Tuesday, August 10, 2010

ماہ رمضان میں شب وروز کے مخصوص اعمال

(۱)ماہ رمضان کا چاند دیکھے بلکہ بعض علماء نے تو ہلال رمضان کا دیکھنا واجب قرار دیا ہے۔


(۲)جب ہلا ل رمضان دیکھے تو ا سکی طرف اشارہ نہ کرے، قبلہ رخ ہو کر ہاتھوں کو بلند کرے اور ہلا ل سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ کہے:


رَبِّی وَرَبُّکَ اللهُ رَبُّ الْعالَمِینَ اَللّٰھُمَّ أَھِلَّہُ عَلَیْنا بِالْاَمْنِ وَالْاِیمانِ وَالسَّلامَةِ وَالْاِسْلامِ وَ


میرا اور تیرا پروردگار الله ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے اے معبود! اس چاند کو ہمارے لیے امن وامان اور سلامتی وتسلیم کیساتھ طلوع


الْمُسارَعَةِ إِلی مَا تُحِبُّ وَتَرْضی۔اَللّٰھُمَّ بارِکْ لَنا فِی شَھْرِنا ہذَا، وَارْزُقْنا خَیْرَھُ وَعَوْنَہُ،وَاصْرِفْ


کر اور پسندیدہ چیزوں کی طرف جلدی کرنے کا ذریعہ بنادے اے معبود! اس مہینے میں ہم پر خیروبرکت نازل فرما اور ہمیں خیروبھلائی سے ہمکنار کر دے


عَنَّا ضُرَّھُ وَشَرَّھُ وَبَلائَہُ وَفِتْنَتَہُ ۔


اس مہینے میں ہم سے نقصان تکلیف میصبت اور آزمائش کو دور رکھ


روایت ہے کہ جب رسول الله ماہ رمضان کا نیا چاند دیکھتے تو قبلہ رو ہو کر فرماتے:


اَللّٰھُمَّ أَھِلَّہُ عَلَیْنا بِالْاَمْنِ وَالْاِیمانِ وَالسَّلامَةِ وَالْاِسْلامِ وَالْعافِیَةِ الْمُجَلَّلَةِ وَدِفاعِ الْاَسْقامِ وَالْعَوْنِ


اے معبود اس چاند کو ہمارے لیے امن و امان اور صحت و سلامتی کے ساتھ طلوع کر اور اس ماہ کو ہمارے لیے بہترین آسائش ، بیماریوں سے


عَلَی الصَّلاةِ وَالصِّیامِ وَالْقِیامِ وَتِلاوَةِ الْقُرْآنِ ۔ اَللّٰھُمَّ سَلِّمْنا لِشَھْرِ رَمَضانَ، وَتَسَلَّمْہُ مِنّا، وَ


بچاؤ ، نماز روزے اور نفلی عبادات بجا لانے اور قرآن کی تلاوت کرنے میں مدد گار بنادے اے معبود ! ہمیں ماہ رمضان میں سلامت رکھ اور یہ پورا مہینہ


سَلِّمْنا فِیہِ حَتَّی یَنْقَضِیَ عَنَّا شَھْرُ رَمَضانَ وَقَدْ عَفَوْتَ عَنَّا وَغَفَرْتَ لَنا وَرَحِمْتَنا ۔


نصیب فرما ہمیں تندرست رکھ جب تک ماہ رمضان گزر نہ جائے اور تو نے اس میں ہمیں معاف کیا ہو، بخش دیا ہو اور ہم پر مہربانی فرمائی ہو


امام جعفر صادق(ع) سے منقول ہے کہ ہلال رمضان دیکھتے وقت یہ کہے:


اَللّٰھُمَّ قَدْ حَضَرَ شَھْرُ رَمَضانَ وَقَدِ افْتَرضْتَ عَلَیْنا صِیامَہُ،


اے معبود! ماہ رمضان آ گیا اور تو نے ہم پر اس کے روزے فرض کیے ہیں تو نے اس میں قرآن


وَأَ نْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ ھُدیً لِلنّاسِ وَبَیِّناتٍ مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ ۔ اَللّٰھُمَّ أَعِنَّا عَلَی صِیامِہِ،


اتارا کہ جس میں لوگوں کے لیے ہدایت اور ہدایت کی دلیلیں اور یہ حق وبا طل کا فرق ہے اے معبود! روزے رکھنے میں ہماری مدد فرما اور انہیں قبول کر


وَتَقَبَّلْہُ مِنّا وَسَلِّمْنا فِیہِ، وَسَلِّمْنا مِنْہُ، وَسَلِّمْہُ لَنا فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَعافِیَةٍ، إِنَّکَ عَلَی کُلِّ


ہمیں اس ماہ میں تندرست رکھ اس سے مستفید کر اس پورے مہینے میں ہمیں آسانی نصیب فرمااور آسائش دے بے شک تو ہر چیز پر


شَیْءٍ قَدِیرٌ، یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ ۔


قدرت رکھتا ہے اے بڑے رحم والے اے مہربان


(۳)رمضان المبارک کا نیا چاند دیکھتے وقت صحیفہ کاملہ کی تینالیسویں دعا پڑھے، سیدابن طاؤ س نے روایت کی ہے کہ امام سجاد (ع) جا رہے تھے کہ ہلال رمضان پر نظر پڑی تو آپ رک گئے اور یہ کہا


أَیُّھَا الْخَلْقُ الْمُطِیعُ، الدَّائِبُ السَّرِیعُ، الْمُتَرَدِّدُ فِی مَنازِلِ التَّقْدِیرِ، الْمُتَصَرِّفُ فِی فَلَکِ التَّدْبِیرِ


اے فرمانبردار مخلوق جلد تر حرکت کرنے والے، مقررہ منزلوں میں گردش کرنے والے، تدبیر کے آسمان میں اپنا اثر دکھانے والے،


آمَنْتُ بِمَنْ نَوَّرَ بِکَ الظُّلَمَ وَأَوْضَحَ بِکَ الْبُھَمَ وَجَعَلَکَ آیَةً مِنْ آیاتِ مُلْکِہِ وَعَلامَةً مِنْ


میں اس ذات پر ایمان رکھتا ہوں جس نے تجھ سے تاریکی میں روشنی کی اور تجھ سے مدھم چیزوں کو واضح کیااور تجھے اپنی حکمرانی کی


عَلاماتِ سُلْطانِہِ فَحَدَّ بِکَ الزَّمانَ وَامْتَھَنَکَ بِالْکَمالِ وَالنُّقْصانِ وَالطُّلُوعِ وَالْاُ فُولِ وَالْاِنارَةِ


نشانی قرار دیا اوراپنے اقتدار کی علامتوں میں سے ایک علامت بنایا ہے پس تجھ سے وقت کی حد مقر ر کی اورتیرے عروج وزوال ،


وَالْکُسُوفِ فِی کُلِّ ذلِکَ أَ نْتَ لَہُ مُطِیعٌ، وَ إِلی إِرادَتِہِ سَرِیعٌ، سُبْحانَہُ مَا أَعْجَبَ مَا دَ بَّرَ


طلوع وغروب اور روشنی وتاریکی کی حالتیں قرار دیں کہ تو ان میں سے ہر حال میں اس کافرما نبردار اوراس کے ارادے پر جلد عمل


مِنْ أَمْرِکَ وَأَ لْطَفَ مَا صَنَعَ فِی شَأْنِکَ جَعَلَکَ مِفْتاحَ شَھْرٍ حادِثٍ لاََِمْرٍ حادِثٍ فَأَسْأَلُ


کرنے والا ہے وہ پاک ہے عجیب کام کرنے والا جو اس نے تیرے بارے میں کیا اور تجھے بڑی باریک بینی کے ساتھ بنایا


اللهَ رَبِّی وَرَبَّکَ وَخالِقِی وَخالِقَکَ وَمُقَدِّرِی وَمُقَدِّرَکَ، وَمُصَوِّرِی وَمُصَوِّرَکَ أَنْ یُصَلِّیَ


اس نے تجھے نئے مہینے کی کلیدنئے امر کا آغاز قرار دیا پس سوال کرتاہوں الله سے جو میرا اور تیرا رب، میرااور تیرا خالق، میرا اور تیرا اندازہ ٹھہرانے


عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ یَجْعَلَکَ ھِلالَ بَرَکَةٍ لاَ تَمْحَقُھَا الْاَیَّامُ، وَطَہارَةٍ لاَ تُدَنِّسُھَا


والا اور مجھے اور تجھے صورت دینے والا ہے کہ وہ محمد وآل محمد پر رحمت فرمائے اور یہ کہ تجھے بابرکت چاند بنائے کہ جس کی برکت کو زمانہ ختم نہ کر سکے


الْاَثامُ، ھِلالَ أَمْنٍ مِنَ الاَْفاتِ،وَسَلامَةٍ مِنَ السَّیِّئاتِ ھِلالَ سَعْدٍ لاَ نَحْسَ فِیہِ وَیُمْنٍ لاَ نَکَدَ


ایسی پاکیزگی عطا کرے جسے گناہ آلودہ نہ کریں تجھے ایسا چاند بنائے جو بلاؤں سے مبرا ہو جس میں برائیوں سے بچاؤ ہو وہ چاند جس میں اچھائی ہو برائی


مَعَہُ وَیُسْرٍ لاَ یُمازِجُہُ عُسْرٌ وَخیْرٍ لاَ یَشُوبُہُ شَرٌّ ھِلالَ أَمْنٍ وَإِیمانٍ وَ نِعْمَةٍ وَ إِحْسانٍ وَسَلامَةٍ وَ


نہ ہو جس میں نفع حاصل ہو نقصان نہ ہو جس میں آسانی ہو تنگی نہ آئے جس میں بھلائی ہو برا ئی نہ ہو تجھے وہ چاند بنائے کہ جس میں آرام وسہولت، نعمت و


إِسْلامٍ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنا مِنْ أَرْضیٰ مَنْ طَلَعَ عَلَیْہِ وَأَزْکی مَنْ


احسان، سلامتی اور تسلیم حاصل رہے اے معبود ! محمدوآل محمد پر رحمت فرما اور قرار دے ہمیں پسندیدہ لوگوں میں جن پر یہ چاند طلوع ہوا اور پاکیزہ لوگوں


نَظَرَ إِلَیْہِ، وَأَسْعَدَ مَنْ تَعَبَّدَ لَکَ فِیہِ، وَوَفِّقْنَا اَللّٰھُمَّ فِیہِ لِلطَّاعَةِ وَالتَّوْبَةِ ، وَاعْصِمْنا فِیہِ مِنَ الْاَثامِ


میں جنہوں نے اسے دیکھا اور نیک لوگوں میں جو اس میں تیری عبادت کریں گے اے معبود! توفیق دے ہمیں اس چاند میں عبادت کرنے اور توبہ


وَالْحَوْبَةِ، وَأَوْزِعْنا فِیہِ شُکْرَ النِّعْمَةِ،وَأَلْبِسْنا فِیہِ جُنَنَ الْعافِیَةِ، وَأَ تْمِمْ عَلَیْنا بِاسْتِکْمالِ طاعَتِکَ


کرنے کی اور اس میں ہمیں گناہوں اور برائیوں سے بچا اور نعمتوں پر شکر ادا کرنے کی ہمت دے اس ماہ میں حفاظت کی زرہیں پہنادے اور ہمارا یہ مہینہ


فِیہِ الْمِنَّةَ،إِنَّکَ أَ نْتَ الْمَنّانُ الْحَمِیدُ، وَصَلَّی اللهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّیِّبِینَ، وَاجْعَلْ لَنا فِیہِ


بندگی میں کمال حاصل کرنے میں گزار اور احسان فرما بے شک تو احسان کرنے والا اور تعریف والا ہے اور خدا محمد اور ان کی آل(ع) پررحمت فرمائے جو پاکیزہ تر


عَوْناً مِنْکَ عَلَی مَا نَدَ بْتَنا إِلَیْہِ مِنْ مُفْتَرَضِ طاعَتِکَ وَتَقَبَّلْہا إِنَّکَ الْاَکْرَمُ مِنْ کُلِّ کَرِیمٍ


ہیں اور اس ماہ میں ہماری مدد فرما اس امر میں جس کا حکم تو نے دیا ہے یعنی عبادت ہم پر فرض کی ہے اور اسے قبول فرما بے شک توہر مہربان سے زیادہ مہربان


وَالْاَرْحَمُ مِنْ کُلِّ رَحِیمٍ، آمِینَ آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ ۔


اور ہر رحم والے سے بڑا رحم والا ہے ایسا ہی ہے اے جہانوں کے پروردگار۔


(۴)ماہ رمضان کی چاند رات میں اپنی بیوی سے مجامت کرے کہ یہ اس ماہ مبارک کی خصوصیت ہے ورنہ دیگر مہینوں کی پہلی رات میں جماع کرنا مکروہ ہے۔


(۵)ماہ رمضان کی شب اول میں غسل کرے کیونکہ روایت ہوئی ہے کہ جوشخص اس رات غسل کرے توآئندہ رمضان تک خارش وغیرہ سے محفوظ رہے گا۔


(۶)اس رات بہتی ہو ئی نہر میں غسل کرے اور تیس چلو پانی سر پر ڈالے تاکہ آنے والے رمضان تک باطنی پاکیزگی کا حامل رہے۔


(۷)رمضان المبارک کی شب اول میں امام حسین (ع)کی ضریح مقدس کی زیارت کرے تاکہ اس کے گناہ جھڑ جائیں اور اس کو اس سال میں عمرہ وحج کرنیو الے تما م افراد جتنا ثواب حاصل ہو۔


(۸)اس رات سے ہزار رکعت نماز کی ابتداء کرے کہ جس کی ترکیب ان اعما ل کی قسم دوم کے آخر میں ذکر ہوئی ہے


(۹)اس رات دورکعت نماز پڑھے کہ ہررکعت میں سورۃ حمد کے بعد سورۃ انعام کی تلاوت کرے اور سوال کرے کہ خدا کفایت کرے اس کے لئے اور جس سے ڈرتا ہو اس سے محفوظ رکھے


(۱۰)دعا


اَللَّھُمَّ اِنَّ ھَذَاالشَّھْرَالْمُبَارَکَ


(۱۱)نماز مغرب کے بعد اپنے ہاتھ بلند کرکے امام جواد (ع) سے وارددعا پڑھے جو اقبال میں مذکور ہے اور وہ یہ ہے :


پڑھے کہ جو ماہ شعبان کی آخری شب کے اعمال میں ذکر ہو چکی ہے۔


اَللّٰھُمَّ یَا مَنْ یَمْلِکُ التَّدْبِیرَ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ، یَا مَنْ یَعْلَمُ خائِنَةَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی


اے معبود! اے وہ جو نظام عالم کا مالک ہے اور وہی ہے جو ہرچیز پرقدرت رکھتا ہے اے وہ جو جانتا ہے آنکھوں کی خاینت کو سینوں میں چھپی ہوئی باتوں


الصُّدُورُ وَتُجِنُّ الضَّمِیرُ وَھُوَ اللَّطِیفُ الْخَبِیرُ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنا مِمَّنْ نَویٰ فَعَمِلَ، وَلاَ تَجْعَلْنا


کواور باطن میں ٹھہری خواہشوں کو اور وہ باریک بینخبردار ہے اے معبود! ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو نیت باندھتے، پھر عمل کرتے ہیں ہمیں بدبخت اور


مِمَّنْ شَقِیَ فَکَسِلَ،وَلاَ مِمَّنْ ھُوَ عَلَی غَیْرِ عَمَلٍ یَتَّکِلُ۔اَللّٰھُمَّ صَحِّحْ أَبْدانَنا مِنَ الْعِلَلِ،وَأَعِنّا


سست لوگوں میں سے نہ بنانہ ان میں سے جو بے عملی پر تکیہ کر کے بیٹھے رہتے ہیں اے معبود!ہمارے بدنوں کو بیماریوں سے بچائے رکھ اور جو اعمال تو نے


عَلَی مَا افْتَرَضْتَ عَلَیْنا مِنَ الْعَمَلِ،حَتّی یَنْقَضِیَ عَنَّا شَھْرُکَ ہذَا وَقَدْ أَدَّیْنا مَفْرُوضَکَ فِیہِ


ہم پر واجب کیے ہیں ان کی ادائیگی میں ہماری مدد فرما یہاں تک کہ تیرا یہ مہینہ بیت جائے اور ہم نے اس ماہ میں تیرے واجبات ادا کر لیے ہوں جو ہم پر


عَلَیْنا۔اَللّٰھُمَّ أَعِنّا عَلَی صِیامِہِ، وَوَفِّقْنا لِقِیامِہِ، وَنَشِّطْنا فِیہِ لِلصَّلاةِ وَلاَ تَحْجُبْنا مِنَ الْقِرائَةِ وَ


عائد تھے اے معبود! اس ماہ کے روزے رکھنے میں مدد فرما نمازیں پڑھنے کی توفیق دے اور نماز میں ہمیں سروردے ہمیں قرآن پڑھنے سے دور نہ رکھ اور اس


سَہِّلْ لَنا فِیہِ إِیتاءَ الزَّکاةِ اَللّٰھُمَّ لاَ تُسَلِّطْ عَلَیْنا وَصَباً وَلاَ تَعَباً وَلاَ سَقَماً وَلاَ عَطَباً اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنا


ماہ میں زکوة دینا ہمارے لیے آسان قرار دے اے معبود! اس مہینے میں ہم پر تھکاوٹ، تنگی، بیماری اور بے ہمتی کو مسلط نہ ہونے دے اے معبود! اس ماہ میں


الْاِفْطارَ مِنْ رِزْقِکَ الْحَلالِ ۔ اَللّٰھُمَّ سَہِّلْ لَنا فِیہِ مَا قَسَمْتَہُ مِنْ رِزْقِکَ، وَیَسِّرْ مَا قَدَّرْتَہُ مِنْ


ہمیں اپنے رزق حلال سے افطاری نصیب فرما اے معبود! اس ماہ میں وہ رزق ہمیں آسانی سے دے جو تو نے مقرر کر رکھا ہے اور جو امرتونے طے کیاہے وہ


أَمْرِکَ، وَاجْعَلْہُ حَلالاً طَیِّباً نَقِیَّاً مِنَ الاَْثامِ، خالِصاً مِنَ الاَْصارِ وَالْاَجْرامِ۔ اَللّٰھُمَّ لاَ تُطْعِمْنا


ہمارے لیے آسان بنا دے اور اس ماہ کو ہمارے لیے حلال، پاکیزہ اور پاک تر رکھ کہ اس میں ہم گناہوں، سزاؤں اور جرموں سے بچے رہیں اے معبود! اس مہینے میں


إِلاَّ طَیِّباً غَیْرَ خَبِیثٍ وَلاَ حَرامٍ، وَاجْعَلْ رِزْقَکَ لَنا حَلالاً لاَ یَشُوبُہُ دَنَسٌ وَلا أَسْقامٌ، یَا مَنْ


ہمیں وہی غذا دے جو پاک وپاکیزہ ہو جس میں حرام نہ ملا ہو اور ہمارے لیے اپنا حلال رزق قرار دے جس میں بیماری وگندگی کاعنصر شامل نہ ہو اے وہ ذات جس کاعلم


عِلْمُہُ بِالسِّرِّ کَعِلْمِہِ بِالْاِعْلانِ،یَا مُتَفَضِّلاً عَلَی عِبادِہِ بِالْاِحْسانِ یَا مَنْ ھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ


پوشیدہ چیزوں کے بارے میں ایسا ہی ہے جیسااشیاء کے بارے باتوں میں ہے اے اپنے بندوں پر احسان میں اضافہ کرنے والے اے وہ کہ جو ہرچیزپر قدرت رکھتا


وَبِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیمٌ خَبِیرٌ أَلْھِمْنا ذِکْرَکَ وَجَنِّبْنا عُسْرَکَ وَأَنِلْنا یُسْرَکَ وَاھْدِنا لِلرَّشادِ


ہے اور ہرچیز کے متعلق علم وخبر رکھتا ہے اپنے ذکر کی طرف ہماری رہنمائی فرما، ہمیں سختی سے بچائے رکھ اور آسانی سے ہمکنار کر دے ہمیں حق کی طرف لے چل


وَوَفِّقْنا لِلسَّدادِ وَاعْصِمْنا مِنَ الْبَلایا، وَصُنَّا مِنَ الْاَوْزارِ وَالْخَطایا، یَا مَنْ لاَ یَغْفِرُ


اور راستی کی توفیق دے ہمیں مصیبتوں سے محفوظ فرما اور ہم کو خطاؤں اور غلطیوں سے بچائے رکھ اے وہ جس کے سوا کوئی گناہوں کا بخشنے والا نہیں اور نہ


عَظِیمَ الذُّنُوبِ غَیْرُہُ وَلا یَکْشِفُ السُّوءَ إِلاَّ ھُوَ یَا أَرْحَمَ الرّاحِمِینَ وَأَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ صَلِّ


کوئی برائی کو دور کرنے والا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور سب سے بڑھ کر عطاوبخشش کرنے والے


عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ الطَّیِّبِینَ، وَاجْعَلْ صِیامَنا مَقْبُولاً، وَبِالْبِرِّ وَالتَّقْوی مَوْصُولاً، وَکَذلِکَ


حضرت محمد پر اور ان کے اہلبیت(ع) پر رحمت فرما جو پاکیزہ تر ہیں ہمارے رمضان کے روزے قبول فرما اور ہمیں نیکی وپرہیزگاری کی منزل پرپہنچا اور


فَاجْعَلْ سَعْیَنا مَشْکُوراً، وَقِیامَنا مَبْرُوراً، وَقُرْآنَنا مَرْفُوعاً،وَدُعائَنا مَسْمُوعاً، وَاھْدِنا لِلْحُسْنی،


اسی طرح ہماری کوششوں کو پسندیدہ قرار دے ہماری نماز وقیام کومنظور فرماہماری تلاوتِ قرآن کو اوپر لے جا ہماری دعائیں قبول کر اور ہمیں


وَجَنِّبْنا الْعُسْری،وَیَسِّرْنا لِلْیُسْری، وَأَعْلِ لَنَا الدَّرَجاتِ، وَضاعِفْ لَنَا الْحَسَناتِ، وَاقْبَلْ مِنَّا


نیکی کی طرف لے چل ہمیں سختیوں سے بچا اور آسانیوں سے بہرہ ور فرما ہمارے درجے بلند کر دے اور ہماری نیکیوں میں اضافہ فرماہمارے


الصَّوْمَ وَالصَّلاةَ، وَاسْمَعْ مِنَّا الدَّعَواتِ وَاغْفِرْ لَنَا الْخَطِیئاتِ وَتَجاوَزْ عَنَّا السَّیِّئاتِ وَاجْعَلْنا


روزوں اور نمازوں کو قبول فرما اور ہماری حاجتوں کو پورا فرما ہماری خطائیں معاف فرما اور ہمارے گناہوں کو بخش دے ہمیں عمل کرنے


مِنَ الْعامِلِینَ الْفَائِزِینَ وَلاَ تَجْعَلْنا مِنَ الْمَغْضُوبِ عَلَیْھِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ، حَتَّی یَنْقَضِیَ شَھْرُ


والوں اور کامیاب ہونے والوں میں قرار دے اور ہمیں ان میں قرار نہ دے جن پر غضب ہوا نہ ان میں جو گمراہی میں پڑگئے یہاں تک کہ ہمارا یہ رمضان


رَمَضانَ عَنَّا وَقَدْ قَبِلْتَ فِیہِ صِیامَنا وَقِیامَنا، وَزَکَّیْتَ فِیہِ أَعْمالَنا، وَغَفَرْتَ فِیہِ ذُ نُوبَنا، وَأَجْزَلْتَ


گزر جائے جب کہ تو نے ہمارے روزے اور ہماری نمازیں قبول کر لی ہوں اس میں ہمارے اعمال خالص کیے ہوں ہمارے گناہ بخش دیے


فِیہِ مِنْ کُلِّ خَیْرٍ نَصِیبَنا، فَإِنَّکَ الْاِلہُ الْمُجِیبُ، وَالرَّبُّ الْقَرِیبُ،وَأَ نْتَ بِکُلِّ شَیْءٍ مُحِیطٌ


ہوں اور اس ماہ میں ہمیں نیکیوں کا بڑا حصہ دیا ہو بے شک تو معبود ہے قبول کرنے والا اور تو رب ہے جو نزدیک ہے اور تونے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے۔


(۱۲)یہ دعا پڑھے جو امام جعفر صادق (ع)سے کتاب اقبال میں منقول ہے :


اَللّٰھُمَّ رَبَّ شَھْرِ رَمَضانَ، مُنَزِّلَ الْقُرْآنِ، ہذَا شَھْرُ رَمَضانَ الَّذِی أَنْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ وَأَنْزَلْتَ


اے معبود: اے ماہ رمضان کے پروردگار اے قرآن کے اتارنے والے یہ ماہ رمضان ہے کہ جس میں تو نے قرآن کریم کو نازل کیا اور اس میں ہدایت کی روشن نشانیاں


فِیہِ آیاتٍ بَیِّناتٍ مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنا صِیامَہُ، وَأَعِنَّا عَلَی قِیامِہِ۔اَللّٰھُمَّ سَلِّمْہُ لَنا،


نازل کیں اور یہ حق وباطل کا فرق ہے اے معبود! ہمیں اسکے روزے نصیب کر اور اس میں عبادت کرنے کی توفیق دے اے معبود! ہمیں پورا مہینہ نصیب کر اور


وَسَلِّمْنا فِیہِ،وَتَسَلَّمْہُ مِنَّا فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَمُعافاةٍ،وَاجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِالْمَحْتُومِ


اس میں سلامتی عطا فرما اسے ہم سے اپنی دی ہوئی آسانی اور عافیت کے ساتھ قبول کر اور جن یقینی کاموں میں تیری بست وکشاد طے کی جاتی ہے اور جن پر


وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ الْاَمْرِالْحَکِیمِ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضاءِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ أَنْ تَکْتُبَنِی مِنْ


حکمت معاملوں کے فیصلے تو شب قدر میں کرتا ہے اور وہ ایسے فیصلے ہیں کہ جن میں کوئی ردوبدل نہیں ہوتا ان کے ضمن میں مجھے اپنے بیت الحرام کعبہ کے ان


حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ الْمَبْرُورِ حَجُّھُمُ الْمَشْکُورِ سَعْیُھُمُ الْمَغْفُورِ ذُنُوبُھُمُ الْمُکَفَّرِ عَنْھُمْ


حاجیوں میں لکھ دے کہ جن کا حج قبول ہے، ان کی کوشش پسندیدہ، ان کے گناہ بخشے ہوئے اور ان کی برائیاں مٹا دی گئی ہیں


سَیِّئاتُھُمْ وَاجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ لِی فِی عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ مِنَ الرِّزْقِ الْحَلالِ


اور جن معاملوں کی تو بست وکشاد کرتا ہے ان مین میری عمر طویل کر دے اور میرے لیے رزق حلال میں کشادگی وفراخی قرار دے۔


(۱۳)صیحفہ کاملہ کی چوالیسویں دعا پڑھے:


(۱۴)وہ طویل دعا پڑھے جو سید نے اقبال میں نقل فرمائی ہے اس کا پہلا جملہ یہ ہے:


اَللَّھُمَّ اِنَّ ھَذَا شَھْرُ رَمَضَانَ


اے معبود! بیشک یہ رمضان کا مہینہ ہے


(۱۵)روایت ہے کہ جب ماہ رمضان کا آغاز ہوتا تو حضور ﷺاسکی شب اول میں یہ دعا پڑھتے تھے:


اَللّٰھُمَّ إِنَّہُ قَدْ دَخَلَ شَھْرُ رَمَضانَ اَللّٰھُمَّ رَبَّ شَھْرِ رَمَضانَ الَّذِی أَنْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ وَجَعَلْتَہُ بَیِّناتٍ


اے معبود! یقینًا رمضان کا مہینہ آگیا ہے اے معبود! اے ماہ رمضان کے پروردگار جس میں تو نے قرآن کریم نازل کیا اور تو نے اس کوہدایت کی نشانیاں اورحق


مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ اَللّٰھُمَّ فَبارِکْ لَنا فِی شَھْرِ رَمَضانَ وَأَعِنَّا عَلَی صِیامِہِ وَصَلَواتِہِ، وَتَقَبَّلْہُ مِنَّا


وباطل میں فرق کرنیوالا بنایا اے معبود! پس ماہ رمضان میں ہم پر برکت ناز ل فرما اور اس میں روزوں، نمازوں کے لیے ہماری مد د کر اور انہیں ہم سے قبول فرما


(۱۶)یہ روایت بھی ہوئی ہے کہ حضرت رسول الله ﷺماہ رمضان کی پہلی رات میں یہ دعا پڑھتے تھے:


الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی أَکْرَمَنا بِکَ أَیُّھَا الشَّھْرُ الْمُبارَکُ اَللّٰھُمَّ فَقَوِّنا عَلَی صِیامِنا وَقِیامِنا وَثَبِّتْ


حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے تیرے ذریعے سے ہمیں عزت دی اے برکت والے مہینے اے معبود! پس ہمیں قوت دے روزوں اور نمازوں کیلئے


أَقْدامَنا وَانْصُرْنا عَلَی الْقَوْمِ الْکافِرِینَ اَللّٰھُمَّ أَنْتَ الْواحِدُ فَلا وَلَدَ لَکَ وَأَنْتَ الصَّمَدُ فَلا شِبْہَ


اور ہمارے قدم جما دے اور کافر گروہ کے مقابل ہماری نصرت فرما اے معبود! تویکتا ہے پس تیرا کوئی بیٹا نہیں ہے اور تو


لَکَ وَأَنْتَ الْعَزِیزُ فَلا یُعِزُّکَ شَیْءٌ وَأَنْتَ الْغَنِیُّ وَأَنَا الْفَقِیرُ وَأَنْتَ الْمَوْلی وَأَنَا الْعَبْدُ وَأَنْتَ


بے نیاز ہے پس تیری کوئی مثال نہیں تو صاحب عزت ہے پس کوئی چیز تجھے عزت نہیں دیتی اور تو مالکِ ثروت ہے اور میں محتاج


الْغَفُورُ وَأَنَا الْمُذْنِبُ وَأَنْتَ الرَّحِیمُ وَأَنَا الْمُخْطِیُ وَأَنْتَ الْخالِقُ وَأَنَا الْمَخْلُوقُ وَأَنْتَ الْحَیُّ


ہوں تو آقا ہے اور میں غلام ہوں تو بخشنے والا ہے اور میں گناہگار ہوں تو رحم والا ہے اور میں خطا کار ہوں تو خلق کرنے والا ہے اور میں مخلوق ہوں


وَأَنَا الْمَیِّتُ أَسْأَلُکَ بِرَحْمَتِکَ أَنْ تَغْفِرَ لِی وَتَرْحَمَنِی وَتَتَجاوَزَ عَنِّی إِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ


اور تو زندہ ہے اور میں مردہ ہوں بواسطہ تیری رحمت کے سوالی ہوں کہ مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما اور مجھ سے درگزر کر بیشک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے


(۱۷)اس کتاب کے باب اول میں ذکر ہو چکا ہے کہ رمضان کی پہلی رات میں دعائے جوشن کبیر کا پڑھنا مستحب ہے:


(۱۸)دعائے حج پڑھے کہ جو اس مہینے کے مشترکہ اعمال میں ذکر ہو چکی ہے۔


(۱۹)جب ماہ رمضان آئے تو اس مہینے میں بہت زیادہ قرآن کی تلاوت کرے اور روایت ہے کہ امام جعفر صادق (ع) تلاوت شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھتے تھے:


اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَشْھَدُ أَنَّ ہذَا کِتابُکَ الْمُنْزَلُ مِنْ عِنْدِکَ عَلَی رَسُو لِکَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللهِ


اے معبود! میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ تیری کتاب (قرآن)ہے جو تیری جانب سے نازل ہوئی ہے تیرے آخری رسول محمد بن عبدالله


صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَکَلامُکَ النَّاطِقُ عَلَی لِسانِ نَبِیِّکَ جَعَلْتَہُ ہادِیاً مِنْکَ إِلی خَلْقِکَ وَ


ﷺ پر اور یہ تیرا کلام ہے جو تیرے نبی کی زبان سے ظاہر ہوا ہے جسے تونے اپنی طرف سے اپنی مخلوق کا ہادی


حَبْلاً مُتَّصِلاً فِیما بَیْنَکَ وَبَیْنَ عِبادِکَ اَللّٰھُمَّ إِنِّی نَشَرْتُ عَھْدَکَ وَکِتابَکَ اَللّٰھُمَّ فَاجْعَلْ


بنایا ہے اور یہ وہ رسی ہے جو تیرے بندوں کی درمیان تنی ہوئی ہے اے معبود ! بے شک میں نے تیرے حکم نامے اور تیری کتاب کو کھولا ہے


نَظَرِی فِیہِ عِبادَةً، وَقِرائَتِی فِیہِ فِکْراً، وَفِکْرِی فِیہِ اعْتِباراً وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ اتَّعَظَ بِبَیانِ مَواعِظِکَ


اے معبود! پس اس پر میرے نظر کرنے کو عبادت اور میری تلاوت کو اس پر غور اور میرے اس غور کو نصیحت قرار دے اور مجھے ان


فِیہِ،وَاجْتَنَبَ مَعاصِیَکَ،وَلاَ تَطْبَعْ عِنْدَ قِرائَتِی عَلَی سَمْعِی،وَلاَ تَجْعَلْ عَلَی بَصَرِی غِشاوَةً،


لوگوں میں رکھ جو اس میں تیرے بیان سے نصیحت پکڑتے ہیں اور تیری نافرمانیوں سے درکنار رہتے ہیں اور اسکی تلاوت کے وقت میرے کان بند نہ


وَلاَ تَجْعَلْ قِرائَتِی قِرائَةً لاَ تَدَبُّرَ فِیہا بَلِ اجْعَلْنِی أَتَدَ بَّرُ آیاتِہِ وَأَحْکامَہُ آخِذاً بِشَرائِعِ دِینِکَ


کر میری آنکھوں پر پردہ نہ ڈال اور میری تلاوت کو ایسی تلاوت نہ بنا جس میں غور وفکر نہ ہو بلکہ مجھے ایسا بنادے کہ میں اسکی آیتوں اور احکام پر غور کروں


وَلاَ تَجْعَلْ نَظَرِی فِیہِ غَفْلَةً وَلاَ قِرائَتِی ھَذَراً،إِنَّکَ أَ نْتَ الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ


اور تیرے دین کے اصول معلوم کروں اور اس پر میری نظر کو بے توجہی اورمیری تلاوت کو بے فائدہ نہ بنا بے شک تو بہت مہربان، بڑے رحم والا ہے۔


نیز آنحضرت تلاوت کےبعد یہ دعا پڑھتے تھے:


اَللّٰھُمَّ إِنِّی قَدْ قَرَأْتُ مَا قَضَیْتَ مِنْ کِتابِکَ الَّذِی أَ نْزَلْتَہُ عَلَی نَبِیِّکَ الصَّادِقِ


اے معبود میں نے تیری کتاب میں سے اتنا پڑھا جتنا تو نے چاہا کہ جسے تو نے نازل فرمایا اپنے سچے نبی ﷺ پر،


صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ فَلَکَ الْحَمْدُ رَبَّنا اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِمَّنْ یُحِلُّ حَلالَہُ وَیُحَرِّمُ حَرامَہُ وَیُؤْمِنُ


پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے ہمارے رب اے معبود! مجھے ان لوگوں میں رکھ جنہوں نے قرآن کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام گردانا اور اس کی مستقل


بِمُحْکَمِہِ وَمُتَشابِھِہِ وَاجْعَلْہُ لِی أُنْساً فِی قَبْرِی وَأُنْساً فِی حَشْرِی وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ تُرَقِّیہِ بِکُلِّ


اور ذومعنی آیتوں پر ایمان لائے اور قرآن کو میری قبر کا ہمدم اور میرے حشر کاساتھی بنا دے اور مجھے ان لوگوں میں رکھ کہ جو ہر آیت کے پڑھنے سے


آیَةٍ قَرَأَہا دَرَجَةً فِی أَعْلَی عِلِّیِّینَ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ


ایک ایک درجہ بلند ہوتے جاتے ہیں بلندتر جنت میں ایساہو اے جہانوں کے رب

No comments: