،وَأَطْلِقْ بِالْقُرْآنِ



اے معبود ! میرے سینے کو قرآن کے ذریعے کشادہ کر دے، میرے بدن کو قرآن پر عمل پیرا بنا دے، میری آنکھوں کوقرآن سے روشن کر دے اور میری زبان



لِسانِی،وَأَعِنِّی عَلَیْہِ مَا أَبْقَیْتَنِی فَإِنَّہُ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِکَ



کو قرآن کیلئے رواں کر دے اور جب تک مجھے زندہ رکھے اس میں میرا مددگار رہ کہ نہیں کوئی حرکت وقوت مگر جو تیری طرف سے ہے


نیز یہ دعا پڑھے جو امیرالموٴمنین(ع) سے منقول ہے:



اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ إِخْباتَ الْمُخْبِتِینَ وَإِخْلاصَ الْمُوقِنِینَ، وَمُرافَقَةَ الْاَ بْرارِ، وَاسْتِحْقاقَ حَقائِقِ



اے معبود! میں تجھ سے دل لگانیوالوں کی توجہ مانگتا ہوں اور یقین رکھنے والوں کا خلوص، نیکوکاروں کی ہمراہی، کا سئوال کرتا ہوں اور ایمان کی حقیقتوں تک



الْاِیمانِ،وَالْغَنِیمَةَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ، وَالسَّلامَةَ مِنْ کُلِّ إِثْمٍ، وَوُجُوبَ رَحْمَتِکَ، وَعَزائِمَ



رسائی، ہر نیکی میں اپنی حصے داری اور ہر گناہ سے بچے رہنے کی صلاحیت کا خواہاں ہوں نیز اپنے لیے تیری رحمت کے لازمی ہونے، تیری طرف سے اپنی


مَغْفِرَتِکَ، وَالْفَوْزَ بِالْجَنَّةِ، وَالنَّجاةَ مِنَ النّارِ



بخشش کے یقینی ہونے، جنت میں داخل ہونے اور جہنم سے رہائی کا سوال کرتا ہوں۔

No comments: